Azm Behzad recites his ghazal قتل کے اِس موسم میں شاید آج ہماری باری ہے
Вставка
- Опубліковано 21 тра 2024
- عزم بہزاد
فیصلہ اب تم کو کرنا ہے کون سی منزل پیاری ہے
ایک سفر تو خوش رہنا ہے ایک سفر بیزاری ہے
عمر کے اِس حیرت خانے میں اب یہ سوچتے رہتے ہیں
تم کو بھول گئے ہیں ہم یا جسم سے گرد اُتاری ہے
دنیا کے کتنے ہی رُخ ہوں سانسوں کے کتنے ہی دن
ایک ہی رات ملی تھی سب نے ایک ہی رات گزاری ہے
راستہ روک کے بیٹھنے والو راہ کی گرد نہ ہو جانا
ہم دو چار مسافر کب ہیں قافلے کی تیاری ہے
صبح کا چہرہ پھیکا سا ہے شام کی آنکھیں سرخ نہیں
قتل کے اِس موسم میں شاید آج ہماری باری ہے
عزمؔ تمھارا رات گئے تک جاگتے رہنا ٹھیک نہیں
خوف کی ایسی تاریکی میں سو جانا بیداری ہے
عزم بہزاد
Waah La Jawab
Bahut Umda
Allah aap koja khush rkhi
#Wahh Bahut he Aa,la 😍😍
فیصلہ اب تم کو کرنا ہے کون سی منزل پیاری ہے
ایک سفر تو خوش رہنا ہے ایک سفر بیزاری ہے
عمر کے اِس حیرت خانے میں اب یہ سوچتے رہتے ہیں
تم کو بھول گئے ہیں ہم یا جسم سے گرد اُتاری ہے
دنیا کے کتنے ہی رُخ ہوں سانسوں کے کتنے ہی دن
ایک ہی رات ملی تھی سب نے ایک ہی رات گزاری ہے
راستہ روک کے بیٹھنے والو راہ کی گرد نہ ہو جانا
ہم دو چار مسافر کب ہیں قافلے کی تیاری ہے
صبح کا چہرہ پھیکا سا ہے شام کی آنکھیں سرخ نہیں
قتل کے اِس موسم میں شاید آج ہماری باری ہے
عزمؔ تمھارا رات گئے تک جاگتے رہنا ٹھیک نہیں
خوف کی ایسی تاریکی میں سو جانا بیداری ہے
عزم بہزاد