جنرلائزڈ اینگزائٹی ڈس آرڈر میں بینزوڈایا زیپینز کا استعمال

Поділитися
Вставка
  • Опубліковано 6 лип 2024
  • (ڈاکٹر سید احمر ایم آر سی سائیک، کنسلٹنٹ سائیکائٹرسٹ، نیوزی لینڈ)
    اس وڈیو میں ہم یہ بات کریں گے کہ جنرلائزڈ اینگزائٹی ڈس آرڈر کے علاج میں سکون آور ادویات، جن کا کیمیکل نام بینزو ڈایا زیپین ہے، کا کیا کردار ہو تا ہے۔ اس گروپ میں ڈایازایپام، کلونازیپام، الپرازولام، وغیرہ دوائیاں شامل ہیں۔
    یہ ادویات فوری فائدہ تو کرتی ہیں اور شدید گھبراہٹ کو گھنٹے بھر میں کم کر دیتی ہیں لیکن ان کو تین سے چار ہفتے سے زیادہ عرصے تک روزانہ استعمال کرنے سے عادی ہو جانے کا خطرہ ہوتا ہے۔

КОМЕНТАРІ • 3

  • @alhijazenglishlearninghut2071
    @alhijazenglishlearninghut2071 Місяць тому

    I take
    Venlafaxxine Hcl 75 mg
    Lurisa 40 mg
    But i am restless
    What should i do?

    • @SyedAhmer1
      @SyedAhmer1  Місяць тому

      سوشل میڈیا
      پہ علاج کیوں نہیں ہو سکتا
      (ڈاکٹر سید احمر ایم آر سی سائیک، کنسلٹنٹ سائیکائٹرسٹ، نیوزی لینڈ)
      "اس کتابچے کا مقصد معلومات فراہم کرنا ہے، علاج تجویز کرنا نہیں"
      Disclaimer
      This leaflet provides information, not advice.
      یہ اوپر کی انگریزی کی عبارت برطانیہ کا رائل کالج آف سائیکائٹرسٹس عام لوگوں کے لئے جو معلوماتی کتابچے مہیا کرتا ہے، ان تمام کتابچوں پہ لکھی ہوئی ہوتی ہے۔ اس کے اوپر میں نے اس کا مفہوم منتقل کرنے کی کوشش کی ہے گو یہ لفظی ترجمہ نہیں ہے۔
      اس تحریر کا مقصد اس بات کی وضاحت کرنا ہے جو میں بار بار لوگوں سے کہتا ہوں کہ میں آپ کو آپ کی بیماری اور اس کے علاج کے بارے میں عمومی معلومات تو اس فیس بک پیج پہ فراہم کر سکتا ہوں، لیکن فیس بک پہ آپ کا علاج نہیں کر سکتا۔ علاج تو آپ کو اپنے قریب میں کسی سائیکائٹرسٹ سے ہی کروانا ہو گا۔
      آج ایک قاری نے مجھ سے سوال پوچھا کہ کوئی ایسی اینٹی ڈپریسنٹ ہے جس کے جنسی سائیڈ ایفیکٹ یعنی مضر اثرات نہ ہوں، اس سوال کے جواب کو ایک مثال کے طور پر استعمال کرتے ہوئے میں اوپر کی بات کی وضاحت کروں گا۔ میں نے ان کو جواب دیا کہ تین دوائیں ایسی ہیں جن سے جنسی سائیڈ ایفیکٹس کا خطرہ کم ہوتا ہے، لیکن ان تینوں کے ساتھ کچھ احتیاط کرنی پڑتی ہے۔ ایک تو مرٹازاپین ہے لیکن اس سے وزن بڑھنے کا کافی خطرہ ہوتا ہے۔ اگر کسی کا وزن پہلے سے زیادہ ہو یا اسے ذیابطیس کی بیماری ہو تو اسے مرٹازیپین دینے کے مقابلے میں کوئی دوسری اینٹی ڈپریسنٹ دینا بہتر ہوتا ہے۔ دوسری ایسی دوا بیوپروپیون ہے لیکن جو لوگ اسے ۳۰۰ ملی گرام روزانہ کے ڈوز میں لے رہے ہوں، ان میں اس سے مرگی کا دورہ پڑنے کا خطرہ تقریباً ہزار میں ایک شخص میں ہوتا ہے۔ تیسری دوا ایگومیلاٹین ہے، لیکن اگر کسی کو جگر کی بیماری ہے تو اسے یہ دوا دینے سے جگر کی بیماری مزید بڑھ جانے کا خطرہ ہوتا ہے۔
      اسی طرح سے مریض کسی بھی اور بیماری کی کوئی دوا لے رہا ہو، تواس کا ان میں سے بعض دوائیوں سے ری ایکشن ہو سکتا ہے۔ اس لئے جب ہم مریض کو کوئی بھی نئی دوا لکھتے ہیں تو پہلے چیک کرتے ہیں کہ جو دوائیں وہ لے رہا ہے، اس کا اس نئی دوا سے ری ایکشن تو نہیں ہو گا۔
      تو جو لوگ بظاہر ایک آسان سا سوال پوچھتے ہیں، اس کا محفوظ جواب دینے کے لئے اتنی ساری بیک گراؤنڈ نالج اور مریض کی ہسٹری چاہیے ہوتی ہے۔ اسی لیے میں بار بار یہی کہتا ہوں میں فیس بک یا ویب پیج پہ عمومی معلومات تو دے سکتا ہوں، لیکن علاج نہیں کر سکتا۔ اور یہی وجہ ہے کہ میری سارے قارئین سے درخواست اور اصرار ہے کہ علاج کے لئے اپنے قریب میں کسی اچھے ڈاکٹر سے رجوع کریں! شکریہ۔

    • @SyedAhmer1
      @SyedAhmer1  Місяць тому

      السلام علیکم۔ جب سے میں نے یہ فیس بک پیج اور یو ٹیوب چینل شروع کیا ہے میرے پاس مریض دیکھنے کی بہت ساری درخواستیں آتی ہیں۔ میں نیوزی لینڈ میں ایک ہسپتال میں تقریباً فل ٹائم کام کرتا ہوں اور بہت سی وجوہات کی بنا پہ میرے لئے آن لائن مریض دیکھنا ممکن نہیں۔
      نفسیاتی بیماریوں کا علاج عموماً ایک ملاقات میں نہیں ہوتا اس لئے اگر آپ کے قریب میں کوئی سائیکائٹرسٹ موجود ہوں جن کو بار بار جا کر دکھانا آپ کے لئے آسان ہو، تو ان سے علاج کروا لیں۔
      اگر آپ کے قریب میں کوئی سائیکائٹرسٹ نہ ہوں تو ڈاکٹر سمن یوسف اور ڈاکٹر فہیم خان دونوں میرے بہتریں شاگردوں کی فہرست میں سے ہیں۔ ا ڈاکٹر فہیم لاہور میں پرائیویٹ کلینک بھی کرتے ہیں اور آن لائن بھی مریض دیکھتے ہیں۔ ڈاکٹر سمن یوسف فی الوقت صرف آن لائن مریض دیکھتی ہیں۔ ان سے اپائنمنٹ لینے کے لئے تفصیلات یہ ہیں۔
      ڈاکٹر سمن یوسف
      oladoc.com/.../dr/psychiatrist/saman-yousuf/2082922
      ڈاکٹر فہیم خان
      pkli.org.pk/physical-appointments/
      Adnan: Virtual Clinic PKLI, +92 312 4978304 and ‎+92 304 4570091
      PKLI Call Centre: ‎+92 42 99070300