حرا کے گام, وہ مکہ کی شام اور وہ کلام زبانِ سیدِ خیر الانام اور وہ کلام جوابِ گفتۂ مولا ہُوا, نہ ہوگا کبھی خدا معاف کرے یہ کلام اور وہ کلام وہاں سنا دیا نانا نے جو سکھایا تھا فرازِ نیزہ پہ فرقِ امام اور وہ کلام ابھی تو ہم کہیں پیتے تھے اور سنتے تھے نگاہِ احمدِؐ مرسل کے جام اور وہ کلام دلِ فقیر کا اختر عجیب عالم ہے خرام کرتا ہے خُوں میں وہ نام اور وہ کلام اختر عثمان
اختر صاحب پر بہت جلد بڑھاپا آگیا۔
حرا کے گام, وہ مکہ کی شام اور وہ کلام
زبانِ سیدِ خیر الانام اور وہ کلام
جوابِ گفتۂ مولا ہُوا, نہ ہوگا کبھی
خدا معاف کرے یہ کلام اور وہ کلام
وہاں سنا دیا نانا نے جو سکھایا تھا
فرازِ نیزہ پہ فرقِ امام اور وہ کلام
ابھی تو ہم کہیں پیتے تھے اور سنتے تھے
نگاہِ احمدِؐ مرسل کے جام اور وہ کلام
دلِ فقیر کا اختر عجیب عالم ہے
خرام کرتا ہے خُوں میں وہ نام اور وہ کلام
اختر عثمان
سبحان اللہ کیا کہنے
حقیقی نعت گوئی۔۔۔جینوئن نعت