شاعر سرشار حق تو جو چاہے گا وہ سبہی ہوگا میرا ایماں ہے تیری ہستی پر کتنی وحشت ہے تیری دنیا میں خوف سے سانس بھی اکھڑتا ہے تیری حکمت کو میں نہ سمجھا ہوں کیا سزا ہے یہ میری لغزش کی تو تحمل میں پھر بھی رہتا ہے اپنی رحمت میں ڈھانپ رکھتا ہے وہ ہدایت ہمیں جو بھیجی تھی اب وہ رکھی ہے طاق پر ایسے جو سجاوٹ کی چیز ہوتی ہے وہ ہدایت کہاں پہ ہوتی ہے وہ جو تقوے کی چاہ رکھتے ہیں یہ ہدایت انہی کو ہوتی ہے کیوں غریبوں کا اءسرا ہی نہیں کیوں امیروں پہ مہربانی ہے جو غریبی میں شکر کرتے ہیں تیری خوشبو انہی سے آتی ہے ہاتھ رکتے نہیں ہیں جابر کے کیا یہ ایمان کی ضعیفی ہے تیرے محبوب کی جو امت ہے وہ یہودی کے ہاتھ آئی ہے اسکو لالچ نے مار ڈالا ہے میرے مولا تری دہائی ہے ہم کو کثرت کی اب تو خواہش ہے یہ ہلاکت بھی ہم پہ چھای ہے قبر میں یہ ہمیں جلاے گی ہم بھی چیخیں گے تیری بخشش کو
بڑا شاعر ❤
بہت خوب!
حضرت اختر عٽمان ❤️🙏
ایک ایک شعر لاجواب اور عمدہ ہے۔وااااااہ واااااااہ کیا کہنے
وااااااااہ واااااااااہ بہت خوب.
Wah wah bht hi umda jtni tareef ho km🥰🥰😍😘
Wah wah Kia tarkeeb aur lafzong khazana
Kia kehny ustad
❤️❤️❤️❤️
ماشاءاللہ۔ سنجیدہ اور گہرے شاعر ہیں۔ اس دور میں اتنی شائستہ اور خوبصورت اردو اور اس پر مضامین کی گہرائی۔ اللہ برکت دے۔
A great poet
Kya kehne!!
Wah wah
Gajab
Gajab
Gajab
Gajab ❌
Ghazab ✅
Yaar Ustad 💚
❤
شاعر سرشار حق
تو جو چاہے گا وہ سبہی ہوگا
میرا ایماں ہے تیری ہستی پر
کتنی وحشت ہے تیری دنیا میں
خوف سے سانس بھی اکھڑتا ہے
تیری حکمت کو میں نہ سمجھا ہوں
کیا سزا ہے یہ میری لغزش کی
تو تحمل میں پھر بھی رہتا ہے
اپنی رحمت میں ڈھانپ رکھتا ہے
وہ ہدایت ہمیں جو بھیجی تھی
اب وہ رکھی ہے طاق پر ایسے
جو سجاوٹ کی چیز ہوتی ہے
وہ ہدایت کہاں پہ ہوتی ہے
وہ جو تقوے کی چاہ رکھتے ہیں
یہ ہدایت انہی کو ہوتی ہے
کیوں غریبوں کا اءسرا ہی نہیں
کیوں امیروں پہ مہربانی ہے
جو غریبی میں شکر کرتے ہیں
تیری خوشبو انہی سے آتی ہے
ہاتھ رکتے نہیں ہیں جابر کے
کیا یہ ایمان کی ضعیفی ہے
تیرے محبوب کی جو امت ہے
وہ یہودی کے ہاتھ آئی ہے
اسکو لالچ نے مار ڈالا ہے
میرے مولا تری دہائی ہے
ہم کو کثرت کی اب تو خواہش ہے
یہ ہلاکت بھی ہم پہ چھای ہے
قبر میں یہ ہمیں جلاے گی
ہم بھی چیخیں گے تیری بخشش کو