Khurshid Rizvi recites his ghazal ساز مدّھم ہے طبیعت بھی بھی ابھی رَو میں نہیں

Поділитися
Вставка
  • Опубліковано 17 тра 2024
  • خورشید رضوی
    ہے دھندلکے میں نہاں، قریۂِ جاں،ضو میں نہیں
    ساز مدّھم ہے طبیعت بھی بھی ابھی رَو میں نہیں
    بند آنکھوں سے جو مجھ کو نظر آتے ہیں وہ رنگ
    ڈوبتے دن میں نہیں، پھٹتی ہوئی پَو میں نہیں
    دل ہے تدبیر سے فارغ کہ نتیجوں کی کلید
    اُس کے فرمان میں ہے،میری تگ و دَو میں نہیں
    روشِ باغ میں پہ یہ کون خراماں ہے کہ آج
    وہ تب و تاب، رُخِ مہر کے پرتو میں نہیں
    اے سمندر کی ہوا دل کے سفینے سے نہ کھیل
    میرے اندر کا جہاں، تیری قلم رَو میں نہیں
    شمع بجھ کر بھی رہی شمع کہ اُس کی پہچان
    اُس کے کردار میں ہے، جلتی ہو لَو میں نہیں
    خورشید رضوی

КОМЕНТАРІ • 6

  • @ShahidSarwari
    @ShahidSarwari Місяць тому +1

    وااااہ

  • @khursheedabdullah2261
    @khursheedabdullah2261  5 місяців тому +5

    ہے دھندلکے میں نہاں، قریۂِ جاں،ضو میں نہیں
    ساز مدّھم ہے طبیعت بھی بھی ابھی رَو میں نہیں
    بند آنکھوں سے جو مجھ کو نظر آتے ہیں وہ رنگ
    ڈوبتے دن میں نہیں، پھٹتی ہوئی پَو میں نہیں
    دل ہے تدبیر سے فارغ کہ نتیجوں کی کلید
    اُس کے فرمان میں ہے،میری تگ و دَو میں نہیں
    روشِ باغ میں پہ یہ کون خراماں ہے کہ آج
    وہ تب و تاب، رُخِ مہر کے پرتو میں نہیں
    اے سمندر کی ہوا دل کے سفینے سے نہ کھیل
    میرے اندر کا جہاں، تیری قلم رَو میں نہیں
    شمع بجھ کر بھی رہی شمع کہ اُس کی پہچان
    اُس کے کردار میں ہے، جلتی ہو لَو میں نہیں
    خورشید رضوی

    • @saail.nizami
      @saail.nizami Місяць тому

      آہاااا، کیا کہنے۔ اس مشکل زمین میں اتنے اعلا شعر نکالنے ڈاکٹر صاحب ہی کا حصہ ہے۔ سبحان اللہ سبحان اللہ۔ 💚

    • @khursheedabdullah2261
      @khursheedabdullah2261  Місяць тому

      @@saail.nizami
      جی بالکل ، یہ انہیں کا کام ہے ۔ اللہ انہیں سلامت رکھے ۔

  • @junaidnaseemsethi5415
    @junaidnaseemsethi5415 29 днів тому

    Kamal