Iftikhar Arif recites his ghazal دلوں کو درد سے آباد رکھنا چاہتے ہیں

Поділитися
Вставка
  • Опубліковано 15 тра 2024
  • افتخار عارف
    ہم اپنے رفتگاں کو یاد رکھنا چاہتے ہیں
    دلوں کو درد سے آباد رکھنا چاہتے ہیں
    مبادا مندمل زخموں کی صورت بھول ہی جائیں
    ابھی کچھ دن یہ گھر برباد رکھنا چاہتے ہیں
    بہت رونق تھی اُن کے دم قدم سے شہرِ جاں میں
    وہی رونق ہم اُن کے بعد رکھنا چاہتے ہیں
    بہت مشکل زمانوں میں بھی ہم اہلِ محبت
    وفا پر عشق کی بنیاد رکھنا چاہتے ہیں
    سروں میں ایک ہی سودا کہ لَو دینے لگے خاک
    امیدیں حسبِ استعداد رکھنا چاہتے ہیں
    کہیں ایسا نہ ہو حرفِ دعا مفہوم کھو دے
    دعا کو صورتِ فریاد رکھنا چاہتے ہیں
    قلم آلودۂ نان و نمک رہتا ہے پھر بھی
    جہاں تک ہو سکے آزاد رکھنا چاہتے ہیں
    افتخار عارف

КОМЕНТАРІ • 4

  • @muhammedjamshadahmed7754
    @muhammedjamshadahmed7754 2 місяці тому

    اردو زبان اور ادب کا افتخار۔ افتخار عارف ۔ کیا شاعری ھے کیا پڑھنے کا انداز ھے واہ واہ

  • @awasimdar
    @awasimdar 2 місяці тому

    اعلی

  • @khursheedabdullah2261
    @khursheedabdullah2261  2 місяці тому +5

    ہم اپنے رفتگاں کو یاد رکھنا چاہتے ہیں
    دلوں کو درد سے آباد رکھنا چاہتے ہیں
    مبادا مندمل زخموں کی صورت بھول ہی جائیں
    ابھی کچھ دن یہ گھر برباد رکھنا چاہتے ہیں
    بہت رونق تھی اُن کے دم قدم سے شہرِ جاں میں
    وہی رونق ہم اُن کے بعد رکھنا چاہتے ہیں
    بہت مشکل زمانوں میں بھی ہم اہلِ محبت
    وفا پر عشق کی بنیاد رکھنا چاہتے ہیں
    سروں میں ایک ہی سودا کہ لَو دینے لگے خاک
    امیدیں حسبِ استعداد رکھنا چاہتے ہیں
    کہیں ایسا نہ ہو حرفِ دعا مفہوم کھو دے
    دعا کو صورتِ فریاد رکھنا چاہتے ہیں
    قلم آلودۂ نان و نمک رہتا ہے پھر بھی
    جہاں تک ہو سکے آزاد رکھنا چاہتے ہیں
    افتخار عارف

  • @amaanhusainkhan9348
    @amaanhusainkhan9348 Місяць тому

    Intekhaab....❤👌👏🏻🙌