Mahshar Badayuni ہار کر جنگ، ہم نہیں آئے - Archives of Abdul Hafeez Memon

Поділитися
Вставка
  • Опубліковано 5 жов 2024
  • محشر بدایونی
    ہار کر جنگ، ہم نہیں آئے
    تیر اُدھر سے بھی کم نہیں آئے
    عالمی مشاعرہ ۱۹۹۷
    اہتمام : لائبریری و ادبی کمیٹی کراچی کلب
    بہ شکریہ : عبدالحفیظ میمن
    ہار کر جنگ، ہم نہیں آئے
    تیر اُدھر سے بھی کم نہیں آئے
    غم شناسوں کو آئے سبھی کمال
    بس خیالِ کرم نہیں آئے
    اپنی شہرت ہے اُس گلی میں بہت
    ہم پہ الزام کم نہیں آئے
    رہا پھیکا ہی رنگِ بزم اگر
    بزم میں اہلِ غم نہیں آئے
    محشر بدایونی

КОМЕНТАРІ • 3