لغوی طور پر تقلید کا مطلب ہے کسی کی پیروی کرنا یا کسی کے نقش قدم پر چلنا۔ اصطلاحی طور پر تقلید کا مطلب ہے کہ کوئی شخص کسی مجتہد کے فتوے یا رائے کو اس کی دلیل جانے بغیر قبول کرے۔ تقلید کی شرعی تعریف: شرعی اصطلاح میں تقلید کا مطلب ہے کہ غیر مجتہد شخص کسی مجتہد کے قول کو اس کی دلیل معلوم کیے بغیر شرعی احکام میں قبول کرے اور اس پر عمل کرے۔ اس کی چند اہم خصوصیات ہیں: تقلید کرنے والا شخص غیر مجتہد ہو جس کی تقلید کی جائے وہ مجتہد ہو شرعی مسائل میں تقلید کی جائے تقلید کرنے والا دلیل کے بغیر مجتہد کے قول کو قبول کرے تقلید اور اتباع میں درج ذیل اہم فرق ہیں: 1. دلیل کا علم: - تقلید میں دلیل کا علم ضروری نہیں ہوتا، مقلد بغیر دلیل جانے مجتہد کے قول کو مان لیتا ہے - اتباع میں دلیل کا علم ضروری ہے، متبع دلیل کو سمجھ کر کسی کی پیروی کرتا ہے 2. حیثیت: - تقلید کی حیثیت کمتر ہے کیونکہ اس میں محض تسلیم کرنا ہوتا ہے - اتباع کی حیثیت بلند تر ہے کیونکہ اس میں دلیل کی روشنی میں پیروی کی جاتی ہے 3. عقلی سطح: - تقلید میں عقلی سطح پر زیادہ محنت درکار نہیں ہوتی - اتباع میں عقلی سطح پر دلائل کو سمجھنا ضروری ہے 4. مقصد: - تقلید کا مقصد عمل کرنا ہے - اتباع کا مقصد علم و عمل دونوں ہیں 5. قرآنی حیثیت: - قرآن مجید میں محض تقلید کی مذمت کی گئی ہے - اتباع کی تعریف کی گئی ہے اور اس کا حکم دیا گیا ہے 6. علمی تقاضے: - تقلید میں علمی تقاضے کم ہیں - اتباع میں علمی تقاضے زیادہ ہیں کیونکہ دلیل کو سمجھنا ضروری ہے مثال کے طور پر: - تقلید: کوئی شخص امام ابو حنیفہ کے قول کو محض اس لیے مان لے کہ وہ ان کے مقلد ہیں - اتباع: کوئی شخص امام ابو حنیفہ کے قول کو اس لیے مانے کہ انہوں نے ان کی دلیل کو سمجھا اور اسے صحیح پایا
وہ کیا بات ہے مفتی صاحب پر معاذ ابن جبل کی ضعیف حدیث بیان کر رہے ہیں اپ تو مفتی ہیں قطبے ستہ کی تمام کتابوں میں اس کو ضعیف کہا گیا ہے مثلا Abu Dawood - 3592 Tirmazi - 1327 Musnad Ahmed - 6390 Tohfa Al Ishraf - 11373
This is recorded as part of a longer Hadith in the following Hadith collections: Sunan Abi Dawud, Hadith: 3592 Musnad Ahmad, vol. 2 pg. 70 Mustadrak Hakim, vol. 2 pg. 27 Imam Hakim (rahimahullah) has declared the Hadith authentic and ‘Allamah Dhahabi (rahimahullah) concurs.
*Love from India to Islamic Scholar MUFTI RASHID MAHMOOD RIZVI* ❤❤❤❤ Outstanding mufti sb.
❤ MashahAllah Allama Sahib ❤ Great Program
ماشاءاللہ عزوجل سبحان اللہ
بہت خوب جناب بہترین 💖🌼😘💝🌹❤️🥰
ماشاءاللہ
سبحان اللہ
Masala Allah
Mashallah Subhanllah G
Subhan Allah ma sha Allah
MashaAllah Bohot Khoob ❤❤
ما شاءالله ❤❤
❤
❤❤❤❤❤❤❤
Ahabbak ya ulama e Ahle Sunnath Wal Jamaath ❤❤❤❤❤❤❤❤
لغوی طور پر تقلید کا مطلب ہے کسی کی پیروی کرنا یا کسی کے نقش قدم پر چلنا۔ اصطلاحی طور پر تقلید کا مطلب ہے کہ کوئی شخص کسی مجتہد کے فتوے یا رائے کو اس کی دلیل جانے بغیر قبول کرے۔
تقلید کی شرعی تعریف:
شرعی اصطلاح میں تقلید کا مطلب ہے کہ غیر مجتہد شخص کسی مجتہد کے قول کو اس کی دلیل معلوم کیے بغیر شرعی احکام میں قبول کرے اور اس پر عمل کرے۔
اس کی چند اہم خصوصیات ہیں:
تقلید کرنے والا شخص غیر مجتہد ہو
جس کی تقلید کی جائے وہ مجتہد ہو
شرعی مسائل میں تقلید کی جائے
تقلید کرنے والا دلیل کے بغیر مجتہد کے قول کو قبول کرے
تقلید اور اتباع میں درج ذیل اہم فرق ہیں:
1. دلیل کا علم:
- تقلید میں دلیل کا علم ضروری نہیں ہوتا، مقلد بغیر دلیل جانے مجتہد کے قول کو مان لیتا ہے
- اتباع میں دلیل کا علم ضروری ہے، متبع دلیل کو سمجھ کر کسی کی پیروی کرتا ہے
2. حیثیت:
- تقلید کی حیثیت کمتر ہے کیونکہ اس میں محض تسلیم کرنا ہوتا ہے
- اتباع کی حیثیت بلند تر ہے کیونکہ اس میں دلیل کی روشنی میں پیروی کی جاتی ہے
3. عقلی سطح:
- تقلید میں عقلی سطح پر زیادہ محنت درکار نہیں ہوتی
- اتباع میں عقلی سطح پر دلائل کو سمجھنا ضروری ہے
4. مقصد:
- تقلید کا مقصد عمل کرنا ہے
- اتباع کا مقصد علم و عمل دونوں ہیں
5. قرآنی حیثیت:
- قرآن مجید میں محض تقلید کی مذمت کی گئی ہے
- اتباع کی تعریف کی گئی ہے اور اس کا حکم دیا گیا ہے
6. علمی تقاضے:
- تقلید میں علمی تقاضے کم ہیں
- اتباع میں علمی تقاضے زیادہ ہیں کیونکہ دلیل کو سمجھنا ضروری ہے
مثال کے طور پر:
- تقلید: کوئی شخص امام ابو حنیفہ کے قول کو محض اس لیے مان لے کہ وہ ان کے مقلد ہیں
- اتباع: کوئی شخص امام ابو حنیفہ کے قول کو اس لیے مانے کہ انہوں نے ان کی دلیل کو سمجھا اور اسے صحیح پایا
Ahle sunnat wal jama at zindabad
بھای صحیح بخآری کی حدیث کا نمر بتا دیں
وہ کیا بات ہے مفتی صاحب پر معاذ ابن جبل کی ضعیف حدیث بیان کر رہے ہیں اپ تو مفتی ہیں قطبے ستہ کی تمام کتابوں میں اس کو ضعیف کہا گیا ہے مثلا
Abu Dawood - 3592
Tirmazi - 1327
Musnad Ahmed - 6390
Tohfa Al Ishraf - 11373
@mohsin shehzad this hadith is declared authentic by imam Hakim and dhabhi . Anything else
@@kingaabtvajaz6447 بھائی بتانا ضرور
@@kingaabtvajaz6447 بھائی تحکیم بھیجو امام حاکم اور امام ذہبی کی جس میں اس حدیث کو صحیح کہا گیا ہے ای میل پر
Very Nice speech by @allamarashidrizvi
This is recorded as part of a longer Hadith in the following Hadith collections:
Sunan Abi Dawud, Hadith: 3592
Musnad Ahmad, vol. 2 pg. 70
Mustadrak Hakim, vol. 2 pg. 27
Imam Hakim (rahimahullah) has declared the Hadith authentic and ‘Allamah Dhahabi (rahimahullah) concurs.
❤❤❤❤❤
❤❤❤❤