حدیث کے بارے میں ڈاکٹر صاحب کا نقطہءنظر واضح ہے ۔ ماشاءاللہ ! یہی وضاحت صحیح ہے۔ اسلام کی بنیاد / نصاب / معیار صرف اللہ کا نازل کردہ کلام *قرانءمجید* ہے ۔ ▪سنتءرسول (علیہ السلام ) قران کا عملی اظہار ہے جو رسول اللہ نے کر دکھایا اور اپنی قائم کردہ جماعتءصحابہ سے قران کا *عملی اظہار * کروا کر ائندہ کے لیے جاری فرما دیا ۔ سنتءرسول میں قران کے ساتھ ساتھ دینءابراہیمی سے چلتی ائی دینی روایت میں بگاڑ کی اصلاح و ترمیم بھی شامل ہے ۔ المختصر میرا ' اپ کا اور سب کا دین ▪ قران و سنت ▪ پر قائم ہے ۔ قران و حدیث پر نہیں ۔ حدیث ' جسے حدیثءرسول کی حیثیت میں پیش کیا جاتا ہے یہ دراصل *حدیث الرجال یا حدیث الناس * ہے ۔ بے شک یہ ایک بڑا علمی ذخیرہ ہے ' جس کی تدوین میں ہمارے جلیل القدر اصحاب العلم و التحقیق نے پوری پوری توانائیاں وقف کر دیں ۔ لیکن بہرحال یہ ایک غیر الہامی علم کی شاخ ہے ۔ اسی لیے ہر روایت کا اخری جملہ یہ ہوتا ہے " او کما قال : یا وہ کلام جو رسول اللہ نے فرمایا " یعنی ہم نے جو نقل کرنے کی کوشش کی وہ تو اپ کے سامنے ہے لیکن ● اصل کلام کیا تھا وہ اللہ ہی جانتا ہے ۔ 1 دینی عبادات ' 2 -حرام و حلال 3 - معاشرتی زندگی کے طے شدہ معاملات کے ◇ جزوی یعنی فروعی مسائل ◇ کے حل میں قران و سنت کے تحت 1- اثارءصحابہ 2- قیاسءشرعی 3 - علم و عقل کے مسلم حقائق یعنی فطرت کے قوانین کے انسانی مشاھدات 4 - اللہ کے عاجز بندوں کے پیش کردہ احسن اطوار جنھیں علماءاسلام نے * * عرف * * کہا ہے ' کے ساتھ • ہم اہنگ • روایتء حدیث سے □ اجتہاد □ میں مدد لی جاتی ہے ۔ علم ء حدیث کا تعلق ** عملی مسائل ** سے ہے ۔ عقائد اور عالمءغیب کے بارے میں حدیث کے سہارے مسلمانوں کو گمراہی کے راستے پر ڈالنے اور مفادکشی کے لیے استعمال کرنے کی روایت صدہوں سے رائج ہے ۔
سنت کا معنی ہے کسی کام کے کرنے کا عملی ▪طریقہ ▪۔ لہذا سنتءرسول سے مراد یہ ہے کہ دین کے فرائض اور حدود ( جرائم پر سزائیں ) قائم کرنے میں رسول اللہ نے کیا طریقہ اپنایا علاوہ ازیں پسندیدہ ( مستحب ) کام جو اپ نے سرانجام دیے ان کا طریقہ کیا تھا۔ علم الحدیث ' علم الفقہ ' علم التاریخ وغیرہ ۔۔۔۔۔۔ قران و سنت کی تشریح و وضاحت کے ذرائع ہیں ۔ یہ دین کا * ماخذ نہیں * ہیں ۔
قرآن نے واطیعوا رسول اللہ/اللّٰہ کے پیغام بر یا اللّٰہ کی پیغام کی اطاعت کا حکم دیا ہے کسی شخص کی ذاتی اطاعت کا نہیں اصل اطاعت تو اللہ کی واجب ہے لیکن رسول اللہ کی اطاعت کے بغیر اللّٰہ کی اطاعت ناممکن ہے
Attiu-Allah wa Attiu-Al-Rasool, Obey Allah and his Messenger clearly indicates Allah and his Messenger are on same page, and that same page is only the message of Allah, Al-Quran.
احادیث قرآن کا تشریح ماخذ ہے ۔۔۔۔جو علم اور اہل علم سے منسلک ہے ، آج سے قبل بھی اور آج بھی ۔۔۔۔دین کا تمام علم ۔۔۔۔ عوام الناس کو ہونا ۔۔۔۔اسکے حجت ہونے کی دلیل نہیں ۔۔۔۔البتہ اہل علم کی واقفیت لازمی ہے
اِسی وقت جاؤ اور صحیح بخاری کی اپنی پسند کی کوئی بھی حدیث کھول لو، اس کے اصلی عربی متن میں۔۔۔ وہاں ڈھونڈنا پڑتا ہے کہ "رسول اللہ ﷺ نے کہا" کہاں لکھا ہوا ہے، کیونکہ اِس جملہ سے پہلے راویوں کی پوری قطار لگی ہوتی ہے۔ حدیث کو اِس طرح لکھنے کی وجہ یہی ہے کہ ہمارے محدثین اِن باتوں کو رسول اللہ کی بات ٹہرانے میں بے حد احتیاط کیا کرتے تھے ، چاہے اُن کا خود بھی یقین ہو کہ یہ غالباً رسول اللہ کی بات ہے۔ وہ حدیثوں کو کبھی بھی رسول اللہ کا کلام قرار دے کر نہیں بیان کرتے، بلکہ ہمیشہ راویوں کی باتوں کے طور پر بیان کرتے ہیں، یہی وجہ ہے کے کسی بھی حدیث کے شروع میں رسول اللہ کا نام کبھی نہیں لِیا جاتا، ہمیشہ محدث "حدثنا" یہ "اخبرنا" یعنی "ہم سے کہا" یا "ہم کو بتایا" فلاں نے، سے بات شروع کرتا ہے۔
@ivisionaries1.618 میں بتانا یہ چاہ رہا تھا کہ جس "حدیث" کو خود محدثین بھی "صحیح" سمجھنے کے باوجود، بلا واسطہ محمد رسول اللہ ﷺ کی بات نہیں کہتے، وہ قران کی تشریح کا ماخذ کیسے بن جائے گی ؟؟؟ بھائی ، حدیث کو خود پڑھ دو، علانیہ سمجھ میں آتا ہے کہ لوگ بعد میں رسول اللہ کے بارے میں باتیں کر رہے ہیں۔ یہ باتیں اللہ کے رسول کی اصل پیش کردہ بات ( قرآن ) کی تشریح کا ماخذ کیسے بن سکتی ہیں ؟ مثال کے طور پر میں اپنی زندگی میں ایک وصیت لکھوا کر عام لوگوں میں روز پانچ وقت اس کا اعلان بھی کر رہا ہوں۔ میری وفات کے بعد ، لوگوں کے میرے بارے میں بیانات کی روشنی میں میری اُس وصیت کو سمجھا جائیگا ؟؟؟ اگر اِس سوال کا جواب یہ ہے کہ میری وہ وصیت، بنا اُن لوگوں کے اُن بیانات کے، قابل فہم نہیں، تو پھر یہ میرے بات کرنے کے انداز کی کمزوری ہے، کہ میری حیات کے بعد میری ان باتوں کو سمجھا نا جا سکے۔ حدیث کو سر پر بٹھائیں گے تو قران کے بارے میں اسی نوعیت کے سوال خود بخود اٹھیں گے، یاد رکھیے گا۔۔۔
@@NavabKhan-wj2mg جو احادیث، قران کے خلاف نہ ہوں، عقلِ عام اور عام معلوم تاریخ کے خلاف نہ ہوں، اُن کو سب استعمال کرتے ہیں۔ ان کا کوئی انکار نہیں کرتا۔ احادیث ہمارا تاریخی ریکارڈ ہے، جس کی بہت بڑی اہمیت ہے۔
Salam brother please note resalat is the Risallah of Rasool meaning Al-Quran and Allah stated in Quran that it the Quran is protected, preserved for all time and generations of mankind to come. So we believers do not have to worry about the Risallah of RasoolAllah. Alhamdulillha
@aftabahmed3155 وعلیکم السلام بھائی اپ کی بات سے ایسا محسوس ہو رہا ہے۔۔۔۔۔۔ چائے سے زیادہ کیتلی گرم ڈاکٹر صاحب نہیں کہہ رہے ہیں جو اپ نے کہی ہے اللہ کی اطاعت اور۔رسول کی اطاعت قران میں اللہ کی قران سے رسول کی حدیث سے اطاعت کرتے ہیں ہیں قران کی حفاظت اللہ نے لی ہے قران میں کہاں پر ہے ذرا بتا دیں
@@NavabKhan-wj2mg "اِنا نحن نزلنا الذکر و انا له لحافظون" قرآن کا یہ حصہ سنا ہوگا نا آپ نے ؟ اب اگر اِس پر یہ اعتراض کیا جائے کہ یہاں "قرآن" کا لفظ استعمال نہیں ہوا، تو قرآن میں "حدیث" پر عمل کرنے کو بھی الفاظ میں نہیں کہا گیا۔
آپ نے خالد صاحب کی باتوں سے رسالت کے محفوظ نہ ہونے کا جو تاثر لیا ہے، اُس کی وجہ یہ ہے کہ غالباً آپ "حدیثوں" کو عین، محمد رسول اللہ ﷺ اور اُن کے اصحاب ؓ (قریبی ساتھیوں) کے مطلقاً ارشادات سمجھ بیٹھے ہیں۔۔۔ جب کہ یہ بات ٹھیک نہیں ہے۔ آپ، مشہور صحیح احادیث کی کوئی بھی کتاب اٹھا لیجئے۔ کوئی بھی محدث اپنی صحیح ترین حدیث کو بھی عین محمد رسول اللہ ﷺ یا ان کے اصحاب کے ارشادات کے طور پر نہیں پیش کرتا۔ وہاں پر ڈھونڈنا پڑتا ہے کہ، "قال رسول اللہ ﷺ" کہاں لکھا ہوا ہے، کیونکہ کوئی بھی محدث سب سے پہلے ان لوگوں کے نام رقم کرتا ہے جن سے اس نے وہ حدیث سنی تھی۔ ہمارے حدیث کے علم میں ، رسول اللہ ﷺ اور ان کے ساتھیوں کے نام کے بجائے، راویوں کے نام سے روایات کی شروعات، یہ بتانے کے لئے کافی ہے کہ محدثین اپنی جمع کردہ احادیث کو مطلقاً محمد رسول اللہ ﷺ یا ان کے اصحاب کی باتیں نہیں سمجھتے تھے، بلکہ بعد کے راویوں کے اخبار سمجھتے تھے۔
ڈاکٹر صاحب کے سامنے ہم بڑے ادب سے سوال رکھتے ہے کہ کیا زندگی کے بہت سارے اعمال ایسے نہیں ہیں جس کا ہر ایک کے ساتھ تعلق نہیں ہوتا جیساکہ قرآن ن میں ایلاء کا ذکر ہے لعان کا ذکر ہے لیکن کیا آپ نے کسی کو ایلاء کرتے ہوئے دیکھا دوسری بات یہ ہے کہ کیا آپ اس بات کو ثابت کرسکتے ہیں ہر وقت سارے کا سارے صحابہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ موجود ہوتے کوئی بھی کسی وقت اس سے علیحدہ نہ ہوتا کہ جو بھی بات آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے سب سن لیتے تیسری بات نماز دن میں پانچ مرتبہ پڑھنی جانی والی عبادت ہے اس میں رفع یدین وغیرہ میں اختلاف کیوں کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کا طریقہ ان تک نہیں پہنچایا اگر پہنچایا ہے اور یقینا پہنچایا ہے جس میں کسی شک وشبہ کی گنجائش نہیں تو تواتر کے ساتھ اختلاف کیوں اسی طرح داڑھی اور حجاب عملا تواتر کے ساتھ شریعت کے حکم کے طور پر تواتر کے ساتھ منتقل چلے آرہے ہے اور حجاب کے بارے میں سورۃ احزاب میں ہے اللہ تعالیٰ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہیں کہ اے نبی اپنی بیویوں اور اپنی صاحب زادیوں اور مسلمانوں کی عورتوں سے فرما دے کہ اپنی چادروں کا ایک حصہ اپنے اوپر ڈالے رکھیں۔۔۔۔تو قرآنی نص اور تواتر کے باوجود کس چیز کی بنیاد پر اس کے شرعی حکم ہونے سے انکار کیوں ان تمام تر سے بڑھ کر جو چیز ہم تک علمی اور عملی دونوں طرح تواتر کے ساتھ پہنچی ہے یعنی قرآن لیکن ملحدین اس کا انکار کرتے ہیں کیا ان کے اعتراض کی وجہ سے پھر قرآن کی حقانیت پر کوئی حرف آے گا ۔
میرے بھائی، پہلے یہ تو ڈھنگ سے متعین کر لیجئے کہ دین کے کون سے اعمال کے متعلق اِس ویڈیو میں اجماع و تواتر کا دعوی کیا جا رہا ہے ؟ یہاں پر خالد صاحب، اور عموماً غامدی صاحب، آج مسلمانوں میں رائج ہر مشہور عقیدے یا عمل یا رسم، کے بارے میں اجماع اور تواتر کا دعوی نہیں کر رہے۔ ابن عباس اور ابن مسعود کے درمیان سورہ نور کی عبارت "لا یبدین زینتہن الا ما ظہر منہا" کے *فہم میں اختلاف منقول ہوا ہے۔ لیکن اُن میں کیا یہ اختلاف بھی تھا کہ وہ عبارت ، قرآن کے اُس سورہ کے اُس حصے میں موجود ہونی بھی چاہیے کہ نہیں ؟ اگر اس عبارت کے بارے میں یہ اجماع اور تواتر، پس منظر میں موجود نہ ہوتا تو وہ اُس عبارت کے فہم میں اختلاف بھی نہ کرسکتے۔۔۔
Sunnat bhi to hadees hi he .ya aisy khe lo k sunnat hadees se hi sabit he. sunnat koo alag book thori he jo nabi ny khud likh kar ummat ko di he.ajeeb mantiq he .awam ko khamkha confuse kar rhe ho .
sunnat, aamaal ko kehtey hain. Kitaabo se koi bhi amali cheez sikhaai nahin jaa sakti jab tak ke practically demonstrate na kia jaaye. Sunnatey, Musalmaano ke continuous amali consensus se ham ko mili hay. Hadeeso me unka ek record bhi hay, lekin wo us ka source nahi hay.
@@pakexperiment876 Sunnat wahi amaal hay jo rasoolullah ﷺ ne deen ki haysiyat se JAARI kiye Muslims me, wo nasal dar nasal, us zamaaney se aaj tak TAMAAM muslims (including todays 30 -40 million shiaas) me muttafaq alaih hayn.
ڈاکٹر صاحب یہ باتیں اپنے اوپر رکھ کر دیکھیں۔ کیا آپ جو چیزیں بیان کر رہے ہیں اس کا مطلب یہ ہوا کہ باقیوں کو نہیں معلوم صرف بیان کرنے والوں کو معلوم ہے؟ آپ شاید یہی سمجھتے ہیں کہ آپ اور غامدی بیاں کر رہے ہیں باقی امت کو کچھ نہیں معلوم۔۔۔ اسی پر قیاس کر کے آپ صحابہ و تابعین کو نہیں معلوم تھا
صحابہ کو نہیں پتا تھا تو قرآن کو 114 سورتوں میں آج کی ترتیب میں کس نے ترتیب دیا ؟؟ یہ کس نے طے کِیا کہ سورہ فاتحہ پہلی اور سورہ ناس آخری ہوگی ؟ کس نے سورہ بنی اسرائیل کو سورہ کہف سے پہلے رکھا ؟ اِن لوگوں کو اِس ترتیب میں ایک نظم دکھائی دیا، تو اِنہوں نے بیان کِیا، نہ کہ نظم ایجاد کِیا۔ امت کے باقی علماء کو پرانے علماء کی تقلید سے فرصت ملے ، تو وہ قرآن کو ذرا اور غور سے دیکھیں۔۔۔ اُس کے بجائے یہ متکبرانہ رویہ اختیار کِیا جاتا ہے۔
اللہ ﷻ قرآن میں بار بار عیسیٰ ابن مریم ؑ کی خدائی کا انکار کر رہے ہیں، قرآن کی وہ آیتیں، کیا اُن کے بارے میں کوئی منفی رجحان پیدا کرنے کے لئے نازل کی گئی تھیں ؟ غامدی اور ان کے رفقا بھی اسی لئے حدیثوں پر بات کرتے رہتے ہیں، کیونکہ بہت سے مسلمانوں نے بعد کے لوگوں کے بیانات کو، اللہ کے رسول کا صد فی صد معتبر کلام بنا کر انسانوں میں مشہور کر دیا ہے۔ اور جو اصل میں محمد رسول اللہ ﷺ کا معتبر کلام ہے، اسکو بعد کے لوگوں کے بیانات کا تابع کر دیا ہے، یعنی "حدیث کی روشنی میں قرآن سمجھنا". نفی اِس بات کی ہو رہی ہے نہ کہ اللہ کے رسول محمد رسول اللہ ﷺ کی بات کی۔
@DwindlingLamp میں صرف اتنی بات کہنا چاہتا ہوں احادیث کے معاملے میں افراط و تفریط سے بچ کے اعتدال پر مبنی ایک بات کی جائے اس معاملے میں امام شافعی نے اپنی کتاب الرسالہ میں بڑی مناسب بات کی ہے احادیث میں باہم اختلاف ہوتا ہے کتاب و سنت پر استدلال کرکے قبول کرتے ہیں
@@iqbalqureshi2278 جی ہاں۔ غامدی صاحب ، اور یہاں اوپر خالد صاحب بھی اس کے علاوہ اور کچھ نہیں کہہ رہے۔ حدیث میں سنت کا بیان بھی ملتا ہے، لیکن جدید دور کے آتے آتے حدیث کو سنت کا ماخذ مان لیا گیا۔ یہ بات کہنا ایسا ہی ہے جیسے کسی زبان کے لغت/ڈکشنری کو اُس زبان کا مصدر یہ ماخذ قرار دیا جائے۔ جب کہ ڈکشنری کسی زبان کے استعمالات کا بیان ہوتی ہے، جو کہ لوگوں کے زبان کے استعمال کو دیکھ کر ترتیب دی جاتی ہے۔
Hadees=reportings. Christians worship Jesus. This doesn't mean that Jesus is wrong. It only means prople are wrong. Same with hadees. The muhaddiseen , with their very style of writing ahadees, communicate that they are not the words of Rasoolullah ﷺ, but those of the people after him. But the later ulama propagated the idea that ahadees are the actual words of Rasoolullah ﷺ. This is the problem, not ahadees themselves.
Very important point
حدیث کے بارے میں ڈاکٹر صاحب کا نقطہءنظر واضح ہے ۔ ماشاءاللہ ! یہی وضاحت صحیح ہے۔ اسلام کی بنیاد / نصاب / معیار صرف اللہ کا نازل کردہ کلام *قرانءمجید* ہے ۔ ▪سنتءرسول (علیہ السلام ) قران کا عملی اظہار ہے جو رسول اللہ نے کر دکھایا اور اپنی قائم کردہ جماعتءصحابہ سے قران کا *عملی اظہار * کروا کر ائندہ کے لیے جاری فرما دیا ۔ سنتءرسول میں قران کے ساتھ ساتھ دینءابراہیمی سے چلتی ائی دینی روایت میں بگاڑ کی اصلاح و ترمیم بھی شامل ہے ۔ المختصر میرا ' اپ کا اور سب کا دین ▪ قران و سنت ▪ پر قائم ہے ۔ قران و حدیث پر نہیں ۔
حدیث ' جسے حدیثءرسول کی حیثیت میں پیش کیا جاتا ہے یہ دراصل *حدیث الرجال یا حدیث الناس * ہے ۔ بے شک یہ ایک بڑا علمی ذخیرہ ہے ' جس کی تدوین میں ہمارے جلیل القدر اصحاب العلم و التحقیق نے پوری پوری توانائیاں وقف کر دیں ۔ لیکن بہرحال یہ ایک غیر الہامی علم کی شاخ ہے ۔ اسی لیے ہر روایت کا اخری جملہ یہ ہوتا ہے " او کما قال : یا وہ کلام جو رسول اللہ نے فرمایا " یعنی ہم نے جو نقل کرنے کی کوشش کی وہ تو اپ کے سامنے ہے لیکن ● اصل کلام کیا تھا وہ اللہ ہی جانتا ہے ۔
1 دینی عبادات ' 2 -حرام و حلال 3 - معاشرتی زندگی کے طے شدہ معاملات کے ◇ جزوی یعنی فروعی مسائل ◇ کے حل میں قران و سنت کے تحت 1- اثارءصحابہ 2- قیاسءشرعی 3 - علم و عقل کے مسلم حقائق یعنی فطرت کے قوانین کے انسانی مشاھدات 4 - اللہ کے عاجز بندوں کے پیش کردہ احسن اطوار جنھیں علماءاسلام نے * * عرف * * کہا ہے ' کے ساتھ • ہم اہنگ • روایتء حدیث سے □ اجتہاد □ میں مدد لی جاتی ہے ۔
علم ء حدیث کا تعلق ** عملی مسائل ** سے ہے ۔ عقائد اور عالمءغیب کے بارے میں حدیث کے سہارے مسلمانوں کو گمراہی کے راستے پر ڈالنے اور مفادکشی کے لیے استعمال کرنے کی روایت صدہوں سے رائج ہے ۔
سنت کا معنی ہے کسی کام کے کرنے کا عملی ▪طریقہ ▪۔ لہذا سنتءرسول سے مراد یہ ہے کہ دین کے فرائض اور حدود ( جرائم پر سزائیں ) قائم کرنے میں رسول اللہ نے کیا طریقہ اپنایا علاوہ ازیں پسندیدہ ( مستحب ) کام جو اپ نے سرانجام دیے ان کا طریقہ کیا تھا۔ علم الحدیث ' علم الفقہ ' علم التاریخ وغیرہ ۔۔۔۔۔۔ قران و سنت کی تشریح و وضاحت کے ذرائع ہیں ۔ یہ دین کا * ماخذ نہیں * ہیں ۔
قصہ مختصر
قران اوپر کتب روایات نیچے
قرآن نے واطیعوا رسول اللہ/اللّٰہ کے پیغام بر یا اللّٰہ کی پیغام کی اطاعت کا حکم دیا ہے کسی شخص کی ذاتی اطاعت کا نہیں
اصل اطاعت تو اللہ کی واجب ہے لیکن رسول اللہ کی اطاعت کے بغیر اللّٰہ کی اطاعت ناممکن ہے
Attiu-Allah wa Attiu-Al-Rasool, Obey Allah and his Messenger clearly indicates Allah and his Messenger are on same page, and that same page is only the message of Allah, Al-Quran.
احادیث قرآن کا تشریح ماخذ ہے ۔۔۔۔جو علم اور اہل علم سے منسلک ہے ، آج سے قبل بھی اور آج بھی ۔۔۔۔دین کا تمام علم ۔۔۔۔ عوام الناس کو ہونا ۔۔۔۔اسکے حجت ہونے کی دلیل نہیں ۔۔۔۔البتہ اہل علم کی واقفیت لازمی ہے
اِسی وقت جاؤ اور صحیح بخاری کی اپنی پسند کی کوئی بھی حدیث کھول لو، اس کے اصلی عربی متن میں۔۔۔
وہاں ڈھونڈنا پڑتا ہے کہ "رسول اللہ ﷺ نے کہا" کہاں لکھا ہوا ہے، کیونکہ اِس جملہ سے پہلے راویوں کی پوری قطار لگی ہوتی ہے۔
حدیث کو اِس طرح لکھنے کی وجہ یہی ہے کہ ہمارے محدثین اِن باتوں کو رسول اللہ کی بات ٹہرانے میں بے حد احتیاط کیا کرتے تھے ، چاہے اُن کا خود بھی یقین ہو کہ یہ غالباً رسول اللہ کی بات ہے۔
وہ حدیثوں کو کبھی بھی رسول اللہ کا کلام قرار دے کر نہیں بیان کرتے، بلکہ ہمیشہ راویوں کی باتوں کے طور پر بیان کرتے ہیں، یہی وجہ ہے کے کسی بھی حدیث کے شروع میں رسول اللہ کا نام کبھی نہیں لِیا جاتا، ہمیشہ محدث "حدثنا" یہ "اخبرنا" یعنی "ہم سے کہا" یا "ہم کو بتایا" فلاں نے، سے بات شروع کرتا ہے۔
@@DwindlingLamp
بے ہوشی کے عالم میں لکھی ہوئی ایک تحریر ۔۔۔۔۔جس میں موصوف اس تحریر کا مقصد ۔۔۔۔تنقید یا تائید ۔۔۔سمجھانے سے قاصر ہے ۔۔۔۔
@ivisionaries1.618
میں بتانا یہ چاہ رہا تھا کہ جس "حدیث" کو خود محدثین بھی "صحیح" سمجھنے کے باوجود، بلا واسطہ محمد رسول اللہ ﷺ کی بات نہیں کہتے، وہ قران کی تشریح کا ماخذ کیسے بن جائے گی ؟؟؟
بھائی ، حدیث کو خود پڑھ دو، علانیہ سمجھ میں آتا ہے کہ لوگ بعد میں رسول اللہ کے بارے میں باتیں کر رہے ہیں۔ یہ باتیں اللہ کے رسول کی اصل پیش کردہ بات ( قرآن ) کی تشریح کا ماخذ کیسے بن سکتی ہیں ؟
مثال کے طور پر میں اپنی زندگی میں ایک وصیت لکھوا کر عام لوگوں میں روز پانچ وقت اس کا اعلان بھی کر رہا ہوں۔
میری وفات کے بعد ، لوگوں کے میرے بارے میں بیانات کی روشنی میں میری اُس وصیت کو سمجھا جائیگا ؟؟؟
اگر اِس سوال کا جواب یہ ہے کہ میری وہ وصیت، بنا اُن لوگوں کے اُن بیانات کے، قابل فہم نہیں، تو پھر یہ میرے بات کرنے کے انداز کی کمزوری ہے، کہ میری حیات کے بعد میری ان باتوں کو سمجھا نا جا سکے۔
حدیث کو سر پر بٹھائیں گے تو قران کے بارے میں اسی نوعیت کے سوال خود بخود اٹھیں گے، یاد رکھیے گا۔۔۔
@@DwindlingLamp جاوید احمد غامدی صاحب اپنی کتاب میزان جس میں انہوں نے دین بیان کیا ہے ا حدیث کی کتابوں سے روایات نقل کی ہیں ایسا کیوں ہے
@@NavabKhan-wj2mg
جو احادیث، قران کے خلاف نہ ہوں، عقلِ عام اور عام معلوم تاریخ کے خلاف نہ ہوں، اُن کو سب استعمال کرتے ہیں۔ ان کا کوئی انکار نہیں کرتا۔ احادیث ہمارا تاریخی ریکارڈ ہے، جس کی بہت بڑی اہمیت ہے۔
ڈاکٹر صاحب شاہد کہنا چاہ رہے ہیں کی رسالت محفوظ نہیں ہے
Salam brother please note resalat is the Risallah of Rasool meaning Al-Quran and Allah stated in Quran that it the Quran is protected, preserved for all time and generations of mankind to come. So we believers do not have to worry about the Risallah of RasoolAllah. Alhamdulillha
@aftabahmed3155 وعلیکم السلام بھائی
اپ کی بات سے ایسا محسوس ہو رہا ہے۔۔۔۔۔۔ چائے سے زیادہ کیتلی گرم
ڈاکٹر صاحب نہیں کہہ رہے ہیں جو اپ نے کہی ہے
اللہ کی اطاعت اور۔رسول کی اطاعت قران میں
اللہ کی قران سے رسول کی حدیث سے اطاعت کرتے ہیں ہیں
قران کی حفاظت اللہ نے لی ہے قران میں کہاں پر ہے ذرا بتا دیں
@aftabahmed3155 ممکن ہو تو جواب ضرور دیں اپ سے کچھ دیر سیکھنا ہے
@@NavabKhan-wj2mg
"اِنا نحن نزلنا الذکر و انا له لحافظون"
قرآن کا یہ حصہ سنا ہوگا نا آپ نے ؟
اب اگر اِس پر یہ اعتراض کیا جائے کہ یہاں "قرآن" کا لفظ استعمال نہیں ہوا،
تو قرآن میں "حدیث" پر عمل کرنے کو بھی الفاظ میں نہیں کہا گیا۔
آپ نے خالد صاحب کی باتوں سے رسالت کے محفوظ نہ ہونے کا جو تاثر لیا ہے، اُس کی وجہ یہ ہے کہ غالباً آپ "حدیثوں" کو عین، محمد رسول اللہ ﷺ اور اُن کے اصحاب ؓ (قریبی ساتھیوں) کے مطلقاً ارشادات سمجھ بیٹھے ہیں۔۔۔
جب کہ یہ بات ٹھیک نہیں ہے۔ آپ، مشہور صحیح احادیث کی کوئی بھی کتاب اٹھا لیجئے۔ کوئی بھی محدث اپنی صحیح ترین حدیث کو بھی عین محمد رسول اللہ ﷺ یا ان کے اصحاب کے ارشادات کے طور پر نہیں پیش کرتا۔ وہاں پر ڈھونڈنا پڑتا ہے کہ، "قال رسول اللہ ﷺ" کہاں لکھا ہوا ہے، کیونکہ کوئی بھی محدث سب سے پہلے ان لوگوں کے نام رقم کرتا ہے جن سے اس نے وہ حدیث سنی تھی۔
ہمارے حدیث کے علم میں ، رسول اللہ ﷺ اور ان کے ساتھیوں کے نام کے بجائے، راویوں کے نام سے روایات کی شروعات، یہ بتانے کے لئے کافی ہے کہ محدثین اپنی جمع کردہ احادیث کو مطلقاً محمد رسول اللہ ﷺ یا ان کے اصحاب کی باتیں نہیں سمجھتے تھے، بلکہ بعد کے راویوں کے اخبار سمجھتے تھے۔
ڈاکٹر صاحب کے سامنے ہم بڑے ادب سے سوال رکھتے ہے کہ کیا زندگی کے بہت سارے اعمال ایسے نہیں ہیں جس کا ہر ایک کے ساتھ تعلق نہیں ہوتا جیساکہ قرآن ن میں ایلاء کا ذکر ہے لعان کا ذکر ہے لیکن کیا آپ نے کسی کو ایلاء کرتے ہوئے دیکھا دوسری بات یہ ہے کہ کیا آپ اس بات کو ثابت کرسکتے ہیں ہر وقت سارے کا سارے صحابہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ موجود ہوتے کوئی بھی کسی وقت اس سے علیحدہ نہ ہوتا کہ جو بھی بات آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے سب سن لیتے تیسری بات نماز دن میں پانچ مرتبہ پڑھنی جانی والی عبادت ہے اس میں رفع یدین وغیرہ میں اختلاف کیوں کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کا طریقہ ان تک نہیں پہنچایا اگر پہنچایا ہے اور یقینا پہنچایا ہے جس میں کسی شک وشبہ کی گنجائش نہیں تو تواتر کے ساتھ اختلاف کیوں اسی طرح داڑھی اور حجاب عملا تواتر کے ساتھ شریعت کے حکم کے طور پر تواتر کے ساتھ منتقل چلے آرہے ہے اور حجاب کے بارے میں سورۃ احزاب میں ہے اللہ تعالیٰ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہیں کہ اے نبی اپنی بیویوں اور اپنی صاحب زادیوں اور مسلمانوں کی عورتوں سے فرما دے کہ اپنی چادروں کا ایک حصہ اپنے اوپر ڈالے رکھیں۔۔۔۔تو قرآنی نص اور تواتر کے باوجود کس چیز کی بنیاد پر اس کے شرعی حکم ہونے سے انکار کیوں ان تمام تر سے بڑھ کر جو چیز ہم تک علمی اور عملی دونوں طرح تواتر کے ساتھ پہنچی ہے یعنی قرآن لیکن ملحدین اس کا انکار کرتے ہیں کیا ان کے اعتراض کی وجہ سے پھر قرآن کی حقانیت پر کوئی حرف آے گا ۔
میرے بھائی، پہلے یہ تو ڈھنگ سے متعین کر لیجئے کہ دین کے کون سے اعمال کے متعلق اِس ویڈیو میں اجماع و تواتر کا دعوی کیا جا رہا ہے ؟
یہاں پر خالد صاحب، اور عموماً غامدی صاحب، آج مسلمانوں میں رائج ہر مشہور عقیدے یا عمل یا رسم، کے بارے میں اجماع اور تواتر کا دعوی نہیں کر رہے۔
ابن عباس اور ابن مسعود کے درمیان سورہ نور کی عبارت "لا یبدین زینتہن الا ما ظہر منہا" کے *فہم میں اختلاف منقول ہوا ہے۔
لیکن اُن میں کیا یہ اختلاف بھی تھا کہ وہ عبارت ، قرآن کے اُس سورہ کے اُس حصے میں موجود ہونی بھی چاہیے کہ نہیں ؟
اگر اس عبارت کے بارے میں یہ اجماع اور تواتر، پس منظر میں موجود نہ ہوتا تو وہ اُس عبارت کے فہم میں اختلاف بھی نہ کرسکتے۔۔۔
Sunnat bhi to hadees hi he .ya aisy khe lo k sunnat hadees se hi sabit he. sunnat koo alag book thori he jo nabi ny khud likh kar ummat ko di he.ajeeb mantiq he .awam ko khamkha confuse kar rhe ho .
sunnat, aamaal ko kehtey hain. Kitaabo se koi bhi amali cheez sikhaai nahin jaa sakti jab tak ke practically demonstrate na kia jaaye.
Sunnatey, Musalmaano ke continuous amali consensus se ham ko mili hay. Hadeeso me unka ek record bhi hay, lekin wo us ka source nahi hay.
@DwindlingLamp sunnat kitabo se Mili gi ya phir insan khud nabi pak ko Amal karta dekhy.
@@pakexperiment876
Sunnat wahi amaal hay jo rasoolullah ﷺ ne deen ki haysiyat se JAARI kiye Muslims me, wo nasal dar nasal, us zamaaney se aaj tak TAMAAM muslims (including todays 30 -40 million shiaas) me muttafaq alaih hayn.
ڈاکٹر صاحب یہ باتیں اپنے اوپر رکھ کر دیکھیں۔ کیا آپ جو چیزیں بیان کر رہے ہیں اس کا مطلب یہ ہوا کہ باقیوں کو نہیں معلوم صرف بیان کرنے والوں کو معلوم ہے؟ آپ شاید یہی سمجھتے ہیں کہ آپ اور غامدی بیاں کر رہے ہیں باقی امت کو کچھ نہیں معلوم۔۔۔ اسی پر قیاس کر کے آپ صحابہ و تابعین کو نہیں معلوم تھا
حدیث فٹ نوٹ ہے اور آپ اور غامدی کی بات دین میں اصل ہے؟
الٹا چور ۔۔۔۔کوتوال کو ڈانٹے ۔۔۔۔
نظم قرآن ۔۔۔۔تمام صحابہ کو معلوم تھا ؟؟؟؟
اگر نہیں ۔۔۔۔تو پھر حجت کیوں قرار دے رہے ہیں ۔۔۔آپ حضرات اسکو !!!
صحابہ کو نہیں پتا تھا تو قرآن کو 114 سورتوں میں آج کی ترتیب میں کس نے ترتیب دیا ؟؟ یہ کس نے طے کِیا کہ سورہ فاتحہ پہلی اور سورہ ناس آخری ہوگی ؟ کس نے سورہ بنی اسرائیل کو سورہ کہف سے پہلے رکھا ؟
اِن لوگوں کو اِس ترتیب میں ایک نظم دکھائی دیا، تو اِنہوں نے بیان کِیا، نہ کہ نظم ایجاد کِیا۔
امت کے باقی علماء کو پرانے علماء کی تقلید سے فرصت ملے ، تو وہ قرآن کو ذرا اور غور سے دیکھیں۔۔۔
اُس کے بجائے یہ متکبرانہ رویہ اختیار کِیا جاتا ہے۔
غامدی کے رفقا وقتا فوقتا اپنا مافی ضمیر بیان کرتے رہتے ہیں ان کا رجحان حدیث کی طرف مثبت نہیں منفی ہے
اللہ ﷻ قرآن میں بار بار عیسیٰ ابن مریم ؑ کی خدائی کا انکار کر رہے ہیں، قرآن کی وہ آیتیں، کیا اُن کے بارے میں کوئی منفی رجحان پیدا کرنے کے لئے نازل کی گئی تھیں ؟
غامدی اور ان کے رفقا بھی اسی لئے حدیثوں پر بات کرتے رہتے ہیں، کیونکہ بہت سے مسلمانوں نے بعد کے لوگوں کے بیانات کو، اللہ کے رسول کا صد فی صد معتبر کلام بنا کر انسانوں میں مشہور کر دیا ہے۔ اور جو اصل میں محمد رسول اللہ ﷺ کا معتبر کلام ہے، اسکو بعد کے لوگوں کے بیانات کا تابع کر دیا ہے، یعنی "حدیث کی روشنی میں قرآن سمجھنا".
نفی اِس بات کی ہو رہی ہے نہ کہ اللہ کے رسول محمد رسول اللہ ﷺ کی بات کی۔
@DwindlingLamp میں صرف اتنی بات کہنا چاہتا ہوں احادیث کے معاملے میں افراط و تفریط سے بچ کے اعتدال پر مبنی ایک بات کی جائے اس معاملے میں امام شافعی نے اپنی کتاب الرسالہ میں بڑی مناسب بات کی ہے احادیث میں باہم اختلاف ہوتا ہے کتاب و سنت پر استدلال کرکے قبول کرتے ہیں
@@iqbalqureshi2278
جی ہاں۔
غامدی صاحب ، اور یہاں اوپر خالد صاحب بھی اس کے علاوہ اور کچھ نہیں کہہ رہے۔
حدیث میں سنت کا بیان بھی ملتا ہے، لیکن جدید دور کے آتے آتے حدیث کو سنت کا ماخذ مان لیا گیا۔ یہ بات کہنا ایسا ہی ہے جیسے کسی زبان کے لغت/ڈکشنری کو اُس زبان کا مصدر یہ ماخذ قرار دیا جائے۔ جب کہ ڈکشنری کسی زبان کے استعمالات کا بیان ہوتی ہے، جو کہ لوگوں کے زبان کے استعمال کو دیکھ کر ترتیب دی جاتی ہے۔
Fazul aiteraz na karen,ilmi rawyya apnayen..dr sb ki daleel men bohat wazn nhay
Great explanation
Hadees = gumrahi
Hadees=reportings.
Christians worship Jesus. This doesn't mean that Jesus is wrong. It only means prople are wrong.
Same with hadees. The muhaddiseen , with their very style of writing ahadees, communicate that they are not the words of Rasoolullah ﷺ, but those of the people after him. But the later ulama propagated the idea that ahadees are the actual words of Rasoolullah ﷺ. This is the problem, not ahadees themselves.
@DwindlingLamp muhaddaseen were not prophet _ they are just ordinary people _ hadees are not reliable but spread misinformation as there is no context