Mohammad Shadab Ahmed from India Mufti Abdul Wahid qureshi sahab Allah pak apko Aur Molana iliyas ghumman sahab aur tamaam ulamae deoband ko salamat rakhe aur ap logo ka ilm bahut izafa kare ameen apka bayan pehle mai nahi sunta tha lekin jabse suna hu mujhe bahut faida hua he
@@MuftiAbdulWahidQureshi Mullay iska jawab de 😂 عبادہ بن صامت رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ` رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فجر پڑھی، آپ پر قرأت دشوار ہو گئی، نماز سے فارغ ہونے کے بعد آپ نے فرمایا: ”مجھے لگ رہا ہے کہ تم لوگ اپنے امام کے پیچھے قرأت کرتے ہو؟“ ہم نے عرض کیا: جی ہاں، اللہ کی قسم ہم قرأت کرتے ہیں، آپ نے فرمایا: ”تم ایسا نہ کیا کرو سوائے سورۃ فاتحہ کے اس لیے کہ جو اسے نہیں پڑھتا اس کی نماز نہیں ہوتی ہے“۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- عبادہ رضی الله عنہ کی حدیث حسن ہے، ۲- یہ حدیث زہری نے بھی محمود بن ربیع سے اور محمود نے عبادہ بن صامت سے اور عبادہ نے نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم سے روایت کی ہے۔ آپ نے فرمایا: اس شخص کی نماز نہیں جس نے سورۃ فاتحہ نہیں پڑھی، یہ سب سے صحیح روایت ہے، ۳ - اس باب میں ابوہریرہ، عائشہ، انس، ابوقتادہ اور عبداللہ بن عمرو رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں، ۴- صحابہ اور تابعین میں سے اکثر اہل علم کا امام کے پیچھے قرأت کے سلسلے میں عمل اسی حدیث پر ہے۔ ائمہ کرام میں سے مالک بن انس، ابن مبارک، شافعی، احمد اور اسحاق بن راہویہ کا قول بھی یہی ہے، یہ سبھی لوگ امام کے پیچھے قرأت کے قائل ہیں ۱؎۔
Masha'Allah 💖 G Aur Beshak Subhanallah subhanallah 💖 G Or YAQINAN 💯 Sachchi Baatain Batlaayee hain Aaapne G Hazrat G,,,,, Or Meri Yahi Duaa hai g Bhai K Allah pak Saare Ulama e Deoband Hazraat G ki Saari Deeni aur Ilmi khidmaat Ko Behad Qubool wa Manzoor Farmaaye Aameen Summa Aameen Summa 🤲 😭 🤲 Aameen Summa Aameen Ya Rabbalaalameen 🤲 💖 🤲 💚 🤲 💖 🤲
Life mein bohot Mufti sahab dekha hu, suna hu..... Mufti Abdul Wahid Qureshi sahab, aap jaisa Mufti ek v nhi dekha✊✊🔥🔥🔥🔥🔥🔥🔥🔥🔥🔥 You are a real Lion ✊✊✊✊✊✊🔥🔥🔥🔥🔥🔥🔥🔥🔥🔥
سفیان بن عیینہ نے علاء بن عبدالرحمن سے خبر دی ، انہوں نے اپنے والد سے ، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ، انہوں نے نبی ﷺ سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا : جس نے کوئی نماز پڑھی اور اس میں ام القرآن کی قراءت نہ کی تو وہ ناقص ہے ۔‘‘ تین مرتبہ فرمایا ، یعنی پوری ہی نہیں ۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے کہا گیا : ہم امام کے پیچھے ہوتے ہیں ۔ انہوں نے کہا : اس کو اپنے دل میں پڑھ لو کیونکہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ، آپ فرما رہے تھے : اللہ تعالیٰ نے فرمایا : میں نے نماز اپنے اور اپنے بندے کے درمیان آدھی آدھی تقسیم کی ہے اور میرے بندے نے جو مانگا ، اس کا ہے جب بندہ ﴿الحمد لله رب العالمين﴾ سب تعریف اللہ ہی کے لیے جو جہانوں کا رب ہے ۔‘‘ کہتا ہے تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : میرے بندے نے میری تعریف کی ۔ اور جب وہ کہتا ہے : ﴿الرحمن الرحيم﴾ سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہمیشہ مہربانی کرنے والا ۔‘‘ تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : میرے بندے نے میری ثنا بیان کی ۔ پھر جب وہ کہتا ہے : ﴿ مالك يوم الدين﴾ جزا کے دن کا مالک ۔‘‘ تو ( اللہ ) فرماتا ہے : میرے بندے نے میری بزرگی بیان کی ۔ اور ایک دفعہ فرمایا : میرے بندے نے ( اپنے معاملات ) میرے سپرد کر دیے ۔ پھر جب وہ کہتا ہے : ﴿إياك نعبد وإياك نستعين﴾ ہم تیری ہی بندگی کرتے اور تجھ ہی سے مدد چاہتے ہیں ۔‘‘ تو ( اللہ ) فرماتا ہے : یہ ( حصہ ) میرے اور میرے بندے کے درمیان ہے اور میرے بندے نے جو مانگا ، اس کا ہے اور جب وہ کہتا ہے : ﴿إهدنا الصراط المستقيم صراط الذين أنعمت عليهم غير المغضوب عليهم والا الضالين﴾ ہمیں راہ راست دکھا ، ان لوگوں کی راہ جن پر تو نے انعام فرمایا ، نہ غضب کیے گئے لوگوں کی ہو اور نہ گمراہوں کی ۔‘‘ تو ( اللہ ) فرماتا ہے : یہ میرے بندے کے لیے ہے اور میرے بندے کا ہے جو اس نے مانگا ۔ سفیان نے کہا : مجھے یہ روایت علاء بن عبدالرحمن بن یعقوب نے سنائی ، میں ان کے پاس گیا ، وہ گھر میں بیمار تھے ۔ میں نے ان سے اس حدیث کے بارے میں سوال کیا ( تو انہوں نے مجھے یہ حدیث سنائی ۔ )
قراۃ فاتحہ خلف الامام کی حدیث کے شواہد بہت زیادہ ہیں۔ تفسیر ابن کثیر، ص: 12 میں ہے والاحادیث فی ہذا الباب کثیرۃ یعنی قراۃ فاتحہ کی احادیث بکثرت ہیں۔ علامہ شعرانی نے لکھاہے کہ امام ابوحنیفہ اورامام محمدرحمۃ اللہ علیہ کا یہ قول کہ مقتدی کو الحمد نہیں پڑھنا چاہئیے ان کا پرانا قول ہے۔ امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اورامام محمدرحمۃ اللہ علیہ نے اپنے پرانے قول سے رجوع کرلیا ہے اورمقتدی کے لیے الحمد پڑھنے کو سری نماز میں مستحسن اورمستحب بتایاہے۔ لابی حنیفۃ ومحمد قولان احدھما عدم وجوبہا علی الماموم بل ولاتسن وہذا قولہما القدیم وادخلہ محمد فی تصانیفہ القدیمۃ وانتشرت النسخ الی الاطراف وثانیہا استحسانہا علی سبیل الاحتیاط وعدم کراہتہا عندالمخالفۃ الحدیث المرفوع لاتفعلوا الابام القرآن وفی روایۃ لاتقروا بشئی اذا جہرت الابام القرآن وقال عطاءکانوا یرون علی الماموم القراۃ فی ما یجہر فیہ الامام وفی مایسرفرجعا من قولہما الاول الی الثانی احتیاطا انتہیٰ کذا فی غیث الغمام، ص: 156 حاشیۃ امام الکلام۔ خلاصہ ترجمہ: اس عبارت کا یہ ہے کہ امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اورامام محمدرحمۃ اللہ علیہ کے دوقول ہیں۔ ایک یہ کہ مقتدی کوالحمد پڑھنا نہ واجب ہے اورنہ سنت اوران دونوں اماموں کا یہ قول پرانا ہے اورامام محمدرحمۃ اللہ علیہ نے اپنی قدیم تصنیفات میں اسی قول کو درج کیاہے اور ان کے نسخے اطراف وجوانب میں منتشر ہوگئے اور دوسرا قول یہ ہے کہ مقتدی کونماز سری میں الحمد پڑھنا مستحسن ہے علی سبیل الاحتیاط۔ اس واسطے کہ حدیث مرفوع میں وارد ہواہے کہ نہ پڑھو مگرسورۃ فاتحہ اور ایک روایت میں ہے کہ جب میں باآوازبلند قرات کروں توتم لوگ کچھ نہ پڑھو مگرسورۃ فاتحہ اور عطاءرحمۃ اللہ علیہ نے کہا کہ لوگ ( یعنی صحابہ رضی اللہ عنہم وتابعین رحمۃ اللہ علیہم ) کہتے تھے کہ نماز سری وجہری دونوں میں مقتدی کوپڑھنا چاہئیے۔ پس امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اورامام محمدرحمۃ اللہ علیہ نے احتیاطاً اپنے پہلے قول سے دوسرے قول کی طرف رجوع کیا۔
قراۃ فاتحہ خلف الامام کی حدیث کے شواہد بہت زیادہ ہیں۔ تفسیر ابن کثیر، ص: 12 میں ہے والاحادیث فی ہذا الباب کثیرۃ یعنی قراۃ فاتحہ کی احادیث بکثرت ہیں۔ علامہ شعرانی نے لکھاہے کہ امام ابوحنیفہ اورامام محمدرحمۃ اللہ علیہ کا یہ قول کہ مقتدی کو الحمد نہیں پڑھنا چاہئیے ان کا پرانا قول ہے۔ امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اورامام محمدرحمۃ اللہ علیہ نے اپنے پرانے قول سے رجوع کرلیا ہے اورمقتدی کے لیے الحمد پڑھنے کو سری نماز میں مستحسن اورمستحب بتایاہے۔ لابی حنیفۃ ومحمد قولان احدھما عدم وجوبہا علی الماموم بل ولاتسن وہذا قولہما القدیم وادخلہ محمد فی تصانیفہ القدیمۃ وانتشرت النسخ الی الاطراف وثانیہا استحسانہا علی سبیل الاحتیاط وعدم کراہتہا عندالمخالفۃ الحدیث المرفوع لاتفعلوا الابام القرآن وفی روایۃ لاتقروا بشئی اذا جہرت الابام القرآن وقال عطاءکانوا یرون علی الماموم القراۃ فی ما یجہر فیہ الامام وفی مایسرفرجعا من قولہما الاول الی الثانی احتیاطا انتہیٰ کذا فی غیث الغمام، ص: 156 حاشیۃ امام الکلام۔ خلاصہ ترجمہ: اس عبارت کا یہ ہے کہ امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اورامام محمدرحمۃ اللہ علیہ کے دوقول ہیں۔ ایک یہ کہ مقتدی کوالحمد پڑھنا نہ واجب ہے اورنہ سنت اوران دونوں اماموں کا یہ قول پرانا ہے اورامام محمدرحمۃ اللہ علیہ نے اپنی قدیم تصنیفات میں اسی قول کو درج کیاہے اور ان کے نسخے اطراف وجوانب میں منتشر ہوگئے اور دوسرا قول یہ ہے کہ مقتدی کونماز سری میں الحمد پڑھنا مستحسن ہے علی سبیل الاحتیاط۔ اس واسطے کہ حدیث مرفوع میں وارد ہواہے کہ نہ پڑھو مگرسورۃ فاتحہ اور ایک روایت میں ہے کہ جب میں باآوازبلند قرات کروں توتم لوگ کچھ نہ پڑھو مگرسورۃ فاتحہ اور عطاءرحمۃ اللہ علیہ نے کہا کہ لوگ ( یعنی صحابہ رضی اللہ عنہم وتابعین رحمۃ اللہ علیہم ) کہتے تھے کہ نماز سری وجہری دونوں میں مقتدی کوپڑھنا چاہئیے۔ پس امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اورامام محمدرحمۃ اللہ علیہ نے احتیاطاً اپنے پہلے قول سے دوسرے قول کی طرف رجوع کیا۔
اللّٰه آپ کو سلامت رکھے 💯🥀 اللّٰه آپ کی عمر میں برکت عطا فرمائے 🤗 اللّٰه آپ کو صحت عافیت کے ساتھ رکھے 🥰 اللّٰه آپ کو ہر برائی سے بچائے 💔 اللّٰه آپ کو بری نظر سے بچھائے 🎊 اللّٰه آپ کو دنیا اور آخرت میں کامیابی عطا فرمائے 🥰 اللّٰه ایمان والی زندگی ایمان والی موت عطا فرمائے ❤️🤲🏻 اللّٰه آپکی جان ، مال ، ایمان ، آبرو، روزی ، رزق ، علم ، عمل ، گھر، کاروبار ، دسترخوان ، اولاد، زندگی ، خوشیوں، عبادات ، تقوی ،اخلاص ، اخلاق ، سادگی ، عاجزی، انکساری اور عمر میں برکتیں، رحمتیں ، وسعتیں، عطا فرماۓ.... آمین یارب العالمین... آمین ثم آمین یارب العالمین 😘😘
سورت فاتحہ نماز کا رکن ہے، چنانچہ سورت فاتحہ کے بغیر نماز صحیح ہو ہی نہیں سکتی؛ جیسے کہ سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: (اس شخص کی کوئی نماز نہیں جس نے سورت فاتحہ نہیں پڑھی) اس حدیث کو امام بخاری: (756) اور مسلم : (394)نے روایت کیا ہے۔ امام نووی رحمہ اللہ کہتے ہیں: "اس سورت میں سورت فاتحہ کے واجب ہونے کا بیان ہے کہ سورت فاتحہ پڑھنا لازم ہے، چنانچہ سورت فاتحہ کا متبادل کوئی نہیں ہے، سوائے ایسے شخص کے لیے جسے سورت فاتحہ نہیں آتی، یہ امام مالک، شافعی، اور صحابہ و تابعین سمیت دیگر اہل علم پر مشتمل جمہور علمائے کرام کا موقف ہے۔" ختم شد اکا برین احناف ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ علامہ عینی شرح بخاری میں لکھتے ہیں بعض اصحابنا یستحسنون ذلک علی سبیل الاحتیاط فی جمیع الصلوات وبعضہم فی السریۃ فقط وعلیہ فقہاءالحجاز والشام ( کذا فی غیث الغمام، ص: 156 ) یعنی بعض فقہائے حنفیہ ہرنماز میں خواہ سری ہو خواہ جہری امام کے پیچھے الحمد پڑھنے کواحتیاطاً مستحسن بتاتے ہیں اوربعض فقہاءفقط نماز سری میں اورمکہ اورمدینہ اورملک شام کے فقہاءکا اسی پر عمل ہے۔ عمدۃ القاری، ص: 173میں مولانا عبدالحئی صاحب لکھتے ہیں وروی عن محمدانہ استحسن قراءۃ الفاتحۃ خلف الامام فی السریۃ و روی مثلہ عن ابی حنیفۃ صریح بہ فی الہدایۃ والمجتبیٰ شرح مختصر القدروی وغیرہما وہذا ہو مختار کثیرمن مشائخنا یعنی امام محمدرحمۃ اللہ علیہ سے مروی ہے کہ انھوں نے امام کے پیچھے سورۃ فاتحہ پڑھنے کو نماز سری میں مستحسن بتایاہے اوراسی طرح امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ سے روایت کیاگیاہے۔ اوراسی کو ہمارے بہت سے مشائخ نے اختیارکیاہے۔ ہدایہ میں ہے ویستحسن علی سبیل الاحتیاط فی مایروی عن محمد یعنی امام محمدرحمۃ اللہ علیہ سے مروی ہے کہ امام کے پیچھے الحمد پڑھنا احتیاطاً مستحسن ہے۔ مولوی عبدالحی صاحب امام الکلام میں لکھتے ہیں وہو وان کان ضعیفاً روایۃ لکنہ قوی درایۃ ومن المعلوم المصرح فی غنیۃ المستملی شرح منیۃ المصلی وغیرہ انہ لایعدل عن الروایۃ اذا وافقتہا درایۃ یعنی امام محمدرحمۃ اللہ علیہ کا یہ قول کہ ” امام کے پیچھے الحمد پڑھنا مستحسن ہے “ اگرچہ روایتاً ضعیف ہے لیکن دلیل کے اعتبار سے قوی ہے۔ اور غنیۃ المستملی شرح منیۃ المصلی میں اس بات کی تصریح کی گئی ہے کہ جب روایت دلیل کے موافق ہو تواس سے عدول نہیں کرناچاہئیے
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا السَّائِبِ مَوْلَى هِشَامِ بْنِ زَهْرَةَ، يَقُولُ: سَمِعْتُأَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ صَلَّى صَلَاةً لَمْ يَقْرَأْ فِيهَا بِأُمِّ الْقُرْآنِ، فَهِيَ خِدَاجٌ، فَهِيَ خِدَاجٌ، فَهِيَ خِدَاجٌ، غَيْرُ تَمَامٍ . حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جو شخص کوئی نماز پڑھے اور اس میں ام القرآن ( سورہ فاتحہ ) نہ پڑھے تو ایسی نماز ناقص ہے ، ناقص ہے ، ناقص ہے ، کامل نہیں ہے ۔‘‘ ( ابوسائب نے کہا ) میں نے کہا : اے ابوہریرہ ! میں بعض اوقات امام کے پیچھے ہوتا ہوں ۔ تو انہوں نے میری کلائی دبائی اور کہا : اے فارسی ! اسے اپنے نفس میں پڑھا کرو ، بلاشبہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے ، آپ کہتے تھے :’’ اللہ عزوجل فرماتا ہے : میں نے نماز کو اپنے اور بندے کے درمیان آدھے آدھ تقسیم کر دیا ہے ، نصف میرے لیے ہے اور نصف میرے بندے کے لیے اور میرے بندے کے لیے وہ سب کچھ ہے جو اس نے مانگا ۔‘‘ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ پڑھا کرو ۔ بندہ کہتا ہے «( الحمد لله رب العالمين )» اللہ عزوجل فرماتا ہے : میرے بندے نے میری تعریف کی ۔ بندہ کہتا ہے : «( الرحمن الرحيم )» اللہ عزوجل فرماتا ہے : میرے بندے نے میری ثنا کی ۔ بندہ کہتا ہے : «( مالك يوم الدين )» اللہ عزوجل فرماتا ہے : میرے بندے نے میری بزرگی بیان کی ۔ بندہ کہتا ہے : «( إياك نعبد وإياك نستعين )» ( اللہ فرماتا ہے : ) یہ میرے اور بندے کے مابین ہے اور میرے بندے کے لیے وہ سب کچھ ہے جو اس نے مانگا ۔ بندہ کہتا ہے «( اهدنا الصراط المستقيم ) ( صراط الذين أنعمت عليهم غير المغضوب عليهم ولا الضالين )» ( اللہ عزوجل فرماتا ہے ) یہ سب میرے بندے کے لیے ہے اور میرے بندے کے لیے وہ سب کچھ ہے جو اس نے مانگا ۔‘‘ Sunan Abu Dawood#821 نماز کے احکام و مسائل Status: صحیح
Wah wah mufti sab wah Jo baten Quran min hen wo to haqeqat Hy or is biyan min Quran k Sath Sath Jo khud sy bna kr pesh kr Rhy ho kiya wo jhot nhi ?????? ALLAH pak AP ko hadayat ata frmay amen
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ سَهْلٍ الرَّمْلِيُّ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ، عَنْ ابْنِ جَابِرٍ، وَسَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ، وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْعَلَاءِ، عَنْمَكْحُولٍ، عَنْ عُبَادَةَ، نَحْوَ حَدِيثِ الرَّبِيعِ بْنِ سُلَيْمَانَ، قَالُوا: فَكَانَ مَكْحُولٌ يَقْرَأُ فِي الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ وَالصُّبْحِ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ فِي كُلِّ رَكْعَةٍ سِرًّا. قَالَ مَكْحُولٌ: اقْرَأْ بِهَا فِيمَا جَهَرَ بِهِ الْإِمَامُ إِذَا قَرَأَ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ وَسَكَتَ سِرًّا، فَإِنْ لَمْ يَسْكُتِ اقْرَأْ بِهَا قَبْلَهُ وَمَعَهُ وَبَعْدَهُ لَا تَتْرُكْهَا عَلَى كُلِّ حَالٍ. Nafib. Mahmudb. Al-Rabi Al-Ansari said: “Ubadah bin al-Samit came to late to lead the morning prayer. Abu Nuaim, the Muadhdhin, pronounced the takbir and he led the people in prayer. Then Ubadah came and I was with him. We Joined the row behind Abu Nuaim, while Abu Nuaim was reciting the Quran loudly. Then Ubadah began to recite the Umm al-Quran (I. e Surah al Fatihah). When he finished, I said to Ubadah: I heard you reciting the Umm al-Quran while Abu Nuaim was reciting Quran loudly. He replied: yes> The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم led us in a certain prayer in which the Quran is recited loudly, but he became confused in the recitation. When he finished he turned his face to us and said: Do you recite when I recite the Quran loudly? Some of us said: we do so; this is why I said to myself: What is that which confused me (in the recitation of ) the Quran. Do not recite anything from the Quran when I recite it loudly except the Umm al-Quran. Sunan Abu Dawood#825 Prayer (Kitab Al-Salat) Status: صحیح www.theislam360.com
Mohammad Shadab Ahmed from India
Mufti Abdul Wahid qureshi sahab Allah pak apko
Aur Molana iliyas ghumman sahab aur tamaam ulamae deoband ko salamat rakhe aur ap logo ka ilm bahut izafa kare ameen apka bayan pehle mai nahi sunta tha lekin jabse suna hu mujhe bahut faida hua he
ماشاءاللہ تبارک الرحمٰن الرحیم
Allah harat ka saya hum pr ta der qayam rakhe
جزاک اللہ خیرا
مولانا الیاس گھمن اورمفتی عبدالواحد قریشی دونوں احناف وکیل ہیں شکریہ جزاک اللہ خیر ا اللہ تعالی دونوں کے علم میں اورعمربرکت عطافرماءے آ مین ثم آ مین
Ya Elaahi Aameen Ya Elaahi Ya Allah Ta'Aala 🤲 Aameen Summa Aameen Summa Aameen Summa 🤲😭🤲 Aameen Summa Aameen Ya Rabbalaalameen 🤲 💖 🤲 💚 🤲 💖 🤲
mufti sahab apka Dalil bohut mazbut hota he,
bohut badhiya, keep it up
MashAllah mufti sahab Allah pak apki umer me barkat den Ameen
Ma india sa hu sabi bhaiyo sa gujarish hai mufti shab ko follow kara taki hum jada sa jada fayda utha Sake
جناب مفتی صاحب اللہ آپ کو اپنی امان میں رکھے ماشااللہ تبارک اللہ
جزاک اللہ خیرا
@@MuftiAbdulWahidQureshi Mullay iska jawab de 😂
عبادہ بن صامت رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ` رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فجر پڑھی، آپ پر قرأت دشوار ہو گئی، نماز سے فارغ ہونے کے بعد آپ نے فرمایا: ”مجھے لگ رہا ہے کہ تم لوگ اپنے امام کے پیچھے قرأت کرتے ہو؟“ ہم نے عرض کیا: جی ہاں، اللہ کی قسم ہم قرأت کرتے ہیں، آپ نے فرمایا: ”تم ایسا نہ کیا کرو سوائے سورۃ فاتحہ کے اس لیے کہ جو اسے نہیں پڑھتا اس کی نماز نہیں ہوتی ہے“۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- عبادہ رضی الله عنہ کی حدیث حسن ہے،
۲- یہ حدیث زہری نے بھی محمود بن ربیع سے اور محمود نے عبادہ بن صامت سے اور عبادہ نے نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم سے روایت کی ہے۔ آپ نے فرمایا: اس شخص کی نماز نہیں جس نے سورۃ فاتحہ نہیں پڑھی، یہ سب سے صحیح روایت ہے،
۳ - اس باب میں ابوہریرہ، عائشہ، انس، ابوقتادہ اور عبداللہ بن عمرو رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں،
۴- صحابہ اور تابعین میں سے اکثر اہل علم کا امام کے پیچھے قرأت کے سلسلے میں عمل اسی حدیث پر ہے۔ ائمہ کرام میں سے مالک بن انس، ابن مبارک، شافعی، احمد اور اسحاق بن راہویہ کا قول بھی یہی ہے، یہ سبھی لوگ امام کے پیچھے قرأت کے قائل ہیں ۱؎۔
ماشاءاللہ زبردست ❤️💕💐💕💐💕❤️💯
جزاک اللہ خیرا
بہت خوب
الله تعالى جزاك خير دے آمین
الله ﷻ استاد جی کی اور سارے علمإ حق کی مدد و نصرت اور حفاظت فرماےٕ آمین آمین ثم آمین
جزاک اللہ خیرا
Summaaameen Summa Aameen Ya Rabbalaalameen 🤲 💖 🤲
@@MuftiAbdulWahidQureshi
Ya Elaahi Ya Allah Ta'Aala 🤲 Aameen Summa Aameen Ya Rabbalaalameen 🤲 💖 🤲 💚 🤲 💖 🤲
Qurban jau iman ki roshni me kiya andaz tha samjhane ka me bohot time se pareshan tha ehlehadees ko sunkar i love you Mufti Abdul Wahid sahab❤❤❤❤❤❤
Masha'Allah 💖 G
Aur Beshak Subhanallah subhanallah 💖 G Or YAQINAN 💯 Sachchi Baatain Batlaayee hain Aaapne G Hazrat G,,,,,
Or Meri Yahi Duaa hai g Bhai K Allah pak Saare Ulama e Deoband Hazraat G ki Saari Deeni aur Ilmi khidmaat Ko Behad Qubool wa Manzoor Farmaaye Aameen Summa Aameen Summa 🤲 😭 🤲 Aameen Summa Aameen Ya Rabbalaalameen 🤲 💖 🤲 💚 🤲 💖 🤲
Labbaik ya Rasool Allah labbaik ya Rasool Allah labbaik ya Rasool Allah labbaik ya Rasool Allah, subhan Allah
السلام علیکم ورحمتہ وبرکاتہ مفتی صاحب آپ کی مسکراہٹ بہت اچھی لگتی ہے حافظ محمد آزاد انڈیا سے اللہ تعالی آپ کو صحت عطافرمائے آمین ثم آمین
بارک اللہ
Life mein bohot Mufti sahab dekha hu, suna hu.....
Mufti Abdul Wahid Qureshi sahab, aap jaisa Mufti ek v nhi dekha✊✊🔥🔥🔥🔥🔥🔥🔥🔥🔥🔥
You are a real Lion ✊✊✊✊✊✊🔥🔥🔥🔥🔥🔥🔥🔥🔥🔥
Main ne bhi aisa jahil mufti nahi dekha
تبھی تو بڑے بڑے عالم عاجز آگئے دلاىٔل میں حضرت مفتی صاحب کے مقابلے میں ۔۔۔
ماشاءاللہ ماشاءاللہ
🥰🥰🥰🥰😍😍😍😍😍
جزاک اللہ خیرا
اللہ آپ کے علم اور ذہانت اور برکت عطا فرمائے،،، ❤❤
سفیان بن عیینہ نے علاء بن عبدالرحمن سے خبر دی ، انہوں نے اپنے والد سے ، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ، انہوں نے نبی ﷺ سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا : جس نے کوئی نماز پڑھی اور اس میں ام القرآن کی قراءت نہ کی تو وہ ناقص ہے ۔‘‘ تین مرتبہ فرمایا ، یعنی پوری ہی نہیں ۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے کہا گیا : ہم امام کے پیچھے ہوتے ہیں ۔ انہوں نے کہا : اس کو اپنے دل میں پڑھ لو کیونکہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ، آپ فرما رہے تھے : اللہ تعالیٰ نے فرمایا : میں نے نماز اپنے اور اپنے بندے کے درمیان آدھی آدھی تقسیم کی ہے اور میرے بندے نے جو مانگا ، اس کا ہے جب بندہ ﴿الحمد لله رب العالمين﴾ سب تعریف اللہ ہی کے لیے جو جہانوں کا رب ہے ۔‘‘ کہتا ہے تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : میرے بندے نے میری تعریف کی ۔ اور جب وہ کہتا ہے : ﴿الرحمن الرحيم﴾ سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہمیشہ مہربانی کرنے والا ۔‘‘ تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : میرے بندے نے میری ثنا بیان کی ۔ پھر جب وہ کہتا ہے : ﴿ مالك يوم الدين﴾ جزا کے دن کا مالک ۔‘‘ تو ( اللہ ) فرماتا ہے : میرے بندے نے میری بزرگی بیان کی ۔ اور ایک دفعہ فرمایا : میرے بندے نے ( اپنے معاملات ) میرے سپرد کر دیے ۔ پھر جب وہ کہتا ہے : ﴿إياك نعبد وإياك نستعين﴾ ہم تیری ہی بندگی کرتے اور تجھ ہی سے مدد چاہتے ہیں ۔‘‘ تو ( اللہ ) فرماتا ہے : یہ ( حصہ ) میرے اور میرے بندے کے درمیان ہے اور میرے بندے نے جو مانگا ، اس کا ہے اور جب وہ کہتا ہے : ﴿إهدنا الصراط المستقيم صراط الذين أنعمت عليهم غير المغضوب عليهم والا الضالين﴾ ہمیں راہ راست دکھا ، ان لوگوں کی راہ جن پر تو نے انعام فرمایا ، نہ غضب کیے گئے لوگوں کی ہو اور نہ گمراہوں کی ۔‘‘ تو ( اللہ ) فرماتا ہے : یہ میرے بندے کے لیے ہے اور میرے بندے کا ہے جو اس نے مانگا ۔
سفیان نے کہا : مجھے یہ روایت علاء بن عبدالرحمن بن یعقوب نے سنائی ، میں ان کے پاس گیا ، وہ گھر میں بیمار تھے ۔ میں نے ان سے اس حدیث کے بارے میں سوال کیا ( تو انہوں نے مجھے یہ حدیث سنائی ۔ )
سبحان اللہ
ماشاء اللہ
سر بکف سر بلند
دیو بند دیو بند
الحمدللہ اللہ پاک نے علماے حق سے محبت و عقیدت عطا فرماٸ ہمیں
الحمدللہ
ماشاءاللہ
جزاكم الله خيرا وشكرا
ماشاءاللہﷻ.حضرت مفتٸ صاحب
جزاک اللہ بہت خوب مفتی صاحب
Mashaallah Mufti sahab
Jazakallah khair hajrat Mufti Sahab Allah aapki Umar me barkat ata farmaye Aameen
ماشاءاللہ کیا بات ہے
قراۃ فاتحہ خلف الامام کی حدیث کے شواہد بہت زیادہ ہیں۔
تفسیر ابن کثیر، ص: 12 میں ہے
والاحادیث فی ہذا الباب کثیرۃ یعنی قراۃ فاتحہ کی احادیث بکثرت ہیں۔
علامہ شعرانی نے لکھاہے کہ امام ابوحنیفہ اورامام محمدرحمۃ اللہ علیہ کا یہ قول کہ مقتدی کو الحمد نہیں پڑھنا چاہئیے ان کا پرانا قول ہے۔ امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اورامام محمدرحمۃ اللہ علیہ نے اپنے پرانے قول سے رجوع کرلیا ہے اورمقتدی کے لیے الحمد پڑھنے کو سری نماز میں مستحسن اورمستحب بتایاہے۔
لابی حنیفۃ ومحمد قولان احدھما عدم وجوبہا علی الماموم بل ولاتسن وہذا قولہما القدیم وادخلہ محمد فی تصانیفہ القدیمۃ وانتشرت النسخ الی الاطراف وثانیہا استحسانہا علی سبیل الاحتیاط وعدم کراہتہا عندالمخالفۃ الحدیث المرفوع لاتفعلوا الابام القرآن وفی روایۃ لاتقروا بشئی اذا جہرت الابام القرآن وقال عطاءکانوا یرون علی الماموم القراۃ فی ما یجہر فیہ الامام وفی مایسرفرجعا من قولہما الاول الی الثانی احتیاطا انتہیٰ کذا فی غیث الغمام، ص: 156 حاشیۃ امام الکلام۔
خلاصہ ترجمہ: اس عبارت کا یہ ہے کہ امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اورامام محمدرحمۃ اللہ علیہ کے دوقول ہیں۔ ایک یہ کہ مقتدی کوالحمد پڑھنا نہ واجب ہے اورنہ سنت اوران دونوں اماموں کا یہ قول پرانا ہے اورامام محمدرحمۃ اللہ علیہ نے اپنی قدیم تصنیفات میں اسی قول کو درج کیاہے اور ان کے نسخے اطراف وجوانب میں منتشر ہوگئے اور دوسرا قول یہ ہے کہ مقتدی کونماز سری میں الحمد پڑھنا مستحسن ہے علی سبیل الاحتیاط۔ اس واسطے کہ حدیث مرفوع میں وارد ہواہے کہ نہ پڑھو مگرسورۃ فاتحہ اور ایک روایت میں ہے کہ جب میں باآوازبلند قرات کروں توتم لوگ کچھ نہ پڑھو مگرسورۃ فاتحہ اور عطاءرحمۃ اللہ علیہ نے کہا کہ لوگ ( یعنی صحابہ رضی اللہ عنہم وتابعین رحمۃ اللہ علیہم ) کہتے تھے کہ نماز سری وجہری دونوں میں مقتدی کوپڑھنا چاہئیے۔ پس امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اورامام محمدرحمۃ اللہ علیہ نے احتیاطاً اپنے پہلے قول سے دوسرے قول کی طرف رجوع کیا۔
ماشااللہ
Jaza kallah hazrat... Allah apko lambi umar de sehat de barkat de... Ane wale waqt ke aap mufti azam h.. Hazrat... 🌱🌿🇮🇳😇🌴🕋🌿🇮🇳🇮🇳🇮🇳❤❤❤❤❤💐❤💐❤💐❤💐
اللہ تعالٰی حضرت کاسایہ ہمارے سرو پرتا دیر قائم فرمائے آمین
محمد امان قاسمی انڈیا
حقیقت جناب حقیقت
MASHA Allah ❤️
مولانا عبد الواحد قریشی صاحب اللہ اپکے عمر میں خیرو برکات عطا فرمائے
قراۃ فاتحہ خلف الامام کی حدیث کے شواہد بہت زیادہ ہیں۔
تفسیر ابن کثیر، ص: 12 میں ہے
والاحادیث فی ہذا الباب کثیرۃ یعنی قراۃ فاتحہ کی احادیث بکثرت ہیں۔
علامہ شعرانی نے لکھاہے کہ امام ابوحنیفہ اورامام محمدرحمۃ اللہ علیہ کا یہ قول کہ مقتدی کو الحمد نہیں پڑھنا چاہئیے ان کا پرانا قول ہے۔ امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اورامام محمدرحمۃ اللہ علیہ نے اپنے پرانے قول سے رجوع کرلیا ہے اورمقتدی کے لیے الحمد پڑھنے کو سری نماز میں مستحسن اورمستحب بتایاہے۔
لابی حنیفۃ ومحمد قولان احدھما عدم وجوبہا علی الماموم بل ولاتسن وہذا قولہما القدیم وادخلہ محمد فی تصانیفہ القدیمۃ وانتشرت النسخ الی الاطراف وثانیہا استحسانہا علی سبیل الاحتیاط وعدم کراہتہا عندالمخالفۃ الحدیث المرفوع لاتفعلوا الابام القرآن وفی روایۃ لاتقروا بشئی اذا جہرت الابام القرآن وقال عطاءکانوا یرون علی الماموم القراۃ فی ما یجہر فیہ الامام وفی مایسرفرجعا من قولہما الاول الی الثانی احتیاطا انتہیٰ کذا فی غیث الغمام، ص: 156 حاشیۃ امام الکلام۔
خلاصہ ترجمہ: اس عبارت کا یہ ہے کہ امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اورامام محمدرحمۃ اللہ علیہ کے دوقول ہیں۔ ایک یہ کہ مقتدی کوالحمد پڑھنا نہ واجب ہے اورنہ سنت اوران دونوں اماموں کا یہ قول پرانا ہے اورامام محمدرحمۃ اللہ علیہ نے اپنی قدیم تصنیفات میں اسی قول کو درج کیاہے اور ان کے نسخے اطراف وجوانب میں منتشر ہوگئے اور دوسرا قول یہ ہے کہ مقتدی کونماز سری میں الحمد پڑھنا مستحسن ہے علی سبیل الاحتیاط۔ اس واسطے کہ حدیث مرفوع میں وارد ہواہے کہ نہ پڑھو مگرسورۃ فاتحہ اور ایک روایت میں ہے کہ جب میں باآوازبلند قرات کروں توتم لوگ کچھ نہ پڑھو مگرسورۃ فاتحہ اور عطاءرحمۃ اللہ علیہ نے کہا کہ لوگ ( یعنی صحابہ رضی اللہ عنہم وتابعین رحمۃ اللہ علیہم ) کہتے تھے کہ نماز سری وجہری دونوں میں مقتدی کوپڑھنا چاہئیے۔ پس امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اورامام محمدرحمۃ اللہ علیہ نے احتیاطاً اپنے پہلے قول سے دوسرے قول کی طرف رجوع کیا۔
Ma Sha Allah Ma Sha Allah Ma Sha Allah Jazak Allah bil.khair
Masha Allah
Assalaamualykum mufthi sahab aapk samjhaneka andaz bahuth pyara hai MashaALLAH 💐🌹
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
Masha Allah
ماشاءالله جزاکم الله خير
Masha allah apnay bohat achay say samjhaya
Abdulماشاءاللہ
Good mufti sab maza Aa gia Ay
ماشاءاللہ
اللہ تعالیٰ مفتی صاحب کو لمبی عمر دے اور انکے علم میں برکت عطا کرے-
Allah hazrat jazaiye khair ata farmaye ❤❤❤❤❤❤🎉
MashaAllah
Mashallah Mufti sahab ❤
ماشاءاللہ بہت خوبصورت اللہ عمل کی توفیق عطا فرمائے
جزاک اللہ خیرا
Masha Allah mufti sahab mai kashmir sai aap k video dekhta huu dua kro kashmir ki liya💙💙
متكلم اسلام مولانا إلياس صاحب گھمن اور انکے تمام ساتھیوں کو کھربوں کھربوں سلام
جزاک اللہ خیرا
@@MuftiAbdulWahidQureshi gumrahi par dad Dene ke liye kya
@@MuftiAbdulWahidQureshitirmizi 311 nahi padi kya apne kabhi
@@shadabkunnaansari4022 kya apne abu daud 822 nhi padhi jake padhle😂
@@MuftiAbdulWahidQureshi
Ya Elaahi Ya Allah Ta'Aala 🤲 Aameen Summa Aameen Ya Rabbalaalameen 🤲 💖 🤲
ماشاءاللہ، اللہ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے
Acha jawab mashallah yong Mufti sb
ماشاء اللہ بہت خوب جزاکم اللہ خیرا 👍👍👌💞
Thank you Mufti sabh
Allaha aap ko slamat rakhay
❤️
ا سلام علیکم ورحمتہ ا للہ وبرکاتہ
Mahshahallah Allah pak AP key ilam Mey barket dey ameen. Jazakallah
Allah ap ke Umar main barkat den ❤️
🎉ماشاءاللہ❤
ماشاءاللہ ❤️❤️❤️❤️
Mashallah mufti sahab
Allah Salamat Rahkke mufti Shaab Ko😊💖💖💖💖💖
ما شا الله صاحب علم وعقل
Jazakallah
اللّٰه آپ کو سلامت رکھے 💯🥀
اللّٰه آپ کی عمر میں برکت عطا فرمائے 🤗
اللّٰه آپ کو صحت عافیت کے ساتھ رکھے 🥰
اللّٰه آپ کو ہر برائی سے بچائے 💔
اللّٰه آپ کو بری نظر سے بچھائے 🎊
اللّٰه آپ کو دنیا اور آخرت میں کامیابی عطا فرمائے 🥰
اللّٰه ایمان والی زندگی ایمان والی موت عطا فرمائے ❤️🤲🏻
اللّٰه آپکی جان ، مال ، ایمان ، آبرو، روزی ، رزق ، علم ، عمل ، گھر، کاروبار ، دسترخوان ، اولاد، زندگی ، خوشیوں، عبادات ، تقوی ،اخلاص ، اخلاق ، سادگی ، عاجزی، انکساری اور عمر میں برکتیں، رحمتیں ، وسعتیں، عطا فرماۓ....
آمین یارب العالمین...
آمین ثم آمین یارب العالمین 😘😘
مفتی عبدالواحدقریشی کو چیلنج ہے اس مسلہ کے اوپر مناظرے کا ،
Love and prayers and respect for Great leader mufti Abdul wahid qureshi sab
سورت فاتحہ نماز کا رکن ہے، چنانچہ سورت فاتحہ کے بغیر نماز صحیح ہو ہی نہیں سکتی؛ جیسے کہ سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: (اس شخص کی کوئی نماز نہیں جس نے سورت فاتحہ نہیں پڑھی) اس حدیث کو امام بخاری: (756) اور مسلم : (394)نے روایت کیا ہے۔
امام نووی رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"اس سورت میں سورت فاتحہ کے واجب ہونے کا بیان ہے کہ سورت فاتحہ پڑھنا لازم ہے، چنانچہ سورت فاتحہ کا متبادل کوئی نہیں ہے، سوائے ایسے شخص کے لیے جسے سورت فاتحہ نہیں آتی، یہ امام مالک، شافعی، اور صحابہ و تابعین سمیت دیگر اہل علم پر مشتمل جمہور علمائے کرام کا موقف ہے۔" ختم شد
اکا برین احناف ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
علامہ عینی شرح بخاری میں لکھتے ہیں
بعض اصحابنا یستحسنون ذلک علی سبیل الاحتیاط فی جمیع الصلوات وبعضہم فی السریۃ فقط وعلیہ فقہاءالحجاز والشام
( کذا فی غیث الغمام، ص: 156 )
یعنی بعض فقہائے حنفیہ ہرنماز میں خواہ سری ہو خواہ جہری امام کے پیچھے الحمد پڑھنے کواحتیاطاً مستحسن بتاتے ہیں اوربعض فقہاءفقط نماز سری میں اورمکہ اورمدینہ اورملک شام کے فقہاءکا اسی پر عمل ہے۔
عمدۃ القاری، ص: 173میں مولانا عبدالحئی صاحب لکھتے ہیں
وروی عن محمدانہ استحسن قراءۃ الفاتحۃ خلف الامام فی السریۃ و روی مثلہ عن ابی حنیفۃ صریح بہ فی الہدایۃ والمجتبیٰ شرح مختصر القدروی وغیرہما وہذا ہو مختار کثیرمن مشائخنا
یعنی امام محمدرحمۃ اللہ علیہ سے مروی ہے کہ انھوں نے امام کے پیچھے سورۃ فاتحہ پڑھنے کو نماز سری میں مستحسن بتایاہے اوراسی طرح امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ سے روایت کیاگیاہے۔ اوراسی کو ہمارے بہت سے مشائخ نے اختیارکیاہے۔
ہدایہ میں ہے
ویستحسن علی سبیل الاحتیاط فی مایروی عن محمد
یعنی امام محمدرحمۃ اللہ علیہ سے مروی ہے کہ امام کے پیچھے الحمد پڑھنا احتیاطاً مستحسن ہے۔
مولوی عبدالحی صاحب امام الکلام میں لکھتے ہیں
وہو وان کان ضعیفاً روایۃ لکنہ قوی درایۃ ومن المعلوم المصرح فی غنیۃ المستملی شرح منیۃ المصلی وغیرہ انہ لایعدل عن الروایۃ اذا وافقتہا درایۃ
یعنی امام محمدرحمۃ اللہ علیہ کا یہ قول کہ ” امام کے پیچھے الحمد پڑھنا مستحسن ہے “ اگرچہ روایتاً ضعیف ہے لیکن دلیل کے اعتبار سے قوی ہے۔ اور غنیۃ المستملی شرح منیۃ المصلی میں اس بات کی تصریح کی گئی ہے کہ جب روایت دلیل کے موافق ہو تواس سے عدول نہیں کرناچاہئیے
ماشاءاللّٰه 👍👍
Mufti saab allah aap ko haq bayan krny our hameen hq sunny ki,ap ko our hameen bi sedaa rasty pe chalny ki tofeeq atta farmayi ameen.
ماشاء الله الحمدلله
جزاک اللّہ مفتی صاحب جزاک اللّہ
شاداب میرٹھی انڈیا
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا السَّائِبِ مَوْلَى هِشَامِ بْنِ زَهْرَةَ، يَقُولُ: سَمِعْتُأَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ صَلَّى صَلَاةً لَمْ يَقْرَأْ فِيهَا بِأُمِّ الْقُرْآنِ، فَهِيَ خِدَاجٌ، فَهِيَ خِدَاجٌ، فَهِيَ خِدَاجٌ، غَيْرُ تَمَامٍ .
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جو شخص کوئی نماز پڑھے اور اس میں ام القرآن ( سورہ فاتحہ ) نہ پڑھے تو ایسی نماز ناقص ہے ، ناقص ہے ، ناقص ہے ، کامل نہیں ہے ۔‘‘ ( ابوسائب نے کہا ) میں نے کہا : اے ابوہریرہ ! میں بعض اوقات امام کے پیچھے ہوتا ہوں ۔ تو انہوں نے میری کلائی دبائی اور کہا : اے فارسی ! اسے اپنے نفس میں پڑھا کرو ، بلاشبہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے ، آپ کہتے تھے :’’ اللہ عزوجل فرماتا ہے : میں نے نماز کو اپنے اور بندے کے درمیان آدھے آدھ تقسیم کر دیا ہے ، نصف میرے لیے ہے اور نصف میرے بندے کے لیے اور میرے بندے کے لیے وہ سب کچھ ہے جو اس نے مانگا ۔‘‘ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ پڑھا کرو ۔ بندہ کہتا ہے «( الحمد لله رب العالمين )» اللہ عزوجل فرماتا ہے : میرے بندے نے میری تعریف کی ۔ بندہ کہتا ہے : «( الرحمن الرحيم )» اللہ عزوجل فرماتا ہے : میرے بندے نے میری ثنا کی ۔ بندہ کہتا ہے : «( مالك يوم الدين )» اللہ عزوجل فرماتا ہے : میرے بندے نے میری بزرگی بیان کی ۔ بندہ کہتا ہے : «( إياك نعبد وإياك نستعين )» ( اللہ فرماتا ہے : ) یہ میرے اور بندے کے مابین ہے اور میرے بندے کے لیے وہ سب کچھ ہے جو اس نے مانگا ۔ بندہ کہتا ہے «( اهدنا الصراط المستقيم ) ( صراط الذين أنعمت عليهم غير المغضوب عليهم ولا الضالين )» ( اللہ عزوجل فرماتا ہے ) یہ سب میرے بندے کے لیے ہے اور میرے بندے کے لیے وہ سب کچھ ہے جو اس نے مانگا ۔‘‘
Sunan Abu Dawood#821
نماز کے احکام و مسائل
Status: صحیح
Bachcha abu daud 822 bhi padh le mera bhai 😂😂
hazrat abu dawood 823 bhi aap padhlo @@ilmaquraishi9311
I think apna nhi prhi 822 dubara parlo us sa kuch sabit nhi hota @@ilmaquraishi9311
@@ilmaquraishi9311and 823, 824 or 825 ap b par lain
اسمیں جماعت کا ذکر کہا ہے جی یہ تو مفرد کے لیے حکم ہے
Besakh Masaah Allah
واہ قریشی صاحب گریٹ سکالر ماشاءاللہ ماشاءاللہ
Allah lambi umer de mufti sahib ko
علماء دیوبند زندہ باد
♥️🥀💚🍎❤️🌱💙🌿💐🍒🍏🌷🌾🍇 Masha Allah
Sahi bat hai bilkul♥️♥️🥀🥀🌹🌹🌹🌹🌹🥀
Subhan Allah
فخر دیوبند
Ameen
Mashallha
Jazakallah hazrat
सुब्हान अल्लाह अच्छी तालीम दी है हजरत ने
Zbrdst Hazrat
علمائے اہلسنت والجماعت احناف دیوبند زندہ باد
عقیدہ حیات نبی ع زندہ باد گھمن صاحب قریشی صاحب۔۔۔عبدااللہ عابد وڑاٸچ صاحب۔۔زندہ باد
Jazak Allah khair
Yah,, sahi bayan,,hay,,mukalledo
Mashallah mashallah 🌹🌷🌹🌹🌹🌷🌹🌹
اس انتظار میں بھی اجر ملے گا ھم کو ۔
بےشک
جزاكم الله خيرا
Sahi muslim refrence 878
Wah wah mufti sab wah
Jo baten Quran min hen wo to haqeqat Hy or is biyan min Quran k Sath Sath Jo khud sy bna kr pesh kr Rhy ho kiya wo jhot nhi ?????? ALLAH pak AP ko hadayat ata frmay amen
ماشاءاللہ بہت اچھا انداز
❤
ماشاء اللّٰہ 🌺🌺🌺 زندہ باد 🌺
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ سَهْلٍ الرَّمْلِيُّ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ، عَنْ ابْنِ جَابِرٍ، وَسَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ، وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْعَلَاءِ، عَنْمَكْحُولٍ، عَنْ عُبَادَةَ، نَحْوَ حَدِيثِ الرَّبِيعِ بْنِ سُلَيْمَانَ، قَالُوا: فَكَانَ مَكْحُولٌ يَقْرَأُ فِي الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ وَالصُّبْحِ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ فِي كُلِّ رَكْعَةٍ سِرًّا. قَالَ مَكْحُولٌ: اقْرَأْ بِهَا فِيمَا جَهَرَ بِهِ الْإِمَامُ إِذَا قَرَأَ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ وَسَكَتَ سِرًّا، فَإِنْ لَمْ يَسْكُتِ اقْرَأْ بِهَا قَبْلَهُ وَمَعَهُ وَبَعْدَهُ لَا تَتْرُكْهَا عَلَى كُلِّ حَالٍ.
Nafib. Mahmudb. Al-Rabi Al-Ansari said: “Ubadah bin al-Samit came to late to lead the morning prayer. Abu Nuaim, the Muadhdhin, pronounced the takbir and he led the people in prayer. Then Ubadah came and I was with him. We Joined the row behind Abu Nuaim, while Abu Nuaim was reciting the Quran loudly. Then Ubadah began to recite the Umm al-Quran (I. e Surah al Fatihah). When he finished, I said to Ubadah: I heard you reciting the Umm al-Quran while Abu Nuaim was reciting Quran loudly. He replied: yes> The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم led us in a certain prayer in which the Quran is recited loudly, but he became confused in the recitation. When he finished he turned his face to us and said: Do you recite when I recite the Quran loudly? Some of us said: we do so; this is why I said to myself: What is that which confused me (in the recitation of ) the Quran. Do not recite anything from the Quran when I recite it loudly except the Umm al-Quran.
Sunan Abu Dawood#825
Prayer (Kitab Al-Salat)
Status: صحیح
www.theislam360.com
دلاءل کی دنیا کے بے تاج بادشاہ کی اللہ حفاظت فرماءے والسلام
Mashallah Mufti sab 💓💓💓💗💓💓💓💗💓💓💓💗💓💓💓
Mashallah ❤️❤️❤️❤️❤️
Very good