mashaAllah Rahimahullah.Allah t'aala Jannatul Firdos kay aala bala khanay ata farmaey shaikh Muhammad Zubair Alizaee Rahimahullah ko-Aameen ya Rabbalaalameen
الله تمام مسلمانوں کو، سب سے پہلے سے لے کر اور وہ صحیح العقیدہ مسلمان جنہوں نے قیامت تک آنا ہے الله ان سب کو جزاۓ خیر دے اور نیک أعمال کرنے کی توفیق اور صواب دارین دے اور حافظ صاحب کى قبر کو جنّت کا باغ بنا دے اور میرے والدین اور تمام صحیح العقیدہ مسلمانوں کے صحیح العقیدہ والدین پر رحم فرمائے، اللهم آمين.
کیا فرقہ "اہلِ حدیث" کے لوگوں کا شمار مسلمانوں میں ہو سکتا ھے جن کا عقیدہ مسلمانوں کے امام، خلیفۂ راشد، صحابئ جلیل حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے بارے میں یہ ھے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت پر عمل نہیں کرتے تھے، بلکہ رسول اللہ کی سنت کی مخالفت کرتے تھے (نعوذ باللہ)، اور اس فرقے والوں کا صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کے بارے میں بھی یہی عقیدہ ھے کہ وہ رسول اللہ کی سنت پر عمل نہیں کرتے تھے اور رسول اللہ کی سنت کی مخالفت کرتے تھے (نعوذ باللہ) - اس فرقے والے یہ کہتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے جو سنت کے مطابق 20 رکعت تراویح پڑھنے کا فتوی اور حکم مسلمانوں کو دیا تھا (اور جس پر آج تک پوری امتِ اسلامیہ چلی آ رہی ھے) حضرت عمر نے اس میں رسول اللہ کی مخالفت کی اور رسول اللہ کی سنت کے خلاف فتوی اور حکم جاری کیا کیونکہ اس فرقے کے دین میں صرف 8 رکعت تراویح ھے، اور یہ کہ تمام صحابۂ کرام جو حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی تقلید میں سنت کے مطابق 20 رکعت تراویح پڑھتے رہے، ان تمام صحابہ نے بھی رسول اللہ کی مخالفت کی (نعوذ باللہ)۔ اسی طرح اس فرقہ "اہلِ حدیث" والوں کا عقیدہ ھے کہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے جو اسلامی شرعی فتوی اور حکم نافذ کیا تھا کہ ایک ساتھ تین طلاق دینے سے تینوں طلاقیں واقع ہو جاتی ہیں (اور یہی اسلامی شرعی حکم پوری امتِ اسلامیہ میں شروع سے اب تک چلا آ رہا ھے) ، اس فرقے کے مطابق وہ غلط ھے اور حضرت عمر نے اس میں رسول اللہ کی مخالفت کی اور رسول اللہ کی سنت کے خلاف حکم جاری کیا (نعوذ باللہ) کیونکہ اس فرقے کے دین میں ایک ساتھ تین طلاق دینے سے صرف ایک طلاق واقع ہوتی ھے، اور یہ کہ تمام صحابۂ کرام نے جو سنت کے مطابق اس میں حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی تقلید کی، ان تمام صحابہ نے بھی رسول اللہ کی مخالفت کی (نعوذ باللہ)۔ اب اتنا تو ہمیں پتہ ھے کہ تمام صحابۂ کرام کے بارے میں اللہ تعالی قرآن کریم میں فرماتا ھے: "رضي اللهُ عنهم ورَضوا عنه" (اللہ ان سے راضی ہوا اور وہ اللہ سے راضی ہوئے) --- [ اور اللہ ان صحابہ سے تبھی تو راضی ہوا کیونکہ انہوں نے اللہ کے بھیجے ہوئے رسول کی سنت اور طریقے پر پورا عمل کیا، اور وہ صحابہ بھی اللہ سے اسی طرح راضی ہوئے کہ اس کے رسول نے جیسا طریقہ سمجھایا ، انہوں نے اسے مانا اور اس پر پوری رضا کے ساتھ عمل کیا ] ، اور اللہ اپنے رسول کی مخالفت کرنے والوں سے تو راضی نہیں ہوتا؛ اور اگر ہم صحابۂ کرام کے بارے میں فرقہ "اہلِ حدیث" کے عقیدے کے مطابق عقیدہ رکھیں گے تو نعوذ باللہ اللہ تعالی کو غلط کہنے اور قرآن کو جھٹلانے کی وجہ سے ہم تو کافر ہو جائیں گے ! تو کیا ایسے عقیدے رکھنے والے فرقے "اہلِ حدیث" کے لوگوں کا شمار مسلمانوں میں ہو سکتا ھے؟
حضرات: یہ شخص زبیر علی زئی اہلِ سنت والجماعت سے نہیں ھے، یہ ایک الگ نئے فرقے سے تعلق رکھتا ھے جس نے "اہلِ سنت" نام چھوڑ کر اپنے فرقے کا نام "اہلِ حدیث" رکھ لیا ھے۔ اس مبیّنہ "اہلِ حدیث" فرقے نے دین میں تبدیلی کر دی ھے، اور اپنی مرضی کا الگ دین بنا لیا ھے؛ ان کے دین میں اور باقی پوری امتِ اسلامیہ یعنی اہلِ سنت کے دین میں فرق ھے؛ صرف مثالیں دیتا ہوں: اس فرقے کے دین میں تراویح اور تہجد ایک ہی نماز کا نام ھے، یہ دو الگ الگ نمازیں نہیں ہیں (جبکہ باقی تمام مسلمانوں کے نزدیک یہ دو مختلف نمازیں ہیں - تراویح صرف رمضان میں ادا کی جاتی ھے اور تہجد سارا سال پڑھی جاتی ھے)۔ ایک اور مثال دیکھیں: اگر مقتدی امام کے پیچھے باجماعت نماز میں رکوع میں شامل ہو (یعنی دیر سے آیا جب امام رکوع میں تھا اور رکوع میں شامل ہو گیا یعنی اسے رکوع مل گیا) تو اسے وہ رکعت پوری مل گئی، یہ مسئلہ 1400 سال سے پوری امتِ اسلامیہ کا اجماعی مسئلہ ھے، لیکن اس نام نہاد "اہلِ حدیث" والوں کے نئے دین میں رکوع میں شامل ہونے سے رکعت نہیں ملتی۔ ایک اور مثال دیکھیں: تمام مسلمانوں کے نزدیک قرآن (مصحف) کو بغیر وضو کے ہاتھ لگانا جائز نہیں؛ مگر اس نئے "اہلِ حدیث" فرقہ کے دین میں جائز ھے۔ ایک اور مثال دیکھیں: اگر کوئی شخص اپنی بیوی کو ایک ساتھ تین طلاقیں دے دے تو تینوں طلاقیں واقع ہو جاتی ہیں، یہ 1400 سال سے پوری امتِ اسلامیہ یعنی اہلِ سنت کا اجماعی مسئلہ ھے، لیکن اس "اہلِ حدیث" فرقے کے نئے دین میں ایک ساتھ تین طلاق دینے سے صرف ایک طلاق واقع ہوتی ھے۔ ایک اور مثال دیکھیں: فرقہ "اہلِ حدیث" نے اپنے لیئے نماز جنازہ بھی الگ بنائی ہوئی ھے. مسلمانوں کے نزدیک نمازِ جنازہ سرّی ہوتی ھے (اونچی آواز سے نہیں پڑھی جاتی؛ جیسے ظہر اور عصر کی نمازیں سرّی ہوتی ہیں)؛ لیکن "اہلِ حدیث" فرقے کے دین میں نمازِ جنازہ جہری ہوتی ھے (یعنی اونچی آواز کے ساتھ پڑھتے ہیں، جیسے فجر یا مغرب وغیرہ کی نمازیں ہوتی ہیں). ایک اور مثال دیکھیں: مسلمانوں کے دین کے مطابق ذو الحجہ کے مہینے میں (عید الاضحی کے موقع پر) قربانی کے تین دن ہیں، اور یہی دین رسول اللہ اور صحابہ کرام سے اب تک چلا آ رہا ھے۔ پوری امت تین دنوں میں قربانی کرتی ھے۔ اس "اہلِ حدیث" نامی فرقے نے جہاں دین میں اور بہت سی تبدیلیاں کی ہیں وہیں اس فرقے نے قربانی کے دن بھی تین کے بجائے چار بنا لیئے ہیں۔ عرض کر دوں کہ یہ صرف چند مثالیں ہیں۔ یعنی اس فرقے نے پوری امتِ اسلامیہ یعنی اہلِ سنت سے الگ ہو کر اپنا مختلف تبدیل شدہ دین بنا لیا ھے۔ اس کا مطلب تو آپ سمجھ گئے ہوں گے ، مطلب صاف ظاہر ھے کہ ان کے نزدیک 1400 سال سے ساری کی ساری امتِ اسلامیہ غلط ھے، یعنی سارے مسلمان شروع اسلام سے ہی غلط چلے آ رہے؛ دوسرے لفظوں میں ان کی نظروں میں اسلام ہی شروع سے غلط ھے۔ اور حضرات، آپ حیران نہیں ہوں گے؟ یہ سوچ کر کہ اس فرقے کے عقیدے کے مطابق پوری امتِ اسلامیہ کو تو رسول اللہ کے زمانے سے ہی دین سمجھ نہیں آیا لیکن 1400 سال کے بعد اس نئے فرقے "اہلِ حدیث" کو اسلام صحیح سمجھ آ گیا؟
حضرات: یہ شخص زبیر علی زئی اہلِ سنت والجماعت سے نہیں ھے، یہ ایک الگ نئے فرقے سے تعلق رکھتا ھے جس نے "اہلِ سنت" نام چھوڑ کر اپنے فرقے کا نام "اہلِ حدیث" رکھ لیا ھے۔ اس مبیّنہ "اہلِ حدیث" فرقے نے دین میں تبدیلی کر دی ھے، اور اپنی مرضی کا الگ دین بنا لیا ھے؛ ان کے دین میں اور باقی پوری امتِ اسلامیہ یعنی اہلِ سنت کے دین میں فرق ھے؛ صرف مثالیں دیتا ہوں: اس فرقے کے دین میں تراویح اور تہجد ایک ہی نماز کا نام ھے، یہ دو الگ الگ نمازیں نہیں ہیں (جبکہ باقی تمام مسلمانوں کے نزدیک یہ دو مختلف نمازیں ہیں - تراویح صرف رمضان میں ادا کی جاتی ھے اور تہجد سارا سال پڑھی جاتی ھے)۔ ایک اور مثال دیکھیں: اگر مقتدی امام کے پیچھے باجماعت نماز میں رکوع میں شامل ہو (یعنی دیر سے آیا جب امام رکوع میں تھا اور رکوع میں شامل ہو گیا یعنی اسے رکوع مل گیا) تو اسے وہ رکعت پوری مل گئی، یہ مسئلہ 1400 سال سے پوری امتِ اسلامیہ کا اجماعی مسئلہ ھے، لیکن اس نام نہاد "اہلِ حدیث" والوں کے نئے دین میں رکوع میں شامل ہونے سے رکعت نہیں ملتی۔ ایک اور مثال دیکھیں: تمام مسلمانوں کے نزدیک قرآن (مصحف) کو بغیر وضو کے ہاتھ لگانا جائز نہیں؛ مگر اس نئے "اہلِ حدیث" فرقہ کے دین میں جائز ھے۔ ایک اور مثال دیکھیں: اگر کوئی شخص اپنی بیوی کو ایک ساتھ تین طلاقیں دے دے تو تینوں طلاقیں واقع ہو جاتی ہیں، یہ 1400 سال سے پوری امتِ اسلامیہ یعنی اہلِ سنت کا اجماعی مسئلہ ھے، لیکن اس "اہلِ حدیث" فرقے کے نئے دین میں ایک ساتھ تین طلاق دینے سے صرف ایک طلاق واقع ہوتی ھے۔ ایک اور مثال دیکھیں: فرقہ "اہلِ حدیث" نے اپنے لیئے نماز جنازہ بھی الگ بنائی ہوئی ھے. مسلمانوں کے نزدیک نمازِ جنازہ سرّی ہوتی ھے (اونچی آواز سے نہیں پڑھی جاتی؛ جیسے ظہر اور عصر کی نمازیں سرّی ہوتی ہیں)؛ لیکن "اہلِ حدیث" فرقے کے دین میں نمازِ جنازہ جہری ہوتی ھے (یعنی اونچی آواز کے ساتھ پڑھتے ہیں، جیسے فجر یا مغرب وغیرہ کی نمازیں ہوتی ہیں). ایک اور مثال دیکھیں: مسلمانوں کے دین کے مطابق ذو الحجہ کے مہینے میں (عید الاضحی کے موقع پر) قربانی کے تین دن ہیں، اور یہی دین رسول اللہ اور صحابہ کرام سے اب تک چلا آ رہا ھے۔ پوری امت تین دنوں میں قربانی کرتی ھے۔ اس "اہلِ حدیث" نامی فرقے نے جہاں دین میں اور بہت سی تبدیلیاں کی ہیں وہیں اس فرقے نے قربانی کے دن بھی تین کے بجائے چار بنا لیئے ہیں۔ عرض کر دوں کہ یہ صرف چند مثالیں ہیں۔ یعنی اس فرقے نے پوری امتِ اسلامیہ یعنی اہلِ سنت سے الگ ہو کر اپنا مختلف تبدیل شدہ دین بنا لیا ھے۔ اس کا مطلب تو آپ سمجھ گئے ہوں گے ، مطلب صاف ظاہر ھے کہ ان کے نزدیک 1400 سال سے ساری کی ساری امتِ اسلامیہ غلط ھے، یعنی سارے مسلمان شروع اسلام سے ہی غلط چلے آ رہے؛ دوسرے لفظوں میں ان کی نظروں میں اسلام ہی شروع سے غلط ھے۔ اور حضرات، آپ حیران نہیں ہوں گے؟ یہ سوچ کر کہ اس فرقے کے عقیدے کے مطابق پوری امتِ اسلامیہ کو تو رسول اللہ کے زمانے سے ہی دین سمجھ نہیں آیا لیکن 1400 سال کے بعد اس نئے فرقے "اہلِ حدیث" کو اسلام صحیح سمجھ آ گیا؟
Ahl Hadees Logo ko ahadees milti han to follow krty han na.......Ahl Sunnat wal jamaat me bi kharrabian han......Maslan....tamam imam Rafa yadain krty thy...sirf Imam Abu Hanifa Rafa yadain ko jaiz nahi samajty.......Ap is shakhs py Tankeed kr rahy jis ny hadees ka haq ada krny ki pori pori koshish ki .....Hata ky Ahl hadees bi isky khalaaf hovgye
@@ANILM1 تو کیا آپ علومِ شرعیہ میں انتہائی اعلی درجے میں specialise کرنے کے بعد دینی علوم کے انتہائی اعلی مقام تک پہنچ کر مجتہد کا درجہ حاصل کر کے اپنے اجتہاد کے نتیجے میں اس مقام تک پہنچ گئے ہیں کہ امتِ اسلامیہ کے ائمہ مجتہدین کے بارے میں محاکمہ کرنے کے اہل ہو گئے ہیں کہ فلاں امام یہ کہتا ھے اور فلاں امام وہ کہتا ھے، اور پھر اپنے اس مجتہدانہ علم کی بنا پر مجتہد بن کر دعوی کرنے لگے کہ 20 رکعت تراویح سنت نہیں ھے۔ اپنے آپ سے پوچھیں کہ کیا ایسا ہی ھے ، یا کہ کسی اور کی (یعنی اپنے فرقہ اہلِ حدیث کے "علماء" کی) تقلید میں یہ کہہ رہے ہیں؟ اگر آپ کہیں کہ میں مجتہد امام بلکہ عالم ہونے کا بھی دعوی نہیں کرتا، تو معاف کیجیئے گا، آپ کی زبان کچھ اور کہہ رہی ھے اور آپ کے دعوے کچھ اور کہہ رہے ہیں۔ ویسے میں نے اوپر امتِ اسلامیہ اور فرقہ اہلِ حدیث کے دین میں فرق کی کئی مثالیں دیں اور آپ کو ایک تراویح کی بات نظر آئی! باقی امتِ اسلامیہ کی پوری تاریخ میں آپ کے فرقے والوں کی طرح اپنے آپ کو مادر پدر آزاد عالم سمجھنے والا تو کوئی عالم نہیں تھا؛ ایسے عدم تقلید کے دعوے تو امتِ اسلامیہ کے عظیم علماء نے بھی نہیں کیئے، اور وہ سارے کے سارے باوجود علم کی بلندیوں کو چھونے کے مسلمانوں کے ائمہ امام ابو حنیفہ، امام مالک، امام شافعی، امام احمد بن حنبل کی تقلید کرتے تھے: امتِ اسلامیہ کے عظیم عالم امام ابنِ حجر عسقلانی، شافعی تھے، امام شافعی کی تقلید کرتے تھے؛ امتِ اسلامیہ کے عظیم عالم امام ابنِ عبدالبر، مالکی تھے، امام مالک کی تقلید کرتے تھے؛ امتِ اسلامیہ کے عظیم عالم امام ابنِ رجب، حنبلی تھے، امام احمد بن حنبل کی تقلید کرتے تھے؛ امتِ اسلامیہ کے عظیم عالم امام ابو جعفر طحاوی، حنفی تھے، امام ابو حنیفہ کی تقلید کرتے تھے؛ امتِ اسلامیہ کے عظیم عالم امام یحیی بن شرف نووی، شافعی تھے، امام شافعی کی تقلید کرتے تھے؛ امتِ اسلامیہ کے عظیم عالم امام قاضی عیاض یحصبی، مالکی تھے، امام مالک کی تقلید کرتے تھے؛ امتِ اسلامیہ کے عظیم عالم امام ابن قدامہ مقدسی، حنبلی تھے، امام احمد بن حنبل کی تقلید کرتے تھے؛ امتِ اسلامیہ کے عظیم عالم امام بدر الدین عینی، حنفی تھے، امام ابو حنیفہ کی تقلید کرتے تھے۔ باقی آپ نے جو اماموں کی بات کی، وہ آپ نہ کریں ، آپ بالکل اماموں کے اختلاف کی بات نہ کریں، آپ کا فرقہ بالکل eligible نہیں ھے کہ وہ اماموں کی بات کرے؛ کہتے ہیں "جس کا کام، اسی کو ساجھے" ، اماموں کی تقلید "اہلِ سنت والجماعت" کرتے ہیں یعنی امتِ اسلامیہ کرتی ھے، "اہلِ حدیث" فرقہ نہیں؛ لہذا ہم امتِ اسلامیہ یعنی "اہلِ سنت والجماعت" حنفی، مالکی، شافعی، حنبلی اپنی امتِ اسلامیہ یعنی "اہلِ سنت والجماعت" کے دین اور اس کے اصول اور قواعد و ضوابط کو سمجھتے ہیں۔ You are neither entitled nor eligible to talk about this. قصہ مختصر یہی ھے کہ امتِ اسلامیہ اور "فرقہ اہلِ حدیث" کے دین میں فرق ھے۔
بہرحال۔۔۔منہج اہل حدیث درست ھے۔حدیث بھی تو وحی ھے۔۔۔۔اگر غیر متلو ھے۔۔۔۔اور قرآن و حدیث کی اتباع کرنے والا گمراہ نہیں ھو سکتا۔۔۔رھی بات اماموں کی اتباع کی۔۔۔۔تو حنفی حضرات اماموں کی اتباع سے بھی بیزار ھیں۔۔۔۔۔بھائی آج کل تو صرف بابوں کی اتباع رہ گئی ھے۔۔۔۔۔گلی گلی فرقہ ھے۔۔۔۔۔۔آپ مجھ پہ تنقید کر رھے ھیں۔۔۔۔میں تو جاھل ھوں ۔۔۔۔۔آپ اپنے متعلق بتائیے کیا آپ کی علم حدیث پہ گرفت شیخ زبیر علی زئی رحمہ اللہ سے بھی زیادہ جو ان پر تنقید کر رھے ھیں اور نئے فرقہ کا بانی قرار دے دیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔احناف میں اتنی ورائٹی ھے کہ پتہ ھی نہیں چلتا کون حق پر ھے۔۔۔۔بریلویوں کی نظر میں دیوبندی گمراہ۔۔۔۔دیوبندیوں کی نظر میں بریلوی دجال۔۔۔۔۔پھر دیوبندیوں کی بھی ورائٹی ۔۔۔حیاتی۔۔۔مماتی۔۔۔۔۔بس احناف ھر کتاب پڑھ رھے ھیں سوائے صحاح ستہ کے۔۔۔۔۔۔آپ نے کمنٹ ھی negative دیا تھا۔۔۔۔ویسے معذرت سے میں بھی حنفی ھوں لیکن سمجھ نہیں آتا کس گروپ میں جاؤں۔۔۔۔۔میں اسی نتیجہ پر پہنچا ھوں کہ وھابیت نہیں ھونی چاھئے ۔۔۔۔منہج اھل حدیث سب سے بہتر ھے۔۔۔۔اتباع رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ھی درست ھے۔۔۔۔نہ کہہ بابوں کی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔نہ میں وھابی نہ میں بابی میں ھوں مسلم علم کتابی
@@ANILM1 حضرات: "فرقہ اہلِ حدیث" کے آدمی AN ILM کے اوپر والے comments اور یہ آخری والا comment پڑھیں؛ دو باتیں نوٹ کریں: ایک تو وہی "فرقہ اہلِ حدیث" والوں کی رٹی رٹائی باتیں، جو اس فرقے کے ہر فرد سے سننے کو ملتی ہیں؛ دوسرے اس آدمی کا جھوٹ آپ نے بھی واضح طور پر دیکھ لیا ہو گا: آپ نے دیکھا کہ یہ "اہلِ حدیث" فرقے کا آدمی ھے، اور اپنے فرقے اور دین کی مکمل وکالت اور حمایت کر رہا ھے، اور کہہ رہا ھے کہ "اہلِ حدیث" کا منہج درست ھے؛ اس کے باوجود بلا کسی شرم و حیا کے دن دہاڑے جھوٹ بول کے کہتا ھے کہ "میں حنفی ہوں" ۔ کیوں حضرات ایسا ہی ھے نا؟ لیکن آپ حیران نہ ہوں؛ یہ فرقہ ایسے ہی لوگوں پر مشتمل ھے؛ اس فرقے کے لوگ اسی طرح جھوٹ بولتے ہیں اور قیامت یہ کہ دین کے معاملے میں بھی جھوٹ بولتے ہیں۔ اسی لیئے اس فرقے کی اصلیت دکھانا میرا ہدف ھے۔ (ویسے آپس کی بات ھے، "فرقہ اہلِ حدیث" کے اس AN ILM نامی شخص نے جو یہ حرکت کی ھے، وہ در اصل اس کی دھوکہ دہی کی کوشش تھی؛ یہ اپنے آپ کو حنفی کہہ کر اہلِ سنت لوگوں کو یہ دکھا کر بہکانا چاہتا تھا کہ حنفی اپنے اہلِ سنت دین کے معاملے میں تذبذب کا شکار ہیں، تاکہ وہ اس بہکاوے میں آ کر اپنے حنفی مسلک کے بارے میں شک میں مبتلا ہو کر "اہلِ حدیث" فرقے میں شامل ہو جائیں۔ لیکن حضرات: اگر یہ حنفی کو غلط ثابت کرنا چاہتا ھے، تو مالکی کا کیا کرے گا؟ شافعی کا کیا کرے گا؟ حنبلی کا کیا کرے گا؟ اہلِ سنت تو سب کے سب اماموں کے مقلد ہیں۔ انڈونیشیا، ملائشیا، برونائی، مصر وغیرہ کے اہلِ سنت مسلمانوں کا مذہب شافعی ھے، وہ امام شافعی کی تقلید کرتے ہیں؛ الجزائر، لیبیا، تونس، مغرب (موراکو)، سوڈان، موریتانیا، صومالیہ، خلیجی ممالک وغیرہ کے اہلِ سنت مسلمانوں کا مذہب مالکی ھے، وہ امام مالک کی تقلید کرتے ہیں؛ ترکی، افغانستان، پاکستان، ہندوستان، چین، بنگلہ دیش، برما، سری لنکا، مالدیپ، شام، عراق، اردن، اور سعودی عرب کا مشرقی علاقہ خاص طور پر احساء وغیرہ کے اہلِ سنت مسلمانوں کا مذہب حنفی ھے، وہ امام ابو حنیفہ کی تقلید کرتے ہیں؛ سعودی عرب کے بعض اہلِ سنت مسلمانوں کا مذہب حنبلی ھے، وہ امام احمد بن حنبل کی تقلید کرتے ہیں، جبکہ سعودی عرب کے اہلِ سنت مسلمان مالکی اور شافعی بھی ہیں (یہ صرف چند ملکوں کا ذکر ھے مثال کے لیئے)، یعنی پوری امتِ اسلامیہ کے مسلمان امام ابوحنیفہ، امام مالک، امام شافعی اور امام احمد بن حنبل کی تقلید کرتے ہیں،
حضرات: یہ شخص زبیر علی زئی اہلِ سنت والجماعت سے نہیں ھے، یہ ایک الگ نئے فرقے سے تعلق رکھتا ھے جس نے "اہلِ سنت" نام چھوڑ کر اپنے فرقے کا نام "اہلِ حدیث" رکھ لیا ھے۔ اس مبیّنہ "اہلِ حدیث" فرقے نے دین میں تبدیلی کر دی ھے، اور اپنی مرضی کا الگ دین بنا لیا ھے؛ ان کے دین میں اور باقی پوری امتِ اسلامیہ یعنی اہلِ سنت کے دین میں فرق ھے؛ صرف مثالیں دیتا ہوں: اس فرقے کے دین میں تراویح اور تہجد ایک ہی نماز کا نام ھے، یہ دو الگ الگ نمازیں نہیں ہیں (جبکہ باقی تمام مسلمانوں کے نزدیک یہ دو مختلف نمازیں ہیں - تراویح صرف رمضان میں ادا کی جاتی ھے اور تہجد سارا سال پڑھی جاتی ھے)۔ ایک اور مثال دیکھیں: اگر مقتدی امام کے پیچھے باجماعت نماز میں رکوع میں شامل ہو (یعنی دیر سے آیا جب امام رکوع میں تھا اور رکوع میں شامل ہو گیا یعنی اسے رکوع مل گیا) تو اسے وہ رکعت پوری مل گئی، یہ مسئلہ 1400 سال سے پوری امتِ اسلامیہ کا اجماعی مسئلہ ھے، لیکن اس نام نہاد "اہلِ حدیث" والوں کے نئے دین میں رکوع میں شامل ہونے سے رکعت نہیں ملتی۔ ایک اور مثال دیکھیں: تمام مسلمانوں کے نزدیک قرآن (مصحف) کو بغیر وضو کے ہاتھ لگانا جائز نہیں؛ مگر اس نئے "اہلِ حدیث" فرقہ کے دین میں جائز ھے۔ ایک اور مثال دیکھیں: اگر کوئی شخص اپنی بیوی کو ایک ساتھ تین طلاقیں دے دے تو تینوں طلاقیں واقع ہو جاتی ہیں، یہ 1400 سال سے پوری امتِ اسلامیہ یعنی اہلِ سنت کا اجماعی مسئلہ ھے، لیکن اس "اہلِ حدیث" فرقے کے نئے دین میں ایک ساتھ تین طلاق دینے سے صرف ایک طلاق واقع ہوتی ھے۔ ایک اور مثال دیکھیں: فرقہ "اہلِ حدیث" نے اپنے لیئے نماز جنازہ بھی الگ بنائی ہوئی ھے. مسلمانوں کے نزدیک نمازِ جنازہ سرّی ہوتی ھے (اونچی آواز سے نہیں پڑھی جاتی؛ جیسے ظہر اور عصر کی نمازیں سرّی ہوتی ہیں)؛ لیکن "اہلِ حدیث" فرقے کے دین میں نمازِ جنازہ جہری ہوتی ھے (یعنی اونچی آواز کے ساتھ پڑھتے ہیں، جیسے فجر یا مغرب وغیرہ کی نمازیں ہوتی ہیں). ایک اور مثال دیکھیں: مسلمانوں کے دین کے مطابق ذو الحجہ کے مہینے میں (عید الاضحی کے موقع پر) قربانی کے تین دن ہیں، اور یہی دین رسول اللہ اور صحابہ کرام سے اب تک چلا آ رہا ھے۔ پوری امت تین دنوں میں قربانی کرتی ھے۔ اس "اہلِ حدیث" نامی فرقے نے جہاں دین میں اور بہت سی تبدیلیاں کی ہیں وہیں اس فرقے نے قربانی کے دن بھی تین کے بجائے چار بنا لیئے ہیں۔ عرض کر دوں کہ یہ صرف چند مثالیں ہیں۔ یعنی اس فرقے نے پوری امتِ اسلامیہ یعنی اہلِ سنت سے الگ ہو کر اپنا مختلف تبدیل شدہ دین بنا لیا ھے۔ اس کا مطلب تو آپ سمجھ گئے ہوں گے ، مطلب صاف ظاہر ھے کہ ان کے نزدیک 1400 سال سے ساری کی ساری امتِ اسلامیہ غلط ھے، یعنی سارے مسلمان شروع اسلام سے ہی غلط چلے آ رہے؛ دوسرے لفظوں میں ان کی نظروں میں اسلام ہی شروع سے غلط ھے۔ اور حضرات، آپ حیران نہیں ہوں گے؟ یہ سوچ کر کہ اس فرقے کے عقیدے کے مطابق پوری امتِ اسلامیہ کو تو رسول اللہ کے زمانے سے ہی دین سمجھ نہیں آیا لیکن 1400 سال کے بعد اس نئے فرقے "اہلِ حدیث" کو اسلام صحیح سمجھ آ گیا؟
Allah(swt) Sheikh Sahab ko Jannatul Ferdous ata farmaye ❤
May Allah reward him heights in jannah great scholar miss u Hafiz sahab
اللہ پاک شیخ زبیر علی زئ صاحب کو جنت الفردوس میں اعلٰی مقام نصیب عطاء فرمائے آمین
ﷲ کے ولی جنت م ھونگے شیخ زبیر علی زئي
علمائے حق علمائے اہلحدیث
allah sheikh zubair Ali zai ko janntul firdaos de.
He is one of the biggest scholars May Allah have mercy on him and give him janna
آمین
subhanAllah.shaikh saheb.ap ilm k samundar hen.
May ALLAH (SWT) grant him Jannah.
I love zubair ali zai r.h😍
mashaAllah Rahimahullah.Allah t'aala Jannatul Firdos kay aala bala khanay ata farmaey shaikh Muhammad Zubair Alizaee Rahimahullah ko-Aameen ya Rabbalaalameen
ameeen
ALLAH AP KO JANNAT FARDOUS MAI JAGGA ATA FARMAY AMEEN 13/12/2017
Allah pak ap ko jannatull ferdous ma alla moqam atta tary.ameen.
masha allah.. great scholar.. may allah grant him jannah.
آمین
رحمة الله عليه
Aalim e deen ul islam.
Hafiz Zubair Alizai rahimahullah ke maktaba, Maktabatul Hadith Hazro ki official mobile app: play.google.com/store/apps/details?id=com.ishaatulhadith
allha Shaikh shab par Reham kar
آمین
❤❤❤
is Door main Allah ka Wali dekhna hai tu Sheik Zubair Ali Zai رحمہ اللہ ko Dekh loo
الله تمام مسلمانوں کو، سب سے پہلے سے لے کر اور وہ صحیح العقیدہ مسلمان جنہوں نے قیامت تک آنا ہے الله ان سب کو جزاۓ خیر دے اور نیک أعمال کرنے کی توفیق اور صواب دارین دے اور حافظ صاحب کى قبر کو جنّت کا باغ بنا دے اور میرے والدین اور تمام صحیح العقیدہ مسلمانوں کے صحیح العقیدہ والدین پر رحم فرمائے، اللهم آمين.
کیا فرقہ "اہلِ حدیث" کے لوگوں کا شمار مسلمانوں میں ہو سکتا ھے جن کا عقیدہ مسلمانوں کے امام، خلیفۂ راشد، صحابئ جلیل حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے بارے میں یہ ھے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت پر عمل نہیں کرتے تھے، بلکہ رسول اللہ کی سنت کی مخالفت کرتے تھے (نعوذ باللہ)، اور اس فرقے والوں کا صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کے بارے میں بھی یہی عقیدہ ھے کہ وہ رسول اللہ کی سنت پر عمل نہیں کرتے تھے اور رسول اللہ کی سنت کی مخالفت کرتے تھے (نعوذ باللہ) - اس فرقے والے یہ کہتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے جو سنت کے مطابق 20 رکعت تراویح پڑھنے کا فتوی اور حکم مسلمانوں کو دیا تھا (اور جس پر آج تک پوری امتِ اسلامیہ چلی آ رہی ھے) حضرت عمر نے اس میں رسول اللہ کی مخالفت کی اور رسول اللہ کی سنت کے خلاف فتوی اور حکم جاری کیا کیونکہ اس فرقے کے دین میں صرف 8 رکعت تراویح ھے، اور یہ کہ تمام صحابۂ کرام جو حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی تقلید میں سنت کے مطابق 20 رکعت تراویح پڑھتے رہے، ان تمام صحابہ نے بھی رسول اللہ کی مخالفت کی (نعوذ باللہ)۔ اسی طرح اس فرقہ "اہلِ حدیث" والوں کا عقیدہ ھے کہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے جو اسلامی شرعی فتوی اور حکم نافذ کیا تھا کہ ایک ساتھ تین طلاق دینے سے تینوں طلاقیں واقع ہو جاتی ہیں (اور یہی اسلامی شرعی حکم پوری امتِ اسلامیہ میں شروع سے اب تک چلا آ رہا ھے) ، اس فرقے کے مطابق وہ غلط ھے اور حضرت عمر نے اس میں رسول اللہ کی مخالفت کی اور رسول اللہ کی سنت کے خلاف حکم جاری کیا (نعوذ باللہ) کیونکہ اس فرقے کے دین میں ایک ساتھ تین طلاق دینے سے صرف ایک طلاق واقع ہوتی ھے، اور یہ کہ تمام صحابۂ کرام نے جو سنت کے مطابق اس میں حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی تقلید کی، ان تمام صحابہ نے بھی رسول اللہ کی مخالفت کی (نعوذ باللہ)۔ اب اتنا تو ہمیں پتہ ھے کہ تمام صحابۂ کرام کے بارے میں اللہ تعالی قرآن کریم میں فرماتا ھے: "رضي اللهُ عنهم ورَضوا عنه" (اللہ ان سے راضی ہوا اور وہ اللہ سے راضی ہوئے) --- [ اور اللہ ان صحابہ سے تبھی تو راضی ہوا کیونکہ انہوں نے اللہ کے بھیجے ہوئے رسول کی سنت اور طریقے پر پورا عمل کیا، اور وہ صحابہ بھی اللہ سے اسی طرح راضی ہوئے کہ اس کے رسول نے جیسا طریقہ سمجھایا ، انہوں نے اسے مانا اور اس پر پوری رضا کے ساتھ عمل کیا ] ، اور اللہ اپنے رسول کی مخالفت کرنے والوں سے تو راضی نہیں ہوتا؛ اور اگر ہم صحابۂ کرام کے بارے میں فرقہ "اہلِ حدیث" کے عقیدے کے مطابق عقیدہ رکھیں گے تو نعوذ باللہ اللہ تعالی کو غلط کہنے اور قرآن کو جھٹلانے کی وجہ سے ہم تو کافر ہو جائیں گے ! تو کیا ایسے عقیدے رکھنے والے فرقے "اہلِ حدیث" کے لوگوں کا شمار مسلمانوں میں ہو سکتا ھے؟
allha Shaikh Shan ko zazai Khair dee
Allah shikh Sb. Ki khtawoo ko moaff frma kr hmysha k ly Jannat Ma jgga ata frmay
حضرات: یہ شخص زبیر علی زئی اہلِ سنت والجماعت سے نہیں ھے، یہ ایک الگ نئے فرقے سے تعلق رکھتا ھے جس نے "اہلِ سنت" نام چھوڑ کر اپنے فرقے کا نام "اہلِ حدیث" رکھ لیا ھے۔ اس مبیّنہ "اہلِ حدیث" فرقے نے دین میں تبدیلی کر دی ھے، اور اپنی مرضی کا الگ دین بنا لیا ھے؛ ان کے دین میں اور باقی پوری امتِ اسلامیہ یعنی اہلِ سنت کے دین میں فرق ھے؛ صرف مثالیں دیتا ہوں: اس فرقے کے دین میں تراویح اور تہجد ایک ہی نماز کا نام ھے، یہ دو الگ الگ نمازیں نہیں ہیں (جبکہ باقی تمام مسلمانوں کے نزدیک یہ دو مختلف نمازیں ہیں - تراویح صرف رمضان میں ادا کی جاتی ھے اور تہجد سارا سال پڑھی جاتی ھے)۔ ایک اور مثال دیکھیں: اگر مقتدی امام کے پیچھے باجماعت نماز میں رکوع میں شامل ہو (یعنی دیر سے آیا جب امام رکوع میں تھا اور رکوع میں شامل ہو گیا یعنی اسے رکوع مل گیا) تو اسے وہ رکعت پوری مل گئی، یہ مسئلہ 1400 سال سے پوری امتِ اسلامیہ کا اجماعی مسئلہ ھے، لیکن اس نام نہاد "اہلِ حدیث" والوں کے نئے دین میں رکوع میں شامل ہونے سے رکعت نہیں ملتی۔ ایک اور مثال دیکھیں: تمام مسلمانوں کے نزدیک قرآن (مصحف) کو بغیر وضو کے ہاتھ لگانا جائز نہیں؛ مگر اس نئے "اہلِ حدیث" فرقہ کے دین میں جائز ھے۔ ایک اور مثال دیکھیں: اگر کوئی شخص اپنی بیوی کو ایک ساتھ تین طلاقیں دے دے تو تینوں طلاقیں واقع ہو جاتی ہیں، یہ 1400 سال سے پوری امتِ اسلامیہ یعنی اہلِ سنت کا اجماعی مسئلہ ھے، لیکن اس "اہلِ حدیث" فرقے کے نئے دین میں ایک ساتھ تین طلاق دینے سے صرف ایک طلاق واقع ہوتی ھے۔ ایک اور مثال دیکھیں: فرقہ "اہلِ حدیث" نے اپنے لیئے نماز جنازہ بھی الگ بنائی ہوئی ھے. مسلمانوں کے نزدیک نمازِ جنازہ سرّی ہوتی ھے (اونچی آواز سے نہیں پڑھی جاتی؛ جیسے ظہر اور عصر کی نمازیں سرّی ہوتی ہیں)؛ لیکن "اہلِ حدیث" فرقے کے دین میں نمازِ جنازہ جہری ہوتی ھے (یعنی اونچی آواز کے ساتھ پڑھتے ہیں، جیسے فجر یا مغرب وغیرہ کی نمازیں ہوتی ہیں). ایک اور مثال دیکھیں: مسلمانوں کے دین کے مطابق ذو الحجہ کے مہینے میں (عید الاضحی کے موقع پر) قربانی کے تین دن ہیں، اور یہی دین رسول اللہ اور صحابہ کرام سے اب تک چلا آ رہا ھے۔ پوری امت تین دنوں میں قربانی کرتی ھے۔ اس "اہلِ حدیث" نامی فرقے نے جہاں دین میں اور بہت سی تبدیلیاں کی ہیں وہیں اس فرقے نے قربانی کے دن بھی تین کے بجائے چار بنا لیئے ہیں۔ عرض کر دوں کہ یہ صرف چند مثالیں ہیں۔ یعنی اس فرقے نے پوری امتِ اسلامیہ یعنی اہلِ سنت سے الگ ہو کر اپنا مختلف تبدیل شدہ دین بنا لیا ھے۔ اس کا مطلب تو آپ سمجھ گئے ہوں گے ، مطلب صاف ظاہر ھے کہ ان کے نزدیک 1400 سال سے ساری کی ساری امتِ اسلامیہ غلط ھے، یعنی سارے مسلمان شروع اسلام سے ہی غلط چلے آ رہے؛ دوسرے لفظوں میں ان کی نظروں میں اسلام ہی شروع سے غلط ھے۔ اور حضرات، آپ حیران نہیں ہوں گے؟ یہ سوچ کر کہ اس فرقے کے عقیدے کے مطابق پوری امتِ اسلامیہ کو تو رسول اللہ کے زمانے سے ہی دین سمجھ نہیں آیا لیکن 1400 سال کے بعد اس نئے فرقے "اہلِ حدیث" کو اسلام صحیح سمجھ آ گیا؟
Jab aap ne ahle sunnat main deoband ki padaish hui kia wo thek hai, main Lanat bejhta hon teri theory pe
ALLAH
حضرات: یہ شخص زبیر علی زئی اہلِ سنت والجماعت سے نہیں ھے، یہ ایک الگ نئے فرقے سے تعلق رکھتا ھے جس نے "اہلِ سنت" نام چھوڑ کر اپنے فرقے کا نام "اہلِ حدیث" رکھ لیا ھے۔ اس مبیّنہ "اہلِ حدیث" فرقے نے دین میں تبدیلی کر دی ھے، اور اپنی مرضی کا الگ دین بنا لیا ھے؛ ان کے دین میں اور باقی پوری امتِ اسلامیہ یعنی اہلِ سنت کے دین میں فرق ھے؛ صرف مثالیں دیتا ہوں: اس فرقے کے دین میں تراویح اور تہجد ایک ہی نماز کا نام ھے، یہ دو الگ الگ نمازیں نہیں ہیں (جبکہ باقی تمام مسلمانوں کے نزدیک یہ دو مختلف نمازیں ہیں - تراویح صرف رمضان میں ادا کی جاتی ھے اور تہجد سارا سال پڑھی جاتی ھے)۔ ایک اور مثال دیکھیں: اگر مقتدی امام کے پیچھے باجماعت نماز میں رکوع میں شامل ہو (یعنی دیر سے آیا جب امام رکوع میں تھا اور رکوع میں شامل ہو گیا یعنی اسے رکوع مل گیا) تو اسے وہ رکعت پوری مل گئی، یہ مسئلہ 1400 سال سے پوری امتِ اسلامیہ کا اجماعی مسئلہ ھے، لیکن اس نام نہاد "اہلِ حدیث" والوں کے نئے دین میں رکوع میں شامل ہونے سے رکعت نہیں ملتی۔ ایک اور مثال دیکھیں: تمام مسلمانوں کے نزدیک قرآن (مصحف) کو بغیر وضو کے ہاتھ لگانا جائز نہیں؛ مگر اس نئے "اہلِ حدیث" فرقہ کے دین میں جائز ھے۔ ایک اور مثال دیکھیں: اگر کوئی شخص اپنی بیوی کو ایک ساتھ تین طلاقیں دے دے تو تینوں طلاقیں واقع ہو جاتی ہیں، یہ 1400 سال سے پوری امتِ اسلامیہ یعنی اہلِ سنت کا اجماعی مسئلہ ھے، لیکن اس "اہلِ حدیث" فرقے کے نئے دین میں ایک ساتھ تین طلاق دینے سے صرف ایک طلاق واقع ہوتی ھے۔ ایک اور مثال دیکھیں: فرقہ "اہلِ حدیث" نے اپنے لیئے نماز جنازہ بھی الگ بنائی ہوئی ھے. مسلمانوں کے نزدیک نمازِ جنازہ سرّی ہوتی ھے (اونچی آواز سے نہیں پڑھی جاتی؛ جیسے ظہر اور عصر کی نمازیں سرّی ہوتی ہیں)؛ لیکن "اہلِ حدیث" فرقے کے دین میں نمازِ جنازہ جہری ہوتی ھے (یعنی اونچی آواز کے ساتھ پڑھتے ہیں، جیسے فجر یا مغرب وغیرہ کی نمازیں ہوتی ہیں). ایک اور مثال دیکھیں: مسلمانوں کے دین کے مطابق ذو الحجہ کے مہینے میں (عید الاضحی کے موقع پر) قربانی کے تین دن ہیں، اور یہی دین رسول اللہ اور صحابہ کرام سے اب تک چلا آ رہا ھے۔ پوری امت تین دنوں میں قربانی کرتی ھے۔ اس "اہلِ حدیث" نامی فرقے نے جہاں دین میں اور بہت سی تبدیلیاں کی ہیں وہیں اس فرقے نے قربانی کے دن بھی تین کے بجائے چار بنا لیئے ہیں۔ عرض کر دوں کہ یہ صرف چند مثالیں ہیں۔ یعنی اس فرقے نے پوری امتِ اسلامیہ یعنی اہلِ سنت سے الگ ہو کر اپنا مختلف تبدیل شدہ دین بنا لیا ھے۔ اس کا مطلب تو آپ سمجھ گئے ہوں گے ، مطلب صاف ظاہر ھے کہ ان کے نزدیک 1400 سال سے ساری کی ساری امتِ اسلامیہ غلط ھے، یعنی سارے مسلمان شروع اسلام سے ہی غلط چلے آ رہے؛ دوسرے لفظوں میں ان کی نظروں میں اسلام ہی شروع سے غلط ھے۔ اور حضرات، آپ حیران نہیں ہوں گے؟ یہ سوچ کر کہ اس فرقے کے عقیدے کے مطابق پوری امتِ اسلامیہ کو تو رسول اللہ کے زمانے سے ہی دین سمجھ نہیں آیا لیکن 1400 سال کے بعد اس نئے فرقے "اہلِ حدیث" کو اسلام صحیح سمجھ آ گیا؟
Ahl Hadees Logo ko ahadees milti han to follow krty han na.......Ahl Sunnat wal jamaat me bi kharrabian han......Maslan....tamam
imam Rafa yadain krty thy...sirf Imam Abu Hanifa Rafa yadain ko jaiz nahi samajty.......Ap is shakhs py Tankeed kr rahy jis ny hadees ka haq ada krny ki pori pori koshish ki .....Hata ky Ahl hadees bi isky khalaaf hovgye
باقی رھی اختلافات۔۔تو وہ ھو سکتے ھیں۔۔۔۔لیکن اختلافات کی بنیاد پر کسی پر فتوے مت لگائیں۔۔۔۔۔20 ترویح بھی تو سنت سے ثابت نہیں ھیں نا۔۔۔۔۔
@@ANILM1
تو کیا آپ علومِ شرعیہ میں انتہائی اعلی درجے میں specialise کرنے کے بعد دینی علوم کے انتہائی اعلی مقام تک پہنچ کر مجتہد کا درجہ حاصل کر کے اپنے اجتہاد کے نتیجے میں اس مقام تک پہنچ گئے ہیں کہ امتِ اسلامیہ کے ائمہ مجتہدین کے بارے میں محاکمہ کرنے کے اہل ہو گئے ہیں کہ فلاں امام یہ کہتا ھے اور فلاں امام وہ کہتا ھے، اور پھر اپنے اس مجتہدانہ علم کی بنا پر مجتہد بن کر دعوی کرنے لگے کہ 20 رکعت تراویح سنت نہیں ھے۔ اپنے آپ سے پوچھیں کہ کیا ایسا ہی ھے ، یا کہ کسی اور کی (یعنی اپنے فرقہ اہلِ حدیث کے "علماء" کی) تقلید میں یہ کہہ رہے ہیں؟ اگر آپ کہیں کہ میں مجتہد امام بلکہ عالم ہونے کا بھی دعوی نہیں کرتا، تو معاف کیجیئے گا، آپ کی زبان کچھ اور کہہ رہی ھے اور آپ کے دعوے کچھ اور کہہ رہے ہیں۔ ویسے میں نے اوپر امتِ اسلامیہ اور فرقہ اہلِ حدیث کے دین میں فرق کی کئی مثالیں دیں اور آپ کو ایک تراویح کی بات نظر آئی! باقی امتِ اسلامیہ کی پوری تاریخ میں آپ کے فرقے والوں کی طرح اپنے آپ کو مادر پدر آزاد عالم سمجھنے والا تو کوئی عالم نہیں تھا؛ ایسے عدم تقلید کے دعوے تو امتِ اسلامیہ کے عظیم علماء نے بھی نہیں کیئے، اور وہ سارے کے سارے باوجود علم کی بلندیوں کو چھونے کے مسلمانوں کے ائمہ امام ابو حنیفہ، امام مالک، امام شافعی، امام احمد بن حنبل کی تقلید کرتے تھے: امتِ اسلامیہ کے عظیم عالم امام ابنِ حجر عسقلانی، شافعی تھے، امام شافعی کی تقلید کرتے تھے؛ امتِ اسلامیہ کے عظیم عالم امام ابنِ عبدالبر، مالکی تھے، امام مالک کی تقلید کرتے تھے؛ امتِ اسلامیہ کے عظیم عالم امام ابنِ رجب، حنبلی تھے، امام احمد بن حنبل کی تقلید کرتے تھے؛ امتِ اسلامیہ کے عظیم عالم امام ابو جعفر طحاوی، حنفی تھے، امام ابو حنیفہ کی تقلید کرتے تھے؛ امتِ اسلامیہ کے عظیم عالم امام یحیی بن شرف نووی، شافعی تھے، امام شافعی کی تقلید کرتے تھے؛ امتِ اسلامیہ کے عظیم عالم امام قاضی عیاض یحصبی، مالکی تھے، امام مالک کی تقلید کرتے تھے؛ امتِ اسلامیہ کے عظیم عالم امام ابن قدامہ مقدسی، حنبلی تھے، امام احمد بن حنبل کی تقلید کرتے تھے؛ امتِ اسلامیہ کے عظیم عالم امام بدر الدین عینی، حنفی تھے، امام ابو حنیفہ کی تقلید کرتے تھے۔ باقی آپ نے جو اماموں کی بات کی، وہ آپ نہ کریں ، آپ بالکل اماموں کے اختلاف کی بات نہ کریں، آپ کا فرقہ بالکل eligible نہیں ھے کہ وہ اماموں کی بات کرے؛ کہتے ہیں "جس کا کام، اسی کو ساجھے" ، اماموں کی تقلید "اہلِ سنت والجماعت" کرتے ہیں یعنی امتِ اسلامیہ کرتی ھے، "اہلِ حدیث" فرقہ نہیں؛ لہذا ہم امتِ اسلامیہ یعنی "اہلِ سنت والجماعت" حنفی، مالکی، شافعی، حنبلی اپنی امتِ اسلامیہ یعنی "اہلِ سنت والجماعت" کے دین اور اس کے اصول اور قواعد و ضوابط کو سمجھتے ہیں۔
You are neither entitled nor eligible to talk about this.
قصہ مختصر یہی ھے کہ امتِ اسلامیہ اور "فرقہ اہلِ حدیث" کے دین میں فرق ھے۔
بہرحال۔۔۔منہج اہل حدیث درست ھے۔حدیث بھی تو وحی ھے۔۔۔۔اگر غیر متلو ھے۔۔۔۔اور قرآن و حدیث کی اتباع کرنے والا گمراہ نہیں ھو سکتا۔۔۔رھی بات اماموں کی اتباع کی۔۔۔۔تو حنفی حضرات اماموں کی اتباع سے بھی بیزار ھیں۔۔۔۔۔بھائی آج کل تو صرف بابوں کی اتباع رہ گئی ھے۔۔۔۔۔گلی گلی فرقہ ھے۔۔۔۔۔۔آپ مجھ پہ تنقید کر رھے ھیں۔۔۔۔میں تو جاھل ھوں ۔۔۔۔۔آپ اپنے متعلق بتائیے کیا آپ کی علم حدیث پہ گرفت شیخ زبیر علی زئی رحمہ اللہ سے بھی زیادہ جو ان پر تنقید کر رھے ھیں اور نئے فرقہ کا بانی قرار دے دیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔احناف میں اتنی ورائٹی ھے کہ پتہ ھی نہیں چلتا کون حق پر ھے۔۔۔۔بریلویوں کی نظر میں دیوبندی گمراہ۔۔۔۔دیوبندیوں کی نظر میں بریلوی دجال۔۔۔۔۔پھر دیوبندیوں کی بھی ورائٹی ۔۔۔حیاتی۔۔۔مماتی۔۔۔۔۔بس احناف ھر کتاب پڑھ رھے ھیں سوائے صحاح ستہ کے۔۔۔۔۔۔آپ نے کمنٹ ھی negative دیا تھا۔۔۔۔ویسے معذرت سے میں بھی حنفی ھوں لیکن سمجھ نہیں آتا کس گروپ میں جاؤں۔۔۔۔۔میں اسی نتیجہ پر پہنچا ھوں کہ وھابیت نہیں ھونی چاھئے ۔۔۔۔منہج اھل حدیث سب سے بہتر ھے۔۔۔۔اتباع رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ھی درست ھے۔۔۔۔نہ کہہ بابوں کی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔نہ میں وھابی نہ میں بابی
میں ھوں مسلم علم کتابی
@@ANILM1
حضرات: "فرقہ اہلِ حدیث" کے آدمی AN ILM کے اوپر والے comments اور یہ آخری والا comment پڑھیں؛ دو باتیں نوٹ کریں: ایک تو وہی "فرقہ اہلِ حدیث" والوں کی رٹی رٹائی باتیں، جو اس فرقے کے ہر فرد سے سننے کو ملتی ہیں؛ دوسرے اس آدمی کا جھوٹ آپ نے بھی واضح طور پر دیکھ لیا ہو گا: آپ نے دیکھا کہ یہ "اہلِ حدیث" فرقے کا آدمی ھے، اور اپنے فرقے اور دین کی مکمل وکالت اور حمایت کر رہا ھے، اور کہہ رہا ھے کہ "اہلِ حدیث" کا منہج درست ھے؛ اس کے باوجود بلا کسی شرم و حیا کے دن دہاڑے جھوٹ بول کے کہتا ھے کہ "میں حنفی ہوں" ۔ کیوں حضرات ایسا ہی ھے نا؟ لیکن آپ حیران نہ ہوں؛ یہ فرقہ ایسے ہی لوگوں پر مشتمل ھے؛ اس فرقے کے لوگ اسی طرح جھوٹ بولتے ہیں اور قیامت یہ کہ دین کے معاملے میں بھی جھوٹ بولتے ہیں۔ اسی لیئے اس فرقے کی اصلیت دکھانا میرا ہدف ھے۔ (ویسے آپس کی بات ھے، "فرقہ اہلِ حدیث" کے اس AN ILM نامی شخص نے جو یہ حرکت کی ھے، وہ در اصل اس کی دھوکہ دہی کی کوشش تھی؛ یہ اپنے آپ کو حنفی کہہ کر اہلِ سنت لوگوں کو یہ دکھا کر بہکانا چاہتا تھا کہ حنفی اپنے اہلِ سنت دین کے معاملے میں تذبذب کا شکار ہیں، تاکہ وہ اس بہکاوے میں آ کر اپنے حنفی مسلک کے بارے میں شک میں مبتلا ہو کر "اہلِ حدیث" فرقے میں شامل ہو جائیں۔ لیکن حضرات: اگر یہ حنفی کو غلط ثابت کرنا چاہتا ھے، تو مالکی کا کیا کرے گا؟ شافعی کا کیا کرے گا؟ حنبلی کا کیا کرے گا؟ اہلِ سنت تو سب کے سب اماموں کے مقلد ہیں۔ انڈونیشیا، ملائشیا، برونائی، مصر وغیرہ کے اہلِ سنت مسلمانوں کا مذہب شافعی ھے، وہ امام شافعی کی تقلید کرتے ہیں؛ الجزائر، لیبیا، تونس، مغرب (موراکو)، سوڈان، موریتانیا، صومالیہ، خلیجی ممالک وغیرہ کے اہلِ سنت مسلمانوں کا مذہب مالکی ھے، وہ امام مالک کی تقلید کرتے ہیں؛ ترکی، افغانستان، پاکستان، ہندوستان، چین، بنگلہ دیش، برما، سری لنکا، مالدیپ، شام، عراق، اردن، اور سعودی عرب کا مشرقی علاقہ خاص طور پر احساء وغیرہ کے اہلِ سنت مسلمانوں کا مذہب حنفی ھے، وہ امام ابو حنیفہ کی تقلید کرتے ہیں؛ سعودی عرب کے بعض اہلِ سنت مسلمانوں کا مذہب حنبلی ھے، وہ امام احمد بن حنبل کی تقلید کرتے ہیں، جبکہ سعودی عرب کے اہلِ سنت مسلمان مالکی اور شافعی بھی ہیں (یہ صرف چند ملکوں کا ذکر ھے مثال کے لیئے)، یعنی پوری امتِ اسلامیہ کے مسلمان امام ابوحنیفہ، امام مالک، امام شافعی اور امام احمد بن حنبل کی تقلید کرتے ہیں،
ALLAH
حضرات: یہ شخص زبیر علی زئی اہلِ سنت والجماعت سے نہیں ھے، یہ ایک الگ نئے فرقے سے تعلق رکھتا ھے جس نے "اہلِ سنت" نام چھوڑ کر اپنے فرقے کا نام "اہلِ حدیث" رکھ لیا ھے۔ اس مبیّنہ "اہلِ حدیث" فرقے نے دین میں تبدیلی کر دی ھے، اور اپنی مرضی کا الگ دین بنا لیا ھے؛ ان کے دین میں اور باقی پوری امتِ اسلامیہ یعنی اہلِ سنت کے دین میں فرق ھے؛ صرف مثالیں دیتا ہوں: اس فرقے کے دین میں تراویح اور تہجد ایک ہی نماز کا نام ھے، یہ دو الگ الگ نمازیں نہیں ہیں (جبکہ باقی تمام مسلمانوں کے نزدیک یہ دو مختلف نمازیں ہیں - تراویح صرف رمضان میں ادا کی جاتی ھے اور تہجد سارا سال پڑھی جاتی ھے)۔ ایک اور مثال دیکھیں: اگر مقتدی امام کے پیچھے باجماعت نماز میں رکوع میں شامل ہو (یعنی دیر سے آیا جب امام رکوع میں تھا اور رکوع میں شامل ہو گیا یعنی اسے رکوع مل گیا) تو اسے وہ رکعت پوری مل گئی، یہ مسئلہ 1400 سال سے پوری امتِ اسلامیہ کا اجماعی مسئلہ ھے، لیکن اس نام نہاد "اہلِ حدیث" والوں کے نئے دین میں رکوع میں شامل ہونے سے رکعت نہیں ملتی۔ ایک اور مثال دیکھیں: تمام مسلمانوں کے نزدیک قرآن (مصحف) کو بغیر وضو کے ہاتھ لگانا جائز نہیں؛ مگر اس نئے "اہلِ حدیث" فرقہ کے دین میں جائز ھے۔ ایک اور مثال دیکھیں: اگر کوئی شخص اپنی بیوی کو ایک ساتھ تین طلاقیں دے دے تو تینوں طلاقیں واقع ہو جاتی ہیں، یہ 1400 سال سے پوری امتِ اسلامیہ یعنی اہلِ سنت کا اجماعی مسئلہ ھے، لیکن اس "اہلِ حدیث" فرقے کے نئے دین میں ایک ساتھ تین طلاق دینے سے صرف ایک طلاق واقع ہوتی ھے۔ ایک اور مثال دیکھیں: فرقہ "اہلِ حدیث" نے اپنے لیئے نماز جنازہ بھی الگ بنائی ہوئی ھے. مسلمانوں کے نزدیک نمازِ جنازہ سرّی ہوتی ھے (اونچی آواز سے نہیں پڑھی جاتی؛ جیسے ظہر اور عصر کی نمازیں سرّی ہوتی ہیں)؛ لیکن "اہلِ حدیث" فرقے کے دین میں نمازِ جنازہ جہری ہوتی ھے (یعنی اونچی آواز کے ساتھ پڑھتے ہیں، جیسے فجر یا مغرب وغیرہ کی نمازیں ہوتی ہیں). ایک اور مثال دیکھیں: مسلمانوں کے دین کے مطابق ذو الحجہ کے مہینے میں (عید الاضحی کے موقع پر) قربانی کے تین دن ہیں، اور یہی دین رسول اللہ اور صحابہ کرام سے اب تک چلا آ رہا ھے۔ پوری امت تین دنوں میں قربانی کرتی ھے۔ اس "اہلِ حدیث" نامی فرقے نے جہاں دین میں اور بہت سی تبدیلیاں کی ہیں وہیں اس فرقے نے قربانی کے دن بھی تین کے بجائے چار بنا لیئے ہیں۔ عرض کر دوں کہ یہ صرف چند مثالیں ہیں۔ یعنی اس فرقے نے پوری امتِ اسلامیہ یعنی اہلِ سنت سے الگ ہو کر اپنا مختلف تبدیل شدہ دین بنا لیا ھے۔ اس کا مطلب تو آپ سمجھ گئے ہوں گے ، مطلب صاف ظاہر ھے کہ ان کے نزدیک 1400 سال سے ساری کی ساری امتِ اسلامیہ غلط ھے، یعنی سارے مسلمان شروع اسلام سے ہی غلط چلے آ رہے؛ دوسرے لفظوں میں ان کی نظروں میں اسلام ہی شروع سے غلط ھے۔ اور حضرات، آپ حیران نہیں ہوں گے؟ یہ سوچ کر کہ اس فرقے کے عقیدے کے مطابق پوری امتِ اسلامیہ کو تو رسول اللہ کے زمانے سے ہی دین سمجھ نہیں آیا لیکن 1400 سال کے بعد اس نئے فرقے "اہلِ حدیث" کو اسلام صحیح سمجھ آ گیا؟