@@IslamicWorld917 ji hazrat kiye lekin samajh nahi aaya isliye aap se puche plz rahnumaayi فرمائیے مطلب یہ پوچھنا ہے کی جو اوزان ہوتے ہیں اُن سے بھی گردان بناتے آتی ہے؟
جو اوزان ہوتے ہیں وہ مخصوص اسماءو افعال کے اول صیغے کے لیے ہوتے ہیں اس سے پھر آگے تثنیہ و جمع ،تذکیر و تانیث کی علامات بڑھا کر مکمل گردان بنائی جاتی یے۔ جیسے فَعَلَ تو یہ مخصوص وزن ہے ماضی معروف کا تو اس میں مزید علامات ایڈ کر کے مکمل گردان بنائی جاتی یے۔
کومنٹ کرنے کا بہت شکریہ آپ کا سوال بہت ویلڈ ہے۔اس کا جواب ابھی مستحضر نہیں ہے۔ان شاء اللہ تعالیٰ اپنے اساتذہ سے رابطہ کر کے جواب عرض کرنے کی کوشش کروں گا۔
اس کے مادہ کی صرفی تحقیق کریں گے۔ مثلا کریم کا مادہ ک۔ر۔م۔ ہے تو اس کو دیکھیں گے اس مادہ سے صفت مشبہ کا صیغہ کریم آیا ہے۔تو ہم کہیں گے کریم صیغہ واحد مذکر صفت مشبہ ثلاثی مجرد صحیح از باب کرم یکرم
السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکتہ اللہ آپکو بہت جزائے خیر عطا فرمائیں آمین آمین استاد محترم مجھے یہ سمجھ نہیں آیا کہ آپ نے لکھا ماضی مکسور العین پر اسکا وزن افعل مذکر کے لیے اور فعلاء مونث کے لیے پر ان کا عین پر زبر آرہی ھے یہ مکسور کیسے ہقا پلیز سمجھا دیں دوسرا ماضی مکسور العین کا غم و خوشی کا بھی اسکا کس وزن پر ھے نظر نہیں آرہا سمجھ جو آئی وہ فعل یعنی حزن
ایسااسم جو فاعل کے وزن پر ہو اور وہ فعل کو انجام دینے والی ذات کو بتائے اسے اسم فاعل کہتے ہیں اور ایسا اسم جو مفعول کے وزل پر ہو اور جس پر فعل واقع ہوا ہے اس ذات کو بتائے تو اسے اسم مفعول کہتے ہیں۔
Masha ALLAH
☺☺
Greet
Hazrat kitaab me jo د، ہ اور و ye ج yaani maazi maksoorul ain me hi shaamil hai na?
Yaani khushi gam ka jo siga hai aur bhook pyaas ka jo siga hai wo sirf maazi maksoorul ain ke liye hi hai na?
@@Islamzindabaad786-92 جی
وہ اسمِ مشتق جو فاعل کے ساتھ قائم ہو اُسے اسمِ فاعل کھیگے؟
@@Islamzindabaad786-92 جس کیساتھ فعل قائم ہو
حضرت اوزان اور گردان میں فرق کیا ہے plz reply کیجئے
نصاب الصرف سبق نمبر 3 اور سبق نمبر 24 کا مطالعہ کریں۔
@@IslamicWorld917 ji hazrat kiye lekin samajh nahi aaya isliye aap se puche plz rahnumaayi فرمائیے
مطلب یہ پوچھنا ہے کی جو اوزان ہوتے ہیں اُن سے بھی گردان بناتے آتی ہے؟
Plz bataayiye hazrat
جو اوزان ہوتے ہیں وہ مخصوص اسماءو افعال کے اول صیغے کے لیے ہوتے ہیں اس سے پھر آگے تثنیہ و جمع ،تذکیر و تانیث کی علامات بڑھا کر مکمل گردان بنائی جاتی یے۔
جیسے فَعَلَ تو یہ مخصوص وزن ہے ماضی معروف کا تو اس میں مزید علامات ایڈ کر کے مکمل گردان بنائی جاتی یے۔
جلس
اور شبعان اور عطشان میں صفت مشبہ کے معنی کیسے ہیں
یعنی دائمی معنی کیسے ہیں
کومنٹ کرنے کا بہت شکریہ
آپ کا سوال بہت ویلڈ ہے۔اس کا جواب ابھی مستحضر نہیں ہے۔ان شاء اللہ تعالیٰ اپنے اساتذہ سے رابطہ کر کے جواب عرض کرنے کی کوشش کروں گا۔
سر ! یہ بتاٸیں کہ صفت مشبہ کو صیغہ , گردان, شش اقسام , ہفت اقسام اور باب میں کیسے رکھیں گے ؟
اس کے مادہ کی صرفی تحقیق کریں گے۔
مثلا کریم کا مادہ ک۔ر۔م۔ ہے تو اس کو دیکھیں گے اس مادہ سے صفت مشبہ کا صیغہ کریم آیا ہے۔تو ہم کہیں گے کریم صیغہ واحد مذکر صفت مشبہ ثلاثی مجرد صحیح از باب کرم یکرم
سر باب کرم یکرم شرف یشرف سے اسم فاعل کا صیغھ فاعل کے وزن پر کیون نھی اتا
اسم فاعل میں معنی حدوثی ہوتا ہے جبکہ یہ ابواب معنی دوام پر دلالت کرتے ہیں اس لیے ان کے لیے صیغہ بھی وہی ( صفت مشبہ) کا لایا گیا جس میں دوام ہوتا ہے
آتا، ہے کرم یکرم سے کارم اور شرف سے یشرف سے شارف
السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکتہ اللہ آپکو بہت جزائے خیر عطا فرمائیں آمین آمین
استاد محترم مجھے یہ سمجھ نہیں آیا کہ آپ نے لکھا ماضی مکسور العین
پر اسکا وزن افعل مذکر کے لیے اور فعلاء مونث کے لیے پر ان کا عین پر زبر آرہی ھے یہ مکسور کیسے ہقا پلیز سمجھا دیں دوسرا ماضی مکسور العین کا غم و خوشی کا بھی اسکا کس وزن پر ھے نظر نہیں آرہا سمجھ جو آئی وہ فعل یعنی حزن
03357727917
Rabta kren
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
Isme faayil aur isme mafaool ki jumle me example bataayiye
ایسااسم جو فاعل کے وزن پر ہو اور وہ فعل کو انجام دینے والی ذات کو بتائے اسے اسم فاعل کہتے ہیں
اور ایسا اسم جو مفعول کے وزل پر ہو اور جس پر فعل واقع ہوا ہے اس ذات کو بتائے تو اسے اسم مفعول کہتے ہیں۔
یہ چیز کل بھی تفصیلا بتائی گئی ہے دیگر اپنے کیے ہوئے کومنٹ چیک فرما لیں۔
عربی جملہ کی مثال بتائیے
تصاغ الصفة المشبة من بابين
باب فرح
باب كرم
صفت مشبہ تقریبا ہر باب سے بنتا ہے مگر اس کے اوزان ہر باب سے مختلف ہوں گے
☺☺