91st Birth Anniversary Of Ahmad Faraz | Akhtar Usman Keynote Address.

Поділитися
Вставка
  • Опубліковано 21 гру 2024

КОМЕНТАРІ •

  • @mtaham123
    @mtaham123 11 місяців тому

    Very nice and beautiful speech about Faraz sb. Akhtar Usman sb is a thorough intellectual.

  • @balghari23
    @balghari23 2 роки тому +2

    کیا شاندار گفتگو ہے. بہت شکریہ سر.

  • @m.ahmadsaeedchaudhary7640
    @m.ahmadsaeedchaudhary7640 2 роки тому +2

    کیا کہنے بہت اچھا سمجھایا

  • @muhammadabbas7483
    @muhammadabbas7483 2 роки тому +2

    کیا کہنے۔۔

  • @muhammedsaleem1952
    @muhammedsaleem1952 Рік тому

    What a nice spech . I like Mr.Akhter he is a great poet also

  • @tabishhussain9028
    @tabishhussain9028 2 роки тому +1

    ہاے کیا ہیرے کی طرح الفاظ ہیں ، موتی جڑ رہے ہوں جیسے ، میں صدقے استاد محترم اختر عثمان صاحب

  • @manzarnaqvi4860
    @manzarnaqvi4860 2 роки тому +2

    احمد فراز کے حوالے سے عمدہ گفتگو ہے۔ فراز کی شاعری مختلف جہتوں کی حامل ہے۔

  • @mubarekali134
    @mubarekali134 2 роки тому

    good speech

  • @RaHaWrites
    @RaHaWrites 2 роки тому

    🥰🥰

  • @sirsharhaq2586
    @sirsharhaq2586 Рік тому

    شاعر سرشار حق
    میں دل گرفتہ ہوں رو رہا ہوں
    ہیے آج دامن بھی میرا خالی
    مرا رویہ بھی ہے منافق
    یہ لغزشوں کی کتاب ساری
    یہ بایں جانب سے جو ملی ہے
    میں خود کو محشر میں دیکھتا ہوں
    زباں بھی کنگ ہے وجود ساکن
    میں زرد چہرہ ہوں دوزخی ہوں
    زباں میں ہمت کہاں سے لاؤں
    جو مین نے لوگوں کے حق ہیں چھینے
    دلیل ہیں کہ دوزخی ہوں
    یہ بہکے بہکے خیال سارے
    مجھے ہیں ڈستے یہ رات ساری
    یہی تسلی ہے اب تو باقی
    جو مخلصی کا وہم رہا ہے
    فریب تھا یا تھی حقیقت
    میں زر پرستی سے دور بھاگا
    سفید پوشی میں دن گزارے
    جو درد تھا وہ غریب کا تھا
    یہاں جو چہرے ہیں بے کسی کے
    ہیں بے کسی کی یہ زندہ لاشیں
    یہاں پہ جینا ہے موت جیسا
    ہے موت سستی حیات مہنگی
    ضمیر بکتے ہیں ہر گھڑی میں
    فضا تعفن سے اب بھری ہے
    ہماری دشمن سے اب ہے یاری
    یہود خوش ہیں ہنود خوش ہیں
    نیا مکر ہے نئے فریبی
    نئ غلامی کا شوق سارا
    ہماری روحیں بھی اب چیختی ہیں
    وہ چھین لے گا جو نعمتیں ہیں
    ہمارے حصے میں کیا بچے گا
    یہاں بھی دوزخ وہاں بھی دوزخ
    ؤ