شاعر سرشار حق میں دل گرفتہ ہوں رو رہا ہوں ہیے آج دامن بھی میرا خالی مرا رویہ بھی ہے منافق یہ لغزشوں کی کتاب ساری یہ بایں جانب سے جو ملی ہے میں خود کو محشر میں دیکھتا ہوں زباں بھی کنگ ہے وجود ساکن میں زرد چہرہ ہوں دوزخی ہوں زباں میں ہمت کہاں سے لاؤں جو مین نے لوگوں کے حق ہیں چھینے دلیل ہیں کہ دوزخی ہوں یہ بہکے بہکے خیال سارے مجھے ہیں ڈستے یہ رات ساری یہی تسلی ہے اب تو باقی جو مخلصی کا وہم رہا ہے فریب تھا یا تھی حقیقت میں زر پرستی سے دور بھاگا سفید پوشی میں دن گزارے جو درد تھا وہ غریب کا تھا یہاں جو چہرے ہیں بے کسی کے ہیں بے کسی کی یہ زندہ لاشیں یہاں پہ جینا ہے موت جیسا ہے موت سستی حیات مہنگی ضمیر بکتے ہیں ہر گھڑی میں فضا تعفن سے اب بھری ہے ہماری دشمن سے اب ہے یاری یہود خوش ہیں ہنود خوش ہیں نیا مکر ہے نئے فریبی نئ غلامی کا شوق سارا ہماری روحیں بھی اب چیختی ہیں وہ چھین لے گا جو نعمتیں ہیں ہمارے حصے میں کیا بچے گا یہاں بھی دوزخ وہاں بھی دوزخ ؤ
Very nice and beautiful speech about Faraz sb. Akhtar Usman sb is a thorough intellectual.
کیا شاندار گفتگو ہے. بہت شکریہ سر.
کیا کہنے بہت اچھا سمجھایا
کیا کہنے۔۔
What a nice spech . I like Mr.Akhter he is a great poet also
Thanks for liking
ہاے کیا ہیرے کی طرح الفاظ ہیں ، موتی جڑ رہے ہوں جیسے ، میں صدقے استاد محترم اختر عثمان صاحب
احمد فراز کے حوالے سے عمدہ گفتگو ہے۔ فراز کی شاعری مختلف جہتوں کی حامل ہے۔
good speech
🥰🥰
شاعر سرشار حق
میں دل گرفتہ ہوں رو رہا ہوں
ہیے آج دامن بھی میرا خالی
مرا رویہ بھی ہے منافق
یہ لغزشوں کی کتاب ساری
یہ بایں جانب سے جو ملی ہے
میں خود کو محشر میں دیکھتا ہوں
زباں بھی کنگ ہے وجود ساکن
میں زرد چہرہ ہوں دوزخی ہوں
زباں میں ہمت کہاں سے لاؤں
جو مین نے لوگوں کے حق ہیں چھینے
دلیل ہیں کہ دوزخی ہوں
یہ بہکے بہکے خیال سارے
مجھے ہیں ڈستے یہ رات ساری
یہی تسلی ہے اب تو باقی
جو مخلصی کا وہم رہا ہے
فریب تھا یا تھی حقیقت
میں زر پرستی سے دور بھاگا
سفید پوشی میں دن گزارے
جو درد تھا وہ غریب کا تھا
یہاں جو چہرے ہیں بے کسی کے
ہیں بے کسی کی یہ زندہ لاشیں
یہاں پہ جینا ہے موت جیسا
ہے موت سستی حیات مہنگی
ضمیر بکتے ہیں ہر گھڑی میں
فضا تعفن سے اب بھری ہے
ہماری دشمن سے اب ہے یاری
یہود خوش ہیں ہنود خوش ہیں
نیا مکر ہے نئے فریبی
نئ غلامی کا شوق سارا
ہماری روحیں بھی اب چیختی ہیں
وہ چھین لے گا جو نعمتیں ہیں
ہمارے حصے میں کیا بچے گا
یہاں بھی دوزخ وہاں بھی دوزخ
ؤ