بس کریں تاریخ بتاتی ہے کہ سادات خاندان اس وقت بنو امیہ کے خوف سے عرب سے نکل کر ایران اور بلوچستان کی جانب ہجرت کر رہے ہیں آج بھی راجن پور کے علاقے میں سادات کے مزارات موجود ہیں حجاج لعنتی نے بھتیجے کو سادات شہید کرنے بھیجا تھا وہ راجن پور سے ہوتے ہوئے دیبل پہنچے اور راجہ نے پناہ دی پھر راجہ داہر کو قتل کیا گیا جس طرح اہلبیت کو نجران کے عیسائیوں نے یزید کتے کے دور میں پناہ دی اسی طرح راجہ داہر نے پناہ دی ہمیں معاشرتی علوم میں ساری زندگی جھوٹ پڑھایا گیا
बेटा राजा दाहिर ने अपनी सगी बहन से शादी करने चला था और राजा दाहिर की बहन ने अपनी इज्जत को बचाने के लियो मुहम्मद बिन कासिम के चाचा को खत लिखा था उसकी इज्जत आबरू को बचाने के लियो मुहम्मद बिन कासिम भारत आया था लेकिन तुम ठहरे एंड भक्त तो तुम्हारा कुछ नही हो सकता
Yes it is true that hajaj is crucial ruler of khalifat , the one who was doing unjustice and devil act against his own people why would he send his relative to Sindh to create justice? Another question after kiling of raja dahir and occupied whole Sindh why latter he was send to jail after new khalifa umar bin aziz emerged.
@@GodismercifulAllah study brother new khalifa was sulayman ibne abdulmalik and he jailed every mujahid who were fighting on different boarder like tariq ibne ziyad,musa ibne nusayr ,mohammad ibne qasim because they were sent by previous ruler.
g blkul q k is yah country jahilism main rehna pasand karti hy..agr koi such boly to jnb yah qoam barbad hony lg jati hy😂😂😂... Authentic history parho bhai sahib,,bat haqeqatan yahi hyb
He is not a danishwar, he is just a critic , and he think he has absolute knowledge on ever topic, whether it's related to his expertise or not. In our country every individual appearing on social and electronic media has the same germs.
Hassan Nisar says reading books is an art , but unfortunately, he couldn't learn that art after reading hundreds of books. That was the time of Muslim empire expansion/conquest -- This is the very simple definition of why Muhammad bin Qasim came here.
SINDH was conquered by Arab Muslims under Muḥammad bin Qasim Thaqafi ( رحمه الله) who was a Tabii in 93 Hijra , 37 years after Battle of Karballa. Below were the only Sayyids who were alive when Sindh was conquered.Let our Shi'a friends explain which of them were guests of Raja Daher whose extradition was demanded by Ummayids Muslim Dynasty ? Hazrat Ali bin Hussain (Zainul Aabideen )died after 2 years of conquest of Sindh. He had following sons. 1. Muḥammad Al Baqir burried in Madina 2. Zāid bin Alī burried in Jordan. 3. Abdullah burried in Madina. 4 Ali Al asghar burried in Madina . 5. Umer Al_Ashraf burried in Baghdad IRAQ . The sons of Sayyidina Hassan at the time of conquest of Sindh were as under : 1. Imām Abdullah al Kamil burried in Madina . 2. Sayyidina Hassan al'-Musanah burried in Madina . 3. Muhammad Al asghar burried in Madina. In 762 , only abdullah shah ghazi came to sindh for getting military aid for his father Muhammad nafs zakia ,who was great grandson of imam hassan RA , against Abbasid king mansoor , this hapeen after 50 years of MBQ
@@afshinzafar3798 syed zady Waly baat wesy nikali gaiy hy MBQ ko bdnam kerny k liy , syedzady k touch dy kr taky log ziada bura kahiy , mera point hy k MBQ tu km is km kisy syedzady k pichy nhi aya
محمد بن قاسم کا قصور یہ ہے کہ وہ بنو امیہ سے تھا۔اگر بنو عباس سے ہوتا تو پھر سب جاٸز تھا۔اگر وہ سادات کو شہید کرنے آیا تھا تو پھر کامیابی کے بعد جن سادات کو قتل کیا ان کے بارے تاریخ خاموش کیوں ہے؟؟؟واقعہ کربلا کے بعد جو چند سادات تھے وہ تو عرب میں تشریف رکھتے تھے۔
بنو امیہ سے حضرت عثمان عفان بھی تھے اور حضرت عمر بن عبدالعزیز بھی اور ان کو اسی کارنامہ سے یاد کیا جاتا جو انہوں نے کیا جس جس کے جو جو کارنامے وہ اسی طریقے سے یاد کیے جائیں گے
Apko research ki zaroorat hai logically socho ek aurat qaid me thi usne hajaj bin Yusuf ko paigam kese dilwaya dusri cheez hajaj bin Yusuf ne Sindh me ise pehle 2 hamle kyun karwaye or Muhammad. Bin qasim itna hi naik tha to sipa salaar kese tha ek fasik shaks ka
سوچنے کی بات ہے اتنی بڑی دنیا کو چھوڑ کے سندھ میں ایک ہندو راجہ داہر کے پاس پناہ لی راجہ داہر ایک ہندو تھا جس کا مندر محمد بن قاسم نے توڑا سندھ کے لوگوں کو آزاد کیا راجہ داہر کے ظلموں سے
Mohammad bin qasim ❤ 1000 saal purani baat leke beth gaye angrezo ke ghulam tum logo ne ajj tak america iraq afghanistan syria ma kyu ghusa ispe baat kyu naahi ki dar lagta ha
محمد بن قاسم واقعی ایک مجاہد تھا اسے بنی امیہ میں مت ڈالیں حجاج بن یوسف تو ایک ظالم تھا اس میں تو کوئی شک نہیں کیونکہ محمد بن قاسم کے ساتھ انے والے مجاہدین یہیں رہ گئے تھے اور وہ اج تک سادات کے ساتھ محبت کا رشتہ بنانے ہوئے ہیں
This news has been broadcast recently. Some famous bloggers have been very active. Sadly one fitna polical party has been used. Only trying their best to down rise the nation's spirit .
السلامُ علیکم ۔ اللّٰہ تعالیٰ کی رحمت ہو عماد الدین محمد ابن قاسم رح اور ان کے مجاہدین ساتھیوں پر جن کی آمد کی بدولت ہمارے سندھ کو باب الاسلام کہلانے کا شرف حاصل ہوا محمد بن قاسم رح کے ساتھ بہت سارے اولیاء اللہ بھی مسلم لشکر میں ان کے ساتھ تشریف لائے جیسا کہ کراچی اور اندرون سندھ میں بہت سے مزارات موجود ہیں یہ ہسٹری بھی واقعی اہم ہے کہ بنو امیہ کے دور میں اسلامی لشکروں نے دنیا بھی میں جنگیں کی ہیں اور یہ جنگیں محمد بن قاسم رح سے بہت پہلے ہی سے چل رہی تھیں حضرت خالد بن ولید رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ نے تو روم و فارس کی زمینوں پر زلزلے بپا کر دیئے تھے ۔ ہمارے شہر کراچی میں حضرت سید نور علی شاہ بادشاہ رح کا مزار اقدس اس بات کا شاہد ہے کہ عماد الدین محمد ابن قاسم رح کے لشکر کے سپاہی کس قدر اللّٰہ کے مقرب تھے تو ایسے لشکر کا سپہ سالار کتنی عظیم ہستی ہوگا ۔ حجاج بن یوسف کی سخت گیری اور مظالم کی داستان بہت لرزہ خیز ہے لیکن قرآن کریم کے اعراب بھی ان کا کارنامہ تسلیم کئے جاتے ہیں ۔تاریخ بتاتی ہے کہ حجاج بن یوسف کی فطرت میں انکار کی قبولیت کا عنصر نہیں تھا راجا داہر نے قزاقوں کی گرفتاری اور سزا کے معاملے میں اپنی بے بسی کا اظہار کردیا تھا ۔ رہی یہ عجیب سی بات کہ عورت کی فریاد کس سٹیلائٹ نظام کے تحت حجاج تک پہنچی تو حجاج سے بہت پہلے بھی پیغام رسانی کے طریقے موجود تھے ۔ حضرت عمر فاروق اعظم رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ نے اور آپ رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کے بعد حضرت معاویہ رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ نے اتنے بڑے خطہ ارض پر سٹیلائٹ کی بدولت حکومت یا پیغام رسانی نہیں کی ۔ فریادیں ان حکمرانوں تک بھی پہنچتی تھیں ۔ہاں یہ ضرور کہا جاسکتا ہے کہ آج کی طرح اس دور میں بھی کسی خطے پر لشکر کشی کا جواز بنایا گیا تھا تاکہ تاریخ کو معقول جواب پیش کیا جاسکے اور ناصرف خود کو مسلمان مجاہدین کو اور اسلام کو اس الزام سے محفوظ رکھا جاسکے جو آج بھی لگایا جاتا ہے کہ اسلام تلوار کے زور پر پھیلا ہے۔دوسری بات یہ کہ راجا داہر کے خود اپنی بہن سے شادی کرنے کی وجہ سے اس کے اپنے دھرم کے ہندو نالاں تھے کم ذات ہندو اس سے اذیت میں تھے ۔تیسری بات یہ کہ اگر ہم راجہ داہر کو ہیرو اور حضرت عماد الدین محمد ابن قاسم رح اور مسلمان مجاہدین کو ڈاکو لٹیرا تسلیم کرلیں تو ہم سندھ کو باب الاسلام کہنے کا حق کھودیں گے اور یہ ہماری سندھ دھرتی کی عزت ، عظمت و فضیلت میں کوتاہی کہلائے گی اور یہ ناقابلِ قبول ہے اللّٰہ تعالیٰ نے سندھ کو باب الاسلام ہونے کی فضیلت عطا فرمائی ہے دراصل دکھ کی بات یہ ہے کہ ہماری تاریخ اسلام بہت الجھی ہوئی ہے ۔ بنو ہاشم اور بنو امیہ کی دشمنی اسلام سے قبل کی ہے مگر بنو عباس نے بھی آل رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم پر ظلم و ستم کرنے میں کوئی کمی نہ چھوڑی ۔ واقعہ کربلا ہماری تاریخ کا سب سے غمگین اور خون کے آنسو رلادینے والا باب ہے جو ہمیں دنیا کے سامنے شرمندہ کرنے کے لئے بہت زیادہ کافی ہے انبیاء کرام علیہم السلام کو شہید کرنے والی امتیں بہت تھیں کہ وہ انہیں ان کے پرانے مذاہب سے ہٹا کر دین حق کا پیغام دیتے تھے مگر ہمارے آقا و مولا امام حسین علیہ السلام اور آپ کے اہل بیت علیہم السلام اجمعین کو بیٹھے بٹھائے یزید لعین اور اس کے حواریوں نے ستایا اور شہید کیا ۔ ہماری تاریخ کا ایک اور سخت ترین موڑ آج کا دور ہے آنے والی نسلوں کے سامنے کچھ حقائق تحقیقات پیش کی جارہی ہیں مگر اس طرح کہ غیر مسلموں ، بت پرستوں کو ہیرو بناکر اور اپنے مسلم سپہ سالاروں اور مجاہدین کو ڈاکو ، لٹیرا ، قاتل ، ظالم و دہشتگرد بناکر ۔ مثال کے طور پر حضرت عبداللّٰہ شاہ غازی بابا رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ اور حضرت عماد الدین محمد ابن قاسم رح کی تواریخ میں ہی فرق ہے مگر بچوں کو یہ بتایا جارہا ہے کہ محمد بن قاسم حضرت عبداللّٰہ شاہ غازی بابا رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کا قاتل ہے ۔ قرآن پاک میں اللّٰہ تعالیٰ کی راہ میں جان دینے والوں کو اللہ تعالیٰ نے شہید فرمایا ہے آج ہماری نسل کو راجہ داہر شہید بتایا جارہا ہے ۔ حسن نثار صاحب جیسے بڑے صاحب علم حضرات کی اس وقت واقعی اہم ذمہداری بن گئی ہے کہ نوجوان نسل کی درست رہنمائی فرمائیں خاص طور پر ایسے معاملات میں جہاں دین اسلام کی عزت و احترام کی بات ہو تاکہ بروز حشر اللّٰہ تعالیٰ کے دربار میں شرمندہ نہیں بلکہ سرخرو ہوسکیں ۔
دراصل یہ ان حضرات ہی کی بدقسمتی ہے کہ راجہ داہر جیسے مشرک کو, جس سے اسی کی طرح کے مشرکین نالاں تھے, کو اپنا ہیرو اور شہید مانتے ہیں. اللہ جانے کس کو خوش کرنے کیلئے اس حد تک چلے گئے ہیں ورنہ محمد بن قاسم کسی اور مذہب کی تاریخ میں ہوتا تو ایک اساطیری کردار ہوتا اور تو اور یہ لبرلز بھی جھوم جھوم کر انکی شجاعت, جنگی حکمت عملی اور دلیری کے نغمے گا رہے ہوتے
حسن نثار صاحب آپ کی حق پر آپ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ ہماری تاریخ آج بھی اسی طرح لکھی جارہی ہے کہ چوروں، ڈاکوئوں، اور قاتلوں کو ہیرو بنا کر پیش کیا جا رہا ہے۔
MBQ pursuing Syeds invaded Sindh is not logical. These Syeds escaped Hejaz are not a threat. MBQ simply invaded India to loot, like most expansionist expeditions of Muslims.
چونکہ اللّٰہ کے رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے خاندان میں 9 چچا میں سے صرف 2 ایمان کی دولت سے سرفراز ھوتے ، حضرت عباس اور حضرت حمزہ رضوان اللّٰہ تعالٰی علیہم اجمعین ، باقی ساری قربانیاں اسلام کے لئے بنو امیہ کی تھیں ، اور ساری فتوحات بھی بنو امیہ نے کیں ، حضرت علی جو کہ اھل ابو طالب تھے ناکہ اھل بیت ان کی جھوٹی محبت اور بنو امیہ کے بغض میں یہ بیان کیا جاتا ھے کہ بنو امیہ ظالم تھے۔ جبکہ یہ سچ نہیں ھے ۔ سچ تو یہ ھے کہ حضرت زینب بنت علی ، اللّٰہ کے رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی نواسی ، حضرت یزید بن معاویہ رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ کی ساس تھیں۔
اب آتے ہیں مرزا محمدی علی کی طرف۔ ان کے متعلق تو ہم یہی کہیں گے کہ اگر چالاکی کے ساتھ جھوٹ کو سچ ثابت کرنے پر کوئی ایوارڈ دیا جائے تو اسکے سب سے پہلے حقدار یہی صاحب ہونگے۔ مرزا صاحب کہتے ہیں سندھ کے سیدوں سے تواتر سے یہ بات چلتی آرہی ہے کہ محمد بن قاسم نے سندھ پر حملہ اس لئے کیا تھا کہ راجا ڈاہر نے سیدوں کو پناہ دی تھی۔ ہم محوِ حیرت ہیں کہ اپنے آپ کو مجتھد کے مرتبے سے کم نہ سمجھنے والے مزرا صاحب کو تواتر کے لفظ کا معنیٰ بھی نہیں پتہ۔ تواتر کا مطلب یہ ہے کہ (کسی بات کو ہر دور میں اتنے لوگ بیان کریں کہ جنکے جھوٹ پر متفق ہونے کو عقل نا ممکن سمجھے)۔ جبکہ محمد بن قاسم کو سب سے پہلے لٹیرا اور راجا ڈاہر کو ہیرو اور شہید کہنے والے سندھی قوم پرستوں کے لیڈر جی ایم سید صاحب تھے جس نے "سندھ جا سورما" نامی اپنی کتاب میں محمد بن قاسم کو لٹیرا اور راجا ڈاہر کو ہیرو اور شہید کہا جسکے بعد سے اس فتنے نے جنم لیا۔ اس سے پہلے کئی صدیاں گذر گئیں ہزاروں کتابیں لکھی گئیں کئی مؤرخ، محقق، مفکر، دانشور، شاعر اور بزرگ گذرے کسی ایک نے بھی محمد بن قاسم کو لٹیرا اور راجا ڈاہر کو ہیرو اور شھید نہیں کہا۔ پھرمحمد علی مرزا کا یہ تواتر کہاں سے آیا؟؟؟ میں چیلنج کرتا ہوں محمد علی مرزا سمیت تمام سندھی قوم پرستوں کو کہ جی ایم سید سے پہلے کسی نے بھی محمد بن قاسم کو لٹیرا کہا ہو تو ثابت کر کہ دکھائیں۔ پھر مرزا صاحب کا یہ کہنا کہ راجا ڈاہر نے سادات کرام کو پناہ دی تھی کس قدر مضحکہ خیز بات ہے کیونکہ محمد بن قاسم نے سندھ کو سن 93 ھجری میں فتح کیا اور واقعۂ کربلا سن 61 ھجری میں پیش آیا یعنی واقعۂ کربلا کے تقریباً 32 سال بعد سندھ فتح ہوا۔جبکہ سادات کرام میں سے حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے صاحبزادے حضرت امام زین العابدین رضی اللہ عنہ واقعۂ کربلا میں زندہ بچے تھے باقی سب شھید ہوگئے تھے اور انہوں نے فتح سندھ کے دو سال بعد شہادت پائی۔ اور فتح سندھ کے وقت ان کے صاحبزادگان میں سے امام محمد الباقر جناب زید جناب عبداللہ جناب علی الاصغر جناب عمر الاشرف اور حضرت امام حسن کے صاحبزادگان میں سے جناب عبداللہ جناب حسن المثنی جناب محمد الاصغر رضی اللہ عنہم موجود تھے۔ روئے زمین پر اس وقت یہ ہی سادات کرام تھے اور یہ تمام سادات کرام فتحِ سندھ کے وقت مدینہ منورہ میں ہی مقیم تھے۔ *اب ہم محمد علی مرزا اور سندھ کے قوم پرستوں سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ واقعۂ کربلا کے بعد 32 سالوں میں مذکورہ بالا سادات کرام کے علاوہ کونسے سادات کرام پیدا ہوچکے تھے جنہوں نے سندھ فتح ہونے سے پہلے ہی راجہ داہر کے پاس پناہ لے رکھی تھی اور انکے مہمان بنے تھے؟؟ کوئی ایک تاریخی حوالہ پیش کردیں۔* ھاتو برھانکم ان کنتم صادقین.
جی ایم سید اور بھارت کے تاریخ دان جو پوری تاریخ کو الٹ پلٹ رہے ہیں, نے ایک ہی بولی بولی ہے اور ہمارے لبرلز اور بنو امیہ کا بغض رکھنے والے ان پر آنکھ بند کرکے ایمان لے آئے ہیں
کچھ لوگ یہ بھی کہتے ہے ہیں کہ یہ حملہ سندھ کے خزانے لوٹنے کیلئے کیا گیا تھا ، اس مہم پر حجاج نے 6 کروڑ دینار خرچ کئے تھے اور سندھ کے خزانوں و دیگر ذرائع سے 12 کروڑ دینار حاصل ہوئے تھے ،
Padha-Likha INSAN, Bahut khoob...!! Padhe Likhe ke saath ye bhi zaroori hei ki INSAN meiñ AQL bhi ho. Lekin, Ye to INSAN hee nahiñ hei. Ye padha-likha JAAHIL hei. Daaru-baaz Nisar. Shayed aaj kuchh zyaada chadhh gayee hei...!!!
Sir difficult to agree to that Syed were hidden in Sindh & Raja Dahir was protecting them & also you are correct that a women letter for rescue difficult to agree so it is best for society that we enforce DNA test on those who claim themselves Syed in Subcontinent find the truth of every false or real story!!!
پارٹ 2 دیبل کی فتح محمد بن قاسم کے دیبل پہنچتے ہی راجا داہر کی فوج شہر کے دروازے بند کر کے بیٹھ گئی۔ محمد بن قاسم نے فصیل کے چاروں طرف خندقیں کھود کر منجنیقیں نصب کیں اور شہر کو محاصرے میں لے لیا۔ یہ محاصرہ سات دن جاری رہا۔ آٹھویں دن ایک مخبر کے ذریعے محمد بن قاسم کو اطلاع ملی کہ جب تک اس مندر پر لہرانے والے پرچم کو پارا پارا نہیں کیا جائے گا، شہر کے باسیوں کا حوصلہ پست نہیں ہوگا۔ محمد بن قاسم نے اپنی منجنیق عروسک کے ذریعے اس پرچم کو گرانے کا فیصلہ کیا۔ جونہی وہ پرچم نیچے گرا، مسلمانوں نے ہر طرف سے شدید حملہ شروع کردیا۔ یہ دیکھ کر داہر کی فوج کے حوصلے ٹوٹ گئے اور انھوں نے فوراً شہر پناہ کے دروازے کھول دیے۔ اعجاز الحق قدوسی ہی کی کتاب میں درج ہے کہ دیبل فتح ہونے کے بعد محمد بن قاسم نے قید خانے سے ان مسلمان قیدیوں کو آزاد کیا جن کی گرفتاری کے باعث یہ سارا قضیہ شروع ہوا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ جیل خانے کے داروغہ نے بھی حالات دیکھتے ہوئے اسلام قبول کر لیا۔ محمد بن قاسم نے حمید بن وداع بحری کو دیبل کا حکمران مقرر کیا جس نے شہر میں ایک خوب صورت مسجد تعمیر کروائی۔ جس وقت دیبل فتح ہوا اس وقت نیرون (موجودہ حیدرآباد) پہنچ چکا تھا۔ راجا داہر نے محمد بن قاسم کو ایک خط لکھا اور انھیں مختلف دھمکیاں دیں۔ محمد بن قاسم نے لکھا کہ آپ کی انھی بداعمالیوں اور تکبر کی وجہ سے ہمارا آپ کے خلاف لشکر کشی کا خیال پیدا ہوا۔ ’آپ نے ہماری سمت آنے والے مسلمانوں کو قید کیا اور اب بھی سرکشی پر آمادہ ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ میرا اور آپ کا مقابلہ جہاں کہیں ہوگا میں خدا تعالیٰ کی مدد سے آپ کو مغلوب کروں گا۔‘ محمد بن قاسم اپنے لشکر سمیت نیرون کی سمت بڑھا۔ انھوں نے سہون، سیستان کے بعد نیرون کو بھی فتح کر لیا۔ اس معرکے میں راجا داہر مارا گیا۔ یہ ہندوستان میں مسلمانوں کی پہلی بڑی فتح تھی۔ لوک ورثا کی کتاب سندھ کے مطابق کہا جاتا ہے کہ یہ 10 رمضان کا دن تھا۔ 93 ہجری کے مطابق 20 جون 712 کی تاریخ تھی۔ اسی کتاب میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ محمد بن قاسم نے راجا داہر کا سر قلم کر کے حجاج بن یوسف کو روانہ کر دیا۔ اس کے بعد محمد بن قاسم نے برہمن آباد، الور اور ملتان تک کا سارا علاقہ فتح کر لیا۔ برہمن آباد میں ان کا مقابلہ داہر کے بیٹے جے سینہ سے ہوا جسے مسلمان فوج نے شکست سے ہمکنار کیا۔ انھوں نے اعلان کیا کہ کسی پر جبر نہیں ہے جو چاہے مسلمان ہو کر ہمارا بھائی بن جائے اور جو چاہے جزیہ دے کر اپنے پرانے مذہب پر قائم رہے۔ ادھر دمشق میں پہلے حجاج بن یوسف اور پھر خلیفہ ولید بن عبدالملک وفات پا گئے۔ اس کے بعد سلیمان عبدالملک تخت نشین ہوئے جس کے ساتھ ہی سیاسی منظرنامہ بدل گیا۔ سلیمان بن عبدالملک نے حجاج کے مقرر کردہ افسروں کو معزول یا قتل کر کے انھیں راستے سے ہٹا دیا۔ ان افسروں میں قتیبہ بن مسلم، موسیٰ بن نصیر اور محمد بن قاسم کے نام سرفہرست تھے۔ انھوں نے محمد بن قاسم کی جگہ یزید بن کبشہ کو سندھ کا گورنر مقرر کیا جس نے محمد بن قاسم کو ٹاٹ کے کپڑے پہنا کر اور ہتھکڑی بیڑی ڈال کر عراق بھجوا دیا۔ اعجاز الحق قدوسی کی کتاب میں درج ہے کہ کہا جاتا ہے کہ جب محمد بن قاسم سندھ سے رخصت ہو رہے تھے تو انھوں نے یہ شعر پڑھا: انھوں نے مجھے ضائع کر دیا اور کیسے جوان کو ضائع کیا جو مرد نبرد آزما اور سرحد کا محافظ تھا محمد بن قاسم کی وفات کا معمہ محمد بن قاسم عراق پہنچے تو خلیفہ نے انھیں واسط کے جیل خانے میں بھجوا دیا جہاں انھیں زنجیروں سے باندھ کر رکھا گیا۔ اس قید خانے میں وہ صرف 22 سال کی عمر میں وفات پا گئے۔ ان کی وفات کی خبر سندھ پہنچی تو یہاں ان کا بڑا سوگ منایا گیا اور شہر کیرج کے ہندوﺅں اور بودھوں نے اپنے شہر میں اس کا ایک مجسمہ نصب کروا کے اپنی عقیدت کا اظہار کیا۔ یہ تو تھی ایک روایت،ایک اور دوسری روایت، جو سندھ کی مشہور تاریخ چچ نامہ میں نقل ہوئی، میں بتایا گیا ہے کہ محمد بن قاسم نے راجا داہر کی دو بیٹیاں پرمل دیو اور سورج دیو کو خلیفہ سلیمان بن عبدالملک کی خدمت میں روانہ کیا۔ ’خلیفہ نے ان کا حسن دیکھ کر انھیں اپنے لیے پسند کیا، ان لڑکیوں نے خلیفہ سے کہا کہ ہم آپ کے لائق نہیں کیوںکہ محمد بن قاسم ہمیں اپنے استعمال میں لاچکا ہے۔ یہ سن کر خلیفہ آگ بگولہ ہوگیا اور اپنے ہاتھوں سے حکم تحریر کیا کہ محمد بن قاسم یہ حکم ملتے ہی خود کو کچے چمڑے میں بند کروا کے ہمارے حضور میں حاضر ہو۔‘ اسی روایت کے مطابق محمد بن قاسم کو یہ حکم ادھے پور میں ملا۔ انھوں نے حکم کی تعمیل کی اور خود کو چمڑے میں بند کروا کے روانہ ہوئے۔ تین دن بعد وہ راستے میں فوت ہوگئے۔ محمد بن قاسم کی لاش کو صندوق میں بند کر کے خلیفہ کے سامنے پیش کیا گیا جس نے فوراً ان دونوں بہنوں کو بلا کر لاش دکھائی اور کہا میرا حکم دیکھو۔ اس روایت میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دونوں بہنیں یہ سن کر بے اختیار ہنس پڑیں اور کہنے لگیں خلیفہ کا حکم عدل اور عقل سے ماورا ہے۔ ’آپ کو چاہئے تھا کہ ہماری بات کی صداقت کی تحقیق کرتے، حقیقت یہ ہے کہ محمد بن قاسم ہمارے لیے بھائی اور باپ کے برابر تھا۔ انھوں نے کبھی ہمیں ہاتھ نہیں لگایا لیکن چوںکہ اس نے ہمارے خاندان کے راج کو اجاڑا اور ہمارے باپ اور بھائی کو قتل کیا، ہمیں غلام بنایا اس لیے ہم نے محض انتقام لینے کے لیے یہ واقعہ گھڑ کر آپ کو بیان کیا۔ ہمارا مقصد صرف اپنے باپ کے قتل کا بدلہ لینا تھا۔‘ سلیمان بن عبدالملک نے یہ سن کر ’دونوں بہنوں کو دیوار میں زندہ چنوا دیا۔‘ ایک اور تاریخی روایت کے مطابق دونوں بہنوں کو ہاتھی کے پاﺅں سے ساتھ گھسیٹا گیا اور بازاروں میں پھرانے کے بعد انھیں زندہ جلا دیا گیا۔ یہ واقعہ چچ نامہ میں نقل ہوا ہے لیکن مسلمان مؤرخین اس کی صحت سے انکار کرتے ہیں۔ بنو امیہ کی حکومت کا خاتمہ اور عباس عہد کا آغاز گذشتہ چار پانچ برس سے سوشل میڈیا پر ایک تصویر کو راجا داہر کی تصویر بنا کر پیش کیا جا رہا ہے۔
Raja Dahir gave refuge to family of Nabi
It's ture
جناب اس عورت نے محمد بن قاسم کو حط لکھا
He was chasing them refugees
@@virendraSingh-je3sx Yes really
Bin qasim was a villan he invaded sindh just for personal cause
Raja dahir was hero
❤
As a Muslim i respect Raja Dahir🙏🙏
😂😂😂 but you are not muslim
❤❤❤
@@GREENBERG321q tu arab ki aulad h
Raja Dahir me apni beti SE shadi ki thi...
@@arslanarshad785Koi bhi aadmi, jiska dimag sahi hai, vo apni beti se shadi nahi karta. Kyu jooth bolte ho?
Raja Dahir was a hero who gave shelter to so many Muslims victimized by Umayyad dynasty.
اللہم صل علی محمد وعلی آل محمد ❤️
Mohammed bin Qasim came Sindh for protection of women and Bush's military came Iraq for protection of middle east from nukes.
Read history
@@anitarathore8009you read again..
😂😂😂😂
Where were nukes, chemical or biological weapons .?
@@ShahzaibKhan-fl4he Dude, that was sarcasm.
Muhammad Bin Qasim was trapped by Hajaj bin Yusuf, Muhammad Bin Qasim him self was a Great General and a Honourable Man.
😂😂😂😂 how old was he ? Do you know ? Great general 😂😂
بس کریں
تاریخ بتاتی ہے کہ سادات خاندان اس وقت بنو امیہ کے خوف سے عرب سے نکل کر ایران اور بلوچستان کی جانب ہجرت کر رہے ہیں آج بھی راجن پور کے علاقے میں سادات کے مزارات موجود ہیں
حجاج لعنتی نے بھتیجے کو سادات شہید کرنے بھیجا تھا
وہ راجن پور سے ہوتے ہوئے دیبل پہنچے اور راجہ نے پناہ دی
پھر راجہ داہر کو قتل کیا گیا
جس طرح اہلبیت کو نجران کے عیسائیوں نے یزید کتے کے دور میں پناہ دی اسی طرح راجہ داہر نے پناہ دی
ہمیں معاشرتی علوم میں ساری زندگی جھوٹ پڑھایا گیا
Such an honest and truthful person he is and plus he took his very professionality.
Tumhare liye intellectual ka matalab anti Pakistan and Anti Muslim 😁😁😁
we hate those bastered who killed innocent people
Hindu Sultan na Mazloom Muslmanoo ki madadki
@@rss6758ismain ub anti muslim kahan c aagaya??so kobhaqeqat hy wo hy
@@MuhammadUsman-fl5jltmhari tahqeek ha
Raja Dahir itna nek dil tha ke itne ehm muslim usk pas panah lene agaye
बेटा राजा दाहिर ने अपनी सगी बहन से शादी करने चला था और राजा दाहिर की बहन ने अपनी इज्जत को बचाने के लियो मुहम्मद बिन कासिम के चाचा को खत लिखा था उसकी इज्जत आबरू को बचाने के लियो मुहम्मद बिन कासिम भारत आया था लेकिन तुम ठहरे एंड भक्त तो तुम्हारा कुछ नही हो सकता
Itna Naik tha K ikhlas me us ne APNI behen se Shadihi kr li😂😂
Tareekh ka kuch pata nehi,
Itna Naik tha K ikhlas me us ne APNI behen se Shadihi kr li😂😂
Tareekh ka kuch pata nehi,
Kis madrassa mein padhaya tujhe ki usne apni behen se shaadi ki thi? @@amazingIslamiccalligraphy
Navi apne bohu se sadi kar sakta hai 6 saal ki bachhi se sadi kar sakta hai 😂@@amazingIslamiccalligraphy
Yes it is true that hajaj is crucial ruler of khalifat , the one who was doing unjustice and devil act against his own people why would he send his relative to Sindh to create justice?
Another question after kiling of raja dahir and occupied whole Sindh why latter he was send to jail after new khalifa umar bin aziz emerged.
@@GodismercifulAllah study brother new khalifa was sulayman ibne abdulmalik and he jailed every mujahid who were fighting on different boarder like tariq ibne ziyad,musa ibne nusayr ,mohammad ibne qasim because they were sent by previous ruler.
Jis country mai iss jesy log daaanishwarr hon Unki brbaadi laaazim hai
G app nay kabhi parha ha k woh q aaya
g blkul q k is yah country jahilism main rehna pasand karti hy..agr koi such boly to jnb yah qoam barbad hony lg jati hy😂😂😂... Authentic history parho bhai sahib,,bat haqeqatan yahi hyb
aap muaasherti aloom perhye :D
@@SyedMohsinShehzadGilaniBai pehly wo sindh Aya phir Punjab akar punjabio ko musalmaan Kya ya bhi history parh li
He is not a danishwar, he is just a critic , and he think he has absolute knowledge on ever topic, whether it's related to his expertise or not.
In our country every individual appearing on social and electronic media has the same germs.
ا
چھچ نامہ پڑھو ، جو کہ اس دور کے مقامی سندھیوں نے لکھا ھے اور اب بھی موجود ھے ۔
چھچ نامہ اردو میں دستیاب ہے ؟ کہاں سے مل سکتا ہے ؟ پلیز رپلائے ۔
Aby chutiye chach nama arabo ny likha tha Sindhi m Sirf translate kiya gaya h
چچ نامہ لکھا کس نے تھا؟ عربوں نے
Nahin jnab chachnama arabon ka likha Hua h baad m farsi or sindhi m translate Hua h
Chachanama 712 AD ke 500 year baad Arabs ne likhi thi..
Sir, Hassan Nisar Sb I salute you. You are a great person. We, Sindhi love and respect your opinion/views
Hassan Nisar says reading books is an art , but unfortunately, he couldn't learn that art after reading hundreds of books.
That was the time of Muslim empire expansion/conquest -- This is the very simple definition of why Muhammad bin Qasim came here.
Baat toh bilkul theak hai, logical point.
🙏
Kya logic hai ? Kitabe padho
Us jamane me Qasid, jasus khabar yaha se waha pahuchtate the
I love Muhammad bin Qasim And Saad Rizvi SB
eska matlab tum apne baap ko baap nhi mante dusre ko baap mante ho
@@Gautamsingh-ob4gmbaap apka mai hoo.apni ammy se pooch lo
bin qasim kahaniya hai generls nay appnay ko defend kar nay ky liye zia ul haq nay karwaye ghalat tha woh
Tere toh 100 baap hai. Tu kiska baap ban sakta hai?@@tahirmalik478
Jis lutere ne tumare abao ajdad ko luta qatil kia..sindh ki betio ko aghwa kia wo lutera tumara Hero h
یہ بالکل 100% درست حقائق پیش کیئے ہیں
Search UA-cam tombs soldiers of Muhammad bin Qasim Muslim conquerer of Sindh
@@shoaibnoor5525search what moulana said about hajjaz bin yosuf
Mohammed Bin Qasim Naik Dil insan Tha ۔
Han Hajjaj bin Youfas zalim insan tha۔
Tum mile the, tumhare baap dada to khud us waqt hindu honge
Ye aaj khud musalman hai...is liye k Muhammad Bin Qasim Sindh aye.
بلکل سہی کہا آپ نے پر یہ کفار کے ٹٹو لوگ نہیں مانتے
Very informative
SINDH was conquered by Arab Muslims under Muḥammad bin Qasim Thaqafi ( رحمه الله) who was a Tabii in 93 Hijra , 37 years after Battle of Karballa.
Below were the only Sayyids who were alive when Sindh was conquered.Let our Shi'a friends explain which of them were guests of Raja Daher whose extradition was demanded by Ummayids Muslim Dynasty ?
Hazrat Ali bin Hussain (Zainul Aabideen )died after 2 years of conquest of Sindh. He had following sons.
1. Muḥammad Al Baqir burried in Madina
2. Zāid bin Alī burried in Jordan.
3. Abdullah burried in Madina.
4 Ali Al asghar burried in Madina .
5. Umer Al_Ashraf burried in Baghdad IRAQ .
The sons of Sayyidina Hassan at the time of conquest of Sindh were as under :
1. Imām Abdullah al Kamil burried in Madina .
2. Sayyidina Hassan al'-Musanah burried in Madina .
3. Muhammad Al asghar burried in Madina. In 762 , only abdullah shah ghazi came to sindh for getting military aid for his father Muhammad nafs zakia ,who was great grandson of imam hassan RA , against Abbasid king mansoor , this hapeen after 50 years of MBQ
Iss jang aur hamley ki tareekh kis kitab mein hai aur wo kitni qabil e aitbar hai?
Wese dono waqiat ka time period gap dekh kr common sense rkhne waloun ko reality smjh ajati ha asani se, Kisi motabar zarae ki zarurat nhi reh jati
@@amanbaloch7201 abdullah Shah ghazi k Abu wali jang ??
@@afshinzafar3798 syed zady Waly baat wesy nikali gaiy hy MBQ ko bdnam kerny k liy , syedzady k touch dy kr taky log ziada bura kahiy , mera point hy k MBQ tu km is km kisy syedzady k pichy nhi aya
@@motivationhub1999 Muhammad bin Qasım wali Jang?
محمد بن قاسم کا قصور یہ ہے کہ وہ بنو امیہ سے تھا۔اگر بنو عباس سے ہوتا تو پھر سب جاٸز تھا۔اگر وہ سادات کو شہید کرنے آیا تھا تو پھر کامیابی کے بعد جن سادات کو قتل کیا ان کے بارے تاریخ خاموش کیوں ہے؟؟؟واقعہ کربلا کے بعد جو چند سادات تھے وہ تو عرب میں تشریف رکھتے تھے۔
بنو امیہ سے حضرت عثمان عفان بھی تھے اور حضرت عمر بن عبدالعزیز بھی اور ان کو اسی کارنامہ سے یاد کیا جاتا جو انہوں نے کیا جس جس کے جو جو کارنامے وہ اسی طریقے سے یاد کیے جائیں گے
Lol muhammad bin qasim was a thaqafi and not from banu ummaya... get ur facts right bro before defending banu ummaya
Hamare rajaon ka itihaas itna mahan hai duniya sab badshaho ko bhul jayegi pr hindu yodhaon ko koi nhi bhulega garv hai mujhe me hindu hun 🚩
😂😂😂😂😂😂😂
oh bas yaar ek nikal aye woh bi apni sultanat or apna area bachanay ky liye kiya hai or sahi hai woh
Baat true hay k un respectful peoples ko shaheed kerne k lea aya tha best
Mohammad bin qasim zindabad
Brt ke waja say jo asane ho gae peshawar k awam jhole utha utha kar dua daity han jeeat hamaisha haq or sach ke ho ge dukh k bad sukh b aty han
Jot mat bolo BRT ki waja sy Pasha Wet ki awam Jo Trefaq masla howa ha wo apko. Pata nahi masla hamen hen Mis Farah Asfaq
Binkasim is great lider
leader
Maryam can't control her laugh at 2:28.. 😂❤️
Very wrong interpretation of so-called intellectuals.
Muhammad bin qasim is real heroo😊
Apko research ki zaroorat hai logically socho ek aurat qaid me thi usne hajaj bin Yusuf ko paigam kese dilwaya dusri cheez hajaj bin Yusuf ne Sindh me ise pehle 2 hamle kyun karwaye or Muhammad. Bin qasim itna hi naik tha to sipa salaar kese tha ek fasik shaks ka
Ghanta hero
Raja dahir is real hero 😢
Pehly 2 nahi 15 hamle hue the sindh per likin arab nakam hue.
Sir apko kaise bata chala kya ap what’s app use kar rahen the
😂😂😂😂😂😂😂
Agree
Mohammed SAHEB KI FAMILY WAS IN HIS PROTECTION
سوچنے کی بات ہے اتنی بڑی دنیا کو چھوڑ کے سندھ میں ایک ہندو راجہ داہر کے پاس پناہ لی راجہ داہر ایک ہندو تھا جس کا مندر محمد بن قاسم نے توڑا سندھ کے لوگوں کو آزاد کیا راجہ داہر کے ظلموں سے
شیعہ یہود کا مذہب اسلام کے متضاد ھے اسیطرح تاریخ بھی یہ اینکر بے حس نثار بھی وہی ھے ان کے گھر کے ماحول کا زرہ پتہ کرو😅۔
Fake stories.. sirf Gold K liye aya tha
@@knightrider1523 you have any prove.
انکو کہاں پناہ لینا چاہیے تھی۔۔ دوست آپ کافی زہین اور سمجھدار لگتے ہو اس لییے بتانا
Mohammad bin qasim ❤ 1000 saal purani baat leke beth gaye angrezo ke ghulam tum logo ne ajj tak america iraq afghanistan syria ma kyu ghusa ispe baat kyu naahi ki dar lagta ha
Wrong Number he ye.
Sir great
Bahot achy
😂, hassan nisar sb rocks as always
محمد بن قاسم واقعی ایک مجاہد تھا اسے بنی امیہ میں مت ڈالیں حجاج بن یوسف تو ایک ظالم تھا اس میں تو کوئی شک نہیں کیونکہ محمد بن قاسم کے ساتھ انے والے مجاہدین یہیں رہ گئے تھے اور وہ اج تک سادات کے ساتھ محبت کا رشتہ بنانے ہوئے ہیں
Umayyad had a right to expand.
Agreed
Chahch nama parho
Arabo ny likha tha
Wo noval fiction
1260 mai liki kitab with zero credibility
Raja dhar ❤
This news has been broadcast recently. Some famous bloggers have been very active. Sadly one fitna polical party has been used. Only trying their best to down rise the nation's spirit .
💯 disagreement with you.
You should agree with Hajaj
Pskistani establishment considers that Pakistan was founded when Muhammad bin Kasim conquered Sind.
bilkul sahi kaha hassan sir
بالکل 100 فیصد سچ کہا حسن نثار صاحب نے۔
PERSONAL IDEA BUT NO ARGUMENT ,ANY HYSTORICAL ARGUMENT REQUIRED SIMPLE CONDEM HAS NO MEANING
بن قاسم کی سٹوری سلطان راھی والی فلم کی طرح بنای گئ ھے😄
AZIZ HAM WATNO ! IMRAN KHAN KHIN NAHI JA RAHA..LOVE FOR PAKISTAN ..LOVE FOR IMRAN KHAN
Well said sir hassan nisar
Absolutely right
Well said ❤😊
Hassan Nisar ne bulkul Sahi bat kahi he
Sorry it is totally wrong,M bin 0:59 Qasim was robber on indopak
زبردست بہت خوب جناب
السلامُ علیکم ۔ اللّٰہ تعالیٰ کی رحمت ہو عماد الدین محمد ابن قاسم رح اور ان کے مجاہدین ساتھیوں پر جن کی آمد کی بدولت ہمارے سندھ کو باب الاسلام کہلانے کا شرف حاصل ہوا محمد بن قاسم رح کے ساتھ بہت سارے اولیاء اللہ بھی مسلم لشکر میں ان کے ساتھ تشریف لائے جیسا کہ کراچی اور اندرون سندھ میں بہت سے مزارات موجود ہیں یہ ہسٹری بھی واقعی اہم ہے کہ بنو امیہ کے دور میں اسلامی لشکروں نے دنیا بھی میں جنگیں کی ہیں اور یہ جنگیں محمد بن قاسم رح سے بہت پہلے ہی سے چل رہی تھیں حضرت خالد بن ولید رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ نے تو روم و فارس کی زمینوں پر زلزلے بپا کر دیئے تھے ۔ ہمارے شہر کراچی میں حضرت سید نور علی شاہ بادشاہ رح کا مزار اقدس اس بات کا شاہد ہے کہ عماد الدین محمد ابن قاسم رح کے لشکر کے سپاہی کس قدر اللّٰہ کے مقرب تھے تو ایسے لشکر کا سپہ سالار کتنی عظیم ہستی ہوگا ۔ حجاج بن یوسف کی سخت گیری اور مظالم کی داستان بہت لرزہ خیز ہے لیکن قرآن کریم کے اعراب بھی ان کا کارنامہ تسلیم کئے جاتے ہیں ۔تاریخ بتاتی ہے کہ حجاج بن یوسف کی فطرت میں انکار کی قبولیت کا عنصر نہیں تھا راجا داہر نے قزاقوں کی گرفتاری اور سزا کے معاملے میں اپنی بے بسی کا اظہار کردیا تھا ۔ رہی یہ عجیب سی بات کہ عورت کی فریاد کس سٹیلائٹ نظام کے تحت حجاج تک پہنچی تو حجاج سے بہت پہلے بھی پیغام رسانی کے طریقے موجود تھے ۔ حضرت عمر فاروق اعظم رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ نے اور آپ رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کے بعد حضرت معاویہ رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ نے اتنے بڑے خطہ ارض پر سٹیلائٹ کی بدولت حکومت یا پیغام رسانی نہیں کی ۔ فریادیں ان حکمرانوں تک بھی پہنچتی تھیں ۔ہاں یہ ضرور کہا جاسکتا ہے کہ آج کی طرح اس دور میں بھی کسی خطے پر لشکر کشی کا جواز بنایا گیا تھا تاکہ تاریخ کو معقول جواب پیش کیا جاسکے اور ناصرف خود کو مسلمان مجاہدین کو اور اسلام کو اس الزام سے محفوظ رکھا جاسکے جو آج بھی لگایا جاتا ہے کہ اسلام تلوار کے زور پر پھیلا ہے۔دوسری بات یہ کہ راجا داہر کے خود اپنی بہن سے شادی کرنے کی وجہ سے اس کے اپنے دھرم کے ہندو نالاں تھے کم ذات ہندو اس سے اذیت میں تھے ۔تیسری بات یہ کہ اگر ہم راجہ داہر کو ہیرو اور حضرت عماد الدین محمد ابن قاسم رح اور مسلمان مجاہدین کو ڈاکو لٹیرا تسلیم کرلیں تو ہم سندھ کو باب الاسلام کہنے کا حق کھودیں گے اور یہ ہماری سندھ دھرتی کی عزت ، عظمت و فضیلت میں کوتاہی کہلائے گی اور یہ ناقابلِ قبول ہے اللّٰہ تعالیٰ نے سندھ کو باب الاسلام ہونے کی فضیلت عطا فرمائی ہے دراصل دکھ کی بات یہ ہے کہ ہماری تاریخ اسلام بہت الجھی ہوئی ہے ۔ بنو ہاشم اور بنو امیہ کی دشمنی اسلام سے قبل کی ہے مگر بنو عباس نے بھی آل رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم پر ظلم و ستم کرنے میں کوئی کمی نہ چھوڑی ۔ واقعہ کربلا ہماری تاریخ کا سب سے غمگین اور خون کے آنسو رلادینے والا باب ہے جو ہمیں دنیا کے سامنے شرمندہ کرنے کے لئے بہت زیادہ کافی ہے انبیاء کرام علیہم السلام کو شہید کرنے والی امتیں بہت تھیں کہ وہ انہیں ان کے پرانے مذاہب سے ہٹا کر دین حق کا پیغام دیتے تھے مگر ہمارے آقا و مولا امام حسین علیہ السلام اور آپ کے اہل بیت علیہم السلام اجمعین کو بیٹھے بٹھائے یزید لعین اور اس کے حواریوں نے ستایا اور شہید کیا ۔ ہماری تاریخ کا ایک اور سخت ترین موڑ آج کا دور ہے آنے والی نسلوں کے سامنے کچھ حقائق تحقیقات پیش کی جارہی ہیں مگر اس طرح کہ غیر مسلموں ، بت پرستوں کو ہیرو بناکر اور اپنے مسلم سپہ سالاروں اور مجاہدین کو ڈاکو ، لٹیرا ، قاتل ، ظالم و دہشتگرد بناکر ۔ مثال کے طور پر حضرت عبداللّٰہ شاہ غازی بابا رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ اور حضرت عماد الدین محمد ابن قاسم رح کی تواریخ میں ہی فرق ہے مگر بچوں کو یہ بتایا جارہا ہے کہ محمد بن قاسم حضرت عبداللّٰہ شاہ غازی بابا رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کا قاتل ہے ۔ قرآن پاک میں اللّٰہ تعالیٰ کی راہ میں جان دینے والوں کو اللہ تعالیٰ نے شہید فرمایا ہے آج ہماری نسل کو راجہ داہر شہید بتایا جارہا ہے ۔ حسن نثار صاحب جیسے بڑے صاحب علم حضرات کی اس وقت واقعی اہم ذمہداری بن گئی ہے کہ نوجوان نسل کی درست رہنمائی فرمائیں خاص طور پر ایسے معاملات میں جہاں دین اسلام کی عزت و احترام کی بات ہو تاکہ بروز حشر اللّٰہ تعالیٰ کے دربار میں شرمندہ نہیں بلکہ سرخرو ہوسکیں ۔
دراصل یہ ان حضرات ہی کی بدقسمتی ہے کہ راجہ داہر جیسے مشرک کو, جس سے اسی کی طرح کے مشرکین نالاں تھے, کو اپنا ہیرو اور شہید مانتے ہیں. اللہ جانے کس کو خوش کرنے کیلئے اس حد تک چلے گئے ہیں ورنہ محمد بن قاسم کسی اور مذہب کی تاریخ میں ہوتا تو ایک اساطیری کردار ہوتا اور تو اور یہ لبرلز بھی جھوم جھوم کر انکی شجاعت, جنگی حکمت عملی اور دلیری کے نغمے گا رہے ہوتے
Waqi begairat bol raha hai
blunt nisar sahab ❤
حسن نثار صاحب آپ کی حق پر آپ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ ہماری تاریخ آج بھی اسی طرح لکھی جارہی ہے کہ چوروں، ڈاکوئوں، اور قاتلوں کو ہیرو بنا کر پیش کیا جا رہا ہے۔
حسن نثار آپ درست فرما رہیے یے
Nice
عبداللہ شاہ غازی کو بھی عربوں نے شھید کیا
Apko msg kark btya Shah Ghazi ny?
@nahibatana5499 جب تاريخ پڑھیں گے تو پتا چلے گا نا باقی سیدنا یوٹیوب رح سے علم لیں گے تو گمراہ ئی ہونگے
دراصل اس کا دماغ خراب ھے ۔علاج کرواٶ
وجوہات کچھ بھی ہو لیکن ہم حسن نثار کے پردا دوہرا جاتا ہے کہ شکست پر محمد بن قاسم فتح قابل تحسین ہے
MBQ pursuing Syeds invaded Sindh is not logical. These Syeds escaped Hejaz are not a threat. MBQ simply invaded India to loot, like most expansionist expeditions of Muslims.
True
Muhammad bin qasim se pehle sindhi Muslim they wo to dhukku tha sindh per qabza kerne aya tha
Indian Muslim ki tarah honge humiliation hone ke bad jaise ham kahte h fir bhi dil h hindustani
Ĥistory tells all, I'm sorry , Hassan Nisar could not tell the fact and reality.
Mr. Hassan nisar is right
حسن نثار صاحب کی تاریخ پر بڑا عبور ہے اگر یہ بھی بتا دیں کہ وہ اہم اسلامی شخصیات تھیں (ان کے نام وغیرہ) تو بڑی رہنمائی ہو گی۔
شکریہ ۔
ایک تو عبداللہ بن زبیر ہیں۔۔۔
حوالہ : تفہیم القرآن
مولانا مودودی
This reality
Indian history mai btaya jata ha k raja dahir ny mohd bin qasim ki ships py attack kiyya tha jiski waja sy fr Muhammad bin qasim ny attack kiya
🌻beautifu🌻 sharing🏵 thnks🌹 fo🌹r best 🌺content🌻
چونکہ اللّٰہ کے رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے خاندان میں 9 چچا میں سے صرف 2 ایمان کی دولت سے سرفراز ھوتے ، حضرت عباس اور حضرت حمزہ رضوان اللّٰہ تعالٰی علیہم اجمعین ، باقی ساری قربانیاں اسلام کے لئے بنو امیہ کی تھیں ، اور ساری فتوحات بھی بنو امیہ نے کیں ، حضرت علی جو کہ اھل ابو طالب تھے ناکہ اھل بیت ان کی جھوٹی محبت اور بنو امیہ کے بغض میں یہ بیان کیا جاتا ھے کہ بنو امیہ ظالم تھے۔ جبکہ یہ سچ نہیں ھے ۔ سچ تو یہ ھے کہ حضرت زینب بنت علی ، اللّٰہ کے رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی نواسی ، حضرت یزید بن معاویہ رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ کی ساس تھیں۔
حسن نثار کا کوئی مذہب نہیں، وہ وہسکی پسند کرتے ہیں اور تاریخ کے بارے میں اپنے احمقانہ بیانات دیتے ہیں۔
Yeh aurat bohat khoobsurat hai..lakin corupt b bohat zada hoge
Oh yar jb pta kisi bat ka na ho to bat nhi krty har fun mola nhi bnty hoty tmhra kam jhoti khabar parhna hai wo parho paiso lo ghar jao
Raja Dahir is the hero of sindh ❤
Zabardast
اب آتے ہیں مرزا محمدی علی کی طرف۔
ان کے متعلق تو ہم یہی کہیں گے کہ اگر چالاکی کے ساتھ جھوٹ کو سچ ثابت کرنے پر کوئی ایوارڈ دیا جائے تو اسکے سب سے پہلے حقدار یہی صاحب ہونگے۔
مرزا صاحب کہتے ہیں
سندھ کے سیدوں سے تواتر سے یہ بات چلتی آرہی ہے کہ محمد بن قاسم نے سندھ پر حملہ اس لئے کیا تھا کہ راجا ڈاہر نے سیدوں کو پناہ دی تھی۔
ہم محوِ حیرت ہیں کہ اپنے آپ کو مجتھد کے مرتبے سے کم نہ سمجھنے والے مزرا صاحب کو تواتر کے لفظ کا معنیٰ بھی نہیں پتہ۔
تواتر کا مطلب یہ ہے کہ (کسی بات کو ہر دور میں اتنے لوگ بیان کریں کہ جنکے جھوٹ پر متفق ہونے کو عقل نا ممکن سمجھے)۔
جبکہ محمد بن قاسم کو سب سے پہلے لٹیرا اور راجا ڈاہر کو ہیرو اور شہید کہنے والے سندھی قوم پرستوں کے لیڈر جی ایم سید صاحب تھے جس نے "سندھ جا سورما" نامی اپنی کتاب میں محمد بن قاسم کو لٹیرا اور راجا ڈاہر کو ہیرو اور شہید کہا جسکے بعد سے اس فتنے نے جنم لیا۔ اس سے پہلے کئی صدیاں گذر گئیں ہزاروں کتابیں لکھی گئیں کئی مؤرخ، محقق، مفکر، دانشور، شاعر اور بزرگ گذرے کسی ایک نے بھی محمد بن قاسم کو لٹیرا اور راجا ڈاہر کو ہیرو اور شھید نہیں کہا۔ پھرمحمد علی مرزا کا یہ تواتر کہاں سے آیا؟؟؟
میں چیلنج کرتا ہوں محمد علی مرزا سمیت تمام سندھی قوم پرستوں کو کہ جی ایم سید سے پہلے کسی نے بھی محمد بن قاسم کو لٹیرا کہا ہو تو ثابت کر کہ دکھائیں۔
پھر مرزا صاحب کا یہ کہنا کہ راجا ڈاہر نے سادات کرام کو پناہ دی تھی کس قدر مضحکہ خیز بات ہے کیونکہ محمد بن قاسم نے سندھ کو سن 93 ھجری میں فتح کیا اور واقعۂ کربلا سن 61 ھجری میں پیش آیا یعنی واقعۂ کربلا کے تقریباً 32 سال بعد سندھ فتح ہوا۔جبکہ سادات کرام میں سے حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے صاحبزادے حضرت امام زین العابدین رضی اللہ عنہ واقعۂ کربلا میں زندہ بچے تھے باقی سب شھید ہوگئے تھے اور انہوں نے فتح سندھ کے دو سال بعد شہادت پائی۔
اور فتح سندھ کے وقت ان کے صاحبزادگان میں سے
امام محمد الباقر
جناب زید
جناب عبداللہ
جناب علی الاصغر
جناب عمر الاشرف
اور حضرت امام حسن کے صاحبزادگان میں سے
جناب عبداللہ
جناب حسن المثنی
جناب محمد الاصغر رضی اللہ عنہم موجود تھے۔
روئے زمین پر اس وقت یہ ہی سادات کرام تھے اور یہ تمام سادات کرام فتحِ سندھ کے وقت مدینہ منورہ میں ہی مقیم تھے۔
*اب ہم محمد علی مرزا اور سندھ کے قوم پرستوں سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ واقعۂ کربلا کے بعد 32 سالوں میں مذکورہ بالا سادات کرام کے علاوہ کونسے سادات کرام پیدا ہوچکے تھے جنہوں نے سندھ فتح ہونے سے پہلے ہی راجہ داہر کے پاس پناہ لے رکھی تھی اور انکے مہمان بنے تھے؟؟ کوئی ایک تاریخی حوالہ پیش کردیں۔*
ھاتو برھانکم ان کنتم صادقین.
جی ایم سید اور بھارت کے تاریخ دان جو پوری تاریخ کو الٹ پلٹ رہے ہیں, نے ایک ہی بولی بولی ہے اور ہمارے لبرلز اور بنو امیہ کا بغض رکھنے والے ان پر آنکھ بند کرکے ایمان لے آئے ہیں
Shrm kro ithr bhi firqawariat
Ye ldki bhot khoobsurat h❤️😘
Chal jhotay jis chez ka pata nahi us per mat bolo
Hassan shab na bahtaran interpretation ki
Great
Supreme court ka bara Dukh he awam ko ke supreme court wo andhi ho Gai thi ya Mili Hui thi amrica se
GREAT POINT...❤
کچھ لوگ یہ بھی کہتے ہے ہیں کہ یہ حملہ سندھ کے خزانے لوٹنے کیلئے کیا گیا تھا ، اس مہم پر حجاج نے 6 کروڑ دینار خرچ کئے تھے اور سندھ کے خزانوں و دیگر ذرائع سے 12 کروڑ دینار حاصل ہوئے تھے ،
Pakistan ka pehla aur akhri padha likha insan.
Padha-Likha INSAN,
Bahut khoob...!!
Padhe Likhe ke saath ye bhi zaroori hei ki INSAN meiñ AQL bhi ho.
Lekin,
Ye to INSAN hee nahiñ hei.
Ye padha-likha JAAHIL hei.
Daaru-baaz Nisar.
Shayed aaj kuchh zyaada chadhh gayee hei...!!!
Tum to apni auqat mein raho jahi indian rss ki najaiz aulad
Hassan Nisar Sahib, please correct yourself. It was 6th attack
Sharam aani chahiy Muhammad bin Qasim was a Hero...
So called analyst 😠
Apny ghar ly ke jao hero ko
@@comment420 ghr m hi Ha tum raja dahir ki nasal ho Tu usky Apne ghr leekar jau
Then American is also hero killing inccoents in middle East
Israel is also hero killing Palestinians 😂😂
Tera baap khud hindu raha hoga bin Qasim ke najayaz paidaish
Muflis Luteray thay.. har jang ki ahim wajah lootmar hi thi
Doo pack lga k ye aisi he bateen krta hy
Sir difficult to agree to that Syed were hidden in Sindh & Raja Dahir was protecting them & also you are correct that a women letter for rescue difficult to agree so it is best for society that we enforce DNA test on those who claim themselves Syed in Subcontinent find the truth of every false or real story!!!
Tara khat le kar gaya tha
پارٹ 2
دیبل کی فتح
محمد بن قاسم کے دیبل پہنچتے ہی راجا داہر کی فوج شہر کے دروازے بند کر کے بیٹھ گئی۔ محمد بن قاسم نے فصیل کے چاروں طرف خندقیں کھود کر منجنیقیں نصب کیں اور شہر کو محاصرے میں لے لیا۔
یہ محاصرہ سات دن جاری رہا۔ آٹھویں دن ایک مخبر کے ذریعے محمد بن قاسم کو اطلاع ملی کہ جب تک اس مندر پر لہرانے والے پرچم کو پارا پارا نہیں کیا جائے گا، شہر کے باسیوں کا حوصلہ پست نہیں ہوگا۔
محمد بن قاسم نے اپنی منجنیق عروسک کے ذریعے اس پرچم کو گرانے کا فیصلہ کیا۔ جونہی وہ پرچم نیچے گرا، مسلمانوں نے ہر طرف سے شدید حملہ شروع کردیا۔ یہ دیکھ کر داہر کی فوج کے حوصلے ٹوٹ گئے اور انھوں نے فوراً شہر پناہ کے دروازے کھول دیے۔
اعجاز الحق قدوسی ہی کی کتاب میں درج ہے کہ دیبل فتح ہونے کے بعد محمد بن قاسم نے قید خانے سے ان مسلمان قیدیوں کو آزاد کیا جن کی گرفتاری کے باعث یہ سارا قضیہ شروع ہوا تھا۔
کہا جاتا ہے کہ جیل خانے کے داروغہ نے بھی حالات دیکھتے ہوئے اسلام قبول کر لیا۔ محمد بن قاسم نے حمید بن وداع بحری کو دیبل کا حکمران مقرر کیا جس نے شہر میں ایک خوب صورت مسجد تعمیر کروائی۔
جس وقت دیبل فتح ہوا اس وقت نیرون (موجودہ حیدرآباد) پہنچ چکا تھا۔ راجا داہر نے محمد بن قاسم کو ایک خط لکھا اور انھیں مختلف دھمکیاں دیں۔
محمد بن قاسم نے لکھا کہ آپ کی انھی بداعمالیوں اور تکبر کی وجہ سے ہمارا آپ کے خلاف لشکر کشی کا خیال پیدا ہوا۔
’آپ نے ہماری سمت آنے والے مسلمانوں کو قید کیا اور اب بھی سرکشی پر آمادہ ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ میرا اور آپ کا مقابلہ جہاں کہیں ہوگا میں خدا تعالیٰ کی مدد سے آپ کو مغلوب کروں گا۔‘
محمد بن قاسم اپنے لشکر سمیت نیرون کی سمت بڑھا۔ انھوں نے سہون، سیستان کے بعد نیرون کو بھی فتح کر لیا۔ اس معرکے میں راجا داہر مارا گیا۔ یہ ہندوستان میں مسلمانوں کی پہلی بڑی فتح تھی۔
لوک ورثا کی کتاب سندھ کے مطابق کہا جاتا ہے کہ یہ 10 رمضان کا دن تھا۔ 93 ہجری کے مطابق 20 جون 712 کی تاریخ تھی۔ اسی کتاب میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ محمد بن قاسم نے راجا داہر کا سر قلم کر کے حجاج بن یوسف کو روانہ کر دیا۔
اس کے بعد محمد بن قاسم نے برہمن آباد، الور اور ملتان تک کا سارا علاقہ فتح کر لیا۔ برہمن آباد میں ان کا مقابلہ داہر کے بیٹے جے سینہ سے ہوا جسے مسلمان فوج نے شکست سے ہمکنار کیا۔
انھوں نے اعلان کیا کہ کسی پر جبر نہیں ہے جو چاہے مسلمان ہو کر ہمارا بھائی بن جائے اور جو چاہے جزیہ دے کر اپنے پرانے مذہب پر قائم رہے۔
ادھر دمشق میں پہلے حجاج بن یوسف اور پھر خلیفہ ولید بن عبدالملک وفات پا گئے۔ اس کے بعد سلیمان عبدالملک تخت نشین ہوئے جس کے ساتھ ہی سیاسی منظرنامہ بدل گیا۔
سلیمان بن عبدالملک نے حجاج کے مقرر کردہ افسروں کو معزول یا قتل کر کے انھیں راستے سے ہٹا دیا۔ ان افسروں میں قتیبہ بن مسلم، موسیٰ بن نصیر اور محمد بن قاسم کے نام سرفہرست تھے۔ انھوں نے محمد بن قاسم کی جگہ یزید بن کبشہ کو سندھ کا گورنر مقرر کیا جس نے محمد بن قاسم کو ٹاٹ کے کپڑے پہنا کر اور ہتھکڑی بیڑی ڈال کر عراق بھجوا دیا۔
اعجاز الحق قدوسی کی کتاب میں درج ہے کہ کہا جاتا ہے کہ جب محمد بن قاسم سندھ سے رخصت ہو رہے تھے تو انھوں نے یہ شعر پڑھا:
انھوں نے مجھے ضائع کر دیا اور کیسے جوان کو ضائع کیا
جو مرد نبرد آزما اور سرحد کا محافظ تھا
محمد بن قاسم کی وفات کا معمہ
محمد بن قاسم عراق پہنچے تو خلیفہ نے انھیں واسط کے جیل خانے میں بھجوا دیا جہاں انھیں زنجیروں سے باندھ کر رکھا گیا۔ اس قید خانے میں وہ صرف 22 سال کی عمر میں وفات پا گئے۔
ان کی وفات کی خبر سندھ پہنچی تو یہاں ان کا بڑا سوگ منایا گیا اور شہر کیرج کے ہندوﺅں اور بودھوں نے اپنے شہر میں اس کا ایک مجسمہ نصب کروا کے اپنی عقیدت کا اظہار کیا۔
یہ تو تھی ایک روایت،ایک اور دوسری روایت، جو سندھ کی مشہور تاریخ چچ نامہ میں نقل ہوئی، میں بتایا گیا ہے کہ محمد بن قاسم نے راجا داہر کی دو بیٹیاں پرمل دیو اور سورج دیو کو خلیفہ سلیمان بن عبدالملک کی خدمت میں روانہ کیا۔
’خلیفہ نے ان کا حسن دیکھ کر انھیں اپنے لیے پسند کیا، ان لڑکیوں نے خلیفہ سے کہا کہ ہم آپ کے لائق نہیں کیوںکہ محمد بن قاسم ہمیں اپنے استعمال میں لاچکا ہے۔ یہ سن کر خلیفہ آگ بگولہ ہوگیا اور اپنے ہاتھوں سے حکم تحریر کیا کہ محمد بن قاسم یہ حکم ملتے ہی خود کو کچے چمڑے میں بند کروا کے ہمارے حضور میں حاضر ہو۔‘
اسی روایت کے مطابق محمد بن قاسم کو یہ حکم ادھے پور میں ملا۔ انھوں نے حکم کی تعمیل کی اور خود کو چمڑے میں بند کروا کے روانہ ہوئے۔ تین دن بعد وہ راستے میں فوت ہوگئے۔
محمد بن قاسم کی لاش کو صندوق میں بند کر کے خلیفہ کے سامنے پیش کیا گیا جس نے فوراً ان دونوں بہنوں کو بلا کر لاش دکھائی اور کہا میرا حکم دیکھو۔
اس روایت میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دونوں بہنیں یہ سن کر بے اختیار ہنس پڑیں اور کہنے لگیں خلیفہ کا حکم عدل اور عقل سے ماورا ہے۔
’آپ کو چاہئے تھا کہ ہماری بات کی صداقت کی تحقیق کرتے، حقیقت یہ ہے کہ محمد بن قاسم ہمارے لیے بھائی اور باپ کے برابر تھا۔ انھوں نے کبھی ہمیں ہاتھ نہیں لگایا لیکن چوںکہ اس نے ہمارے خاندان کے راج کو اجاڑا اور ہمارے باپ اور بھائی کو قتل کیا، ہمیں غلام بنایا اس لیے ہم نے محض انتقام لینے کے لیے یہ واقعہ گھڑ کر آپ کو بیان کیا۔ ہمارا مقصد صرف اپنے باپ کے قتل کا بدلہ لینا تھا۔‘
سلیمان بن عبدالملک نے یہ سن کر ’دونوں بہنوں کو دیوار میں زندہ چنوا دیا۔‘
ایک اور تاریخی روایت کے مطابق دونوں بہنوں کو ہاتھی کے پاﺅں سے ساتھ گھسیٹا گیا اور بازاروں میں پھرانے کے بعد انھیں زندہ جلا دیا گیا۔ یہ واقعہ چچ نامہ میں نقل ہوا ہے لیکن مسلمان مؤرخین اس کی صحت سے انکار کرتے ہیں۔
بنو امیہ کی حکومت کا خاتمہ اور عباس عہد کا آغاز
گذشتہ چار پانچ برس سے سوشل میڈیا پر ایک تصویر کو راجا داہر کی تصویر بنا کر پیش کیا جا رہا ہے۔
Saddaaat ko Marne aya tha wo ,Jo Karbala MN Bach gae
Sadaaat ko marne aiya tha 😭
محترم حسن نثار صاحب حجاج بن یوسف کے پڑوس میں رہتے تھے 😂