Usool-e-Hadith k bunyadi masadir I Dr. Hafiz Muhammad Zubair I Usool-e-Hadith I EP 1

Поділитися
Вставка
  • Опубліковано 17 гру 2024

КОМЕНТАРІ • 32

  • @abo_ammara
    @abo_ammara 11 місяців тому

    ماشاءاللہ ۔ بار ک فیکم بہت عمدہ کاوش

  • @sumreenmalik9227
    @sumreenmalik9227 4 роки тому +1

    بہت خوب ! اللّہ دین حق کو اور ترقی دے آمین

  • @umm-e-asimofficial9889
    @umm-e-asimofficial9889 2 роки тому

    الھمہ زدفزد

  • @rajababy2009
    @rajababy2009 4 роки тому +1

    Jazak ALLAH Hafiz sahab bohut achi koshish hey Logo ko educate kaney klye ..ALLAH SWT ap k ilam me izafa farmaye aur ap ko is ka ajre azeem ata farmaye ameen summa ameen

  • @haniamehboob7597
    @haniamehboob7597 3 роки тому

    Zabardast channel hath laga ha. Bht faida ho raha ha.

  • @abutalha9521
    @abutalha9521 3 роки тому

    جزاکم اللہ خیرا

  • @alhusna6194
    @alhusna6194 2 роки тому

    بہت عمدہ جناب

  • @Sahar_Khaan786
    @Sahar_Khaan786 4 роки тому

    Masha Allah...
    Boht khoob

  • @anisbilgrami
    @anisbilgrami 4 роки тому +2

    ماشاءالله ،ادباًالتماس هے کہ ࣿصلی اللہ علیہ وسلم ٗ کا تلفظ درست فرمالیں

  • @ahmedhussain9165
    @ahmedhussain9165 Рік тому +2

    فقہ کو علم آلی قرار دینا بڑا ظلم ہے کیونکہ آلہ وہ ہوتا ہے شیء سے خارج ہو اور شیء تک پہنچنے کا ذریعہ و راستہ ہو -- جبکہ فقہ اصل شیء میں داخل ہے اور خلاصہ ہے ؛مستفاد ہے قرآن وسنت سے یعنی پورے احکام شرعیہ ہے خواہ احکام ایمانیات ہو یا احکام عبادات یا احکام معاملات یا احکام معاشرت یا احکام اخلاقیات_ حدیث: جو کچھ بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول و منسوب ہو وہ حدیث ہے قولا او فعلا او تقریرا او وصفا او جمالا او کملا حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خصوصیات بھی داخل ہے جو کہ امت کے لئے نہیں ہے منسوخات بھی داخل ہے جو کہ معمول نہیں ہے منقول ہونے میں سندا صحیح بھی ہے حسن بھی ضعیف بھی متنا اضطراب بھی معنی حقیقی کے معارض بھی خلاصہ کلام جیسی بھی ہے سب حدیث ہے-۔ سنت- الطریقہ الراءجہ فی الدین ایسا طریقہ جو دین میں رائج ہو شریعت مطہرہ ہو کر۔ یعنی حدیث عام ہے ہے ہر حدیث سنت و شریعت نہیں بن سکتی سنت خاص ہے۔ مدارس میں قرآن و حدیث بالاستیعاب پڑھائے جاتے ہیں اور فقہ پر زور زیادہ دیا جاتا ہے وہ قرآن وحدیث کا خلاصہ اور نچوڑ ہے اور احکام شرعیہ ہے یعنی اسپیشل اور خصوصی حیثیت ہے

  • @hasibmianswat5250
    @hasibmianswat5250 3 роки тому +1

    ❤❤❤❤❤

  • @amirnizami1007
    @amirnizami1007 3 роки тому

    اصول تکفیر کے پھیلاو کی بہت ذیادہ ضرورت ہے

  • @abuyahia2212
    @abuyahia2212 8 місяців тому

    سر میں اپ سے پڑھنا چاہتا ہوں

  • @socialchannel1728
    @socialchannel1728 2 роки тому +1

    معزرت کے ساتھ حافظ صاحب مدارس میں تعلیم کے بارے میں آپکی معلومات سطحی ہیں۔
    یا پھر آپ تجاھل عارفانہ سے کام لے رہے ہیں

  • @Mateenshaikh-q5h
    @Mateenshaikh-q5h 7 місяців тому

    حضرت آپ کس مدرسہ سے پڑھے ھے
    کیا ریاض الصالحین حدیث کی کتاب نہیں
    کیا مشکوة حدیث کی کتاب نہیں اور کیا بیضاوی سے پہلے جلالین میں منطق پڑھائی جاتی ہے

  • @Mukhtarsameer
    @Mukhtarsameer 4 роки тому

    السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ماشاء اللہ بہت خوب اصول فقہ کا پہلا پارٹ تو نہیں کر رہا ہے یوٹیوب چینل پر

  • @NALone-tm5lc
    @NALone-tm5lc 3 роки тому

    جناب حدیث پر کتنے قسط یوٹیوب پر اپلوڈ کیا ہے

  • @NALone-tm5lc
    @NALone-tm5lc 4 роки тому

    اسلام علیکم و رحمۃ اللّٰہ ؤ برکات
    مولوی صاحب اللہ کی سنت سے کیا مراد ہے؟

  • @amirnizami1007
    @amirnizami1007 3 роки тому

    شیخ اصول تکفیر پر بھی کورس کرواو

    • @hafizanwarfaani6830
      @hafizanwarfaani6830 3 роки тому

      السلام علیکم ورحمت اللہ
      حضرت گزارش ہیکہ مولاناسے میری ملاقات کروادو آمنے سامنے پھر دودھ کادودھ پانی کا پانی ہوجائےگا

  • @nazirlone781
    @nazirlone781 Рік тому

    App tho sirf tanqeed kartha hai ap inko keya padatha hai
    app ni madrasa mai nhi pada esleya app ko madraso ka nizam maloom nhi hai

  • @iqragulzar1000
    @iqragulzar1000 4 роки тому

    Pori tafseer prhaie جاتی hy, kuch خدا ka khof kren

  • @hafizanwarfaani6830
    @hafizanwarfaani6830 4 роки тому +3

    مولانا آپنےبہت جھوٹ دجل سے کام لیا ہے مدارس کے تعلق سے اللہ سے ڈرئے آپ معلم ہیں

    • @amirnizami1007
      @amirnizami1007 3 роки тому

      مولانا نے بالکل درست فرمایا ہےآپ کو شائید پتہ نہیں کی اکثریت کل میں آتی ہے

    • @amirnizami1007
      @amirnizami1007 3 роки тому

      آپ ذرا تعصب کی عینک اتار کر سنو

    • @amirnizami1007
      @amirnizami1007 3 роки тому

      😝

  • @shekhmuhammed3505
    @shekhmuhammed3505 2 роки тому +1

    یہ بندہ معلومات ضرور رکھتا ہے البتہ وہ اپنے مسلک مسلک اہل حدیث کی ترویج کررہاہے اور مسلک احناف کے خلاف چاہے نہ چاہے نکل ہی جاتا ہے اور فقہ کو علوم آلیہ میں شمار کررہے ہیں حلانکہ وہ قرآن و حدیث کا ہی کشید ہے
    نيز وه سنت و حدیث کا فرق بھی معلوم نہیں ہے بلکل غلط تعریف کررہےہیں جس کو میری بات پر یقین نہ آے وہ نیت پر جاے اور سرچ کرلیں
    الحديث هو غالبًا الفعل الذي ورد عن النبي صلى الله عليه وسلم أو رد أنه فعله ولو لمرة واحدة، أما السنة تكون قد وردت عن النبي ورودًا متكررًا ووصلت إلينا بالتواتر. يُطلَق على الالتزام بالأحكام الواردة عن الرسول دون مغالاة السنة ولا يطلق عليها حديث.
    سنت کا لفظ ایسے عمل متوارث پر بھی بولا جاتا ہے جس میں نسخ کا کوئی احتمال نہ ہو،حدیث کبھی ناسخ ہوتی ہے کبھی منسوخ؛ مگر سنت کبھی منسوخ نہیں ہوتی، سنت ہے ہی وہ جس میں توارث ہواور تسلسلِ تعامل ہو، حدیث کبھی ضعیف بھی ہوتی ہے کبھی صحیح، یہ صحت و ضعف کا فرق ایک علمی مرتبہ ہے،ایک علمی درجہ کی بات ہے، بخلاف سنت کے
    سنت اور حدیث میں فرق
    سوال
    میں نے ایک دیوبندی اہلسنت عالم ڈاکٹر علامہ خالد محمود حفظہ اللہ صاحب کا درس سنا، انہوں نے فرمایا کہ ہر حدیث قابل اتباع یا قابل عمل نہیں ہوتی جو حدیث سنت کے درجے کو نہ پہنچے اس پر عمل جائز نہیں۔انہوں نے کہا کہ حدیث کبھی ضعیف بھی ہوتی ہے مگر سنت کبھی ضعیف نہیں ہوتی۔ نیز فرمایا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث علم کا ذخیرہ ہیں اور ان کے اندر سنت کی تلاش یہ علم اور فقہ کا کام ہے۔کیا مذکورہ عالم صاحب کا حدیث اور سنت میں یہ فرق کرنا درست ہے ؟ مجھے چند مثالوں سے سمجھا دیجیے۔ کیا ائمہ اور سلف یعنی حضرات صحابہ کرام ؓ اور تابعین و تبع تابعین وغیرہ بھی حدیث اور سنت میں اس طرح کا فرق کیا کرتے تھے۔کیا صرف اہلسنت دیوبند ہی حدیث اور سنت میں مذکورہ فرق کرتے ہیں یا تمام متقدمین محدیثین اور ائمہ اہلسنت اور عصر حاضر میں اہل سنت کے دوسرے مسالک بھی اس فرق کو تسلیم کرتے اور بیان کرتے ہیں۔ نبی اکرم ﷺ کی کونسی بات سنت ہے یہ حدیث مبارکہ ہی سے پتہ چلے گی ۔ ایک عمل کو نبی اکرم ﷺ کی سنت کہا جائے مگر وہ حدیث سے ثابت نہ ہو ، یہ کیسے ممکن ہو سکتا ہے ؟ اللہ آپ کو جزائے خیر دے۔
    جواب
    مذکورہ عالم دین کا حدیث اور سنت کے درمیان فرق کرنا درست ہے۔ ایک حدیث شریف میں آتا ہےکہ حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھی اور بچہ اٹھایا ہواتھا،اسی طرح ایک حدیث شریف میں آتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےایک مرتبہ کسی وجہ سے کھڑے ہو کر پیشاب فرمایا،مگریہ دونوں باتیں حدیث سے ثابت ہونے کے باوجود سنت نہیں کہلاتیں، کیونکہ سنت کا معنیٰ ہے چلنے کا راستہ ، اورچلنے کا راستہ وہی ہوتا ہے جس پر بار بار چلا جائے، اس پر آنا جانا معمول کا حصہ ہو، مذکورہ دونوں عمل معمول کا حصہ نہیں تھے اسی لیے انہیں سنت نہیں کہا گیا۔ یہ فرق صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے دور سے لے کر عصرِحاضر کے علماء تک ملحوظ رکھا آرہا ہے،ہمارے علم کے مطابق اس فرق کو تمام مسالک کے حضرات تسلیم کرتے ہیں، اس قسم کے فرق کو سمجھنے کے لیے جو فطری فہم اور ایمانی فراست درکارہوتی ہے اسی کا نام علم اور فقہ ہے۔ قرآن ،حدیث اور علم فقہ کا منبع ایک ہی ہے ،الگ الگ تقسیم کرنا اور سمجھنا غلط ہے ان کی باہمی نسبت بالکل ایسی ہے جیسے دودھ، دھی اور مکھن ، اگر ایک حقیقت سے نکلی ہوئی ان مختلف چیزوں میں تضاد نہیں سمجھا جاسکتا تو قرآن، حدیث اور فقہ میں بھی تضاد سمجھنا سنگین غلطی ہوگی۔ پس ہر سنت کا حدیث سے ثابت ہونا ضروری ہے مگر ہر حدیث کا سنت ہونا ضروری نہیں، سائل کو اگر آخری تعبیر میں غلطی لگی ہو تو درست کر لینی چاہیے۔ فقط واللہ اعلم

  • @umm-e-asimofficial9889
    @umm-e-asimofficial9889 2 роки тому

    الھمہ زدفزد

  • @Ahsanislamic1
    @Ahsanislamic1 Рік тому

    ❤❤❤❤

  • @NadiaRiaz-qz3xr
    @NadiaRiaz-qz3xr 5 місяців тому +1

    ❤❤❤