A Brief Analysis of a Ghazal ایک غزل کا سرسری تجزیہ - Ahmad Javaid | احمد جاوید

Поділитися
Вставка
  • Опубліковано 9 лис 2024

КОМЕНТАРІ • 34

  • @Rafnator49
    @Rafnator49 5 місяців тому

    جزاک اللّٰہ

  • @hayatwithsmile3382
    @hayatwithsmile3382 5 місяців тому

    بہت عمدہ

  • @rizwanjaved111011
    @rizwanjaved111011 5 місяців тому +2

    ع ایسے کمالاتِ سخن سن میر گریانی کریں

  • @lateefriaz2907
    @lateefriaz2907 5 місяців тому

    اللّہ اکبر اللّہ اکبر
    سبحان اللّہ

  • @mahmoodazhar4667
    @mahmoodazhar4667 5 місяців тому +1

    جزاک اللہ خیرا

  • @ShoaibHassanJazel
    @ShoaibHassanJazel 5 місяців тому

    بے مثال سر جی سلامت رہیں ہمیشہ

  • @qasimsadeed9149
    @qasimsadeed9149 5 місяців тому

    سبحان اللہ

  • @ahmedmisbah7785
    @ahmedmisbah7785 5 місяців тому

    Fantastic beautiful hairtang iz kabil faham

  • @nafsesoukhta475
    @nafsesoukhta475 5 місяців тому

    ❤❤❤❤❤

  • @AmiriqbalInsights
    @AmiriqbalInsights 5 місяців тому

  • @quaisarjamil2569
    @quaisarjamil2569 5 місяців тому +4

    اقبال کی نظم لالہ صحرائی ، بھی اپنے اندر ایک مجذوبانہ کیفیت رکھتی ہے، اس سلسلے میں اس نظم بھی تجزیہ پیش کردیا جائے تو ہم طالب علموں کے ذوق کی تسکین کا سامان ہوگا۔

  • @Khulsimsim
    @Khulsimsim 5 місяців тому

    سر ایران کے حالیہ سانحہ پر بھی کچھ ارشاد فرما ئیں ۔ بڑی بے صبری سے انتظار ہے۔

  • @justice3539
    @justice3539 5 місяців тому +1

    Who is the poet ???

  • @quaisarjamil2569
    @quaisarjamil2569 5 місяців тому +4

    آپ کی زمین میں ناچیز نے خامہ فرسائی کی کوشش کی ہے، ملاحظہ فرمائیں
    غزل
    کچھ تو پیدا دل میں شعلہ ہائے عرفانی کریں
    ہوش والے اب جنوں والوں کی دربانی کریں
    طائرانِ بزم سے کہ دیں کہ بسمل کی طرح
    برہنہ پا اب قفس میں رقصِ زندانی کریں
    جیسے بحرِ بیکراں میں موجزن طوفاں ہزار
    دشتِ دل میں ہم بھی پیدا ایسی طغیانی کریں
    یہ جہانِ رنگ و بو، ہر طرز نو کو پھونک کر
    ساقیا آ جا کہ تازہ نقش سلمانی کریں
    اب رفو گر کی جنہیں حاجت نہیں پھر کیوں نہ وہ
    چاک دل چاکِ گریباں چاک دامانی کریں
    ہو رہے گا کوئی دم وہ حسن بھی جلوہ نما
    آ کہ دل میں کچھ بہم سامانِ حیرانی کریں
    یہ جنوں زادے ہیں قیصر یہ مرے ہیں عشق میں
    اہل دل انکی کی لحد پر اشک افشانی کریں
    قیصر جمیل ندوی، ہندوستان

    • @awais180
      @awais180 5 місяців тому +1

      اعلیٰ

    • @shahidayusuf9884
      @shahidayusuf9884 5 місяців тому +1

      کیا کہنے! کیا حسن تغزل ہے کیا شعری جمالیات ہے

    • @quaisarjamil2569
      @quaisarjamil2569 5 місяців тому

      @@shahidayusuf9884 بہت شکریہ

    • @shahidayusuf9884
      @shahidayusuf9884 5 місяців тому +2

      آخری مصرعہ پر نظر ثانی کی درخواست ہے

    • @quaisarjamil2569
      @quaisarjamil2569 5 місяців тому

      @@shahidayusuf9884 جی آپ نے صحیح فرمایا، لیکن قافیہ بدلنا پڑے گا اسلئے ، اسی طرح رہ نے دیا گیا، انشاءاللہ اگر کوئی اور بہتر مصرع ذہن میں آیا تو بدل دیا جاۓ گا ۔

  • @yakbat795
    @yakbat795 5 місяців тому

    یہ کلام کن صاحب کا ہے؟

  • @rizwanjaved111011
    @rizwanjaved111011 5 місяців тому +2

    پیشِ مہِ کامل بنات النعش عریانی کریں
    محجوب ہوں جب صبح کو جا کر پشیمانی کریں
    آں نازنینی دلبرینی ناوک افشانی کریں
    تکرار میں سب داغِ کہنہ سینہ بریانی کریں
    میں کر رہا ہوں شاہکارِ حسن کے مظہر تلاش
    خاک آب آتش اور ہوا منہ زور طغیانی کریں
    تجھ سے ہے وقت از بر زبر اے زیر زیرِ پیش پیش
    کہہ کارواں سے آ ادھر ہم میر سامانی کریں
    کب تک نسیمِ صبح کی گل سے رہیں اٹکھیلیاں
    کب تک عنادل شام تک دل چاک گریانی کریں
    گرد و غبارِ زندگی در پیش ساری عمر کا
    یہ دیدۂ کور اس طرح کیا خاک حیرانی کریں
    ہرگز نہیں نومید میں ہوں زندہ دل ہوں زندہ دل
    باتیں منیر اسلام کی کیونکر نہ تابانی کریں

    • @AhmadJavaid
      @AhmadJavaid  5 місяців тому +1

      رضوان جاوید آئے ہیں، برپا کرو بزمِ سماع
      ہم رقص و پاکوبی کریں اور وہ غزل خوانی کریں

    • @shahidayusuf9884
      @shahidayusuf9884 5 місяців тому +1

      جذبہء شوق جنوں سے حشر سامانی کریں
      انکی بزم ناز میں جاکر غزل خوانی کریں
      حلقہء زنجیر الفت میں بصد شوق نیاز
      ہم خیال کاکل جاناں کو زندانی کریں

  • @badrulqadri7737
    @badrulqadri7737 5 місяців тому