Ejaz Rehmani’s Ghazal میں تو اپنا قاتل خود ہُوں غیر سے میری جنگ نہیں
Вставка
- Опубліковано 5 лют 2025
- اعجاز رحمانی
وقت کا دامن تنگ ہے لیکن میرا دامن تنگ نہیں
دھوپ کے ڈر سے جو اُڑ جائے رنگ وہ میرا رنگ نہیں
بیداری کا عالم مجھ کو خواب کا موسم لگتا ہے
حیرت ہے آج اُن ہاتھوں میں آئنہ ہے سنگ نہیں
بہنے والا سڑکوں پر یہ کِس کا لہو ہے، میرا ہے
میں تو اپنا قاتل خود ہُوں غیر سے میری جنگ نہیں
چیخ اُٹھیں گے سارے پربت، تیشہ کوئی لائے تو
ایسا کون سا پتھر ہے جس پتھر میں آہنگ نہیں
جب تک اُس کے قرب کی خوشبو حاصل تھی، مَیں زندہ تھا
وہ جو نہیں تو یوں لگتا ہے کوئی بھی میرے سنگ نہیں
پہلے اپنے قد کو دیکھیں پھر مجھ پر تنقید کریں
ان کا ذکر بھی کیوں کرتے ہو جو میرے پاسنگ نہیں
ہونٹوں پر کچھ لفظ شکستہ، جملے بھی بے ربط اعجاز
دل کی بات سناؤں کیسے،کہنے کا بھی ڈھنگ بھی نہیں
اعجاز رحمانی
آپ جیسے لوگ ویوز کے لیے کام نہیں ایک بلکہ قابل قدر ہمارے بزرگوں کی نشانی سنجوگ رہیں ہے اللہ اس کا بہترین اجر عطا فرمائیں
شکریہ جناب
اگر مجھے ویوز درکار ہوتے تو یہ چینل کب کا بند ہو چکا ہوتا ۔
آپ بہت عمدہ کام کر رہے ہیں
منفی تبصروں پر توجہ سے گریز کیجئے@@khursheedabdullah2261
زبردست کلام اعجاز رحمانی صاحب
وقت کا دامن تنگ ہے لیکن میرا دامن تنگ نہیں
دھوپ کے ڈر سے جو اُڑ جائے رنگ وہ میرا رنگ نہیں
بیداری کا عالم مجھ کو خواب کا موسم لگتا ہے
حیرت ہے آج اُن ہاتھوں میں آئنہ ہے سنگ نہیں
بہنے والا سڑکوں پر یہ کِس کا لہو ہے، میرا ہے
میں تو اپنا قاتل خود ہُوں غیر سے میری جنگ نہیں
چیخ اُٹھیں گے سارے پربت، تیشہ کوئی لائے تو
ایسا کون سا پتھر ہے جس پتھر میں آہنگ نہیں
جب تک اُس کے قرب کی خوشبو حاصل تھی، مَیں زندہ تھا
وہ جو نہیں تو یوں لگتا ہے کوئی بھی میرے سنگ نہیں
پہلے اپنے قد کو دیکھیں پھر مجھ پر تنقید کریں
ان کا ذکر بھی کیوں کرتے ہو جو میرے پاسنگ نہیں
ہونٹوں پر کچھ لفظ شکستہ، جملے بھی بے ربط اعجاز
دل کی بات سناؤں کیسے،کہنے کا بھی ڈھنگ بھی نہیں
اعجاز رحمانی
خوب
So amazing and nice ❤
❤❤❤❤❤❤
Zabar10
واہ
Excellent
Mashallah