Tahira Syed sings Iqbal ترے عشق کی انتہا چاہتا ہُوں

Поділитися
Вставка
  • Опубліковано 28 сер 2024
  • طاہرہ سید ۔ غزل
    کلام ۔ اقبال
    ترے عشق کی انتہا چاہتا ہُوں
    مری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہُوں
    ترے عشق کی انتہا چاہتا ہُوں
    مری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہُوں
    ستم ہو کہ ہو وعدۂ بے حجابی
    کوئی بات صبرآزما چاہتا ہُوں
    یہ جنّت مبارک رہے زاہدوں کو
    کہ میں آپ کا سامنا چاہتا ہُوں
    ذرا سا تو دل ہُوں مگر شوخ اتنا
    وہی لَن ترانی سُنا چاہتا ہُوں
    کوئی دَم کا مہماں ہوں اے اہلِ محفل
    چراغِ سحَر ہوں، بُجھا چاہتا ہُوں
    بھری بزم میں راز کی بات کہہ دی
    بڑا بے ادب ہوں، سزا چاہتا ہُوں
    اقبال

КОМЕНТАРІ • 4

  • @aurangzebkhan5586
    @aurangzebkhan5586 Рік тому

    Awesome

  • @jitendertamta5557
    @jitendertamta5557 Рік тому

    Waah 🌹

  • @jitendertamta5557
    @jitendertamta5557 Рік тому

    Shukriya sir 🙏🌹

  • @khursheedabdullah2261
    @khursheedabdullah2261  Рік тому

    ترے عشق کی انتہا چاہتا ہُوں
    مری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہُوں
    ستم ہو کہ ہو وعدۂ بے حجابی
    کوئی بات صبرآزما چاہتا ہُوں
    یہ جنّت مبارک رہے زاہدوں کو
    کہ میں آپ کا سامنا چاہتا ہُوں
    ذرا سا تو دل ہُوں مگر شوخ اتنا
    وہی لَن ترانی سُنا چاہتا ہُوں
    کوئی دَم کا مہماں ہوں اے اہلِ محفل
    چراغِ سحَر ہوں، بُجھا چاہتا ہُوں
    بھری بزم میں راز کی بات کہہ دی
    بڑا بے ادب ہوں، سزا چاہتا ہُوں
    اقبال