Pakistan koe kaamm krta to ha nhn ,, srif international bat kr ta Pakistan main mhgae to km hovae nhn , srif apni politics chamka rha ha , aur kuch nhn kr rha wse main js adree main hath rkta wo dollor ki hsaab se us rate ho jta ,, ap as leader khatae hoo ,, Pmc k 1200 from fees 6000 tk ho gya ,, pr andhbhagt logo ko smj ae too,,, bus humra leader khatae hain ...
Ik, is OK khan ,,lakin apnon ko NRO dena,corruption compromising,, qable e muzammit , mehngai ka adm e control,afsos assembly members ki ayyashi q? Itna mehnga session hota galion ki nazar Kia,kia Ponchon?
"گھریلو تشدد" بل سینٹ سے منظور ہو کر آئین پاکستان کا حصہ بن چکا ہے ۔ ایک خوشنما نام لیکن اس کے مندرجات دیکھیں تو یوں لگے گا کہ جیسے کسی سیکولر / لبرل مغربی فنڈڈ این جی او نے اپنا منشور ہی آئین پاکستان کا حصہ بنا دیا ہے ۔ یہ خاندانی نظام ، خونی رشتوں اور خصوصا والدین اور اولاد ، میاں بیوی کے درمیان تعلقات ، خانگی زندگی کی بنیادیں ہلا کے رکھ دے گا۔ آئیے! پہلے اس کے چیدہ چیدہ پوائنٹس دیکھتے ہیں ۔ ان کی گہرائی میں جانا ، مستقبل کی تصویر سوچنا آپ پر ہے ۔ اس کے اہم نکات یہ ہیں 1. والدین کا اپنے بچوں کی پرائیویسی ، آزادی میں حائل ہونا جرم ہوگا- 2. اولاد کے بارے میں ناگوار بات کرنا / شک کا اظہار کرنا بھی جرم ہو گا- 3. *"معاشی تشدد"* کا لفظ استعمال ہوا ہے ، یعنی کسی بھی قسم کے اختلاف ، نافرمانی ، کسی بھی وجہ سے بچے کا خرچہ کم یا بند نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ اگر ایسا کیا گیا تو یہ جرم ہوگا ، اس پر سزا ملے گی- 4. جذباتی / نفسیاتی اور زبانی ہراسمینٹ کی اصطلاحات متعارف کرائی گئیں ہیں ، یعنی کسی بھی بات کو ہراسمنٹ قرار دے دیں- 5. خاوند کا دوسری شادی کا کہنا، خواہش کا اظہار کرنا جرم ہو گا ، اسے گھریلو تشدد قرار دیا گیا ہے ۔ 6. طلاق کی بات کرنا بھی جرم ، سزا ہو گی، اسی طرح کوئی غصے والی بات ، اونچی آواز میں بولنا ، کوئی بھی ایسا جملہ جو کہ جذباتی ، نفسیاتی یا زبانی اذیت کا باعث بنے وہ جرم تصور ہو گا- 7. اگر باپ نے مندرجہ بالا "جرائم" میں سے کوئی ایک سرزد کیا تو بطور سزا وہ گھر نہیں جا سکتا ، اسے اولاد سے *" محفوظ"* فاصلے پر رہنا ہوگا ۔ *جی پی ایس کڑا* پہننا ہو گا ۔ کسی شیلٹر ہوم / یا تھانے میں سزا کاٹنی ہو گی- 8. کم سے کم 6 ماہ جبکہ 3 سال تک سزا سنائی جا سکتی ہے ۔ ایک لاکھ تک جرمانہ بھی ہو گا، اگر جرمانہ نہ دیا تو مزید 3 سال قید- 9. اس میں ساتھ دینے والے کو بھی برابر کی قید ہو گی ، یعنی ماں اور باپ دونوں مجرم بنیں گے اس بل کو بجٹ اجلاس میں انتہائی عجلت میں منظور کیا گیا، *تمام بڑی سیاسی جماعتوں* نے حق میں ووٹ دیا، *جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد ،پروفیسر ساجد میر ، ڈاکٹر حافظ عبدالکریم اور جمعیت علمائے اسلام کے پانچ سینیٹرز نے مخالفت کی* ۔ سینیٹر مشتاق احمد نے تقریر بھی کی اور اس کی تباہ کاریوں سے آگاہ کیا۔ ایک ٹاک شو میں ان کا کہنا تھا کہ اس کے اثرات کو سوچ کر وہ رات کو سو نہیں سکے ۔ *نامور صحافی اوریا مقبول جان کے مطابق* اب تو والدین اس قدر قانون کے شکنجے میں ہوں گے کہ اگر بیٹا آوارہ پھرتا ہے ، نشہ استعمال کرتا ہے ، کسی بھی اخلاقی جرم میں مبتلا ہوتا ہے تو والدین اس کو روک نہیں سکیں گے ، اسی طرح بیٹی ، بیٹے کی " آزادی " اور پرائیویسی میں دخل دینا قابل سزا جرم بنا دیا گیا ہے ۔ یہ تو جیسے عورت مارچ کا ایجنڈا پاکستانی قانون بن گیا ہے ، مہر گڑھ ، الف اعلان ، عورت فاؤنڈیشن وغیرہ جیسی این جی اوز ایسے قوانین منظور کراتی ہیں ۔ معاشرے کے سنجیدہ حلقوں کو احساس تک نہیں کہ ان کے ساتھ کیا کھیل کھیلا جا رہا ہے ۔ چند طاقتور این جی اوز کس طرح ملکی آئین میں اپنا ایجنڈا شامل کر رہی ہیں ۔ والدین کو مجرم بناکر پیش کرنا ایک ایجنڈا ہے ۔ اس کے کئی مقاصد ہیں ۔ جب ان قوانین کے تحت والدین جیلوں میں جائیں گے تو باقی رہ جانے والے اولاد پیدا کرنے کے بارے بھی سوچیں گے ۔ نوجوان شادی کے بندھن سے آزادی چاہیں گے ۔ اگر شادی ہو بھی گئی تو گھریلو زندگی ان قوانین کے شکنجے میں رہے گی ۔ اولاد ہوئی تو اس کے ہاتھوں جیل کی ہوا کھانے کا ڈر ہو گا ۔ کون یہ ذمہ داریاں نبھائے گا ۔ پھر وہی تصور جو عورت مارچ کے نعرے ہیں ۔ ذرا ان کو یاد کر لیں ۔ *شادی کے بغیر زندگی، گھر سنبھالنے سے انکار، میرا جسم میری مرضی کے تحت اولاد سے انکار، طلاق کی آسانی اور اس کو خوشنما بنا دینا* ۔ مغربی معاشرت کی ایک جھلک کا تصور کریں اس کے خاندانی نظام پر انتہائی گمراہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔یہ ایک مخصوص ایجنڈا ہے جس کے مقاصد بڑے واضح ہیں ۔ *اسی کے تحت شادی کی عمر بڑھانے، دوسری شادی کو مشکل بلکہ ناممکن بنانے، طلاق کو قابل تعریف اور آسان بنانا۔ حدود آرڈیننس، مردوں کو کڑے پہنانے کے قوانین، غیرت کے نام پر قتل کے حوالے سے قوانین، کورٹ میرج کی آسانی، خواجہ سراؤں کے تحفظ ہم جنس پرستی اور اسقاط حمل کے قوانین* میں سے کچھ بن چکے ہیں باقی پر کام جاری ہے ۔ ماروی سرمد جو ببانگ دہل کہتی ہے کہ یہ ملک سیکولر ہو کر رہے گا تو ویسے نہیں کہتی کیونکہ اسے فنانسرز کی طاقت ، دولت اور ایجنڈے کا علم ہے وہ انہی کیساتھ ملکر کام کرتی ہے ۔ ان کو اپنے ایجنڈے کا پورا اندازہ ہے اور کام خاموشی سے جاری ہے.
Pakistan koe kaamm krta to ha nhn ,, srif international bat kr ta Pakistan main mhgae to km hovae nhn , srif apni politics chamka rha ha , aur kuch nhn kr rha wse main js adree main hath rkta wo dollor ki hsaab se us rate ho jta ,, ap as leader khatae hoo ,, Pmc k 1200 from fees 6000 tk ho gya ,, pr andhbhagt logo ko smj ae too,,, bus humra leader khatae hain
"گھریلو تشدد" بل سینٹ سے منظور ہو کر آئین پاکستان کا حصہ بن چکا ہے ۔ ایک خوشنما نام لیکن اس کے مندرجات دیکھیں تو یوں لگے گا کہ جیسے کسی سیکولر / لبرل مغربی فنڈڈ این جی او نے اپنا منشور ہی آئین پاکستان کا حصہ بنا دیا ہے ۔ یہ خاندانی نظام ، خونی رشتوں اور خصوصا والدین اور اولاد ، میاں بیوی کے درمیان تعلقات ، خانگی زندگی کی بنیادیں ہلا کے رکھ دے گا۔ آئیے! پہلے اس کے چیدہ چیدہ پوائنٹس دیکھتے ہیں ۔ ان کی گہرائی میں جانا ، مستقبل کی تصویر سوچنا آپ پر ہے ۔ اس کے اہم نکات یہ ہیں 1. والدین کا اپنے بچوں کی پرائیویسی ، آزادی میں حائل ہونا جرم ہوگا- 2. اولاد کے بارے میں ناگوار بات کرنا / شک کا اظہار کرنا بھی جرم ہو گا- 3. *"معاشی تشدد"* کا لفظ استعمال ہوا ہے ، یعنی کسی بھی قسم کے اختلاف ، نافرمانی ، کسی بھی وجہ سے بچے کا خرچہ کم یا بند نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ اگر ایسا کیا گیا تو یہ جرم ہوگا ، اس پر سزا ملے گی- 4. جذباتی / نفسیاتی اور زبانی ہراسمینٹ کی اصطلاحات متعارف کرائی گئیں ہیں ، یعنی کسی بھی بات کو ہراسمنٹ قرار دے دیں- 5. خاوند کا دوسری شادی کا کہنا، خواہش کا اظہار کرنا جرم ہو گا ، اسے گھریلو تشدد قرار دیا گیا ہے ۔ 6. طلاق کی بات کرنا بھی جرم ، سزا ہو گی، اسی طرح کوئی غصے والی بات ، اونچی آواز میں بولنا ، کوئی بھی ایسا جملہ جو کہ جذباتی ، نفسیاتی یا زبانی اذیت کا باعث بنے وہ جرم تصور ہو گا- 7. اگر باپ نے مندرجہ بالا "جرائم" میں سے کوئی ایک سرزد کیا تو بطور سزا وہ گھر نہیں جا سکتا ، اسے اولاد سے *" محفوظ"* فاصلے پر رہنا ہوگا ۔ *جی پی ایس کڑا* پہننا ہو گا ۔ کسی شیلٹر ہوم / یا تھانے میں سزا کاٹنی ہو گی- 8. کم سے کم 6 ماہ جبکہ 3 سال تک سزا سنائی جا سکتی ہے ۔ ایک لاکھ تک جرمانہ بھی ہو گا، اگر جرمانہ نہ دیا تو مزید 3 سال قید- 9. اس میں ساتھ دینے والے کو بھی برابر کی قید ہو گی ، یعنی ماں اور باپ دونوں مجرم بنیں گے اس بل کو بجٹ اجلاس میں انتہائی عجلت میں منظور کیا گیا، *تمام بڑی سیاسی جماعتوں* نے حق میں ووٹ دیا، *جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد ،پروفیسر ساجد میر ، ڈاکٹر حافظ عبدالکریم اور جمعیت علمائے اسلام کے پانچ سینیٹرز نے مخالفت کی* ۔ سینیٹر مشتاق احمد نے تقریر بھی کی اور اس کی تباہ کاریوں سے آگاہ کیا۔ ایک ٹاک شو میں ان کا کہنا تھا کہ اس کے اثرات کو سوچ کر وہ رات کو سو نہیں سکے ۔ *نامور صحافی اوریا مقبول جان کے مطابق* اب تو والدین اس قدر قانون کے شکنجے میں ہوں گے کہ اگر بیٹا آوارہ پھرتا ہے ، نشہ استعمال کرتا ہے ، کسی بھی اخلاقی جرم میں مبتلا ہوتا ہے تو والدین اس کو روک نہیں سکیں گے ، اسی طرح بیٹی ، بیٹے کی " آزادی " اور پرائیویسی میں دخل دینا قابل سزا جرم بنا دیا گیا ہے ۔ یہ تو جیسے عورت مارچ کا ایجنڈا پاکستانی قانون بن گیا ہے ، مہر گڑھ ، الف اعلان ، عورت فاؤنڈیشن وغیرہ جیسی این جی اوز ایسے قوانین منظور کراتی ہیں ۔ معاشرے کے سنجیدہ حلقوں کو احساس تک نہیں کہ ان کے ساتھ کیا کھیل کھیلا جا رہا ہے ۔ چند طاقتور این جی اوز کس طرح ملکی آئین میں اپنا ایجنڈا شامل کر رہی ہیں ۔ والدین کو مجرم بناکر پیش کرنا ایک ایجنڈا ہے ۔ اس کے کئی مقاصد ہیں ۔ جب ان قوانین کے تحت والدین جیلوں میں جائیں گے تو باقی رہ جانے والے اولاد پیدا کرنے کے بارے بھی سوچیں گے ۔ نوجوان شادی کے بندھن سے آزادی چاہیں گے ۔ اگر شادی ہو بھی گئی تو گھریلو زندگی ان قوانین کے شکنجے میں رہے گی ۔ اولاد ہوئی تو اس کے ہاتھوں جیل کی ہوا کھانے کا ڈر ہو گا ۔ کون یہ ذمہ داریاں نبھائے گا ۔ پھر وہی تصور جو عورت مارچ کے نعرے ہیں ۔ ذرا ان کو یاد کر لیں ۔ *شادی کے بغیر زندگی، گھر سنبھالنے سے انکار، میرا جسم میری مرضی کے تحت اولاد سے انکار، طلاق کی آسانی اور اس کو خوشنما بنا دینا* ۔ مغربی معاشرت کی ایک جھلک کا تصور کریں اس کے خاندانی نظام پر انتہائی گمراہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔یہ ایک مخصوص ایجنڈا ہے جس کے مقاصد بڑے واضح ہیں ۔ *اسی کے تحت شادی کی عمر بڑھانے، دوسری شادی کو مشکل بلکہ ناممکن بنانے، طلاق کو قابل تعریف اور آسان بنانا۔ حدود آرڈیننس، مردوں کو کڑے پہنانے کے قوانین، غیرت کے نام پر قتل کے حوالے سے قوانین، کورٹ میرج کی آسانی، خواجہ سراؤں کے تحفظ ہم جنس پرستی اور اسقاط حمل کے قوانین* میں سے کچھ بن چکے ہیں باقی پر کام جاری ہے ۔ ماروی سرمد جو ببانگ دہل کہتی ہے کہ یہ ملک سیکولر ہو کر رہے گا تو ویسے نہیں کہتی کیونکہ اسے فنانسرز کی طاقت ، دولت اور ایجنڈے کا علم ہے وہ انہی کیساتھ ملکر کام کرتی ہے ۔ ان کو اپنے ایجنڈے کا پورا اندازہ ہے اور کام خاموشی سے جاری ہے.
اللّٰہ پاک کا شکر ادا کرنا چاہیے ہمیں کہ اللّٰہ نے ایسا غیرت مند اور بہادر لیڈر دیا ہمیں اللّٰہ ہر پل اپنی حفظ وامان میں رکھے میرے کپتان کو میرے لیڈر کو آمین ثم آمین 🤲🤲🤲🤲
"گھریلو تشدد" بل سینٹ سے منظور ہو کر آئین پاکستان کا حصہ بن چکا ہے ۔ ایک خوشنما نام لیکن اس کے مندرجات دیکھیں تو یوں لگے گا کہ جیسے کسی سیکولر / لبرل مغربی فنڈڈ این جی او نے اپنا منشور ہی آئین پاکستان کا حصہ بنا دیا ہے ۔ یہ خاندانی نظام ، خونی رشتوں اور خصوصا والدین اور اولاد ، میاں بیوی کے درمیان تعلقات ، خانگی زندگی کی بنیادیں ہلا کے رکھ دے گا۔ آئیے! پہلے اس کے چیدہ چیدہ پوائنٹس دیکھتے ہیں ۔ ان کی گہرائی میں جانا ، مستقبل کی تصویر سوچنا آپ پر ہے ۔ اس کے اہم نکات یہ ہیں 1. والدین کا اپنے بچوں کی پرائیویسی ، آزادی میں حائل ہونا جرم ہوگا- 2. اولاد کے بارے میں ناگوار بات کرنا / شک کا اظہار کرنا بھی جرم ہو گا- 3. *"معاشی تشدد"* کا لفظ استعمال ہوا ہے ، یعنی کسی بھی قسم کے اختلاف ، نافرمانی ، کسی بھی وجہ سے بچے کا خرچہ کم یا بند نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ اگر ایسا کیا گیا تو یہ جرم ہوگا ، اس پر سزا ملے گی- 4. جذباتی / نفسیاتی اور زبانی ہراسمینٹ کی اصطلاحات متعارف کرائی گئیں ہیں ، یعنی کسی بھی بات کو ہراسمنٹ قرار دے دیں- 5. خاوند کا دوسری شادی کا کہنا، خواہش کا اظہار کرنا جرم ہو گا ، اسے گھریلو تشدد قرار دیا گیا ہے ۔ 6. طلاق کی بات کرنا بھی جرم ، سزا ہو گی، اسی طرح کوئی غصے والی بات ، اونچی آواز میں بولنا ، کوئی بھی ایسا جملہ جو کہ جذباتی ، نفسیاتی یا زبانی اذیت کا باعث بنے وہ جرم تصور ہو گا- 7. اگر باپ نے مندرجہ بالا "جرائم" میں سے کوئی ایک سرزد کیا تو بطور سزا وہ گھر نہیں جا سکتا ، اسے اولاد سے *" محفوظ"* فاصلے پر رہنا ہوگا ۔ *جی پی ایس کڑا* پہننا ہو گا ۔ کسی شیلٹر ہوم / یا تھانے میں سزا کاٹنی ہو گی- 8. کم سے کم 6 ماہ جبکہ 3 سال تک سزا سنائی جا سکتی ہے ۔ ایک لاکھ تک جرمانہ بھی ہو گا، اگر جرمانہ نہ دیا تو مزید 3 سال قید- 9. اس میں ساتھ دینے والے کو بھی برابر کی قید ہو گی ، یعنی ماں اور باپ دونوں مجرم بنیں گے اس بل کو بجٹ اجلاس میں انتہائی عجلت میں منظور کیا گیا، *تمام بڑی سیاسی جماعتوں* نے حق میں ووٹ دیا، *جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد ،پروفیسر ساجد میر ، ڈاکٹر حافظ عبدالکریم اور جمعیت علمائے اسلام کے پانچ سینیٹرز نے مخالفت کی* ۔ سینیٹر مشتاق احمد نے تقریر بھی کی اور اس کی تباہ کاریوں سے آگاہ کیا۔ ایک ٹاک شو میں ان کا کہنا تھا کہ اس کے اثرات کو سوچ کر وہ رات کو سو نہیں سکے ۔ *نامور صحافی اوریا مقبول جان کے مطابق* اب تو والدین اس قدر قانون کے شکنجے میں ہوں گے کہ اگر بیٹا آوارہ پھرتا ہے ، نشہ استعمال کرتا ہے ، کسی بھی اخلاقی جرم میں مبتلا ہوتا ہے تو والدین اس کو روک نہیں سکیں گے ، اسی طرح بیٹی ، بیٹے کی " آزادی " اور پرائیویسی میں دخل دینا قابل سزا جرم بنا دیا گیا ہے ۔ یہ تو جیسے عورت مارچ کا ایجنڈا پاکستانی قانون بن گیا ہے ، مہر گڑھ ، الف اعلان ، عورت فاؤنڈیشن وغیرہ جیسی این جی اوز ایسے قوانین منظور کراتی ہیں ۔ معاشرے کے سنجیدہ حلقوں کو احساس تک نہیں کہ ان کے ساتھ کیا کھیل کھیلا جا رہا ہے ۔ چند طاقتور این جی اوز کس طرح ملکی آئین میں اپنا ایجنڈا شامل کر رہی ہیں ۔ والدین کو مجرم بناکر پیش کرنا ایک ایجنڈا ہے ۔ اس کے کئی مقاصد ہیں ۔ جب ان قوانین کے تحت والدین جیلوں میں جائیں گے تو باقی رہ جانے والے اولاد پیدا کرنے کے بارے بھی سوچیں گے ۔ نوجوان شادی کے بندھن سے آزادی چاہیں گے ۔ اگر شادی ہو بھی گئی تو گھریلو زندگی ان قوانین کے شکنجے میں رہے گی ۔ اولاد ہوئی تو اس کے ہاتھوں جیل کی ہوا کھانے کا ڈر ہو گا ۔ کون یہ ذمہ داریاں نبھائے گا ۔ پھر وہی تصور جو عورت مارچ کے نعرے ہیں ۔ ذرا ان کو یاد کر لیں ۔ *شادی کے بغیر زندگی، گھر سنبھالنے سے انکار، میرا جسم میری مرضی کے تحت اولاد سے انکار، طلاق کی آسانی اور اس کو خوشنما بنا دینا* ۔ مغربی معاشرت کی ایک جھلک کا تصور کریں اس کے خاندانی نظام پر انتہائی گمراہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔یہ ایک مخصوص ایجنڈا ہے جس کے مقاصد بڑے واضح ہیں ۔ *اسی کے تحت شادی کی عمر بڑھانے، دوسری شادی کو مشکل بلکہ ناممکن بنانے، طلاق کو قابل تعریف اور آسان بنانا۔ حدود آرڈیننس، مردوں کو کڑے پہنانے کے قوانین، غیرت کے نام پر قتل کے حوالے سے قوانین، کورٹ میرج کی آسانی، خواجہ سراؤں کے تحفظ ہم جنس پرستی اور اسقاط حمل کے قوانین* میں سے کچھ بن چکے ہیں باقی پر کام جاری ہے ۔ ماروی سرمد جو ببانگ دہل کہتی ہے کہ یہ ملک سیکولر ہو کر رہے گا تو ویسے نہیں کہتی کیونکہ اسے فنانسرز کی طاقت ، دولت اور ایجنڈے کا علم ہے وہ انہی کیساتھ ملکر کام کرتی ہے ۔ ان کو اپنے ایجنڈے کا پورا اندازہ ہے اور کام خاموشی سے جاری ہے.
وزیراعظم عمران خان صاحب زندہ آباد پاک فوج زندہ آباد پاک فضائیہ زندہ آباد پاک آئی ایس آئی زندہ آباد ہم دل سےسلام پیش کرتے ہیں خان صاحب کو 🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰👍👍👍👍👌🌹🌹🌹🌹
We as a nation and supporters of such a leader should stand with him, for him, for our nation and country, we nation should take a march to show him our love, courage, and support for the dominant leader and Pakistan our beloved country... GO NATION GO SUPPORT HIM u know if u ll not support him you'll LOSE THE TRUR LEADER.
زیادہ پرانی بات نہیں ہے، خان صاحب نے کشمیر ایشو پر ایسی دھواں دار تقریر کی بلے بلے ہو گئی. ہمارے جیسے یوتھ دشمن عناصر نے یہ کہہ کر رخنہ بھی ڈالا کہ بھائی تقریر سے اگر کچھ ہوتا تو ایران، اسرائیل کو کم از کم نو ہزار نو سو ننانوے دفعہ نیست و نابود کر چکا ہوتا اور مشرقی پاکستان میں ہتھیار ڈالنے کی ذلت کی بجائے، پاک فوج کے شہیدوں کی سرگزشت زبان زدِعام ہوتی. لہٰذا عمل دیکھو، تقریر تو عامر لیاقت سے اچھی شاید کوئی نہیں کر سکتا. پھر یوں ہوا کہ بھارت کشمیر ہی کھا گیا اور خان صاب کی تقریر ہوا میں پھررر ہو گئی. ہمارے جیسے سستے تبصرہ نگاروں نے سوچا کہ شاید اب تو عوام کو سمجھ آ گئی ہو گی کہ حکمران کی تقریر اور عمل میں اگر تضاد ہو تو مطلب صاف ظاہر ہے، تقریر محض عوام کی دلپشوری کے لیے تھی. تالیاں بجوانے اور آوے ای آوے کے نعروں کے علاوہ اس کا کوئی مقصد نہ تھا. لیکن کہاں صاحب، ہم ہی خوش فہم تھے. ایک مہینہ بھی نہیں گزرا کہ خان صاحب نے خواتین کے ملبوسات کے حوالے سے جاندار موقف پیش کیا. خوب خوب داد سمیٹی. ہم چپ سادھے بیٹھے رہے کہ دیکھتے ہیں بطور حکمران عمل کیا سامنے آتا ہے. پھر یوں ہوا کہ لکس سٹائل ایوارڈز کی تقریب منعقد ہوئی جس میں خان صاب کی تقریر کے ساتھ وہی کیا گیا جو مودی نے خان صاب کی کشمیر والی تقریر کے بعد کیا تھا. چلو مودی تو پھر ایک اور ریاست کا وجیر اعجم ہے، سمجھ آتا ہے کہ وہ خان کو سیریس نہیں لیتا لیکن لکس سٹائل ایوارڈز، ہم ٹی وی تو غالباً سلطنتِ شغلیہ کی دسترس میں ہیں. کم از کم ان کو ہی اس عمل کا پابند کر لیں جو حکمران درست سمجھتے ہیں. جس قدر بےہودگی، غلاظت اور عریانیت کا مظاہرہ کھلے عام ٹی وی پر نشر کیا گیا، بھلا یہ سب پیمرا کی ناک کے نیچے کیسے ممکن ہوا. حکومت کی رٹ بھی کوئی چیز ہے یا وہ صرف اسی وقت انگڑائی لے کر اٹھتی ہے جب غریبوں کے ٹھیلے الٹنے ہوں یا دہائیوں پہلے الاٹ کیے گئے رہائشی منصوبوں پر بلڈوزر پھیرنا ہو. جس طرح سلطنتِ شغلیہ کا ٹریک ریکارڈ ہے، دیکھتے ہیں کہ گزرتا وقت Absolutely Not کے غبارے میں سے کب ہوا نکالتا ہے. از قلم - عتیق کشمیری ۔؛؛///
📿🖤🌸🕋 سورت کہف میں ایک سبق ہمارے لیے یہ بھی ہے کہ جب کچھ ایسا ہماری زندگی میں ہورہا ہو جسکی سمجھ نہ آئےتو ہمیں صبر کر لینا چاہیے کیونکہ ضروری نہیں کہ ہمیں ہر چیز کی حکمت فوراً ہی سمجھ آجائے کبھی کبھی یہ باتیں وقت کے ساتھ سمجھ آتی ہیں وقت سارے راز کھول دیتا ہے __ جمعہ مبارک
Congratulations to PM Imran Khan of Pakistan for his brilliant and excellent speach at the Assembly After all Pakistani should be proud of such type of speech. .In the history of Pakistan Imran Khan only person who clearefy the real fact and future prosperity of Pakistan Best wishes to you for your nice explainaton and attractiv voice and beautiful speaking style my dear best news reader
"گھریلو تشدد" بل سینٹ سے منظور ہو کر آئین پاکستان کا حصہ بن چکا ہے ۔ ایک خوشنما نام لیکن اس کے مندرجات دیکھیں تو یوں لگے گا کہ جیسے کسی سیکولر / لبرل مغربی فنڈڈ این جی او نے اپنا منشور ہی آئین پاکستان کا حصہ بنا دیا ہے ۔ یہ خاندانی نظام ، خونی رشتوں اور خصوصا والدین اور اولاد ، میاں بیوی کے درمیان تعلقات ، خانگی زندگی کی بنیادیں ہلا کے رکھ دے گا۔ آئیے! پہلے اس کے چیدہ چیدہ پوائنٹس دیکھتے ہیں ۔ ان کی گہرائی میں جانا ، مستقبل کی تصویر سوچنا آپ پر ہے ۔ اس کے اہم نکات یہ ہیں 1. والدین کا اپنے بچوں کی پرائیویسی ، آزادی میں حائل ہونا جرم ہوگا- 2. اولاد کے بارے میں ناگوار بات کرنا / شک کا اظہار کرنا بھی جرم ہو گا- 3. *"معاشی تشدد"* کا لفظ استعمال ہوا ہے ، یعنی کسی بھی قسم کے اختلاف ، نافرمانی ، کسی بھی وجہ سے بچے کا خرچہ کم یا بند نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ اگر ایسا کیا گیا تو یہ جرم ہوگا ، اس پر سزا ملے گی- 4. جذباتی / نفسیاتی اور زبانی ہراسمینٹ کی اصطلاحات متعارف کرائی گئیں ہیں ، یعنی کسی بھی بات کو ہراسمنٹ قرار دے دیں- 5. خاوند کا دوسری شادی کا کہنا، خواہش کا اظہار کرنا جرم ہو گا ، اسے گھریلو تشدد قرار دیا گیا ہے ۔ 6. طلاق کی بات کرنا بھی جرم ، سزا ہو گی، اسی طرح کوئی غصے والی بات ، اونچی آواز میں بولنا ، کوئی بھی ایسا جملہ جو کہ جذباتی ، نفسیاتی یا زبانی اذیت کا باعث بنے وہ جرم تصور ہو گا- 7. اگر باپ نے مندرجہ بالا "جرائم" میں سے کوئی ایک سرزد کیا تو بطور سزا وہ گھر نہیں جا سکتا ، اسے اولاد سے *" محفوظ"* فاصلے پر رہنا ہوگا ۔ *جی پی ایس کڑا* پہننا ہو گا ۔ کسی شیلٹر ہوم / یا تھانے میں سزا کاٹنی ہو گی- 8. کم سے کم 6 ماہ جبکہ 3 سال تک سزا سنائی جا سکتی ہے ۔ ایک لاکھ تک جرمانہ بھی ہو گا، اگر جرمانہ نہ دیا تو مزید 3 سال قید- 9. اس میں ساتھ دینے والے کو بھی برابر کی قید ہو گی ، یعنی ماں اور باپ دونوں مجرم بنیں گے اس بل کو بجٹ اجلاس میں انتہائی عجلت میں منظور کیا گیا، *تمام بڑی سیاسی جماعتوں* نے حق میں ووٹ دیا، *جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد ،پروفیسر ساجد میر ، ڈاکٹر حافظ عبدالکریم اور جمعیت علمائے اسلام کے پانچ سینیٹرز نے مخالفت کی* ۔ سینیٹر مشتاق احمد نے تقریر بھی کی اور اس کی تباہ کاریوں سے آگاہ کیا۔ ایک ٹاک شو میں ان کا کہنا تھا کہ اس کے اثرات کو سوچ کر وہ رات کو سو نہیں سکے ۔ *نامور صحافی اوریا مقبول جان کے مطابق* اب تو والدین اس قدر قانون کے شکنجے میں ہوں گے کہ اگر بیٹا آوارہ پھرتا ہے ، نشہ استعمال کرتا ہے ، کسی بھی اخلاقی جرم میں مبتلا ہوتا ہے تو والدین اس کو روک نہیں سکیں گے ، اسی طرح بیٹی ، بیٹے کی " آزادی " اور پرائیویسی میں دخل دینا قابل سزا جرم بنا دیا گیا ہے ۔ یہ تو جیسے عورت مارچ کا ایجنڈا پاکستانی قانون بن گیا ہے ، مہر گڑھ ، الف اعلان ، عورت فاؤنڈیشن وغیرہ جیسی این جی اوز ایسے قوانین منظور کراتی ہیں ۔ معاشرے کے سنجیدہ حلقوں کو احساس تک نہیں کہ ان کے ساتھ کیا کھیل کھیلا جا رہا ہے ۔ چند طاقتور این جی اوز کس طرح ملکی آئین میں اپنا ایجنڈا شامل کر رہی ہیں ۔ والدین کو مجرم بناکر پیش کرنا ایک ایجنڈا ہے ۔ اس کے کئی مقاصد ہیں ۔ جب ان قوانین کے تحت والدین جیلوں میں جائیں گے تو باقی رہ جانے والے اولاد پیدا کرنے کے بارے بھی سوچیں گے ۔ نوجوان شادی کے بندھن سے آزادی چاہیں گے ۔ اگر شادی ہو بھی گئی تو گھریلو زندگی ان قوانین کے شکنجے میں رہے گی ۔ اولاد ہوئی تو اس کے ہاتھوں جیل کی ہوا کھانے کا ڈر ہو گا ۔ کون یہ ذمہ داریاں نبھائے گا ۔ پھر وہی تصور جو عورت مارچ کے نعرے ہیں ۔ ذرا ان کو یاد کر لیں ۔ *شادی کے بغیر زندگی، گھر سنبھالنے سے انکار، میرا جسم میری مرضی کے تحت اولاد سے انکار، طلاق کی آسانی اور اس کو خوشنما بنا دینا* ۔ مغربی معاشرت کی ایک جھلک کا تصور کریں اس کے خاندانی نظام پر انتہائی گمراہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔یہ ایک مخصوص ایجنڈا ہے جس کے مقاصد بڑے واضح ہیں ۔ *اسی کے تحت شادی کی عمر بڑھانے، دوسری شادی کو مشکل بلکہ ناممکن بنانے، طلاق کو قابل تعریف اور آسان بنانا۔ حدود آرڈیننس، مردوں کو کڑے پہنانے کے قوانین، غیرت کے نام پر قتل کے حوالے سے قوانین، کورٹ میرج کی آسانی، خواجہ سراؤں کے تحفظ ہم جنس پرستی اور اسقاط حمل کے قوانین* میں سے کچھ بن چکے ہیں باقی پر کام جاری ہے ۔ ماروی سرمد جو ببانگ دہل کہتی ہے کہ یہ ملک سیکولر ہو کر رہے گا تو ویسے نہیں کہتی کیونکہ اسے فنانسرز کی طاقت ، دولت اور ایجنڈے کا علم ہے وہ انہی کیساتھ ملکر کام کرتی ہے ۔ ان کو اپنے ایجنڈے کا پورا اندازہ ہے اور کام خاموشی سے جاری ہے.
قابل احترام محترم فخر پاکستان وزیراعظم عمران خان صاحب اللہ تعالی آپ کی حفاظت فرمائے اللہ تعالی آپ کے نیک خواہشات کی مدد فرمائے ہماری دعائیں غریبوں کی دعائیں آپ نے وزیراعظم عمران خان کے ساتھ ہیں انشاء اللہ فتح حق اور سچ کی ہوگی انشاءاللہ🇬🇧🇵🇰🙏💖⚘👍👍👍⚘⚘💖💖💖💖💖💖 UK
❤️Imran Khan Sahib ❤️ is a great genius good good good good good good good good good good good good good good good good good good good good good good good good good good good good good good good good good good good good good man ❤️❤️😘😘😘
ماشاءاللہ بہت خوب،، ان شا اللہ اگلا وزیراعظم عمران خان ہی ہونگے ان شا اللہ عزوجل
عمران خان ایک لیڈر ہے یہ ایک حقیقت ہے اللہ تعالیٰ عمران خان کو کامیاب کرے آمین
آمین ثم آمین
Pakistan koe kaamm krta to ha nhn ,, srif international bat kr ta Pakistan main mhgae to km hovae nhn , srif apni politics chamka rha ha , aur kuch nhn kr rha wse main js adree main hath rkta wo dollor ki hsaab se us rate ho jta ,, ap as leader khatae hoo ,,
Pmc k 1200 from fees 6000 tk ho gya ,, pr andhbhagt logo ko smj ae too,,, bus humra leader khatae hain ...
Ameen
Ameen
Ik, is OK khan ,,lakin apnon ko NRO dena,corruption compromising,, qable e muzammit , mehngai ka adm e control,afsos assembly members ki ayyashi q? Itna mehnga session hota galion ki nazar Kia,kia Ponchon?
مجھے کسی کا نہیں پتہ لیکن میں خون کے آخری قطرے تک عمران خان کے ساتھ ہوں❤️
میں بی انشااللّه
پاکستان اسلامی ملک ہے ۔ مکمل اسلامی قانون ہونا چاہئے ۔
آج ہمیں محسوس ہوا ھے ہمارا بھی دنیا میں اپنا ایک مقام ھے پاکستان زندہ باد
Bilkul
اللہ کہ بندہ ہمارے پیدائش آور پچپن غیر ملکوں میں گزرے پہر بہی ہم اپنا ملک کہ ہر کیسے سے باتوں میں فرخر ہوتا تھا آپ بہی ہمیں فخر ہیں 💕💕
@@anamtariq459 ovj
@@anamtariq459 ovj
@Sadia Zaib o
اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ ایک سچا مسلمان اور ایک ایماندار لیڈر اللہ نے پاکستان کو دیا الحمدللہ
اللہ کاشکراداکرتا ھو کہ ایک سچا لیڈر اللہ نے پاکستان کو دیا
"گھریلو تشدد" بل سینٹ سے منظور ہو کر آئین پاکستان کا حصہ بن چکا ہے ۔ ایک خوشنما نام لیکن اس کے مندرجات دیکھیں تو یوں لگے گا کہ جیسے کسی سیکولر / لبرل مغربی فنڈڈ این جی او نے اپنا منشور ہی آئین پاکستان کا حصہ بنا دیا ہے ۔
یہ خاندانی نظام ، خونی رشتوں اور خصوصا والدین اور اولاد ، میاں بیوی کے درمیان تعلقات ، خانگی زندگی کی بنیادیں ہلا کے رکھ دے گا۔
آئیے! پہلے اس کے چیدہ چیدہ پوائنٹس دیکھتے ہیں ۔ ان کی گہرائی میں جانا ، مستقبل کی تصویر سوچنا آپ پر ہے ۔
اس کے اہم نکات یہ ہیں
1. والدین کا اپنے بچوں کی پرائیویسی ، آزادی میں حائل ہونا جرم ہوگا-
2. اولاد کے بارے میں ناگوار بات کرنا / شک کا اظہار کرنا بھی جرم ہو گا-
3. *"معاشی تشدد"* کا لفظ استعمال ہوا ہے ، یعنی کسی بھی قسم کے اختلاف ، نافرمانی ، کسی بھی وجہ سے بچے کا خرچہ کم یا بند نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ اگر ایسا کیا گیا تو یہ جرم ہوگا ، اس پر سزا ملے گی-
4. جذباتی / نفسیاتی اور زبانی ہراسمینٹ کی اصطلاحات متعارف کرائی گئیں ہیں ، یعنی کسی بھی بات کو ہراسمنٹ قرار دے دیں-
5. خاوند کا دوسری شادی کا کہنا، خواہش کا اظہار کرنا جرم ہو گا ، اسے گھریلو تشدد قرار دیا گیا ہے ۔
6. طلاق کی بات کرنا بھی جرم ، سزا ہو گی، اسی طرح کوئی غصے والی بات ، اونچی آواز میں بولنا ، کوئی بھی ایسا جملہ جو کہ جذباتی ، نفسیاتی یا زبانی اذیت کا باعث بنے وہ جرم تصور ہو گا-
7. اگر باپ نے مندرجہ بالا "جرائم" میں سے کوئی ایک سرزد کیا تو بطور سزا وہ گھر نہیں جا سکتا ، اسے اولاد سے
*" محفوظ"* فاصلے پر رہنا ہوگا ۔ *جی پی ایس کڑا* پہننا ہو گا ۔ کسی شیلٹر ہوم / یا تھانے میں سزا کاٹنی ہو گی-
8. کم سے کم 6 ماہ جبکہ 3 سال تک سزا سنائی جا سکتی ہے ۔ ایک لاکھ تک جرمانہ بھی ہو گا، اگر جرمانہ نہ دیا تو مزید 3 سال قید-
9. اس میں ساتھ دینے والے کو بھی برابر کی قید ہو گی ، یعنی ماں اور باپ دونوں مجرم بنیں گے
اس بل کو بجٹ اجلاس میں انتہائی عجلت میں منظور کیا گیا، *تمام بڑی سیاسی جماعتوں* نے حق میں ووٹ دیا،
*جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد ،پروفیسر ساجد میر ، ڈاکٹر حافظ عبدالکریم اور جمعیت علمائے اسلام کے پانچ سینیٹرز نے مخالفت کی* ۔ سینیٹر مشتاق احمد نے تقریر بھی کی اور اس کی تباہ کاریوں سے آگاہ کیا۔ ایک ٹاک شو میں ان کا کہنا تھا کہ اس کے اثرات کو سوچ کر وہ رات کو سو نہیں سکے ۔
*نامور صحافی اوریا مقبول جان کے مطابق*
اب تو والدین اس قدر قانون کے شکنجے میں ہوں گے کہ اگر بیٹا آوارہ پھرتا ہے ، نشہ استعمال کرتا ہے ، کسی بھی اخلاقی جرم میں مبتلا ہوتا ہے تو والدین اس کو روک نہیں سکیں گے ، اسی طرح بیٹی ، بیٹے کی " آزادی " اور پرائیویسی میں دخل دینا قابل سزا جرم بنا دیا گیا ہے ۔ یہ تو جیسے عورت مارچ کا ایجنڈا پاکستانی قانون بن گیا ہے ، مہر گڑھ ، الف اعلان ، عورت فاؤنڈیشن وغیرہ جیسی این جی اوز ایسے قوانین منظور کراتی ہیں ۔ معاشرے کے سنجیدہ حلقوں کو احساس تک نہیں کہ ان کے ساتھ کیا کھیل کھیلا جا رہا ہے ۔ چند طاقتور این جی اوز کس طرح ملکی آئین میں اپنا ایجنڈا شامل کر رہی ہیں ۔
والدین کو مجرم بناکر پیش کرنا ایک ایجنڈا ہے ۔ اس کے کئی مقاصد ہیں ۔ جب ان قوانین کے تحت والدین جیلوں میں جائیں گے تو باقی رہ جانے والے اولاد پیدا کرنے کے بارے بھی سوچیں گے ۔ نوجوان شادی کے بندھن سے آزادی چاہیں گے ۔ اگر شادی ہو بھی گئی تو گھریلو زندگی ان قوانین کے شکنجے میں رہے گی ۔ اولاد ہوئی تو اس کے ہاتھوں جیل کی ہوا کھانے کا ڈر ہو گا ۔ کون یہ ذمہ داریاں نبھائے گا ۔ پھر وہی تصور جو عورت مارچ کے نعرے ہیں ۔ ذرا ان کو یاد کر لیں ۔ *شادی کے بغیر زندگی، گھر سنبھالنے سے انکار، میرا جسم میری مرضی کے تحت اولاد سے انکار، طلاق کی آسانی اور اس کو خوشنما بنا دینا* ۔ مغربی معاشرت کی ایک جھلک کا تصور کریں
اس کے خاندانی نظام پر انتہائی گمراہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔یہ ایک مخصوص ایجنڈا ہے جس کے مقاصد بڑے واضح ہیں ۔
*اسی کے تحت شادی کی عمر بڑھانے، دوسری شادی کو مشکل بلکہ ناممکن بنانے، طلاق کو قابل تعریف اور آسان بنانا۔ حدود آرڈیننس، مردوں کو کڑے پہنانے کے قوانین، غیرت کے نام پر قتل کے حوالے سے قوانین، کورٹ میرج کی آسانی، خواجہ سراؤں کے تحفظ ہم جنس پرستی اور اسقاط حمل کے قوانین* میں سے کچھ بن چکے ہیں باقی پر کام جاری ہے ۔
ماروی سرمد جو ببانگ دہل کہتی ہے کہ یہ ملک سیکولر ہو کر رہے گا تو ویسے نہیں کہتی
کیونکہ اسے فنانسرز کی طاقت ، دولت اور ایجنڈے کا علم ہے وہ انہی کیساتھ ملکر کام کرتی ہے ۔
ان کو اپنے ایجنڈے کا پورا اندازہ ہے اور کام خاموشی سے جاری ہے.
@@nabiladeel7729 یہ باتیں یوتھیوں سمجھ نہیں اۓ گی کیونکہ یہ خود کنجر کانے سے شروع ہونے والی جماعت ھے
Tumharay khuabo me sacha musalaman. Jesi awam weaa munafiq hukamran
@@m.shehryarimtiazawan308 بہترین جواب
ماشاءاللہ عمران خان پہلی دفعہ ایسا محسوس ہوا کہ ہم بھی باعزت پاکستانی ہیں
2
عمران خان ساری ساری رات جاگ کر نیا پاکستان بناتے رہتے ہیں مگر ہر صبح پچھلی حکومتیں خراب کر دیتی ہے۔ شہباز گل
گرمیوں میں گیس کی لوڈشیڈنگ میں نے متعارف کروائی ہے۔ عمران خان
ماشااللّہ نظر نہ لگے، پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار گرمیوں میں گیس کا بحران پیدا ہوا۔۔اس کا کریڈٹ نااہل نیازی صاحب کو جاتا ہے
Pakistan koe kaamm krta to ha nhn ,, srif international bat kr ta Pakistan main mhgae to km hovae nhn , srif apni politics chamka rha ha , aur kuch nhn kr rha wse main js adree main hath rkta wo dollor ki hsaab se us rate ho jta ,, ap as leader khatae hoo ,,
Pmc k 1200 from fees 6000 tk ho gya ,, pr andhbhagt logo ko smj ae too,,, bus humra leader khatae hain
Respect from India 🇮🇳🇵🇰
آج الحمد للہ پوری پاکستانی قوم کو فخر ہوتا ہے کہ پاکستان کا وزیراعظم عمران خان ہیں الحمد للہ
geo
آج بہت فخر ہو رھا ہے کہ میں ایک پاکستانی ہوں اور میرا وزیر اعظم عمران خان ہے 💪💪💪
Hindi Nahi aati 🇮🇳🇮🇱🇮🇳🇮🇱🇧🇹🇦🇫🇮🇳🇮🇳
Exactly
Yar bahot acha taqrir kia khansab ni
😃😃😃
@@biteshyadav6820 bech se afghanistan nikalo wo ek muslim taliban country ha✌️🇵🇰❤️🇦🇫
اللہ تعالیٰ میرے لیڈر خان کی مدد فرمائے آمین اللہ تعالیٰ دنیا اور آخرت میں اجر دے آمین ثم آمین
Ameen
"گھریلو تشدد" بل سینٹ سے منظور ہو کر آئین پاکستان کا حصہ بن چکا ہے ۔ ایک خوشنما نام لیکن اس کے مندرجات دیکھیں تو یوں لگے گا کہ جیسے کسی سیکولر / لبرل مغربی فنڈڈ این جی او نے اپنا منشور ہی آئین پاکستان کا حصہ بنا دیا ہے ۔
یہ خاندانی نظام ، خونی رشتوں اور خصوصا والدین اور اولاد ، میاں بیوی کے درمیان تعلقات ، خانگی زندگی کی بنیادیں ہلا کے رکھ دے گا۔
آئیے! پہلے اس کے چیدہ چیدہ پوائنٹس دیکھتے ہیں ۔ ان کی گہرائی میں جانا ، مستقبل کی تصویر سوچنا آپ پر ہے ۔
اس کے اہم نکات یہ ہیں
1. والدین کا اپنے بچوں کی پرائیویسی ، آزادی میں حائل ہونا جرم ہوگا-
2. اولاد کے بارے میں ناگوار بات کرنا / شک کا اظہار کرنا بھی جرم ہو گا-
3. *"معاشی تشدد"* کا لفظ استعمال ہوا ہے ، یعنی کسی بھی قسم کے اختلاف ، نافرمانی ، کسی بھی وجہ سے بچے کا خرچہ کم یا بند نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ اگر ایسا کیا گیا تو یہ جرم ہوگا ، اس پر سزا ملے گی-
4. جذباتی / نفسیاتی اور زبانی ہراسمینٹ کی اصطلاحات متعارف کرائی گئیں ہیں ، یعنی کسی بھی بات کو ہراسمنٹ قرار دے دیں-
5. خاوند کا دوسری شادی کا کہنا، خواہش کا اظہار کرنا جرم ہو گا ، اسے گھریلو تشدد قرار دیا گیا ہے ۔
6. طلاق کی بات کرنا بھی جرم ، سزا ہو گی، اسی طرح کوئی غصے والی بات ، اونچی آواز میں بولنا ، کوئی بھی ایسا جملہ جو کہ جذباتی ، نفسیاتی یا زبانی اذیت کا باعث بنے وہ جرم تصور ہو گا-
7. اگر باپ نے مندرجہ بالا "جرائم" میں سے کوئی ایک سرزد کیا تو بطور سزا وہ گھر نہیں جا سکتا ، اسے اولاد سے
*" محفوظ"* فاصلے پر رہنا ہوگا ۔ *جی پی ایس کڑا* پہننا ہو گا ۔ کسی شیلٹر ہوم / یا تھانے میں سزا کاٹنی ہو گی-
8. کم سے کم 6 ماہ جبکہ 3 سال تک سزا سنائی جا سکتی ہے ۔ ایک لاکھ تک جرمانہ بھی ہو گا، اگر جرمانہ نہ دیا تو مزید 3 سال قید-
9. اس میں ساتھ دینے والے کو بھی برابر کی قید ہو گی ، یعنی ماں اور باپ دونوں مجرم بنیں گے
اس بل کو بجٹ اجلاس میں انتہائی عجلت میں منظور کیا گیا، *تمام بڑی سیاسی جماعتوں* نے حق میں ووٹ دیا،
*جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد ،پروفیسر ساجد میر ، ڈاکٹر حافظ عبدالکریم اور جمعیت علمائے اسلام کے پانچ سینیٹرز نے مخالفت کی* ۔ سینیٹر مشتاق احمد نے تقریر بھی کی اور اس کی تباہ کاریوں سے آگاہ کیا۔ ایک ٹاک شو میں ان کا کہنا تھا کہ اس کے اثرات کو سوچ کر وہ رات کو سو نہیں سکے ۔
*نامور صحافی اوریا مقبول جان کے مطابق*
اب تو والدین اس قدر قانون کے شکنجے میں ہوں گے کہ اگر بیٹا آوارہ پھرتا ہے ، نشہ استعمال کرتا ہے ، کسی بھی اخلاقی جرم میں مبتلا ہوتا ہے تو والدین اس کو روک نہیں سکیں گے ، اسی طرح بیٹی ، بیٹے کی " آزادی " اور پرائیویسی میں دخل دینا قابل سزا جرم بنا دیا گیا ہے ۔ یہ تو جیسے عورت مارچ کا ایجنڈا پاکستانی قانون بن گیا ہے ، مہر گڑھ ، الف اعلان ، عورت فاؤنڈیشن وغیرہ جیسی این جی اوز ایسے قوانین منظور کراتی ہیں ۔ معاشرے کے سنجیدہ حلقوں کو احساس تک نہیں کہ ان کے ساتھ کیا کھیل کھیلا جا رہا ہے ۔ چند طاقتور این جی اوز کس طرح ملکی آئین میں اپنا ایجنڈا شامل کر رہی ہیں ۔
والدین کو مجرم بناکر پیش کرنا ایک ایجنڈا ہے ۔ اس کے کئی مقاصد ہیں ۔ جب ان قوانین کے تحت والدین جیلوں میں جائیں گے تو باقی رہ جانے والے اولاد پیدا کرنے کے بارے بھی سوچیں گے ۔ نوجوان شادی کے بندھن سے آزادی چاہیں گے ۔ اگر شادی ہو بھی گئی تو گھریلو زندگی ان قوانین کے شکنجے میں رہے گی ۔ اولاد ہوئی تو اس کے ہاتھوں جیل کی ہوا کھانے کا ڈر ہو گا ۔ کون یہ ذمہ داریاں نبھائے گا ۔ پھر وہی تصور جو عورت مارچ کے نعرے ہیں ۔ ذرا ان کو یاد کر لیں ۔ *شادی کے بغیر زندگی، گھر سنبھالنے سے انکار، میرا جسم میری مرضی کے تحت اولاد سے انکار، طلاق کی آسانی اور اس کو خوشنما بنا دینا* ۔ مغربی معاشرت کی ایک جھلک کا تصور کریں
اس کے خاندانی نظام پر انتہائی گمراہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔یہ ایک مخصوص ایجنڈا ہے جس کے مقاصد بڑے واضح ہیں ۔
*اسی کے تحت شادی کی عمر بڑھانے، دوسری شادی کو مشکل بلکہ ناممکن بنانے، طلاق کو قابل تعریف اور آسان بنانا۔ حدود آرڈیننس، مردوں کو کڑے پہنانے کے قوانین، غیرت کے نام پر قتل کے حوالے سے قوانین، کورٹ میرج کی آسانی، خواجہ سراؤں کے تحفظ ہم جنس پرستی اور اسقاط حمل کے قوانین* میں سے کچھ بن چکے ہیں باقی پر کام جاری ہے ۔
ماروی سرمد جو ببانگ دہل کہتی ہے کہ یہ ملک سیکولر ہو کر رہے گا تو ویسے نہیں کہتی
کیونکہ اسے فنانسرز کی طاقت ، دولت اور ایجنڈے کا علم ہے وہ انہی کیساتھ ملکر کام کرتی ہے ۔
ان کو اپنے ایجنڈے کا پورا اندازہ ہے اور کام خاموشی سے جاری ہے.
@@nabiladeel7729 q
@@sharifmuhammad1843 oop
Pp
We r with u IMRAN KHAN. the true leader of our nation. 💖
Because of imran khan your economy is falling
Then why corrupt basterd's family fell on America's feet and beg to become rulers and ready to sell Pakistan to Israel.
The great leader Imran Khan Zindabad 🎉
😅
😂😂😂
😀😀😀
🤣🤣🤣
Please, sport Imran Khan,is our true leader
InshaAllah
We are with imran khan the great leader
yess InshAllah ♥️💚
Yeah sport ik coz he's sports person 😂😂
Yes! Support katora khan
انشاللہ وزیراعظم عمران خان اللّٰہ پاک سلامت رکھے آمین یارب العالمین
lllllllpppppp
We overseas pakistani stand with imran khan pti inshallah ap ke jeet hogey
اللّٰہ پاک کا شکر ادا کرنا چاہیے ہمیں کہ اللّٰہ نے ایسا غیرت مند اور بہادر لیڈر دیا ہمیں
اللّٰہ ہر پل اپنی حفظ وامان میں رکھے میرے کپتان کو میرے لیڈر کو آمین ثم آمین 🤲🤲🤲🤲
عمران خان جيسا لیڈر ہمیں کہیں نہیں ملیگا اسکی قدر کرو پاکستانی بھائیوں پلیزززز ساتھ دیں انکا ان چوروں سے بچاؤ پاکستان کو🇵🇰🇵🇰🇵🇰🤲🤲🤲🤲
@@fahadfhd4815 Right imran khan is great leader of pakistan
Proud to be a pakistani 🇵🇰🇵🇰🇵🇰 well done PM Imran khan 👌👍👍
اللہ تعالیٰ عمران خان صاحب کو سلامت رکھے آمین ثم آمین یارب العالمین
Ameen
"گھریلو تشدد" بل سینٹ سے منظور ہو کر آئین پاکستان کا حصہ بن چکا ہے ۔ ایک خوشنما نام لیکن اس کے مندرجات دیکھیں تو یوں لگے گا کہ جیسے کسی سیکولر / لبرل مغربی فنڈڈ این جی او نے اپنا منشور ہی آئین پاکستان کا حصہ بنا دیا ہے ۔
یہ خاندانی نظام ، خونی رشتوں اور خصوصا والدین اور اولاد ، میاں بیوی کے درمیان تعلقات ، خانگی زندگی کی بنیادیں ہلا کے رکھ دے گا۔
آئیے! پہلے اس کے چیدہ چیدہ پوائنٹس دیکھتے ہیں ۔ ان کی گہرائی میں جانا ، مستقبل کی تصویر سوچنا آپ پر ہے ۔
اس کے اہم نکات یہ ہیں
1. والدین کا اپنے بچوں کی پرائیویسی ، آزادی میں حائل ہونا جرم ہوگا-
2. اولاد کے بارے میں ناگوار بات کرنا / شک کا اظہار کرنا بھی جرم ہو گا-
3. *"معاشی تشدد"* کا لفظ استعمال ہوا ہے ، یعنی کسی بھی قسم کے اختلاف ، نافرمانی ، کسی بھی وجہ سے بچے کا خرچہ کم یا بند نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ اگر ایسا کیا گیا تو یہ جرم ہوگا ، اس پر سزا ملے گی-
4. جذباتی / نفسیاتی اور زبانی ہراسمینٹ کی اصطلاحات متعارف کرائی گئیں ہیں ، یعنی کسی بھی بات کو ہراسمنٹ قرار دے دیں-
5. خاوند کا دوسری شادی کا کہنا، خواہش کا اظہار کرنا جرم ہو گا ، اسے گھریلو تشدد قرار دیا گیا ہے ۔
6. طلاق کی بات کرنا بھی جرم ، سزا ہو گی، اسی طرح کوئی غصے والی بات ، اونچی آواز میں بولنا ، کوئی بھی ایسا جملہ جو کہ جذباتی ، نفسیاتی یا زبانی اذیت کا باعث بنے وہ جرم تصور ہو گا-
7. اگر باپ نے مندرجہ بالا "جرائم" میں سے کوئی ایک سرزد کیا تو بطور سزا وہ گھر نہیں جا سکتا ، اسے اولاد سے
*" محفوظ"* فاصلے پر رہنا ہوگا ۔ *جی پی ایس کڑا* پہننا ہو گا ۔ کسی شیلٹر ہوم / یا تھانے میں سزا کاٹنی ہو گی-
8. کم سے کم 6 ماہ جبکہ 3 سال تک سزا سنائی جا سکتی ہے ۔ ایک لاکھ تک جرمانہ بھی ہو گا، اگر جرمانہ نہ دیا تو مزید 3 سال قید-
9. اس میں ساتھ دینے والے کو بھی برابر کی قید ہو گی ، یعنی ماں اور باپ دونوں مجرم بنیں گے
اس بل کو بجٹ اجلاس میں انتہائی عجلت میں منظور کیا گیا، *تمام بڑی سیاسی جماعتوں* نے حق میں ووٹ دیا،
*جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد ،پروفیسر ساجد میر ، ڈاکٹر حافظ عبدالکریم اور جمعیت علمائے اسلام کے پانچ سینیٹرز نے مخالفت کی* ۔ سینیٹر مشتاق احمد نے تقریر بھی کی اور اس کی تباہ کاریوں سے آگاہ کیا۔ ایک ٹاک شو میں ان کا کہنا تھا کہ اس کے اثرات کو سوچ کر وہ رات کو سو نہیں سکے ۔
*نامور صحافی اوریا مقبول جان کے مطابق*
اب تو والدین اس قدر قانون کے شکنجے میں ہوں گے کہ اگر بیٹا آوارہ پھرتا ہے ، نشہ استعمال کرتا ہے ، کسی بھی اخلاقی جرم میں مبتلا ہوتا ہے تو والدین اس کو روک نہیں سکیں گے ، اسی طرح بیٹی ، بیٹے کی " آزادی " اور پرائیویسی میں دخل دینا قابل سزا جرم بنا دیا گیا ہے ۔ یہ تو جیسے عورت مارچ کا ایجنڈا پاکستانی قانون بن گیا ہے ، مہر گڑھ ، الف اعلان ، عورت فاؤنڈیشن وغیرہ جیسی این جی اوز ایسے قوانین منظور کراتی ہیں ۔ معاشرے کے سنجیدہ حلقوں کو احساس تک نہیں کہ ان کے ساتھ کیا کھیل کھیلا جا رہا ہے ۔ چند طاقتور این جی اوز کس طرح ملکی آئین میں اپنا ایجنڈا شامل کر رہی ہیں ۔
والدین کو مجرم بناکر پیش کرنا ایک ایجنڈا ہے ۔ اس کے کئی مقاصد ہیں ۔ جب ان قوانین کے تحت والدین جیلوں میں جائیں گے تو باقی رہ جانے والے اولاد پیدا کرنے کے بارے بھی سوچیں گے ۔ نوجوان شادی کے بندھن سے آزادی چاہیں گے ۔ اگر شادی ہو بھی گئی تو گھریلو زندگی ان قوانین کے شکنجے میں رہے گی ۔ اولاد ہوئی تو اس کے ہاتھوں جیل کی ہوا کھانے کا ڈر ہو گا ۔ کون یہ ذمہ داریاں نبھائے گا ۔ پھر وہی تصور جو عورت مارچ کے نعرے ہیں ۔ ذرا ان کو یاد کر لیں ۔ *شادی کے بغیر زندگی، گھر سنبھالنے سے انکار، میرا جسم میری مرضی کے تحت اولاد سے انکار، طلاق کی آسانی اور اس کو خوشنما بنا دینا* ۔ مغربی معاشرت کی ایک جھلک کا تصور کریں
اس کے خاندانی نظام پر انتہائی گمراہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔یہ ایک مخصوص ایجنڈا ہے جس کے مقاصد بڑے واضح ہیں ۔
*اسی کے تحت شادی کی عمر بڑھانے، دوسری شادی کو مشکل بلکہ ناممکن بنانے، طلاق کو قابل تعریف اور آسان بنانا۔ حدود آرڈیننس، مردوں کو کڑے پہنانے کے قوانین، غیرت کے نام پر قتل کے حوالے سے قوانین، کورٹ میرج کی آسانی، خواجہ سراؤں کے تحفظ ہم جنس پرستی اور اسقاط حمل کے قوانین* میں سے کچھ بن چکے ہیں باقی پر کام جاری ہے ۔
ماروی سرمد جو ببانگ دہل کہتی ہے کہ یہ ملک سیکولر ہو کر رہے گا تو ویسے نہیں کہتی
کیونکہ اسے فنانسرز کی طاقت ، دولت اور ایجنڈے کا علم ہے وہ انہی کیساتھ ملکر کام کرتی ہے ۔
ان کو اپنے ایجنڈے کا پورا اندازہ ہے اور کام خاموشی سے جاری ہے.
Ameen
وزیراعظم عمران خان صاحب زندہ آباد پاک فوج زندہ آباد پاک فضائیہ زندہ آباد پاک آئی ایس آئی زندہ آباد ہم دل سےسلام پیش کرتے ہیں خان صاحب کو 🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰👍👍👍👍👌🌹🌹🌹🌹
سبحان الله وبحمده سبحان الله العظيم
وزیراعظم عمران خان صاحب ذنداباد
ShABIR
Real hero is Imran khan.👍🏼🌺🌹🇵🇰
Hi
@dna
Jali jali- dhuwa nikal raha hai.
Kyun jalta hai. Tu 8 kar le. Kisne roka hai?
Gndu naizi
Imran khan Zindabad 😍pakistan Zindabad ♥️🇵🇰
We as a nation and supporters of such a leader should stand with him, for him, for our nation and country, we nation should take a march to show him our love, courage, and support for the dominant leader and Pakistan our beloved country... GO NATION GO SUPPORT HIM u know if u ll not support him you'll LOSE THE TRUR LEADER.
@@JK-ti7tp
0090
P
0p
90900
@@JK-ti7tp p0
@@JK-ti7tp Aap har jagah mat bola karo
💚💚💚💚💚💚💚💙💙💙💙💙💙
ایک بہادر اور جرات مند انسان میں یہی نشانیاں ہوتی ہے ❤PM imran khan
عمران خان زنداباد ❤
❤
پہلی دفعہ کوئی مرد مجاہد آیا ھے 💪💪💪
Jo in hramion ki sazish mn aa gya... MAALIK imran khan ki madad kry
As
@@rajafaisal844
ماشاء اللہ عمران خان کو صاحب دعائیں پاکستان زندہ باد 🇵🇰❤🇵🇰
Love for Imran Khan... From 🇧🇩🇧🇩🇧🇩🇧🇩
Good bAlawAl
Love u PM imran khaN sb we r u proud Of u
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ اللہ پاک ھمارا پاکستان اور عمران خان امان ميں رکھ امين
Aameen
D
aameen sumah aameen
Ameen summa Ameen
Ameen
I.m Sohail from Paris I love Pakistan Imran khan good
French My rehkar bhi Pakistan sy pyar, mtlb gaddari France sy
Love for imran Khan from 🇮🇳
MashaAllah Imran khan The Great....😍
Ghanta Great ... Bhikhari mulk ke kapde hi utar diye...Ha...Ha...Ha
جیو ہزاروں سال, وزیراعظم عمران خان زندہ باد پاکستان پائندہ باد
Ameen
زیادہ پرانی بات نہیں ہے، خان صاحب نے کشمیر ایشو پر ایسی دھواں دار تقریر کی بلے بلے ہو گئی. ہمارے جیسے یوتھ دشمن عناصر نے یہ کہہ کر رخنہ بھی ڈالا کہ بھائی تقریر سے اگر کچھ ہوتا تو ایران، اسرائیل کو کم از کم نو ہزار نو سو ننانوے دفعہ نیست و نابود کر چکا ہوتا اور مشرقی پاکستان میں ہتھیار ڈالنے کی ذلت کی بجائے، پاک فوج کے شہیدوں کی سرگزشت زبان زدِعام ہوتی. لہٰذا عمل دیکھو، تقریر تو عامر لیاقت سے اچھی شاید کوئی نہیں کر سکتا.
پھر یوں ہوا کہ بھارت کشمیر ہی کھا گیا اور خان صاب کی تقریر ہوا میں پھررر ہو گئی. ہمارے جیسے سستے تبصرہ نگاروں نے سوچا کہ شاید اب تو عوام کو سمجھ آ گئی ہو گی کہ حکمران کی تقریر اور عمل میں اگر تضاد ہو تو مطلب صاف ظاہر ہے، تقریر محض عوام کی دلپشوری کے لیے تھی. تالیاں بجوانے اور آوے ای آوے کے نعروں کے علاوہ اس کا کوئی مقصد نہ تھا. لیکن کہاں صاحب، ہم ہی خوش فہم تھے.
ایک مہینہ بھی نہیں گزرا کہ خان صاحب نے خواتین کے ملبوسات کے حوالے سے جاندار موقف پیش کیا. خوب خوب داد سمیٹی. ہم چپ سادھے بیٹھے رہے کہ دیکھتے ہیں بطور حکمران عمل کیا سامنے آتا ہے. پھر یوں ہوا کہ لکس سٹائل ایوارڈز کی تقریب منعقد ہوئی جس میں خان صاب کی تقریر کے ساتھ وہی کیا گیا جو مودی نے خان صاب کی کشمیر والی تقریر کے بعد کیا تھا. چلو مودی تو پھر ایک اور ریاست کا وجیر اعجم ہے، سمجھ آتا ہے کہ وہ خان کو سیریس نہیں لیتا لیکن لکس سٹائل ایوارڈز، ہم ٹی وی تو غالباً سلطنتِ شغلیہ کی دسترس میں ہیں. کم از کم ان کو ہی اس عمل کا پابند کر لیں جو حکمران درست سمجھتے ہیں. جس قدر بےہودگی، غلاظت اور عریانیت کا مظاہرہ کھلے عام ٹی وی پر نشر کیا گیا، بھلا یہ سب پیمرا کی ناک کے نیچے کیسے ممکن ہوا. حکومت کی رٹ بھی کوئی چیز ہے یا وہ صرف اسی وقت انگڑائی لے کر اٹھتی ہے جب غریبوں کے ٹھیلے الٹنے ہوں یا دہائیوں پہلے الاٹ کیے گئے رہائشی منصوبوں پر بلڈوزر پھیرنا ہو.
جس طرح سلطنتِ شغلیہ کا ٹریک ریکارڈ ہے، دیکھتے ہیں کہ گزرتا وقت Absolutely Not کے غبارے میں سے کب ہوا نکالتا ہے.
از قلم - عتیق کشمیری ۔؛؛///
Ek hi dil ha kitni bar jetay ga ye banda ✨
Sadi karlay usko
Kitni bar kiya inshaallah her bar jeta ga bande
khan is great
ہر بار انشاءاللہ
@@chawanniranjan9575 p
We r stand with u sir PM Imran Khan ❤️
He is great person. I feel proud I gave vote PTI.
nice
@@rimshaicheema906 😊❤❤
@@asg5460 thanks
Mp
🤣😂
He is not only PM or Cricketer !!! He is a motivational speaker as well !!
Point to be noted
Alhsmdolilah .
PM Imrankhan honest intelligent Allahfearing great orator good person.
بالکل
yes vote him from india
Acha bolne wla hi ache kam b krta ha
آج کی اسمبلی تقریر نے ایک عام پاکستانی کا سر فخر سے بلند کر دیا۔ اللہ نے واقعی عوام کی سن لی ایک شیر لیڈر کو پاکستان کا سپاہی بنا دیا۔ شکر الحمدللہ ۔
J haa f
3₹#-
😅😅😅
📿🖤🌸🕋
سورت کہف میں ایک سبق ہمارے لیے یہ بھی ہے کہ جب کچھ ایسا ہماری زندگی میں ہورہا ہو جسکی سمجھ نہ آئےتو ہمیں صبر کر لینا چاہیے
کیونکہ ضروری نہیں کہ ہمیں ہر چیز کی حکمت فوراً ہی سمجھ آجائے
کبھی کبھی یہ باتیں وقت کے ساتھ سمجھ آتی ہیں
وقت سارے راز کھول دیتا ہے __
جمعہ مبارک
Great leader 🇵🇰 💕
Imran Khan Zindabad ✌👍
11986t6
Imran Khan is brave leader
We stand with khan
Ha Ha ha
Very funny 🤣🤣
Congratulations to PM Imran Khan of Pakistan for his brilliant and excellent speach at the Assembly
After all Pakistani should be proud of such type of speech. .In the history of Pakistan Imran Khan only person who clearefy the real fact and future prosperity of Pakistan
Best wishes to you for your nice explainaton and attractiv voice and beautiful speaking style my dear best news reader
Nu
Zldabad lmrankhan.
V
@@qaziwaheed9138 you
شکریہ
Because He is a great leader forever ( Inshallah) ♥️🇵🇰✌️
Great leader imran Khan
Imran Khan sada geo 🇵🇰👍 King 👑 Khan leader Imran Khan Sacha leader batreen insan
Maza agya kisi news reprtr ka kisi ainkr ke moo se aesy alfaaz sun kar mashallah really lots of love and respct for u......
ہمارے ملک کا مستقبل عمران خان کے ہاتھ میں ہے 💯 نڈر لیڈر
Imran khan is great PM ever.
Where are you from
Adnantuba
Adnab
😂
I love Pakistan girl😍😍
We are very lucky to have you as a Priminister of Pakistan
IK the Great
Great leader in the world❤✌
الله پاک عمران خان کو پاکستان کے حق مزید بہتر کرےاور عمران خان اورپاکستان کی غیبی مددفرماے اور مخالفین کوبھی ہم نواوہم خیال بنادے. امین
We are partners in peace and we cannot be partners in conflict. PM Imran Khan❤️✊🇵🇰
Yes 🥰
@@workplace8605 we have to support khan saab for our future generations
Good sir
@@workplace8605 aàaaaaaààa
🐖🐖🐖🐖🐖🐖🤭🤭🤣😂🤣😂🤫💪💪🖕🖕
عمران خان زندہ باد۔ PTI zindabad
We r blessed for having u🌺🇵🇰 will support you till last breath ❤️
imran khan is the best leader ❤
Hi kiran very well said ImrAn khan he is Awsome god bless him. Love from USA pak for ever.
Sir mera visa nikalo usa ka
خان صاحب کا تاریخی جملہ ایک غلام ہندوستان میں ایک آزاد انسان تھا ہوگئی تقریر اس جملے پر ختم
Sony me tolny laiq alfaz ❤️💚🤍
Yes, you are very true. Stay Blessed
Appreciate imran Khan love from India ❤️❤️❤️
Thanks for love with imran khan
Inshallah..Imran Khan zendabad
We feel proud today. Our leader! Our savior! Imran khan!
Alhumduliah
Pak ek jahil kom hai, imran naseri hai. Aameen suma aameen
alhamduliah
Kis baat ka proud bhai
@@chhardik7252 bcoz Tera bab h Ara m serif never said enough to u-s-a! No tattay!
@@umakantjha6713 da fa ho In. dian ku. Tay!
*Imran Khan knows how to talk, he's got personality, knows how to represent Pakistan internationally and he can turn Pakistan around for the better.*
Please translation of this article in English
"گھریلو تشدد" بل سینٹ سے منظور ہو کر آئین پاکستان کا حصہ بن چکا ہے ۔ ایک خوشنما نام لیکن اس کے مندرجات دیکھیں تو یوں لگے گا کہ جیسے کسی سیکولر / لبرل مغربی فنڈڈ این جی او نے اپنا منشور ہی آئین پاکستان کا حصہ بنا دیا ہے ۔
یہ خاندانی نظام ، خونی رشتوں اور خصوصا والدین اور اولاد ، میاں بیوی کے درمیان تعلقات ، خانگی زندگی کی بنیادیں ہلا کے رکھ دے گا۔
آئیے! پہلے اس کے چیدہ چیدہ پوائنٹس دیکھتے ہیں ۔ ان کی گہرائی میں جانا ، مستقبل کی تصویر سوچنا آپ پر ہے ۔
اس کے اہم نکات یہ ہیں
1. والدین کا اپنے بچوں کی پرائیویسی ، آزادی میں حائل ہونا جرم ہوگا-
2. اولاد کے بارے میں ناگوار بات کرنا / شک کا اظہار کرنا بھی جرم ہو گا-
3. *"معاشی تشدد"* کا لفظ استعمال ہوا ہے ، یعنی کسی بھی قسم کے اختلاف ، نافرمانی ، کسی بھی وجہ سے بچے کا خرچہ کم یا بند نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ اگر ایسا کیا گیا تو یہ جرم ہوگا ، اس پر سزا ملے گی-
4. جذباتی / نفسیاتی اور زبانی ہراسمینٹ کی اصطلاحات متعارف کرائی گئیں ہیں ، یعنی کسی بھی بات کو ہراسمنٹ قرار دے دیں-
5. خاوند کا دوسری شادی کا کہنا، خواہش کا اظہار کرنا جرم ہو گا ، اسے گھریلو تشدد قرار دیا گیا ہے ۔
6. طلاق کی بات کرنا بھی جرم ، سزا ہو گی، اسی طرح کوئی غصے والی بات ، اونچی آواز میں بولنا ، کوئی بھی ایسا جملہ جو کہ جذباتی ، نفسیاتی یا زبانی اذیت کا باعث بنے وہ جرم تصور ہو گا-
7. اگر باپ نے مندرجہ بالا "جرائم" میں سے کوئی ایک سرزد کیا تو بطور سزا وہ گھر نہیں جا سکتا ، اسے اولاد سے
*" محفوظ"* فاصلے پر رہنا ہوگا ۔ *جی پی ایس کڑا* پہننا ہو گا ۔ کسی شیلٹر ہوم / یا تھانے میں سزا کاٹنی ہو گی-
8. کم سے کم 6 ماہ جبکہ 3 سال تک سزا سنائی جا سکتی ہے ۔ ایک لاکھ تک جرمانہ بھی ہو گا، اگر جرمانہ نہ دیا تو مزید 3 سال قید-
9. اس میں ساتھ دینے والے کو بھی برابر کی قید ہو گی ، یعنی ماں اور باپ دونوں مجرم بنیں گے
اس بل کو بجٹ اجلاس میں انتہائی عجلت میں منظور کیا گیا، *تمام بڑی سیاسی جماعتوں* نے حق میں ووٹ دیا،
*جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد ،پروفیسر ساجد میر ، ڈاکٹر حافظ عبدالکریم اور جمعیت علمائے اسلام کے پانچ سینیٹرز نے مخالفت کی* ۔ سینیٹر مشتاق احمد نے تقریر بھی کی اور اس کی تباہ کاریوں سے آگاہ کیا۔ ایک ٹاک شو میں ان کا کہنا تھا کہ اس کے اثرات کو سوچ کر وہ رات کو سو نہیں سکے ۔
*نامور صحافی اوریا مقبول جان کے مطابق*
اب تو والدین اس قدر قانون کے شکنجے میں ہوں گے کہ اگر بیٹا آوارہ پھرتا ہے ، نشہ استعمال کرتا ہے ، کسی بھی اخلاقی جرم میں مبتلا ہوتا ہے تو والدین اس کو روک نہیں سکیں گے ، اسی طرح بیٹی ، بیٹے کی " آزادی " اور پرائیویسی میں دخل دینا قابل سزا جرم بنا دیا گیا ہے ۔ یہ تو جیسے عورت مارچ کا ایجنڈا پاکستانی قانون بن گیا ہے ، مہر گڑھ ، الف اعلان ، عورت فاؤنڈیشن وغیرہ جیسی این جی اوز ایسے قوانین منظور کراتی ہیں ۔ معاشرے کے سنجیدہ حلقوں کو احساس تک نہیں کہ ان کے ساتھ کیا کھیل کھیلا جا رہا ہے ۔ چند طاقتور این جی اوز کس طرح ملکی آئین میں اپنا ایجنڈا شامل کر رہی ہیں ۔
والدین کو مجرم بناکر پیش کرنا ایک ایجنڈا ہے ۔ اس کے کئی مقاصد ہیں ۔ جب ان قوانین کے تحت والدین جیلوں میں جائیں گے تو باقی رہ جانے والے اولاد پیدا کرنے کے بارے بھی سوچیں گے ۔ نوجوان شادی کے بندھن سے آزادی چاہیں گے ۔ اگر شادی ہو بھی گئی تو گھریلو زندگی ان قوانین کے شکنجے میں رہے گی ۔ اولاد ہوئی تو اس کے ہاتھوں جیل کی ہوا کھانے کا ڈر ہو گا ۔ کون یہ ذمہ داریاں نبھائے گا ۔ پھر وہی تصور جو عورت مارچ کے نعرے ہیں ۔ ذرا ان کو یاد کر لیں ۔ *شادی کے بغیر زندگی، گھر سنبھالنے سے انکار، میرا جسم میری مرضی کے تحت اولاد سے انکار، طلاق کی آسانی اور اس کو خوشنما بنا دینا* ۔ مغربی معاشرت کی ایک جھلک کا تصور کریں
اس کے خاندانی نظام پر انتہائی گمراہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔یہ ایک مخصوص ایجنڈا ہے جس کے مقاصد بڑے واضح ہیں ۔
*اسی کے تحت شادی کی عمر بڑھانے، دوسری شادی کو مشکل بلکہ ناممکن بنانے، طلاق کو قابل تعریف اور آسان بنانا۔ حدود آرڈیننس، مردوں کو کڑے پہنانے کے قوانین، غیرت کے نام پر قتل کے حوالے سے قوانین، کورٹ میرج کی آسانی، خواجہ سراؤں کے تحفظ ہم جنس پرستی اور اسقاط حمل کے قوانین* میں سے کچھ بن چکے ہیں باقی پر کام جاری ہے ۔
ماروی سرمد جو ببانگ دہل کہتی ہے کہ یہ ملک سیکولر ہو کر رہے گا تو ویسے نہیں کہتی
کیونکہ اسے فنانسرز کی طاقت ، دولت اور ایجنڈے کا علم ہے وہ انہی کیساتھ ملکر کام کرتی ہے ۔
ان کو اپنے ایجنڈے کا پورا اندازہ ہے اور کام خاموشی سے جاری ہے.
"Imran khan knows how to talk" *only
KARACHI HUMARA HAI HUM ISKO LEKAR RAHENGE FROM INDIA 🇮🇳🇮🇳🇮🇳
@@GAURAVSINGH-tm5go bhai aisi baatein??? Iska matlab ke toum log peace nahin chahte hmmm?
اللہ تعالیٰ عمران خان کو نظربد سے بچائے آمین
Ameen suma Ameen
Ameen
Ameen
Ameen.
Proud to be Pakistani well done Imran khan❤❤❤
Allahamdulilah allahamdulilah ❤️🥰 imran khan zindabad ♥️🥰
Mujhe fakhar he k me imran khan ka sipahi hun or marte dam tak rahunga❤️
🤔
Imran khan and pakistan zindabad
Imran Khan PTI 🥰♥️💖❤
We overseas Pakistani admired Imran Khan So Much. Long Live Khan
Very good ab next 5 sall tak awam ko chup karadega
@@aryawartaabhishek6654 ap apna mulk pe dehan karo
Great leader
God bless u and ur family
@ImranKhanPTI you are very gentle I always stand by you Pakistan zindabad Imran Khan zindabad 💪💪💪💪💪💪💪💪💪💪💪💪
اللہ کی قسم یہ سن کر لگا کے پاکستان بھی غیرت مند ملک ہے
Pakistan hi gairat mand mulk hai
Imran khan is great PM i love from India ❤️
Imran khan zindabad inshAllah imran khan dubara hamara leader huga ameen sum ameen
قابل احترام محترم فخر پاکستان وزیراعظم عمران خان صاحب اللہ تعالی آپ کی حفاظت فرمائے اللہ تعالی آپ کے نیک خواہشات کی مدد فرمائے ہماری دعائیں غریبوں کی دعائیں آپ نے وزیراعظم عمران خان کے ساتھ ہیں انشاء اللہ فتح حق اور سچ کی ہوگی انشاءاللہ🇬🇧🇵🇰🙏💖⚘👍👍👍⚘⚘💖💖💖💖💖💖 UK
❤️Imran Khan Sahib ❤️ is a great genius good good good good good good good good good good good good good good good good good good good good good good good good good good good good good good good good good good good good good man ❤️❤️😘😘😘
لبيک لبيک لبيک يارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
Imran khan zindabad pakistan zindabad😘😘😘💕💕💕💕💕
Beshak😍
great imran khan zindabad from india
Alhamdolillah we are proud of our Prime Minister Imran Khan
عمران خان۔۔۔ ایک عظیم لیڈر ہے
Imran Khan best leader
Mashallah Imran khan jindabad 🇮🇳🇮🇳🇮🇳
Tu kha se he re 🙄🙄👈👈
Respect ❤️imran khan
From hyderabad deccan ❤️ india 🇮🇳
Alhamdulillah ☝️
MashAllah great leader Imran Khan ❤️❤️🇵🇰🇵🇰🇵🇰
We want our leader 🔙 as our prime minister of pakistan imran khan zindabad ❤️💕💕💕💕💕💖
We're lucky to have such prime minister .
Lol
Rofl
Quite lucky you are😂😂😂
Khan is Comparable of Mr Quida Azam
Konsi dunya me ho bhai. Ye Pakistan ko bewakuf bana raha hai
ماشاءاللہ وزیراعظم عمران خان
God bless him our leader
Imran Khan is real leader 🇵🇰 Pakistan 🇵🇰 Zindabad 😘❤️💯...
Well and true said by P.M. Imran Khan,
We all Pakistani's are stand with P.M. Imran Khan.
0ll0
🤡🤡
Salakuta
Ppppp
Pppppp
PM IMRAN KHAN IS GREAT LEADER
Katora Khan hhhhh ye
Great leader PM ☺️ such a great talk
Great leader imran Khan 😭😭
Imran khan is a great leader we proud of him
Good inshallah agla wazir Azam IMRAN khan ha
Inshallah
Excellent speech and Excellent commentary by kirn Naz
Real tiger imran Khan
I love Imran Khan ❤🇵🇰❤
شہزادہ عمران خان اللّہ پاک لمبی زندگی دے اور ہمیشہ پاکستان کا وزیر اعظم رکھے
آمین
Zindabad Pakistan 🇵🇰♥ I k