The Legacy of Faiz Ahmad Faiz: Poet of Revolution and Humanity: Nuskha Hay Wafa

Поділитися
Вставка
  • Опубліковано 24 гру 2024

КОМЕНТАРІ • 17

  • @MSFSD
    @MSFSD День тому

    السلام علیکم سر
    مختار مسعود صاحب کی کتب کا تذکرہ کیجئے
    میں نے بہت زیادہ نہیں پڑا مگر اس پائے کی کتب ان موضوعات پر میرے خیال میں موجود نہیں۔۔۔۔بہت بہترین اور اعلیٰ ادب۔۔۔۔
    آواز دوست
    سفر نصیب
    لوح ایّام۔۔۔۔۔

  • @imranbloch3922
    @imranbloch3922 День тому

    💐

  • @shaikhsharjeel-q9q
    @shaikhsharjeel-q9q День тому +1

    اپ مولانا مودودی رحمتہ اللہ علیہ کی کسی معرکۃ الارا کتاب کا بھی رویو ( review) ضرور کریں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

  • @Falsafilo
    @Falsafilo 2 дні тому +1

    Jaun aelia pr video banay sir g

    • @knowlisan
      @knowlisan 2 дні тому

      G zarur jaun aelia pr bhi baat kare

  • @yawarmir1360
    @yawarmir1360 2 дні тому

    سر ! ادب میں یہ بات پھیکی لگتی ہے کہ پھلا کی زندگی جہدوجہد ، امید, تمناؤں سے بھرپور تھی۔

  • @amazinggadgets658
    @amazinggadgets658 2 дні тому +1

    مقام فیض کوئی راہ میں جچا ہی نہیں
    جو کوۓ یار سے نکلے تو سوئے دار چلے

  • @YounasKhan-mf1bj
    @YounasKhan-mf1bj 2 дні тому

    Sir please summerize this book "Get smart ” by Brian Tracy

  • @MuhammadNaeem-u3l
    @MuhammadNaeem-u3l 2 дні тому

    آپ کی باتیں سن کر مجھے امید ملتی ہے

  • @HarisRaja-m3n
    @HarisRaja-m3n 2 дні тому

    فیضٓ زندہ رہیں وہ ہیں تو سہی
    کیا ہوا اگر وفا شعار نہیں

  • @knowlisan
    @knowlisan 2 дні тому

    Jaun pr zarur baat kare dr sb

    • @meemnoon2317
      @meemnoon2317 2 дні тому

      جون کی کوئ معیاری شاعری نہیں شاعری میں عالمگیریت ہونا اعلی' شاعری کی خصوصیت ہے

  • @meemnoon2317
    @meemnoon2317 2 дні тому +1

    ڈاکٹرصاحب اردوادب سے خصوصی لگاو رکھتے ہیں۔ آپ اتنی بڑی شخصیت ہیں آپ کی سنی جاتی ہے لہذا قومی زبان کو پھیلانے میں اس کے فروغ کے لئے بھرپورکوشش کیجئے۔ کوئ قوم قومی زبان کے بغیر ترقی نہیں کرسکتی نہ کسی نے کی ہے۔ ہم اندھا دھند انگریزی کے پیچھے اوردیوانہ واربھاگ رہے تبھی ترقی کرلی ہے ؟ جدید علوم اپنی زبان میں منتقل کرنا وقت کی ضرورت ہے۔لہذا آپ بھرپور کوشش کیجئے۔اردو کے فروغ کے قومی اداروں سے بھی رابطہ کیجئے اورکام بھی

  • @MuhammadNaeem-u3l
    @MuhammadNaeem-u3l 2 дні тому +1

    پہلی بار موبائل استعمال کرنے کا کوئی فائدہ ملا....

  • @gadgetsgadgets-f4q
    @gadgetsgadgets-f4q 2 дні тому

    dr sahab khub note chap rahay hain har topic par video bananay ko

  • @TalesofRumi
    @TalesofRumi 2 дні тому

    آ کہ وابستہ ہیں اُس حسن کی یاد تجھ سے
    جس نے اِس دل کو پری خانہ بنا رکھا تھا
    جس کی الفت میں بھلا رکھی تھی دنیا ہم نے
    دہر کو دہر کا افسانہ بنا رکھا تھا
    دہر کو دہر کا افسانہ بنا رکھا تھا
    آشنا ہیں تیرے قدموں سے وہ راہیں جن پر
    آشنا ہیں تیرے قدموں سے وہ راہیں جن پر
    اُس کی مدہوش جوانی نے عنایت کی ہے
    کارواں گزرے ہیں جن سے اِسی رعنائی کے
    جس کی اِن آنکھوں نے بے سود عبادت کی ہے
    جس کی اِن آنکھوں نے بے سود عبادت کی ہے
    تجھ سے کھیلی ہیں وہ محبوب ہوائیں جن میں
    تجھ سے کھیلی ہیں وہ محبوب ہوائیں جن میں
    اُس کے ملبوس کی افسردہ مہک باقی ہے
    تجھ پہ بھی برسا ہے اُس بام سے مہتاب کا نور
    جس میں بیتی ہوئی راتوں کی کسک باقی ہے
    جس میں بیتی ہوئی راتوں کی کسک باقی ہے
    تُو نے دیکھی ہے وہ پیشانی، وہ رخسار، وہ ہونٹ
    تُو نے دیکھی ہے وہ پیشانی، وہ رخسار، وہ ہونٹ
    زندگی جن کے تصور میں لُٹا دی ہم نے
    تجھ پہ اٹھی ہیں وہ کھوئی ہوئی ساحر آنکھیں
    تجھ کو معلوم ہے کیوں عمر گنوا دی ہم نے
    تجھ کو معلوم ہے کیوں عمر گنوا دی ہم نے
    آ کہ وابستہ ہیں..کہ وابستہ ہیں اُس حسن کی یادیں تجھ سے
    آ کہ وابستہ ہیں اُس حسن کی یادیں تجھ سے
    جس نے اِس دل کو پری خانہ بنا رکھا تھا
    جس کی الفت میں بھلا رکھی تھی دنیا ہم نے
    دہر کو دہر کا افسانہ بنا رکھا تھا
    دہر کو دہر کا افسانہ بنا رکھا تھا
    آشنا ہیں تیرے قدموں سے وہ راہیں جن پر
    آشنا ہیں تیرے قدموں سے وہ راہیں جن پر
    اُس کی مدہوش جوانی نے عنایت کی ہے
    کارواں گزرے ہیں جن سے اِسی رعنائی کے
    جس کی اِن آنکھوں نے بے سود عبادت کی ہے
    جس کی اِن آنکھوں نے بے سود عبادت کی ہے
    تجھ سے کھیلی ہیں وہ محبوب ہوائیں جن میں
    تجھ سے کھیلی ہیں وہ محبوب ہوائیں جن میں
    اُس کے ملبوس کی افسردہ مہک باقی ہے
    تجھ پہ بھی برسا ہے اُس بام سے مہتاب کا نور
    جس میں بیتی ہوئی راتوں کی کسک باقی ہے
    جس میں بیتی ہوئی راتوں کی کسک باقی ہے
    تُو نے دیکھی ہے وہ پیشانی، وہ رخسار، وہ ہونٹ
    تُو نے دیکھی ہے وہ پیشانی، وہ رخسار، وہ ہونٹ
    زندگی جن کے تصور میں لُٹا دی ہم نے
    تجھ پہ اٹھی ہیں وہ کھوئی ہوئی ساحر آنکھیں
    تجھ کو معلوم ہے کیوں عمر گنوا دی ہم نے
    تجھ کو معلوم ہے کیوں عمر گنوا دی ہم نے
    آ کہ وابستہ ہیں..