The 15th International Urdu conference concluded in Karachi | Arts Council | Anwar Maqsood

Поділитися
Вставка
  • Опубліковано 4 гру 2022
  • #NayaDaur #anwarmaqsood #urudu #conference #karchi #pakistan
    The 15th International Urdu conference concluded in Karachi | Arts Council | Anwar Maqsood
    -----------------------------------------------
    nayadaur.tv/donate/
    Subscribe our channel: / nayadaurpk
    Follow Naya Daur Media on Facebook: / nayadaurpk
    Follow Naya Daur Urdu on Facebook: / nayadaururdu
    Follow Naya Daur Media on Twitter: / nayadaurpk
    Follow Naya Daur Urdu on Twitter: / nayadaurpk_urdu
    Follow Naya Daur Media on Instagram: / nayadaurpk
    Visit www.thefridaytimes.com

КОМЕНТАРІ • 946

  • @ahmadrao3733
    @ahmadrao3733 Рік тому +106

    انور مقصود نے کروڑوں پاکستانیوں کے دلوں کی ترجمانی کی ہے۔
    دل جیت لیا

    • @gcmsmansehra9866
      @gcmsmansehra9866 Рік тому +1

      Beshak

    • @khurramkhalil559
      @khurramkhalil559 Рік тому +1

      Bas ? 😂🙏

    • @user-jq1tg8mi6p
      @user-jq1tg8mi6p 11 місяців тому +1

      Afsos gam qurbani ka magar rona kis kay samnay bohat haqeqat hay sanajh tay hen gaam bohat hay majbore ha🎉 kahan jay gareeb rona to yahe hay AwAZUtha na bhz gonahh

  • @anwarabbas5598
    @anwarabbas5598 Рік тому +3

    انو مقصؤد صاحب کی جرات بہادری کو سلام ۔اللہ سلامت رکھے پوری قوم کے جذبات اور احساسات کی ترجمانی کردی۔❤❤👍👍ایک سچ محب وطن ۔

  • @khalidmehmood8688
    @khalidmehmood8688 9 місяців тому +1

    انور مقصود صاحب پاکستانی عوام کے مخلص ترجمان ۔

  • @saeedajaved3176
    @saeedajaved3176 Рік тому +28

    انور مقصود نے ہمارا دکھ ٫ زوال اور بے بسی کیسے بیان کیا۔ میری آنکھوں سے آنسو رواں ہیں ۔

  • @tariqmukhtar5855
    @tariqmukhtar5855 Рік тому +3

    انور صاحب نے پاکستان کا بہت ہی خوب صورت نقشہ کھینچا ہے. بہت ہی افسوس صد افسوس طاقت ور حلقوں کے لیے ڈوب مرنے کا مقام ہے.

  • @Mrg72514
    @Mrg72514 Рік тому +38

    اللہ تعالیٰ انور مقصود صاحب کو صحت عزت لمبی عمر عطا فرمائے آمین

  • @isakhan1812
    @isakhan1812 11 місяців тому

    ماشااللہ زبردست لاجواب انور مقصود صاحب دی گریٹ

  • @saeedakhter5610
    @saeedakhter5610 Рік тому +6

    بہت خوب صورت کیا حسین و دلکش پیرائے میں بات سے بات نکالی ہے.
    اللہ انور مقصود کو تادیر سلامت رکھے. آمین

  • @syedfarooqnazir2181
    @syedfarooqnazir2181 Рік тому +90

    رونے کے مقام پہ ھنسنا بد تہذیبی نہیں سنگ دلی ھے ۔

    • @MuhammadWaseem-hj4yq
      @MuhammadWaseem-hj4yq Рік тому +7

      بے حس قوم جو ہیں ہم لوگ

    • @EnglisholicExpressions
      @EnglisholicExpressions Рік тому +2

      This is called sarcastic laughing

    • @vantagehistory1813
      @vantagehistory1813 Рік тому

      انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔
      اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔
      اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛
      (1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔
      (2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔
      (1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔
      اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛
      1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔
      2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔
      3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔
      4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔
      پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      15 اگست 1947ء سے
      16 اکتوبر 1951ء تک
      02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1951ء سے
      17 اپریل 1953ء تک
      03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم
      (بنگالی)
      17 اپریل 1953ء سے
      12 اگست 1955ء تک
      04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم
      (پنجابی)
      12 اگست 1955ء سے
      12 ستمبر 1956ء تک
      05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم
      (بنگالی)
      12 ستمبر 1956ء سے
      17 اکتوبر 1957ء تک
      06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1957ء سے
      16 دسمبر 1957ء تک
      07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم
      (پنجابی)
      16 دسمبر 1957ء سے
      7 اکتوبر 1958ء تک
      08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر
      (ھندوستانی مھاجر)
      7 اکتوبر 1958ء سے
      28 اکتوبر 1958ء تک
      09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      28 اکتوبر 1958ء سے
      25 مارچ 1969ء تک
      10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      25 مارچ 1969ء سے
      20 دسمبر 1971 تک
      (2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      1۔ جنرل سر فرینک مسروی
      (انگریز)
      15 اگست 1947 سے
      10 فروری 1948 تک
      2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز)
      11 فروری 1948 سے
      16 جنوری 1951 تک
      3۔ جنرل ایوب خان
      (پٹھان)
      16 جنوری 1951 سے
      26 اکتوبر 1958 تک
      4۔ جنرل موسیٰ خان
      (پٹھان)
      27 اکتوبر 1958 سے
      17 جون 1966
      5۔ جنرل یحیٰی خان ۔
      (پٹھان)
      18 جون 1966 سے
      20 دسمبر 1971
      ((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔

    • @vantagehistory1813
      @vantagehistory1813 Рік тому

      انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔
      اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔
      اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛
      (1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔
      (2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔
      (1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔
      اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛
      1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔
      2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔
      3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔
      4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔
      پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      15 اگست 1947ء سے
      16 اکتوبر 1951ء تک
      02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1951ء سے
      17 اپریل 1953ء تک
      03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم
      (بنگالی)
      17 اپریل 1953ء سے
      12 اگست 1955ء تک
      04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم
      (پنجابی)
      12 اگست 1955ء سے
      12 ستمبر 1956ء تک
      05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم
      (بنگالی)
      12 ستمبر 1956ء سے
      17 اکتوبر 1957ء تک
      06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1957ء سے
      16 دسمبر 1957ء تک
      07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم
      (پنجابی)
      16 دسمبر 1957ء سے
      7 اکتوبر 1958ء تک
      08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر
      (ھندوستانی مھاجر)
      7 اکتوبر 1958ء سے
      28 اکتوبر 1958ء تک
      09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      28 اکتوبر 1958ء سے
      25 مارچ 1969ء تک
      10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      25 مارچ 1969ء سے
      20 دسمبر 1971 تک
      (2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      1۔ جنرل سر فرینک مسروی
      (انگریز)
      15 اگست 1947 سے
      10 فروری 1948 تک
      2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز)
      11 فروری 1948 سے
      16 جنوری 1951 تک
      3۔ جنرل ایوب خان
      (پٹھان)
      16 جنوری 1951 سے
      26 اکتوبر 1958 تک
      4۔ جنرل موسیٰ خان
      (پٹھان)
      27 اکتوبر 1958 سے
      17 جون 1966
      5۔ جنرل یحیٰی خان ۔
      (پٹھان)
      18 جون 1966 سے
      20 دسمبر 1971
      ((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔

    • @syedfarooqnazir2181
      @syedfarooqnazir2181 Рік тому +1

      @@vantagehistory1813 ھمیں مٹانے کی کوشش کر نے والے ھمیں پست رکھنے کی خواہش کرنے والے ھمیں ایسی اکائیوں میں تقسیم کرتے ہیں ۔ جب گٹھا نہ ٹوٹے تو لکڑی کی چند اکائیوں کو تقسیم کیا جاتا ھے۔۔۔۔۔۔ انور مقصود صاحب گٹھا بنانے والے ہیں اسے تقسیم کرنے والے نہیں، ھاں وہ ایک کمزوری کی نشاندہی ضرور کر رہے ہیں جو انکا حق اور فرض بھی ھے۔

  • @rizwanmughal3731
    @rizwanmughal3731 Рік тому +6

    میرا تو دل رو رہا ہے اپنے پاکستان کی سچائی سن کر۔اور یے جو کہکے لگا کر ہنس رہے ہیں ان کے ضمیر مر گئے ہیں کہ یا یے ان 60 فیصد غریب عوام میں نہیں ہیں۔اے اللہ پاکستانی عوام کو شعور دے آمین ثم آمین۔

  • @ghulamrazatoori4929
    @ghulamrazatoori4929 Рік тому

    واہ جی کیا بات ھے انور مقصود صاحب کی اللہ تعالیٰ آپ کو سدا خوش و تندرست رکھیں

  • @MaryamKhan-ix5rp
    @MaryamKhan-ix5rp Рік тому +3

    ہم کتنے کم فہم اور بے حس ہیں جن باتوں پہ شرمندہ ہونا ہیے رونہ اس پہ ہنسا جا رہا ہیے

  • @safiawaqar8365
    @safiawaqar8365 Рік тому +4

    اللہ پاک انور مقصود کو سلامت رکھے آمین آپ جس طرح ملک کے حالات کو بہتر بنانے کی کوشش کررہے ہیں اپنے فلسفہ سے اور لوگوں کو رہنمائی کی راہیں دیکھا رہے ہیں

  • @majeednawab6602
    @majeednawab6602 Рік тому +51

    رونا آ تا ھے یہ باتیں سن کر۔
    75 سال کو روتے ھو انور صاحب ۔ دیکھو آ ج ان لوگوں کو جو آ پ کی یہ باتیں سن کر ھنس رھے اور خوشی سے تالیاں بجا رہے ہیں ۔ افسوس۔

  • @udayali9106
    @udayali9106 Рік тому +1

    ہسنے والوں پہ میں حیران ہوں خدا انکے دلوں میں پاکستان کیلیے رحم ڈالے
    پن ڈراپ سائلینس ہونا چاہیے تھا
    یا اللہ ہم کب بڑے ہونگے

  • @faryfary9
    @faryfary9 11 місяців тому

    ماشاءاللہ بہت خوب انور مقصود صاحب ۔
    اللہ تعالیٰ آپ کو صحت اور خوش و خرم زندگی عطا فرمائے!

  • @faisalaziz7517
    @faisalaziz7517 Рік тому +227

    انور مقصود صاحب پاکستان کی کہانی سنا رہے ہیں اور حاضرین قہقہے لگا رہے ہیں۔ان کے اندر کا درد کم ہی لوگ محسوس کر رہے ہوں گے۔جو اس ملک کے لۓ وہ ایسے پیراۓ میں ہمیں سنا رہے ہیں۔اللہ ہمیں شعور عطا کرے ۔

  • @numaankhanjuglani597
    @numaankhanjuglani597 11 місяців тому +6

    اللہ پاک انور مقصود کی عمر دراز فرمائے آمین یا رب العالمین

  • @raonoman2403
    @raonoman2403 5 місяців тому

    Anwar Maqsood zindabad
    Allah pak apko sehat or khushiyaaan attta fermy Aameeeeen summa Aameeeeen

  • @mianzahidzahidparvaiz9179
    @mianzahidzahidparvaiz9179 Рік тому +1

    Anwir Maqsood Sahib Will Done ZABIDAST you Great you

  • @ummesameer2434
    @ummesameer2434 Рік тому +35

    کوٸی بھی ذی عقل خوش نہیں ہو سکتا ہر عقل رکھنے والے کا حال انور سر کا سا ہی ہوتا۔

    • @vantagehistory1813
      @vantagehistory1813 Рік тому

      انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔
      اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔
      اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛
      (1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔
      (2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔
      (1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔
      اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛
      1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔
      2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔
      3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔
      4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔
      پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      15 اگست 1947ء سے
      16 اکتوبر 1951ء تک
      02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1951ء سے
      17 اپریل 1953ء تک
      03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم
      (بنگالی)
      17 اپریل 1953ء سے
      12 اگست 1955ء تک
      04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم
      (پنجابی)
      12 اگست 1955ء سے
      12 ستمبر 1956ء تک
      05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم
      (بنگالی)
      12 ستمبر 1956ء سے
      17 اکتوبر 1957ء تک
      06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1957ء سے
      16 دسمبر 1957ء تک
      07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم
      (پنجابی)
      16 دسمبر 1957ء سے
      7 اکتوبر 1958ء تک
      08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر
      (ھندوستانی مھاجر)
      7 اکتوبر 1958ء سے
      28 اکتوبر 1958ء تک
      09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      28 اکتوبر 1958ء سے
      25 مارچ 1969ء تک
      10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      25 مارچ 1969ء سے
      20 دسمبر 1971 تک
      (2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      1۔ جنرل سر فرینک مسروی
      (انگریز)
      15 اگست 1947 سے
      10 فروری 1948 تک
      2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز)
      11 فروری 1948 سے
      16 جنوری 1951 تک
      3۔ جنرل ایوب خان
      (پٹھان)
      16 جنوری 1951 سے
      26 اکتوبر 1958 تک
      4۔ جنرل موسیٰ خان
      (پٹھان)
      27 اکتوبر 1958 سے
      17 جون 1966
      5۔ جنرل یحیٰی خان ۔
      (پٹھان)
      18 جون 1966 سے
      20 دسمبر 1971
      ((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔

    • @vantagehistory1813
      @vantagehistory1813 Рік тому

      تو پھر نکالو اردو کو پاکستان سے۔۔
      پاکستان کے کسی صوبہ کی مقامی زبان ثابت کردو اردو۔۔
      ایک طرف نڈیا سے نفرت اور دوسری طرف انڈیا کی زبان کو قومی بنانا

  • @hussainshahsyed5505
    @hussainshahsyed5505 Рік тому +1

    اللّٰہ صحت اور لمبی عمر عطا فرمائے۔

  • @hassanshah9597
    @hassanshah9597 Рік тому +2

    کیا بات ہے ۔۔sir ....Great

  • @arifaghauri3003
    @arifaghauri3003 Рік тому +6

    دل چیر دیا

  • @faisalakhunzada5719
    @faisalakhunzada5719 Рік тому +14

    افسوس صد افسوس کا مقام ہے۔
    ہنسنے کا نہیں رونے کا مقام ہے۔
    جتنی باتیں انور نے کہیں
    ڈوب مرنے کا مقام ہے یارب۔

  • @nafisafakhruddin2458
    @nafisafakhruddin2458 Рік тому +2

    یہ بات سن کے دل گم زدہ ہو گیا

  • @MuhammadJaved-nk3xv
    @MuhammadJaved-nk3xv 10 місяців тому

    اللّہ پاکستان کا اور عمران خان کا مددگار ہو آمین یارب العالمین 🎉

  • @younasazhar2406
    @younasazhar2406 Рік тому +11

    واہ جی واہ۔۔کیا ہی خوبصورت انداز میں داستان غم،داستان پاکستان سنا کر عوام کو سمجھانے کی کوشش کی لیکن ہم صرف ہنستے رہے۔۔۔۔😭😭

  • @rmkorpal
    @rmkorpal Рік тому +6

    One and only one janab Anwar Maqsood sahab ji. Unique way of expressing realities. I was feeling pain, anger tears in his speech. May God bless our all neighbours.

  • @MrAbrar7676
    @MrAbrar7676 Рік тому +2

    اللہ تعالیٰ انور صاحب سے راضی ہو.. بہت خوب آئینہ دیکھا یا ہے.لیکن یہ باتیں رلا دینے والی ہیں ہنسنے والی نہیں . اللہ آپ کو صحت کاملہ عطا فرمائے آمین ثم آمین..

  • @user-yx9gq1zj8u
    @user-yx9gq1zj8u Рік тому +2

    حقوق کے بارے میں بھت اچھے رنگ سے بات کی ہے
    اللہ ہمیں اسلام اور انسانیت کی خدمت میں لگائیں

  • @ZC-mv7qv
    @ZC-mv7qv Рік тому +10

    انور مقصود صاحب آپ نے تو رولا دیا ہے۔ الہ پاکستان کے حال پر رحم فرماۓ

    • @vantagehistory1813
      @vantagehistory1813 Рік тому

      انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔
      اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔
      اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛
      (1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔
      (2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔
      (1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔
      اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛
      1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔
      2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔
      3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔
      4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔
      پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      15 اگست 1947ء سے
      16 اکتوبر 1951ء تک
      02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1951ء سے
      17 اپریل 1953ء تک
      03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم
      (بنگالی)
      17 اپریل 1953ء سے
      12 اگست 1955ء تک
      04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم
      (پنجابی)
      12 اگست 1955ء سے
      12 ستمبر 1956ء تک
      05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم
      (بنگالی)
      12 ستمبر 1956ء سے
      17 اکتوبر 1957ء تک
      06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1957ء سے
      16 دسمبر 1957ء تک
      07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم
      (پنجابی)
      16 دسمبر 1957ء سے
      7 اکتوبر 1958ء تک
      08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر
      (ھندوستانی مھاجر)
      7 اکتوبر 1958ء سے
      28 اکتوبر 1958ء تک
      09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      28 اکتوبر 1958ء سے
      25 مارچ 1969ء تک
      10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      25 مارچ 1969ء سے
      20 دسمبر 1971 تک
      (2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      1۔ جنرل سر فرینک مسروی
      (انگریز)
      15 اگست 1947 سے
      10 فروری 1948 تک
      2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز)
      11 فروری 1948 سے
      16 جنوری 1951 تک
      3۔ جنرل ایوب خان
      (پٹھان)
      16 جنوری 1951 سے
      26 اکتوبر 1958 تک
      4۔ جنرل موسیٰ خان
      (پٹھان)
      27 اکتوبر 1958 سے
      17 جون 1966
      5۔ جنرل یحیٰی خان ۔
      (پٹھان)
      18 جون 1966 سے
      20 دسمبر 1971
      ((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔رھ

  • @haroonafridi2204
    @haroonafridi2204 Рік тому +10

    ( 👇پاکستان کا حالت زار👇 )
    جس معاشرے میں جھوٹ کو حکمتِ عملی ،
    وعدہ خلافی کو سیاست،
    حرام کو حلال اور دھوکہ کو مصلحت سمجھیں اس معاشرے میں امن نہیں رہ سکتا ،،
    آج کل یہی کچھ ہو رہے ہیں میرے پیارے ملک کے ساتھ ،،،

  • @samumer3787
    @samumer3787 Рік тому +1

    بہت خوب جناب انور صاحب آپ نے ذبردست پاکستان کہانی سنائی اسمیں درد تھا ایک فکر تھی ایک سوچ تھی مگر کیسے گدھوں کے سامنے بات ہو رہی تھی جو بات بات پر ہنہنا رھے تھے۔۔۔۔

  • @k.k5885
    @k.k5885 Рік тому +41

    He is a Legend therefore he is an artist of Subcontinent not only 🇵🇰.
    Huge Respect Sir : from 🇮🇳

    • @Timakiwala
      @Timakiwala 11 місяців тому

      No Aatta, No Tamatar, No Pyaj ,, then also enjoying..good gesture..
      Nice

    • @sunnylmc
      @sunnylmc 10 місяців тому

      ley jao bharwe ko

    • @malangi31
      @malangi31 4 місяці тому

      So whoever is good belongs to both 🇮🇳 🇵🇰? What about the dirty laundry we have on both sides?

  • @imranarshad5256
    @imranarshad5256 Рік тому +17

    بہت ہی عمدہ انداز, دردناک افسوسناک پاکستانی کہانی.... اگر لوگ احساسات سمجھتے تو رونے کی آواز آتی....

  • @rajafzia
    @rajafzia Рік тому +1

    Salam aap Anwar Maqsood geo hazaroon saal

  • @faisalaryan2101
    @faisalaryan2101 Рік тому +1

    Allah paak apki Umair daraz kare Aameen I Love Pakistan insha Allah both jald acha ho jaye ga Allah ke hukam se ye waqat ke FIRON both jald apni Araam Ga pe ponche ga insha Allah

  • @mriz2248
    @mriz2248 Рік тому +14

    Great Anwar Maqsood with great wisdom. No one in govt listens but we appreciate each and every word he has said. May he live long, Ameen

  • @rakeshbudherani7055
    @rakeshbudherani7055 Рік тому +62

    Highly powerful speech and a way to explain all the worst circumstances to all those super ego corrupt personalities who can not see 🙈, speak 🗣️ and hear 🙉 the truth. Salute to this man.

  • @AliKhan-tb4zw
    @AliKhan-tb4zw Рік тому +1

    Legent of Pakistan janab Anwar maqsood sahab I slute you

  • @kashifshaikh7438
    @kashifshaikh7438 Рік тому +2

    زبردست 👏👏👏

  • @dr.abdullatifsiyalm.dina.m2037
    @dr.abdullatifsiyalm.dina.m2037 Рік тому +11

    قہقہے لگانے والے شاید انور مقصود صاحب کا اور قوم کے سنجیدہ طبقے کا درد محسوس نہیں کر رہے 🙏

  • @qutabchand1370
    @qutabchand1370 Рік тому +15

    انور بھائی آپ کا مقالہ اک ادبی فن پارہ تو تھا ہی لیکن سنکر بھت مغموم ہوئے بہت رؤے.

    • @vantagehistory1813
      @vantagehistory1813 Рік тому

      انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔
      اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔
      اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛
      (1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔
      (2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔
      (1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔
      اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛
      1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔
      2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔
      3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔
      4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔
      پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      15 اگست 1947ء سے
      16 اکتوبر 1951ء تک
      02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1951ء سے
      17 اپریل 1953ء تک
      03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم
      (بنگالی)
      17 اپریل 1953ء سے
      12 اگست 1955ء تک
      04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم
      (پنجابی)
      12 اگست 1955ء سے
      12 ستمبر 1956ء تک
      05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم
      (بنگالی)
      12 ستمبر 1956ء سے
      17 اکتوبر 1957ء تک
      06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1957ء سے
      16 دسمبر 1957ء تک
      07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم
      (پنجابی)
      16 دسمبر 1957ء سے
      7 اکتوبر 1958ء تک
      08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر
      (ھندوستانی مھاجر)
      7 اکتوبر 1958ء سے
      28 اکتوبر 1958ء تک
      09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      28 اکتوبر 1958ء سے
      25 مارچ 1969ء تک
      10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      25 مارچ 1969ء سے
      20 دسمبر 1971 تک
      (2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      1۔ جنرل سر فرینک مسروی
      (انگریز)
      15 اگست 1947 سے
      10 فروری 1948 تک
      2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز)
      11 فروری 1948 سے
      16 جنوری 1951 تک
      3۔ جنرل ایوب خان
      (پٹھان)
      16 جنوری 1951 سے
      26 اکتوبر 1958 تک
      4۔ جنرل موسیٰ خان
      (پٹھان)
      27 اکتوبر 1958 سے
      17 جون 1966
      5۔ جنرل یحیٰی خان ۔
      (پٹھان)
      18 جون 1966 سے
      20 دسمبر 1971
      ((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔

    • @vantagehistory1813
      @vantagehistory1813 Рік тому

      انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔
      اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔
      اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛
      (1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔
      (2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔
      (1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔
      اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛
      1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔
      2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔
      3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔
      4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔
      پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      15 اگست 1947ء سے
      16 اکتوبر 1951ء تک
      02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1951ء سے
      17 اپریل 1953ء تک
      03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم
      (بنگالی)
      17 اپریل 1953ء سے
      12 اگست 1955ء تک
      04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم
      (پنجابی)
      12 اگست 1955ء سے
      12 ستمبر 1956ء تک
      05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم
      (بنگالی)
      12 ستمبر 1956ء سے
      17 اکتوبر 1957ء تک
      06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1957ء سے
      16 دسمبر 1957ء تک
      07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم
      (پنجابی)
      16 دسمبر 1957ء سے
      7 اکتوبر 1958ء تک
      08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر
      (ھندوستانی مھاجر)
      7 اکتوبر 1958ء سے
      28 اکتوبر 1958ء تک
      09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      28 اکتوبر 1958ء سے
      25 مارچ 1969ء تک
      10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      25 مارچ 1969ء سے
      20 دسمبر 1971 تک
      (2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      1۔ جنرل سر فرینک مسروی
      (انگریز)
      15 اگست 1947 سے
      10 فروری 1948 تک
      2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز)
      11 فروری 1948 سے
      16 جنوری 1951 تک
      3۔ جنرل ایوب خان
      (پٹھان)
      16 جنوری 1951 سے
      26 اکتوبر 1958 تک
      4۔ جنرل موسیٰ خان
      (پٹھان)
      27 اکتوبر 1958 سے
      17 جون 1966
      5۔ جنرل یحیٰی خان ۔
      (پٹھان)
      18 جون 1966 سے
      20 دسمبر 1971
      ((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔

  • @m.sajjadkhan4317
    @m.sajjadkhan4317 11 місяців тому +1

    True Analysis by Sir Anwar Maqsood...

  • @safdarfishingvideosandcutt3812

    ماشاءاللہ بہت اچھی گفتگو

  • @loneasak473
    @loneasak473 Рік тому +12

    Hats off Anwar Maqsood Sahb. We deeply feel your pain & concern for the mother land which suffers from serious ills and evils since inception. Books and purposeful education may take this country out of the turmoil. Collective change in thinking & our approach towards better tomorrow needs alteration.

  • @saimahuma9864
    @saimahuma9864 Рік тому +53

    I don't know what people found funny in it. I just cried by listening to Anwar Shb.

    • @amjadmuhammadiqbal4721
      @amjadmuhammadiqbal4721 Рік тому

      You cried, and anwar was laughing behind his teeth in his usual restrained style.

    • @foziaaltaf1058
      @foziaaltaf1058 Рік тому

      I also cried by listening these crual realities😭

    • @masimasi5552
      @masimasi5552 Рік тому

      May ALLAH SW increase the cries and pain of ur filthy isi and fauj and whom supports them

  • @uzmamobin8577
    @uzmamobin8577 Рік тому +1

    Fantastic sir you said well
    I am crying
    Ya Allah bless us plz plz

  • @minhajkhan5304
    @minhajkhan5304 Рік тому +1

    اللہ تعالیٰ پاکستان کی حفاظت فر مائے

  • @mehreenzaheer7824
    @mehreenzaheer7824 Рік тому +19

    He is Legend. The Master of Literary Art. Sachi batein jo Dil ko afsurda kar rahi

  • @bbhusari
    @bbhusari Рік тому +123

    Oh My God ! This speech is unprecedented, unique and so sorrowful ! Tears flow through your eyes ! It's unbelievable that someone can be so sensitive, so much alert to happenings in surrounding and yet so composed in expression AND THIS ALL AT THE AGE OF 83 ! Salute Asnar Maqsud sahab , my standing Ovation to you Sir 👌👌👍💐💐 Aap ki Shaksiat Allah ka hi to karishma hai 💐💐 Feel so thankful to God for giving birth in the times of Anwar Maqsud saheb to enjoy his creativity .

    • @ummesameer2434
      @ummesameer2434 Рік тому

      You are absolutely right

    • @vantagehistory1813
      @vantagehistory1813 Рік тому

      انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔
      اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔
      اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛
      (1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔
      (2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔
      (1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔
      اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛
      1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔
      2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔
      3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔
      4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔
      پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      15 اگست 1947ء سے
      16 اکتوبر 1951ء تک
      02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1951ء سے
      17 اپریل 1953ء تک
      03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم
      (بنگالی)
      17 اپریل 1953ء سے
      12 اگست 1955ء تک
      04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم
      (پنجابی)
      12 اگست 1955ء سے
      12 ستمبر 1956ء تک
      05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم
      (بنگالی)
      12 ستمبر 1956ء سے
      17 اکتوبر 1957ء تک
      06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1957ء سے
      16 دسمبر 1957ء تک
      07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم
      (پنجابی)
      16 دسمبر 1957ء سے
      7 اکتوبر 1958ء تک
      08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر
      (ھندوستانی مھاجر)
      7 اکتوبر 1958ء سے
      28 اکتوبر 1958ء تک
      09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      28 اکتوبر 1958ء سے
      25 مارچ 1969ء تک
      10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      25 مارچ 1969ء سے
      20 دسمبر 1971 تک
      (2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      1۔ جنرل سر فرینک مسروی
      (انگریز)
      15 اگست 1947 سے
      10 فروری 1948 تک
      2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز)
      11 فروری 1948 سے
      16 جنوری 1951 تک
      3۔ جنرل ایوب خان
      (پٹھان)
      16 جنوری 1951 سے
      26 اکتوبر 1958 تک
      4۔ جنرل موسیٰ خان
      (پٹھان)
      27 اکتوبر 1958 سے
      17 جون 1966
      5۔ جنرل یحیٰی خان ۔
      (پٹھان)
      18 جون 1966 سے
      20 دسمبر 1971
      ((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔

    • @vantagehistory1813
      @vantagehistory1813 Рік тому

      انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔
      اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔
      اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛
      (1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔
      (2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔
      (1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔
      اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛
      1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔
      2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔
      3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔
      4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔
      پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      15 اگست 1947ء سے
      16 اکتوبر 1951ء تک
      02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1951ء سے
      17 اپریل 1953ء تک
      03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم
      (بنگالی)
      17 اپریل 1953ء سے
      12 اگست 1955ء تک
      04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم
      (پنجابی)
      12 اگست 1955ء سے
      12 ستمبر 1956ء تک
      05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم
      (بنگالی)
      12 ستمبر 1956ء سے
      17 اکتوبر 1957ء تک
      06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1957ء سے
      16 دسمبر 1957ء تک
      07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم
      (پنجابی)
      16 دسمبر 1957ء سے
      7 اکتوبر 1958ء تک
      08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر
      (ھندوستانی مھاجر)
      7 اکتوبر 1958ء سے
      28 اکتوبر 1958ء تک
      09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      28 اکتوبر 1958ء سے
      25 مارچ 1969ء تک
      10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      25 مارچ 1969ء سے
      20 دسمبر 1971 تک
      (2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      1۔ جنرل سر فرینک مسروی
      (انگریز)
      15 اگست 1947 سے
      10 فروری 1948 تک
      2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز)
      11 فروری 1948 سے
      16 جنوری 1951 تک
      3۔ جنرل ایوب خان
      (پٹھان)
      16 جنوری 1951 سے
      26 اکتوبر 1958 تک
      4۔ جنرل موسیٰ خان
      (پٹھان)
      27 اکتوبر 1958 سے
      17 جون 1966
      5۔ جنرل یحیٰی خان ۔
      (پٹھان)
      18 جون 1966 سے
      20 دسمبر 1971
      ((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔

    • @ummesameer2434
      @ummesameer2434 Рік тому

      @@vantagehistory1813 15 nahin 14

    • @vantagehistory1813
      @vantagehistory1813 Рік тому

      @@ummesameer2434
      پاکستان پندرہ اگست کو بنا تھا۔۔
      پاکستان بننے کے دو سال بعد لیاقت علی نے پاکستان کا ٹائم آدھا گھنٹہ پیچھے کر دیا تھا۔۔ جس سے چودہ اگست والا جھوٹ بولنے میں آسانی ھوتی

  • @rahimali8258
    @rahimali8258 Рік тому +1

    I live Europe,,, but my Pakistan is very buttifull and good cantry,,,,,I love my Pakistan ❤❤❤ Rahim Ali marri Baloch from Europe

  • @alamzebkhan1933
    @alamzebkhan1933 11 місяців тому

    Allah ap ko salamt our sehatmand raky.❤❤❤❤❤❤❤🎉🎉🎉

  • @RohitKumar-es2pb
    @RohitKumar-es2pb Рік тому +51

    I am fan of his satire.
    He explains the harsh reality in a simple layman way
    In ki tehreer hmesha sochne pe majboor kardeti hai.
    Lots of respect 🙏 for Janab Anwar Maqsood

    • @vantagehistory1813
      @vantagehistory1813 Рік тому

      انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔
      اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔
      اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛
      (1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔
      (2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔
      (1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔
      اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛
      1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔
      2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔
      3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔
      4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔
      پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      15 اگست 1947ء سے
      16 اکتوبر 1951ء تک
      02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1951ء سے
      17 اپریل 1953ء تک
      03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم
      (بنگالی)
      17 اپریل 1953ء سے
      12 اگست 1955ء تک
      04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم
      (پنجابی)
      12 اگست 1955ء سے
      12 ستمبر 1956ء تک
      05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم
      (بنگالی)
      12 ستمبر 1956ء سے
      17 اکتوبر 1957ء تک
      06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1957ء سے
      16 دسمبر 1957ء تک
      07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم
      (پنجابی)
      16 دسمبر 1957ء سے
      7 اکتوبر 1958ء تک
      08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر
      (ھندوستانی مھاجر)
      7 اکتوبر 1958ء سے
      28 اکتوبر 1958ء تک
      09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      28 اکتوبر 1958ء سے
      25 مارچ 1969ء تک
      10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      25 مارچ 1969ء سے
      20 دسمبر 1971 تک
      (2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      1۔ جنرل سر فرینک مسروی
      (انگریز)
      15 اگست 1947 سے
      10 فروری 1948 تک
      2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز)
      11 فروری 1948 سے
      16 جنوری 1951 تک
      3۔ جنرل ایوب خان
      (پٹھان)
      16 جنوری 1951 سے
      26 اکتوبر 1958 تک
      4۔ جنرل موسیٰ خان
      (پٹھان)
      27 اکتوبر 1958 سے
      17 جون 1966
      5۔ جنرل یحیٰی خان ۔
      (پٹھان)
      18 جون 1966 سے
      20 دسمبر 1971
      ((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔

  • @marshad2288
    @marshad2288 Рік тому +15

    Superb, Allah Taala salamat rakhy. Ameen

  • @khalilullahkhalil7337
    @khalilullahkhalil7337 Рік тому

    بہت خوب جناب انور مقصود صاحب

  • @wowutube09
    @wowutube09 Рік тому +3

    He is Older than this country itself. Such lovely words. Message delivered in a way that cant be ignored

  • @thewanderingdervish
    @thewanderingdervish Рік тому +6

    Wah. Spot on, as always. Anwar Maqsood sahib, aap hamesha kamal karte hain. Reminds me of another legend, Ardeshir Cowasjee sahib 💝

  • @ahsanjabbar
    @ahsanjabbar Рік тому

    ۔
    جو ہے زباں پے
    دل کو نہیں اس سے فائدہ
    جو دل میں ہے
    وہ لا نہیں سکتے زباں پر
    ۔

  • @ukashaali
    @ukashaali Рік тому

    Legendary anwer maqsood sab 2no hatho se aap ko salam

  • @nailawaqar4251
    @nailawaqar4251 Рік тому +5

    AM one of the best intellectual 🇵🇰 has ever produced,there was such a pain in his words it's difficult to hold back tears,may Allah bless him🌹💚

  • @asimmuhammad9144
    @asimmuhammad9144 Рік тому +39

    Pakistan main 60% log Ghareeb hai 40% Fouj hai remember this dialogue ever.

    • @shakilahmad4075
      @shakilahmad4075 Рік тому +3

      60% ghareeb or 40% ghasib or luteray daku hain.

  • @sohailakram3636
    @sohailakram3636 11 місяців тому

    عوامی لیڈر ایک عظیم لیڈر عمران خان زندہ باد عمران خان زندہ باد

  • @raialahdad9352
    @raialahdad9352 Рік тому

    انور مقصود صاحب کی جرآت کو سلام ہے جنہوں نے کفر کےسامنے حق بات کی ہے اور تالیاں بجانےوالوں کی جہالت پہ بہت افسوس ہوا ہے

  • @saulatadnan8565
    @saulatadnan8565 Рік тому +30

    What a great summary about our motherland since it,s born till now .Sir you are one of our present sophisticated philosopher. ALLAH bless you inshah ALLAH !

  • @anirudhsingh4136
    @anirudhsingh4136 Рік тому +8

    Wah kya baat h legend anwar maqsood sb.

  • @authorwritter6967
    @authorwritter6967 11 місяців тому +1

    Always great! You are legend ❤️

  • @ckshardadevi7189
    @ckshardadevi7189 Рік тому +7

    Very indepth and thoughtful analysis by Maqsood uncle. It is true to not only Pakistan but India also. It is not a matter of cheering but of introspection and course correction of what this elderly soul is saying.

  • @shahidaperveen9826
    @shahidaperveen9826 Рік тому +7

    Dil roh raha ha 😭😭😭

    • @user-hm9wn2fx3g
      @user-hm9wn2fx3g Рік тому +1

      Afsos………………. 😔😔😔😔
      Gaddaro Ko Koi Grftaar Nahi Karta. Saare Idaare Corrupt ho-chuke hai. Koi Khair Ki Umeed Nahi😭😭😭😭

  • @yasminjalil486
    @yasminjalil486 8 місяців тому

    You are a great Allah bless you Ameen ❤️

  • @muneebahmed3794
    @muneebahmed3794 Рік тому

    وہ زمانے میں معزز تھے مسلماں ہو کر اور تم خوار ہوے تارک قرآن ہو کر شاعر ڈاکٹر علامہ محمد اقبال 🇵🇰🌹🇵🇰🌹🤔🤔

  • @saminaarif5826
    @saminaarif5826 Рік тому +18

    His last words brought tears in my eyes when he told boy’s name Muhammad Ali

    • @masimasi5552
      @masimasi5552 Рік тому

      @ Samina …. U mean ur harami non muslim so called founder of nation Jinnah….
      The man couldn’t even speak ur language …hahah
      A British agent who had put a terror factory of corruption, terrorism which wil run on the orders of at that time British and now America and Israel .
      The Aim to just keep diestablized this region …
      Hahaha….pakistan is not a country
      And u idiots or ur grandfathers are been fooled with that idea that was made by the Britishers at that time.

    • @Huzaifa-or9sn
      @Huzaifa-or9sn 9 місяців тому +1

      mujhy bhi smjha do,
      muhammad ali wali bat!!!??

    • @naturalworld1889
      @naturalworld1889 6 місяців тому

      @@Huzaifa-or9sn Muhammad Ali Jinnah,founder of Pak.

  • @MuhammadWaseem-hj4yq
    @MuhammadWaseem-hj4yq Рік тому +94

    رونے کے مقام پر جب آپ کو ہنسی آنے لگے تو سمجھ لو کہ اب تباہی تمہارا مقدر ہے

    • @javaidiqbal-py1pn
      @javaidiqbal-py1pn Рік тому +1

      Zabardast

    • @MMahboob-pc2vf
      @MMahboob-pc2vf 11 місяців тому

      Bought sabaq aamose baatyin hin inn ghor o fiqar kiy qabil hin 🌹🌹🌹🌹💯💯💞💞💞💞

    • @luqmanmir1038
      @luqmanmir1038 11 місяців тому +1

      Ye samjhne walu k liye zoor daar tamacha h

    • @mehtabjaffar5990
      @mehtabjaffar5990 11 місяців тому

      Allah nay farmaya Khata mallahu alla kolubay him vo ala sam a him va ala absuaray him 😢😢😢
      Y

    • @user-gr3np3bk3l
      @user-gr3np3bk3l 9 місяців тому

      ​@@luqmanmir1038chourou dakuwou aur eiman faroushou o ghaddarou aur munafiqheen ko apni chouri bachana aur mulk ki taraqhi se koyee saroukar nahi hota.

  • @fkhan1732
    @fkhan1732 7 місяців тому

    A legend in his lifetime.Anwer Masood.

  • @Essa_khan.
    @Essa_khan. 8 місяців тому

    Very nice ap ney tu rola diya slamat rahye Love you Anwar sahab

  • @zafarbashir8079
    @zafarbashir8079 Рік тому +8

    I don't know why people found funny in it. I just cried by listening to Anwar Maqsood sahib

    • @zafarbashir8079
      @zafarbashir8079 Рік тому

      Thanks but it’s realty we are as nation look like sense less nation
      Pray that Allah bless on us

  • @syedknali345
    @syedknali345 Рік тому +11

    He is a gem 💎

  • @sadiqhussain157
    @sadiqhussain157 8 місяців тому

    پاکستانیوں کےلیے خوشخبری ٹک ٹاک پر بین لگ گیا ھے ٹک ٹاکر آٸندہ سرکاری مہمان ھونگے

  • @mayankgupta4618
    @mayankgupta4618 9 місяців тому

    Maqsood shahib is such a legend...
    There is so much sadness in his voice .. people r laughing on it it's sad really heart wrenching..this shows how much people love their nation ..

  • @shehlahafeez6461
    @shehlahafeez6461 11 місяців тому +3

    اللہ تعالی انور مقصود صاحب کی حفاظت فرمایے اور عمر دراز کیجیے ۔آمین

  • @MaryamKhan-ix5rp
    @MaryamKhan-ix5rp Рік тому +48

    ایسے تالیاں بجا رہیے ہیں جسے انور مقصود صاحب لطیفے سنا رہیے ہیں خود انور مقصود صاحب رونے والے ہیں اپنے لفظوں پہ کتنا سچ ہیے 😪😪😪

    • @AfzaalGujjar-ei6ix
      @AfzaalGujjar-ei6ix 10 місяців тому

      Please let me know if that is the case I can 🥫🥫 c please 🥺🥺

  • @SohailAwan-pk4rk
    @SohailAwan-pk4rk 11 місяців тому

    MashaAllah great massage

  • @nitnaya.official3410
    @nitnaya.official3410 Рік тому +270

    یہ سب باتیں سن کے اپنے پاکستانیوں پہ افسوس ہوتا. ہم اسی باتوں پر ہنس رہے جو ہماری بےعزتی کا مقام ہے. اللہ پاک اپنے محبوب کے صدقے پاکستان پہ رحم کرم فرماے. آمین

    • @princehamza890
      @princehamza890 Рік тому +2

      😀😀😀

    • @MuhammadImran-rg9de
      @MuhammadImran-rg9de Рік тому +1

      ❤️

    • @mdhassan9197
      @mdhassan9197 Рік тому +14

      سب سے اچھی بات یہ ہے کہ فوج ننگی ہو رہی ہے۔

    • @ummesameer2434
      @ummesameer2434 Рік тому +11

      یہی تو المیہ ہے رونے کے مقام پہ ہنسنا وطیرہ بن چکا ہے ۔

    • @jjans5539
      @jjans5539 Рік тому +2

      الحمداللہ

  • @alokaggarwal4522
    @alokaggarwal4522 2 місяці тому

    What a true Pakistani I love your speech.

  • @karachikings8041
    @karachikings8041 Рік тому +25

    Tears in my eyes😢

    • @vantagehistory1813
      @vantagehistory1813 Рік тому

      انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔
      اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔
      اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛
      (1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔
      (2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔
      (1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔
      اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛
      1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔
      2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔
      3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔
      4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔
      پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      15 اگست 1947ء سے
      16 اکتوبر 1951ء تک
      02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1951ء سے
      17 اپریل 1953ء تک
      03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم
      (بنگالی)
      17 اپریل 1953ء سے
      12 اگست 1955ء تک
      04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم
      (پنجابی)
      12 اگست 1955ء سے
      12 ستمبر 1956ء تک
      05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم
      (بنگالی)
      12 ستمبر 1956ء سے
      17 اکتوبر 1957ء تک
      06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1957ء سے
      16 دسمبر 1957ء تک
      07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم
      (پنجابی)
      16 دسمبر 1957ء سے
      7 اکتوبر 1958ء تک
      08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر
      (ھندوستانی مھاجر)
      7 اکتوبر 1958ء سے
      28 اکتوبر 1958ء تک
      09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      28 اکتوبر 1958ء سے
      25 مارچ 1969ء تک
      10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      25 مارچ 1969ء سے
      20 دسمبر 1971 تک
      (2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      1۔ جنرل سر فرینک مسروی
      (انگریز)
      15 اگست 1947 سے
      10 فروری 1948 تک
      2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز)
      11 فروری 1948 سے
      16 جنوری 1951 تک
      3۔ جنرل ایوب خان
      (پٹھان)
      16 جنوری 1951 سے
      26 اکتوبر 1958 تک
      4۔ جنرل موسیٰ خان
      (پٹھان)
      27 اکتوبر 1958 سے
      17 جون 1966
      5۔ جنرل یحیٰی خان ۔
      (پٹھان)
      18 جون 1966 سے
      20 دسمبر 1971
      ((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔

    • @vantagehistory1813
      @vantagehistory1813 Рік тому

      Just a propaganda.
      He skip how urdu speaking Indian migrant imposed urdu in Sindh and bangal which was resulted in revolt against Pakistan

    • @karachikings8041
      @karachikings8041 Рік тому +2

      @@vantagehistory1813 u r talking about revolt.
      Tell me what about our Baloch brothers and sisters, what is the cause of revolt im Bloch belt?
      Karachi is producing more than 60% of revenue nd I'm sorry to say all business community belong to Mahajirs who migrated from India.

    • @vantagehistory1813
      @vantagehistory1813 Рік тому

      @@karachikings8041
      Totally wrong
      Punjab economy is 190b while total Pakistan economy is 260b
      And Karachi collect taxes from port which is used by Punjab while Karachi pay just not more than Lahore.
      And Urdu speaking people?
      Karachi largest business community is either Punjabi or memon.
      Dude Punjabi are majority business community..
      And
      Karachi collect taxes.
      While rich business family of Pakistan are deskon malik mian shareef etc.. Whole are Punjabi

    • @amjadmuhammadiqbal4721
      @amjadmuhammadiqbal4721 Рік тому

      @@vantagehistory1813 impose? Nobody imposed anything. Urdu was spoken written and understood in all parts of Pakistan before independence. Punjab has fully and whole heartedly accepted Urdu and that is the main reason of progress as well as survival of this language in the subcontinent. In fact I am surprised and offended that no writers or poets from Punjab are part of this conference (or they may have come on other days if I am wrong).

  • @nasreensarwar4073
    @nasreensarwar4073 Рік тому

    🎉🎉🎉🎉🎉❤❤❤❤❤❤بہت بہترين سر کاش اس پر کچھ عمل بھی کوئی کر کسی کو غيرت آ پی جاۓ

  • @KhalidMahmood-lx8lt
    @KhalidMahmood-lx8lt 9 місяців тому

    Mashallah Good Ameen Ameen

  • @humafawad1354
    @humafawad1354 Рік тому +5

    ya Mery Allah PAKISTAN k haal par reham farma😢😢

  • @zaheermuhammad5080
    @zaheermuhammad5080 Рік тому +6

    Tear in my eyes so true

  • @ayeshavlogs8141
    @ayeshavlogs8141 Рік тому +1

    🕋🕋🕋May Allah Shower His Blessings upon you 🤲🤲🤲🌺🌺🌺🌹🌹🌹🌷🌷🌷❤❤❤💚💚🕋💚💚

  • @Essa_khan.
    @Essa_khan. 8 місяців тому

    Ap ki himat ko Salam anwar sahab

  • @farazali5085
    @farazali5085 Рік тому +4

    Masha Allah... Kia baat ha sir... Salute 😍

  • @Mohi_uddin_m
    @Mohi_uddin_m Рік тому +23

    شرم سے منہ جھک گیا ہے
    پتہ نہیں کون پتھر دل لوگ ہیں جو ہنس رہے ہیں میرا تو دل رو رہا ہے اپنے وطن کی حالت خستہ حالی سن کر شاید کسی عہدے دار کے پیٹ میں حلال کا کوئی ایک لقمہ ہوتا جو حب لوطنی جوش مارتی مگر افسوس کے سب کے پیٹ میں ادھار کے ڈالر ہیں

  • @amirrzameer
    @amirrzameer Рік тому

    Dil jit lia hai apne like u

  • @bigbiig2884
    @bigbiig2884 10 місяців тому

    Freedom imran khan zindabad imran khan Allah Akbar azad azadi inasha Allah ameen ❤❤❤❤❤

  • @ayezamubarak9535
    @ayezamubarak9535 Рік тому +7

    Maza aa gia every time he keep the audiance aware ,be educated beware and he is best spoker

  • @saimaaqil6075
    @saimaaqil6075 Рік тому +11

    Pakistan k jo halat Anwar Maqsood ny byan keye hain. Wo sab sach hain…. In baton pr hansi nhi Rona aa raha hy….😭😭😭

  • @sajidamalik1820
    @sajidamalik1820 Рік тому +2

    Anwar maksood ki himat ko salam agar her pakistani ye feel karee apna hak lena ki jurat ho to bht kuch ho sakta he awam brave ho jae

  • @asifawan3560
    @asifawan3560 Рік тому

    Love you so much sar all is good wish for you ❤️ 💕 💗 💖