اللہ پاک حضرت مولانا محمد الیاس گھمن صاحب دامت برکاتہم العالیہ کی عمر میں برکت عطا فرمائے اور ان کا سایہ تادیر ہمارے سروں پر قائم و دائم رکھے آمین یا رب العالمین
مولانا الیاس گھمن صاحب بہت آسان ا انداز سے سمجھا رہے ہیں جس سے ایک عام ادمی بھی اس مسئلے کو آسانی سے سمجھ سکتا ہے لیکن غیر مقلدوں میں ضد اور انا اس قدر ہیں کہ وہ مسئلہ کو سمجھنا ہی نہیں چاہتے
عالی مقام ہیں دیوبند والے ۔۔۔۔ اِس دھرتی پر کسی ماں کی کوکھ نے وہ بچہ نہی جنا جو علماء دیوبند کو دلائل میں ہرا سکے ۔۔۔ اللہ تعالیٰ گممن صاحب کو ہمیشہ خوش و خرم رکھے ❣️
یعنی مولوی اکرم معارض احادیث ، صحیح اور حسن احادیث کا تعین کرے تو ٹھیک اور امام کرے تو غلط واہ بھئی واہ۔۔جو لوگ قرون اولی میں ہوئے اور علم کے پہاڑ تھے ان کی قرآن و سنت کی فہم غلط اور اکرم صاحب کی فہم بلند۔۔واہ بھئی واہ۔۔اور مختتم بات آئمه احادیث کی کتب پر اعتماد کر کے ان کی کتب سے فائیدہ حاصل کرنا کیا ان آئمہ احادیث کی پیروری نہیں؟؟ بخاری اور مسلم کی بات ماننا کہ فلاں حدیث صحیح ہے یہ بخاری کی پیرور نہیں؟ بخاری یا مسلم نبی تو نہ تھے۔۔دین ہے ہی نقل سے اور نقل کے لئے اعتماد کرنا پڑتا ہے یہی تقلید ہے۔ہم مسائل اخز کرنے میں اکرم زاھد صاحب پر اعتماد کے بجائے امام شافعی،امام حنبل اور امام ابو حنیفہ کو زیادہ عالم اور مجتہد سمجھتے ہیں۔میں خود تو جاھل ہوں نہ مجھے عربی آتی ہے نہ مجھے قرآن کی تفسیر کا پتہ ہے اور نہ منقطع احکامات کا پتہ ہے۔۔نہ مجھے صحابہ کرام کے عمل کے بارے میں علم ہے تو میں خود جاھلانہ فیصلہ کرنے کے بجائے کسی محقق عالم کی بات مان لیتا ہوں۔ایک جاھل اگر انجئینر نہ ہونے کی بنا پر پل نہیں بنا سکتا تو بھائی دین اتنا لا وارث کیوں؟
تقلید شرک ہے۔ یہ دعوی تھا لیکن تقلید کے شرک ہونے پر کوئی دلیل پیش نہیں کی بجائے اس کے دوسرے مسائل پیدا کئے، جن مسائل پر بات بعد میں ہو سکتی تھی اتنی واضح باتیں سن کر بھی غیر مقلد اپنی بات پر بضد کہ وہ حق پر ہیں،
غیر مقلد کلمہ قرآن و حدیث ثابت نہیں کر سکتا۔نماز کے فرائض سنت واجبات وضو کے فرائض سنت واجبات قرآن و حدیث سے ثابت نہیں کر سکتا باقی دین کیا ثابت کرے کا۔
میں عالم تو نہیں مگر یہ بات کہنے کی جسارت کرتا ہوں کہ اہل حدیث عالم کا طریقہ استدلال بلکل بچگانہ ہے ۔ محترم مولانا الیاس گھمن صاحب کو ایسے فضول شخص سے مناظرہ کرنا ہی نہیں چاہیے تھا ۔ عجیب بات ہے کہ اعشاریہ پانچ فیصد غیر مقلد 99.5 فیصد مقلدین کو مشرک ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔
Maulana ilyas ghuman sahab aap ne ye sabit kardiya ke gair muqallid aap se kabhi jeet nahi sakta ye sirf idhar udhar ki haak te hai dawa kuch or likhte hai dalil kuch or dete hai dawe ke mutabik ek dalil bhi ye nahi padhte Allah aap ko salamat rakhe aap ne inka chahra hame dikhaya Teen gair muqallid or hai jin haqeeqat aapne bataye Umar siddiq- siddiq raza or zubai Ali zai in teeno ne bhi apne dawe par ek daleel bhi paish nahi ki thi dawa rafa yadain sunnat mutawatir ka likhe the or or daleel saboot par dete the phir bhi inke manne wale inko hi Haq samajhte hai allah in gumrah logo se ummat ki hifazat farmaye aameen
Maulana Ilyas sb ki sadgi dekhen.... Aur Maulana akram sb usool se baat hi nahi karrahe the kisi time... Sirf dawa karrahe hain ek hi baar bar ki taqleed shirk hai . Isko sahi se kahan sabit kar sake aur Dalil mangbrahe hain wajib hone ki.. Pehle ek sawal pura karen fir dusre me aana chahiye
تقلید کی بہت سے کرامات و برکات ہے ۔۔ دنیا میں جتنے فرقے نمودار ہوے ہیں اور ایک دوسرے کے پیچھے نماز تک نہیں پڑتے ۔ کوئی قبر پرست کوئی پیر پرست کوئی بدعات و خرافات رسومات شرکیات قبریات پیریات تعویذیات وغیرہ میں پڑھے جاتے ہیں ۔۔ یہ سب تقلید کی کرامات و برکات ہے
تقلید کی شرعی حیثیت افادات: شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظلہ العالی جمع و ترتیب: محمد ارمغان ارمان (فرقہٴ غیر مقلدین جو ”عمل بالحدیث“ کے دعوے دار اور ”اہلِ حدیث“ کے نام سے موسوم ہیں؛ مگر عملاً بہت سی صحیح احادیث کا انکار کرتے ہیں۔ تقلید کو شرک و حرام کہتے ہیں؛جبکہ خود اپنی جماعت کے نام نہاد علماء اور اُردو تراجمِ کتب کی تقلید کرتے نظر آتے ہیں۔ اپنے آپ کو ”سلفی“ کہلاتے ہیں؛ مگر اُمت کے اکابرو اسلاف یعنی ائمہٴ مجتہدین، فقہا، علماء، صوفیاء اور صالحین (حتیٰ کہ صحابہٴ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین) کی بے ادبی و گستاخی اور توہین و تذلیل کرتے ہوئے بھی نہیں شرماتے۔ عوام الناس کی سادہ لوحی و کم علمی کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے ”قرآن و حدیث“ کے نام پر اپنے آزاد مشرب و موقف کو رائج و عام کر رہے ہیں، اور لوگوں کو یہ باور کرانے کی کوشش کرتے ہیں کہ صرف اہلِ حدیث ہی راہِ حق پر ہیں، اس کے بر خلاف اہل السنة والجماعة یعنی ائمہٴ اربعہ اور ان کے مقلدین گمراہ اور مشرک ہیں۔ یوں اُمتِ مسلمہ میں اتفاق و اتحاد کے بجائے افتراق و انتشار اور لوگوں کے دلوں میں شکوک و شبہات پیدا ہو رہے ہیں۔ الحمدللہ! مسئلہ ”تقلید و اجتہاد“ اور اس پر کیے گئے اعتراضات و شبہات کے جوابات پر بے شمار کتابیں مفصل و مدلل لکھی جا چکی ہیں، اُنھی میں سے ایک نمونہٴ اسلاف شیخ الاسلام فقیہ العصر حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظلہم کی ”تقلید کی شرعی حیثیت“ بھی ہے جو کہ مختصر؛ مگر نہایت جامع، آسان زبان اور اکابر و اسلاف اہل السنة والجماعة کے موقف کی صحیح ترجمان ہے؛ اس لیے اس کتاب کا خلاصہ اِفادہٴ عام کی غرض سے پیش کیا جا رہا ہے؛ تاکہ تقلید کی حقیقت و ضرورت اور ترکِ تقلید کے نقصانات سے آگاہی ہو) تقلید کی حقیقت اس بات سے کسی مسلمان کو انکار نہیں ہو سکتا کہ دین کی اصل دعوت یہ ہے کہ صرف اللہ تعالیٰ کی اطاعت کی جائے، یہاں تک کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت بھی؛ اس لیے واجب ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے قول و فعل سے احکامِ الٰہی کی ترجمانی فرمائی ہے،کون سی چیز حلال ہے؟ کون سی چیز حرام؟ کیا جائز ہے؟ کیا ناجائز؟ ان تمام معاملات میں خالصةً اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرنی ہے، اور جو شخص اللہ اور اُس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بجائے کسی اور کی اطاعت کرنے کا قائل ہو اور اس کو مستقل بالذات مُطاع سمجھتا ہو، وہ یقینا دائرہٴ اسلام سے خارج ہے۔ لہٰذا ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ قرآن و سنت کے احکام کی اطاعت کرے۔ لیکن قرآن و سنت میں بعض احکام تو ایسے ہیں کہ جنھیں ہر معمولی لکھا پڑھا آدمی سمجھ سکتا ہے، ان میں کوئی اِجمال (اختصار)، اِبہام (غیر واضح) یا تعارض (مخالفت، باہمی ضد) نہیں ہے؛ بلکہ جو شخص بھی انھیں پڑھے گا وہ کسی اُلجھن کے بغیر اُن کا مطلب سمجھ لے گا۔ (ص:۷) جیسے: پانچ نمازیں، زکوٰة، روزے اور حج وغیرہ کی فرضیت، اور زنا، لواطت، شراب نوشی، چوری اور قتل وغیرہ کی حرمت۔ قرآن و سنت کے ان متفقہ اور قطعی احکام میں کسی اجتہاد و تقلید کی ضرورت پیش نہیں آتی اور نہ ہی جائز ہے؛ کیونکہ اس میں کوئی پیچیدگی اور اشتباہ نہیں۔ اس کے برعکس قرآن و سنت کے بہت سے احکام وہ ہیں جن میں کوئی اِبہام یا اِجمال پایا جاتا ہے، اور کچھ ایسے بھی ہیں جو قرآن ہی کی کسی دوسری آیت یا آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہی کی کسی دوسری حدیث سے متعارض معلوم ہوتے ہیں۔ (ص:۸) جیسے: عبادات اور معاملات وغیرہ کے فروعی مسائل، جن میں اجتہاد کیا جاتا ہے اور علماء کا اختلاف ہوتا ہے۔ اب قرآن و حدیث سے احکام کے مستنبط کرنے کی دو صورتیں ہیں: ایک صورت تو یہ ہے کہ ہم اپنی فہم و بصیرت پر اعتماد کر کے اس قسم کے معاملات میں خود کوئی فیصلہ کر لیں اور اس پر عمل کریں۔ اور دوسری صورت یہ ہے کہ اس قسم کے معاملات میں از خود کوئی فیصلہ کرنے کے بجائے یہ دیکھیں کہ قرآن و سنت کے ان ارشادات سے ہمارے جلیل القدر اسلاف نے کیا سمجھا ہے؟ چنانچہ قرونِ اولیٰ کے جن بزرگوں کو ہم علومِ قرآن و سنت کا زیادہ ماہر پائیں، ان کی فہم و بصیرت پر اعتماد کریں اور انھوں نے جو کچھ سمجھا ہے اس کے مطابق عمل کریں۔ (ص:۹،۱۰) ان دونوں صورتوں میں سے پہلی صورت خاصی خطرناک ہے، اور دوسری صورت بہت محتاط۔ (چند وجوہات ذکر کرنے کے بعد فرمایا) ان تمام باتوں کا لحاذ کرتے ہوئے اگر ہم اپنی فہم پر اعتماد کرنے کے بجائے قرآن و سنت کے مختلف التعبیر پیچیدہ احکام میں اس مطلب کو اختیار کر لیں جو ہمارے اسلاف میں سے کسی عالم نے سمجھا ہے، تو کہا جائے گا کہ ”ہم نے فلاں عالم کی تقلید کی ہے“؛ یہ ہے تقلید کی حقیقت۔ (ص:۱۰)
ماشاءاللہ
دلائل کے بے تاج بادشاہ متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن صاحب
ماشااللہ زبردست تقلید پر دلائل کے ڈھیر لگا دیے
اللہ پاک حضرت مولانا محمد الیاس گھمن صاحب دامت برکاتہم العالیہ کی عمر میں برکت عطا فرمائے اور ان کا سایہ تادیر ہمارے سروں پر قائم و دائم رکھے آمین یا رب العالمین
میرا مرشد الیاس گھمن زندہ باد
ماشاءاللہ ماشاءاللہ لاقوۃ الاباللہ
الیاس گھمن صاحب حفظہ اللہ زنداباد
علماء حق علماء دیوبند زندہ باد ،حضرت مولانا محمد الیاس گھمن صاحب دامت برکاتہم العالیہ زندہ باد
مولانا الیاس گھمن زندہ باد❤❤❤
مولانا الیاس گھمن کے دلائل مضبوط ہیں
قرآن وحدیث کی دلائل مضبوط ہے۔ الحمدللہ
مولانا الیاس گھمن صاحب کے دلائل بہت مضبوط ہیں ❤❤
اہلسنت والجماعت کو سلام
مولانا الیاس گھمن صاحب بہت آسان ا انداز سے سمجھا رہے ہیں جس سے ایک عام ادمی بھی اس مسئلے کو آسانی سے سمجھ سکتا ہے لیکن غیر مقلدوں میں ضد اور انا اس قدر ہیں کہ وہ مسئلہ کو سمجھنا ہی نہیں چاہتے
@@MuhammadAli-zr9dqبس یہ ایک گمراہ فرقہ ہے۔
دلائل کے بے تاج بادشاہ مولانا الیاس گھمن❤❤❤❤❤❤❤
عالی مقام ہیں دیوبند والے ۔۔۔۔ اِس دھرتی پر کسی ماں کی کوکھ نے وہ بچہ نہی جنا جو علماء دیوبند کو دلائل میں ہرا سکے ۔۔۔ اللہ تعالیٰ گممن صاحب کو ہمیشہ خوش و خرم رکھے ❣️
Laffazi ko daleel nahi bolte
Ilam ka darya molana ilyas ghumman zindabaad
Ilma e devband jindabad
,واہمولانا الیاس گھمن زندہ باد
کوٸ مقابلہ مولناالیاس کا نہیں ماشااللہ ❤
آپ نے لفظ ماشاءاللہ ھمزہ نہیں لکھا برائے مہربانی اس کو ٹھیک کریں یا ڈیلیٹ کریں
فلا تقلدوہ سے تو شرک کا دعویٰ ثابت نہیں ہوتا
molana ilyas ghuman 💚💚💚💚
Molana ilyas sahab mashallah mashallah mashallah
کیا حال ہے پیارے بھائی
Molana Ilyas Guman zindabad
غیرمقلد بس ٹائم پاس کر رہا ہے دلیل کوئی نہیں
ماشااللہ مولانا الیاس گھومن صاحب زبردست
جزاك الله
❤❤❤❤❤ Ilyas guman
بغیر تقلید کے انسان جانور کی طرح ہے ۔
ما شاء الله
حضرت مولانا الیاس گمھن حفظہ اللہ کے دلائل کو ئ مقابلہ نہیں
ilyas ghumman great❤️❤️
جزاك الله
জালাকাল্লাহ
Ghumen❤
واقعیآجمعلومہو گیا ہے مولانا الیاس گھمن میدانمناظرہ کا شہسوار ھۓ
Waqi aj maloom ho giya k ghuman aik nakam munazir hai
Haq hai Hazrat Ilyas Ghuman Zindabad
امام ابوحنیفہ کے ماننے والوں کو کوئی شکست نہیں دے سکتا یہ 1300 سال سے قائم حقیقت ہے
@@hafizmalik335 Qurban 🤗
Mashllha molna ilyas guhman shab zinda bad
جزاك اللہ
duniya me koyi nahi jo Maulana illyas ghuman k samne tik sake
Akram Zahid sahb 😃👍
Allah ap ko samajh de
Guhman sahib. Kay. Dalail. Zaberdast. Hain
Kon Si Daleel Di Hai.Molana Iliyash Ne Taqleed Wazib hone par
ماشاءاللہ مولانا الیاس گھممن
Ma Sha Allah
جزاك الله
بھینس حلال ہے یا حرام بغیر اجتہاد و تقلید کے کتاب و سنت سے ثابت کردیں میں تقلید چھوڑ دوں گا
@@A.k.Qasmi73 پکی بات ھے چھوڑ دو گے؟؟؟
❤Gohmaan ulmay deuband zindabad
غیر مقلد عالم صاحب سمجھ کر بھی پیترا بدل دیتے ہیں
حالانکہ مولانا الیاس گھمن صاحب کے دلائل بالکل واضح ہیں
Ulama Deoband zindabad ❤❤❤
me manazra dekhne ni aya bore ho raha tha socha akram zahid ki dulhayi dekh lon 😅
Boht zbrdst bat ki Akrm sb ny jhan nbi ki hades aa jaey whan ksi imam ki ni chaly gi
یعنی مولوی اکرم معارض احادیث ، صحیح اور حسن احادیث کا تعین کرے تو ٹھیک اور امام کرے تو غلط واہ بھئی واہ۔۔جو لوگ قرون اولی میں ہوئے اور علم کے پہاڑ تھے ان کی قرآن و سنت کی فہم غلط اور اکرم صاحب کی فہم بلند۔۔واہ بھئی واہ۔۔اور مختتم بات آئمه احادیث کی کتب پر اعتماد کر کے ان کی کتب سے فائیدہ حاصل کرنا کیا ان آئمہ احادیث کی پیروری نہیں؟؟ بخاری اور مسلم کی بات ماننا کہ فلاں حدیث صحیح ہے یہ بخاری کی پیرور نہیں؟ بخاری یا مسلم نبی تو نہ تھے۔۔دین ہے ہی نقل سے اور نقل کے لئے اعتماد کرنا پڑتا ہے یہی تقلید ہے۔ہم مسائل اخز کرنے میں اکرم زاھد صاحب پر اعتماد کے بجائے امام شافعی،امام حنبل اور امام ابو حنیفہ کو زیادہ عالم اور مجتہد سمجھتے ہیں۔میں خود تو جاھل ہوں نہ مجھے عربی آتی ہے نہ مجھے قرآن کی تفسیر کا پتہ ہے اور نہ منقطع احکامات کا پتہ ہے۔۔نہ مجھے صحابہ کرام کے عمل کے بارے میں علم ہے تو میں خود جاھلانہ فیصلہ کرنے کے بجائے کسی محقق عالم کی بات مان لیتا ہوں۔ایک جاھل اگر انجئینر نہ ہونے کی بنا پر پل نہیں بنا سکتا تو بھائی دین اتنا لا وارث کیوں؟
@@mubi102❤
💢🍃🍃🍃🍃🌷💠🌷🍃🍃🍃🍃💢 داعیان و وارثان قرآن و حدیث الحمدللہ صرف اور صرف آھ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ل الحدیث 💠🍃🍃🍃🍃💠🌷💠🍃🍃🍃🍃🍃💠
جزاك الله
Mashaalah
Ilyaas ghumman jindabaad
মাশাল্লাহ্ গুমমান
ji aap k coment ki samjh ni ai english mn reply kren
Deoband ka sher jeet gaya
امام ابو حنیفہ کا مقلد نہیں ہونا مگر امام بخاری کا مقلد ہو جاؤ ۔۔۔۔ جہالت اور ضد کا دوسرا نام غیر مقلد
@@tanveerurrehman2875 yahi to hat dharmi hai gair muqallidon ki
الیاس گھمن سے مناظره کرنا گویا کہ اپنا وقت برباد کرنا ہے
تمہارے ساتھ و طبق روشن ہو جائیں گے مناظرے میں
Molana se manazra buzdil ka Karam nahin
Mashallah
جزاك الله
مولانا الیاس گھمن صاحب کے دلائل کا جواب کسی مولوی کے پاس نہیں ہے
Mashallah Allah nay bri elmi baseret dy hy
Molan.ilyas.sahab.gohman.zindabad
گھمن زندہ باد
MOLANA ILYAS GHUMMAN 😘😘😘😘😘😘😘😘😘😘😘😘😘😘😘😘😘😘😘😘😘😘🌹😘😘😘😘😘😘
اس قسم کے جوکرز کا الیاس گھمن سے کوئی مقابلہ نہیں۔
@@hafizmalik335 Han waqi AAP logon ka Qur'an o Hadees se Kiya taluq
Hadees Imam Bukhari ne likhe hein uski taqleed jahiz or Abu Hanifa ki taqleed shirk wah bhaii😂😂
Ahle Hadith fasgaya. Or fir bhagta he.
Hazrat molana Ilyas ghumman sahab se munazra karna asaan nahi
dunya mai muqallid zeyadah hai ya muqallid muqallid zeyadah hai too taqlid sacca hai
مولانا اکرم زاھد بھٹوی صاحب کو حاسدین کے حسد سے شریر لوگوں کے شر سے محفوظ رکھے آمین اور علماۓ اہلحدیث کی حفاظت فرماۓ آمین
آمین
@@mudassarstudio جاہل بھٹوی
Akram Zahid sahib graet
جزاك الله
تقلید شرک ہے۔
یہ دعوی تھا لیکن تقلید کے شرک ہونے پر کوئی دلیل پیش نہیں کی بجائے اس کے دوسرے مسائل پیدا کئے،
جن مسائل پر بات بعد میں ہو سکتی تھی
اتنی واضح باتیں سن کر بھی غیر مقلد اپنی بات پر بضد کہ وہ حق پر ہیں،
غیر مقلد کلمہ قرآن و حدیث ثابت نہیں کر سکتا۔نماز کے فرائض سنت واجبات وضو کے فرائض سنت واجبات قرآن و حدیث سے ثابت نہیں کر سکتا باقی دین کیا ثابت کرے کا۔
Truly Maulana Ilyas Ghuman bohat mazboot aalim hein mujhe aaj Pata chala... The opponent has only satha'i type of ilm
Sar fakhar sar buland
Deoband
Ilyas ghumman gumrah treen ha
اہل حق علماء توانبیاءعلیہ السلام کےوارث ہیں ۔یہ تو بہت بڑی بات ہے ۔مگر میں اپنے ماں باپ کا تقلید کرتا ہوں ۔
میں عالم تو نہیں مگر یہ بات کہنے کی جسارت کرتا ہوں کہ اہل حدیث عالم کا طریقہ استدلال بلکل بچگانہ ہے
۔ محترم مولانا الیاس گھمن صاحب کو ایسے فضول شخص سے مناظرہ کرنا ہی نہیں چاہیے تھا ۔ عجیب بات ہے کہ اعشاریہ پانچ فیصد غیر مقلد 99.5 فیصد مقلدین کو مشرک ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔
ہمیشہ کی طرح اس مناظرہ میں بھی غیر مقلد ڈھیٹ پن کا مظاہرہ کر رہا ہے
غیرمقلد اپنے لاشعور میں دوران مناظرہ بطور دلیل نفی تقلید میں جو کتابوں سےپیش کر رہا ہے کیا یہ تقلید و شرک نہیں ہے
Hazrat ghuman sb dairy karwTy ho muddai ho taqleed shakhsi k wajab ho pr dlil do jis me taqlid k lafz ho
غیر مقلد اور عقل
دونوں متتضاد چیزیں ھیں
قرآن کریم میں
چاروں ائمہ سے زیادہ کے غیر مقلد قران حدیث سمجھ رہے ہیں اور صحابہ رسول شاگرد
مولانا الیاس کے دلاءل کافی کمزور ھیی
Allah se daro kyun gumrah kar rahe ho apne aap ko
Ahle hadees zindabad🥰🥰🥰
مولانا الیاس صاحب کی دلایل کا جواب نا بن سکا غیر مقلد کے پاس
Akram zahid sahb zinda abad
Dore hazir ka azeem fitna ahle hadees jo k asal me munkir hadees hain
تقلید کے موضوع پر اھلحدیث علماء کا کوئی مقابلہ نہیں 👍🏻
جزاك الله
بےشک
Beshak
@@ahhsjijust2153 غیر مقلد پورا کلمہ قرآن و حدیث سے ثابت نہیں کرسکتے تو تقلید پرکیا بات کریں گے
Maulana ilyas ghuman sahab aap ne ye sabit kardiya ke gair muqallid aap se kabhi jeet nahi sakta ye sirf idhar udhar ki haak te hai dawa kuch or likhte hai dalil kuch or dete hai dawe ke mutabik ek dalil bhi ye nahi padhte
Allah aap ko salamat rakhe aap ne inka chahra hame dikhaya
Teen gair muqallid or hai jin haqeeqat aapne bataye Umar siddiq- siddiq raza or zubai Ali zai in teeno ne bhi apne dawe par ek daleel bhi paish nahi ki thi dawa rafa yadain sunnat mutawatir ka likhe the or or daleel saboot par dete the phir bhi inke manne wale inko hi Haq samajhte hai allah in gumrah logo se ummat ki hifazat farmaye aameen
اپ علیہ الصلاۃ والسلام جن کی تقلید کرنے کو منع کہا وہ غیر عالم جس کو علم کا سوج بوجھ نہ ہو
Garmuqalad ke pass koie those daleel nahin
Maulana Ilyas sb ki sadgi dekhen....
Aur Maulana akram sb usool se baat hi nahi karrahe the kisi time...
Sirf dawa karrahe hain ek hi baar bar ki taqleed shirk hai . Isko sahi se kahan sabit kar sake aur Dalil mangbrahe hain wajib hone ki..
Pehle ek sawal pura karen fir dusre me aana chahiye
AKRAM ZAHID sahb zonda abad
یہ اصطلاح صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کی نہی ہے
جس دماغ میں صاف ستھرا مغز ھوگا وہ نہ مشرک نہ غیر مقلد نہی ھو سکتا
Garmukalid mulavi. Sahib. Bilkul. Farig. Hai. Aik. Hi. Bat. Per. Bar. Bar. Dauhra Raha. Hai
سربکف سربلند سربکف سربلند سر وقت سربلند سربکف سربلند سربکف سربلند دیوبند دیوبند سربکف سربلند دیوبند دیوبند سربکف سربلند دیوبند دیوبند سربکف سربلند دیوبند دیوبند سربکف سربلند دیوبند دیوبند
Molana Akram sahab aap ne haq wajeh kardiya bahot khoob
Ahlehadees hi ahlehaq hain alhamdulillah
Ahle Quran Haq Nahin Kya?
@@imranmoosa7283Ahlehadees Quran o Hadees waloon ko kaha jata hai
تقلید کی بہت سے کرامات و برکات ہے ۔۔
دنیا میں جتنے فرقے نمودار ہوے ہیں اور ایک دوسرے کے پیچھے نماز تک نہیں پڑتے ۔ کوئی قبر پرست کوئی پیر پرست کوئی بدعات و خرافات رسومات شرکیات قبریات پیریات تعویذیات وغیرہ میں پڑھے جاتے ہیں ۔۔
یہ سب تقلید کی کرامات و برکات ہے
Alhe Hadess Ki baat me Wazan hain
لفظ تقلید انڈیا اور پاکستان کی صناعت ہے
Akram Zaid sahab❤❤❤
Akram ke pass dleel mahin
مسلک اہل حدیث زندہ باد
محمد اکرم زاھد صاحب جو بھی ھے بہت زیادہ مئثر کن ھے۔میں آج سے تقلید چھوڑنے کا اعلان کرتا ھوں
اللہ تعالیٰ آپ کو استقامت عطا فرمائے
اللہ تعالیٰ آپ کو استقامت عطا فرمائے
مبارک ہو تم کو ۔لیکن تقلید چھوڑ کر تم اپنا حلالي ہونا ثابت نہی کر سکتے
تقلید کی شرعی حیثیت
افادات: شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظلہ العالی
جمع و ترتیب: محمد ارمغان ارمان
(فرقہٴ غیر مقلدین جو ”عمل بالحدیث“ کے دعوے دار اور ”اہلِ حدیث“ کے نام سے موسوم ہیں؛ مگر عملاً بہت سی صحیح احادیث کا انکار کرتے ہیں۔ تقلید کو شرک و حرام کہتے ہیں؛جبکہ خود اپنی جماعت کے نام نہاد علماء اور اُردو تراجمِ کتب کی تقلید کرتے نظر آتے ہیں۔ اپنے آپ کو ”سلفی“ کہلاتے ہیں؛ مگر اُمت کے اکابرو اسلاف یعنی ائمہٴ مجتہدین، فقہا، علماء، صوفیاء اور صالحین (حتیٰ کہ صحابہٴ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین) کی بے ادبی و گستاخی اور توہین و تذلیل کرتے ہوئے بھی نہیں شرماتے۔
عوام الناس کی سادہ لوحی و کم علمی کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے ”قرآن و حدیث“ کے نام پر اپنے آزاد مشرب و موقف کو رائج و عام کر رہے ہیں، اور لوگوں کو یہ باور کرانے کی کوشش کرتے ہیں کہ صرف اہلِ حدیث ہی راہِ حق پر ہیں، اس کے بر خلاف اہل السنة والجماعة یعنی ائمہٴ اربعہ اور ان کے مقلدین گمراہ اور مشرک ہیں۔ یوں اُمتِ مسلمہ میں اتفاق و اتحاد کے بجائے افتراق و انتشار اور لوگوں کے دلوں میں شکوک و شبہات پیدا ہو رہے ہیں۔
الحمدللہ! مسئلہ ”تقلید و اجتہاد“ اور اس پر کیے گئے اعتراضات و شبہات کے جوابات پر بے شمار کتابیں مفصل و مدلل لکھی جا چکی ہیں، اُنھی میں سے ایک نمونہٴ اسلاف شیخ الاسلام فقیہ العصر حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظلہم کی ”تقلید کی شرعی حیثیت“ بھی ہے جو کہ مختصر؛ مگر نہایت جامع، آسان زبان اور اکابر و اسلاف اہل السنة والجماعة کے موقف کی صحیح ترجمان ہے؛ اس لیے اس کتاب کا خلاصہ اِفادہٴ عام کی غرض سے پیش کیا جا رہا ہے؛ تاکہ تقلید کی حقیقت و ضرورت اور ترکِ تقلید کے نقصانات سے آگاہی ہو)
تقلید کی حقیقت
اس بات سے کسی مسلمان کو انکار نہیں ہو سکتا کہ دین کی اصل دعوت یہ ہے کہ صرف اللہ تعالیٰ کی اطاعت کی جائے، یہاں تک کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت بھی؛ اس لیے واجب ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے قول و فعل سے احکامِ الٰہی کی ترجمانی فرمائی ہے،کون سی چیز حلال ہے؟ کون سی چیز حرام؟ کیا جائز ہے؟ کیا ناجائز؟ ان تمام معاملات میں خالصةً اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرنی ہے، اور جو شخص اللہ اور اُس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بجائے کسی اور کی اطاعت کرنے کا قائل ہو اور اس کو مستقل بالذات مُطاع سمجھتا ہو، وہ یقینا دائرہٴ اسلام سے خارج ہے۔ لہٰذا ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ قرآن و سنت کے احکام کی اطاعت کرے۔
لیکن قرآن و سنت میں بعض احکام تو ایسے ہیں کہ جنھیں ہر معمولی لکھا پڑھا آدمی سمجھ سکتا ہے، ان میں کوئی اِجمال (اختصار)، اِبہام (غیر واضح) یا تعارض (مخالفت، باہمی ضد) نہیں ہے؛ بلکہ جو شخص بھی انھیں پڑھے گا وہ کسی اُلجھن کے بغیر اُن کا مطلب سمجھ لے گا۔ (ص:۷)
جیسے: پانچ نمازیں، زکوٰة، روزے اور حج وغیرہ کی فرضیت، اور زنا، لواطت، شراب نوشی، چوری اور قتل وغیرہ کی حرمت۔ قرآن و سنت کے ان متفقہ اور قطعی احکام میں کسی اجتہاد و تقلید کی ضرورت پیش نہیں آتی اور نہ ہی جائز ہے؛ کیونکہ اس میں کوئی پیچیدگی اور اشتباہ نہیں۔
اس کے برعکس قرآن و سنت کے بہت سے احکام وہ ہیں جن میں کوئی اِبہام یا اِجمال پایا جاتا ہے، اور کچھ ایسے بھی ہیں جو قرآن ہی کی کسی دوسری آیت یا آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہی کی کسی دوسری حدیث سے متعارض معلوم ہوتے ہیں۔ (ص:۸) جیسے: عبادات اور معاملات وغیرہ کے فروعی مسائل، جن میں اجتہاد کیا جاتا ہے اور علماء کا اختلاف ہوتا ہے۔
اب قرآن و حدیث سے احکام کے مستنبط کرنے کی دو صورتیں ہیں:
ایک صورت تو یہ ہے کہ ہم اپنی فہم و بصیرت پر اعتماد کر کے اس قسم کے معاملات میں خود کوئی فیصلہ کر لیں اور اس پر عمل کریں۔ اور دوسری صورت یہ ہے کہ اس قسم کے معاملات میں از خود کوئی فیصلہ کرنے کے بجائے یہ دیکھیں کہ قرآن و سنت کے ان ارشادات سے ہمارے جلیل القدر اسلاف نے کیا سمجھا ہے؟ چنانچہ قرونِ اولیٰ کے جن بزرگوں کو ہم علومِ قرآن و سنت کا زیادہ ماہر پائیں، ان کی فہم و بصیرت پر اعتماد کریں اور انھوں نے جو کچھ سمجھا ہے اس کے مطابق عمل کریں۔ (ص:۹،۱۰)
ان دونوں صورتوں میں سے پہلی صورت خاصی خطرناک ہے، اور دوسری صورت بہت محتاط۔ (چند وجوہات ذکر کرنے کے بعد فرمایا) ان تمام باتوں کا لحاذ کرتے ہوئے اگر ہم اپنی فہم پر اعتماد کرنے کے بجائے قرآن و سنت کے مختلف التعبیر پیچیدہ احکام میں اس مطلب کو اختیار کر لیں جو ہمارے اسلاف میں سے کسی عالم نے سمجھا ہے، تو کہا جائے گا کہ ”ہم نے فلاں عالم کی تقلید کی ہے“؛ یہ ہے تقلید کی حقیقت۔ (ص:۱۰)
Akram zahid zinda abad