کسی کے پاس اردو سمجھنے کی صلاحیت ہو اور ساتھ ساتھ عقائد سیکھنے کی بھرپور کوشش بھی کرتا ہو اور سنتا استاذ جی کو ہو پھر تو کہنے پر مجبور ہوگا کہ "بس کیجئے استاذ جی ، اب ہوگیا۔ شبھات کے چور دروازے بند ہوگئے۔ میں اگر اللّٰہ کی قسم کھاؤں تو یقیناً حانث نہیں ہونگا کی قرب قیامت کے اس دور میں بھی ایک ایسا شخص جسکے پاس میرے علم کے مطابق عیش و عشرت کے تمام تر اسباب میسر ہونے کے باوجود بھی اپنی زندگی کو عقائد و اعمال کے تعلیم و تعلم اور نشر واشاعت میں ایسا صرف کیا کہ اپنے تو اپنے اغیار کو بھی تسلیم ہے۔
کسی کے پاس اردو سمجھنے کی صلاحیت ہو اور ساتھ ساتھ عقائد سیکھنے کی بھرپور کوشش بھی کرتا ہو اور سنتا استاذ جی کو ہو پھر تو کہنے پر مجبور ہوگا کہ "بس کیجئے استاذ جی ، اب ہوگیا۔ شبھات کے چور دروازے بند ہوگئے۔
میں اگر اللّٰہ کی قسم کھاؤں تو یقیناً حانث نہیں ہونگا کی قرب قیامت کے اس دور میں بھی ایک ایسا شخص جسکے پاس میرے علم کے مطابق عیش و عشرت کے تمام تر اسباب میسر ہونے کے باوجود بھی اپنی زندگی کو عقائد و اعمال کے تعلیم و تعلم اور نشر واشاعت میں ایسا صرف کیا کہ اپنے تو اپنے اغیار کو بھی تسلیم ہے۔