Azaab e Qabr - Shub'haat aur Jawabaat | Shaykh Abu Zaid Zameer حفظہ اللہ

Поділитися
Вставка
  • Опубліковано 14 сер 2012
  • 🔈For Daily Reminders/Updates/Posts:
    • WhatsApp Channal: whatsapp.com/channel/0029Va9D...
    • Telegram channel: t.me/islamiclecturesnet
    ↘️Check-Out Our Other UA-cam Channels:
    • For Short-Clips : / @salafyfiqhchannel
    • For Q&A videos: / salafyanswers
    • Audio Lectures: www.islamiclectures.net
    ⚠️ Please Note: All contents on the Islamiclectures.net are copyrighted. Any unauthorized use or modification of our videos, including removing or masking our channel logo, adding inappropriate titles, images/thumbnails, background music/nasheeds, and making advertisements using our content, may result in a copyright strike being issued without warning.
    Thank you for respecting our intellectual property rights.
    براہ کرم نوٹ کریں کہ ہمارے پاس اس چینل پر موجود تمام مواد کا کاپی رائٹ ہے۔ ہماری ویڈیوز کا بے اجازت استعمال یا ترمیم، جس میں ہمارا چینل لوگو ہٹانا ہو یا گندے عنوان( ویڈیو ٹائٹل)، تصاویر/تھمب نیل، پس منظر میں موسیقی/نشید، اور ہمارے مواد کا استعمال کر کے اشتہارات بنانا سخت منع ہے، بغیر اجازت کے ہماری ویڈیوز کا استعمال کرنے پر انتباہ کے بغیر ہی کاپی رائٹ سٹرائیک جاری کیا جا سکتا ہے۔
    ہمارے انٹیلیکٹوئل پراپرٹی کے حقوق کو ادا کرنے کا شکریہ۔
    #Islamiclectures.net #abuzaidzameer #qabr #qabrkehalat #azaab #grave #graves

КОМЕНТАРІ • 71

  • @imtiyaz1565
    @imtiyaz1565 8 років тому +19

    Zabardast reply to munkir-e-azab-e-kabr
    Long Live Abu Zaid Zameer Sahab
    Aameen

  • @saheehhadees360
    @saheehhadees360 3 роки тому +6

    Masha Allah.Bhot Acha Bayaan,Hamesha Ki Tarah
    Bhot Tamanna Hai K Sheikh Se Mulaqat Ho
    Aur Unke Bayanaat Saamne Bhaith K Sunu..
    ❤️❤️❤️

    • @hmc3013
      @hmc3013 2 роки тому +1

      In shaa Allaah Allaah swt tumhari khwaish jald se jald puri farmaye
      Main aapki tarah Shaykh Abu Zaid Zameer sahab ka bahot bada fan hu. Aur Allaah swt ke ehsan se meri barson ki tamanna thi woh 1 saal pehle puri huyi. Shaykh Abu Zaid Zameer sahab ke ghar per meri mulakat huyi bahot bahot hi narm aur down to earth nature ke hai Shaykh. Alhamdulillah. Allaah swt hum sabko sahih ilm aur sahih amal ki taufiq de Aameen

  • @muskaanshaikh9837
    @muskaanshaikh9837 5 років тому +6

    jazakallah Mamu allah ham sabko amal karne wala bana aamen

    • @islamiclecturesnet
      @islamiclecturesnet  5 років тому +2

      aameen

    • @MuhammadAbdullah-df4np
      @MuhammadAbdullah-df4np 3 роки тому +1

      @@islamiclecturesnet
      عذاب قبر کا صحیح عقیدہ قرآن پاک کی روشنی میں:-
      قرآن پاک سب سے اعلی ہے, اولی ہے ,افضل ہے. وہ کتاب جس میں کوئی شک نہیں.اس کتاب کی سب سے بڑی خاصیت یہ ہے کہ اس کی کوئی بھی آیت ضعیف, موضوع, منکر نہیں یے.
      اس کے برعکس صحاح ستہ و دیگر کتب احادیث میں جہاں صحیح روایات موجود ہیں تو دوسری طرف ضعیف ,موضوع, منکر روایات بھی موجود ہیں.
      یہی وجہ ہے کہ عقیدے کے معاملے میں سب سے پہلے قرآن پاک کو ترجیع دی جائے گی پھر اس کے بعد صحیح متواتر روایات کو. اور یہ بھی یاد رکھیں عقیدہ سب سے پہلے قرآن پاک سے ثابت ہوتا ہے.
      دیں اسلام کے بنیادی عقائد میں ایک اہم عقیدہ "عقیدہ عذاب قبر" ہے. اور اس عقیدے کو ثابت کرنے کے لئے سب سے پہلے ہم قرآن پاک کو ترجیع دیں گے اس کے بعد صحیح متواتر روایات کو....
      قرآن پاک میں عذاب قبر کا جو عقیدہ بیان ہوا ہے وہ یہ ہے کہ موت کے وقت فرشتے انسان کی روح کو قبض کرتے ہیں اور اس کی روح کو اللہ پاک کی طرف پہنچا دیتے ہیں. اللہ پاک انسان کی روح( جو اس کی اصل شخصیت ہے)کو اپنے پاس روک لیتا ہے. دنیا و جسم میں واپس نہیں بھیجتا. اگر وہ نافرمان ہے تو فرشتے اس کی روح کو جہنم میں داخل کر دیتے ہیں جہاں وہ قیامت تک عذاب جھیلتا ہے. یہی عذاب "عذاب قبر" ہے جسے "عذاب برزخ" بھی کہا گیا ہے یعنی ایک آڑ کے پیچھے ہونے والا عذاب.
      قرآنی آیات ملا خطہ فرمائیں:-
      القرآن👇👇👇
      ’’ اور وہ ( اللہ ) پوری طرح قادر ہے اپنے بندوں پر، اور بھیجتا ہےتم پر نگراں ( فرشتے )، یہاں تک کہ تم میں کسی ایک موت کا وقت آجاتا ہے تو اسے قبض کرلیتے ہیں ہمارے بھیجے ہوئے اور وہ کوئی غلطی نہیں کرتے ۔ پھر ( یہ روح ) پلٹائے جاتی ہیں اللہ کی طرف جو انکا حقیقی مالک ہے، سن لو کہ حکم اسی کاہے وہ جلد حساب لینے والا ہے‘‘۔ ( سورہ انعام، آیت ۶۱۔۶۲ )
      القرآن👇👇👇
      ’’ اللہ روحوں کو قبض کر لیتا ہے عین موت کے وقت، جو نہیں مرے ان کی نیند میں، پھر روک لیتا اس کی روح جس پر موت کا فیصلہ ہوجائے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ‘‘ (سورہ زمر، آیت ۴۲
      القرآن👇👇👇
      ’’ جب فرشتے اپنے آپ ظلم کرنے والوں کی روحیں قبض کرتے ہیں ، تو وہ فورا سیدھے ہو جاتے ہیں ( کہتے ہیں ) ہم کوئی برائی کا کام تو نہیں کررہے تھے، ( فرشتے جواب دیتے ) ہاں ! اللہ خوب جانتا ہے جو کچھ تم کر رہے تھے۔ پس داخل ہو جاو جہنم کے دروازوں میں جہاں تم کو ہمیشہ رہنا ہے‘‘۔ ( سورہ نحل، آیت :۲۸۔۲۹ )
      👈 آل فرعون کو عذاب قبر:-
      القرآن👇👇👇
      " جہنم کی آگ ہے جس کے سامنے صبح و شام پیش کئے جاتے ہیں" (سورہ المومن آیت 45,46)
      النور انٹرنیشنل کی بانی ڈاکٹر نگہت ہاشمی صاحبہ نے بھی اپنی تفسیر میں یہی بات لکھی کہ:
      "آل فرعون کو صبح و شام برزخ میں آگ پر پیش کیا جاتا ہے. صبح و شام ان کی روحوں پر قیامت تک جہنم پیش ہوتی رہے گی................ معلوم ہوا عذاب قبر برحق ہے".
      👈قوم نوح کو عذاب قبر:-
      القرآن👇👇👇
      "اپنے گناہہوں کے سبب ہی غرقاب کر دئے گئے پھر آگ میں
      ڈال دئے گئے".(سورہ نوح آیت 25)
      اس آیت کی تفسیر میں ڈاکٹر صاحبہ نے بھی یہی لکھا کہ:
      "یعنی ان کے جسم تو پانی میں چلے گئے اور روحیں آگ کے حوالے کر دی گئیں".
      ڈاکٹر صاحبہ کی تفسیر نے بھی یہ بات ثابت کر دی کہ موت کے بعد نافرمان کی روح(جو اس کی اصل شخصیت ہے) جہنم میں ہوتی ہے جہاں اس کی روح پر قیامت تک آگ پیش کی جاتی رہے گی اور یہی عذاب قبر ہے.
      القرآن👇👇👇
      "یہاں تک کہ ان میں سے کسی کو موت آتی ہے ( تو) کہتا ہے اے میرے رب مجھے واپس لوٹا دے، تاکہ میں نیک عمل کروں جسے میں چھوڑ آیا ہوں، ( اللہ تعالی فرماتا ہے ) ہزگز نہیں، یہ تو محض ایک بات ہے جو یہ کہہ رہا ہے ، اور ان سب کے پیچھے برزخ ( آڑ ) ہے اٹھائے جانے والے دن تک "۔
      (سورہ المومنون 99 -100)
      قرآن پاک نے عذَاب قبر سے متعلق اپنے دو قوانین بتائے:-
      نمبر 1:- عذاب قبر انسان کی اصل شخصیت یعنی اس کی روح کے ساتھ ہے.
      نمبر 2:- عذاب قبر کا مقام عالم بالا "جہنم" ہے
      اب اہم بات ملا خطہ فرمائیں:-
      قرآن پاک میں عذاب قبر کا جو عقیدہ بیان کیا گیا ہے اور جن قوانین کے مطابق ہوا ہے یاد رکھیں پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم بھی اسی عقیدے کو ہی بیان فرمائیں گے جو قرآن پاک میں بیان ہوا ہے. انہیں قوانین کو فولو کریں گے جو قرآن پاک نے بتائے ہیں. نبی صلی اللہ علیہ وسلم قرآن پاک سے ہٹ کر اپنی مرضی سے عذاب قبر کا کوئی دوسرا عقیدہ بیان نہیں فرمائیں گے.
      .
      مزید:-
      ہر وہ روایت خواہ وہ بخاری میں ہو, مسلم میں ہو, ابودائود میں ہو, ابن ماجہ میں ہو, نسائی میں ہو, ترمذی میں ہو پانچویں چھٹے درجے کی کسی بھی حدیث کی کتاب میں ہو جس میں عذاب قبر کا ذکر ہو. اگر وہ روایت قرآن پاک کے پیش کردہ عقیدے اور قوانین کے خلاف ہو اس کو ریجیکٹ کر دیں.
      کیوں ریجکٹ کر دیں؟
      جواب👈 نبی صلی اللہ علیہ وسلم کبھی بھی قرآن پاک کے خلاف کوئی بات نہیں کریں گے. نبی صلی اللہ علیہ وسلم قرآن پاک کے پیش کردہ عقیدے اور قوانین کو ریجیکٹ کر کے اپنا کوئی عقیدہ اور قانون نافذ نہیں کریں گے.
      جب قرآن پاک کہتا ہے عذاب قبر انسان کی اصل شخصیت ہعنی اس کی روح کے ساتھ ہے تو کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک زبان سے یہ نکل سکتا ہے کہ عذاب قبر انسان کے مادی جسم کے ساتھ ہے؟؟؟؟؟؟؟
      جب قرآن پاک کہتا ہے عذاب قبر کا مقام عالم بالا "جہنم" ہے جو دنیا والوں کی پہنچ سے بہت دور ہے تو کیا پیغمبر علیہ السلام کی مبارک زبان سے یہ نکل سکتا ہے کہ عذاب قبر کا مقام اسی دنیا میں زمینی قبر ہے؟؟؟؟؟؟؟؟
      غور و فکر فرمائیں.......
      قرآنی آیات اور قوانین کے مطابق اپنا عقیدہ بنائیں اور پھر اس کے بعد صحیح متواتر روایات کے مطابق اپنا عقیدہ بنائیں. جو روایت آپ تک پہنچے اس روایت کی تصدیق قرآن پاک سے ضرور کریں. جس روایت کی تصدیق قرآن پاک سے ہو گئی, وہ روایت قرآن پاک کے پیش کردہ قوانین اور عقیدے کے مطابق ہوئی. وہ ہی حدیث ہے, وہ پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کا ہی فرمان ہے.
      اللہ پاک سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے آمین.....

    • @themarcyhearted7491
      @themarcyhearted7491 3 роки тому +1

      Isit your mamu

    • @themarcyhearted7491
      @themarcyhearted7491 3 роки тому +1

      Ameen summe Ameen

    • @themarcyhearted7491
      @themarcyhearted7491 3 роки тому +1

      Your mamu is my childhood friend ask him Ok,say him I'am Abdulssamad they nows

  • @zubirkhan1817
    @zubirkhan1817 7 років тому +6

    ماشاء آلله الحمد الله تبارك الله

  • @themarcyhearted7491
    @themarcyhearted7491 3 роки тому +2

    Inshaa Allah Allah aap kou iske bathle jannath de

  • @adfgqrtyj4807
    @adfgqrtyj4807 8 років тому +12

    allaha apko deen o dunya doono ki bhliyan naseeb fermay

  • @themarcyhearted7491
    @themarcyhearted7491 3 роки тому +2

    Allah aap ko Jazaye khair de our jobhi usper amal kare hou tume

  • @themarcyhearted7491
    @themarcyhearted7491 3 роки тому +1

    Our tume swaab milaigaa Inshaa Allah

  • @mohammedanwarallahsanaulla2160
    @mohammedanwarallahsanaulla2160 8 років тому +12

    allah aap ko janatul firdaus De aamin

  • @shaikhaafiya1948
    @shaikhaafiya1948 10 місяців тому

    Allah azaabe qabr se mehfooz rakhe

  • @themarcyhearted7491
    @themarcyhearted7491 3 роки тому +2

    Mashallah Mashallah

  • @usmanshaikh1335
    @usmanshaikh1335 2 роки тому

    Assalamu alaikum
    Masha Allah
    Jazakalla

  • @babaransari1106
    @babaransari1106 6 років тому +4

    masha allah

  • @safiuddin3973
    @safiuddin3973 Рік тому

    Jazakallah khair may allah bless your work for deen !!!💯

  • @qaisershehzad
    @qaisershehzad 3 роки тому +1

    بہت اعلی

  • @anarajmeri
    @anarajmeri 3 роки тому +1

    BarakAllah very beneficial

  • @altafnaikodi5766
    @altafnaikodi5766 2 роки тому

    Masha Allah

  • @shaikali7023
    @shaikali7023 7 років тому +2

    jazakumullahu khair shaikh...allah aaap ke umar me barkat been at karee ameen

  • @faisalali8059
    @faisalali8059 9 років тому +4

    mashallah

  • @gudiyakhanam850
    @gudiyakhanam850 6 років тому +2

    Achchi ilmi daleel h mashaallah

  • @khansrk2038
    @khansrk2038 10 років тому +4

    Masha alla bahi

  • @mohammedmobarak7395
    @mohammedmobarak7395 8 років тому +3

    masha Allah

  • @sahag.sahag.9138
    @sahag.sahag.9138 Рік тому

    Masa Allah

  • @imtiyaz1565
    @imtiyaz1565 9 років тому +3

    Maa sha Allaah

  • @azharahmed6992
    @azharahmed6992 4 роки тому +3

    Great, Masha-Allah
    If possible, please add the reference.

  • @abdullahsalafi5646
    @abdullahsalafi5646 8 років тому +5

    MashAllah Very Beneficial..

  • @Being_human00754
    @Being_human00754 7 років тому +3

    جزاك الله خيرا

  • @adilshaikh4740
    @adilshaikh4740 5 років тому +2

    JazakAllah

  • @AhmadKhan-wo2vu
    @AhmadKhan-wo2vu 4 роки тому +1

    Jazakallah sheikh

  • @toheedsoftvps9670
    @toheedsoftvps9670 2 роки тому

    jazakumullahu khair shaikh...Allah aap ke umar me ilm aur amal main barkat day

  • @themarcyhearted7491
    @themarcyhearted7491 3 роки тому +1

    Insha Allah Allah hum ko madhina me insha Allah mouth de, hai me mouth nahi mangrahihu magar hum dua karte hai ka hum ko madhina me yaa pir kaaba me Inshaa Allah

  • @ayeshashaikh5209
    @ayeshashaikh5209 5 років тому +2

    🌻🌻🌻🌻

  • @aqibinmotion9547
    @aqibinmotion9547 2 роки тому

    Please do dua for me.. Allah give me hidayah.... Allah give me opportunity to do good deeds. And established me on straight path

  • @faqxya
    @faqxya 10 років тому +3

    Fantastic!

  • @humammalim3014
    @humammalim3014 4 роки тому

    Yaa Allah Rehan kar..

  • @mubarakchoudhary1469
    @mubarakchoudhary1469 5 років тому

    be shaq asal masla marney ke baad qaber se shuru hoti hai.......

  • @L1MAR
    @L1MAR 6 років тому

    Bahut khoob Biyaan, shukriya
    Aap ne kaha dead wapis iss duniya main nahi aate. Nabi (s.a.w) ne Masjid e Aqsa main iss duniya main Doosre Nabion ki Imamat ki. About 120,000 Nabi iss duniya main wapis aaye?

    • @mansooryousuf9784
      @mansooryousuf9784 3 роки тому +1

      وہ انبیاء علیہم السلام کی برزخی زندگی ہے نہ کہ دنیاوی زندگی جیسے ہماری زندگی ہے واقعہ معراج میں جس بھی پیغمبر کو دیکھا گیا وہ برزخی زندگی میں تھے

    • @L1MAR
      @L1MAR 3 роки тому

      @@mansooryousuf9784
      Thank you

    • @mansooryousuf9784
      @mansooryousuf9784 3 роки тому

      @@L1MAR jazakallahu khaira

  • @MuhammadAbdullah-df4np
    @MuhammadAbdullah-df4np 3 роки тому

    عذاب قبر کا صحیح عقیدہ قرآن پاک کی روشنی میں:-
    قرآن پاک سب سے اعلی ہے, اولی ہے ,افضل ہے. وہ کتاب جس میں کوئی شک نہیں.اس کتاب کی سب سے بڑی خاصیت یہ ہے کہ اس کی کوئی بھی آیت ضعیف, موضوع, منکر نہیں یے.
    اس کے برعکس صحاح ستہ و دیگر کتب احادیث میں جہاں
    صحیح روایات موجود ہیں تو دوسری طرف ضعیف, ,موضوع, منکر روایات بھی موجود ہیں.
    یہی وجہ ہے کہ عقیدے کے معاملے میں سب سے پہلے قرآن پاک کو ترجیع دی جائے گی پھر اس کے بعد صحیح متواتر روایات کو. اور یہ بھی یاد رکھیں عقیدہ سب سے پہلے قرآن پاک سے ثابت ہوتا ہے.
    دیں اسلام کے بنیادی عقائد میں ایک اہم عقیدہ "عقیدہ عذاب قبر" ہے. اور اس عقیدے کو ثابت کرنے کے لئے سب سے پہلے ہم قرآن پاک کو ترجیع دیں گے اور پھر اس کے بعد صحیح متواتر روایات کو....
    قرآن پاک میں عذاب قبر کا جو عقیدہ بیان ہوا ہے وہ یہ
    ہے کہ موت کے وقت فرشتے انسان کی روح کو قبض کرتے ہیں اور اس کی روح کو اللہ پاک کی طرف پہنچا دیتے ہیں. اللہ پاک انسان کی روح( جو اس کی اصل شخصیت ہے)کو اپنے پاس روک لیتا ہے. دنیا و جسم میں واپس نہیں بھیجتا.
    . اگر وہ نافرمان ہے تو فرشتے اس کی روح کو جہنم میں داخل کر دیتے ہیں جہاں وہ قیامت تک عذاب جھیلتا ہے. یہی عذاب "عذاب قبر" ہے جسے "عذاب برزخ" بھی کہا گیا ہے یعنی ایک آڑ کے پیچھے ہونے والا عذاب.
    قرآنی آیات ملا خطہ فرمائیں:-
    القرآن👇👇👇
    ’’ اور وہ ( اللہ ) پوری طرح قادر ہے اپنے بندوں پر، اور بھیجتا ہےتم پر نگراں ( فرشتے )، یہاں تک کہ تم میں کسی ایک موت کا وقت آجاتا ہے تو اسے قبض کرلیتے ہیں ہمارے بھیجے ہوئے اور وہ کوئی غلطی نہیں کرتے ۔ پھر ( یہ روح ) پلٹائے جاتی ہیں اللہ کی طرف جو انکا حقیقی مالک ہے، سن لو کہ حکم اسی کاہے وہ جلد حساب لینے والا ہے‘‘۔ ( سورہ انعام، آیت ۶۱۔۶۲ )
    القرآن👇👇👇
    ’’ اللہ روحوں کو قبض کر لیتا ہے عین موت کے وقت، جو نہیں مرے ان کی نیند میں، پھر روک لیتا اس کی روح جس پر موت کا فیصلہ ہوجائے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ‘‘ (سورہ زمر، آیت ۴۲)
    القرآن👇👇👇
    ’’ جب فرشتے اپنے آپ ظلم کرنے والوں کی روحیں قبض کرتے ہیں ، تو وہ فورا سیدھے ہو جاتے ہیں ( کہتے ہیں ) ہم کوئی برائی کا کام تو نہیں کررہے تھے، ( فرشتے جواب دیتے ) ہاں ! اللہ خوب جانتا ہے جو کچھ تم کر رہے تھے۔ پس داخل ہو جاو جہنم کے دروازوں میں جہاں تم کو ہمیشہ رہنا ہے‘‘۔ ( سورہ نحل، آیت :۲۸۔۲۹ )
    👈 آل فرعون کو عذاب قبر:-
    القرآن👇👇👇
    " جہنم کی آگ ہے جس کے سامنے صبح و شام پیش کئے جاتے ہیں" (سورہ المومن آیت 45,46)
    النور انٹرنیشنل کی بانی ڈاکٹر نگہت ہاشمی صاحبہ نے بھی اپنی تفسیر میں یہی بات لکھی کہ:
    "آل فرعون کو صبح و شام برزخ میں آگ پر پیش کیا جاتا ہے. صبح و شام ان کی روحوں پر قیامت تک جہنم پیش ہوتی رہے گی................ معلوم ہوا عذاب قبر برحق ہے".
    ( حوالہ کے لئے ڈاکٹر صاحبہ کا قرآن "قرآنا عجبا" کا مطالعہ کریں)
    👈قوم نوح کو عذاب قبر:-
    القرآن👇👇👇
    "اپنے گناہہوں کے سبب ہی غرقاب کر دئے گئے پھر آگ میں
    ڈال دئے گئے".(سورہ نوح آیت 25)
    اس آیت کی تفسیر میں استاذہ نگہت ہاشمی صاحبہ نے بھی یہی لکھا کہ:
    "یعنی ان کے جسم تو پانی میں چلے گئے اور روحیں آگ کے حوالے کر دی گئیں".
    ( حوالہ کے لئے ڈاکٹر صاحبہ کا قرآن "قرآنا عجبا" کا مطالعہ کریں)
    ڈاکٹر صاحبہ کی تفسیر نے بھی یہ بات ثابت کر دی کہ موت کے بعد نافرمان کی روح(جو اس کی اصل شخصیت ہے) جہنم میں ہوتی ہے جہاں اس کی روح پر قیامت تک آگ پیش کی جاتی رہے گی اور یہی عذاب قبر ہے.
    القرآن👇👇👇
    "یہاں تک کہ ان میں سے کسی کو موت آتی ہے ( تو) کہتا ہے اے میرے رب مجھے واپس لوٹا دے، تاکہ میں نیک عمل کروں جسے میں چھوڑ آیا ہوں، ( اللہ تعالی فرماتا ہے ) ہزگز نہیں، یہ تو محض ایک بات ہے جو یہ کہہ رہا ہے ، اور ان سب کے پیچھے برزخ ( آڑ ) ہے اٹھائے جانے والے دن تک "۔
    (سورہ المومنون 99 -100)
    قرآن پاک نے عذَاب قبر سے متعلق اپنے دو قوانین بتائے:-
    نمبر 1👈 عذاب قبر انسان کی اصل شخصیت یعنی اس کی روح کے ساتھ ہے.
    نمبر 2👈عذاب قبر کا مقام عالم بالا "جہنم" ہے
    اب اہم بات ملا خطہ فرمائیں👇👇👇
    قرآن پاک میں عذاب قبر کا جو عقیدہ بیان کیا گیا ہے اور
    جن قوانین کے مطابق ہوا ہے یاد رکھیں پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم بھی وہی عقیدہ اپنائیں گے اور اپنی امت کو بتائیں گے جو قرآن پاک نے بیان کیا ہے. نبی صلی اللہ علیہ وسلم انہیں قوانین کو فولو کریں گے جو قرآن پاک نے بتائے ہیں. نبی صلی اللہ علیہ وسلم قرآن پاک سے ہٹ کر اپنی مرضی سے عذاب قبر کا کوئی دوسرا عقیدہ بیان نہیں فرمائیں گے.
    مزید👇👇👇
    ہر وہ روایت خواہ وہ بخاری میں ہو, مسلم میں ہو, ابودائود
    میں ہو, ابن ماجہ میں ہو, نسائی میں ہو, ترمذی میں ہو
    پانچویں چھٹے درجے کی کسی بھی حدیث کی کتاب میں ہو جس میں عذاب قبر کا ذکر ہو. اگر وہ روایت قرآن پاک کے
    پیش کردہ عقیدے اور قوانین کے خلاف ہو اس کو ریجیکٹ کر دیں.
    کیوں ریجکٹ کر دیں؟
    جواب👈 نبی صلی اللہ علیہ وسلم کبھی بھی قرآن پاک کے خلاف کوئی بات نہیں کریں گے. نبی صلی اللہ علیہ وسلم قرآن پاک کے پیش کردہ عقیدے اور قوانین کو ریجیکٹ کر کے اپنا کوئی عقیدہ اور قانون نافذ نہیں کریں گے.
    جب قرآن پاک کہتا ہے عذاب قبر انسان کی اصل شخصیت یعنی اس کی روح کے ساتھ ہے.
    بتائیں👇👇👇
    کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک زبان سے یہ نکل سکتا ہے کہ عذاب قبر انسان کے مادی جسم کے ساتھ ہے؟؟؟؟؟؟؟
    جب قرآن پاک کہتا ہے عذاب قبر کا مقام عالم بالا "جہنم" ہے جو دنیا والوں کی پہنچ سے بہت دور ہے.
    بتائیں👇👇👇
    کیا پیغمبر علیہ السلام کی مبارک زبان سے یہ نکل سکتا ہے کہ عذاب قبر کا مقام اسی دنیا میں زمینی قبر ہے؟؟؟؟؟؟؟؟
    غور و فکر فرمائیں.......
    قرآنی آیات اور قوانین کے مطابق اپنا عقیدہ بنائیں اور پھر اس کے بعد صحیح متواتر روایات کے مطابق اپنا عقیدہ بنائیں. جو روایت آپ تک پہنچے اس روایت کی تصدیق قرآن پاک سے ضرور کریں. جس روایت کی تصدیق قرآن پاک سے ہو گئی, وہ روایت قرآن پاک کے پیش کردہ قوانین اور عقیدے کے مطابق ہوئی. وہ ہی حدیث ہے, وہ پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کا ہی فرمان ہے.
    اللہ پاک سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے آمین.....

    • @mansooryousuf9784
      @mansooryousuf9784 3 роки тому

      سنن أبي داود كِتَابُ السُّنَّةِ
      بَابٌ فِي لُزُومِ السُّنَّةِ
      4605 صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَنْبَلٍ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ، قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي النَّضْرِ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ابْنِ أَبِي رَافِعٍ، عَنْ أَبِيهِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: >لَا أُلْفِيَنَّ أَحَدَكُمْ مُتَّكِئًا عَلَى أَرِيكَتِهِ، يَأْتِيهِ الْأَمْرُ مِنْ أَمْرِي, مِمَّا أَمَرْتُ بِهِ، أَوْ نَهَيْتُ عَنْهُ، فَيَقُولُ: لَا نَدْرِي! مَا وَجَدْنَا فِي كِتَابِ اللَّهِ اتَّبَعْنَاهُ!

    • @MuhammadAbdullah-df4np
      @MuhammadAbdullah-df4np 3 роки тому

      @@mansooryousuf9784
      سب سے پہلے یہ کانسپٹ کلئیر کریں..
      کوئی بھی حدیث قرآن پاک سے نہیں ٹکراتی.
      روایت قرآن سے ٹکراتی ہے... حدیث کو ریجیکٹ نہیں کیا جاتا. روایت کو ریجیکٹ کیا جاتا ہے
      حدیث اور روایت میں فرق ہوتا ہے..
      حدیث وہ ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہو. اور قرآن کہتا ہے کہ پیغمبر کی مبارک زبان سے قرآن کے مقابل کوئی بات نہیں نکل سکتی. قرآن میں کسی بارے میں حکم ہو خواہ وہ عقیدے کا حکم ہو یا احکام کا, پیغمبر ان کی تشریح وضاحت فرمائے آئے نہ کہ اس کے مخالف کوئی بات کرے گا....
      جب ہم کہتے ہیں کہ ایک روایت میں آیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا....!........
      ہم اس روایت کی تصدیق قرآن سے کرتے ہیں.. اگر وہ روایت قرآن پاک کے عین مطابق ہوئی ہم کہیں گے یہ حدیث ہے.. یعنی پیغمبر کا ہی فرمان ہے.. لہذا اس پر سختی کے ساتھ عمل کیا جآئے. اور اگر وہ روایت قرآن پاک کے خلاف ہو ہم کہیں گے یہ حدیث نہیں صرف ایک روایت ہے جس میں کسی نہ کسی راوی کے اندر faults ہیں جس نے وہ جھوٹی بات نبی علیہ اسلام کی طرف منسوب کر کے پھلادی. لہذا اس روایت کو رد کر دیا جائے اور قرآن پاک پر سختی کے ساتھ عمل کیا جآئے....
      جیسا کہ:-
      آدم علیہ اسلام اور وسیلہ والی روایت:-
      قرآن پاک بمقابلہ المستدرک علی صحیحین( امام حاکم کی حدیث کی کتاب)
      "عمر بن خطاب رضی فرماتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جب آدم نے خطا کا ارتکاب کیا تو اللہ پاک سے عرض کی کہ اے میرے رب! میں تجھ سے محمد کے وسیلے سے دعا مانگتا ہوں تو مجھے معاف کر دے.اللہ تعالیٰ نے فرمایا اے آدم! تو نے محمد کو کیسے پہچانا؟ حالانکہ ان کو تو میں نے ابھی پیدا ہی نہیں کیا. آدم نے کہا اے میرے رب تو نے جب مجھے اپنے ہاتھ سے تخلیق فرمایا اور میرے اندر اپنی روح پھونکی تو میں نے اپنا سر اٹھایا تو میں نے عرش کے پائے پر کلمہ طیبیہ لکھا ہوا دیکھا تو میں جان گیا کہ تو نے جس کا نام اپنے نام کے ساتھ ملا کر لکھا ہوا ہے وہ تمام مخلوقات میں تجھے سب سے زیادہ محبوب ہیں. اللہ پاک نے فرمایا اے آدم تو نے سچ کہا واقعی وہ مجھے تمام مخلوقات میں سب سے زیادہ محبوب ہے تو مجھے اس کا واسطہ دے کر دعا مانگ میں نے تجھے معاف کر دیا ہے اگر محمد نہ ہوتے تو میں تجھے پیدا نہ کرتا" ( جلد نمبر 3 حدیث نمبر 4228)
      Verification from Glorious Quran:-
      القرآن👇👇👇
      "پھر آدم نے اپنے رب سے کچھ کلمات سیکھے اور توبہ و استغفار کی تو اس نے ان کا قصور معاف کر دیا وہ توبہ قبول کرنے والا اور رحم فرمانے والا ہے" ( البقرہ 37)
      بہت زیادہ غور و فکر فرمائیں:-
      اللہ فرماتا ہے آدم نے ہم سے کچھ کلمات سیکھے اور توبہ و استغفار کی تو میں نے ان کو معاف کر دیا.
      پیارے نبی علیہ اسلام قرآن پاک کی اس آیت سے واقف تھے پھر نبی علیہ السلام کی مبارک زبان سے یہ کیسے نکل گیا کہ آدم نے میری ذات کا وسیلہ اللہ کو پیش کیا تب ان کی توبہ قبول ہوئی.
      کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم قرآنی آیت اور اللہ کی بیان کردہ بات کو ریجیکٹ کر کے اپنی خواہش سے کوئی دوسری بات کر سکتے ہیں؟؟؟
      ہرگز نہیں.... ہرگز نہیں.....
      حاکم کی اس روایت کا قرآن پاک سے ٹکرانا اس بات کی دلیل ہے کہ یہ پیغمبر علیہ السلام کا فرمان نہیں ہے. اگر یہ پیغمبر کا فرمان ہوتا تو قرآن پاک کے مطابق ہوتا. یہ محض ایک روایت ہے حدیث نہیں. حدیث اس کو کہتے ہیں جو رسول کا فرمان ہو اور رسول کا فرمان قرآن پاک کے خلاف ہو ہی نہیں سکتا
      حیرت ہے امام حاکم پر جنہوں نے قرآن پاک سے تصدیق کئے بغیر ہی روایت نقل کر کے نیچے یہ بھی لکھ یہ حدیث صحیح الاسناد ہے....
      نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:-
      جو مجھ سے وہ بات منسوب کرے جو میں نے نہیں کی وہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنا لے.

    • @mansooryousuf9784
      @mansooryousuf9784 3 роки тому

      @@MuhammadAbdullah-df4np مستدرک الحاکم کی حدیث ضعیف ہے ثابت نہیں ہے آپ اسے کیوں ٹکراتے ہیں یہ تو ثابت ہی نہیں بلکہ کچھ محدثین نے اسے موضوع تک کہا ہے اور رہا عذابِ قبر کا مسئلہ تو اس بارے میں صحیح احادیث ثابت ہے اس لیے انکار کی گنجائش نہیں اور نہ ہی یہ شرط ہے کہ حدیث متواتر ہو

    • @MuhammadAbdullah-df4np
      @MuhammadAbdullah-df4np 3 роки тому

      @@mansooryousuf9784
      ابودائود اور مسند احمد میں میں براء بن عاذب رضی سے مروی ایک طویل روایت جس میں نبی علیہ السلام ایک انصار کے جنازے میں شریک ہوتے ہیں. نبی علیہ السلام اللہ پاک سے عذاب قبر سے پناہ طلب کرتے ہیں.. پھر نبی علیہ السلام کافر اور مومن کی موت کا تذکرہ فرماتے ہیں....................
      اس روایت میں آگے کے الفاظ جو نبی علیہ السلام سے منسوب کئے گئے ہیں وہ یہ ہیں,
      جب کافر اور مومن کی روح ساتویں آسمان پر جاتی ہے تو اللہ پاک فرشتوں سے فرماتا ہے دونوں کی روحوں کو واپس زمین کی طرف لے جاءو کیونکہ میں نے اپنے بندوں کو زمین کی مٹی سے ہی پیدا کیا ہے اسی میں ان کو لوٹاءوں گا اور اسی سے دوبارہ نکالوں گا. چناچہ دونوں کی روحوں کو ان کے جسم میں لوٹا دیا جاتا ہے.........................
      (ابودائود حدیث نمبر 4753)
      جواب👇👇👇
      آج کا ہر مسلمان ، جو نبی علیہ السلام سے سچی محبت
      کرتا ہے، اس کا ایمان ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی
      ہر بات عین قرآن پاک کے مطابق ہوتی یے۔ نبی علیہ السلام کی مبارک زبان سے قرآن پاک کے مقابل کوئی بات نکل ہی نہیں سکتی. نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی خواہش سے آیت قرآنی کو ریجیکٹ کر کے عقیدے کا کوئی حکم اپنی امت کو نہیں بتائیں گے.
      قرآن پاک اللہ تعالی کی کتاب یے۔ اس کتاب میں اللہ پاک
      اپنا کوئی حکم نازل فرماتا ہے۔ نبی علیہ السلام ان احکامات
      کی تشریح ، وضاحت فرماتے تھے۔ نہ کہ ان احکامات کے
      خلاف اپنا کوئی حکم صادر فرماتے تھے۔
      القرآن👇👇👇
      " اور ہم نے یہ قرآن آپ پر نازل کیا تاکہ آپ لوگوں کے سامنے اس کی تشریح اور توضیح کرتے جائیں جو ان کے لئے اتارا گیا ہے تاکہ لوگ غور و فکر کریں"۔( سورہ نحل 44)
      ابودائود کی اس طویل روایت میں, جہاں روح کو جسم میں دوبارہ لوٹائے جانے کا ذکر آیا ہے, قرآن پاک کی کسوٹی پر رکھ کر چیک کرتے ہیں. آیا کہ اس روایت میں آئے ہوئے یہ الفاظ قرآن پاک کی آیت کے عین مطابق ہیں یا نہیں.
      القرآن👇👇👇
      ’’ اور وہ ( اللہ ) پوری طرح قادر ہے اپنے بندوں پر، اور بھیجتا ہےتم پر نگراں ( فرشتے )، یہاں تک کہ تم میں کسی ایک موت کا وقت آجاتا ہے تو اسے قبض کرلیتے ہیں ہمارے بھیجے ہوئے اور وہ کوئی غلطی نہیں کرتے ۔ پھر ( یہ روح ) پلٹائے جاتی ہیں اللہ کی طرف جو انکا حقیقی مالک ہے، سن لو کہ حکم اسی کاہے وہ جلد حساب لینے والا ہے‘‘۔ ( سورہ انعام، آیت ۶۱۔۶۲ )
      سورہ الانعام کی آیت نمبر 41 42 کے مطابق جب انسان کی
      موت کا وقت آتا ہے فرشتے روح قبض کر لیتے ہیں اور
      پھر اس روح کو اللہ پاک کی طرف پہنچا دیا جاتا ہے.
      مزید:-
      القرآن👇👇👇
      ’’ اللہ روحوں کو قبض کر لیتا ہے عین موت کے وقت، جو نہیں مرے ان کی نیند میں، پھر روک لیتا اس کی روح جس پر موت کا فیصلہ ہوجائے...... سورہ الزمر 42
      سورہ الزمر کی 42 آیت کے مطابق جس کی موت ہو جاتی
      ہے یعنی روح جسم سے نکل کر اللہ کے پاس پہنچ جاتی ہے. اللہ فرماتا ہے کہ ہم اس کی روح کو اپنے پاس روک لیتے ہیں. جسم میں واپس نہیں بھیجتے.
      "روح کو روک لیا جاتا ہے"
      اسی آیت کی تفسیر کرتے ہوئے النور انٹرنیشنل کی بانی نگہت ہاشمی صاحبہ نے بھی یہی بیان کیا ہے کہ,
      "جس پر اس نے موت کا فیصلہ کیا" جس پر حقیقی موت آتی ہے اللہ تعالیٰ اس پر موت کا فیصلہ نافذ کر لیتا ہے اور
      اسے روک لیتا ہے یعنی جس کے لئے وہ موت کا ارادہ کر لیتا ہے اس جان کو قبض کر لیتا ہے اور جسم میں واپس نہیں بھیجتا.
      بہت زیادہ غور و فکر کا مقام:-
      پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم قرآن پاک کی اس آیت
      اور اللہ کے اس حکم سے بخوبی واقف تھے. پیارے نبی
      علیہ السلام کے دل میں قرآن پاک تھا.
      پھر:-
      پیارے نبی علیہ السلام کی مبارک زبان سے یہ کیسے نکل گیا کہ:-
      👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇
      جب روح ساتویں آسمان پر جاتی ہے تو اللہ روح کو دوبارہ دنیا میں بھیج کر جسم میں لوٹا دیتا ہے؟؟؟؟
      بتائیں:-
      کیا نبی علیہ السلام قرآن کی آیت کا انکار کر سکتے ہیں؟
      کیا نبی علیہ السلام قرآن کی آیت کے خلاف کوئ حکم صادر فرما سکتے ہیں؟
      کیا نبی علیہ السلام اللہ کے واضح حکم کی خلاف ورزی کر سکتے ہیں؟
      ہرگز نہیں..... ہرگز نہیں....
      مزید :-
      ابودائود کی اس روایت کو صحیح مسلم کی ایک حدیث پر پیش کرتے ہیں.
      حدیث کا آخری حصہ👇👇👇
      "شہداء نے اللہ پاک سے التجا کی یا اللہ ہماری یہ التجا ہے کہ ہماری روحوں کو ہمارے جسموں میں واپس لوٹا دے تاکہ
      ہم تیری راہ میں اسی طرح دوبارہ قتل کئے جائیں.
      اللہ پاک نے ان کی یہ بات نہیں مانیں اور فرما دیں کوئ
      دنیا میں واپس نہیں جائے گا"
      (صحیح مسلم حدیث نمبر 184)
      اگر ابودائو کی اس روایت میں وہ الفاظ جہاں روح کو
      دوبارہ جسم میں لوٹائے جانے کا ذکر آیا ہے, صحیح ہیں,
      پھر,
      اللہ پاک نے شہداء کی التجا پوری کیوں نہیں کی؟؟؟
      شہداء کی روحوں کو جسموں میں کیوں نہیں لوٹایا گیا؟؟؟
      معاذ اللہ یہ تو اللہ نے ناانصافی کی کہ عام انسان کی روح
      کو دنیا میں بھیج کر جسم میں لوٹا دیا اور شہداء کی روحوں کو دنیا میں بھیج کر جسموں میں نہیں لوٹایا گیا..
      حالانکہ اللہ پاک کی نظر میں شہداء کی اہمیت عام انسان سے بھی زیادہ ہے. اس موقع پر اللہ پاک شہداء سے فرما دیتا جب میں عام انسان کی روح کو مرنے کےبعد جسم میں لوٹا سکتا ہوں تو کیا تمہاری روحوں میں جسموں میں نہیں لوٹا سکتا. اس طرح اللہ پاک شہداء کی التجا پوری فرما دیتا.
      پس ثابت ہو گیا کہ,
      ابودائود کی وہ روایت نہ صرف قرآن پاک سورہ الزمر
      آیت نمبر 42 کے بھی خلاف ہے. ساتھ ساتھ صحیح مسلم والی حدیث کے بھی خلاف ہے.
      روح کے دوبارہ جسم میں لوٹائے جانے کی وجہ سے ابودائود والی روایت صحیح کے درجے سے نکل کر ضعیف کے درجے میں آگئی.

    • @mansooryousuf9784
      @mansooryousuf9784 3 роки тому

      @@MuhammadAbdullah-df4np یہ حدیث آپ کو قرآن پر زیادتی لگتی ہے لیکن یہ قرآن کی وضاحت ہے جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ذمےداری تھی

  • @muddasirmir4943
    @muddasirmir4943 4 роки тому

    مزاحیہ انداز سے دین کی بات بتانا غیر مناسب ہے مولوی صاحب اس سے پرہیز کریں

  • @asadiqbal6508
    @asadiqbal6508 4 роки тому +1

    Masha Allah