واااہ سر ❤ میں آپ کا ہر پروگرام انتہائ شوق سے دیکھتا ہوں مگر آج کا پروگرام ان سب سے مختلف اور نمایاں ہے آپ نے جن چیزوں اور جن باتوں کا ذکر کیا ہے در اصل یہ ہماری ثقافت تھی جسے ہم آج مکمل طور پر بھول چکے ہیں ۔ جس طرح آپ نے ذکر کیا کہ بزرگوں کی عزت و احترام معاشرے میں مولوی صاحب اور استاد کا ایک منفرد مقام اس کے علاوہ روایتی کھیل عید کے وقت رشتہ داروں کے ہاں جانے کا منظر سب خوب صورتی سے بیان کیے ۔اگر دیکھا جاۓ تو اس میں ایک نہایت عمدہ اور سبق اموز کہانی ہمیں ملتی ہے وہ یہ ہے کہ انسان کو اپنی اوقات کھبی نہیں بھولنا چاہے اور ماضی کی یادوں سے سبق حاصل کرنا چاہے۔ سر آخر میں یہ وضاحت بھی ضرور کروں گا ۔کہ جن قدیم رویتی کھیلوں کے بارے میں آپ نے بتایا ان میں سے اکثر کھیل اور طور و طریقے اب بھی زندہ ہے خاص کہ روایتی کھیلوں کے حوالے سے اگر اگر دیکھا جاۓ تو اپر چترال کے کئ گاٶں ایسے ہیں جس میں یہ کھیل آج بھی زندہ ہے ۔ہم بھر پور کوشش کرینگے کہ ان رویات کو دوبارہ بر قرار رکھے ۔ساتھ ساتھ آپ کا بھی مشکور ہوں کہ آپ نے ہمیں ہماری روایات سے اگاہ کیا۔ شکریہ ❤
Masha Allah Boo shaeliiiii maza arer Rj sab
اے یادِ ماضی یادی مو گیئے مہ چیقیو سوم ،،،
سر بہت زبردست بہت اعلیٰ ،
آپ کا میوزیم بہت پسند آیا
واااہ سر ❤ میں آپ کا ہر پروگرام انتہائ شوق سے دیکھتا ہوں مگر آج کا پروگرام ان سب سے مختلف اور نمایاں ہے آپ نے جن چیزوں اور جن باتوں کا ذکر کیا ہے در اصل یہ ہماری ثقافت تھی جسے ہم آج مکمل طور پر بھول چکے ہیں ۔ جس طرح آپ نے ذکر کیا کہ بزرگوں کی عزت و احترام معاشرے میں مولوی صاحب اور استاد کا ایک منفرد مقام اس کے علاوہ روایتی کھیل عید کے وقت رشتہ داروں کے ہاں جانے کا منظر سب خوب صورتی سے بیان کیے ۔اگر دیکھا جاۓ تو اس میں ایک نہایت عمدہ اور سبق اموز کہانی ہمیں ملتی ہے وہ یہ ہے کہ انسان کو اپنی اوقات کھبی نہیں بھولنا چاہے اور ماضی کی یادوں سے سبق حاصل کرنا چاہے۔
سر آخر میں یہ وضاحت بھی ضرور کروں گا ۔کہ جن قدیم رویتی کھیلوں کے بارے میں آپ نے بتایا ان میں سے اکثر کھیل اور طور و طریقے اب بھی زندہ ہے خاص کہ روایتی کھیلوں کے حوالے سے اگر اگر دیکھا جاۓ تو اپر چترال کے کئ گاٶں ایسے ہیں جس میں یہ کھیل آج بھی زندہ ہے ۔ہم بھر پور کوشش کرینگے کہ ان رویات کو دوبارہ بر قرار رکھے ۔ساتھ ساتھ آپ کا بھی مشکور ہوں کہ آپ نے ہمیں ہماری روایات سے اگاہ کیا۔
شکریہ ❤