Main is Jahan Me Nahi Hun...By: Habeeb Ur Rahman Zahid Azmi Umri

Поділитися
Вставка
  • Опубліковано 9 лют 2021
  • #Ghazal​ #ZahidAzmi​ #Nishat​eGham
    Main is Jahan Me Nahi Hun...By: Habeeb Ur Rahman Zahid Azmi Umri
    غزل۔۔۔از: مولانا حبیب الرحمن زاہد اعظمی
    آواز: حافظ شیخ عبیداللہ، ورنگل
    پیش کش: شیخ اسماعیل افضل، سید ظہیر دانش عمری
    میں اس جہاں میں نہیں ہوں تنہا ، ہے غم کی اک کائنات اپنی
    خوشی کا دن گو نہیں ہے میرا ، مگر ہے غم کی تو رات اپنی
    یہ آخرِ شب کی سوگ واری ، دل حزیں کی یہ بے قراری
    لگے ہے ایسا کہ بجھنے والی ، ہے اب یہ شمعِ حیات اپنی
    خود اپنے گھر میں ہوں اجنبی میں ، بھرے جہاں میں ہوں میں اکیلا
    کچھ اس طرح دن گزارتا ہوں کہ دن ہے اپنا نہ رات اپنی
    ہے وقتِ رخصت چلے بھی آؤ ، کہ جانے والے کا دل تو ٹھہرے
    تمھیں خبر بھی نہیں ہے شاید ، کہ آخری ہے یہ رات اپنی
    سنو! کہ ہم پھر نہ مل سکیں گے ، بڑھو! کہ دیدارِ آخری ہے
    اٹھو! کہ اٹھنے کو ہے جنازہ ، چلو! چلی ہے برات اپنی
    !ؔکہاں کے ساتھی ، کہاں کے ہم دم ، فقط یہ خوش فہمیاں ہیں زاہد
    پڑی جو اُفتاد ہم پہ کوئی ، کسی نے پوچھی نہ بات اپنی
    (نشاط غم : صفحہ نمبر:38) سن اشاعت: مئی 2018
    ناشر: ادارۂ تحقیقات اسلامی جامعہ دارالسلام عمرآباد، تمل ناڈو ،

КОМЕНТАРІ •