محترم سید خالق داد امید صاحب ایک منجھے ہوئے قلم کار ہیں۔ ان کے ان گنت ڈرامے پشتو اور اردو زبان میں اب تک منظرِ عام پر آچکے ہیں۔ مذکورہ ڈرامہ احساس بھی خالق داد امید صاحب نے لکھا ہے۔ سن 1985 میں PTV سے احساس ڈرامہ ریلیز ہوا تھا۔ جس میں ملک کے معروف فنکار فردوس جمال نے اپنی توانا آواز اورخوبصورت اداکاری کے جوہر دکھائے اور یہ ڈرامہ کافی سالوں تک مقبول رہا۔ بعد ازاں اس ڈرامہ کو چند سال قبل خالق داد امید نے آن لائن ریڈیو Punj RadioUSA کی معروف RJ محترمہ الماس شبی کے توسط سے مجھ سے رابطہ قائم کرکے میری آواز میں ریڈیو کے لئے ریکارڈ کروالیا۔جس میں میرے ساتھ اس ڈرامے کے خالق ، خالق داد امید صاحب اور الماس شبی نے بڑا تعاون کیا ۔اس ڈرامے میں میری ایک ہی آواز ہے اس لئےصداکاری کے دوران ایک ہی وقت میں مختلف آوازیں نکالنا میرے لئے مشکل کام تھا۔ جب میں رونے کی رقت بھری آواز نکالتا تھا تو فوراََ ہی اپنے ضمیر کی بولڈ آواز نکالنے کے دووران مجھے مشکل پیش ضرور آئی مگر ایک دو بار کی کوشش کے بعد میں اس میں کامیاب ہوگیا۔ میرا یہ ریڈیو ڈرامہ کیسا لگا اس کا فیصلہ تو سننے والے ہی کرسکتے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ احباب اس ڈرامے کے حوالے سے اپنی رائے نیچے دئے گئے کمنٹ بکس میں ضرور دینگے۔ خالق داد امید اور الماس شبی کے لئے ڈھیر ساری دعائیں۔ دعاگو۔ حبیب الرحمان مشتاق گلگت پاکستان
محترم سید خالق داد امید صاحب ایک منجھے ہوئے قلم کار ہیں۔ ان کے ان گنت ڈرامے پشتو اور اردو زبان میں اب تک منظرِ عام پر آچکے ہیں۔ مذکورہ ڈرامہ احساس بھی خالق داد امید صاحب نے لکھا ہے۔ سن 1985 میں PTV سے احساس ڈرامہ ریلیز ہوا تھا۔ جس میں ملک کے معروف فنکار فردوس جمال نے اپنی توانا آواز اورخوبصورت اداکاری کے جوہر دکھائے اور یہ ڈرامہ کافی سالوں تک مقبول رہا۔ بعد ازاں اس ڈرامہ کو چند سال قبل خالق داد امید نے آن لائن ریڈیو Punj RadioUSA کی معروف RJ محترمہ الماس شبی کے توسط سے مجھ سے رابطہ قائم کرکے میری آواز میں ریڈیو کے لئے ریکارڈ کروالیا۔جس میں میرے ساتھ اس ڈرامے کے خالق ، خالق داد امید صاحب اور الماس شبی نے بڑا تعاون کیا ۔اس ڈرامے میں میری ایک ہی آواز ہے اس لئےصداکاری کے دوران ایک ہی وقت میں مختلف آوازیں نکالنا میرے لئے مشکل کام تھا۔ جب میں رونے کی رقت بھری آواز نکالتا تھا تو فوراََ ہی اپنے ضمیر کی بولڈ آواز نکالنے کے دووران مجھے مشکل پیش ضرور آئی مگر ایک دو بار کی کوشش کے بعد میں اس میں کامیاب ہوگیا۔ میرا یہ ریڈیو ڈرامہ کیسا لگا اس کا فیصلہ تو سننے والے ہی کرسکتے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ احباب اس ڈرامے کے حوالے سے اپنی رائے نیچے دئے گئے کمنٹ بکس میں ضرور دینگے۔ خالق داد امید اور الماس شبی کے لئے ڈھیر ساری دعائیں۔
دعاگو۔ حبیب الرحمان مشتاق گلگت پاکستان