Hafeez Taib recites his Naat جب دیکھا لگا قبّۂ خضرا تروتازہ

Поділитися
Вставка
  • Опубліковано 25 чер 2024
  • حفیظ تائب
    نعتِ رسولِ مقبول ﷺ
    ہر فصل میں پایا گلِ صحرا تروتازہ
    جب دیکھا لگا قبّۂ خضرا تروتازہ
    رہتا ہے شب و روز ہر اک منظرِ طیبہ
    آراستہ پیراستہ اُجلا تر و تازہ
    اندازِ حیات اُن کا ہے قرآن سراپا
    ہر آن ہے وہ جلوۂ زیبا تروتازہ
    انوار بداماں ہے بہر لحظہ وہ اسوہ
    وہ گلشنِ رحمت ہے ہمیشہ تروتازہ
    مفہوم کی خوشبو سے ہے مہکا ہُوا ہرلفظ
    ہے آج بھی اُن کا لب و لہجہ تروتازہ
    ہو جس کی اساس اُن کی ولا، اُن کا تعلق
    ہر دور میں رہتا ہے وہ جذبہ تروتازہ
    میں لاکھ گرفتہ دل و آشفتہ نظر ہُوں
    رہتی ہے مگر اُن کی تمنا تروتازہ
    ہونٹوں پر ندا نعت کی ہے منزلِ شب میں
    یوں رکھتا ہُوں سامان سحر کا تروتازہ
    موسم کی تمازت سے ہراساں نہیں تائب
    سایے میں ہوں رحمت کے شگفتہ تر و تازہ
    حفیظ تائب

КОМЕНТАРІ • 4

  • @rajasunny9323
    @rajasunny9323 20 днів тому +1

    کمال است

  • @haqnawaz7882
    @haqnawaz7882 18 днів тому

    Beautiful ❤

  • @khursheedabdullah2261
    @khursheedabdullah2261  21 день тому +1

    ہر فصل میں پایا گلِ صحرا تروتازہ
    جب دیکھا لگا قبّۂ خضرا تروتازہ
    رہتا ہے شب و روز ہر اک منظرِ طیبہ
    آراستہ پیراستہ اُجلا تر و تازہ
    اندازِ حیات اُن کا ہے قرآن سراپا
    ہر آن ہے وہ جلوۂ زیبا تروتازہ
    انوار بداماں ہے بہر لحظہ وہ اسوہ
    وہ گلشنِ رحمت ہے ہمیشہ تروتازہ
    مفہوم کی خوشبو سے ہے مہکا ہُوا ہرلفظ
    ہے آج بھی اُن کا لب و لہجہ تروتازہ
    ہو جس کی اساس اُن کی ولا، اُن کا تعلق
    ہر دور میں رہتا ہے وہ جذبہ تروتازہ
    میں لاکھ گرفتہ دل و آشفتہ نظر ہُوں
    رہتی ہے مگر اُن کی تمنا تروتازہ
    ہونٹوں پر ندا نعت کی ہے منزلِ شب میں
    یوں رکھتا ہُوں سامان سحر کا تروتازہ
    موسم کی تمازت سے ہراساں نہیں تائب
    سایے میں ہوں رحمت کے شگفتہ تر و تازہ
    حفیظ تائب