مَیں پیمبر نہ سہی ہُوں تو پیمبر جیسا کوئی گھر بھی نہیں ویران مِرے گھر جیسا اہلِ دل، دل کی نزاکت سے ہیں واقف ورنہ کام لفظوں سے بھی لے سکتے ہیں خنجر جیسا میری وسعت کا بھی اندازہ بہت مشکل ہے ایک قطرہ ہی سہی، ہُوں تو سمندر جیسا میں نے اعصاب کو پتھر کا بنا رکھا ہے ایک دل ہے کہ جو بنتا نہیں پتھر جیسا ہم فقیروں کو کبھی راس نہ آیا ورنہ ہم نے پایا تھا مقدّر تو سکندر جیسا ساقی امروہوی
مَیں پیمبر نہ سہی ہُوں تو پیمبر جیسا
کوئی گھر بھی نہیں ویران مِرے گھر جیسا
اہلِ دل، دل کی نزاکت سے ہیں واقف ورنہ
کام لفظوں سے بھی لے سکتے ہیں خنجر جیسا
میری وسعت کا بھی اندازہ بہت مشکل ہے
ایک قطرہ ہی سہی، ہُوں تو سمندر جیسا
میں نے اعصاب کو پتھر کا بنا رکھا ہے
ایک دل ہے کہ جو بنتا نہیں پتھر جیسا
ہم فقیروں کو کبھی راس نہ آیا ورنہ
ہم نے پایا تھا مقدّر تو سکندر جیسا
ساقی امروہوی
سبحان اللّه ساقی صاحب
Buhut aala
अच्छी गजल कोई है तो ये है
Legend ❤
❤
واھ