پھر اللہ تعالیٰ نے یہ کیوں فرمایا ہے وَلَوۡ أَنَّهُمۡ قَالُوا۟ سَمِعۡنَا وَأَطَعۡنَا وَٱسۡمَعۡ وَٱنظُرۡنَا لَكَانَ خَیۡرࣰا لَّهُمۡ وَأَقۡوَمَ اور اب میں اس کا ترجمہ آپ پر چھوڑتا ہوں ترجمہ کر کے مجھے بتایئے
بھتیجے پھر یہ بتا اللہ تعالیٰ نے یہ کیوں فرمایا ہے وَلَوۡ أَنَّهُمۡ قَالُوا۟ سَمِعۡنَا وَأَطَعۡنَا وَٱسۡمَعۡ وَٱنظُرۡنَا لَكَانَ خَیۡرࣰا لَّهُمۡ وَأَقۡوَمَ اور اب میں اس کا ترجمہ آپ پر چھوڑتا ہوں ترجمہ کر کے مجھے بتایئے
@@astv9091 کونسی دلیل ؟ قرآن کی نص قطعی کے آگے بھی اگر آپ کے پاس کوئی دلیل ہے تو پیش کرے ، ہمارا عقیدہ تو قرآن کی نص قطعی پر ہے آپ کا دیکھتیں کس پر بنتا ہے
Molana Sb.... Video k screen pa leka ha keh Hazrat Muhammad (SAW) and Ambiyaa (AS) Ko ghaib ka ilm hota ta, this is completely non sense. Ghaib ka ilm sirf Allah ko ha g... Quraan and Hadees ma kahein pa is baray koi zikar nahi ha...
@Farooq Raza Alteejani agar tmam imbya aap k kehne k mutabik har tarha ka ilmul ghaib janty hoty tu phir isa(as) ka ye janna k "kisi shakhs ny kia khaya hy ur kia bcha kar gar main rakha hy" muajza na hota. Ye isa(as) ka muajza esi ly tha k baqy imbya ye nahi jan sakty thy Allah ky ezan k baghair. Isa (as) bhi Allah k ezan se hi ye muajza kar party thy.
@@monopersona1786 محترم نبی کا لغوی مفہوم ہی یہ ہے کہ وہ غیب کی باتیں بتائے ، انبیاء کرام علیہم السلام کی اپنی اپنی خصوصیت ہے ، تمام اپنی امت کے لئے علم رکھتے ہیں اور وہ انکو آگاہ کرتے رہتے ہیں ، حضرت عیسی ابن مریم علیہ السلام کی خصوصیت تھی کہ وہ کچھ جانتے تھے جو باقی عام لوگ نہیں جانتے تھے ، لیکن حضرت عیسی ابن مریم علیہ السلام اللہ تعالی سے براہ راست مکالمہ نہیں کرتے تھے جس طرح حضرت موسی علیہ السلام کو یہ خصوصیت حاصل تھی کہ وہ اللہ سے براہ راست مکالمہ کرتے تھے ، لیکن علم انکو بھی اپنی قوم کے متعلق دیا جاتا تھا ، لہذا ہر نبی اپنی امت متعلق کے سب کچھ جانتا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔﷽۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 🍃 حضرت محمد ﷺ غیب کا علم نہیں جانتے تھے؟ دلیل 1️⃣ ; 🌼 فرمانِ باری تعالیٰ ہے : 🍃 ﴿عَالِمُ الْغَيْبِ فَلَا يُظْهِرُ عَلَىٰ غَيْبِهِ أَحَدًا إِلَّا مَنِ ارْتَضَىٰ مِنْ رَسُولٍ فَإِنَّهُ يَسْلُكُ مِنْ بَيْنِ يَدَيْهِ وَمِنْ خَلْفِهِ رَصَدًا﴾ 🔅 (72-الجن: 27-26) 💠 ترجمہ : 🌸 ’’ (وہی ) عالم الغیب ہے، وہ اپنا غیب کسی پر ظاہر نہیں کرتا سوائے کسی رسول کے جسے وہ پسند کرے۔“ دلیل 2️⃣ : فرمانِ باری تعالیٰ ہے : 🌼 قُلْ إِنْ أَدْرِي أَقَرِيبٌ مَا تُوعَدُونَ أَمْ يَجْعَلُ لَهُ رَبِّي أَمَدًا 🔅(72-الجن:25) 💠 ترجمہ: 🌸 ” (مُحَمَّد ﷺ)کہہ دیجیے : میں نہیں جانتا کہ جس (عذاب ) کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے وہ قریب ہے یا اس کے لیے میرے رب نے کوئی لمبی مدت رکھی ہے۔“ دلیل 3️⃣ : 🍃 اللہ تعالیٰ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے فرمایا : 🌼 تِلْكَ مِنْ أَنْبَاءِ الْغَيْبِ نُوحِيهَا إِلَيْكَ مَا كُنْتَ تَعْلَمُهَا أَنْتَ وَلَا قَوْمُكَ مِنْ قَبْلِ هَـذَا 🔅(11-هود:49) 💠 ترجمہ : 🌸 ”(اے نبی ﷺ!) یہ کچھ غیب کی خبریں ہیں، ہم انہیں آپ کی طرف وحی کرتے ہیں، اس سے پہلے نہ آپ انہیں جانتے تھے اور نہ آپ کی قوم۔“ دلیل 4️⃣ : 🌼 وَلَوْ كُنْتُ أَعْلَمُ الْغَيْبَ لَاسْتَكْثَرْتُ مِنَ الْخَيْرِ وَمَا مَسَّنِيَ السُّوءُ إِنْ أَنَا إِلَّا نَذِيرٌ وَبَشِيرٌ لِقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ 🔅 (7-الأعراف:188) 💠 ترجمہ : 🌸 ’’(نبی ﷺ)کہہ دیجیے : میں اپنی جان کے لیے نفع اور نقصان کا اختیار نہیں رکھتا مگر جو اللہ چاہے اور اگر میں غیب جانتا ہوتا تو بہت سی بھلائیاں حاصل کر لیتا اور مجھے کوئی تکلیف نہ پہنچتی، میں تو ڈرانے والا اور خوشخبری سنانے والا ہوں ان لوگوں کو جو ایمان لاتے ہیں۔“ دلیل 5️⃣ : 🌼 فَقُلْ إِنَّمَا الْغَيْبُ لِلَّـهِ 🔅(10-يونس:20) 💠 ترجمہ : 🌸 ’’ (اے نبی ﷺ! ) کہہ دیجیے کہ غیب تو صرف اللہ کے پاس ہے۔“ دلیل 6️⃣ : 🍃 اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے 🌼 قُلْ لَا يَعْلَمُ مَنْ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ الْغَيْبَ إِلَّا اللَّـهُ. 🔅 (27-النمل:65) 💠 ترجمہ : 🌸 ” (مُحَمَّد ﷺ )کہہ دیجیے آسمانوں اور زمین میں اللہ کے سوا کوئی بھی غیب (کی بات) نہیں جانتا۔“ 🔍❗❗🔎 🖊️ یہ سب آیات واضح طور پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے عالم الغیب ہونے کی نفی کر رہی ہیں 🌺🍃🌺🍃🌺🍃🌺🍃🌺🍃🌺
یہ ہر ایک کا اپنا ذوق و فہم ہے کے وہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے علم کہ لئے کیا عقیدہ رکھتا ہے ، ہم بعد از خدا بزرگ صرف حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو سب سے اعلی و اعلم انسان جانتے ہیں اور مانتے ہیں اس لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی شے بھی اللہ کی طرف سے اب پوشیدہ نہیں ہے ، لہذا آپ کے دیئے گے دلائل کا تجزیہ ہم نے اپنے ذوق و فہم کے ساتھ کیا ہے اور انکو اس طرح پایا لیجئے پڑھئے (قُلۡ إِنۡ أَدۡرِیۤ أَقَرِیبࣱ مَّا تُوعَدُونَ أَمۡ یَجۡعَلُ لَهُۥ رَبِّیۤ أَمَدًا) [Surah Al-Jinn 25] قُلۡ =کہے دیجئے إِنۡ = (حرف نصب ) یہ کے أَدۡرِیۤ= میں جانتا ہوں أَقَرِیبࣱ= کیا قریب ہے مَّا= (حرف جزم ) جس کا تُوعَدُونَ= (فعل مضارع )تم سے وعدہ کیا جا رہا ہے أَمۡ = (حرف العطف ) یا کے یَجۡعَلُ= کرے لَهُۥ= اس کہ لئے رَبِّیۤ= میرا رب أَمَدًا= بڑھائے کہے دیجئے یہ کے میں جانتا ہوں کیا (وہ ) قریب ہے جس کا تم سے وعدہ کیا جارہا ہے یا کے میرا رب بڑھا کرے اس کہ لئے = گویا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جانتے ہیں کہ وہ قریب یا بعید ہے جس کا تم لوگوں سے وعدہ کیا جا رہا ہے، پر یہ ہر ایک کا اپنا ذوق اور فہم کے وہ کیا مفہوم لیتا ہے ان آیات سے ، (عَـٰلِمُ ٱلۡغَیۡبِ فَلَا یُظۡهِرُ عَلَىٰ غَیۡبِهِۦۤ أَحَدًا إِلَّا مَنِ ٱرۡتَضَىٰ مِن رَّسُولࣲ فَإِنَّهُۥ یَسۡلُكُ مِنۢ بَیۡنِ یَدَیۡهِ وَمِنۡ خَلۡفِهِۦ رَصَدࣰا) [Surah Al-Jinn 26 - 27] تو کیا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا اللہ کے رسول نہیں ہے ؟ یقینا ہے تو پھر انکو اللہ کی طرف سے علم ہے تمام چیزوں کا (تِلۡكَ مِنۡ أَنۢبَاۤءِ ٱلۡغَیۡبِ نُوحِیهَاۤ إِلَیۡكَۖ مَا كُنتَ تَعۡلَمُهَاۤ أَنتَ وَلَا قَوۡمُكَ مِن قَبۡلِ هَـٰذَاۖ فَٱصۡبِرۡۖ إِنَّ ٱلۡعَـٰقِبَةَ لِلۡمُتَّقِینَ) [Surah Hud 49] جی ہم مانتے ہے کہ جو کچھ بھی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو علم عطا ہوا ہے وہ اللہ کی ہی طرف سے عطا ہوا آپ صلی اللہ علیہ وسلم پہلے خود سے کچھ نہیں جانتے تھے ، پر اب سب کچھ جانتے ہیں (قُل لَّاۤ أَمۡلِكُ لِنَفۡسِی نَفۡعࣰا وَلَا ضَرًّا إِلَّا مَا شَاۤءَ ٱللَّهُۚ وَلَوۡ كُنتُ أَعۡلَمُ ٱلۡغَیۡبَ لَٱسۡتَكۡثَرۡتُ مِنَ ٱلۡخَیۡرِ وَمَا مَسَّنِیَ ٱلسُّوۤءُۚ إِنۡ أَنَا۠ إِلَّا نَذِیرࣱ وَبَشِیرࣱ لِّقَوۡمࣲ یُؤۡمِنُونَ) [Surah Al-A'raf 188] بیشک نفع اور ضرر کا مالک اللہ واحد لا شریک ہے اگر حضور صلی اللہ علیہ وسلم اپنی ذات کہ لئے خود نفع و ضرر کہ مالک ہوتے تو پھر جو کچھ انکو بتایا گیا ہے غیب سے ان میں زیادہ سے زیادہ اپنے لئے نفع رکھتے ، لیکن چونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھیجے گے ہیں بشیر و نذیر بنا کر اس لئے نفع و ضرر کا اختیار اللہ کی مرضی پر رکھا گیا (وَیَقُولُونَ لَوۡلَاۤ أُنزِلَ عَلَیۡهِ ءَایَةࣱ مِّن رَّبِّهِۦۖ فَقُلۡ إِنَّمَا ٱلۡغَیۡبُ لِلَّهِ فَٱنتَظِرُوۤا۟ إِنِّی مَعَكُم مِّنَ ٱلۡمُنتَظِرِینَ) [Surah Yunus 20] اور یہ لوگ کہتے ہیں کہ کیوں نہیں ان کے ساتھ انکے رب کی طرف سے نشانیاں اتری ، تو پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کہے دیجئے غیب ( غیبی نشانیاں ) اللہ کہ لئے ہے یعنی غیبی نشانیوں کا مالک اللہ ہے پھر تم لوگ انتظار کرو اور میں تم لوگوں سے ساتھ انتظار کر رہا ہوں (قُل لَّا یَعۡلَمُ مَن فِی ٱلسَّمَـٰوَ ٰتِ وَٱلۡأَرۡضِ ٱلۡغَیۡبَ إِلَّا ٱللَّهُۚ وَمَا یَشۡعُرُونَ أَیَّانَ یُبۡعَثُونَ) [Surah An-Naml 65] مطلب یہ ہے جو کچھ تم لوگوں کی آنکھوں سے پوشیدہ ہے وہ اللہ سے پوشیدہ نہیں ہے
آپ صرف ضد عناد پر اکڑے ہوئے ہیں جبکہ معاملہ بڑا سیدھا ہے ، اگر قرآن شریف " ٱلۡكِتَـٰبَ تِبۡیَـٰنࣰا لِّكُلِّ شَیۡءࣲ وَهُدࣰى وَرَحۡمَةࣰ وَبُشۡرَىٰ لِلۡمُسۡلِمِینَ " کتاب ہر چیز کہ لئے اس میں صاف صاف بیان ہے اور ہدایت اور رحمت اور بشارت ہے مسلمانوں کہ لئے اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم " لِتُبَیِّنَ لِلنَّاسِ " لوگوں کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم صاف صاف بتادیں پھر آپکی تکلیف کس بات پر ہے یہ بتائے ؟
آپکی بات میں وزن ہے کیونکہ ہمارے نبی ﷺ کا پروٹوکول بہت زیادہ ہے یہ بات عین ممکن ہے کہ آپ صلی الله عليه وسلم کو آخر وقت کا اور علم۔ ہو یعنی سورج کے مغرب سے نکلنے کا اور شاید قیامت کے ظہور پزیر کا بھی علم ہو باقی الله بہتر جانتے ہیں
غیب کا علم صرف اللہ کے پاس ہے،
نبیوں کو صرف اتنا علم ہوتا ہے جتنا اللہ وحی کے ذریعے دیتے ہیں۔
پھر اللہ تعالیٰ نے یہ کیوں فرمایا ہے
وَلَوۡ أَنَّهُمۡ قَالُوا۟ سَمِعۡنَا وَأَطَعۡنَا وَٱسۡمَعۡ وَٱنظُرۡنَا لَكَانَ خَیۡرࣰا لَّهُمۡ وَأَقۡوَمَ
اور اب میں اس کا ترجمہ آپ پر چھوڑتا ہوں
ترجمہ کر کے مجھے بتایئے
بھتیجے پھر یہ بتا
اللہ تعالیٰ نے یہ کیوں فرمایا ہے
وَلَوۡ أَنَّهُمۡ قَالُوا۟ سَمِعۡنَا وَأَطَعۡنَا وَٱسۡمَعۡ وَٱنظُرۡنَا لَكَانَ خَیۡرࣰا لَّهُمۡ وَأَقۡوَمَ
اور اب میں اس کا ترجمہ آپ پر چھوڑتا ہوں
ترجمہ کر کے مجھے بتایئے
میں نہ مانوں کی رٹ ۔۔۔۔آپ دلیل سے بھی نہیں مانے گے آپ کا مسئلہ اور ہے الله آپ کو ہدائیت نصیب فرمائے
@@astv9091 کونسی دلیل ؟
قرآن کی نص قطعی کے آگے بھی اگر آپ کے پاس کوئی دلیل ہے تو پیش کرے ، ہمارا عقیدہ تو قرآن کی نص قطعی پر ہے آپ کا دیکھتیں کس پر بنتا ہے
@@farooqrazaalteejani208 سرجی میرا جواب آپکو نہیں تھا بلکہ علی عابد نامی شخص کیلیے تھا۔۔۔میرا آپ سے مکمل اتفاق ہے
MashaAllah!
جزاک اللّہ
Molana Sb.... Video k screen pa leka ha keh Hazrat Muhammad (SAW) and Ambiyaa (AS) Ko ghaib ka ilm hota ta, this is completely non sense. Ghaib ka ilm sirf Allah ko ha g... Quraan and Hadees ma kahein pa is baray koi zikar nahi ha...
بھائی ویڈیو دیکھیں تو آپ کو سمجھ میں اجائی گی ہم نے دلیل قرآن مجید سے ہی دی ہے
Agar ye cheez tmam inbya k ly aam hoty tu isa (as) ka mujza na hoty
@@monopersona1786 میں آپکی بات سمجھ نہیں سکا مزید وضاحت کریں آپ کیا کہنا چاہتے ہیں
@Farooq Raza Alteejani agar tmam imbya aap k kehne k mutabik har tarha ka ilmul ghaib janty hoty tu phir isa(as) ka ye janna k "kisi shakhs ny kia khaya hy ur kia bcha kar gar main rakha hy" muajza na hota. Ye isa(as) ka muajza esi ly tha k baqy imbya ye nahi jan sakty thy Allah ky ezan k baghair. Isa (as) bhi Allah k ezan se hi ye muajza kar party thy.
@@monopersona1786 محترم نبی کا لغوی مفہوم ہی یہ ہے کہ وہ غیب کی باتیں بتائے ، انبیاء کرام علیہم السلام کی اپنی اپنی خصوصیت ہے ، تمام اپنی امت کے لئے علم رکھتے ہیں اور وہ انکو آگاہ کرتے رہتے ہیں ، حضرت عیسی ابن مریم علیہ السلام کی خصوصیت تھی کہ وہ کچھ جانتے تھے جو باقی عام لوگ نہیں جانتے تھے ، لیکن حضرت عیسی ابن مریم علیہ السلام اللہ تعالی سے براہ راست مکالمہ نہیں کرتے تھے جس طرح حضرت موسی علیہ السلام کو یہ خصوصیت حاصل تھی کہ وہ اللہ سے براہ راست مکالمہ کرتے تھے ، لیکن علم انکو بھی اپنی قوم کے متعلق دیا جاتا تھا ، لہذا ہر نبی اپنی امت متعلق کے سب کچھ جانتا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔﷽۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
🍃 حضرت محمد ﷺ غیب کا علم نہیں جانتے تھے؟
دلیل 1️⃣ ;
🌼 فرمانِ باری تعالیٰ ہے :
🍃 ﴿عَالِمُ الْغَيْبِ فَلَا يُظْهِرُ عَلَىٰ غَيْبِهِ أَحَدًا إِلَّا مَنِ ارْتَضَىٰ مِنْ رَسُولٍ فَإِنَّهُ يَسْلُكُ مِنْ بَيْنِ يَدَيْهِ وَمِنْ خَلْفِهِ رَصَدًا﴾
🔅 (72-الجن: 27-26)
💠 ترجمہ :
🌸 ’’ (وہی ) عالم الغیب ہے، وہ اپنا غیب کسی پر ظاہر نہیں کرتا سوائے کسی رسول کے جسے وہ پسند کرے۔“
دلیل 2️⃣ :
فرمانِ باری تعالیٰ ہے :
🌼 قُلْ إِنْ أَدْرِي أَقَرِيبٌ مَا تُوعَدُونَ أَمْ يَجْعَلُ لَهُ رَبِّي أَمَدًا
🔅(72-الجن:25)
💠 ترجمہ:
🌸 ” (مُحَمَّد ﷺ)کہہ دیجیے : میں نہیں جانتا کہ جس (عذاب ) کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے وہ قریب ہے یا اس کے لیے میرے رب نے کوئی لمبی مدت رکھی ہے۔“
دلیل 3️⃣ :
🍃 اللہ تعالیٰ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے فرمایا :
🌼 تِلْكَ مِنْ أَنْبَاءِ الْغَيْبِ نُوحِيهَا إِلَيْكَ مَا كُنْتَ تَعْلَمُهَا أَنْتَ وَلَا قَوْمُكَ مِنْ قَبْلِ هَـذَا
🔅(11-هود:49)
💠 ترجمہ :
🌸 ”(اے نبی ﷺ!) یہ کچھ غیب کی خبریں ہیں، ہم انہیں آپ کی طرف وحی کرتے ہیں، اس سے پہلے نہ آپ انہیں جانتے تھے اور نہ آپ کی قوم۔“
دلیل 4️⃣ :
🌼 وَلَوْ كُنْتُ أَعْلَمُ الْغَيْبَ لَاسْتَكْثَرْتُ مِنَ الْخَيْرِ وَمَا مَسَّنِيَ السُّوءُ إِنْ أَنَا إِلَّا نَذِيرٌ وَبَشِيرٌ لِقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ
🔅 (7-الأعراف:188)
💠 ترجمہ :
🌸 ’’(نبی ﷺ)کہہ دیجیے : میں اپنی جان کے لیے نفع اور نقصان کا اختیار نہیں رکھتا مگر جو اللہ چاہے اور اگر میں غیب جانتا ہوتا تو بہت سی بھلائیاں حاصل کر لیتا اور مجھے کوئی تکلیف نہ پہنچتی، میں تو ڈرانے والا اور خوشخبری سنانے والا ہوں ان لوگوں کو جو ایمان لاتے ہیں۔“
دلیل 5️⃣ :
🌼 فَقُلْ إِنَّمَا الْغَيْبُ لِلَّـهِ
🔅(10-يونس:20)
💠 ترجمہ :
🌸 ’’ (اے نبی ﷺ! ) کہہ دیجیے کہ غیب تو صرف اللہ کے پاس ہے۔“
دلیل 6️⃣ : 🍃 اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے
🌼 قُلْ لَا يَعْلَمُ مَنْ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ الْغَيْبَ إِلَّا اللَّـهُ.
🔅 (27-النمل:65)
💠 ترجمہ : 🌸 ” (مُحَمَّد ﷺ )کہہ دیجیے آسمانوں اور زمین میں اللہ کے سوا کوئی بھی غیب (کی بات) نہیں جانتا۔“
🔍❗❗🔎
🖊️ یہ سب آیات واضح طور پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے عالم الغیب ہونے کی نفی کر رہی ہیں
🌺🍃🌺🍃🌺🍃🌺🍃🌺🍃🌺
یہ ہر ایک کا اپنا ذوق و فہم ہے کے وہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے علم کہ لئے کیا عقیدہ رکھتا ہے ، ہم بعد از خدا بزرگ صرف حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو سب سے اعلی و اعلم انسان جانتے ہیں اور مانتے ہیں اس لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی شے بھی اللہ کی طرف سے اب پوشیدہ نہیں ہے ، لہذا آپ کے دیئے گے دلائل کا تجزیہ ہم نے اپنے ذوق و فہم کے ساتھ کیا ہے اور انکو اس طرح پایا
لیجئے پڑھئے
(قُلۡ إِنۡ أَدۡرِیۤ أَقَرِیبࣱ مَّا تُوعَدُونَ أَمۡ یَجۡعَلُ لَهُۥ رَبِّیۤ أَمَدًا)
[Surah Al-Jinn 25]
قُلۡ =کہے دیجئے
إِنۡ = (حرف نصب ) یہ کے
أَدۡرِیۤ= میں جانتا ہوں
أَقَرِیبࣱ= کیا قریب ہے
مَّا= (حرف جزم ) جس کا
تُوعَدُونَ= (فعل مضارع )تم سے وعدہ کیا جا رہا ہے
أَمۡ = (حرف العطف ) یا کے
یَجۡعَلُ= کرے
لَهُۥ= اس کہ لئے
رَبِّیۤ= میرا رب
أَمَدًا= بڑھائے
کہے دیجئے یہ کے میں جانتا ہوں کیا (وہ ) قریب ہے جس کا تم سے وعدہ کیا جارہا ہے یا کے میرا رب بڑھا کرے اس کہ لئے = گویا
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جانتے ہیں کہ وہ قریب یا بعید ہے جس کا تم لوگوں سے وعدہ کیا جا رہا ہے، پر یہ ہر ایک کا اپنا ذوق اور فہم کے وہ کیا مفہوم لیتا ہے ان آیات سے ،
(عَـٰلِمُ ٱلۡغَیۡبِ فَلَا یُظۡهِرُ عَلَىٰ غَیۡبِهِۦۤ أَحَدًا إِلَّا مَنِ ٱرۡتَضَىٰ مِن رَّسُولࣲ فَإِنَّهُۥ یَسۡلُكُ مِنۢ بَیۡنِ یَدَیۡهِ وَمِنۡ خَلۡفِهِۦ رَصَدࣰا)
[Surah Al-Jinn 26 - 27]
تو کیا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا اللہ کے رسول نہیں ہے ؟
یقینا ہے تو پھر انکو اللہ کی طرف سے علم ہے تمام چیزوں کا
(تِلۡكَ مِنۡ أَنۢبَاۤءِ ٱلۡغَیۡبِ نُوحِیهَاۤ إِلَیۡكَۖ مَا كُنتَ تَعۡلَمُهَاۤ أَنتَ وَلَا قَوۡمُكَ مِن قَبۡلِ هَـٰذَاۖ فَٱصۡبِرۡۖ إِنَّ ٱلۡعَـٰقِبَةَ لِلۡمُتَّقِینَ)
[Surah Hud 49]
جی ہم مانتے ہے کہ جو کچھ بھی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو علم عطا ہوا ہے وہ اللہ کی ہی طرف سے عطا ہوا آپ صلی اللہ علیہ وسلم پہلے خود سے کچھ نہیں جانتے تھے ، پر اب سب کچھ جانتے ہیں
(قُل لَّاۤ أَمۡلِكُ لِنَفۡسِی نَفۡعࣰا وَلَا ضَرًّا إِلَّا مَا شَاۤءَ ٱللَّهُۚ وَلَوۡ كُنتُ أَعۡلَمُ ٱلۡغَیۡبَ لَٱسۡتَكۡثَرۡتُ مِنَ ٱلۡخَیۡرِ وَمَا مَسَّنِیَ ٱلسُّوۤءُۚ إِنۡ أَنَا۠ إِلَّا نَذِیرࣱ وَبَشِیرࣱ لِّقَوۡمࣲ یُؤۡمِنُونَ)
[Surah Al-A'raf 188]
بیشک نفع اور ضرر کا مالک اللہ واحد لا شریک ہے اگر حضور صلی اللہ علیہ وسلم اپنی ذات کہ لئے خود نفع و ضرر کہ مالک ہوتے تو پھر جو کچھ انکو بتایا گیا ہے غیب سے ان میں زیادہ سے زیادہ اپنے لئے نفع رکھتے ، لیکن چونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھیجے گے ہیں بشیر و نذیر بنا کر اس لئے نفع و ضرر کا اختیار اللہ کی مرضی پر رکھا گیا
(وَیَقُولُونَ لَوۡلَاۤ أُنزِلَ عَلَیۡهِ ءَایَةࣱ مِّن رَّبِّهِۦۖ فَقُلۡ إِنَّمَا ٱلۡغَیۡبُ لِلَّهِ فَٱنتَظِرُوۤا۟ إِنِّی مَعَكُم مِّنَ ٱلۡمُنتَظِرِینَ)
[Surah Yunus 20]
اور یہ لوگ کہتے ہیں کہ کیوں نہیں ان کے ساتھ انکے رب کی طرف سے نشانیاں اتری ، تو پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کہے دیجئے غیب ( غیبی نشانیاں ) اللہ کہ لئے ہے یعنی غیبی نشانیوں کا مالک اللہ ہے
پھر تم لوگ انتظار کرو اور میں تم لوگوں سے ساتھ انتظار کر رہا ہوں
(قُل لَّا یَعۡلَمُ مَن فِی ٱلسَّمَـٰوَ ٰتِ وَٱلۡأَرۡضِ ٱلۡغَیۡبَ إِلَّا ٱللَّهُۚ وَمَا یَشۡعُرُونَ أَیَّانَ یُبۡعَثُونَ)
[Surah An-Naml 65]
مطلب یہ ہے جو کچھ تم لوگوں کی آنکھوں سے پوشیدہ ہے وہ اللہ سے پوشیدہ نہیں ہے
تفصیل کے ساتھ بیان کیا گیا ہے
آپ صرف ضد عناد پر اکڑے ہوئے ہیں جبکہ معاملہ بڑا سیدھا ہے ، اگر قرآن شریف " ٱلۡكِتَـٰبَ تِبۡیَـٰنࣰا لِّكُلِّ شَیۡءࣲ وَهُدࣰى وَرَحۡمَةࣰ وَبُشۡرَىٰ لِلۡمُسۡلِمِینَ "
کتاب ہر چیز کہ لئے اس میں صاف صاف بیان ہے اور ہدایت اور رحمت اور بشارت ہے مسلمانوں کہ لئے
اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم " لِتُبَیِّنَ لِلنَّاسِ " لوگوں کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم صاف صاف بتادیں
پھر آپکی تکلیف کس بات پر ہے یہ بتائے ؟
Allah ne hi to diya ghaib ka ilm
بیشک
اللہ تعالیٰ
Ap k ilm main barqat dy ameen
آمین
Assalamualaikum,aap ke aur aage ke episode kyu nahi aa rahe
بہت جلد شروع ہو جائیں گے ان شاء اللّہ
Mashallah mai india se hoon ap ke bayanat se bahot ilm milta hai Allah ap ki omer daraz kare aur ilm me izafa kare Ameen
جزاک اللہ
جزاک اللّٰہ
Mashallah!! Allah tala ap ko dunia or akhirat dono may kamyabi aata keray. Ameen!!
جزاک اللہ
آمین
You are telling the time of the day of Judgement...which Prophet never told...You are misleading ummah...
مرزا سانپ
اللّٰہ اللّٰہ
اب پتہ چلا کہ تو قبر پرست ہے اللہ تعالیٰ تجھ سے امت مسلمہ کی حفاظت فرمائے آمین یارب العالمین
O nahi Bai Nabi ko khud gaib ka ilm nahi hota search kro and do study again please
بیشک علم اللہ ہی انبیاء کرام علیہم السلام کو غیب کا علم دیتے ہیں
Aytul Kursk ki roshni main= Allah k ilm pe Kisi ko koi dastras nai. Han Allah jitna chahay utna Kisi ko de deta hai
يا رسول الله ﷺ انظر حالنا يا حبيب الله ﷺ اسمع قالنا انني في بحر هم مغرق خذ يدي سهل لنا اشكالنا
وقسط. نمبر*54کیوں.نہیں.آرہی.وجوہات
ریکارڈنگ ہو رہی ہیں
bilkul haq farmaya hazrat allah salamat rhl
Assalamelaikum, no more new videos? is Shiekh ok?
ان شاء اللّہ بہت جلد آ جائنگی
Surat ul qasass ki ayat no 44 per kr apna aqeeda sahi kr levsir
مرزا کو صاحب نہ کہا کرے صاحب جی
اسلام و علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ.
دعاؤں میں شامل رکھیں جناب من الہند.
وعلیکم السلام
اللہ تعالیٰ آپ پر خاص نظر کرم فرمائے
ان شاء اللّہ
آپکی بات میں وزن ہے کیونکہ ہمارے نبی ﷺ کا پروٹوکول بہت زیادہ ہے
یہ بات عین ممکن ہے کہ آپ صلی الله عليه وسلم کو آخر وقت کا اور علم۔ ہو یعنی سورج کے مغرب سے نکلنے کا اور شاید قیامت کے ظہور پزیر کا بھی علم ہو
باقی الله بہتر جانتے ہیں
بیشک علم ہمیشہ ہی رہا رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کو
Awating for your update on imam mahdi..... ❤🤲🇮🇳
ان شاء اللّہ بہت جلد
Allah Paak aap k elm aor amal mn izafa frmaey! Ameen Ameen
آمین
Assalamualaikum aap ki new episode kyu nahi aa rahe
ان شاء اللّہ بہت جلد آ جائیگی
😊
Ap ka program qu ni a rha new wa la
ریکارڈنگ ہو رہی ہیں
Well explained 👏
جزاک اللّٰہ
Surat ul qasass ki ayat no 44 per ker apna aqeeda sahi kr la sir
مر زا صیح کہتا ہے
اللّٰہ اکبر
jinab ap mirza sab na khe ap khe mirza kota ahgar ap mizra sab khe ghe tu ap mirza kote ke haq main bat khe rahe ha mirza hrami khe shukriya
اللّٰہ اکبر
mashallah ye sache ha
جزاک اللّٰہ