Це відео не доступне.
Перепрошуємо.

SHAZIA BASHIR: MOST BEAUTIFUL, LOVELY KASHMIRI SONG: AKE OMRI HUND SOURUY SAFAR GOV QAID TSEHIS MANZ

Поділитися
Вставка
  • Опубліковано 7 гру 2020
  • Lyrics: Dr. Amin Tabish
    Singer: Shazia Bashir
    Music: Kifayat Faheem
    #shaziabashir #kashmirisongs #amintabish

КОМЕНТАРІ • 140

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    "If I should meet thee
    After long years,
    How should I greet thee?--
    With silence and tears."

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    You cannot get through a single day without having an impact on the world around you. What you do makes a difference, and you have to decide what kind of difference you want to make

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    الاماں آنکھوں کی نیم افسردہ سی افسوں گری
    ایک دھندلا سا تبسم ،، اک تھکی سی دلبری کیا
    ‏جوشؔ ملیح آبادی

  • @amintabish11
    @amintabish11  2 місяці тому

    آج تقسیمِ عشق ہو ہی گئی، اپنے اپنے حساب مانگ لئے
    میں نے اپنی کتاب مانگی تو، اس نے اپنے گلاب مانگ لیے

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    اے عشق نہ چھیڑ آ آ کے ہمیں
    ہم بھولے ہوؤں کو یاد نہ کر🥀🖤

  • @amintabish11
    @amintabish11  2 місяці тому

    طوق زندگی کا گلے میں پڑا ھے
    اب آ ہی گئے سب کچھ سہنا پڑے گا

  • @mushtaqahmeddev
    @mushtaqahmeddev 2 місяці тому

    آواز اللہ تعالیٰ کی عطاے عظیم ھے اللہ تعالیٰ اسکی حفاظت فرماے

  • @amintabish11
    @amintabish11  2 місяці тому

    سرِ طور ہو ، سرِ حشر ہو، ہمیں انتظار قبول ہے
    وہ کبھی ملے، وہ کہیں ملے، وہ کبھی سہی وہ کہیں سہی

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    ان کی نفرت ھی ھے محبت میرے لۓ
    رھتا ھوں اسی بہانے ان کی ذبان پہ سدا کيليۓ

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    سب جن کے لیے جھولیاں پھیلائے ہوئے ہیں
    وہ رنگ مری آنکھ کے ٹھکرائے ہوئے ہیں
    اک تم ہو کہ شہرت کی ہوس ہی نہیں جاتی
    اک ہم ہیں کہ ہر شور سے اکتائے ہوئے ہیں

  • @amintabish11
    @amintabish11  2 місяці тому

    زندگی کیسی ہے پہیلی ہائے
    کبھی یہ ہنسائے کبھی یہ رٗلائے

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    ~ کیا سمجھے تھے
    اور تو کیا نکلا یہ سوچ کے ہی حیران ہیں ہم
    ہے پہلے پہل کا تجربہ
    اور کم عمر ہیں ہم انجان ہیں ہم
    اے عشق! خدارا! رحم و کرم معصوم ہیں ہم
    نادان ہیں ہم🥀
    نادان ہیں ہم ناشاد نہ کر
    اے عشق ہمیں برباد نہ کر

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    کچھ وعدے قسمیں یادیں تھیں۔
    کچھ قہقے تھے , فریادیں تھیں۔
    کچھ آنسو تھے جو بہائے تھے۔
    کچھ دھوکے تھے جو کھائے تھیں۔
    اب پاس ہمارے کچھ بھی نہیں۔
    بس یادوں کی زنجیریں ھیں۔
    کچھ رنگ اڑی تصویریں ھیں۔
    کچھ لفظ مٹی تحریریں ھیں۔
    اک دل جو دید کا پیاسا ھے۔
    بس یہی میرا اثاثہ ھے۔

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    If Allah is Making you wait. He is preparing you for something Great

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    ~ امید کی جھوٹی جنت کے رہ رہ کے نہ دکھلا خواب ہمیں
    آئندہ کی فرضی عشرت کے وعدوں سے نہ کر بیتاب ہمیں
    کہتا ہے زمانہ جس کو خوشی
    آتی ہے نظر کم یاب ہمیں🥀
    چھوڑ ایسی خوشی کو یاد نہ کر
    اے عشق ہمیں برباد نہ کر

  • @amintabish11
    @amintabish11  2 місяці тому

    Soz-e-Firaaq-e-Yaar Mein Marna Nahi Kamal
    Marr Marr k Hijr-e-Yaar Mein Jeena Kamal Hai

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    آج کے بعد عشرتِ مجلسِ شامِ غم کہاں
    دل نہ لگے گا تیرے بعد، پر تیرے بعد ہم کہاں
    یہ جبین و چشم و لب تم کو نظر نہ آئیں گے
    غور سے دیکھ لو ہمیں ، آج کے بعد ہم کہاں..
    جون ایلیا

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    اب جو روٹھو گے تو ہار جاؤگے
    ہم منانے کا ہنر بھول چکے ہیں

  • @amintabish11
    @amintabish11  2 місяці тому

    زمیں کو عجلت، ہوا کوفرصت، خلا کو لکنت ملی ہوئی ہے
    ہم احتجاجاً جی رہے ہیں، یا پھر اجازت ملی ہوئی ہے۔
    ہماری اوقات کے مطابق ہمارے درجے بنے ہوئے ہیں
    ‏کسی کو قدرت، کسی کوحسرت، کسی کو قسمت ملی ہوئی ہے

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    چاہت میں کیا دنیا داری عشق میں کیسی مجبوری

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    ~ ہم راتوں کو اٹھ کر روتے ہیں رو رو کے دعائیں کرتے ہیں
    آنکھوں میں تصور دل میں خلش سر دھنتے ہیں آہیں بھرتے ہیں
    اے عشق یہ کیسا روگ لگا جیتے ہیں
    نہ ظالم مرتے ہیں🥀
    یہ ظلم تو اے جلاد نہ کر
    اے عشق ہمیں برباد نہ کر

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    تو نے دیکھی ہی نہیں میری غضب شناسائی
    دیکھوں تو پردے چاک ہوں ،بولوں تو بہرے سنیں

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    کارِ جہاں ھمیں بھی بہت تھے ، سفر کی شام
    اُس نے بھی اِلتفات ، زیادہ نہیں کیا
    آمد پہ تیری ، عِطر و چراغ وسبُو نہ ھوں
    اتنا بھی بُود و باش کو ، سادہ نہیں کیا
    پروین شاکر

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    تشنگی آنکھوں میں اور دریا خیالوں میں رہے
    ہم نوا گر، خوش رہے جیسےبھی حالوں میں رہے
    اس قدر دنیا کے دکھ اے خوبصورت زندگی
    جس طرح تتلی کوئی مکڑی کے جالوں میں‌رہے
    دیکھنا اے راہ نوردِ شوق! کوئے یار تک
    کچھ نہ کچھ رنگِ حنا پاؤں کے چھالوں میں رہے
    ہم سے کیوں مانگے حسابِ جاں کوئی جب عمر بھر
    کون ہیں، کیا ہیں، کہاں ہیں؟ ان سوالوں میں رہے
    بدظنی ایسی کہ غیروں کی وفا بھی کھوٹ تھی
    سوئے ظن ایسا کہ ہم اپنوں‌ کی چالوں میں رہے
    ایک دنیا کو مری دیوانگی خوش آگئی
    یار مکتب کی کتابوں کے حوالوں میں رہے
    عشق میں دنیا گنوائی ہے نہ جاں دی ہے فراز
    پھر بھی ہم اہل محبت کی مثالوں میں رہے۔
    احمد فراز

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 роки тому

    Music I heard with you was more than music,
    And bread I broke with you was more than bread;
    Now that I am without you, all is desolate;
    All that was once so beautiful is dead.
    Your hands once touched this table and this silver,
    And I have seen your fingers hold this glass.
    These things do not remember you, belovèd,
    And yet your touch upon them will not pass.
    For it was in my heart you moved among them,
    And blessed them with your hands and with your eyes;
    And in my heart they will remember always,-
    They knew you once, O beautiful and wise.

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 роки тому

    Softly, in the dusk, a woman is singing to me;
    Taking me back down the vista of years, till I see
    A child sitting under the piano, in the boom of the tingling strings
    And pressing the small, poised feet of a mother who smiles as she sings.
    In spite of myself, the insidious mastery of song
    Betrays me back, till the heart of me weeps to belong
    To the old Sunday evenings at home, with winter outside
    And hymns in the cozy parlor, the tinkling piano our guide.
    So now it is vain for the singer to burst into clamor
    With the great black piano appassionato. The glamour
    Of childish days is upon me, my manhood is cast
    Down in the flood of remembrance, I weep like a child for the past.

  • @amintabish11
    @amintabish11  2 місяці тому

    کسی ریگزار کی دھوپ میں وہ جو قافلے تھے بہار کے
    وہ جو اَن کھلے سے گلاب تھے
    وہ جو خواب تھے میری آنکھ میں
    جو سحاب تھے تیری آنکھ میں
    وہ بکھر گئے، کہیں راستوں میں غبار کے !
    وہ جو لفظ تھے دمِ واپسیں
    میرے ہونٹ پر
    تیرے ہونٹ پر
    انہیں کوئی بھی نہیں سُن سکا
    وہ جو رنگ تھے سرِ شاخِ جاں
    تیرے نام کے
    میرے نام کے
    انہیں کوئی بھی نہیں چُن سکا

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    تو لاکھ بے وفا ہے مگر سر اٹھا کے چل
    دل رو پڑے گا تجھ کو پشیمان دیکھ کر
    ظاہر نہ ہو کہ مجھ سے تیرا واسطہ بھی ہے
    سب کی نظر ہے تجھ پہ میری جان دیکھ کر

  • @amintabish11
    @amintabish11  2 місяці тому

    ہم نے دیکھا ہے زمانے کا بدلنا لیکن
    ان کے بدلے ہوئے تیور نہیں دیکھے جاتے

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    کیا چیز تھی، کیا چیز تھی ظالم کی نظر بھی
    اف کر کے وھیں بیٹھ گیا ۔۔۔۔۔۔۔۔ درد جگر بھی
    کیا دیکھیں گے ھم جلوہ محبوب کہ ھم سے
    دیکھی نہ گئی ۔۔۔۔۔۔ دیکھنے والے کی نظر بھی
    واعظ نہ ڈرا مجھ کو ۔۔۔۔۔۔ قیامت کی سحر سے
    دیکھی ھے ان آنکھوں نے قیامت کی سحر بھی
    اس دل کے تصدق ۔۔۔۔۔۔ جو محبت سے بھرا ھو
    اس درد کے صدقے جو اِدھر بھی ھو اُدھر بھی
    ھے فیصلۂ عشق جو منظور تو اٹھیئے !!!!!
    اغیار بھی موجود ھیں حاضر ھے جگر بھی....
    جگر مرادآبادی

  • @amintabish11
    @amintabish11  2 місяці тому

    آ اپنے دل میں میری تمنا لیے ہوئے
    شوق کلام و ذوق تماشا لیے ہوئے
    دل لے کے خود کو رہتے ہیں کیا کیا لیے ہوئے
    شیشے وہی تو ہیں مری دنیا لیے ہوئے
    محرومیوں پہ دل کی مٹا جا رہا ہوں میں
    ہے خاک تیرا نقش کف پا لیے ہوئے
    تاریکی فضا کا شکایت گزار ہوں
    سینے میں آفتاب سویدا لیے ہوئے

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    ہم تمھیں جیت کر ہارے ہیں تمھیں کیا معلوم

  • @amintabish11
    @amintabish11  2 місяці тому

    جب بھی یہ دل اداس ہوتا ہے
    جانے کون آس پاس ہوتا ہے
    آنکھیں پہچانتی ہیں آنکھوں کو
    درد چہرہ شناس ہوتا ہے
    گو برستی نہیں سدا آنکھیں
    ابر تو بارہ ماس ہوتا ہے
    چھال پیڑوں کی سخت ہے لیکن
    نیچے ناخن کے ماس ہوتا ہے
    زخم کہتے ہیں دل کا گہنہ ہے
    درد دل کا لباس ہوتا ہے
    ڈس ہی لیتا ہے سب کو عشق کبھی
    سانپ موقع شناس ہوتا ہے
    صرف اتنا کرم کیا کیجے
    آپ کو جتنا راس ہوتا ہے
    گلزار

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    دل کی بستی میں اجالا نہیں ہونے والا
    میری راتوں کا خسارہ نہیں ہونے والا
    میں نے الفت میں منافعے کا نہیں سوچا تھا
    میرا نقصان زیادہ نہیں ہونے والا
    اس سے کہنا کہ میرا ساتھ نبھائے آ کر
    میرا یادوں سے گزارا نہیں ہونے والا
    وہ ہمارا ہے ہمارا ہے ہمارا ہے فقط
    باوجود اس کے ہمارا نہیں ہونے والا
    آج اٹھا ہے مداری کا جنازہ کاتب
    کل سے بستی میں تماشا نہیں ہونے والا

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    ~ جس دن سے ملے ہیں دونوں کا سب چین گیا آرام گیا
    چہروں سے بہار صبح گئی آنکھوں سے فروغ شام گیا
    ہاتھوں سے خوشی کا جام چھٹا ہونٹوں سے ہنسی کا نام گیا🥀
    غمگیں نہ بنا ناشاد نہ کر
    اے عشق ہمیں برباد نہ کر

  • @amintabish11
    @amintabish11  2 місяці тому

    کچھ باتیں ان کہی رہنے دو
    ‏کچھ باتیں ان سنی رہنے دو
    ‏سب باتیں دل کی کہہ دیں اگر
    ‏پھر باقی کیا رہ جائے گا ؟
    ‏سب باتیں ان کی سن لیں اگر
    ‏پھر باقی کیا رہ جائے گا؟
    ‏اک اوجھل بے کلی رہنے دو
    ‏اک رنگیں ان بنی دنیا پر
    ‏اک کھڑکی ان کھلی رہنے دو

  • @amintabish11
    @amintabish11  2 місяці тому

    جب بھی نظر آؤگے ہم تم کو پکاریں گے
    چاہو تو ٹھہر جانا چاہو تو گزر جانا

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    دلِ برباد کو برباد ، کہاں تک رکھتے ؟؟
    جانے والے تجھے ھم یاد ، کہاں تک رکھتے ؟؟
    اب تیرے ھجر کی باتیں نہیں سُنتا کوئی
    اب لبوں پر تیری رُوداد ، کہاں تک رکھتے ؟؟
    بڑی مشکل سے نکالا ھے ، تیری یادوں کو
    اپنے گھر میں اُنہیں آباد ، کہاں تک رکھتے ؟؟
    کارِ دُشوار تھی ، دوبارہ محبت لیکن
    خود کو بیکار تیرے بعد ، کہاں تک رکھتے ؟؟

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    تیرے اشکوں کو بھی پلکوں پہ اٹھایا ہم نے
    اس طرح رسم محبت کو نبھایا ہم نے
    خون دل سے تیرے ہاتھوں پہ لگا کر مہندی
    تیری ویران ہتھیلی کو سجایا ہم نے
    لب تھے خاموش تو نظروں نے زباں پائی تھی
    دل کا افسانہ نگاہوں سے سنایا ہم نے
    ہجر کی ریت کو اشکوں سے بھگو کر اکثر
    گیلی مٹی پہ تیرا عکس بنایا ہم نے
    ہم سفر یوں تو کئی راہ تمنا میں ملے
    جسکی حسرت تھی اسی کو نہیں پایا ہم نے
    امن و الفت کے حسیں پھولوں کی خوشبو ہو جہاں
    ایسی بستی کا پتہ بھی نہیں پایا ہم نے
    صحن ہستی میں غم زیست سے گھبرا کے مسعود
    تیری یادوں کے چراغوں کو جلایا ہم نے
    مسعود نقوی

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    وقت کے اوراق سے
    پھول تیری یاد کے
    کیسے نکال پاؤں گا
    کیوں کر میں بھول جاؤں گا
    وہ رنگ،وہ خوشبو
    زندہ ہے جن کا لمس
    اُن لمحوں کا سحر ، اُن باتوں کی مہک
    کیوں کر میں بھول جاؤں گا
    یہ سارے پھول سجے ہوئے ہیں
    اُس کتابِ زندگی کے صفحوں میں
    کہ جس میں دوست پھولوں کی طرح ہے موجود
    بن چکا ہے کتاب کا حصّہ
    وہ کتاب ، فطرت کہیں جسے
    تیرا چہرہ ، تیرارُخِ روشن
    شانِ قدرت کہیں جسے
    اس شان کو
    قدرت کے اس جمال کو
    کیوں کر میں بھول پاؤں گا

  • @amintabish11
    @amintabish11  2 місяці тому

    تھا کوئی یا نہیں تھا جو کچھ تھا
    دل کے اندر کہیں تھا جو کچھ تھا
    تو بھی اپنے سے خوش گماں تھا بہت
    میں بھی اپنے تئیں تھا جو کچھ تھا
    شہر خوباں میں وہ وفا دشمن
    خوب صورت تریں تھا جو کچھ تھا
    درد مے تھی کہ تلخیٔ ہستی
    جام میں تہہ نشیں تھا جو کچھ تھا
    چھوڑ آئے عبث در جاناں
    یار سب کچھ وہیں تھا جو کچھ تھا
    عشق اکسیر تھا دلوں کے لئے
    زہر تھا انگبیں تھا جو کچھ تھا
    ہوش آیا تو اب کھلا ہے فرازؔ
    میں تو کچھ بھی نہیں تھا جو کچھ تھا.

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    کبھی رک گئے، کبھی چل دیئے,
    کبھی چلتے چلتے بھٹک گئے,
    یونہی عمر ساری گزار دی,
    یونہی زندگی کے ستم سہے,
    کبھی نیند میں,
    کبھی ہوش میں,
    تو جہاں ملا تجھے دیکھ کر,
    نہ نظر ملی,
    نہ زباں ہلی,
    یونہی سر جھکا کر گزر گئے,
    -
    کبھی عرش پر,
    کبھی فرش پر,
    کبھی ان کے در,
    تو کبھی دربدر,
    غم عشق! تیرا شکریہ,
    ہم کہاں کہاں سے گزر گئے,
    پروین شاکر

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    ہم انتظار کریں گے ترا قیامت تک
    خدا کرے کہ قیامت ہو اور تو آئے
    یہ انتظار بھی اک امتحان ہوتا ہے
    اسی سے عشق کا شعلہ جوان ہوتا ہے
    یہ انتظار سلامت ہو اور تو آئے
    بچھائے شوق کے سجدے وفا کی راہوں میں
    کھڑے ہیں دید کی حسرت لیے نگاہوں میں
    قبول دل کی عبادت ہو اور تو آئے
    وہ خوش نصیب ہے جس کو تو انتخاب کرے
    خدا ہماری محبت کو کامیاب کرے
    جواں ستارۂ قسمت ہو اور تو آئے
    خدا کرے کہ قیامت ہو اور تو آئے
    - ساحر لدھیانوی

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 роки тому

    One must have a mind of winter
    To regard the frost and the boughs
    Of the pine-trees crusted with snow;
    And have been cold a long time
    To behold the junipers shagged with ice,
    The spruces rough in the distant glitter
    Of the January sun; and not to think
    Of any misery in the sound of the wind,
    In the sound of a few leaves,
    Which is the sound of the land
    Full of the same wind
    That is blowing in the same bare place
    For the listener, who listens in the snow,
    And, nothing himself, beholds
    Nothing that is not there and the nothing that is.

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    کون طاقوں پہ رہا ,کون سر راہ گزر
    شھر کے سارے چراغوں کو ہوا جانتی ھے
    ھم تو بدنام محبت تھے ,تو رسوا ٹھہرے
    ناصحوں کو بھی مگر خلق خدا جانتی ھے

  • @amintabish11
    @amintabish11  2 місяці тому

    تیرے بِنا زندگی سے کوئی ، شکوہ تو نہیں
    تیرے بنا زندگی بھی لیکن ، زندگی تو نہیں
    کاش ایسا ھو
    تیرے قدموں سے، چُن کے منزل چلیں
    اور کہیں، دور کہیں
    تم گَر ساتھ ھو ، منزلوں کی، کمی تو نہیں
    جی میں آتا ھے، تیرے دامن میں
    سر چھپا کے ھم، روتے رھیں، روتے رھیں
    تیری آنکھوں میں، آنسوؤں کی، نمی تو نہیں
    تم جو کہہ دو تو
    آج کی رات، چاند ڈوبے گا نہیں
    رات کو روک لو
    رات کی بات ھے، اور زندگی، باقی تو نہیں

  • @amintabish11
    @amintabish11  2 місяці тому

    تیرے اس
    محبت محبت کے کھیل میں
    ہم کتنا اجڑ گئے ہیں
    ہم تو جوڑنے نکلے تھے
    خوابوں کا چمن
    آکے دیکھ
    سر تا پا بکھر گئے ہیں
    رات گئے۔۔۔۔۔
    بیٹھے رہتے ہیں
    اکیلی سڑکوں پہ تنہا
    اور ڈھونڈتے ہیں خود کو
    ہم کدھر گئے ہیں
    ایسے جانے کو
    ہجرت نہیں کہتے پاگل
    ہم اک دوجے سے
    بچھڑ گئے ہیں

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    نگاہ مست سے اوجھل ہیں منزلیں دل کی
    ہیں اپنی آخری سانسوں پہ چاہتیں دل کی
    بہائے جاتا ہے دریائے عشق آخر تک
    بھلے ہی لاکھ سنبھالے ہوں دھڑکنیں دل کی
    ذرا سی دیر بھی بیٹھا نہیں گیا نزدیک
    ہوا سی ہو گئیں آوارہ راحتیں دل کی
    جو خود کو قابل کار جہاں بھی رکھنا تھا
    تو ہم بھی خاک ہی کر ڈالیں خواہشیں دل کی
    اسی میں چین و سکوں کیوں ہے جس نے چھینا ہے
    سمجھ سے ہی رہیں باہر ہیں سازشیں دل کی
    پکڑ رہی ہو تھکن جب وجود کے بازو
    اٹھائے کوئی بھلا کیسے وحشتیں دل کی
    یہ کس گلی سے سمنؔ عشق اپنا گزرا ہے
    لپٹتی ہی گئیں دامن سے الجھنیں دل کی ۔۔۔!!
    ۔

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    اے محبت ترے انجام پہ رونا آیا
    جانے کیوں آج ترے نام پہ رونا آیا
    یوں تو ہر شام امیدوں میں گزر جاتی ہے
    آج کچھ بات ہے جو شام پہ رونا آیا
    کبھی تقدیر کا ماتم کبھی دنیا کا گلہ
    منزل عشق میں ہر گام پہ رونا آیا
    مجھ پہ ہی ختم ہوا سلسلۂ نوحہ گری
    اس قدر گردش ایام پہ رونا آیا
    جب ہوا ذکر زمانے میں محبت کا شکیلؔ
    مجھ کو اپنے دل ناکام پہ رونا آیا

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    ہر کوئی دل کی ہتھیلی پہ ھے صحرا رکھے
    کس کو سیراب کرے وہ کسے پیاسا رکھے
    عمر بھر کون نبھاتا ھے________تعلق اتنا
    اے میری جان کے دشمن تجھے الله رکھے۔۔
    ہم کو اچھا نہیں لگتا کوئی ہمنام تیرا
    کوئی تجھ سا ہو تو پھر نام بھی تجھ سا رکھے
    دل بھی پاگل کہ اس شخص سے وابسطہ ھے
    جو کسی اور کا ہونے دے___ نہ اپنا رکھے
    ہنس نہ اتنا بھی فقیروں کے اکیلے پن پہ
    جا خدا میری طرح تجھ کو بھی تنہا رکھے
    یہ قناعت ھےاطاعت ھےکہ چاہت ھے فراز
    ہم تو راضی ہیں وہ جس حال میں جیسا رکھے
    احمد فراز

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    اسیر دشت بلا کا نہ ماجرا کہنا
    تمام پوچھنےوالوں کو بس دعا کہنا
    یہ کہنا رات گزرتی ہے اب بھی آنکھوں میں
    تمہاری یاد کا قائم ہے سلسلہ کہنا
    یہ کہنا چاند اترتا ہے بام پر اب بھی
    مگر نہیں وہ شب ماہ کا مزہ کہنا
    یہ کہنا ہم نے طوفانوں میں ڈال دی کشتی
    قصور اپنا ہے دریا کو کیا کہنا
    یہ کہنا ہار نہ مانی کبھی اندھیروں سے
    بجھے چراغ تو دل کو جلا لیا کہنا
    یہ کہنا تم سے بچھڑ کر بکھر گیا تشنہ
    کہ جیسے ہاتھ سے گر جائے آئینہ کہنا
    عالم تاب تشنہ

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    کوئی دھواں اٹھا نہ کوئی روشنی ہوئی
    جلتی رہی حیات بڑی خامشی کے ساتھ
    دنیا بھی پیش آئی بہت بے رخی کے ساتھ
    ہم نے بھی زخم کھائے بڑی سادگی کے ساتھ

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    میں ‌تیرے سنگ کیسے چلوں سجنا
    تو سمندر ہے میں ساحلوں کی ہوا
    تو میرا ہاتھ ہاتھوں میں لے کے چلے، مہربانی تیری
    تیری آہٹ سے دل کا دریچہ کھلے، میں دیوانی تیری
    تو غبار سفر، میں خزاں کی صدا
    تو سمندر ہے میں ساحلوں کی ہوا
    تو بہاروں کی خوشبو بھری شام ہے، میں ستارہ تیرا
    زندگی کی ضمانت تیرا نام ہے، تو سہارہ میرا
    میں نے ساری خدائی میں تجھ کو چنا
    تو سمندر ہے میں ساحلوں کی ہوا
    تم چلو تو ستارے بھی چلنے لگیں، آنسوؤں کی طرح
    خواب پہ خواب آنکھوں میں جلنے لگیں آرزو کی طرح
    تیری منزل بنے میرا ہر راستہ
    تو سمندر ہے میں ساحلوں کی ہوا
    میں تیرے سنگ کیسے چلوں سجنا
    تو سمندر ہے میں ساحلوں کی ہوا
    امجد اسلام امجد

  • @amintabish11
    @amintabish11  2 місяці тому

    گلوں کو سننا ذرا تم، صدائیں بھیجی ہیں
    گلوں کے ہاتھ بہت سی، دُعائیں بھیجی ہیں
    جو آفتاب کبھی بھی غروب ہوتا نہیں
    ہمارا دل ہے، اسی کی شعاعیں بھیجی ہیں
    اگر جلائے تمہیں بھی شفا ملے شاید
    اک ایسے درد کی تم کو شعاعیں بھیجی ہیں
    تمہاری خشک سی آنکھیں، بھلی نہیں لگتیں
    وہ ساری یادیں جو تم کو رُلائیں، بھیجی ہیں
    سیاہ رنگ، چمکتی ہوئی کناری ہے
    پہن لو اچھی لگیں گی، گھٹائیں بھیجی ہیں
    تمہارے خواب سے ہر شب لپٹ کے سوتے ہیں
    سزائیں بھیج دو، ہم نے خطائیں بھیجی ہیں
    اکیلا پتہ ہوا میں بہت بلند اُڑا
    زمیں سے پاؤں اُٹھاؤ، ہَوائیں بھیجی ہیں

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    اک لفظ محبت کا ادنیٰ یہ فسانا ہے
    سمٹے تو دل عاشق پھیلے تو زمانا ہے
    یہ کس کا تصور ہے یہ کس کا فسانا ہے
    جو اشک ہے آنکھوں میں تسبیح کا دانا ہے
    دل سنگ ملامت کا ہر چند نشانا ہے
    دل پھر بھی مرا دل ہے دل ہی تو زمانا ہے
    ہم عشق کے ماروں کا اتنا ہی فسانا ہے
    رونے کو نہیں کوئی ہنسنے کو زمانا ہے
    وہ اور وفا دشمن مانیں گے نہ مانا ہے
    سب دل کی شرارت ہے آنکھوں کا بہانا ہے
    شاعر ہوں میں شاعر ہوں میرا ہی زمانا ہے
    فطرت مرا آئینا قدرت مرا شانا ہے
    جو ان پہ گزرتی ہے کس نے اسے جانا ہے
    اپنی ہی مصیبت ہے اپنا ہی فسانا ہے
    کیا حسن نے سمجھا ہے کیا عشق نے جانا ہے
    ہم خاک نشینوں کی ٹھوکر میں زمانا ہے
    آغاز محبت ہے آنا ہے نہ جانا ہے
    اشکوں کی حکومت ہے آہوں کا زمانا ہے
    آنکھوں میں نمی سی ہے چپ چپ سے وہ بیٹھے ہیں
    نازک سی نگاہوں میں نازک سا فسانا ہے
    ہم درد بہ دل نالاں وہ دست بہ دل حیراں
    اے عشق تو کیا ظالم تیرا ہی زمانا ہے
    یا وہ تھے خفا ہم سے یا ہم ہیں خفا ان سے
    کل ان کا زمانہ تھا آج اپنا زمانا ہے
    اے عشق جنوں پیشہ ہاں عشق جنوں پیشہ
    آج ایک ستم گر کو ہنس ہنس کے رلانا ہے
    تھوڑی سی اجازت بھی اے بزم گہ ہستی
    آ نکلے ہیں دم بھر کو رونا ہے رلانا ہے
    یہ عشق نہیں آساں اتنا ہی سمجھ لیجے
    اک آگ کا دریا ہے اور ڈوب کے جانا ہے
    خود حسن و شباب ان کا کیا کم ہے رقیب اپنا
    جب دیکھیے اب وہ ہیں آئینہ ہے شانا ہے
    تصویر کے دو رخ ہیں جاں اور غم جاناں
    اک نقش چھپانا ہے اک نقش دکھانا ہے
    یہ حسن و جمال ان کا یہ عشق و شباب اپنا
    جینے کی تمنا ہے مرنے کا زمانا ہے
    مجھ کو اسی دھن میں ہے ہر لحظہ بسر کرنا
    اب آئے وہ اب آئے لازم انہیں آنا ہے
    خودداری و محرومی محرومی و خودداری
    اب دل کو خدا رکھے اب دل کا زمانا ہے
    اشکوں کے تبسم میں آہوں کے ترنم میں
    معصوم محبت کا معصوم فسانا ہے
    آنسو تو بہت سے ہیں آنکھوں میں جگرؔ لیکن
    بندھ جائے سو موتی ہے رہ جائے سو دانا ہے

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    عشق کے شعلے کو بھڑکاؤ کہ کچھ رات کٹے
    دل کے انگارے کو دہکاؤ کہ کچھ رات کٹے
    ہجر میں ملنے شب ماہ کے غم آئے ہیں
    چارہ سازوں کو بھی بلواؤ کہ کچھ رات کٹے
    کوئی جلتا ہی نہیں کوئی پگھلتا ہی نہیں
    موم بن جاؤ پگھل جاؤ کہ کچھ رات کٹے
    چشم و رخسار کے اذکار کو جاری رکھو
    پیار کے نامہ کو دہراؤ کہ کچھ رات کٹے
    آج ہو جانے دو ہر ایک کو بد مست و خراب
    آج ایک ایک کو پلواؤ کہ کچھ رات کٹے
    کوہ غم اور گراں اور گراں اور گراں
    غم زدو تیشے کو چمکاؤ کہ کچھ رات کٹے

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    غم ہے یا خوشی ہے تو
    میری زندگی ہے تو
    آفتوں کے دور میں
    چین کی گھڑی ہے تو
    میری رات کا چراغ
    میری نیند بھی ہے تو
    میں خزاں کی شام ہوں
    رت بہار کی ہے تو
    دوستوں کے درمیاں
    وجہ دوستی ہے تو
    میری ساری عمر میں
    ایک ہی کمی ہے تو
    میں تو وہ نہیں رہا
    ہاں مگر وہی ہے تو
    ناصرؔ اس دیار میں
    کتنا اجنبی ہے تو
    شاعر : ناصر کاظمی

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    نم ہیں پلکیں تری اے موج ہوا رات کے ساتھ
    کیا تجھے بھی کوئی یاد آتا ہے برسات کے ساتھ
    روٹھنے اور منانے کی حدیں ملنے لگیں
    چشم پوشی کے سلیقے تھے شکایات کے ساتھ
    تجھ کو کھو کر بھی رہوں خلوت جاں میں تیری
    جیت پائی ہے محبت نے عجب مات کے ساتھ
    نیند لاتا ہوا پھر آنکھ کو دکھ دیتا ہوا
    تجربے دونوں ہیں وابستہ ترے ہات کے ساتھ
    کبھی تنہائی سے محروم نہ رکھا مجھ کو
    دوست ہمدرد رہے کتنے مری ذات کے ساتھ

  • @amintabish11
    @amintabish11  2 місяці тому

    ہر ایک شب میری تازہ عذاب میں گزری
    تمہارے بعد تمہارے ہی خواب میں گزری

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    یہ بے صدا سنگ و در اکیلے
    اُجاڑ ، سُنسان ، گھر اکیلے
    چلے جو پی کے تو مستیوں میں
    گئے کہاں ، بے خبر اکیلے
    مہیب بن تھا چہار جانب
    کٹا تھا سارا سفر اکیلے
    ہَوا سی رَنگوں میں چل رہی ہے
    کھڑے ہیں وُہ بام پر اکیلے
    ہے شام کی زرد دُھوپ سَر پر
    ہَوں جیسے دِن میں نگر اکیلے
    مُنیرؔ گھر سے نِکل کے ہم بھی
    پِھرے بہت ، در بدر اکیلے
    شاعر : ”مُنیرؔ نیازی“

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    چاہت میں کیا دنیا داری عشق میں کیسی مجبوری
    لوگوں کا کیا سمجھانے دو ان کی اپنی مجبوری
    میں نے دل کی بات رکھی اور تو نے دنیا والوں کی
    میری عرض بھی مجبوری تھی ان کا حکم بھی مجبوری
    روک سکو تو پہلی بارش کی بوندوں کو تم روکو
    کچی مٹی تو مہکے گی ہے مٹی کی مجبوری
    ذات کدے میں پہروں باتیں اور ملیں تو مہر بلب
    جبر وقت نے بخشی ہم کو اب کے کیسی مجبوری
    جب تک ہنستا گاتا موسم اپنا ہے سب اپنے ہیں
    وقت پڑے تو یاد آ جاتی ہے مصنوعی مجبوری
    اک آوارہ بادل سے کیوں میں نے سایہ مانگا تھا
    میری بھی یہ نادانی تھی اس کی بھی تھی مجبوری
    مدت گزری اک وعدے پر آج بھی قائم ہیں محسنؔ
    ہم نے ساری عمر نباہی اپنی پہلی مجبوری

  • @amintabish11
    @amintabish11  2 місяці тому

    ابھی اُٹھا ھُوں نیند سے
    تمہارا خواب دیکھ کے
    ابھی تم ایک خواب ھو
    ابھی پسِ حِجاب ھو
    میں چُھو کے تُم کو دیکھ لُوں
    کہ سچ میں میرے پاس ھو؟
    مجھے تھی جس کی جُستجُو
    وھی میری تلاش ھو؟
    اَبھی تو اِس تلاش کا
    مِلا کوئی صِلہ نہیں
    ابھی نہ جاؤ چھوڑ کر
    کہ دِل اَبھی بَھرا نہیں

  • @amintabish11
    @amintabish11  2 місяці тому

    اک پیار کا نغمہِ ہے، موجوں کی روانی ہے
    زندگی اور کچھ بھی نہیں، تیری میری کہانی ہے
    کچھ پا کر کھونا ہے،کچھ کھو کر پانا ہے
    جیون کا مطلب تو، آنا اور جانا ہے
    دو پل کے جیون سے، اک عمر چرانی ہے
    زندگی اور کچھ بھی نہیں، تیری میری کہانی ہے
    تو دھار ہے ندیا کی، میں تیرا کنارا ہوں
    تو میرا سہارا ہے، میں تیرا سہارا ہوں
    آنکھوں میں سمندر ہے، آشاؤں کا پانی ہے
    زندگی اور کچھ بھی نہیں، تیری میری کہانی ہے
    طوفان تو آنا ہے آ کر چلے جانا ہے
    بادل ہےیہ کچھ پَل کا، چھا کر ڈھل جانا ہے
    پرچھائیاں رہ جاتیں، رہ جاتی نشانی ھے
    تم ساتھ نہ دو میرا، چلنا مجھے اتا ہے
    ہر اگ سے واقف ہوں ، جلنا مجھے اتا ہے
    تدبیر کے ہاتھوں سے ، تقدیر بنانی ہے
    زندگی اور کچھ بھی نہیں تیری میری کہانی ہے

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    میری آنکھوں میں تیرے پیار کا آنسو آئے
    کوئی خوشبو میں لگاؤں تیری خوشبو آئے
    وقت رخصت کہیں تارے کہیں جگنو آئے
    ہار پہنانے مجھے پھول سے بازو آئے
    میں نے دن رات خدا سے یہ دعا مانگی تھی
    کوئی آہٹ نہ ہو در پر میرے جب تو آئے
    ان دنوں آپ کا عالم بھی عجب عالم ہـے
    تیر کھایا ہوا جیسے کوئی آہو آئے
    اس کی باتیں کہ گل و لالہ پہ شبنم برسے
    سب کو اپنانے کا اس شوخ کو جادو آئے
    اس نے چھو کر مجھے پتھر سے پھر انسان کیا
    مدتوں بعد میری آنکھوں میں آنسو آئے
    - بشیر بدر

  • @amintabish11
    @amintabish11  2 місяці тому

    کیا عشق تھا جو باعثِ رسوائی بن گیا
    یارو تمام شہر تماشائی بن گیا
    بن مانگے مل گئے مری آنکھوں کو رت جگے
    میں جب سے ایک چاند کا شیدائی بن گیا
    برہم ہوا تھا میری کسی بات پر کوئی
    وہ حادثہ ہی وجہِ شناسائی بن گیا
    کرتا رہا جو روز مجھے اس سے بدگماں
    وہ شخص بھی اب اس کا تمنائی بن گیا
    وہ تیری بھی تو پہلی محبت نہ تھی قتیلؔ
    پھر کیا ہوا اگر کوئی ہرجائی بن گیا
    قتیل شفائی

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    زندہ رہیں تو کیا ہے جو مر جائیں ہم تو کیا
    دنیا سے خامشی سے گزر جائیں ہم تو کیا
    ہستی ہی اپنی کیا ہے زمانے کے سامنے
    اک خواب ہیں جہاں میں بکھر جائیں ہم تو کیا
    اب کون منتظر ہے ہمارے لیے وہاں
    شام آ گئی ہے لوٹ کے گھر جائیں ہم تو کیا
    دل کی خلش تو ساتھ رہے گی تمام عمر
    دریائے غم کے پار اتر جائیں ہم تو کیا
    منیر نیازی

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    شاید جگہ نصیب ہو اس گل کے ہار میں
    میں پھول بن کے آؤں گا اب کی بہار میں
    کفنائے باغباں مجھے پھولوں کے ہار میں
    کچھ تو برا ہو دل مرا اب کی بہار میں
    گندھوا کے دل کو لائے ہیں پھولوں کے ہار میں
    یہ ہار ان کو نذر کریں گے بہار میں
    نچلا رہا نہ سوز دروں انتظار میں
    اس آگ نے سرنگ لگا دی مزار میں
    خلوت خیال یار سے ہے انتظار میں
    آئیں فرشتے لے کے اجازت مزار میں
    ہم کو تو جاگنا ہے ترے انتظار میں
    آئی ہو جس کو نیند وہ سوئے مزار میں
    میں دل کی قدر کیوں نہ کروں ہجر یار میں
    ان کی سی شوخیاں ہیں اسی بے قرار میں
    سیمابؔ بے تڑپ سی تڑپ ہجر یار میں
    کیا بجلیاں بھری ہیں دل بے قرار میں
    تھی تاب حسن شوخیٔ تصویر یار میں
    بجلی چمک گئی نظر بے قرار میں
    بادل کی یہ گرج نہیں ابر بہار میں
    برا رہا ہے کوئی شرابی خمار میں
    عمر دراز مانگ کے لائی تھی چار دن
    دو آرزو میں کٹ گئے دو انتظار میں
    تنہا مرے ستانے کو رہ جائے کیوں زمیں
    اے آسمان تو بھی اتر آ مزار میں
    خود حسن نا خدائے محبت خدائے دل
    کیا کیا لئے ہیں میں نے ترے نام پیار میں
    مجھ کو مٹا گئی روش شرمگیں تری
    میں جذب ہو گیا نگۂ شرمسار میں
    اللہ رے شام غم مری بے اختیاریاں
    اک دل ہے پاس وہ بھی نہیں اختیار میں
    اے اشک گرم ماند نہ پڑ جائے روشنی
    پھر تیل ہو چکا ہے دل داغدار میں
    یہ معجزہ ہے وحشت عریاں پسند کا
    میں کوئے یار میں ہوں کفن ہے مزار میں
    اے درد دل کو چھیڑ کے پھر بار بار چھیڑ
    ہے چھیڑ کا مزا خلش بار بار میں
    افراط معصیت سے فضیلت ملی مجھے
    میں ہوں گناہ گاروں کی پہلی قطار میں
    ڈرتا ہوں یہ تڑپ کے لحد کو الٹ نہ دے
    ہاتھوں سے دل دبائے ہوئے ہوں مزار میں
    تم نے تو ہاتھ جور و ستم سے اٹھا لیا
    اب کیا مزا رہا ستم روزگار میں
    کیا جانے رحمتوں نے لیا کس طرح حساب
    دو چار بھی گناہ نہ نکلے شمار میں
    او پردہ دار اب تو نکل آ کہ حشر ہے
    دنیا کھڑی ہوئی ہے ترے انتظار میں
    روئی ہے ساری رات اندھیرے میں بے کسی
    آنسو بھرے ہوئے ہیں چراغ مزار میں
    سیمابؔ پھول اگیں لحد عندلیب سے
    اتنی تو زندگی ہو ہوائے بہار میں

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    میں جو مدہوش ہوا ہوں جو مجھے ہوش نہیں
    سب نے دی بانگِ محبت کوئی خاموش نہیں
    میں تری مست نگاہی کا بھرم رکھ لوں گا
    ہوش آیا بھی تو کہہ دوں گا مجھے ہوش نہیں
    تو نہیں ہے نہ سہی، کیف نہیں غم ہی سہی
    یہ بھی کیا کم ہے کہ خالی مرا آغوش نہیں
    رہ گیا ہوں ترے جلوؤں میں جو میں گم ہوکر
    ہائے دنیا یہ سمجھتی ہے مجھے ہوش نہیں
    ہائے بہزاد یہ عالم نہ سمجھ میں آیا
    اب مجھے ہوش جو آیا تو انہیں ہوش نہیں​
    بہزاد لکھنوی

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    دل کو جب بے کلی نہیں ہوتی
    زندگی، زندگی نہیں ہوتی
    جان پر کھیلتے ہیں اہلِ وفا
    عاشقی دل لگی نہیں ہوتی
    کیا کرو گے کسی کی دل داری
    تم سے تو دل بری نہیں ہوتی
    موت کی دھمکیاں نہ دو ہم کو
    موت کیا زندگی نہیں ہوتی؟
    غور سے دیکھتا ہوں جب تم کو
    میری ہستی مری نہیں ہوتی
    عشق میں ہوشیاریاں بھی ہوتی ہیں
    محض وارفتگی نہیں ہوتی
    توبہ کرتے ہیں اس لیے زاہد
    ہم نے اس وقت پی نہیں ہوتی
    عشق کی اشک ریزیوں کے بغیر
    آبرو حُسن کی نہیں ہوتی
    اس کو میں بزم کس طرح کہہ دوں
    جس میں صورت تری نہیں ہوتی
    دل تبسمؔ کسی کو دو پہلے
    مفت میں شاعری نہیں ہوتی

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    I agree that I am not greater than Musht-e-Khak
    But I am not on the mercy of the wind
    I am a human, keep your hand on the beating heart.
    Don't see me drowned like this, I am not the sea.
    I am getting ink on the face of luck
    Mirror is in hand, I am not Alexander
    Ghazal is written in your land Galib
    I am not equal to your height of happiness

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    یوں بھی خزاں کا روپ سہانہ لگا مجھے
    ہر پھول فصلِ گل میں پرانا لگا مجھے
    میں کیا کسی پہ سنگ اٹھانے کی سوچتا
    اپنا ہی جسم آئینہ خانہ لگا مجھے
    اے دوست! جھوٹ عام تھا دنیا میں اس قدر
    تو نے بھی سچ کہا تو فسانہ لگا مجھے
    اب اس کو کھو رہا ہوں بڑے اشتیاق سے
    وہ جس کو ڈھونڈنے میں زمانہ لگا مجھے
    محسن ہجوم یاس میں مرنے کا شوق بھی
    جینے کا اک حسین بہانہ لگا مجھے

  • @amintabish11
    @amintabish11  2 місяці тому

    ہوئی شام ان کا خیال آ گیا
    وہی زندگی کا سوال آ گیا
    ہوئی شام ان کا خیال آ گیا
    ابھی تک تو ہونٹوں پہ تھا تبسم کا اک سلسلہ
    بہت شاد ماں تھے ہم ان کو بھلا کر
    اچانک یہ کیا ہو گیا
    کہ چہرے پہ رنگِ ملال آ گیا
    ہوئی شام ان کا خیال آ گیا
    ہمیں تو یہی تھا غرور غمِ یار ہے ہم سے دور
    وہی غم جسے ہم نے کس کس جتن سے
    نکالا تھا اس دل سے دور
    وہ چل کر قیامت کی چال آ گیا
    ہوئی شام ان کا خیال آ گیا
    مجروح سلطانپوری

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    اب کہاں اور کسی چیز کی جا رکھی ہے
    دل میں اک تیری تمنا جو بسا رکھی ہے
    سر بکف میں بھی ہوں شمشیر بکف ہے تو بھی
    تو نے کس دن پہ یہ تقریب اٹھا رکھی ہے
    دل سلگتا ہے ترے سرد رویے سے مرا
    دیکھ اس برف نے کیا آگ لگا رکھی ہے
    آئنہ دیکھ ذرا کیا میں غلط کہتا ہوں
    تو نے خود سے بھی کوئی بات چھپا رکھی ہے
    جیسے تو حکم کرے دل مرا ویسے دھڑکے
    یہ گھڑی تیرے اشاروں سے ملا رکھی ہے
    مطمئن مجھ سے نہیں ہے جو رعیت میری
    یہ مرا تاج رکھا ہے یہ قبا رکھی ہے
    گوہر اشک سے خالی نہیں آنکھیں انورؔ
    یہی پونجی تو زمانے سے بچا رکھی ہے

  • @amintabish11
    @amintabish11  2 місяці тому

    خوشبو کے جزیروں سے ستاروں کی حد تک
    اس شہر میں سب کچھ ھے مگر تیری کمی ھے

  • @amintabish11
    @amintabish11  2 місяці тому

    پھر چھڑی رات بات پھولوں کی
    رات ہے یا برات پھولوں کی
    پھول کے ہار پھول کے گجرے
    شام پھولوں کی رات پھولوں کی
    آپ کا ساتھ ساتھ پھولوں کا
    آپ کی بات بات پھولوں کی
    نظریں ملتی ہیں جام ملتے ہیں
    مل رہی ہے حیات پھولوں کی
    کون دیتا ہے جان پھولوں پر
    کون کرتا ہے بات پھولوں کی
    وہ شرافت تو دل کے ساتھ گئی
    لٹ گئی کائنات پھولوں کی
    اب کسے ہے دماغ تہمت عشق
    کون سنتا ہے بات پھولوں کی
    میرے دل میں سرور صبح بہار
    تیری آنکھوں میں رات پھولوں کی
    پھول کھلتے رہیں گے دنیا میں
    روز نکلے گی بات پھولوں کی
    یہ مہکتی ہوئی غزل مخدومؔ
    جیسے صحرا میں رات پھولوں کی
    مرحوم مخدوم محی الدین

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    دروازہ جو کھولا تو نظر آئے کھڑے وہ
    حیرت ہے مجھے ، آج کدھر بھُول پڑے وہ
    بھُولا نہیں دل ، ہجر کے لمحات کڑے وہ
    راتیں تو بڑی تھیں ہی، مگر دن بھی بڑے وہ!
    کیوں جان پہ بن آئی ہے ، بِگڑا ہے اگر وہ
    اُس کی تو یہ عادت کے ہواؤں سے لڑے وہ
    الفاظ تھے اُس کے کہ بہاروں کے پیامات
    خوشبو سی برسنے لگی، یوں پھُول جھڑے وہ
    ہر شخص مجھے ، تجھ سے جُدا کرنے کا خواہاں
    سُن پائے اگر ایک تو دس جا کے حروف جڑے وہ
    بچے کی طرح چاند کو چھُونے کی تمنا
    دِل کی کوئی شہ دے دے تو کیا کیا نہ اڑے وہ
    طوفاں ہے تو کیا غم، مجھے آواز تو دیجے
    کیا بھُول گئے آپ مرے کچے گھڑے وہ
    پروین شاکر

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 роки тому

    Go, lovely Rose,-
    Tell her that wastes her time and me,
    That now she knows,
    When I resemble her to thee,
    How sweet and fair she seems to be.
    Tell her that's young,
    And shuns to have her graces spied,
    That hadst thou sprung
    In deserts where no men abide,
    Thou must have uncommended died.
    Small is the worth
    Of beauty from the light retir'd:
    Bid her come forth,
    Suffer herself to be desir'd,
    And not blush so to be admir'd.
    Then die, that she
    The common fate of all things rare
    May read in thee;
    How small a part of time they share,
    That are so wondrous sweet and fair.

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    کوئی بھی لمحہ کبھی لوٹ کر نہیں آیا
    وہ شخص ایسا گیا پھر نظر نہیں آیا
    پَلٹ کے آنے لگے شام کے پرندے بھی
    ہمارا صُبح کا بُھولا مگر نہیں آیا
    چلو کہ کوچئہ قاتل سے ہم ہی ہو آئیں
    کہ نخلِ دارپہ کب سے ثمر نہیں آیا!
    کدھر کو جاتے ہیں رستے ، یہ راز کیسے کُھلے
    جہاں میں کوئی بھی بارِدگر نہیں آیا
    ہمیں یقین ہے امجد نہیں وہ وعد ہ خلاف
    پہ عُمر کیسے کٹے گی ، اگر نہین آیا
    امجد اسلام امجد

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    تیری باتیں ہی سنانے آئے
    دوست بھی دل ہی دکھانے آئے
    پھول کھلتے ہیں تو ہم سوچتے ہیں
    تیرے آنے کے زمانے آئے
    ایسی کچھ چپ سی لگی ہے جیسے
    ہم تجھے حال سنانے آئے
    عشق تنہا ہے سرِ منزلِ غم
    کون یہ بوجھ اٹھانے آئے
    اجنبی دوست ہمیں دیکھ کہ ہم
    کچھ تجھے یاد دلانے آئے
    دل دھڑکتا ہے سفر کے ھنگام
    کاش پھر کوئی بلانے آئے
    اب تو رونے سے بھی دل دکھتا ہے
    شاید اب ہوش ٹھکانے آئے
    کیا کہیں پھر کوئی بستی اجڑی
    لوگ کیوں جشن منانے آئے
    سو رہو موت کے پہلو میں فراز
    نیند کس وقت نہ جانے آئے
    احمد فراز

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    غضب کیا ترے وعدے پہ اعتبار کیا
    تمام رات قیامت کا انتظار کیا
    داغ دہلوی

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    تم پریشان نہ ہو باب کرم وا نہ کرو
    اور کچھ دیر پکاروں گا چلا جاؤں گا
    اسی کوچے میں جہاں چاند اگا کرتے ہیں
    شب تاریک گزاروں گا چلا جاؤں گا
    راستہ بھول گیا یا یہی منزل ہے میری
    کوئی لایا ہے کہ خود آیا ہوں معلوم نہیں
    کہتے ہیں حسن کی نظریں بھی حسیں ہوتی ہیں
    میں بھی کچھ لایا ہوں کیا لایا ہوں معلوم نہیں
    یوں تو جو کچھ تھا میرے پاس میں سب بیچ آیا
    کہیں انعام ملا اور کہیں قیمت بھی نہیں
    کچھ تمہارے لئے آنکھوں میں چھپا رکھا ہے
    دیکھ لو اور نہ دیکھو تو شکایت بھی نہیں
    ایک تو اتنی حسیں دوسرے یہ آرائش
    جو نظر پڑتی ہے چہرے پہ ٹھہر جاتی ہے
    مسکرا دیتی ہو رسما بھی اگر محفل میں
    اک دھنک ٹوٹ کے سینوں میں بکھر جاتی ہے
    گرم بوسوں سے تراشا ہوا نازک پیکر
    جسکی اک آنچ سے ہر روح پگھل جاتی ہے
    میں نے سوچا ہے کہ سب سوچتے ہونگے شائد
    پیاس اس طرح بھی کیا سانچے میں ڈھل جاتی ہے
    کیا کمی ہے جو کرو گی مرا نذرانہ قبول
    چاہنے والے بہت چاہ کے افسانے بہت
    ایک ہی رات سہی گرمی ہنگامہ عشق
    ایک ہی رات میں جل مرتے ہیں پروانے بہت
    پھر بھی اک رات میں سو طرح کے موڑ آتے ہیں
    کاش تم کو کبھی تنہائی کا احساس نہ ہو
    کاش ایسا نہ ہو گھیرے رہے دنیا تم کو
    اور اس طرح کہ جس طرح کوئی پاس نہ ہو
    آج کی رات جو میری ہی طرح تنہا ہے
    میں کسی طرح گزاروں گا چلا جاؤں گا
    تم پریشان نہ ہو باب کرم وا نہ کرو
    اور کچھ دیر پکاروں گا چلا جاؤں گا
    کیفی اعظمی

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    وہ ہٹا رہے ہیں پردہ سر بام چپکے چپکے
    میں نظارہ کر رہا ہوں سر شام چپکے چپکے
    یہ جھکی جھکی نگاہیں یہ حسیں حسیں اشارے
    مجھے دے رہے ہیں شاید وہ پیام چپکے چپکے
    نہ دکھاؤ چلتے چلتے یوں قدم قدم پہ شوخی
    کوئی قتل ہو رہا ہے سر عام چپکے چپکے
    کبھی شوخیاں دکھانا کبھی ان کا مسکرانا
    یہ ادائیں کر نہ ڈالیں میرا کام چپکے چپکے
    یہ جو ہچکیاں مسلسل مجھے آ رہی ہیں عالمؔ
    کوئی لے رہا ہے شاید میرا نام چپکے چپکے

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 роки тому

    Sweet rose of virtue and of gentleness,
    delightful lily of youthful wantonness,
    richest in bounty and in beauty clear
    and in every virtue that is held most dear―
    Into your garden, today, I followed you;
    there I saw flowers of freshest hue,
    both white and red, delightful to see,
    and wholesome herbs, waving resplendently―
    I fear that March with his last arctic blast
    has slain my fair rose of pallid and gentle cast,
    whose piteous death does my heart such pain
    that, if I could, I would compose her roots again―

  • @amintabish11
    @amintabish11  2 місяці тому

    مجھے رنگ دے نہ سُرور دے ، میرے دِل میں خود کو اُتار دے
    میرے لفظ سارے مہک اُٹھیں ، مجھے ایسی کوئی بہار دے
    مجھے دُھوپ میں تُو قریب کر، مجھے سایہ اپنا نصیب کر
    میری نِکہتوں کو عرُوج دے ، مجھے پُھول جیسا وقار دے
    میری بکھری حالت زار ھے ، نہ تو چین ھے نہ قرار ھے
    مجھے لمس اپنا نواز کے ، میرے جسم و جاں کو نِکھار دے
    تیری راہ کتنی طوِیل ھے ، میری زِیست کتنی قلِیل ھے
    میرا وقت تیرا اسِیر ھے ، مجھے لمحہ لمحہ سنْوار دے
    میرے دِل کی دُنیا اُداس ھے ، نہ تو ھوش ھے نہ حواس ھے
    میرے دِل میں آ کے ٹھہر کبھی ، میرے ساتھ عُمر گزُار دے
    میری نیند مُونسِ خواب کر، میرے رتجَگوں کا حِساب دے
    میرے نام فصلِ گلاب کر، کبھی ایسا مجھ کو بھی پیار دے
    شبِ غم اندھیری ھے کِس قدر، کرُوں کیسے صُبح کا میں سفر ؟؟
    میرے چاند آ میری لے خبر ، مجھے روشنی کا حِصار دے

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    کبھی کبھی یاد میں ابھرتے ہیں نقش ماضی مٹے مٹے سے
    وہ آزمائش دل و نظر کی وہ قربتیں سی وہ فاصلے سے
    کبھی کبھی آرزو کے صحرا میں آ کے رکتے ہیں قافلے سے
    وہ ساری باتیں لگاؤ کی سی وہ سارے عنواں وصال کے سے
    نگاہ و دل کو قرار کیسا نشاط و غم میں کمی کہاں کی
    وہ جب ملے ہیں تو ان سے ہر بار کی ہے الفت نئے سرے سے
    بہت گراں ہے یہ عیش تنہا کہیں سبک تر کہیں گوارا
    وہ درد پنہاں کہ ساری دنیا رفیق تھی جس کے واسطے سے
    تمہیں کہو رند و محتسب میں ہے آج شب کون فرق ایسا
    یہ آ کے بیٹھے ہیں میکدے میں وہ اٹھ کے آئے ہیں میکدے سے
    فیض احمد فیض

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    سارے لہجے ترے بے زباں ایک میں
    اس بھرے شہر میں رائیگاں ایک میں
    وصل کے شہر کی روشنی ایک تو
    ہجر کے دشت میں کارواں ایک میں
    بجلیوں سے بھری بارشیں زور پر
    اپنی بستی میں کچا مکاں ایک میں
    حسرتوں سے اٹے آسماں کے تلے
    جلتی بجھتی ہوئی کہکشاں ایک میں
    مجھ کو فارغ دنوں کی امانت سمجھ
    بھولی بسری ہوئی داستاں ایک میں
    رونقیں شور میلے جھمیلے ترے
    اپنی تنہائی کا رازداں ایک میں
    ایک میں اپنی ہی زندگی کا بھرم
    اپنی ہی موت پر نوحہ خواں ایک میں
    اس طرف سنگ باری ہر اک بام سے
    اس طرف آئنوں کی دکاں ایک میں
    وہ نہیں ہے تو محسن یہ مت سوچنا
    اب بھٹکتا پھروں گا کہاں ایک میں
    محسن نقوی

  • @amintabish11
    @amintabish11  2 місяці тому

    پانچ دس پیسے، چار آنے تھے
    وہ زمانے بھی کیا زمانے تھے
    جیب میں ہوں گے ایک دن سو بھی
    اُن دنوں خواب یہ سہانے تھے
    آمدن کے لئے قلم کاپی
    کارگر ، مستند بہانے تھے
    یار، بوتل، کباب اور قلفی
    کبھی قارون کے خزانے تھے
    عید کا انتظار رہتا تھا
    سکے جیبوں میں کھنکھنانے تھے
    کتنی سستی تھیں وہ سبھی خوشیاں
    کیا حسیں وقت وہ پرانے تھے
    آج پیسہ ہے عقل اور دانش
    کل تلک لوگ ہی سیانے تھے
    کل میسر تھے مفت جو منظر
    اب وہ لاکھوں میں بھی نہ آنے تھے
    ہم نے بچپن کو ساتھ یوں رکھا
    عمرِ دوراں کے غم بھلانے تھے
    خوب پچھلی صدی تھی وہ ابرک
    جو تعلق تھے سولہ آنے تھے

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    کل رات تنہا چاند کو دیکھا تھا میں نے خواب میں
    محسنؔ مجھے راس آئے گی شاید سدا آوارگی
    لوگو بھلا اس شہر میں کیسے جئیں گے ہم جہاں
    ہو جرم تنہا سوچنا لیکن سزا آوارگی
    اس سمت وحشی خواہشوں کی زد میں پیمان وفا
    اس سمت لہروں کی دھمک کچا گھڑا آوارگی

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    Love requires patience and desire is desperate.
    What color should I do of my heart as long as I have blood of my liver.
    Lover, patience and desire is unwanted
    What color should I do with my heart till I have my blood
    Aashiqui patience and desire desperate
    What color of my heart should I do, if I have blood of my heart

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    میں خیال ہوں کسی اور کا مجھے سوچتا کوئی اور ہے
    سر آئینہ مرا عکس ہے پس آئینہ کوئی اور ہے
    میں کسی کے دست طلب میں ہوں تو کسی کے حرف دعا میں ہوں
    میں نصیب ہوں کسی اور کا مجھے مانگتا کوئی اور ہے
    عجب اعتبار و بے اعتباری کے درمیان ہے زندگی
    میں قریب ہوں کسی اور کے مجھے جانتا کوئی اور ہے
    مری روشنی ترے خد و خال سے مختلف تو نہیں مگر
    تو قریب آ تجھے دیکھ لوں تو وہی ہے یا کوئی اور ہے
    تجھے دشمنوں کی خبر نہ تھی مجھے دوستوں کا پتا نہیں
    تری داستاں کوئی اور تھی مرا واقعہ کوئی اور ہے
    وہی منصفوں کی روایتیں وہی فیصلوں کی عبارتیں
    مرا جرم تو کوئی اور تھا پہ مری سزا کوئی اور ہے
    کبھی لوٹ آئیں تو پوچھنا نہیں دیکھنا انہیں غور سے
    جنہیں راستے میں خبر ہوئی کہ یہ راستہ کوئی اور ہے
    جو مری ریاضت نیم شب کو سلیمؔ صبح نہ مل سکی
    تو پھر اس کے معنی تو یہ ہوئے کہ یہاں خدا کوئی اور ہے

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 роки тому

    bab-e-hairat se mujhe izn-e-safar hone ko hai
    tahniyat ai dil ki ab diwar dar hone ko hai
    khol den zanjir-e-dar aur hauz ko khali karen
    zindagi ke bagh mein ab sah-pahar hone ko hai
    maut ki aahat sunai de rahi hai dil mein kyun
    kya mohabbat se bahut khali ye ghar hone ko hai
    gard-e-rah ban kar koi hasil safar ka ho gaya
    khak mein mil kar koi lal-o-guhar hone ko hai
    ek chamak si to nazar aai hai apni khak mein
    mujh pe bhi shayad tawajjoh ki nazar hone ko hai
    gum-shuda basti musafir laut kar aate nahin
    moajaza aisa magar bar-e-digar hone ko hai
    raunaq-e-bazar-o-mahfil kam nahin hai aaj bhi
    saneha is shahr mein koi magar hone ko hai
    ghar ka sara rasta is sarkhushi mein kat gaya
    is se agle mod koi ham-safar hone ko hai

  • @amintabish11
    @amintabish11  2 місяці тому

    بھول جانا بھی ، اُسے یاد بھی کرتے رھنا
    اچھا لگتا ھے ، اسی دھن میں بکھرتے رھنا
    ھجر والوں سے ، بڑی دیر سے سیکھا ھم نے
    زندہ رھنے کے لیے ، جاں سے گزرتے رھنا
    کیا کہوں ، کیوں میری نیندوں میں خلل ڈالتا ھے
    چاند کے عکس کا ، پانی میں اترتے رھنا
    میں اگر ٹوٹ بھی جاؤں تو ، پھر آئینہ ھُوں
    تم میرے بعد ، بہر طور سنورتے رھنا
    گھر میں رھنا ھے تو ، بکھرتے ھُوئے سائے چن کر
    زخم دیوار و در و بام کے ، بھرتے رھنا
    شام کو ، ڈوبتے سُورج کی ھے عادت “محسن”
    صُبح ھوتے ھی ، میرے ساتھ اُبھرتے رھنا
    “محسن نقوی”

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    ہم سے بھاگا نہ کرو دور غزالوں کی طرح
    ہم نے چاہا ہے تمہیں چاہنے والوں کی طرح
    خودبخود نیند سی آنکھوں میں گھلی جاتی ہے
    مہکی مہکی ہے شب غم ترے بالوں کی طرح
    تیرے بن رات کے ہاتھوں پہ یہ تاروں کے ایاغ
    خوبصورت ہیں مگر زہر کے پیالوں کی طرح
    اور کیا اس سے زیادہ کوئی نرمی برتوں
    دل کے زخموں کو چھوا ہے ترے گالوں کی طرح
    گنگناتے ہوئے اور آ کبھی ان سینوں میں
    تیری خاطر جو مہکتے ہیں شوالوں کی طرح
    جان نثار اختر

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    وہ بے وفا ہے تو کیا مت کہو بُرا اُس کو
    کہ جو ہوا سو ہوا خوش رکھے خدا اُس کو
    نظر نہ آئے تو اسکی تلاش میں رہنا
    کہیں ملے تو پلٹ کر نہ دیکھنا اُس کو
    وہ سادہ خُو تھا زمانے کے خم سمجھتا کیا
    ہوا کے ساتھ چلا لے اڑی ہوا اُس کو
    وہ اپنے بارے میں کتنا ہے خوش گماں دیکھو
    جب اس کو میں بھی نہ دیکھوں تو دیکھنا اُس کو
    ابھی سے جانا بھی کیا اس کی کم خیالی پر
    ابھی تو اور بہت ہو گا سوچنا اُس کو
    اسے یہ دُھن کہ مجھے کم سے کم اداس رکھے
    مری دعا کہ خدا دے یہ حوصلہ اُس کو
    پناہ ڈھونڈ رہی ہے شبِ گرفتا دلاں
    کوئی پتاؤ مرے گھر کا راستا اُس کو
    غزل میں تذکزہ اس کا نہ کر نصیرؔ کہ اب
    بھلا چکا وہ تجھے تو بھی بھول جا اُس کو
    نصیرؔ ترابی

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    ہم نے کب چاہا کہ وہ شخص ہمارا ہو جائے
    اتنا دکھ جائے کہ آنکھوں کا گزارہ ہو جائے
    ہم جسے پاس بٹھا لیں وہ بچھڑ جاتا ہے
    تم جسے ہاتھ لگا دو وہ تمہارا ہو جائے
    تم کو لگتا ہے کہ تم جیت گئے ہو مجھ سے
    ہے یہی بات تو پھر کھیل دوبارا ہو جائے
    ہے محبت بھی عجب طرز تجارت کہ یہاں
    ہر دکاں دار یہ چاہے کہ خسارہ ہو جائے

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    سوزِ غم دے کے مجھے اس نے یہ ارشاد کیا
    جا تجھے کشمکشِ دہر سے آزاد کیا
    وہ تجھے یاد کرے جس نے بھلایا ہو کبھی
    میں نے تجھ کو نہ بھلایا نا کبھی یاد کیا
    پر میرے کاٹ کے صیاد نے اعلان کیا
    اب قفس کھول دیا جا تجھے آزاد کیا
    سو کے اٹھے ہو مگر چہرے پہ بکھری زلفیں
    کس پریشان طبیعت نے تجھے یاد کیا
    اس کا رونا نہیں کیوں تم نےکیا دل برباد
    اس کا غم ہے کہ بہت دیر سے برباد کیا
    اے میں سو جان سے اس طرزِ تکلم پہ نثار
    پھر تو فرمائیے کیا آپ نے ارشاد کیا
    دل کی چوٹوں نے کبھی چین سے سونے نہ دیا
    جب چلی سرد ہوا میں نے تجھے یاد کیا
    مجھ کو تو ہوش نہیں تم کو خبر ہو شاید
    لوگ کہتے ہیں کہ تم نے مجھے برباد کیا
    جوش ملیح آبادی

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    جس نے تری آنکھوں میں شرارت نہیں دیکھی
    وہ لاکھ کہے اس نے محبت نہیں دیکھی
    اک روپ مرے خواب میں لہرا سا گیا تھا
    پھر دل میں کوئی چیز سلامت نہیں دیکھی
    آئینہ تجھے دیکھ کے گل نار ہوا تھا
    شاید تری آنکھوں نے وہ رنگت نہیں دیکھی
    یوں نقش ہوا آنکھ کی پتلی پہ وہ چہرہ
    پھر ہم نے کسی اور کی صورت نہیں دیکھی
    خیرات کیا وہ بھی جو موجود نہیں تھا
    تو نے تہی دستوں کی سخاوت نہیں دیکھی
    صد شکر گزاری ہے قیامت تن تنہا
    اس رات کسی نے مری حالت نہیں دیکھی
    کیا تجھ سے کہیں کیسے کٹی کیسے کٹے گی
    اچھا ہے کہ تو نے یہ مصیبت نہیں دیکھی
    شاید اسی باعث وہ فروزاں ہے ابھی تک
    سورج نے کبھی رات کی ظلمت نہیں دیکھی
    سب کی طرح تو نے بھی مرے عیب نکالے
    تو نے بھی خدایا مری نیت نہیں دیکھی
    تنکا ہوں مگر سیل کے رستے میں کھڑا ہوں
    اے بھاگنے والو مری ہمت نہیں دیکھی
    جو ٹھان لیا دل میں وہ کر گزرا ہوں شہزادؔ
    آئی ہوئی سر پر کوئی آفت نہیں دیکھی

  • @amintabish11
    @amintabish11  3 місяці тому

    دیکھنا بھی تو انہیں دور سے دیکھا کرنا
    شیوۂ عشق نہیں حسن کو رسوا کرنا
    اک نظر بھی تری کافی تھی پئے راحت جاں
    کچھ بھی دشوار نہ تھا مجھ کو شکیبا کرنا
    ان کو یاں وعدے پہ آ لینے دے اے ابر بہار
    جس قدر چاہنا پھر بعد میں برسا کرنا
    شام ہو یا کہ سحر یاد انہیں کی رکھنی
    دن ہو یا رات ہمیں ذکر انہیں کا کرنا
    صوم زاہد کو مبارک رہے عابد کو صلوٰۃ
    عاصیوں کو تری رحمت پہ بھروسا کرنا
    عاشقو حسن جفاکار کا شکوہ ہے گناہ
    تم خبردار خبردار نہ ایسا کرنا
    کچھ سمجھ میں نہیں آتا کہ یہ کیا ہے حسرتؔ
    ان سے مل کر بھی نہ اظہار تمنا کرنا
    حسرتؔ موہانی

  • @amintabish11
    @amintabish11  2 місяці тому

    "تم پوچھو اور میں نہ بتاؤں ایسے تو حالات نہیں
    ایک ذرا سا دل ٹوٹا ہے اور تو کوئی بات نہیں،
    کس کو خبر تھی سانولے بادل بِن برسے اڑ جاتے ہیں
    ساون آیا لیکن اپنی قسمت میں برسات نہیں،
    ٹوٹ گیا جب دل تو پھر یہ سانس کا نغمہ کیا معنی
    گونج رہی ہے کیوں شہنائی جب کوئی بارات نہیں،
    غم کے اندھیارے میں تجھ کو اپنا ساتھی کیوں سمجھوں
    تو پھر تو ہے میرا تو سایہ بھی میرے ساتھ نہیں،
    مانا جیون میں عورت اک بار محبت کرتی ہے
    لیکن مجھ کو یہ تو بتا دے کیا تو عورت ذات نہیں،
    ختم ہوا میرا فسانہ اب یہ آنسو پونچھ بھی لو
    جس میں کوئی تارا چمکے آج کی رات وہ رات نہیں،
    میرے غمگیں ہونے پر احباب ہیں یوں حیران قتیلؔ
    جیسے میں پتھر ہوں میرے سینے میں جذبات نہیں"۔
    "قتیل شفائی"

  • @amintabish11
    @amintabish11  2 місяці тому

    کٹ ہی گئی جدائی بھی کب یہ ہوا کہ مر گئے
    تیرے بھی دن گزر گئے میرے بھی دن گزر گئے
    تو بھی کچھ اور اور ہے ہم بھی کچھ اور اور ہیں
    جانے وہ تو کدھر گیا جانے وہ ہم کدھر گئے
    راہوں میں ہی ملے تھے ہم راہیں نصیب بن گئیں
    وہ بھی نہ اپنے گھر گیا ہم بھی نہ اپنے گھر گئے
    وقت ہی جدائی کا اتنا طویل ہو گیا
    دل میں ترے وصال کے جتنے تھے زخم بھر گئے
    وہ بھی غبار خواب تھا ہم بھی غبار خواب تھے
    وہ بھی کہیں بکھر گیا ہم بھی کہیں بکھر گئے
    کوئی کنار آب جو بیٹھا ہوا ہے سرنگوں
    کشتی کدھر چلی گئی جانے کدھر بھنور گئے
    بارش وصل وہ ہوئی سارا غبار دھل گیا
    وہ بھی نکھر نکھر گیا ہم بھی نکھر نکھر گئے