اللّٰہ کا فضل وکرم اور انعام ہے کہ ہم خانوادہ قاسمی سے علم حاصل کرنے سعادت نصیب ہوئی، اور دعاء ہے کہ تا قیامت اس خانوادہ قاسمی سے ساری دنیا فیض حاصل کرتی رہے حضرت کا سایہ تا دیر ہم پر قائم فرمائے، جو ایک باعزت معزز خلیفئہ رسول صلعم سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کا قبیلہ و خانوادہ ہے.
ماشاءاللہ لاقوۃ الا باللہ ❤❤❤ سبحان الله کیا ہی خوب حکیمانہ انداز ہے۔اللہ پاک حضرت الاستاذ کو صحت و سلامتی کے ساتھ عمر دراز عطاء فرمائے۔ آمین ثم آمین یارب العالمین
قرآن کے ابداع و تخلیق کائنات و انسان کا بیان بمقابلہ جدید نظریہ ارتقا کا تقابلی مطالعہ و تحقیق میرے ڈاکٹریٹ کے بعد کا تحقیقی موضوع ہے ۔ 25،26 مئی 1913 میں امریکہ/ کینٹوکی میں عالمی اسلامی ریسرچ فاؤنڈیشن (IRFI) کی طرف سے ایک عالمی کانفرنس منعقد کی گئی تھی ۔ اس میں شرکت کے لیے کانفرنس نے مختلف موضوعات پر مقالات طلب کیا تھا جن کی تفصیل ' Islamic Voice ' سپتمبر 2011 میں شائع کی گئی تھی ۔ ان میں دوسرا اہم موضوع Islamic Theory of Evolution تھا ۔ اس عالمی سیمینار میں شرکت کے خواہشمند کو تین سو الفاظ پر مشتمل مقالہ کا خلاصہ 30 جون 2012 اور مقالہ 15 دسمبر 2012 تک پیش کرنے کے لیے کہا گیا تھا ۔ میں نے وقت مقررہ کے اندر خلاصہ (Abstract) اور مکمل مقالہ بذریعہ ای میل وقت مقررہ کے اندر بھیج دیا ۔ میرے مقالہ کا عنوان تھا The Holy Qur'an refutes the Theory of Evolution چونکہ یہ کانفرنسں کے منتظمین کے مقصد کے خلاف تھا ۔ نظریہ ارتقا معتقدین اس کی مخالفت برداشت نہیں کرپاتے ہیں اس لیے ۔میرا مقالہ شریک سیمینار نہیں کیا گی ۔ شاید انہوں نے اسے اپنے ویب سائیٹ میں ڈال دیا ۔ اس موضوع کی تحقیق کی جانب یہ میرا پہلا بڑا قدم تھا ۔ انگریزی میں تیار کردہ یہ مقالہ میں نے یو ٹیوب کے مختلف عالمی چینلز میں ڈال دیا ۔ اس پر موافقت میں کم اور مخالفت میں زیادہ کمنٹس آئے ۔ مسلمانوں میں جدید تعلیم یافتہ اشخاص بھی اس نظریہ کے موافقت میں لکھتے اور بولتے رہتے ہیں ۔ مجھے اس موضوع پر جو کچھ لٹریچر انگریزی یا اردو میں ملتا ہے اس کا مطالعہ کرتا رہتا ہوں اور انہیں اپنے ریفرنس لائبریری میں بطور ریکارڈ محفوظ کرلیتا ہوں ۔ چارلس ڈارون کا نظریہ جو بعد -- Neo Darwanism اور New Synthetic theory of Evolutio نام سے پیش کیا گیا دنیا کا سب سے بڑا موضوع ہے ۔ ہند میں اس پر بہت کم توجہ دی گئی ۔ مولانا شہاب الدین ندوی رحمہ نے ' تخلیق آدم اور نظریہ ارتقا ' پر ایک کتاب لکھی تھی جو فرقانیہ اکیڈیمی بنگلور سے شائع کی گئی تھی ۔ یونیورسیٹیوں کے فارغین تو ڈارونزم کی موافقت اور تعریف کرتے نظر آتے ہیں ۔ یہ اللہ جل شانہ کی مشیت تھی کہ اس نے مجھے اس موضوع کی طرف توجہ کرنے اور اس پر کچھ کام کرنے کی توفیق بخشی ۔ این سعادت بزور بازو نیست تا نہ بخشد خدائے بخشندہ ڈاکٹر محمد لئیق ندوی ڈائرکٹر آمنہ انسٹیٹیوٹ آف اسلامک اسٹڈیز اینڈ انالائسس A Global and Universal Research Institute nadvilaeeque@gmail.com
قرآن کا بیان ابداع و تخلیق کائنات و انسان بمقابلہ جدید نظریہ ارتقا کا تقابلی مطالعہ و تحقیق میرے ڈاکٹریٹ کے بعد کا موضوع ہے ۔ 25،26 مئی 1913 میں امریکہ/ کینٹوکی میں عالمی اسلامی ریسرچ فاؤنڈیشن (IRFI) کی طرف سے ایک عالمی کانفرنس منعقد کی گئی تھی ۔ اس میں شرکت کے لیے کانفرنس نے مختلف موضوعات پر مقالات طلب کیا تھا جن کی تفصیل ' Islamic Voice ' سپتمبر 2011 میں شائع کی گئی تھی ۔ ان میں دوسرا اہم موضوع Islamic Theory of Evolution تھا ۔ اس عالمی سیمینار میں شرکت کے خواہشمند کو تین سو الفاظ پر مشتمل مقالہ کا خلاصہ 30 جون 2012 اور مقالہ 15 دسمبر 2012 تک پیش کرنے کے لیے کہا گیا تھا ۔ میں نے وقت مقررہ کے اندر خلاصہ (Abstract) اور مکمل مقالہ بذریعہ ای میل وقت مقررہ کے اندر بھیج دیا ۔ میرے مقالہ کا عنوان تھا The Holy Qur'an refutes the Theory of Evolution چونکہ یہ کانفرنسں کے منتظمین کے مقصد کے خلاف تھا ۔ نظریہ ارتقا معتقدین اس کی مخالفت برداشت نہیں کرپاتے ہیں اس لیے ۔میرا مقالہ شریک سیمینار نہیں کیا گی ۔ شاید انہوں نے اسے اپنے ویب سائیٹ میں ڈال دیا ۔ اس موضوع کی تحقیق کی جانب یہ میرا پہلا بڑا قدم تھا ۔ انگریزی میں تیار کردہ یہ مقالہ میں نے یو ٹیوب کے مختلف عالمی چینلز میں ڈال دیا ۔ اس پر موافقت میں کم اور مخالفت میں زیادہ کمنٹس آئے ۔ مسلمانوں میں جدید تعلیم یافتہ اشخاص بھی اس نظریہ کے موافقت میں لکھتے اور بولتے رہتے ہیں ۔ مجھے اس موضوع پر جو کچھ لٹریچر انگریزی یا اردو میں ملتا ہے اس کا مطالعہ کرتا رہتا ہوں اور انہیں اپنے ریفرنس لائبریری میں بطور ریکارڈ محفوظ کرلیتا ہوں ۔ چارلس ڈارون کا نظریہ جو بعد -- Neo Darwanism اور New Synthetic theory of Evolutio نام سے پیش کیا گیا دنیا کا سب سے بڑا موضوع ہے ۔ ہند میں اس پر بہت کم توجہ دی گئی ۔ مولانا شہاب الدین ندوی رحمہ نے ' تخلیق آدم اور نظریہ ارتقا ' پر ایک کتاب لکھی تھی جو فرقانیہ اکیڈیمی بنگلور سے شائع کی گئی تھی ۔ یونیورسیٹیوں کے فارغین تو ڈارونزم کی موافقت اور تعریف کرتے نظر آتے ہیں ۔ یہ اللہ جل شانہ کی مشیت تھی کہ اس نے مجھے اس موضوع کی طرف توجہ کرنے اور اس پر کچھ کام کرنے کی توفیق بخشی ۔ این سعادت بزور بازو نیست تا نہ بخشد خدائے بخشندہ ڈاکٹر محمد لئیق ندوی ڈائرکٹر آمنہ انسٹیٹیوٹ آف اسلامک اسٹڈیز اینڈ انالائسس A Global and Universal Research Institute nadvilaeeque@gmail.com
اللہ تعالیٰ حضرت مہتمم صاحب دامت برکاتہم العالیہ کی عمر دراز فرمائیں حضرت کا سایہ ہمارے سروں پر تا دیر قائم فرمائے آمین
Ameen
Masha allah hazrat ka bayan bahot purmaghz hai
ماشاء الله
عظیم خاندان کا عظیم سپوت
اللہ تعالی حضرت کی عمر میں برکت عطا فرمائے
اللّٰہ کا فضل وکرم اور انعام ہے کہ ہم خانوادہ قاسمی سے علم حاصل کرنے سعادت نصیب ہوئی، اور دعاء ہے کہ تا قیامت اس خانوادہ قاسمی سے ساری دنیا فیض حاصل کرتی رہے حضرت کا سایہ تا دیر ہم پر قائم فرمائے، جو ایک باعزت معزز خلیفئہ رسول صلعم سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کا قبیلہ و خانوادہ ہے.
ماشاءاللہ لاقوۃ الا باللہ ❤❤❤
سبحان الله کیا ہی خوب حکیمانہ انداز ہے۔اللہ پاک حضرت الاستاذ کو صحت و سلامتی کے ساتھ عمر دراز عطاء فرمائے۔ آمین ثم آمین یارب العالمین
ماشاءاللہ بہت خوب حضرت نے بہت دلچسپ اور قیمتی باتیں بیان فرمائی ہیں
Aamin summa Aamin
ماشاء الله
بہترین گفتگو فرمائی حضرت نے
ماشاء الله. ربنا تقبل منا كما تقبلت من حبيبك محمد و خليلك إبراهيم عليهما الصلاة والسلام
آنکھوں میں اڑ رہی ہے لٹی محفلوں کی دھول
ماشاءاللہ
اللہ رب العزت مادر علمی کو نظر بد سے بچائے
ماشاءاللہ
اللہ تعالیٰ حضرت کی عمر کو دراز کرے ۔۔آمین
ماشاءاللہ بہت خوب
اللہ اس ادارے کو نظر بدسے بچانے آمین ثم آمین
ماشاء اللہ بہت خوب اللہ حضرت جی کو ہمیشہ خوش رکھے آمین یارب العالمین
اللہ تعالی حضرت استاذ محترم کی عمر میں برکت عطا فرمائے
اللہ تعالیٰ حضرتین کی عمریں دراز فرمائے آمین
Mashallah bhut khoob ...Allah hazrat ustezai muhtram ki umar daraz far may Aameen summa Aameen
ماشاءاللہ بہت خوب بارک اللہ فی عمرک وصحتک آمین یا ربّی
Ma sha Allah
ماشاء اللہ
Masha Allah
Mashaallah
Allah Sirf Iman wale ko hi jannat or galba deta he maslake ala hajrat jindabad 6
🤣🤣🤣
قرآن کے ابداع و تخلیق کائنات
و انسان کا بیان
بمقابلہ جدید نظریہ ارتقا
کا تقابلی مطالعہ و تحقیق میرے ڈاکٹریٹ
کے بعد کا تحقیقی موضوع ہے ۔
25،26 مئی 1913 میں امریکہ/ کینٹوکی میں عالمی اسلامی ریسرچ فاؤنڈیشن (IRFI) کی طرف سے ایک عالمی کانفرنس منعقد کی گئی تھی ۔ اس میں شرکت کے لیے کانفرنس نے مختلف موضوعات پر مقالات طلب کیا تھا جن کی تفصیل ' Islamic Voice ' سپتمبر 2011 میں شائع کی گئی تھی ۔ ان میں دوسرا اہم موضوع Islamic Theory of Evolution تھا ۔ اس عالمی سیمینار میں شرکت کے خواہشمند کو تین سو الفاظ پر مشتمل مقالہ کا خلاصہ 30 جون 2012 اور مقالہ 15 دسمبر 2012 تک پیش کرنے کے لیے کہا گیا تھا ۔
میں نے وقت مقررہ کے اندر خلاصہ (Abstract) اور مکمل مقالہ بذریعہ ای میل وقت مقررہ کے اندر بھیج دیا ۔ میرے مقالہ کا عنوان تھا
The Holy Qur'an refutes the Theory of Evolution
چونکہ یہ کانفرنسں کے منتظمین کے مقصد کے خلاف تھا ۔ نظریہ ارتقا معتقدین اس کی مخالفت برداشت نہیں کرپاتے ہیں اس لیے
۔میرا مقالہ شریک سیمینار نہیں کیا گی ۔ شاید انہوں نے اسے اپنے ویب سائیٹ میں ڈال دیا ۔
اس موضوع کی تحقیق کی جانب یہ میرا پہلا بڑا قدم تھا ۔ انگریزی میں تیار کردہ یہ مقالہ میں نے یو ٹیوب کے مختلف عالمی چینلز میں ڈال دیا ۔ اس پر موافقت میں کم اور مخالفت
میں زیادہ کمنٹس آئے ۔ مسلمانوں میں جدید تعلیم یافتہ اشخاص بھی اس نظریہ کے موافقت میں لکھتے اور بولتے رہتے ہیں ۔
مجھے اس موضوع پر جو کچھ لٹریچر انگریزی یا اردو میں ملتا ہے اس کا مطالعہ کرتا رہتا ہوں اور انہیں اپنے ریفرنس لائبریری میں بطور ریکارڈ محفوظ کرلیتا ہوں ۔
چارلس ڈارون کا نظریہ جو بعد -- Neo Darwanism اور New Synthetic theory of Evolutio نام سے پیش کیا گیا دنیا کا سب سے بڑا موضوع ہے ۔ ہند میں اس پر بہت کم توجہ دی گئی ۔ مولانا شہاب الدین ندوی رحمہ نے ' تخلیق آدم اور نظریہ ارتقا ' پر ایک کتاب لکھی تھی جو فرقانیہ اکیڈیمی بنگلور سے شائع کی گئی تھی ۔ یونیورسیٹیوں کے فارغین تو ڈارونزم کی موافقت اور تعریف کرتے نظر آتے ہیں ۔
یہ اللہ جل شانہ کی مشیت تھی کہ اس نے مجھے اس موضوع کی طرف توجہ کرنے اور اس پر کچھ کام کرنے کی توفیق بخشی ۔
این سعادت بزور بازو نیست
تا نہ بخشد خدائے بخشندہ
ڈاکٹر محمد لئیق ندوی
ڈائرکٹر
آمنہ انسٹیٹیوٹ آف اسلامک اسٹڈیز اینڈ انالائسس
A Global and Universal Research Institute
nadvilaeeque@gmail.com
ماشاءاللہ بہت خوب
ماشاءاللہ
قرآن کا بیان ابداع و تخلیق کائنات
و انسان
بمقابلہ جدید نظریہ ارتقا
کا تقابلی مطالعہ و تحقیق میرے ڈاکٹریٹ
کے بعد کا موضوع ہے ۔
25،26 مئی 1913 میں امریکہ/ کینٹوکی میں عالمی اسلامی ریسرچ فاؤنڈیشن (IRFI) کی طرف سے ایک عالمی کانفرنس منعقد کی گئی تھی ۔ اس میں شرکت کے لیے کانفرنس نے مختلف موضوعات پر مقالات طلب کیا تھا جن کی تفصیل ' Islamic Voice ' سپتمبر 2011 میں شائع کی گئی تھی ۔ ان میں دوسرا اہم موضوع Islamic Theory of Evolution تھا ۔ اس عالمی سیمینار میں شرکت کے خواہشمند کو تین سو الفاظ پر مشتمل مقالہ کا خلاصہ 30 جون 2012 اور مقالہ 15 دسمبر 2012 تک پیش کرنے کے لیے کہا گیا تھا ۔
میں نے وقت مقررہ کے اندر خلاصہ (Abstract) اور مکمل مقالہ بذریعہ ای میل وقت مقررہ کے اندر بھیج دیا ۔ میرے مقالہ کا عنوان تھا
The Holy Qur'an refutes the Theory of Evolution
چونکہ یہ کانفرنسں کے منتظمین کے مقصد کے خلاف تھا ۔ نظریہ ارتقا معتقدین اس کی مخالفت برداشت نہیں کرپاتے ہیں اس لیے
۔میرا مقالہ شریک سیمینار نہیں کیا گی ۔ شاید انہوں نے اسے اپنے ویب سائیٹ میں ڈال دیا ۔
اس موضوع کی تحقیق کی جانب یہ میرا پہلا بڑا قدم تھا ۔ انگریزی میں تیار کردہ یہ مقالہ میں نے یو ٹیوب کے مختلف عالمی چینلز میں ڈال دیا ۔ اس پر موافقت میں کم اور مخالفت
میں زیادہ کمنٹس آئے ۔ مسلمانوں میں جدید تعلیم یافتہ اشخاص بھی اس نظریہ کے موافقت میں لکھتے اور بولتے رہتے ہیں ۔
مجھے اس موضوع پر جو کچھ لٹریچر انگریزی یا اردو میں ملتا ہے اس کا مطالعہ کرتا رہتا ہوں اور انہیں اپنے ریفرنس لائبریری میں بطور ریکارڈ محفوظ کرلیتا ہوں ۔
چارلس ڈارون کا نظریہ جو بعد -- Neo Darwanism اور New Synthetic theory of Evolutio نام سے پیش کیا گیا دنیا کا سب سے بڑا موضوع ہے ۔ ہند میں اس پر بہت کم توجہ دی گئی ۔ مولانا شہاب الدین ندوی رحمہ نے ' تخلیق آدم اور نظریہ ارتقا ' پر ایک کتاب لکھی تھی جو فرقانیہ اکیڈیمی بنگلور سے شائع کی گئی تھی ۔ یونیورسیٹیوں کے فارغین تو ڈارونزم کی موافقت اور تعریف کرتے نظر آتے ہیں ۔
یہ اللہ جل شانہ کی مشیت تھی کہ اس نے مجھے اس موضوع کی طرف توجہ کرنے اور اس پر کچھ کام کرنے کی توفیق بخشی ۔
این سعادت بزور بازو نیست
تا نہ بخشد خدائے بخشندہ
ڈاکٹر محمد لئیق ندوی
ڈائرکٹر
آمنہ انسٹیٹیوٹ آف اسلامک اسٹڈیز اینڈ انالائسس
A Global and Universal Research Institute
nadvilaeeque@gmail.com
Masha Allah
Mashallah
ماشاء اللہ
Mashallah
ماشاء اللہ
Mashallah