imam abbu haneefa ne isliye thukraya ke , uswaqt ke khailfa unse apni mrzi ke faisle krwate , is waja se , maybe imam abbu yousif ke time pr khailfa ache hoon , aap research krlo thori
@@atifimtiyaznazeer امام ابو حنیفہ نے یہ نہیں کہا تھا کہ جج نہ بنو وہ صرف اس وقت کے بادشاہ ابو جعفر المنصور کے نیچے جج نہیں بننا چاہتے تھے جبکہ امام ابو یوسف جب جج بنا تو اس وقت بادشاہ ابو جعفر المنصور نہیں تھا بلکہ ہارون الرشید تھا اور ہارون رشید ابو جعفر المنصور کے تقریباً 23 سال بعد بادشاہ بنے تھے. یعنی ابو جعفر المنصور کی بادشاہت 146 ہجری (763 عیسوی ) میں تھی اور ہارون الرشید کی بادشاہت 170 ہجری(786 عیسوی) میں تھی.
امام ابو حنیفہ نے یہ نہیں کہا تھا کہ جج نہ بنو امام ابو حنیفہ نے جج (قاضی) کا عہدہ عباسی خلیفہ ابو جعفر المنصور کے دور میں ٹھکرایا۔ یہ واقعہ 146 ہجری (763 عیسوی) کے قریب پیش آیا۔ خلیفہ منصور نے امام ابو حنیفہ کو بطور قاضی مقرر کرنا چاہا، لیکن امام نے یہ پیشکش قبول نہیں کی کیونکہ وہ حکومتی دباؤ اور مداخلت سے آزاد عدالتی فیصلے کو اہم سمجھتے تھے ان کا خیال تھا کہ بادشاہ وقت مجھ سے اپنے مرضی کے فیصلے کروائے گا۔ ان کے انکار پر بادشاہ نے انہیں قید کر دیا، جہاں ان کا انتقال بھی ہوا۔ امام ابو یوسف کو ہارون الرشید کے دور میں، 170 ہجری (786 عیسوی) کے بعد، قاضی القضاۃ (چیف جسٹس) کے عہدے پر مقرر کیا گیا۔ یہ عہدہ اسلامی تاریخ میں پہلی مرتبہ قائم ہوا اور امام ابو یوسف اس منصب پر فائز ہونے والے پہلے عالم تھے۔ انہوں نے عدالتی اور انتظامی نظام کو بہتر بنانے کے لیے کئی اصلاحات کیں اور فقہ حنفی کو عباسی خلافت کے عدالتی نظام کا حصہ بنایا۔ تو اما ابو حنیفہ اور امام ابو یوسف کے دور کے بادشاہ الگ الگ تھے ان کے درمیان تقریباً 23 سال کا فرق تھا.
اللہ ہمیں اپنے رضاوالے کام کرنے کی توفیق عطافرمایے 🤲🤲🤲
اللہ مفتی طارق مسعود صاحب دامت برکاتہم کے علم میں ترقی عطافرمائے 🤲🤲🤲
MAA SHAA ALLAH ❤❤❤
ما شاء الله تبارك الله
جزاك اللهُ
❤MashAllah ❤
سلامت رہیں امام اعظم ابو حنیفہ
سلامت رہیں سارے حنفی ❤
ALLAH İmam Abu Hanifa ko salamat rakhein ameen♥️🌸
MASHALLAH ❤❤❤❤❤
Samajhte Hain Mufti Sahab😂😂😂😂 last line epic 😂😂😂
مولانا احمد رضا صاحب کا رسالہ اجلی لاعلام ان الفتویٰ مطلقاً علی قول الامام
کہ فتوی مطلقا امام اعظم کے قول پر ہوتا ہے ۔۔۔
اس بارے میں کیا خیال ہے
Imam Abu Haneefa , marte dam tak Qazi ka ohda thukra diya,
lkin , ye ishkal paida hota hai, Imam Yousuf ne kyun Qazi ka ohda qabool kr liya
imam abbu haneefa ne isliye thukraya ke , uswaqt ke khailfa unse apni mrzi ke faisle krwate , is waja se , maybe imam abbu yousif ke time pr khailfa ache hoon , aap research krlo thori
To apke hisab se kisi ko Qazi ka Ohda Qubool hee nahi karna chahiye tha 🤣
@rameezsheikh7576 mere hisab se nhi, Abu Haneefa ke hisab se, thora to logic ka istemal krlo, ya upar ka mala khali hai kya
@@atifimtiyaznazeer
امام ابو حنیفہ نے یہ نہیں کہا تھا کہ جج نہ بنو وہ صرف اس وقت کے بادشاہ ابو جعفر المنصور کے نیچے جج نہیں بننا چاہتے تھے جبکہ امام ابو یوسف جب جج بنا تو اس وقت بادشاہ ابو جعفر المنصور نہیں تھا بلکہ ہارون الرشید تھا اور ہارون رشید ابو جعفر المنصور کے تقریباً 23 سال بعد بادشاہ بنے تھے.
یعنی ابو جعفر المنصور کی بادشاہت 146 ہجری (763 عیسوی ) میں تھی اور ہارون الرشید کی بادشاہت 170 ہجری(786 عیسوی) میں تھی.
امام ابو حنیفہ نے یہ نہیں کہا تھا کہ جج نہ بنو
امام ابو حنیفہ نے جج (قاضی) کا عہدہ عباسی خلیفہ ابو جعفر المنصور کے دور میں ٹھکرایا۔ یہ واقعہ 146 ہجری (763 عیسوی) کے قریب پیش آیا۔ خلیفہ منصور نے امام ابو حنیفہ کو بطور قاضی مقرر کرنا چاہا، لیکن امام نے یہ پیشکش قبول نہیں کی کیونکہ وہ حکومتی دباؤ اور مداخلت سے آزاد عدالتی فیصلے کو اہم سمجھتے تھے ان کا خیال تھا کہ بادشاہ وقت مجھ سے اپنے مرضی کے فیصلے کروائے گا۔ ان کے انکار پر بادشاہ نے انہیں قید کر دیا، جہاں ان کا انتقال بھی ہوا۔
امام ابو یوسف کو ہارون الرشید کے دور میں، 170 ہجری (786 عیسوی) کے بعد، قاضی القضاۃ (چیف جسٹس) کے عہدے پر مقرر کیا گیا۔ یہ عہدہ اسلامی تاریخ میں پہلی مرتبہ قائم ہوا اور امام ابو یوسف اس منصب پر فائز ہونے والے پہلے عالم تھے۔ انہوں نے عدالتی اور انتظامی نظام کو بہتر بنانے کے لیے کئی اصلاحات کیں اور فقہ حنفی کو عباسی خلافت کے عدالتی نظام کا حصہ بنایا۔
تو اما ابو حنیفہ اور امام ابو یوسف کے دور کے بادشاہ الگ الگ تھے ان کے درمیان تقریباً 23 سال کا فرق تھا.
Theak murshid
امام ابو حنیفہ نے بغاوت کو جائز قرار دیا جبکہ ابو یوسف نے حکمرانوں کی چمچہ گیری کی
آپ کی شان میں ہماری جانب سے بڑا بہترین لفظ بطور ہدیہ
چُوتیہ
Imam Abu hanifa nay baghawat ko jaiz bola abu yusuf nay nahi bola