نام ہوں مَیں، پتا نہیں ہوں مَیں چل رہا ہوں، کھڑا نہیں ہوں مَیں جو ہُوا سو ہُوا محبّت میں لوٹ کر دیکھتا نہیں ہوں مَیں مجھے سے بِچھڑا ہُوا ہے وہ، ہو گا اُس سے بِچھڑا ہُوا نہیں ہوں مَیں یہ زمانہ نہیں بھلائی کا ورنہ اتنا بُرا نہیں ہوں مَیں وہ بڑی سادگی سے مِلتا ہے جیسے کچھ جانتا نہیں ہوں مَیں بے نیازانہ زندگی کب تک آدمی ہوں، خدا نہیں ہوں مَیں دیکھتا ہوں، ٹٹول کر خود کو واقعی ہُوں بھی یا نہیں ہوں مَیں وہی انور شعور ہوں اب تک دیکھ لو، دوسرا نہیں ہوں مَیں انور شعور
نام ہوں مَیں، پتا نہیں ہوں مَیں
چل رہا ہوں، کھڑا نہیں ہوں مَیں
جو ہُوا سو ہُوا محبّت میں
لوٹ کر دیکھتا نہیں ہوں مَیں
مجھے سے بِچھڑا ہُوا ہے وہ، ہو گا
اُس سے بِچھڑا ہُوا نہیں ہوں مَیں
یہ زمانہ نہیں بھلائی کا
ورنہ اتنا بُرا نہیں ہوں مَیں
وہ بڑی سادگی سے مِلتا ہے
جیسے کچھ جانتا نہیں ہوں مَیں
بے نیازانہ زندگی کب تک
آدمی ہوں، خدا نہیں ہوں مَیں
دیکھتا ہوں، ٹٹول کر خود کو
واقعی ہُوں بھی یا نہیں ہوں مَیں
وہی انور شعور ہوں اب تک
دیکھ لو، دوسرا نہیں ہوں مَیں
انور شعور
wah kia kehny
بہت عمدہ
Thanks for sharing