@@fazalamin7351رسول اللہ کی نبوت اس کے چچا اور بیویاں نے ترک کردیا تھا نوح نبی کے بیٹے اور بیوی نے نوح نبی کی نبوت کو ترک کردیا تھا سنی کوئی اسلام نہیں ہیں شیخین اور بنوامیہ کی سنت پر عمل کرتے ہیں جس کا اسلام محمدی سے کوئی تعلق نہیں ہیں کفر چھوڑ کر حقیقی اسلام محمدی شعیہ قبول کرو
سورة النساء-59 اے ایمان والو! اللہ کی اطاعت کرو اور رسول کی اطاعت کرو اور جو تم میں سے صاحب اختیار ہیں۔ اگر تم کسی چیز میں اختلاف کرتے ہو تو اسے اللہ اور اس کے رسول کی طرف پھیر دو اگر تم واقعی اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتے ہو۔ یہ ہی بہترین اور جائز حل ہے۔59 جسکا مطلب أُولِی الْأمر سے اختلاف ہوسکتا ہے اور اختلاف کی صورت میں الله اور رسول کی طرف لوٹا دو یعنی أُولِی الْأمر کوئی معصوم امام نہیں کہ جن سے اختلاف نہیں ہوسکتا دوسری بات یہ کہ اختلاف کی صورت میں أُولِی الْأمر کی بات حتمی نہیں ہوگی الله اور رسول کی بات حتمی ہوگی جو کہ آپ کے عقیدے کے برعکس ہے کیونکے آپ کے عقیدے کے مطابق امام سے اختلاف ہو ہی نہیں سکتا ، ویسے بھی یہاں الله اور رسول کے ساتھ امام کا ذکر ہونا چاہئے تھا جو کہ نہیں ہے -
سارے منصب اور نظام انسانوں کے بنائے ہوئے ہیں ۔ آج کل کے منصب صدور اور وزرا اعظم ہیں ۔ یہی وقت کے امام ہوتے ہیں معاشروں کو چلانے کے لئے ۔ ماضی میں رہنے کی بجائے حال اور مستقبل پر توجہ دینی چاہئے ۔
میرا یہ خیال ھیکہ اگر حضرت علی اللہ کی طرفسے مقرر کردہ امام ھوتے تو ہر صورت وہی امام بنتے اور وہی خلیفہ مقرر ھوتے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اگر نہیں بن سکے تو یہی اسکا ثبوت ھیکہ وہ خدا کی طرفسے مقرر کردہ نہیں تھے ۔۔۔۔😢
جب اللہ کسی کو بنا دیتا ہے تو نبی کے اعلان کے بعد بن جاتا ہے جس کا میں مولا اس کا علی مولا۔ علی میرے بعد تمھارا ولی ہے ۔ ضروری نہیں کہ اسے اکثریت کی تایئد حاصل ہو۔ رسول خدا کے فیصلے کو چاہے وہ تقسیم مال غنیمت ہی کیوں نہ ہو ساری امت کو تسلیم کرتے ہوئے کچھ عرصہ درکار ہوتا تھا جب سب کو رسول اللہ کی حکمت سمجھ آجاتی تبھی دل و جان سے اس پر لبیک کہتے تھے تا وقت ادبن خاموشی اور بعض اوقات برملا اظہار اختلاف بھی سامنے آجاتا تھا جس کیلیے حضور اکرم کو کئی کئی دفعہ اجلاس بلانے پڑتے تھے آیات نازل ہوتی تھیں تب جا کہ امت قائل ہوتی تھی نبوت کوئی آسان کام نہیں تھا کہ ادھر کہا اور لوگوں نے تسلیم کر لیا ---- ایسانہیں تھا جناب-- بین ہی باقی انبیا کی قوم میں بھی ماننے والے اتنے آسانی سے نہیں مانتے تھے آپ سورہ بقرہ پڑھ لیں----- ٰغامدی صاحب نے اسکا ذکر غدیر والی ویڈیومیں کیا ہے ۔ حضرت علی کی ولائت کے معاملے میں رسول اللہ کو قریب ڈیڑھ ماہ کی حیات مل سکی جو قلیل عرصہ تھا پھر اس میں شدید علالت بھی آئی--- آپ امت پر حجت پوری کر چکے تھے کافی تھا لہذا بار بار تاکید اور اسرار نہیں کیا کہ کوئی نزہ پیدا نہ ہو نہ صحت اجازت دیتی تھی کہ طویل خطبے دیں اور نہ ہی رسول اللہ کے بعد کوئی وحی کا سلسہ ہونا تھا کہ وہ کسی کو کہ جاتے کہ لوگوں کو علی کی امامت پر قائل کرو ---- عرب عمر رسیدہ سرداروں کے عادی تھے ایک جواں سال سردار کو نائب کو تسلیم کرنے کیلیے عرصہ چاہے تھا لہذا انھون نے فوری تسلیم نہیں کیا------ لیکن جب علی بن ابی طالب اس عمر کو پہنچ گئے تو انھی لوگوں نے خود ضد کر کے ان کو حاکم سردار اور خلیفہ مقرر کیا بنایا مگر فورن نہیں----
@@syedarshadali8351 ارشد صاحب اگر آپ اس وقت کے حالات کاجائزہ لیں تو آپ کو چند اور حقائق بھی معلوم ہوں گے ۔ کچھ حلقوں میں جو اسلام کو اسلیے اپناَئے ہوئے تھے کہ یہ بمقابلہ قریش کے مذہب کے ایک بہتر آپشن ہےان کی اسلام سے اتنی مضبوط وابستگی نہیں تھی جتنی صحابہ کرا م کی تھی۔مخالفین اور منافقین ایسے حلقوں کو متاثر کرنے کیلیے اسلام کیخلاف کئی پراپگنڈا کرتے تھے- ان میں ایک بڑا پراپگنڈا یہ تھا کہ بنو ہاشم نے قریش سے سرداری چھیننے کیلیے نیا مذہب متعارف کروایا ہے اوریہ کہ دیکھ لینا اسلام بنو ہاشم کی وراثت بن جاَے گا۔ یہ چہ مگویاں زیر زبان گردش کرتی تھیں اور ذرائع سے رسول خدا کو معلوم ہو جاتی تھیں ------- جب اللہ نے اپنے حبیب کے دل میں علی کی محبت کو پایا تو آیتِ بلغ اتاری کہ اے نبی آپ اعلان کر دیں جیسا کہ آپ کو پہلے بھی کہا گیا ہے۔یعنی دوسرے الفاظ میں آپ کی چاہت لوگوں کو معلوم ہونی ضروری ہے اسی لیے ایمرجنسی اقدامات کیے گیے اور غدیر پر لوگوں کر روکا گیا جو آگے جا چکے تھے انہیں پیچھے بلایا گیا۔ آپ دیکھیں کہ اس اعلان کے بعد جہاں مبارکیں دی گیئں وہاں چند لوگوں نے براہ راست سوال بھی کیے کہ یہ اللہ کی جانب سے ہے یا آپ نے خود فیصلہ کیا ہے۔ آپ نے فرمایا مفہوم یہ کہ نبی وہی کہتا ہے جو اللہ کا حکم ہو ---جبرن تسلیم کروانے کا نہ حکم آیا نہ جیسے کافروں سے قتال کا حکم آیا تھا ویسا کوئی حکم غیر متفق لوگوں سے قتال کیلیے آیا ---- نرم رویہ رکھا گیا تاکہ معاشرے کا شعور کی مزید تعمیر کی جاے تاکہ لوگ خود اس امر کو محسوس کریں کہ اللہ اور اسکے رسول کا انتخاب لوگوں کی بھلائی کیلے ہے ---- اسی لیے علی بعد میں ہر نظام کا حصہ رہے اور ساتھ غیر متنازعہ رہے----- حتی کہ جب ابن ملجم نے جب سجدے میں وار کیا تو آپ نے اللہ کی قسم کھائی کہ میں علی کامیاب ہو گیا۔۔
حالانکہ آپ نے سقیفہ کو اور غدیر کو بیان نہی کیا مگر پھر بھی آپ نے کافی مثبت طریقے سے شیعت کو بیان کیا ۔ کم از کم اُن لوگوں کے مقابلے میں بہتر تھا جنھوں نے شیعوں کو کافر قرار دیا ۔ بہت شکریہ 🙏 جزاک اللہ خیرا
تمام صحابہ میں فضائل کے لحاظ سے حضرت علی کے قریب ابوبکر لگتے ہیں۔ عمر و عثمانن ہر لحاظ سے حضرت علی سے پیچھے ہیں۔ لیکن علی اور ابوبکر کے تقابل میں بھی خود اہلسنت کے زرائع کیمطابق علی برتر نظر آتے۔۔۔ الحمدللہ کہ من شیعہ ہستم
حضرت ابو بکر رضی الله عنہ کو اس بنیاد پر خلیفہ بنایا گیا ! القرآن الکریم وَالَّذِيۡنَ اسۡتَجَابُوا لِرَبِّهِمۡ وَاَقَامُوۡا الصَّلٰوةَ وَاَمۡرُهُمۡ شُوۡرٰى بَيۡنَهُمۡ وَمِمَّا رَزَقۡنٰهُمۡ يُنۡفِقُوۡنَۚ 38 جو اپنے ربّ کا حکم مانتے ہیں، نماز قائم کرتے ہیں، اپنے معاملات آپس کے مشورے سے چلاتے ہیں،ہم نے جو کچھ بھی رزق انہیں دیا ہے اُس میں سے خرچ کرتے ہیں- سوره شوری 38
You have fully explained Imami religion based on rituals ( Not a Deen based on Tawheed ideology) . The Shia should therefore wait for existence of Imam Mehdi whose decision is final. Why they abuse Shakhain, Mother Ayisha and Hafsa which create differences within Ummah. They should agree to free thaught and keave it to Imam Mehdi to decide.
Actually the successors of the Khwarij, the Abaadi, solved the problem of contract with the Imam and established term limits. Clarifying their democratic methodology and repudiating the belief in imamat. Did Hussein (rta) believe he was appointed by Allah? The Khwarij were partisans of Ali (rta) so why they did not support Hussein (rta)? It seems the five principles described relate to developments much later based on retrospect analysis and fitting history or inventing history to fit their belief system. So the basic critique is that for 1200 years Believers have been deprived of guidance by absence of the Imam. What a loss! Walayat e Fiqih has parallels in its establishment in the absence of their Ghayab imam with establishment of Israel in the absence of the Jewish Messiah. Parallel tropes to deal with an impossibility. Ghamidi sahib, Iran and its Shia surrogates with Russia and other great powers have committed genocide of Syrian and Iraqi Muslims. In Syria 500,000 have been killed and 9 million made into refugees. The cities reduced to rubble and history of Islamic culture destroyed.
Rasul Allah saww kay waqt ma 3teen trha kay muslman thay 1ak munafqeen jinkay liya sura munafqeen mujod ha 2nd dusry khawarjh thay jinhon nay masjid e Zarar banai Rasul Allah saww ki mukhalfat karty howay kahty thay hamay kitab kafi ha munafiq bhi kahty thay hamay kitab kafi ha 3rd tesry Rasul Allah saww kay waqt ma Shianay Ali AS mujod thay jo Rasul Allah saww kay sachay sathi thay jo jang ma sabit qadam rahty thay our baghty nahi thay ab ap Tay karo ap kon say muslman han. Rasul Allah saww ki shahdat per bani Hashim our ap kay sachay sathi Rasul Allah saww kay pass apki Tajheez o Takfeen ma masruf thay our kuch Iqtedar lenay ma masruf. Qurash ma bani Hashim sab say alla our afzal thay onmay mola Ali AS say ziada bad Rasul Allah saww kon afzal tha. Hajtul wida per jab Quran ki ya ayat nazil hoi Ay Rasul puhncha dijay wo hukom jo ap ko puhnchanay ka hukom dia gaya ha ager wo hukom nahi punchaya goya ap nay kar e resalat hi ada nahi kia..ap nay Foran Qader kay muqam per khutba dia our farmaya jis jis ka ma mola hon ous ous kay Ali AS mola han sawa lac sahaba nay mana our mola Ali AS kay hath per 3 din tak bait ki . Rasul Allah saww nay bohat say muqam per mola Ali AS ko apna wasi apna janasheen banaya . Rasul Allah saww nay farmaya ma tom ma 2 wazni chizen churkar ja raha hon Quran our mery Ahly bait dono ko tham kay rakhna kabhi ghumrah nahi ho gay our mujh say huz e kusar pa an milo gay Hadis e Saqleen Rasul Allah saww nay farmaya mery bad mery 12 khalifa Immam hon gay. Quran pak ma ha Hazrt Ibrahim nay dua ki meri zuryat ma immamat ko Qaim kar. Allah swt nay kaha sahaban Adal ko immamat Don ga. Quran pak ma ha Har shakhs Raoz e Mehshar Har shakhs apny Immam kay sath outhaya jay ga Quran pak na Ayat Tatheer ma panjatan ko pak our Tahir Qarar dia jo Rijs nijasat our ghunahon say pak han Masum han. Immam Mehdi Ajel Allah taAlla ki ghabat assay hi ha jassay Hazrt Essa ghaib han our nabi han. Qaed Azam Muhammad ali jinah khuja Asna Ashri Shia thay. Wassiyat say hukumat qaim hoti ha ishi liya lekhnay nahi dia gaya. Rasul Allah saww nay farmaya Ya Ali tom our tumhary Shia Fayzoon han janati han
Muhammad and Quran fail to establish general principles on which societies should be governed. This is not what you would expect from an all knowing God. There are pages devoted to the inheritance laws but only a single line, even that is ambiguous, that deals with the political aspect of human societies. There is clearly something rotten in the state of Mecca here. The whole Quran is too Arab culture and society oriented, this is not how a universal and intelligent God would operate.
He has proved to be a sunni molvi not Islamic scholar.He is afraid to speak truth so that his followers don't start abusing him.He has lost his credibility
Imamat k lye Allah NY Quran m asool bataya Hain lmam jhota na ho imam fask na ho imam fajr na ho imAm zani na ho lmam Islam qabool krny sy pehly gumrah na Raha lmam kbi mushrik na ho imam ka dol aik lehzy k lye Allah ki yad sy gafil na ho imam ka seena har elm sy bhara ho imam pe shaitan ka asra na huwa ho imam sadqeenm sy ho yeny k us man ki good sy le kar Goor tak kibi jhoot na bola ho ye imam ki tareef Allah NY bian ki hai
رسول خدا کے فیصلے کو چاہے وہ تقسیم مال غنیمت ہی کیوں نہ ہو تمام کٔل امت کو تسلیم کرتے ہوئے کچھ عرصہ درکار ہوتا تھا جب سب کو رسول اللہ کی حکمت سمجھ آجاتی تبھی دل و جان سے اس پر لبیک کہتے تھے تا وقت ادبن خاموشی اور بعض اوقات برملا اظہار اختلاف بھی سامنے آجاتا تھا جس کیلیے حضور اکرم کو کئی کئی دفعہ اجلاس بلانے پڑتے تھے آیات نازل ہوتی تھیں تب جا کہ امت قائل ہوتی تھی نبوت کوئی آسان کام نہیں تھا کہ ادھر کہا اور لوگوں نے تسلیم کر لیا --ایسانہیں تھا جناب باقی انبیا کو قوم میں بھی ماننے والے اتنے آسانی سے نہیں مانتے تھے آپ سورہ بقرہ پڑھ لیں--- ٰغامدی صاحب نے اسکا ذکر غدیر والی ویڈیومیں کیا ہے ۔ حضرت علی کی ولائت کے معاملے میں رسول اللہ کو قریب ڈیڑھ ماہ کی حیات مل سکی جو قلیل عرصہ تھا پھر اس میں شدید علالت بھی آئی--- آپ امت پر حجت پوری کر چکے تھے کافی تھا لہذا بار بار تاکید اور اسرار نہیں کیا کہ کوئی نزہ پیدا نہ ہو نہ صحت اجازت دیتی تھی کہ طویل خطبے دیں اور نہ ہی رسول اللہ کے بعد کوئی وحی کا سلسہ ہونا تھا کہ وہ کسی کو کہ جاتے کہ لوگوں کو علی کی امامت پر قائل کرو ---- عرب عمر رسیدہ سرداروں کے عادی تھے ایک جواں سال سردار کو نائب کو تسلیم کرنے کیلیے عرصہ چاہے تھا لہذا انھون نے فوری تسلیم نہیں کیا------ لیکن جب علی بن ابی طالب اس عمر کو پہنچ گئے تو انھی لوگوں نے خود ضد کر کے ان کو حاکم سردار اور خلیفہ مقرر کیا بنایا مگر فورن نہیں----
Dear❤ Dr Sahib kindly what is your research about AHMEDIA TAHREEK it is said this TAHREEK established in india Does it work as missionary system . According to media they are most organised religion sect in the world. It is said it has been established in more than 200 two hundreds Countries. Have they established Khalafat Institute.
حضرت علی نے نہ صرف اپنے سے پہلے تینوں خلفاء کی خلافت کے خلاف نہ صرف کوئی اقدام نہیں کیا بلکہ حضرت ابوبکر، حضرت عمر اور حضرت عثمان کی بیت کی ، اوران خلفاء کے مشیر رہے یعنی خلافت کا حصہ رہے اور اسی نظام کے تحت خلافت قبول کی یعنی خلافت کے تسلسل کا حصہ بنے ، حضرت علی نے امام کا نہیں بلکہ امیرالمومنین کا لقب اختیار کیا -
جب اللہ کسی کو بنا دیتا ہے تو نبی کے اعلان کے بعد بن جاتا ہے جس کا میں مولا اس کا علی مولا۔ علی میرے بعد تمھارا ولی ہے ۔ ضروری نہیں کہ کسی امام کو اکثریت کی تایئد بھی حاصل ہو۔ نہ پہلے دن انحضرت رسالت مآب کو حاصل ہو سکی بلکہ رفتہ رفتہ لوگ مسلمان ہوئے۔ رسول خدا کے فیصلے کو چاہے وہ تقسیم مال غنیمت ہی کیوں نہ ہو ساری امت کو تسلیم کرتے ہوئے کچھ عرصہ درکار ہوتا تھا جب سب کو رسول اللہ کی حکمت سمجھ آجاتی تبھی دل و جان سے اس پر لبیک کہتے تھے تا وقت ادبن خاموشی اور بعض اوقات برملا اظہار اختلاف بھی سامنے آجاتا تھا جس کیلیے حضور اکرم کو کئی کئی دفعہ اجلاس بلانے پڑتے تھے آیات نازل ہوتی تھیں تب جا کہ امت قائل ہوتی تھی نبوت کوئی آسان کام نہیں تھا کہ ادھر کہا اور لوگوں نے تسلیم کر لیا ---- ایسانہیں تھا جناب-- بین ہی باقی انبیا کی قوم میں بھی ماننے والے اتنے آسانی سے نہیں مانتے تھے آپ سورہ بقرہ پڑھ لیں----- ٰغامدی صاحب نے اسکا ذکر غدیر والی ویڈیومیں کیا ہے ۔ حضرت علی کی ولائت کے معاملے میں رسول اللہ کو قریب ڈیڑھ ماہ کی حیات مل سکی جو قلیل عرصہ تھا پھر اس میں شدید علالت بھی آئی--- آپ امت پر حجت پوری کر چکے تھے کافی تھا لہذا بار بار تاکید اور اسرار نہیں کیا کہ کوئی نزہ پیدا نہ ہو نہ صحت اجازت دیتی تھی کہ طویل خطبے دیں اور نہ ہی رسول اللہ کے بعد کوئی وحی کا سلسہ ہونا تھا کہ وہ کسی کو کہ جاتے کہ لوگوں کو علی کی امامت پر قائل کرو ---- عرب عمر رسیدہ سرداروں کے عادی تھے ایک جواں سال سردار کو نائب کو تسلیم کرنے کیلیے عرصہ چاہے تھا لہذا انھون نے فوری تسلیم نہیں کیا------ لیکن جب علی ابن ابی طالب عمر رسیدہ ہوئے تب انھی لوگوں نے خود ضد کر کے ان کو حاکم سردار اور خلیفہ چنا اور بیعت کی----
کدھر ثابت ھے؟؟ دکھا تیرے بارہ اماموں کا نام یا کوئی واضح دلیل کہ قرآن سے کہ نبوت کے بعد ایک عہدہ امامت ھو گا جو قیات تک چلے۔ گا ؟ صرف۔ ایک لفظ اٹھا کر اس سے عقیدہ نہیں بن جاتا
@@FromShiaToMuslimاھلسنت کی کتب میں 12 آئمہ والی حدیث موجود ہے۔۔۔ باقی سنیوں کی کتب بنی امیہ بنی عباس کے حکمرانوں کے زیر اثر لکھی گئی ہے جو محبان اہلبیت کے دشمن تھے۔
بہت خوب ، بہت عمدہ ۔ جزاک اللہ خیرا۔۔۔۔۔
شُکر اُس رَب کا کہ جس نے مُجھ ناچیز کو استادِ محترم غامدی صاحب جیسی عظیم نعمت سے نوازا! 😍 💕
اللہ کا عزاب ہیں تم پر غامدی ناصبی دشمنے علی علیہ السلام اور اولاد علی علیہ السلام ہیں۔
اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ ہم شیعہ خیر البریعہ ہیں بلکہ اہل سنت کو ترک کر کے انہی سنہری اصولوں کو دیکھتے ہوئے جوکہ حقیقی اسلام ہے شیعت کو قبول کیا۔
مجھے بھی ساری زندگی امامت کی سمجھ نہیں آئی کیونکہ اماموں کو خود ان کے بھائیوں اور بھتیجوں نے مسترد کر دیا تھا اس لیے شعیت کو ترک کر کے سچا مسلمان بنا
Dfm
ہربندہ اپنے فرقے کو یہی سمجھتا ہے۔
@@fazalamin7351رسول اللہ کی نبوت اس کے چچا اور بیویاں نے ترک کردیا تھا نوح نبی کے بیٹے اور بیوی نے نوح نبی کی نبوت کو ترک کردیا تھا سنی کوئی اسلام نہیں ہیں شیخین اور بنوامیہ کی سنت پر عمل کرتے ہیں جس کا اسلام محمدی سے کوئی تعلق نہیں ہیں کفر چھوڑ کر حقیقی اسلام محمدی شعیہ قبول کرو
سورة النساء-59
اے ایمان والو! اللہ کی اطاعت کرو اور رسول کی اطاعت کرو اور جو تم میں سے صاحب اختیار ہیں۔ اگر تم کسی چیز میں اختلاف کرتے ہو تو اسے اللہ اور اس کے رسول کی طرف پھیر دو اگر تم واقعی اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتے ہو۔ یہ ہی بہترین اور جائز حل ہے۔59
جسکا مطلب أُولِی الْأمر سے اختلاف ہوسکتا ہے اور اختلاف کی صورت میں الله اور رسول کی طرف لوٹا دو یعنی أُولِی الْأمر کوئی معصوم امام نہیں کہ جن سے اختلاف نہیں ہوسکتا دوسری بات یہ کہ اختلاف کی صورت میں أُولِی الْأمر کی بات حتمی نہیں ہوگی الله اور رسول کی بات حتمی ہوگی جو کہ آپ کے عقیدے کے برعکس ہے کیونکے آپ کے عقیدے کے مطابق امام سے اختلاف ہو ہی نہیں سکتا ، ویسے بھی یہاں الله اور رسول کے ساتھ امام کا ذکر ہونا چاہئے تھا جو کہ نہیں ہے -
سارے منصب اور نظام انسانوں کے بنائے ہوئے ہیں ۔ آج کل کے منصب صدور اور وزرا اعظم ہیں ۔ یہی وقت کے امام ہوتے ہیں معاشروں کو چلانے کے لئے ۔ ماضی میں رہنے کی بجائے حال اور مستقبل پر توجہ دینی چاہئے ۔
ہم بہت خوش نصیب ہیں کہ ہم دور غامدی میں جی رہے ہیں
Mashallah bohat asan andaze bayan. Every thing is clear, except audio.
بہت اہم لیککچر ہے، کافی بڑا ادارہ ہے، انتظامیہ سے درخواست ہے کہ آواز صاف ہونی چاہئیے
میرا یہ خیال ھیکہ اگر حضرت علی اللہ کی طرفسے مقرر کردہ امام ھوتے تو ہر صورت وہی امام بنتے اور وہی خلیفہ مقرر ھوتے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اگر نہیں بن سکے تو یہی اسکا ثبوت ھیکہ وہ خدا کی طرفسے مقرر کردہ نہیں تھے ۔۔۔۔😢
جب اللہ کسی کو بنا دیتا ہے تو نبی کے اعلان کے بعد بن جاتا ہے جس کا میں مولا اس کا علی مولا۔ علی میرے بعد تمھارا ولی ہے ۔ ضروری نہیں کہ اسے اکثریت کی تایئد حاصل ہو۔
رسول خدا کے فیصلے کو چاہے وہ تقسیم مال غنیمت ہی کیوں نہ ہو ساری امت کو تسلیم کرتے ہوئے کچھ عرصہ درکار ہوتا تھا جب سب کو رسول اللہ کی حکمت سمجھ آجاتی تبھی دل و جان سے اس پر لبیک کہتے تھے تا وقت ادبن خاموشی اور بعض اوقات برملا اظہار اختلاف بھی سامنے آجاتا تھا جس کیلیے حضور اکرم کو کئی کئی دفعہ اجلاس بلانے پڑتے تھے آیات نازل ہوتی تھیں تب جا کہ امت قائل ہوتی تھی نبوت کوئی آسان کام نہیں تھا کہ ادھر کہا اور لوگوں نے تسلیم کر لیا ---- ایسانہیں تھا جناب-- بین ہی باقی انبیا کی قوم میں بھی ماننے والے اتنے آسانی سے نہیں مانتے تھے آپ سورہ بقرہ پڑھ لیں----- ٰغامدی صاحب نے اسکا ذکر غدیر والی ویڈیومیں کیا ہے ۔
حضرت علی کی ولائت کے معاملے میں رسول اللہ کو قریب ڈیڑھ ماہ کی حیات مل سکی جو قلیل عرصہ تھا پھر اس میں شدید علالت بھی آئی--- آپ امت پر حجت پوری کر چکے تھے کافی تھا لہذا بار بار تاکید اور اسرار نہیں کیا کہ کوئی نزہ پیدا نہ ہو نہ صحت اجازت دیتی تھی کہ طویل خطبے دیں اور نہ ہی رسول اللہ کے بعد کوئی وحی کا سلسہ ہونا تھا کہ وہ کسی کو کہ جاتے کہ لوگوں کو علی کی امامت پر قائل کرو ---- عرب عمر رسیدہ سرداروں کے عادی تھے ایک جواں سال سردار کو نائب کو تسلیم کرنے کیلیے عرصہ چاہے تھا لہذا انھون نے فوری تسلیم نہیں کیا------ لیکن جب علی بن ابی طالب اس عمر کو پہنچ گئے تو انھی لوگوں نے خود ضد کر کے ان کو حاکم سردار اور خلیفہ مقرر کیا بنایا مگر فورن نہیں----
@@MariaSaleem-gi4uj ماشااللہ ۔ بہت اچھی لوجک سے بات کی آپ نے ۔۔۔۔۔ میں آپکی راۓ کا دلی احترام کرتا ھوں ۔ جزاک اللہ
@@syedarshadali8351 Shukriya JAZAKALLAH!
@@syedarshadali8351 ارشد صاحب اگر آپ اس وقت کے حالات کاجائزہ لیں تو آپ کو چند اور حقائق بھی معلوم ہوں گے ۔ کچھ حلقوں میں جو اسلام کو اسلیے اپناَئے ہوئے تھے کہ یہ بمقابلہ قریش کے مذہب کے ایک بہتر آپشن ہےان کی اسلام سے اتنی مضبوط وابستگی نہیں تھی جتنی صحابہ کرا م کی تھی۔مخالفین اور منافقین ایسے حلقوں کو متاثر کرنے کیلیے اسلام کیخلاف کئی پراپگنڈا کرتے تھے- ان میں ایک بڑا پراپگنڈا یہ تھا کہ بنو ہاشم نے قریش سے سرداری چھیننے کیلیے نیا مذہب متعارف کروایا ہے اوریہ کہ دیکھ لینا اسلام بنو ہاشم کی وراثت بن جاَے گا۔ یہ چہ مگویاں زیر زبان گردش کرتی تھیں اور ذرائع سے رسول خدا کو معلوم ہو جاتی تھیں ------- جب اللہ نے اپنے حبیب کے دل میں علی کی محبت کو پایا تو آیتِ بلغ اتاری کہ اے نبی آپ اعلان کر دیں جیسا کہ آپ کو پہلے بھی کہا گیا ہے۔یعنی دوسرے الفاظ میں آپ کی چاہت لوگوں کو معلوم ہونی ضروری ہے اسی لیے ایمرجنسی اقدامات کیے گیے اور غدیر پر لوگوں کر روکا گیا جو آگے جا چکے تھے انہیں پیچھے بلایا گیا۔
آپ دیکھیں کہ اس اعلان کے بعد جہاں مبارکیں دی گیئں وہاں چند لوگوں نے براہ راست سوال بھی کیے کہ یہ اللہ کی جانب سے ہے یا آپ نے خود فیصلہ کیا ہے۔ آپ نے فرمایا مفہوم یہ کہ نبی وہی کہتا ہے جو اللہ کا حکم ہو ---جبرن تسلیم کروانے کا نہ حکم آیا نہ جیسے کافروں سے قتال کا حکم آیا تھا ویسا کوئی حکم غیر متفق لوگوں سے قتال کیلیے آیا ---- نرم رویہ رکھا گیا تاکہ معاشرے کا شعور کی مزید تعمیر کی جاے تاکہ لوگ خود اس امر کو محسوس کریں کہ اللہ اور اسکے رسول کا انتخاب لوگوں کی بھلائی کیلے ہے ---- اسی لیے علی بعد میں ہر نظام کا حصہ رہے اور ساتھ غیر متنازعہ رہے----- حتی کہ جب ابن ملجم نے جب سجدے میں وار کیا تو آپ نے اللہ کی قسم کھائی کہ میں علی کامیاب ہو گیا۔۔
@@MariaSaleem-gi4uj
اگر اللہ کسی کو بناتا تو اس کا ذکر قرآن میں ضرور کرتا۔
حالانکہ آپ نے سقیفہ کو اور غدیر کو بیان نہی کیا مگر پھر بھی آپ نے کافی مثبت طریقے سے شیعت کو بیان کیا ۔ کم از کم اُن لوگوں کے مقابلے میں بہتر تھا جنھوں نے شیعوں کو کافر قرار دیا ۔
بہت شکریہ 🙏 جزاک اللہ خیرا
Well explanation thanks
تمام صحابہ میں فضائل کے لحاظ سے حضرت علی کے قریب ابوبکر لگتے ہیں۔ عمر و عثمانن ہر لحاظ سے حضرت علی سے پیچھے ہیں۔ لیکن علی اور ابوبکر کے تقابل میں بھی خود اہلسنت کے زرائع کیمطابق علی برتر نظر آتے۔۔۔ الحمدللہ کہ من شیعہ ہستم
حضرت ابو بکر رضی الله عنہ کو اس بنیاد پر خلیفہ بنایا گیا !
القرآن الکریم
وَالَّذِيۡنَ اسۡتَجَابُوا لِرَبِّهِمۡ وَاَقَامُوۡا الصَّلٰوةَ وَاَمۡرُهُمۡ شُوۡرٰى بَيۡنَهُمۡ وَمِمَّا رَزَقۡنٰهُمۡ يُنۡفِقُوۡنَۚ 38
جو اپنے ربّ کا حکم مانتے ہیں، نماز قائم کرتے ہیں، اپنے معاملات آپس کے مشورے سے چلاتے ہیں،ہم نے جو کچھ بھی رزق انہیں دیا ہے اُس میں سے خرچ کرتے ہیں-
سوره شوری 38
برادر امامت و خلافت الٰہی منصب ہے آیہ واذ ابتلی ابراہیم۔۔۔سے ثابت ہے۔
غامدی صاحب سے لاکھ اختلاف مگر انتہائی مفصل اور بلا تعصب شیعہ نظریہ کی تشریح کی۔
You have fully explained Imami religion based on rituals ( Not a Deen based on Tawheed ideology) . The Shia should therefore wait for existence of Imam Mehdi whose decision is final. Why they abuse Shakhain, Mother Ayisha and Hafsa which create differences within Ummah. They should agree to free thaught and keave it to Imam Mehdi to decide.
Imam Mehdi is fraud as explained by Ghamidi in another video.
غدیر میں رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے کیا فرمایا تھا۔ ؟؟ رہی بات قرآن مجید کی تو۔ وربک یخلق ماشاءو یختار ما کان لھم الخیرہہ۔
Masha Allah❤
Sound clarity sahi nahi hai
please improve the sound
Actually the successors of the Khwarij, the Abaadi, solved the problem of contract with the Imam and established term limits. Clarifying their democratic methodology and repudiating the belief in imamat.
Did Hussein (rta) believe he was appointed by Allah?
The Khwarij were partisans of Ali (rta) so why they did not support Hussein (rta)?
It seems the five principles described relate to developments much later based on retrospect analysis and fitting history or inventing history to fit their belief system.
So the basic critique is that for 1200 years Believers have been deprived of guidance by absence of the Imam. What a loss!
Walayat e Fiqih has parallels in its establishment in the absence of their Ghayab imam with establishment of Israel in the absence of the Jewish Messiah. Parallel tropes to deal with an impossibility.
Ghamidi sahib, Iran and its Shia surrogates with Russia and other great powers have committed genocide of Syrian and Iraqi Muslims. In Syria 500,000 have been killed and 9 million made into refugees. The cities reduced to rubble and history of Islamic culture destroyed.
احیاے اسلام کا عنوان تو خود واضح کر رہا ہے کہ اصل اسلام کہیں گم یا مر چکا تھا جسکو ان تحریکوں نے دوبارہ زندہ کرنے کی کوشش کی۔
Revival of religious thoughts among Muslim is the actual title which suits this
Jis adami ko saheeh durude dardna nahi ata ho us par afsoos kar chaiy
یا علی انت و شیعتک ....
اے علی آپ اور آپ کے شیعہ ...
یہ لفظ پیغمبر اکرم ص نے عطا فرمایا?
کیا انصار عرب میں شمار نہیں ہوتے تھے کہ وہ قریش کی سرداری قبول نہیں کرتے؟؟
آپ کسے کے سامنے بیٹھ کر بات کریں اپنے لوگ اپنا چینل اپنے سوا اپنے جواب یہی آپ کا منہج ھے
بیان کا آغاز ہی تضادات کا شکار ہے
Rasul Allah saww kay waqt ma 3teen trha kay muslman thay 1ak munafqeen jinkay liya sura munafqeen mujod ha 2nd dusry khawarjh thay jinhon nay masjid e Zarar banai Rasul Allah saww ki mukhalfat karty howay kahty thay hamay kitab kafi ha munafiq bhi kahty thay hamay kitab kafi ha 3rd tesry Rasul Allah saww kay waqt ma Shianay Ali AS mujod thay jo Rasul Allah saww kay sachay sathi thay jo jang ma sabit qadam rahty thay our baghty nahi thay ab ap Tay karo ap kon say muslman han. Rasul Allah saww ki shahdat per bani Hashim our ap kay sachay sathi Rasul Allah saww kay pass apki Tajheez o Takfeen ma masruf thay our kuch Iqtedar lenay ma masruf. Qurash ma bani Hashim sab say alla our afzal thay onmay mola Ali AS say ziada bad Rasul Allah saww kon afzal tha. Hajtul wida per jab Quran ki ya ayat nazil hoi Ay Rasul puhncha dijay wo hukom jo ap ko puhnchanay ka hukom dia gaya ha ager wo hukom nahi punchaya goya ap nay kar e resalat hi ada nahi kia..ap nay Foran Qader kay muqam per khutba dia our farmaya jis jis ka ma mola hon ous ous kay Ali AS mola han sawa lac sahaba nay mana our mola Ali AS kay hath per 3 din tak bait ki . Rasul Allah saww nay bohat say muqam per mola Ali AS ko apna wasi apna janasheen banaya . Rasul Allah saww nay farmaya ma tom ma 2 wazni chizen churkar ja raha hon Quran our mery Ahly bait dono ko tham kay rakhna kabhi ghumrah nahi ho gay our mujh say huz e kusar pa an milo gay Hadis e Saqleen Rasul Allah saww nay farmaya mery bad mery 12 khalifa Immam hon gay. Quran pak ma ha Hazrt Ibrahim nay dua ki meri zuryat ma immamat ko Qaim kar. Allah swt nay kaha sahaban Adal ko immamat Don ga. Quran pak ma ha Har shakhs Raoz e Mehshar Har shakhs apny Immam kay sath outhaya jay ga Quran pak na Ayat Tatheer ma panjatan ko pak our Tahir Qarar dia jo Rijs nijasat our ghunahon say pak han Masum han. Immam Mehdi Ajel Allah taAlla ki ghabat assay hi ha jassay Hazrt Essa ghaib han our nabi han. Qaed Azam Muhammad ali jinah khuja Asna Ashri Shia thay. Wassiyat say hukumat qaim hoti ha ishi liya lekhnay nahi dia gaya. Rasul Allah saww nay farmaya Ya Ali tom our tumhary Shia Fayzoon han janati han
معاویہ اور یذید کب سے سیدنا بن گیا بھئ ؟
جیسے ہندو سے شیعہ ھونے والے سید بنے پھرتے ہیں
Muhammad and Quran fail to establish general principles on which societies should be governed. This is not what you would expect from an all knowing God. There are pages devoted to the inheritance laws but only a single line, even that is ambiguous, that deals with the political aspect of human societies. There is clearly something rotten in the state of Mecca here. The whole Quran is too Arab culture and society oriented, this is not how a universal and intelligent God would operate.
He has proved to be a sunni molvi not Islamic scholar.He is afraid to speak truth so that his followers don't start abusing him.He has lost his credibility
شعیہ تحریک / سنی / شکیرا کا ڈانس / مقابلہ حسن نیوم سٹی وغیرہ وغیرہ
زیدیہ امامت بھی ھے ؟
Imamat k lye Allah NY Quran m asool bataya Hain lmam jhota na ho imam fask na ho imam fajr na ho imAm zani na ho lmam Islam qabool krny sy pehly gumrah na Raha lmam kbi mushrik na ho imam ka dol aik lehzy k lye Allah ki yad sy gafil na ho imam ka seena har elm sy bhara ho imam pe shaitan ka asra na huwa ho imam sadqeenm sy ho yeny k us man ki good sy le kar Goor tak kibi jhoot na bola ho ye imam ki tareef Allah NY bian ki hai
Khan bataya he ye sab kuch quran me zara hame bhe to malom ho
kiya koi naya Quran nazil hua hai ?
رسول سے منسوب روایت انصاری مسلمانوں کو علم نہیں تھا؟
رسول خدا کے فیصلے کو چاہے وہ تقسیم مال غنیمت ہی کیوں نہ ہو تمام کٔل امت کو تسلیم کرتے ہوئے کچھ عرصہ درکار ہوتا تھا جب سب کو رسول اللہ کی حکمت سمجھ آجاتی تبھی دل و جان سے اس پر لبیک کہتے تھے تا وقت ادبن خاموشی اور بعض اوقات برملا اظہار اختلاف بھی سامنے آجاتا تھا جس کیلیے حضور اکرم کو کئی کئی دفعہ اجلاس بلانے پڑتے تھے آیات نازل ہوتی تھیں تب جا کہ امت قائل ہوتی تھی نبوت کوئی آسان کام نہیں تھا کہ ادھر کہا اور لوگوں نے تسلیم کر لیا --ایسانہیں تھا جناب باقی انبیا کو قوم میں بھی ماننے والے اتنے آسانی سے نہیں مانتے تھے آپ سورہ بقرہ پڑھ لیں--- ٰغامدی صاحب نے اسکا ذکر غدیر والی ویڈیومیں کیا ہے ۔
حضرت علی کی ولائت کے معاملے میں رسول اللہ کو قریب ڈیڑھ ماہ کی حیات مل سکی جو قلیل عرصہ تھا پھر اس میں شدید علالت بھی آئی--- آپ امت پر حجت پوری کر چکے تھے کافی تھا لہذا بار بار تاکید اور اسرار نہیں کیا کہ کوئی نزہ پیدا نہ ہو نہ صحت اجازت دیتی تھی کہ طویل خطبے دیں اور نہ ہی رسول اللہ کے بعد کوئی وحی کا سلسہ ہونا تھا کہ وہ کسی کو کہ جاتے کہ لوگوں کو علی کی امامت پر قائل کرو ---- عرب عمر رسیدہ سرداروں کے عادی تھے ایک جواں سال سردار کو نائب کو تسلیم کرنے کیلیے عرصہ چاہے تھا لہذا انھون نے فوری تسلیم نہیں کیا------ لیکن جب علی بن ابی طالب اس عمر کو پہنچ گئے تو انھی لوگوں نے خود ضد کر کے ان کو حاکم سردار اور خلیفہ مقرر کیا بنایا مگر فورن نہیں----
Dear❤ Dr Sahib kindly what is your research about AHMEDIA TAHREEK it is said this TAHREEK established in india
Does it work as missionary system . According to media
they are most organised religion sect in the world. It is said it has been established in more than 200 two hundreds
Countries. Have they established Khalafat Institute.
حضرت علی نے نہ صرف اپنے سے پہلے تینوں خلفاء کی خلافت کے خلاف نہ صرف کوئی اقدام نہیں کیا بلکہ حضرت ابوبکر، حضرت عمر اور حضرت عثمان کی بیت کی ، اوران خلفاء کے مشیر رہے یعنی خلافت کا حصہ رہے اور اسی نظام کے تحت خلافت قبول کی یعنی خلافت کے تسلسل کا حصہ بنے ، حضرت علی نے امام کا نہیں بلکہ امیرالمومنین کا لقب اختیار کیا -
جب اللہ کسی کو بنا دیتا ہے تو نبی کے اعلان کے بعد بن جاتا ہے جس کا میں مولا اس کا علی مولا۔ علی میرے بعد تمھارا ولی ہے ۔ ضروری نہیں کہ کسی امام کو اکثریت کی تایئد بھی حاصل ہو۔ نہ پہلے دن انحضرت رسالت مآب کو حاصل ہو سکی بلکہ رفتہ رفتہ لوگ مسلمان ہوئے۔
رسول خدا کے فیصلے کو چاہے وہ تقسیم مال غنیمت ہی کیوں نہ ہو ساری امت کو تسلیم کرتے ہوئے کچھ عرصہ درکار ہوتا تھا جب سب کو رسول اللہ کی حکمت سمجھ آجاتی تبھی دل و جان سے اس پر لبیک کہتے تھے تا وقت ادبن خاموشی اور بعض اوقات برملا اظہار اختلاف بھی سامنے آجاتا تھا جس کیلیے حضور اکرم کو کئی کئی دفعہ اجلاس بلانے پڑتے تھے آیات نازل ہوتی تھیں تب جا کہ امت قائل ہوتی تھی نبوت کوئی آسان کام نہیں تھا کہ ادھر کہا اور لوگوں نے تسلیم کر لیا ---- ایسانہیں تھا جناب-- بین ہی باقی انبیا کی قوم میں بھی ماننے والے اتنے آسانی سے نہیں مانتے تھے آپ سورہ بقرہ پڑھ لیں----- ٰغامدی صاحب نے اسکا ذکر غدیر والی ویڈیومیں کیا ہے ۔
حضرت علی کی ولائت کے معاملے میں رسول اللہ کو قریب ڈیڑھ ماہ کی حیات مل سکی جو قلیل عرصہ تھا پھر اس میں شدید علالت بھی آئی--- آپ امت پر حجت پوری کر چکے تھے کافی تھا لہذا بار بار تاکید اور اسرار نہیں کیا کہ کوئی نزہ پیدا نہ ہو نہ صحت اجازت دیتی تھی کہ طویل خطبے دیں اور نہ ہی رسول اللہ کے بعد کوئی وحی کا سلسہ ہونا تھا کہ وہ کسی کو کہ جاتے کہ لوگوں کو علی کی امامت پر قائل کرو ---- عرب عمر رسیدہ سرداروں کے عادی تھے ایک جواں سال سردار کو نائب کو تسلیم کرنے کیلیے عرصہ چاہے تھا لہذا انھون نے فوری تسلیم نہیں کیا------ لیکن جب علی ابن ابی طالب عمر رسیدہ ہوئے تب انھی لوگوں نے خود ضد کر کے ان کو حاکم سردار اور خلیفہ چنا اور بیعت کی----
امامت قرآن سے ثابت ہے اس کا انکار تو شعیہ بھی نہیں کرسکتے۔
کدھر ثابت ھے؟؟ دکھا تیرے بارہ اماموں کا نام یا کوئی واضح دلیل کہ قرآن سے کہ نبوت کے بعد ایک عہدہ امامت ھو گا جو قیات تک چلے۔ گا ؟
صرف۔ ایک لفظ اٹھا کر اس سے عقیدہ نہیں بن جاتا
@@FromShiaToMuslimاھلسنت کی کتب میں 12 آئمہ والی حدیث موجود ہے۔۔۔ باقی سنیوں کی کتب بنی امیہ بنی عباس کے حکمرانوں کے زیر اثر لکھی گئی ہے جو محبان اہلبیت کے دشمن تھے۔
@@FromShiaToMuslimآیہ و اذ ابتلی ابراهیم ربع......قال آنی جاعلک للناس اماما... سے ثابت ہے۔