Dying Aral Sea | بحیرہ خوارزم کے خشک ہونے کی کہانی

Поділитися
Вставка
  • Опубліковано 17 вер 2024
  • وسط ایشیا میں واقع بحیرہ ارال، جسے بحیرہ خوارزم بھی کہا جاتا ہے، کبھی دنیا کی چوتھی سب سے بڑی جھیل تھی۔ لیکن اب اس جھیل کا نوے فیصد رقبہ ریگستان میں تبدیل ہو چکا ہے۔
    کبھی اس جگہ ایک بڑی بندرگاہ تھی لیکن اب صرف دھول اڑتی ہے۔ یہ کہانی ہے دنیا کی چوتھی سب سے بڑی جھیل کے دم توڑ جانے کی جسے دنیا بحیرہ ارال یا بحیرہ خوارزم کے نام سے جانتی ہے۔ وسط ایشیا میں ازبکستان اور قزاقستان کے بیچ واقع بحیرہ خوارزم سن 1960 میں پانی سے لبالب ہوا کرتا تھا اور اس کا رقبہ 68 ہزار مربع کلومیٹر تھا۔ لیکن حالیہ برسوں میں یہ سمندر نما جھیل اس قدر خشک ہوئی کہ اس میں صرف دس فیصد پانی ہی باقی رہ گیا۔
    Subscribe: www.youtube.co...
    dw.com/urdu
    dw.urdu
    #DWUrdu

КОМЕНТАРІ • 166