Zafar Iqbal recites his Naat کیا مدینے کے گلی کوچوں میں عقل پھرتی ہے گماں ہوتی ہوئی

Поділитися
Вставка
  • Опубліковано 14 жов 2024
  • ظفر اقبال : نعتِ رسولِ مقبول ﷺ
    غیرتِ اشکِ تپاں ہوتی ہوئی
    نعت آنکھوں سے رواں ہوتی ہوئی
    روشنی چاروں طرف کیسی ہے
    جو یہاں بھی ہے، وہاں ہوتی ہوئی
    بات اُس حُسن کی ہونٹوں پہ مِرے
    رُکتی رہتی ہے، بیاں ہوتی ہوئی
    کیا مدینے کے گلی کوچوں میں
    عقل پھرتی ہے گماں ہوتی ہوئی
    کہاں لے جائیں محبت اُس کی
    جو عیاں بھی ہے نہاں ہوتی ہوئی
    ساری دنیا کی ہری ہریالی
    سبز گنبد کا نشاں ہوتی ہوئی
    اِس بڑھاپے میں زیارت کی ظفر
    ایک خواہش سی جواں ہوتی ہوئی
    ظفر اقبال

КОМЕНТАРІ • 2

  • @khursheedabdullah2261
    @khursheedabdullah2261  10 місяців тому +3

    غیرتِ اشکِ تپاں ہوتی ہوئی
    نعت آنکھوں سے رواں ہوتی ہوئی
    روشنی چاروں طرف کیسی ہے
    جو یہاں بھی ہے، وہاں ہوتی ہوئی
    بات اُس حُسن کی ہونٹوں پہ مِرے
    رُکتی رہتی ہے، بیاں ہوتی ہوئی
    کیا مدینے کے گلی کوچوں میں
    عقل پھرتی ہے گماں ہوتی ہوئی
    کہاں لے جائیں محبت اُس کی
    جو عیاں بھی ہے نہاں ہوتی ہوئی
    ساری دنیا کی ہری ہریالی
    سبز گنبد کا نشاں ہوتی ہوئی
    اِس بڑھاپے میں زیارت کی ظفر
    ایک خواہش سی جواں ہوتی ہوئی
    ظفر اقبال

  • @mohammadibadurrahman6160
    @mohammadibadurrahman6160 9 місяців тому

    Mashallah bahut khoob
    Kya is mushaire ka poora video upload ho skta h