شعر و ادب کی دنیا میں بہت ساری ایسی شخصیات کا نام امر ہے جو معاشرتی رویوں کو بدلنے میں معاون ثابت ہوئے اور سماج جن اخلاقی خوبیوں اور کمزوریوں کی وجہ سے عروج و زوال کا شکار ہوتا ہے ان پر بات کرتے ہیں ان کا کلام انسانی خوشی اور دکھ کو بیان کرتے ہوئے انسانی نفسیات کی کئی جہتوں کو سامنے رکھتا ہے نثری اور شعری ادب میں میں بہت ساری ایسی قدآور شخصیات موجود ہیں جنہوں نے اپنی نثر یا شاعری کے ذریعے معاشرے کے رویوں کو بدلا اور ایک انقلابی تبدیلی کا باعث بنے جدید دور میں نثر میں واصف علی واصف بابا اشفاق احمد خاں اور شاعری میں اقبال اور فیض احمد فیض کے نام لیے جا سکتے ہیں پنجابی میں بھی بہت سارے ایسے پنجابی نثر لکھنے والے اور پنجابی شاعری کے ذریعے اے معاشرے کو جدید علم اور فلسفہ کی طرف لے جانے والے قدآور نام موجود ہیں یوں آگے چل کر کر سماج کے لیے فلاح کا سبب بھی بنے ان میں دو بڑے نام حضرت بابا بھلے شاہ صاحب اور پیر سید وارث شاہ صاحب کے ہیں جنہوں نے اپنی شاعری پنجابی کے ذریعے شعر و ادب کو نئی جہت عطا کی لیکن بدقسمتی سے ہم نے سید پیر وارث شاہ صاحب پ تو بہت کام کیا لیکن پنجابی میں جدید فلسفے کے بانی حضرت بابا بلھے شاہ صاحب کو بھول گئے اور بابا جی کے کلام کو صرف دھمال ڈالنے کے لیے مخصوص کر دیا اگر بابا جی کے کلام کوانسانی نفسیات کی بنیاد پر پرکھا جائے تو جس طرح طرح اسد اللہ غالب نے اپنی شاعری میں انسانی ذات اور اس کے متعلقہ مسائل کو بیان کیا ہے بالکل اس سے آگے جاکر باباجی نے انسانی ذات کے حوالے سے بحث کی ہے پنجابی شعر و نثر میں لکھنے والوں کی فہرست تو بہت لمبی ہے اور پنجابی زبان ایک خوبصورت اور کلرز زبان ہے کیونکہ پنجاب کا کلچر ست رنگا ہے پنجابی کے موجودہ لکھاریوں نے جہاں اس زبان کی ترویج کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رکھا ہے وہاں پر اس کی خوبصورتی کو نمایاں کرنے کے لئے بھی پنجاب کی روایتی خوبصورتی کو ذریعہ بنائے ہوئے ہیں اور اس کوشش میں پوری دنیا میں بسنے والے پنجابی اپنا کردار ادا کر رہے ہیں برصغیر کی اس خوبصورت زبان کو اپنا مقام دلانے کے لئے قصور کے مردم خیز شہر کنگن پور میں بھی بھی پنجابی زبان کے کے شعرا اکرام بھی اپنا حصہ ڈال رہے ہیں اور ان میں نمایاں ترین پنجابی شاعر اکرم ریحان صاحب ہیں جنہیں میں ذاتی طور پر بھی بہت پسند کرتا ہوں خوبصورت شخصیت خوبصورت شاعر پنجابی میں ایک ایسی آواز جو لیہندے اور چڑھد ےپنجاب میں اپنی شاعری کا لوہا منوا رہی ہے یہ بات میں اس وقت قبل از وقت کہہ رہا ہوں لیکن آنے والا وقت یہ ثابت کرے گا اکرم ریحان پنجابی کا نمائندہ شاعر ثابت ہوگا کیونکہ اکرم ریحان کی اب تک کی شاعری انسانی رویوں معاشرے میں پائی جانے والی مشکلات اور مادیت پرستی کے خلاف محبت کی آواز ہے ( جاری ہے )
میں جگ تے پیار دی تبلیغ کیتی کروڑاں لوگ سی دو چار منے چلو نفرت تے جو وی راۓ رکھے زمانہ پیار نوں تے پیار منے میں اکو شرط تے کھیڈاں گا بازی کہ جیہڑا ہار جاوے ہار منے
محبت زندہ باد
بہت خوب صورت پرسنیلٹی ❣️
Baba Akram Rehan zinda baad
زمانہ پیار نوں تے پیار مَنے،🤝
گل سن بھائیاں ۔۔۔(بھائیاں) کا جواب نہیں ❣️
اوئے ہوئے 😳 بہت خوب صورت اور بہت معیاری شاعری یار کہا کہنے ❣️
جیو مرشد محفل لٹ لئی جے
بابا اکرم ریحان ۔ جیو جیو❤
واہ ساٸیں واہ
Wa wa
Wah wah
wah g wah ♥️♥️♥️♥️♥️
جیو بابا جی
شعر و ادب کی دنیا میں بہت ساری ایسی شخصیات کا نام امر ہے جو معاشرتی رویوں کو بدلنے میں معاون ثابت ہوئے اور سماج جن اخلاقی خوبیوں اور کمزوریوں کی وجہ سے عروج و زوال کا شکار ہوتا ہے ان پر بات کرتے ہیں ان کا کلام انسانی خوشی اور دکھ کو بیان کرتے ہوئے انسانی نفسیات کی کئی جہتوں کو سامنے رکھتا ہے نثری اور شعری ادب میں میں بہت ساری ایسی قدآور شخصیات موجود ہیں جنہوں نے اپنی نثر یا شاعری کے ذریعے معاشرے کے رویوں کو بدلا اور ایک انقلابی تبدیلی کا باعث بنے جدید دور میں نثر میں واصف علی واصف بابا اشفاق احمد خاں اور شاعری میں اقبال اور فیض احمد فیض کے نام لیے جا سکتے ہیں پنجابی میں بھی بہت سارے ایسے پنجابی نثر لکھنے والے اور پنجابی شاعری کے ذریعے اے معاشرے کو جدید علم اور فلسفہ کی طرف لے جانے والے قدآور نام موجود ہیں یوں آگے چل کر کر سماج کے لیے فلاح کا سبب بھی بنے ان میں دو بڑے نام حضرت بابا بھلے شاہ صاحب اور پیر سید وارث شاہ صاحب کے ہیں جنہوں نے اپنی شاعری پنجابی کے ذریعے شعر و ادب کو نئی جہت عطا کی لیکن بدقسمتی سے ہم نے سید پیر وارث شاہ صاحب پ تو بہت کام کیا لیکن پنجابی میں جدید فلسفے کے بانی حضرت بابا بلھے شاہ صاحب کو بھول گئے اور بابا جی کے کلام کو صرف دھمال ڈالنے کے لیے مخصوص کر دیا اگر بابا جی کے کلام کوانسانی نفسیات کی بنیاد پر پرکھا جائے تو جس طرح طرح اسد اللہ غالب نے اپنی شاعری میں انسانی ذات اور اس کے متعلقہ مسائل کو بیان کیا ہے بالکل اس سے آگے جاکر باباجی نے انسانی ذات کے حوالے سے بحث کی ہے پنجابی شعر و نثر میں لکھنے والوں کی فہرست تو بہت لمبی ہے اور پنجابی زبان ایک خوبصورت اور کلرز زبان ہے کیونکہ پنجاب کا کلچر ست رنگا ہے پنجابی کے موجودہ لکھاریوں نے جہاں اس زبان کی ترویج کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رکھا ہے وہاں پر اس کی خوبصورتی کو نمایاں کرنے کے لئے بھی پنجاب کی روایتی خوبصورتی کو ذریعہ بنائے ہوئے ہیں اور اس کوشش میں پوری دنیا میں بسنے والے پنجابی اپنا کردار ادا کر رہے ہیں برصغیر کی اس خوبصورت زبان کو اپنا مقام دلانے کے لئے قصور کے مردم خیز شہر کنگن پور میں بھی بھی پنجابی زبان کے کے شعرا اکرام بھی اپنا حصہ ڈال رہے ہیں اور ان میں نمایاں ترین پنجابی شاعر اکرم ریحان صاحب ہیں جنہیں میں ذاتی طور پر بھی بہت پسند کرتا ہوں خوبصورت شخصیت خوبصورت شاعر پنجابی میں ایک ایسی آواز جو لیہندے اور چڑھد ےپنجاب میں اپنی شاعری کا لوہا منوا رہی ہے یہ بات میں اس وقت قبل از وقت کہہ رہا ہوں لیکن آنے والا وقت یہ ثابت کرے گا اکرم ریحان پنجابی کا نمائندہ شاعر ثابت ہوگا کیونکہ اکرم ریحان کی اب تک کی شاعری انسانی رویوں معاشرے میں پائی جانے والی مشکلات اور مادیت پرستی کے خلاف محبت کی آواز ہے ( جاری ہے )
@@aminsindhu6138 🙏🏻🙏🏻
Khoobsurat kalam. Bakamaal.
جیوندے رہوو
jio ji wah ❤❤❤❤❤
great ji 🙏❤
Khoobsurat shairi
ah ha
نجم فیلوز یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنا مت بھولیں
ak shakl ak rast kon kdra kon kdra mla bata gey tu hra gay hm❤kaml kon man bata ak hwa hi jo nazr ni ate
👌💯🌹❤👌👌👌👌👌👌👌👌
میں جگ تے پیار دی تبلیغ کیتی
کروڑاں لوگ سی دو چار منے
چلو نفرت تے جو وی راۓ رکھے
زمانہ پیار نوں تے پیار منے
میں اکو شرط تے کھیڈاں گا بازی
کہ جیہڑا ہار جاوے ہار منے
کروڑاں دی بجائے لکھاں کر لو ٹھیک رھے گا
👌💯🌹❤👌👌👌👌👌👌👌👌