Big Bang Theory - Dr Israr Ahmed

Поділитися
Вставка
  • Опубліковано 22 жов 2024

КОМЕНТАРІ • 63

  • @wejie
    @wejie 5 років тому +7

    SubhaanAllaah
    Quraan mentioned big bang over 1400 years ago.

  • @yusrafaizan3831
    @yusrafaizan3831 8 років тому +12

    can i have a full video of this lecture....please

  • @zishan33
    @zishan33 7 років тому +10

    Alhamdu Lillah: Allah aapki aur puri ummat ki Magfirat Farmaae Ameen.

  • @alphatoon2950
    @alphatoon2950 6 років тому +5

    Talking about brief histroy of time

  • @asimnazir6823
    @asimnazir6823 5 років тому +1

    BHT khoob

  • @umairalikhan88
    @umairalikhan88  12 років тому +1

    @adeeshay The Brief History of Time by Stephen Hawkings

  • @asifmalik6441
    @asifmalik6441 5 років тому +2

    good information

  • @adeeshay
    @adeeshay 12 років тому +1

    sobhanAllah
    can you tell me which book is he citing?????

  • @gmohiuddinpirzada9006
    @gmohiuddinpirzada9006 8 років тому +2

    zabardast

  • @arifazam1174
    @arifazam1174 4 роки тому +1

    2:00
    E=mc2
    But mass is zero here that means equation is wrong

    • @saqibzahoor25644
      @saqibzahoor25644 3 роки тому

      No bro standard general relativity is not applicable on big bang point.. U need GUT and quantum gravity to explain this

  • @bavag476
    @bavag476 3 роки тому

    great sir

  • @minarafahreen3640
    @minarafahreen3640 7 років тому +1

    at 6:30 dr sahab ayat ma ak lafz ki galati kr gy insan ha galati ho jati h but m sahi bata du taka kisi ko koi confusion na ho

  • @moroshinmoroshin4426
    @moroshinmoroshin4426 4 роки тому +1

    SUBHAN ALLHA BASHAK HAK HN SUCH HN

  • @laeequenadvi4746
    @laeequenadvi4746 3 роки тому +1

    نظریہ ارتقا یا قرآن کا بیان ابداع و تخلیق نظريه ارتقا غير ثابت شده ہے اور اسے ثابت بھی نہیں کیا جاسکتا ہے کیونکہ یہ انتہائی قدیم سمندر کی تہون اور طبقات ارض میں مدفون جانوروں اور پودوں کے باقیات جو مدتوں کے طبعی اور کیمیائی اثرات سے اپنی اصل ماہیت کھوکر پتھروں میں بدل چکے ہیں , جنہیں علم طبقات الارض کہ اصطلاح میں متحجرات (Fossils) کہا جاتا ہے ۔
    در حقیقت نظریہ ارتقا اب تک غیر ثابت شدہ ہے اور آج تک ايك مفروضہ(hypotheses) کے سوا کچھ نہیں ۔ اس کو ایک علمی حقیقت ثابت کرنے کی تمام کوششیں اب تک ناکام ہوچکی ہیں لیکن مال و زر ، میڈیا کی طاقت اور شیطانی پروپیگنڈہ کے ذریعہ عالم انسانیت کو گمراہ کرنے کا گندہ اور نجس عمل اٹھارویں صدی کے آغاز سے جاری ہے ۔
    کئی صدیوں کے اندر اس موضوع پر لٹریچر کا عظیم الشان انبار لگادیا گیا ہے مگر ارتقا کی گرہین کھلنے کے بجائے اور زیادہ پیچیدہ تر ہوتی گئیں ۔
    یہ ملحوظ رہنا چاہیے کہ اسلام میں علم دین اور دنیاوی علوم کے درمیان ایسی تفریق نہ تھی کہ وہ باہم دست و گریباں ہوں مسلمانوں نے قرآن و سنت کی روشنی میں علوم کائنات اور تجرباتی علوم میں اپنے دور میں عظیم الشان کارنامے انجام دیے ۔
    جب مسلمان رو بہ زوال ہوئے اور علم کی شمع یورپی اقوم کے ہاتھوں میں گئی تو ایک سازش کے تحت اور کلیسا اور سائنس کے درمیان تفریق اور تصادم کی وجہ سے علم کا جامع اسلامی تصور ختم کردیا گیا ۔
    عیسائیت کی ظالمانہ روش اور اسلام کے خلاف انتہائی تعصب کی وجہ سے " دین و دنیا میں جدائی " کا تصور سامنے آیا اور مغربی دانشوروں اور اہل علم کو مذہب (عیسائیت) اور اس سے متعلق ہر چیز سے بیگانہ اور متنفر کردیا اور دونوں کے درمیان جدائی ہوگئی ۔
    یوروپی ملحد سائنسدانوں اور ان کے پس پردہ صیہونی تحریک نے دین اسلام کو بھی اس میں شامل کرلیا جبکہ دین اسلام کا عیسائیت کے مذہبی تصورات ، کلیسا اور سائنس کے درمیان خونی تصادم سے کوئی تعلق نہیں تھا لیکن اس نے دین اسلام کو بھی اپنے لپیٹ میں لے لیا اور یہ سمجھ لیا گیا کہ اسلام بھی دوسرے مذاہب کی طرح ایک مذہب ہے اور وہ بھی سائنس مخالف ہے ۔ یوروپ اپنے طور پر یہ سمجھ لینا اسلام کے ساتھ بہت بڑی ناانصافی اور ظلم تھا جو آج تک روا رکھا گیا ہے ۔
    انسانى ارتقاء محض افسانہ ہے ۔ Fossil records سے جو بات ثابت ہوتی ہے وہ یہ
    ہے کہ ہر جاندار مستقلا الگ الگ پیدا کیے گئے ہین ۔
    رتقا کا تصور یونانیوں کے عہد سے چلا آرہا ہے ۔ اٹھارویں صدی میں نظریہ ارتقا پر از سر نو
    کام شروع کیا گیا ۔ ڈارون سے پہلے اس نظریہ پر مختلف لوگوں ے کام کیا ۔ ڈارون کے دادا اراسمیس ڈارون نے بھی اس پر کام کرچکے تھے ۔ ڈارون بھی اس راہ پر چلا ۔ اس کا ارتقائی نظریہ غلط قیاسات پر مبنی تھا جسے رد کردیا گیا تھا لیکن بعض لوگوں نے چاہا کہ اس نظریہ کو مر کر ختم ہونے نہ دیا جائے اس لیے ا انہوں نے G Mendel كے نظریہ کو اس کے ساتھ جوڑ کر اس کا نام - Neo Darwinism رکھا ۔
    حقیقت یہ ہے کہ انسان اس طویل ترین عمل ارتقا سے ہرگز وجود میں نہیں آیا ہے ۔
    ذبردستی کہاجاتا ہے کہ یہ ثابت شدہ ہے ۔
    DR.MOHAMMAD LAEEQUE NADVI
    Ph.D. (Arabic Lit.) M.A. Arabic Lit.+Islamic Studies)
    Directorr
    Amena Institute of Islamic Studies
    & Analysis
    A Global & Universal Institute,
    Donate to promote this Institute
    SBI A/C30029616117
    Kolkata,Park Circus Branch
    nadvilaeeque@gmail.com
    Thanks

  • @asadullahnawaz
    @asadullahnawaz 8 років тому

    could some one tell me the name of the book referred by Dr israr

    • @sunopakistan6676
      @sunopakistan6676 6 років тому

      asadnawaz khan its just modern scientific research. And Quran

  • @sillentkiller7201
    @sillentkiller7201 5 років тому +1

    Us kitab ka naam kya hai

  • @arifansari7692
    @arifansari7692 Рік тому

    Hum allah ke ek Kun ke محتاج hai

  • @chawallyt9924
    @chawallyt9924 7 років тому

    Dt sab kis book ke bat karrahy han

  • @abidimranansari9193
    @abidimranansari9193 6 років тому +1

    big bang theory koi verified theory nahi hai....apki bat se savit hai ki ye verified theory hai bhi nahi...phir aap log itne yakeen se in baton ko quran se kaise jor dete hai

    • @abidimranansari9193
      @abidimranansari9193 6 років тому

      Adolf Hitler quran history se juri cheez hai aur ek aadmi ke jariye se bara revolution barpa kiya uski bato par gaur karna zaroori hai

    • @abidimranansari9193
      @abidimranansari9193 6 років тому

      Adolf Hitler quran khud ko devine revelation kahta hai...aur fir quran ek aise aadmi par utra jo likhna aur parhna nahi janta tha aur jiski chavi apne samaj me ek eemandar aur sachche aadmi ki thi.phir 1400 saal se quran ka text waisa hi hai jaisa 1400 saal pahle tha

    • @abidimranansari9193
      @abidimranansari9193 6 років тому

      Adolf Hitler khule dimag se hi parhne aur samajhne ki koshish kar raha hu....ankh band karke kisi cheez ko nahi man sakta

    • @abidimranansari9193
      @abidimranansari9193 6 років тому

      Adolf Hitler research flat earth

    • @abidimranansari9193
      @abidimranansari9193 6 років тому

      Adolf Hitler kyuki education system aur main stream media ne GLOBE model theory ke dwara ye samjhane ki koshish ki gayi ki khuda nahi hai.....par haqeeqat ye hai ki duniya flat hai aur iska koi banane wala bhi hai...akhir itna bara jhoot kyu bola ja raha hai duniya ke samne...kuch to chipaya ja raha hai...
      ..

  • @eruditione-learningtutoria7249
    @eruditione-learningtutoria7249 5 років тому +1

    Evolution ke process me hai
    Lekin abhi bandar hai

    • @madbullmadbull6386
      @madbullmadbull6386 5 років тому +2

      India mein evolution hui hai pakistan mein creation hui hai

  • @aoa1ies2eao
    @aoa1ies2eao 8 років тому

    His Big Bang was very loud. What was the smell like?

  • @RavinderKumar-bo2st
    @RavinderKumar-bo2st 5 років тому +1

    Prra likha mulla definitely Indian

  • @merachannelharriskenaamind5760
    @merachannelharriskenaamind5760 4 роки тому +1

    Dr.shahb jhooth mat bolo quran ki since ek dam comedy since hain ab to band kar do dukane

  • @pise8025
    @pise8025 7 років тому

    chutya banrha he longoko mass zero nahi dha energy nahi dha fatneke bahd billions of energy paida hui

    • @mohammednaaz5807
      @mohammednaaz5807 7 років тому +4

      Bharat Pise sab ko apne tarha samjha hain tumne. Please listen to Stephen Hawkins

    • @syedafseralisyedafserali
      @syedafseralisyedafserali 7 років тому

      chutya howkins established theory parh

    • @h98_kk76
      @h98_kk76 4 роки тому

      jab pata nahi hai to ziada shokhi na maro yahan par.
      Higgs Boson and Higgs Field ke baare mai suna hai, higgs field ki waja sai matter ko mass mili hai uss sai pehle sab massless tha.

  • @saqibtahir
    @saqibtahir 7 років тому

    مجھے انتہائی خوشی ھے کہ آپ نے اپنے پیغام میں قرآن کے تخلیقِ ارض و سماوات کے بارے میں جدید تاویل کو سمجھانے کی کوشش کی ھے۔ میں اپنے دورِ تبلیغِ اسلام میں اس موضوع پر قرآن کو کافی کھنگالا ھے اور میں ایک مکمل مختلف نتیجے پر پنہچا ھوں۔ اب زرا سیٹ بیلٹ باندھ لیجئے اور جواب پڑھئے۔
    اول ۔۔ سائینس نے بگ بینگ کو ۱۹۲۹ میں دریافت کیا۔ اس سے پہلے سائینس میں کائینات کی شکل و صورت اور اسکے آغاز کے بارے میں محض مفروضات ھی موجود تھے۔ اھلِ مزھب کے حاں کائینات کا تصور ایک ساکن چپٹی زمین، اسکے اوپر گنبد کی شکل کا سمأ جسپر گھومتے ھوئے چاند اور سورج اور زینت کے لئے ٹانکے گئے ستارے اور اسکے اوپر چھ اور سماوات، اسکے اوپر پانی جس پر تیرتا ھؤا عرشِ معلی اور اس پر جلوہ افروز اللہ۔ تمام مترجمین و مفسرینِ قرآن ی نظریہِ کائینات کے ماننے والے تھے۔
    بگ بینگ کی دریافت سے پہلے سورہ الانبیا کی آئیت نمبر ۳۰ کی روشنی میں تمام مسلمان یہی یقین رکھتے تھے کہ زمین اور آسمان علیحدہ وجود ھیں جو کبھی ایک ھوا کرتے تھے جنہیں اللہ نے بعد میں پھاڑ کر الگ کردیا۔ اور اسکا مطلب یہ ھوا کہ قرآن بگ بینگ کا زکر کررھا ھے۔ یہ جھوٹ نیا نیا ایجاد ھوا ھے ۔ابھی پچھلی چند دھائیوں میں نئی تفاسیر کی جارھی ھیں جس میں اس آئیت سے بگ بینگ برآمد کیا جارھا ھے
    اب میں ایک ایک کرکے نہ صرف اس جھوٹ کا پردہ چاک کروں گا بلکہ اس موضوع پر قرآنی تضادات کو بھی آشکار کروں گا۔
    دؤم۔۔ قرآن میں سمأ اور سماوات کے الفاظ کا بارھا استمعال ھوا ھے۔ اور اسکا مطلب کبھی بھی کائینات نہیں لیا گیا۔ اگر ۱۹۲۹ سے پہلے لکھی گئی کسی تفسیر ،میں کائینات یا بگ بینگ کا زکر موجود ھے تو دکھا دیجئے۔ نئی تاویلیں جتنی چاھے کرلیں لیکن یہ صرف خود فریبی کے سوا کچھ نہیں۔
    سوم۔۔اھم بات یہ ھے کہ ۱۹۲۹ میں دریافت ونے والے سائینسی شواھد کی رو سے بگ بینگ چودہ ارب سال پہلےوقوع پذیر ھؤا۔ جبکہ زمین صرف چار ارب سال پہلے وجود میں آئی۔ لہازا یہ پھاڑر الگ کرنے والی بات سائینسی طور پر غلط ھے۔ زمین کائینات سے الگ نہیں بلکہ اسکا ایک معمولی سا جزو ھے۔
    چہارم۔ اب آتے ھیں قرآنی تضادات کی طرف۔
    قران میں کہیں بھی کائینات بنانے کا زکرنہیں ھے بلکہ صرف زمین اور آسمان بنانے کا زکر ھے۔ قطع نظر اس بات کے کہ سمأ کا مطلب کائینات ھے ایک بات بہت واضح ھے کہ قرآنی کہانی میں تضاد ھے۔
    یہ تضاد تب نظر آنا شروع ھوتا ھے جب ان تمام آیات جن میں ارض اور سبع سماوات کا زکرھے ان کو اکٹھا کرکے دیکھا جائے۔
    آئیے چند آیات کو دیکھتے ھیں۔
    ١۔ زمین اور آسمانوں کو چھ دن میں بنایا۔
    سورە الاعراف آیت ۵۴):
    بے شک تمہارا رب الله ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دن میں پیدا کیا۔
    ٢۔ آٹھ دنوں میں۔ پہلے دو دن میں زمین بنائی اور پھر دو دن میں سات آسمان بنائے۔اور بیچ کے چار دنوں میں زمین پر پہاڑ اور غزائیں پیدا کیں۔
    (سورە فصلت آیت ٩ سے بارە):
    کہہ دو کیا تم اس کا انکار کرتے ہو جس نے دو دن میں زمین بنائی اور تم اس کے لیے شریک ٹھیراتے ہو وہی سب جہانوں کا پروردگار ہے (۹) اور اس نے زمین میں اوپر سے پہاڑ رکھے اور اس میں برکت دی اور چار دن میں اس کی غذاؤں کا اندازہ کیا (یہ جواب) پوچھنے والوں کے لیے پورا ہے (۱۰) پھر وہ آسمان کی طرف متوجہ ہوا اور وہ دھؤاں تھا پس اس کو اور زمین کو فرمایا کہ خوشی سے آؤ یا جبر سے دونوں نے کہا ہم خوشی سے آئے ہیں (۱۱) پھر انہیں دو دن میں سات آسمان بنا دیا اور اس نے ہر ایک آسمان میں اس کا کام القا کیا اور ہم نے پہلے آسمان کو چراغوں سے زینت دی اور حفاظت کے لیے بھی یہ زبردست ہر چیز کے جاننے والے کا اندازہ ہے۔
    ٣۔ ایک لمحے میں (سورە بقرە ١١٧): آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنے والا ہے اور جب کوئی چیز کرنا چاہتا ہے تو صرف یہی کہہ دیتا ہے کہ ہو جا سو وہ ہو جاتی ہے۔
    ان تینوں آیات میں زمین اور سماوات کو علیحدہ بنانے کی بات کی گئی ھے۔ اور اس کام کی مدت کے بارے میں تین متضاد دعوئے کئے گئے ھیں۔
    اوپر سے یہ سوال پیدا ھوتا ھے کہ دن کا تصور تو زمین کی گردش یعنی روٹیشن سے منسلک ھے۔ لہاذا زمین کی پیدائیش سے پہلے دن کہاں سے آگیا؟
    یہ تو تھے ارض و سماوات کی مدتِ تخلیق پر قرآنی تضادات۔
    اب آتے ھی ترتیبِ تخلیقِ کی طرف۔ یہاں بھی تضادات کی بھرمار نظر آتی ھے۔
    ایک جگہ لکھا ھوا ھے کہ اللہ نے پہلےزمین بنائی اور بعد میں آسمان بنایا
    هُوَ الَّذِي خَلَقَ لَكُم مَّا فِي الأَرْضِ جَمِيعاً ثُمَّ اسْتَوَى إِلَى السَّمَاء فَسَوَّاهُنَّ سَبْعَ سَمَاوَاتٍ وَهُوَ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ (سورۃ البقرۃ آیت29)
    ترجمہ:
    اللہ وہ ہے جس نےجو کچھ زمین میں ہے سب تمہارے لیے پیدا کیا ہےپھر آسمان کی طرف متوجہ ہوا تو انہیں سات آسمان بنایا اور وہ ہر چیز جانتا ہے۔2:29
    دوسری جگہ لکھا ھے کہ پہلے آسمان بناۓ بعد میں زمین بنائی
    أَأَنْتُمْ أَشَدُّ خَلْقًا أَمِ السَّمَاءُ ۚ بَنَاهَا (27) رَفَعَ سَمْكَهَا فَسَوَّاهَا (28) وَأَغْطَشَ لَيْلَهَاوَأَخْرَجَ ضُحَاهَا (29) وَالْأَرْضَ بَعْدَ ذَٰلِكَ دَحَاهَا (30) {سورۃ النازعات}
    ترجمہ:
    کیا تمہارا بنانا بڑی بات ہے یا آسمان کا جس کو ہم نے بنایا ہے(۲۷) ا سکی چھت بلند کی پھر اس کوسنوارا (۲۸) اوراس کی رات اندھیری کی اور اس کے دن کو ظاہر کیا (۲۹) اور اس کے بعد زمین کو بچھا دیا۔79:27
    تیسری جگہ لکھا ھوا کہ زمین اور آسمان پہلے ایک تھے جنہیں بعد میں پھاڑ کر الگ کردیا۔ یہ وہ آئیت ھے جس سے جدید اسلامسٹ بگ بینگ برآمد کرتے ھیں۔ ملاحظہ ھو سورہ الانبیا کی آئیت نمبر ۳۰:۔
    30: أَوَلَمْ يَرَ الَّذِينَ كَفَرُوا أَنَّ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ كَانَتَا رَتْقًا فَفَتَقْنَاهُمَا ۖ وَجَعَلْنَا مِنَ الْمَاءِ كُلَّ شَيْءٍ حَيٍّ ۖ أَفَلَا يُؤْمِنُون
    30: کیا کافروں نے نہیں دیکھا کہ آسمان اور زمین دونوں ملے ہوئے تھے تو ہم نے جدا جدا کردیا۔ اور تمام جاندار چیزیں ہم نے پانی سے بنائیں۔ پھر یہ لوگ ایمان کیوں نہیں لاتے؟
    گویا یہاں بھی ارض و سماوات کی ترتیبِ تخلیق پر تین متضاد دعوئے کئے گئے ھیں۔
    لہازا یہ بات روزِ روشن کی طرح عیاں ھو جاتی ھے جہاں تصورِ کائینات، اور تخلیقِ کائینات، کے بارے میں قرآن میں تضادات کی بھرمار ھے وھیں اس سے بگ بینگ برآمد کرنا محض جھوٹ، اور خود فریبی کی انتہا ھے۔

    • @RizwanAhmed-xq3ws
      @RizwanAhmed-xq3ws 7 років тому +2

      saqibtahir آپ بہت بڑے جاہل ھو
      ظلماً جھلا

    • @ummeshifa9977
      @ummeshifa9977 6 років тому

      استغفر اللہ العظیم

    • @jaidiofficial1686
      @jaidiofficial1686 5 років тому

      Saqib Tahir Quran ki kue baat apas main nae takrati.tm Jo kuch keh rahay ho yeh tumhari yahoodion wali soach hai.

    • @asimnazir6823
      @asimnazir6823 5 років тому

      کیا آپ مجھے قرآن مجید کی وہ سورت اور آیات بتا سکتے ہیں جس میں یہ تضاد ہے کے پہلے زمین پیدا ہوئی اور ایک میں یہ کہا گیا کہ پہلے آسمان۔۔۔۔۔۔شکریہ

    • @asimnazir6823
      @asimnazir6823 5 років тому +1

      ثاقب طاہر صاحب یہ صرف لفظوں کا ہیر پھیر ہے۔۔۔پھر وہ متوجہ ہوا آسمان کی طرف۔مطلب آسمان موجود ہے تو اس کی طرف متوجہ ہوا نہ۔۔۔۔سب سے پہلے آسمان بنا یا پھر زمین۔۔۔اُس آیات اور اس آیت میں کوئ فرق نہیں ہے۔۔۔پھر ان کو ترتیب مطلب برابر کیا۔اُس کو تقسیم کیا سات تہوں میں۔پہلے آسماں کا ذکر آیا پھر سات حصوں میں تقسیم کر دیا۔۔۔