Ramzan 🌙 Naat ~Azmat Raza Bhagalpuri ! Ham Gulamo Ko Madina Chahiye 2024 New Naat

Поділитися
Вставка
  • Опубліковано 16 гру 2024

КОМЕНТАРІ • 6

  • @skirfan2840
    @skirfan2840 9 місяців тому +3

    Masha allah❤❤❤

  • @mdismailmdismail3462
    @mdismailmdismail3462 9 місяців тому +2

    masahallha besk subhhanallha ❤️❤️

  • @skkala521
    @skkala521 9 місяців тому +2

    Masa allah

  • @AminulMia-b3k
    @AminulMia-b3k 9 місяців тому +1

    Subhanallah Masha Allah

  • @KurbanRain-eh3kb
    @KurbanRain-eh3kb 6 місяців тому +1

    ❤❤

  • @karimuddinansari268
    @karimuddinansari268 9 місяців тому +2

    جانتے ھیں مصطفیٰ کیا چاہیے
    ہم غلاموں کو مدینہ چاہیے
    زندگی دی ہے تو جینے کا قرینہ دے دے
    مرے مولیٰ مجھے رہنے کو مدینہ دے دے
    ہم غلاموں
    یا الٰہی دکھا دے وہ مدینہ کیسی بستی ہے
    جہاں پر رات دن مولیٰ تری رحمت برستی ہے
    ہم غلاموں
    میں پھروں در بدر اپنا یہ شہر اچھا نہیں لگتا
    بلالیجءے مدینہ میں ادھر اچھا نہیں لگتا
    تلاش رزق کی مجبوریاں ہیں سامنے ورنہ
    مدینے کے سوا کوئ سفر اچھا نہیں لگتا
    ہم غلاموں کو
    یارسول اللہ مقدر کو جگانا چاہتا ہوں
    مدینہ میں بھی آنا چاہتا ہوں
    برستی ہے مدینے میں جو رحمت
    اسی میں میں نہانا چاہتا ہوں
    جینے کی طرف دیکھ نہ مرنے کی طرف دیکھ
    جب چوٹ لگےدل کو تو مدینے کی طرف دیکھ
    ہم غلاموں کو
    میں بھی دیکھوں گا مدینہ یانبی
    آپ کا بس اک اشارا چاہیے
    آجاؤ مدینہ مری اوقات نہیں ہے
    پر آپ بلالیں تو بڑی بات نہیں
    یا رسول اللہ آپ بس اک اشارا چاہیے
    اس نے بھی مدینہ دیکھ لیا اس نے بھی مدینہ دیکھ لیا
    و دن بھی تو آءے میں بھی کہوں میں نے بھی مدینہ دیکھ لیا
    ہم غلاموں کو
    سارے پھولوں نے یہی مل کر کہا
    مجھکو کو آقا کا پسینہ چاہیے
    ہم غلاموں کو
    اے انا ساگر نے برجستہ کہا
    مجھکو کو خواجہ کا کٹورا چاہیے
    ہم غلاموں کو
    اہل سنت کا یہی اعلان ہے
    پھر ہمیں تاج الشریعہ چاہیے
    ہم غلاموں کو
    باپ ماں اب تک سلامت ہیں مرے
    اس سے بڑھ کر کیا خزانہ چاہیے
    ہم غلاموں کو
    باغ جنت اے کہے گی حشر میں
    مجھکو آقا کا دیوانہ چاہیے
    ہم غلاموں کو
    سر اٹھا پاءے گا نہ پھر کوئی یزید
    شرط ہے کربل کا جزبہ چاہیے
    دکھو نے تم کو جو گھیرا ہے تو درود پڑھو
    حاضری کی تمنا ہے تو درود پڑھو
    اگر درود پڑھو مومنوں قرینے سے
    حضور خود ہی چلے آءیں گے مدینہ
    ہم غلاموں کو