𝘈𝘙𝘉𝘈𝘌𝘌𝘕-2022 | 𝘐𝘚𝘏𝘘 𝘔𝘌𝘙𝘈 𝘏𝘜𝘚𝘚𝘈𝘐𝘕 𝘐𝘉𝘕-𝘌-𝘈𝘓𝘐 (𝘢.𝘴) | 𝘚𝘏𝘈𝘏𝘐𝘋 𝘈𝘓𝘐 𝘚𝘏𝘈𝘏𝘐𝘋 𝘕𝘖𝘏𝘈 2022 | 𝘔𝘜𝘏𝘈𝘙𝘙𝘈𝘔 2022/1444

Поділитися
Вставка
  • Опубліковано 3 жов 2024
  • ll بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم ll
    l اللهم عجل لوليك الفرج l
    𝘈𝘙𝘉𝘈𝘌𝘌𝘕-2022 | 𝘐𝘚𝘏𝘘 𝘔𝘌𝘙𝘈 𝘏𝘜𝘚𝘚𝘈𝘐𝘕 𝘐𝘉𝘕-𝘌-𝘈𝘓𝘐 (𝘢.𝘴) | 𝘚𝘏𝘈𝘏𝘐𝘋 𝘈𝘓𝘐 𝘚𝘏𝘈𝘏𝘐𝘋 𝘕𝘖𝘏𝘈 2022 | 𝘔𝘜𝘏𝘈𝘙𝘙𝘈𝘔 2022/1444 | 𝘕𝘌𝘞 𝘈𝘙𝘉𝘈𝘌𝘌𝘕 𝘒𝘈𝘓𝘈𝘔-2022
    --------------------------------------------------------------------
    𝙆𝙖𝙡𝙖𝙢 | 𝙄𝙎𝙃𝙌 𝙈𝙀𝙍𝘼 𝙃𝙐𝙎𝙎𝘼𝙄𝙉 𝙄𝘽𝙉-𝙀-𝘼𝙇𝙄 (𝙖.𝙨)
    𝙍𝙚𝙘𝙞𝙩𝙚𝙧 | 𝙎𝙝𝙖𝙝𝙞𝙙 𝘼𝙡𝙞 𝙎𝙝𝙖𝙝𝙞𝙙
    𝙋𝙤𝙚𝙩 | 𝙕𝙖𝙝𝙚𝙚𝙧 𝘼𝙗𝙗𝙖𝙨
    𝘾𝙤𝙢𝙥𝙤𝙨𝙞𝙩𝙞𝙤𝙣 | 𝘼𝙝𝙢𝙚𝙙 𝙍𝙖𝙯𝙖 𝙉𝙖𝙨𝙧𝙞/𝙎𝙖𝙡𝙖𝙝𝙪𝙙𝙙𝙞𝙣 𝙔𝙖𝙠𝙩𝙖
    𝘾𝙝𝙤𝙧𝙪𝙨 | 𝘼𝙝𝙢𝙚𝙙 𝙉𝙖𝙨𝙧𝙞 , 𝙏𝙖𝙧𝙞𝙦 𝙋𝙪𝙧𝙠𝙞𝙨𝙩𝙖𝙣𝙞, 𝘽𝙖𝙨𝙝𝙖𝙧𝙖𝙩 𝘽𝙖𝙡𝙩𝙞𝙨𝙩𝙖𝙣𝙞 ,𝘼𝙗𝙗𝙖𝙨 𝙆𝙖𝙧𝙗𝙖𝙡𝙖𝙞
    𝘼𝙪𝙙𝙞𝙤 𝙈𝙞𝙭 & 𝙈𝙖𝙨𝙩𝙚𝙧 | 𝙍𝙒𝘿𝙎 𝙆𝙖𝙧𝙖𝙘𝙝𝙞
    𝙀𝙙𝙞𝙩 | 𝙏𝙉𝘼 𝙋𝙧𝙤𝙙𝙪𝙘𝙩𝙞𝙤𝙣
    𝙏𝙧𝙖𝙣𝙨𝙡𝙖𝙩𝙞𝙤𝙣 | 𝙎𝙞𝙨𝙩𝙚𝙧 𝙎𝙖𝙠𝙞𝙣𝙖 𝙍𝙖𝙯𝙖
    𝙂𝙧𝙖𝙥𝙝𝙞𝙘𝙨 | 𝙎𝙝𝙤𝙖𝙞𝙗’𝙨 𝘾𝙧𝙚𝙖𝙩𝙞𝙫𝙚 𝘽𝙮 𝘼𝙡𝙞 𝙃𝙖𝙞𝙙𝙚𝙧 𝙂𝙧𝙖𝙥𝙝𝙞𝙘𝙨
    𝙎𝙥𝙚𝙘𝙞𝙖𝙡 𝙏𝙝𝙖𝙣𝙠𝙨 | 𝙎𝙚𝙗𝙩𝙖𝙞𝙣 𝙂𝙝𝙪𝙡𝙖𝙢 𝙃𝙪𝙨𝙨𝙖𝙞𝙣
    --------------------------------------------------------------------
    #Arbaeen2022 #IshqMeraHussain #ShahidAliShahid
    𝙁𝙊𝙇𝙇𝙊𝙒 𝙐𝙎 𝙊𝙉 𝙎𝙊𝘾𝙄𝘼𝙇 𝙈𝙀𝘿𝙄𝘼 𝙊𝙁𝙁𝙄𝘾𝙄𝘼𝙇 𝘾𝙃𝘼𝙉𝙉𝙀𝙇
    Shahid Ali Shahid ☆ Official Facebook Page: / shahidalishahid.official
    Shahid Ali Shahid ☆ New Official UA-cam Channel: / shahidalishahidbaltistani
    Shahid Ali Shahid ☆ Old Official UA-cam Channel:
    / shahidalishahidofficial
    Shahid Ali Shahid ☆ Official Istagram ID:
    / shahidalishahidbaltistani
    --------------------------------------------------------------------
    Arbaeen Kalam 2019
    • HUSSAIN(a.s) AGHA AGHA...
    Arbaeen Kalam 2020
    • Arbaeen-e-Shuda-e-Karb...
    Arbaeen Kalam 2021
    • ARBAEEN-2021 | ARBAEEN...
    --------------------------------------------------------------------
    🅻🆈🆁🅸🅲🆂
    دنیا میں اور کچھ بھی نہیں ہے سوائے عشق
    وہ بادشاہِ وقت ہے جو ہے گدائے عشق
    اک سجدہ علی ہے تو اک سجدہ حسین
    اک ابتدائے عشق ہے اک انتہائے عشق
    عشق میرا حسین ابن علی
    زندگانی اک سفر ہے جس کی منزل کربلا
    جسم ہے دین محمد اور ہے دل کربلا
    ہے خدا اُس کو میسر جس کو حاصل کربلا
    یہ مودت ، یہ محبت، عشق ہے میرا یہی
    کربلا درسِ عمل ہے ،کربلا کردار ہے
    کربلا ہے شاخ گل بھی، کربلا تلوار ہے
    کربلا کے ہی سبب سے آدمی بیدار ہے
    کربلا سے، پا کے نسبت ، زندگی ہے زندگی
    جس کے دل میں کربلا ہے ہر بلا سے دور ہے
    رجس کہتے ہیں اسے جو انما سے دور ہے
    کربلا سے دور جو ہے وہ خدا سے دور ہے
    انما ہے، یہ کسا ہے، کربلا پاكیزگی
    زائرِ کرب و بلا جس دم اٹھاتا ہے قدم
    یوں سمجھ لو اس کی قسمت پھر بناتا ہے قدم
    معرفت کی خلد میں جب لے کے جاتا ہے قدم
    وہ قدم ہی محترم ہے جس کی منزل ہے تو ہی
    ہو اگر بس میں تو سب کچھ کربلا پہ وار دوں.
    کربلا کی خاک پر ہی دل کو ملتا ہے سکوں
    کربلا ہونے نہ دے گی پرچمِ دیں سرنگوں
    بات یہ ہے، تیر بن کر دل میں باطل کے چبھی
    کربلا سے آج بھی ہل من کی آتی ہے صدا
    کربلا ہے معجزہ ، زندہ ہے اک معجز نما
    آئے گا پردے سے باہر جب بہ اذنِ کبریا
    چھت سے کعبے کے اٹھے گی پھر صدائے یا علی
    اے حرم کے پاسبانو تم پہ میرا ہے سلام
    کررہے ہو ہر یزیدِ وقت کے آگے قیام
    کربلا پہ مٹ کے ہی انساں کو ملتا ہے دوام
    آرزو ہے، جستجو ہے، ہے یہی جنت مری
    یہ دعا ہے شاہدِ کرب و بلا بن جاؤں میں
    بات تو جب ہے کہ خود فرشِ عزا بن جاؤں میں
    یوں ظہیر ان کی ولا کا آئینہ بن جاؤں میں
    دستِ دل سے تھام لوں میں دامنِ سبطِ نبی
    (Official Video) © 2022 Shahid Ali Shahid

КОМЕНТАРІ • 118