Khurshid Rizvi recites his ghazal سر اُٹھائیں تو اسے تَن سے جدا جانتے ہیں

Поділитися
Вставка
  • Опубліковано 29 гру 2024

КОМЕНТАРІ • 4

  • @SajidKhan-jg8bk
    @SajidKhan-jg8bk 2 місяці тому +2

    Bahut khoob ❤❤❤

  • @khursheedabdullah2261
    @khursheedabdullah2261  2 місяці тому +5

    سر اُٹھائیں تو اسے تَن سے جدا جانتے ہیں
    جرم کرتے ہوئے ہم اُس کی سزا جانتے ہیں
    کوئی پیرو ہے ہمارا نہ کوئی راہ نما
    ہم نہ پیری نہ مُریدی کا مزا جانتے ہیں
    خود کو ہی مانتے ہیں قافلہ سالار اپنا
    دل کی دھڑکن کو ہی آوازِ درا جانتے ہیں
    بیچ کھایا ہے بہت بردہ فروشوں نے ہمیں
    اُس سے ڈرتے ہیں جسے راہ نما جانتے ہیں
    یہ طبیعت نہیں اپنی کہ گِنیں عیب و صواب
    ہم کسی کو بھی نہ اچھا نہ بُرا جانتے ہیں
    خورشید رضوی

  • @IslamHusain-i1j
    @IslamHusain-i1j 2 місяці тому +2

    کیا کہنے سر سلامتی

  • @junaidnaseemsethi5415
    @junaidnaseemsethi5415 2 місяці тому +2

    سبحان اللہ کیا کہنے