insan ki zindagi ka maqsad | dhokey ka saman by Dr Israr Ahmed part 3

Поділитися
Вставка
  • Опубліковано 14 гру 2024

КОМЕНТАРІ • 3

  • @naseemjaleel5497
    @naseemjaleel5497 3 дні тому

    YA ALLAH GIVE him JANNAT UL FIRDOUS AAMEEN SUMMA AAMEEN

  • @asifgill3656
    @asifgill3656 8 днів тому

    ❤❤❤❤❤❤❤

  • @sadiqhussain157
    @sadiqhussain157 2 роки тому +1

    دین۔۔۔ دنیا پر صرف حکمرانی کا نام نہیں دین شروع ھی انفرادیت سے ھوتا ھے آپ جہاں ھیں دین پر عمل کریں بس یہ دین ھے باقی رھا دین ایک حکمران کی حیثیت سے پوری دنیا پر حکمرانی کرے یہ ممکن نہیں کیونکہ دین حکمرانی کے لیے نہیں ھے یہ اصلاح ھے ھدایت ھے دینی غلبہ کا مطلب دلوں پر غلبہ ھے نہ کہ خطہ زمین پر قبضہ جو کوٸ دین کو ایز حکمران رکھ کر زندگی گزارنا چاھتے ھیں وہ طالع آزماُ بن جاتے ھیں زمینوں علاقوں پر قبضے دین نہیں ھے نبی مکرم نے کبھی کسی قوم ملک علاقے پر حملہ نہیں کیا لوگوں کو تبلیغ فرماٸ اسکے جواب میں انپر مصیبتیں ڈالی گیں اورآپ ص نے اسکا جواب دیا یہ قیصر و کسری کی فتوحات زمین کے قبضے کےلیے نہیں تھیں یہ دین کے لیے تھیں تو جہاں اللہ کو منظور ھوا آج وھاں دین ھے نبی مکرم کو لوگ ایک پیغمبر مانتے ھیں بادشاہ نہیں
    کچھ لوگوں کا خیال ھے نبی مکرم نے مدینہ میں ایک ریاست قاٸم کی تھی میں انکے خیال سے متفق نہیں آپ ص نے مدینہ میں ایک دینی نظام قاٸم کیا تھا اور وہ نظام دنیا کے تمام فرمارواٶں کے لیے روشنی تھا بدقسمتی سے اس عالمی تصور کو ھمنے مدینہ کی گلیوں تک محدود کردیا اگر خلافت تھی تو وہ صرف عربوں کے لیے تھی ساری دنیا پر خلافت کی حکمرانی عجیب تصور ھے اگر ایسا فطری ھوتا تو آج خلافت پوری دنٕیا پر ھوتی مگر اسلام پوری دنیا پر ھے اور یہ ھی اللہ کو منظور ھے