آپ کی بات صحیح ہے کہ ہمیشہ اس چینل پر موصوف جیسے ہی سوال ختم ہو تو جواب شروع کرتے ہوئے ایک خاص انداز کی ہنسی والی آواز نکالتے ہیں کہ بھئی یہ بڑا اچھا سوال ہے۔۔۔۔۔ خطاب شروع کرتے ہیں ،
One of main point of Muta which i got from this video is: Muta was only allowed during Ghazwa(Wars) for a reason as Sahaba(R.As) were away from home for months ... And If i see today, Muta is being done by people who are not at wars ....
Agar hazrat umar ne haram kia b h to unko haq hasul tha..or ye haq huzur (saw)ne ata farmaya tha...huzur (saw) ka farman h jiska mafhoom h k tum per meri ita'at farz h or mere khulafa e rashideen al mahdi'een ki ....
نکاح متعہ کی اجازت قرآن مجید سورۃ نساء آیت نمبر 24 میں موجود ہے لہذا قرآن مجید جس چیز کو حلال قرار دے وہ چیز قیامت تک حلال ہے اور یہی ہمارا شیعوں کا عقیدہ ہے لہذا کسی کو بھی یہ حق نہیں کہ جو چیز خدا حلال قرار دے اس کو حرام قرار دے چاہے حضرت عمر ہو یا حضرت عمر کا باپ
@@QweKhan-tb7qo pehle to ayat ka hawala do, 2ndly agar hazrat Umar ne Haram kia to baki sahaba bashamool maula Ali ne usay over turn q nahi kia? Hazrat Ali ko to khilafat bhi Mili thi...jawab do?
Nahi kia? Chalo apki mante huay ma apko dawat e muta deta hu...karaingi muta mere sath? Meri 2017 m divorce ho chuki h...us k baad se m ne kisi orat ko touch b ni kia...apka mujhe pr ahsan hoga...reply plz!!!
نکاح متعہ اہل سنت کتب سے!!! کوئی پڑھالکھا شخص انکار کرسکتا ھے ؟ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ أَبِي جَمْرَةَ ، قَالَ : سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ سُئِلَ عَنْ مُتْعَةِ النِّسَاءِ ، فَرَخَّصَ ، فَقَالَ لَهُ مَوْلًى لَهُ : إِنَّمَا ذَلِكَ فِي الْحَالِ الشَّدِيدِ ، وَفِي النِّسَاءِ قِلَّةٌ أَوْ نَحْوَهُ ، فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : نَعَمْ . *ان سے عورتوں کے ساتھ نکاح متعہ کرنے کے متعلق سوال کیا گیا تھا تو انہوں نے اس کی اجازت دی، پھر ان کے ایک غلام نے ان سے پوچھا کہ اس کی اجازت سخت مجبوری یا عورتوں کی کمی یا اسی جیسی صورتوں میں ہو گی؟ تو ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ ہاں۔* (صحیح بخاری الحدیث رقم 5116) 🔖حَدَّثَنَا عَلِيٌّ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، قَالَ عَمْرٌو ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ وَسَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ ، قَالَا : كُنَّا فِي جَيْشٍ فَأَتَانَا رَسُولُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : إِنَّهُ قَدْ أُذِنَ لَكُمْ أَنْ تَسْتَمْتِعُوا فَاسْتَمْتِعُوا . *ہم ایک لشکر میں تھے۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا کہ تمہیں متعہ کرنے کی اجازت دی گئی ہے اس لیے تم نکاح کر سکتے ہو۔* (صحیح بخاری الحدیث رقم 5117، 5118) 🔖وَحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ فُضَيْلٍ، عَنْ زُبَيْدٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قَالَ أَبُو ذَرٍّ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ: «لَا تَصْلُحُ الْمُتْعَتَانِ، إِلَّا لَنَا خَاصَّةً» يَعْنِي مُتْعَةَ النِّسَاءِ وَمُتْعَةَ الْحَجِّ *زبید نے ابراہیم تیمی سے ، انھوں نے اپنے والد سے روایت کی ، کہا : ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا : دو متعے ہمارے علاوہ کسی کے لئے صحیح نہیں ( ہوئے ) یعنی عورتوں سے ( نکاح ) متعہ کرنا اور حج میں تمتع ( حج کا احرام باندھ کرآنا ، پھر اس سے عمرہ کرکے حج سے پہلےاحرام کھول دینا ، درمیان کے دنوں میں بیویوں اور خوشبو وغیرہ سے متمتع ہونا اورآخر میں روانگی کے وقت حج کا احرام باندھنا ۔ )* (صحیح بخاری الحدیث رقم 2967) 🔖وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، قَالَ: سَمِعْتُ الْحَسَنَ بْنَ مُحَمَّدٍ، يُحَدِّثُ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، وَسَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ، قَالَا: خَرَجَ عَلَيْنَا مُنَادِي رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «إِنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أَذِنَ لَكُمْ أَنْ تَسْتَمْتِعُوا» يَعْنِي مُتْعَةَ النِّسَاءِ *شعبہ نے ہمیں عمرو بن دینار سے حدیث بیان کی ، انہوں نے کہا : میں نے حسن بن محمد سے سنا ، وہ جابر بن عبداللہ اور سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہم سے حدیث بیان کر رہے تھے ، ان دونوں نے کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک منادی کرنے والا ہمارے پاس آیا اور اعلان کیا : بلاشبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تمہیں استمتاع ( فائدہ اٹھانے ) ، یعنی عورتوں سے ( نکاح ) متعہ کرنے کی اجازت دی ہے۔* (صحیح مسلم الحدیث رقم 3413) 🔖وحَدَّثَنِي أُمَيَّةُ بْنُ بِسْطَامَ الْعَيْشِيُّ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا رَوْحٌ يَعْنِي ابْنَ الْقَاسِمِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ، وَجَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، «أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَانَا فَأَذِنَ لَنَا فِي الْمُتْعَةِ» *روح بن قاسم نے ہمیں عمرو بن دینار سے حدیث بیان کی ، انہوں نے حسن بن محمد سے ، انہوں نے سلمہ بن اکوع اور جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہم سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس آئے ( اعلان کی صورت میں آپ کا پیغام آیا ) اور ہمیں متعہ کی اجازت دی۔* (صحیح مسلم الحدیث رقم 3414) 🔖وحَدَّثَنَا الْحَسَنُ الْحُلْوَانِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ: قَالَ عَطَاءٌ: قَدِمَ جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللهِ مُعْتَمِرًا، فَجِئْنَاهُ فِي مَنْزِلِهِ، فَسَأَلَهُ الْقَوْمُ عَنْ أَشْيَاءَ، ثُمَّ ذَكَرُوا الْمُتْعَةَ، فَقَالَ: «نَعَمْ، اسْتَمْتَعْنَا عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَبِي بَكْرٍ، وَعُمَرَ *عطاء نے کہا : حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما عمرے کے لیے آئے تو ہم ان کی رہائش گاہ پر ان کی خدمت میں حاضر ہوئے ، لوگوں نے ان سے مختلف چیزوں کے بارے میں پوچھا ، پھر لوگوں نے متعے کا تذکرہ کیا تو انہوں نے کہا : ہاں ، ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، ابوبکر اور عمر رضی ا
بڑی قیمتی باتیں بیان کی گئی ہے۔۔۔ علمی انداز میں مسکت جواب دیا گیا ہے۔۔ باطل اب کس منھ سے جواب دیگا۔معلوم نہیں۔۔۔؟ جاء الحق وزهق الباطل....... اللہ تعالی علم و عمل میں برکت عطا فرمائیں۔۔۔۔۔۔
Assalam alikum Hazratji Jazak Allah khairon kathira!!! This video requires translation online as well people from different languages could forward to needy families. Our future generations need to have this knowledge to follow Islam!!! Moula Karim apkay aur ahlay halqa kay darajat buland fermaein Ameen ya RubbulAllameen 🤲🤲🤲💐💕
ماشااللہ اللہ سبحان و تعالی نے آپ کے توسط سے اس بارے میں آگاہی پہنچائی اللہ سبحان و تعالی آپ کے علم نافع میں اضافہ فرمائے مجھ جیسے لوگوں کو مصطفیظ ہونے کی توفیق عطا فرمائے آمین یا رب العالمین جزاک اللہ
MashaAllah,mufti sahab boht khoobsoorat wazahat farmaye.Allah aap ke umar draz farmaye aur ham sab ko deen ke samagh atta farmaye.main aap ke mureed hona chahti hoon tareega bata dein.JazaqAllah hu khair.
Muta marriage and misiyar are totally different to each other. Muta is for a fixed time 1 hour, 1 month, 5 years means upto both parties. But A misyar marriage is a type of marriage which is allowed by some Sunni scholars. The husband and wife thus joined are able to renounce some marital rights such as the wife's rights to housing and maintenance money, and the husband's right to home-keeping and access etc but it is not for a fixed time. جزاک اللہ خیر
معذرت. آپ نے متعہ کے حوالے سے شیعہ کا عقیدہ پیش نہیں کیا. متعہ کے لئے گواہوں کی موجودگی اور ٹائم.کا تعین ہوتا ہے. مہر ہوتا ہے. اور 45 دن تک یا دو ماہواری تک دوسرا متعہ حرام ہے. جبکہ آپ نے متعہ کی تاریخ توڑ مروڑ کر پیش کی ہے. مسلم شریف کی یہ آحادیث مطالعہ فرمائیں. حدیث نمبر. 2980. 3025. 3413. متعہ کا تذکرہ احادیث میں ہے اور صحابہ کرام کے فتاوی موجود ہیں. آپکے ہاں یہ حرام. جبکہ نکاح مسیار جس کا شریعت میں کوئی ذکر نہیں اسے آپ حلال قرار دیتے ہیں. قارئین متعہ پر شیعوں کے فتوی خود پڑھیں. ایسے مولویوں کے پروپیگنڈہ میں نہ آئیں.
This Molvi is totally false and misleading the muslims: Here is the truth and logic: 1. He is saying Prophet gave fatwa on multiple occasions that Mutta is haram Then came Omar who made it official? Astaghfarullah, that means Prophet word was not official and Omar word was official? 2. Secondly, if prophet had already declared it haram, then why Omar declared it haram? Look at Sunni books where Omar is quoted as saying that "..Mutta was halal in prophet's life time and I am declaring it haram. " My Sunni friends I advise you to first research your books and do not follow these molvis who mislead and distort references. 3. Lastly, It is clearly mentioned in Sunni books that Mutta was practiced in days of Abu Baker. So that means Abu Bakar was not following prophet? Abu Baker did not know? Have some fear of Allah Molvi. These Sunni molvis distort the facts and falsify both hadees and Quran to in vain defend their Batil nazriats.
Wah Allaho Akbar 🕋 SubhanAllah 💖💞💗 Bismillah MashAllah Lahola Wala quwat illAllah Bil-Allah barakAllah may Allah SWA bless Azrat Sahib DB with health and wealth InshAllah Ammen Ya Rabelalameen InshAllah 🤲
Nikah e misyar sair sapta Wala nikah hai ..... Mutah se bhi badtar hai Arab log Europe aur America ya hair Arab desho mein jate hain aur mauj masti karte hain aur apni Bibi aur jo unse bachche hote hain unko wahin par chodkar bhag jate hain ....
@@mehdinaqvi3989 or ap bhi muta k nateeje me paida hone wali aulad lgte hen chlen man lia ye nikah ghlt he to muta k bare me bhi to ahkamat hen hadees me mana farmaya 1 dafa ni 2 dafa ni 3 3 dafa wo phr qn kia jata he chahe us ka tareeqa sahi hi ho mana to kar dya gya na
@@manahilnasir762 nahi mana kia bhai balk Haram kia hai umer ne Kuch arsa pehly umer k karnanamon k Naam say us Mai likha Howa is nw nikah e mutta Haram kia tha. Aur Mula Ali ka farman hai "Aye Kash wo shakhs mutta Haram na karta to aj Zina zamnay say khatam ho chuka hota"
متعہ کی صرف ایک ہی قسم ہے جو قران میں، مانچویں پارے کی پہلی آیت میں مزکور ہے۔ سنی علما نے حضرت عمر کے دفاع کے لئے اس کا نام بدل کع مسیار رکھ دیا ہے۔ متعہ بالکل نکاح کی طرح ہے اور جس میں عربی صیغہ کا پڑھا جانا، گواہوں کی موجودگی اور حق مہرکا ہونا لازمی ہے فرق صرف مدت کا ہے۔ مدت کے اختتام پر عورت پر عدت بھی لازمی ہے۔ قران میں موجود حکم کو کوئی صحابی یا خلیفہ منسوخ نہیں کر سکتا۔ نکاح مسیار کی بھی یہی شرائط ہیں، صرف نام کا فرق ہے۔
Sura: 4 - an-Nisaa' (The Women) Ayat: 24 ۞ وَالْمُحْصَنَاتُ مِنَ النِّسَاءِ إِلَّا مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ ۖ كِتَابَ اللَّهِ عَلَيْكُمْ ۚ وَأُحِلَّ لَكُمْ مَا وَرَاءَ ذَٰلِكُمْ أَنْ تَبْتَغُوا بِأَمْوَالِكُمْ مُحْصِنِينَ غَيْرَ مُسَافِحِينَ ۚ فَمَا اسْتَمْتَعْتُمْ بِهِ مِنْهُنَّ فَآتُوهُنَّ أُجُورَهُنَّ فَرِيضَةً ۚ وَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِيمَا تَرَاضَيْتُمْ بِهِ مِنْ بَعْدِ الْفَرِيضَةِ ۚ إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَلِيمًا حَكِيمًا (24 اورتم پر حرام ہیں شادی شدہ عورتیں- علاوہ ان کے جو تمہاری کنیزیں بن جائیں- یہ خدا کا کھلا ہوا قانون ہے اور ان سب عورتوں کے علاوہ تمہارے لئے حلال ہے کہ اپنے اموال کے ذریعہ عورتوں سے رشتہ پیدا کرو عفت و پاک دامنی کے ساتھً سفاح و زنا کے ساتھ نہیں پس جو بھی ان عورتوں سے تمتع کرے ان کی اجرت انہیں بطور فریضہ دے دے اور فریضہ کے بعد آپس میں رضا مندی ہوجائے تو کوئی حرج نہیں ہے بیشک اللہ علیم بھی ہے اور حکیم بھی ہے Also (prohibited are) women already married, except those whom your right hands possess: Thus hath Allah ordained (Prohibitions) against you: Except for these, all others are lawful, provided ye seek (them in marriage) with gifts from your property,- desiring chastity, not lust, seeing that ye derive benefit from them, give them their dowers (at least) as prescribed; but if, after a dower is prescribed, agree Mutually (to vary it), there is no blame on you, and Allah is All-knowing, All-wise. And all married women (are forbidden unto you) save those (captives) whom your right hands possess. It is a decree of Allah for you. Lawful unto you are all beyond those mentioned, so that ye seek them with your wealth in honest wedlock, not debauchery. And those of whom ye seek content (by marrying them), give unto them their portions as a duty. And there is no sin for you in what ye do by mutual agreement after the duty (hath been done). Lo! Allah is ever Knower, Wise. And all married women except those whom your right hands possess (this is) Allah's ordinance to you, and lawful for you are (all women) besides those, provided that you seek (them) with your property, taking (them) in marriage not committing fornication. Then as to those whom you profit by, give them their dowries as appointed; and there is no blame on you about what you mutually agree after what is appointed; surely Allah is Knowing, Wise. [ Muta permitted in Quran ]
اللّٰہ تعالیٰ مفتی صاحب کو ہمیشہ خوش اور صحت مند رکھے، اور آپکے علم و حلم میں برکت عطا فرمائے، جواب سنکر اطمینان اور خوشی حاصل ہوئی، مختار شاہ سرینگر کشمیر
سنن نسائی کتاب: نکاح سے متعلقہ احادیث باب: حالت سفر میں دلہن کے پاس (سہاگ رات کے لیے) جانے سے متعلق حدیث نمبر: 3384 أَخْبَرَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل ابْنُ عُلَيَّةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ، عَنْ أَنَسٍ،أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَزَا خَيْبَرَ، فَصَلَّيْنَا عِنْدَهَا الْغَدَاةَ بِغَلَسٍ، فَرَكِبَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَرَكِبَ أَبُو طَلْحَةَ، وَأَنَا رَدِيفُ أَبِي طَلْحَةَ، فَأَخَذَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي زُقَاقِ خَيْبَرَ، وَإِنَّ رُكْبَتِي لَتَمَسُّ فَخِذَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَإِنِّي لَأَرَى بَيَاضَ فَخِذِ نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَّا دَخَلَ الْقَرْيَةَ، قَالَ: اللَّهُ أَكْبَرُ خَرِبَتْ خَيْبَرُ، إِنَّا إِذَا نَزَلْنَا بِسَاحَةِ قَوْمٍ فَسَاءَ صَبَاحُ الْمُنْذَرِينَ، قَالَهَا ثَلَاثَ مَرَّاتٍ، قَالَ: وَخَرَجَ الْقَوْمُ إِلَى أَعْمَالِهِمْ، قَالَ عَبْدُ الْعَزِيزِ: فَقَالُوا: مُحَمَّدٌ، قَالَ عَبْدُ الْعَزِيزِ، وَقَالَ بَعْضُ أَصْحَابِنَا وَالْخَمِيسُ وَأَصَبْنَاهَا عَنْوَةً، فَجَمَعَ السَّبْيَ، فَجَاءَ دِحْيَةُ، فَقَالَ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ، أَعْطِنِي جَارِيَةً مِنَ السَّبْيِ، قَالَ: اذْهَبْ فَخُذْ جَارِيَةً، فَأَخَذَ صَفِيَّةَ بِنْتَ حُيَيٍّ، فَجَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ، أَعْطَيْتَ دِحْيَةَ صَفِيَّةَ بِنْتَ حُيَيٍّ سَيِّدَةَ قُرَيْظَةَ وَالنَّضِيرِ، مَا تَصْلُحُ إِلَّا لَكَ، قَالَ: ادْعُوهُ بِهَا، فَجَاءَ بِهَا فَلَمَّا نَظَرَ إِلَيْهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: خُذْ جَارِيَةً مِنَ السَّبْيِ غَيْرَهَا، قَالَ: وَإِنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْتَقَهَا وَتَزَوَّجَهَا، فَقَالَ لَهُ ثَابِتٌ: يَا أَبَا حَمْزَةَ، مَا أَصْدَقَهَا ؟ قَالَ: نَفْسَهَا، أَعْتَقَهَا وَتَزَوَّجَهَا، قَالَ: حَتَّى إِذَا كَانَ بِالطَّرِيقِ جَهَّزَتْهَا لَهُ أُمُّ سُلَيْمٍ، فَأَهْدَتْهَا إِلَيْهِ مِنَ اللَّيْلِ، فَأَصْبَحَ عَرُوسًا، قَالَ: مَنْ كَانَ عِنْدَهُ شَيْءٌ فَلْيَجِئْ بِهِ، قَالَ: وَبَسَطَ نِطَعًا، فَجَعَلَ الرَّجُلُ يَجِيءُ بِالْأَقِطِ، وَجَعَلَ الرَّجُلُ يَجِيءُ بِالتَّمْرِ، وَجَعَلَ الرَّجُلُ يَجِيءُ بِالسَّمْنِ، فَحَاسُوا حَيْسَةً، فَكَانَتْ وَلِيمَةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. ترجمہ: انس رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ خیبر فتح کرنے کے ارادے سے نکلے، ہم نے نماز فجر خیبر کے قریب اندھیرے ہی میں پڑھی پھر نبی اکرم ﷺ سوار ہوئے اور ابوطلحہ ؓ بھی سوار ہوئے اور میں ابوطلحہ کی سواری پر ان کے پیچھے بیٹھا، جب نبی اکرم ﷺ خیبر کے تنگ راستے سے گزرنے لگے تو میرا گھٹنا آپ ﷺ کی ران سے چھونے اور ٹکرانے لگا، (اور یہ واقعہ میری نظروں میں اس طرح تازہ ہے گویا کہ) میں آپ ﷺ کی ران کی سفیدی (و چمک) دیکھ رہا ہوں، جب آپ بستی میں داخل ہوئے تو تین بار کہا: اللہ أكبر خربت خيبر إنا إذا نزلنا بساحة قوم فساء صباح المنذرين اللہ بہت بڑا ہے، خیبر کی بربادی آئی، جب ہم کسی قوم کی آبادی (و حدود) میں داخل ہوجاتے ہیں تو اس پر ڈرائی گئی قوم کی بدبختی کی صبح نمودار ہوجاتی ہے ١ ؎۔ انس ؓ کہتے ہیں: (جب ہم خیبر میں داخل ہوئے) لوگ اپنے کاموں پر جانے کے لیے نکل رہے تھے۔ (عبدالعزیز بن صہیب کہتے ہیں:) لوگ کہنے لگے: محمد (آگئے) ہیں (اور بعض کی روایت میں الخمیس ٢ ؎ کا لفظ آیا ہے) یعنی لشکر آگیا ہے۔ (بہرحال) ہم نے خیبر طاقت کے زور پر فتح کرلیا، قیدی اکٹھا کئے گئے، دحیہ کلبی نے آ کر کہا: اللہ کے نبی! ایک قیدی لونڈی مجھے دے دیجئیے؟ آپ نے فرمایا: جاؤ ایک لونڈی لے لو، تو انہوں نے صفیہ بنت حیی ؓ کو لے لیا۔ (ان کے لے لینے کے بعد) ایک شخص نبی اکرم ﷺ کے پاس آیا اور عرض کیا: اللہ کے نبی! آپ نے دحیہ کو صفیہ بنت حیی کو دے دیا، وہ بنو قریظہ اور بنو نضیر گھرانے کی سیدہ (شہزادی) ہے، وہ تو صرف آپ کے لیے موزوں و مناسب ہے۔ آپ نے فرمایا: اسے (دحیہ کو) بلاؤ، اسے (صفیہ کو) لے کر آئیں ، جب وہ انہیں لے کر آئے اور نبی اکرم ﷺ نے انہیں ایک نظر دیکھا تو فرمایا: تم انہیں چھوڑ کر کوئی دوسری باندی لے لو ۔ انس ؓ کہتے ہیں: نبی اکرم ﷺ نے انہیں آزاد کر کے ان سے شادی کرلی، ثابت نے ان سے (یعنی انس سے) پوچھا: اے ابوحمزہ! آپ ﷺ نے انہیں کتنا مہر دیا تھا؟ انہوں نے کہا: آپ نے انہیں آزاد کردیا اور ان سے شادی کرلی (یہی آزادی ان کا مہر تھا) ۔ انس ؓ کہتے ہیں: آپ راستے ہی میں تھے کہ ام سلیم ؓ نے صفیہ کو آراستہ و پیراستہ کر کے رات میں رسول اللہ ﷺ کے پاس پہنچا دیا۔ آپ نے صبح ایک دول ہے کی حیثیت سے کی اور فرمایا: جس کے پاس جو کچھ (کھانے کی چیز) ہو وہ لے آئے ، چمڑا (دستر خوان) بچھا یا گیا۔ کوئی پنیر لایا، کوئی کھجور اور کوئی گھی لایا اور لوگوں نے سب کو ملا کر ایک کردیا (اور سب نے مل کر کھایا) یہی رسول اللہ ﷺ کا ولیمہ تھا۔ تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الصلاة ١٢ ال صلاة ١٢ (٣١٧)، صحیح مسلم/النکاح ١٤ (١٣٦٥)، الجہاد ٤٣ (١٣٦٥) (مختصر)، سنن ابی داود/الخراج ٢٤ (٣٠٠٩)، (تحفة الأشراف: ٩٩٠)، مسند احمد (٣/١٠١، ١٨٦) (صحیح ) وضاحت: ١ ؎: وہ اپنی پہلی حالت پر برقرار نہیں رہ سکتی وہاں اسلامی انقلاب آ کر رہے گا اور ہم محمد اور محمد کے شیدائی جیسا چاہیں گے ویسا ہی ہوگا۔ ٢ ؎: چونکہ لشکر کے پانچ حصے مقدمہ، ساقہ، میمنہ، میسرہ، قلب ہوتے ہیں اس لیے اسے الخمیس کہا جاتا ہے۔ قال الشيخ الألباني: صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 3380
سورہ احزاب آیت نمبر 26 جب اللہ تعالی اور رسول پاک صلی اللہ علیہ وآل وسلم جب کسی بات کا فیصلہ کردیں پھر کسی مومن مرد اور مومن عورت کو اختیار نہیں اور جس نے اللہ تعالی اور رسول پاک ص کی نافرمانی کی وہ گمراہ ھوگیا
@@muhammadsiddique6686 me khud 1 tim momen ban giya tha 1 shia zakira tayba khanum se 6ma mutta kia pr kia bhala thi jawan ladki se zyada joshili thi.oski vedio hn nam tyba khanum hai bahot sexxxi hai.Lan ka kachmar banati hai .badhi zalim hai.
There are two types of Nikah Misyar نکاح مسیار. (1) Nikah with an intention for a period of time (say one year). That is, it is not declared that the man will divorce her in one year. (2) The other type is that the man at the time of Nikah declares that he will divorce his wife in one year. The first one is allowed but the second is not allowed and it s considered Muta'. The other point is that Shaykh Bin baz allowed the Saudi students who went to England and USA for education and away from their wives can do Nikah Misyar. After Bin Baz (Rahimullah) his successor ruled that this type of Nikah Misyar is not allowed. والله اعلم
Meri sab se adaban guzarish hai mai ne jo aayat, Ahadis coments me post ki hain in ko zaroor padhen. Rabbulalamin ki barkateen ham sab ke sat hon Amen 🤲
اللہ پاک حضرت مولانا مفتی شیخ الحدیث والتفسیر صاحب دامت برکاتہم العالیہ کی عمر میں برکت عطا فرمائے
SubhanAllah, May Allah bless you Mufti Sahib, Salaam alaikum
Mufti Sahab's epic laugh before the answer is amazing 😄
آپ کی بات صحیح ہے کہ ہمیشہ اس چینل پر موصوف جیسے ہی سوال ختم ہو تو جواب شروع کرتے ہوئے ایک خاص انداز کی ہنسی والی آواز نکالتے ہیں کہ بھئی یہ بڑا اچھا سوال ہے۔۔۔۔۔ خطاب شروع کرتے ہیں ،
ماشاءاللہ شرح صدر ہوگیا ،اللہ تعالی جزاے خیر دے ۔
jazakAllaah hazrat, Alhamdulillaah kafi ilm me izafa hua, MashaaAllaah
One of main point of Muta which i got from this video is:
Muta was only allowed during Ghazwa(Wars) for a reason as Sahaba(R.As) were away from home for months ... And If i see today, Muta is being done by people who are not at wars ....
I am shia.
i guess it makes sense. Mutta is not allowed.
Muala Ali ka farman hai
"Agar wo shakhs mutta Haram na karta to aj zamanay say Zina khatam ho chuka hota" aur mutta Haram kia tha umer ne
Agar hazrat umar ne haram kia b h to unko haq hasul tha..or ye haq huzur (saw)ne ata farmaya tha...huzur (saw) ka farman h jiska mafhoom h k tum per meri ita'at farz h or mere khulafa e rashideen al mahdi'een ki ....
نکاح متعہ کی اجازت قرآن مجید سورۃ نساء آیت نمبر 24 میں موجود ہے لہذا قرآن مجید جس چیز کو حلال قرار دے وہ چیز قیامت تک حلال ہے اور یہی ہمارا شیعوں کا عقیدہ ہے لہذا کسی کو بھی یہ حق نہیں کہ جو چیز خدا حلال قرار دے اس کو حرام قرار دے چاہے حضرت عمر ہو یا حضرت عمر کا باپ
@@QweKhan-tb7qo pehle to ayat ka hawala do, 2ndly agar hazrat Umar ne Haram kia to baki sahaba bashamool maula Ali ne usay over turn q nahi kia? Hazrat Ali ko to khilafat bhi Mili thi...jawab do?
@@QweKhan-tb7qo apni ammi ka mutta karwa do mere sath
مفتی منیر صاحب ! آپ نے تو کمال کردیا ، بہت اعلی انداز سے مسئلہ سمجھا دیا ، اسطرح کبھی نہیں سنا اور سمجھا ماشاءاللہ 🌺👌🌹
Mashallah
Mashallah
مفتی صاحب عرب کے شیخ پاکستان آتے ہیں اور نکاح متعہ کرتے ہیں
اللّٰہ شرف قبول بخشے آمین
Beshak
یا اللہ کریم، ہمارے علمایے حق کو حق گویی کی توفیق دے اور ان کی مال وجان میں برکت فرمادیں۔۔۔۔ آمین
ماشاءللہ اللہ اپ کے علم کو لاشرقیہ ولاغربیہ ترقی فرماے اپ نے دودھ دودھ پانی پانی کر دیا
ما شاءالله زادك الله فى علمك
Well done mufti sab... well done... itny achy sy clear karny k liye ..
جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے متعہ کو منع۔ فرما دیا ہے تو بات ختم
Nahi mana Farmaya kab mana kia?
Sabt kar ager ap k pas Elam hai tu wesy bahe tum khud he jawab do ager muta Haram hai q Quran main Aya or ahdes main Aya k sahba ny muta kiya
Wesy is dur main log na Zina chorty na sod na Haram Asi batun say kuch hasal nhe ho raha yeh sirf Muslim ko larwny k liay batain krty log
Nahi kia? Chalo apki mante huay ma apko dawat e muta deta hu...karaingi muta mere sath? Meri 2017 m divorce ho chuki h...us k baad se m ne kisi orat ko touch b ni kia...apka mujhe pr ahsan hoga...reply plz!!!
Mana nahi kiya jayz farmaya
سبحان اللّٰہ جزاک اللّہ اللّٰہ تعالیٰ آپ کو جزاء خیر عطا فرمائے آمین ثم آمین اللّٰہ اکبر
ماشاءاللہ زبردست جواب شبہ کا بہت خوبصورت جواب دیا حضرت جی نے ماشاءاللہ جزاك الله
Thanks for your love 💕
@@RahamTV شکریہ جزاك الله
SUBHAN ALLAH
ماشاء اللہ، حضرت صاحب اللہ آپ کے علمی درجات میں بلندی عطا فرمائے اور لمبی زندگی دے
Good
Nawa so was
WONDERING WHAT YOU
اٰمین ! یاربّ العالمین ☔️برحمتک یاارحم الرّاحمین !
Thanks 😊
Ammen Ya Rabelalameen InshAllah
ماشاء اللہ، قرآن سنت کی روشنی میں دلائل کے ساتھ بہتر ین جواب 💖
Thanks 😊
بیشک
Allah Rehman Raheem hai.
Aap per karoro durood o salam ya Rasool Allah.
Tumpar bhi ek doorood banta hai!
جزاکم الله خیراکثیرا مفتی صاحب
Grt effort mufti saab❤️❤️❤️
Masha Allah. Excellent analysis. Exceptional bayan.
Thanks for liking
نکاح متعہ اہل سنت کتب سے!!!
کوئی پڑھالکھا شخص انکار کرسکتا ھے ؟
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ أَبِي جَمْرَةَ ، قَالَ : سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ سُئِلَ عَنْ مُتْعَةِ النِّسَاءِ ، فَرَخَّصَ ، فَقَالَ لَهُ مَوْلًى لَهُ : إِنَّمَا ذَلِكَ فِي الْحَالِ الشَّدِيدِ ، وَفِي النِّسَاءِ قِلَّةٌ أَوْ نَحْوَهُ ، فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : نَعَمْ .
*ان سے عورتوں کے ساتھ نکاح متعہ کرنے کے متعلق سوال کیا گیا تھا تو انہوں نے اس کی اجازت دی، پھر ان کے ایک غلام نے ان سے پوچھا کہ اس کی اجازت سخت مجبوری یا عورتوں کی کمی یا اسی جیسی صورتوں میں ہو گی؟ تو ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ ہاں۔*
(صحیح بخاری الحدیث رقم 5116)
🔖حَدَّثَنَا عَلِيٌّ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، قَالَ عَمْرٌو ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ وَسَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ ، قَالَا : كُنَّا فِي جَيْشٍ فَأَتَانَا رَسُولُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : إِنَّهُ قَدْ أُذِنَ لَكُمْ أَنْ تَسْتَمْتِعُوا فَاسْتَمْتِعُوا .
*ہم ایک لشکر میں تھے۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا کہ تمہیں متعہ کرنے کی اجازت دی گئی ہے اس لیے تم نکاح کر سکتے ہو۔*
(صحیح بخاری الحدیث رقم 5117، 5118)
🔖وَحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ فُضَيْلٍ، عَنْ زُبَيْدٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قَالَ أَبُو ذَرٍّ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ: «لَا تَصْلُحُ الْمُتْعَتَانِ، إِلَّا لَنَا خَاصَّةً» يَعْنِي مُتْعَةَ النِّسَاءِ وَمُتْعَةَ الْحَجِّ
*زبید نے ابراہیم تیمی سے ، انھوں نے اپنے والد سے روایت کی ، کہا : ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا : دو متعے ہمارے علاوہ کسی کے لئے صحیح نہیں ( ہوئے ) یعنی عورتوں سے ( نکاح ) متعہ کرنا اور حج میں تمتع ( حج کا احرام باندھ کرآنا ، پھر اس سے عمرہ کرکے حج سے پہلےاحرام کھول دینا ، درمیان کے دنوں میں بیویوں اور خوشبو وغیرہ سے متمتع ہونا اورآخر میں روانگی کے وقت حج کا احرام باندھنا ۔ )*
(صحیح بخاری الحدیث رقم 2967)
🔖وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، قَالَ: سَمِعْتُ الْحَسَنَ بْنَ مُحَمَّدٍ، يُحَدِّثُ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، وَسَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ، قَالَا: خَرَجَ عَلَيْنَا مُنَادِي رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «إِنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أَذِنَ لَكُمْ أَنْ تَسْتَمْتِعُوا» يَعْنِي مُتْعَةَ النِّسَاءِ
*شعبہ نے ہمیں عمرو بن دینار سے حدیث بیان کی ، انہوں نے کہا : میں نے حسن بن محمد سے سنا ، وہ جابر بن عبداللہ اور سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہم سے حدیث بیان کر رہے تھے ، ان دونوں نے کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک منادی کرنے والا ہمارے پاس آیا اور اعلان کیا : بلاشبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تمہیں استمتاع ( فائدہ اٹھانے ) ، یعنی عورتوں سے ( نکاح ) متعہ کرنے کی اجازت دی ہے۔*
(صحیح مسلم الحدیث رقم 3413)
🔖وحَدَّثَنِي أُمَيَّةُ بْنُ بِسْطَامَ الْعَيْشِيُّ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا رَوْحٌ يَعْنِي ابْنَ الْقَاسِمِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ، وَجَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، «أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَانَا فَأَذِنَ لَنَا فِي الْمُتْعَةِ»
*روح بن قاسم نے ہمیں عمرو بن دینار سے حدیث بیان کی ، انہوں نے حسن بن محمد سے ، انہوں نے سلمہ بن اکوع اور جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہم سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس آئے ( اعلان کی صورت میں آپ کا پیغام آیا ) اور ہمیں متعہ کی اجازت دی۔*
(صحیح مسلم الحدیث رقم 3414)
🔖وحَدَّثَنَا الْحَسَنُ الْحُلْوَانِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ: قَالَ عَطَاءٌ: قَدِمَ جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللهِ مُعْتَمِرًا، فَجِئْنَاهُ فِي مَنْزِلِهِ، فَسَأَلَهُ الْقَوْمُ عَنْ أَشْيَاءَ، ثُمَّ ذَكَرُوا الْمُتْعَةَ، فَقَالَ: «نَعَمْ، اسْتَمْتَعْنَا عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَبِي بَكْرٍ، وَعُمَرَ
*عطاء نے کہا : حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما عمرے کے لیے آئے تو ہم ان کی رہائش گاہ پر ان کی خدمت میں حاضر ہوئے ، لوگوں نے ان سے مختلف چیزوں کے بارے میں پوچھا ، پھر لوگوں نے متعے کا تذکرہ کیا تو انہوں نے کہا : ہاں ، ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، ابوبکر اور عمر رضی ا
Haq hai
یاعلی مدد❤
بڑی قیمتی باتیں بیان کی گئی ہے۔۔۔
علمی انداز میں مسکت جواب دیا گیا ہے۔۔
باطل اب کس منھ سے جواب دیگا۔معلوم نہیں۔۔۔؟
جاء الحق وزهق الباطل.......
اللہ تعالی علم و عمل میں برکت عطا فرمائیں۔۔۔۔۔۔
Mashaullah, like your comments based on the facts, thanks for the feedback.
Assalam alikum Hazratji Jazak Allah khairon kathira!!! This video requires translation online as well people from different languages could forward to needy families. Our future generations need to have this knowledge to follow Islam!!! Moula Karim apkay aur ahlay halqa kay darajat buland fermaein Ameen ya RubbulAllameen 🤲🤲🤲💐💕
mufti shb zbrdst ALLAHPAK AP KO JAZAYE KHER DEE.AMEEN G
May Allah raise your spiritual and social status for rightly guiding the matters of Sharia.
MA SHA ALLAH ,love u sooooooo much 💕
Jazakallah. Very informative v. Log.
قربان جاؤں ایسا علماء کرام پر
phly molana shaib han jin ki waja sy yay msla smj aya Allah ap ko ajar dany
ماشااللہ اللہ سبحان و تعالی نے آپ کے توسط سے اس بارے میں آگاہی پہنچائی اللہ سبحان و تعالی آپ کے علم نافع میں اضافہ فرمائے مجھ جیسے لوگوں کو مصطفیظ ہونے کی توفیق عطا فرمائے آمین یا رب العالمین جزاک اللہ
Bhot cehi ilmi reply kia h mashallah
🌨
MASHA ALLAH JAZAK ALLAH .
Mashaallah subhanallah very good explanation...
جزاك لله خير، الله يحفظك وعافاك
بہت اچھی طرح سمجھایا ہے- ماشاء اللہ
MashaAllah,mufti sahab boht khoobsoorat wazahat farmaye.Allah aap ke umar draz farmaye aur ham sab ko deen ke samagh atta farmaye.main aap ke mureed hona chahti hoon tareega bata dein.JazaqAllah hu khair.
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَّ عَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيد۔
ٌ اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَّ عَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيد۔
Mohtram. Salam. Fiqa Jafaria say mutalaq apko maloomat na kafi hain Plz malomat hasil kejye. Apkay fatwa fasiq hay.
MashaAllah Hazrat saheb ne bohat hi tafseell se Masle ko bayan farmaya, JazakAllah
Jazak'Allah Hazrat. Aap ny is maozu ko khol khol b byan farma diya h. Allah pak hum sab ko hidayat ata farmay.
Ye sab mairy Allah ka karam he , usny kehlwaya he اٰمین ! یاربّ العالمین ☔️برحمتک یاارحم الرّاحمین !
@@RahamTV MashaAllah beshak
Muta marriage and misiyar are totally different to each other.
Muta is for a fixed time 1 hour, 1 month, 5 years means upto both parties.
But A misyar marriage is a type of marriage which is allowed by some Sunni scholars. The husband and wife thus joined are able to renounce some marital rights such as the wife's rights to housing and maintenance money, and the husband's right to home-keeping and access etc but it is not for a fixed time.
جزاک اللہ خیر
Detailed analysis,
Jizak'ALLAH khair
جزاکم اللہ خیرا بھائی
Allah o akber;
Hurmat.e.mutaa k suboot may konsi ayat nazil hui Zara reference den
Hui koi nahi
استغفراللہ العظیم واتوب الیہ
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم*
معذرت. آپ نے متعہ کے حوالے سے شیعہ کا عقیدہ پیش نہیں کیا. متعہ کے لئے گواہوں کی موجودگی اور ٹائم.کا تعین ہوتا ہے. مہر ہوتا ہے. اور 45 دن تک یا دو ماہواری تک دوسرا متعہ حرام ہے. جبکہ آپ نے متعہ کی تاریخ توڑ مروڑ کر پیش کی ہے. مسلم شریف کی یہ آحادیث مطالعہ فرمائیں.
حدیث نمبر. 2980. 3025. 3413.
متعہ کا تذکرہ احادیث میں ہے اور صحابہ کرام کے فتاوی موجود ہیں. آپکے ہاں یہ حرام. جبکہ نکاح مسیار جس کا شریعت میں کوئی ذکر نہیں اسے آپ حلال قرار دیتے ہیں. قارئین متعہ پر شیعوں کے فتوی خود پڑھیں. ایسے مولویوں کے پروپیگنڈہ میں نہ آئیں.
@@educationchannel5380 ghor sey suno phir samjh ayga samjh kuch aya nai or ap lag gay yeh ap khud ko dhoka dey rahy hein💯
This Molvi is totally false and misleading the muslims: Here is the truth and logic:
1. He is saying Prophet gave fatwa on multiple occasions that Mutta is haram Then came Omar who made it official? Astaghfarullah, that means Prophet word was not official and Omar word was official?
2. Secondly, if prophet had already declared it haram, then why Omar declared it haram?
Look at Sunni books where Omar is quoted as saying that
"..Mutta was halal in prophet's life time and I am declaring it haram. "
My Sunni friends I advise you to first research your books and do not follow these molvis who mislead and distort references.
3. Lastly, It is clearly mentioned in Sunni books that Mutta was practiced in days of Abu Baker.
So that means Abu Bakar was not following prophet? Abu Baker did not know?
Have some fear of Allah Molvi.
These Sunni molvis distort the facts and falsify both hadees and Quran to in vain defend their Batil nazriats.
Jazak Allah
Hazrat ji , assalamu alaikum.. Apne bahut achhe andaz me khulasa kiya hai.
Subhan Allah
Beshakk 🌹 aap ki Muhabbat qabool hou
ماشاءالله جی
اللہ پاک ہم سب کو دین کی صحیح سمجھ عطاء فرماے
Ma sha Allah
Very great explain
Wah Allaho Akbar 🕋 SubhanAllah 💖💞💗 Bismillah MashAllah Lahola Wala quwat illAllah Bil-Allah barakAllah may Allah SWA bless Azrat Sahib DB with health and wealth InshAllah Ammen Ya Rabelalameen InshAllah 🤲
MashAllha best interpretation ke mufti shb ap ny
ماشاء اللہ ❤️ 🇵🇰
Jazzak Allah... Mufti sahib ko Allah Salamat rkhe...
Assalamu alaikum 🌹
Masha Allah ❤️
Subhan Allah ❤️
Jazak Allah ❤️
Aaj pheli bar sahi malom pada ❤️ AAP ke samjane ka taiqa
Masha Allah ❤️👍
وعليكم السلام ورحمة الله 💝
الحمد لله💖 💔😭
Aap ny Karna hy
Very good explanation.
Nikah e misyar sair sapta Wala nikah hai ..... Mutah se bhi badtar hai Arab log Europe aur America ya hair Arab desho mein jate hain aur mauj masti karte hain aur apni Bibi aur jo unse bachche hote hain unko wahin par chodkar bhag jate hain ....
True
Nikah hai proper wo , Quran hadees k mutabik
Masha Allah Moulana Sahib bohat hi achay teriqe se roshni dali hai
Iski walda b saodia may yehi kam karti thi is waja say misyar ko protect kar raha hay
@@mehdinaqvi3989 or ap bhi muta k nateeje me paida hone wali aulad lgte hen chlen man lia ye nikah ghlt he to muta k bare me bhi to ahkamat hen hadees me mana farmaya 1 dafa ni 2 dafa ni 3 3 dafa wo phr qn kia jata he chahe us ka tareeqa sahi hi ho mana to kar dya gya na
@@manahilnasir762 nahi mana kia bhai balk Haram kia hai umer ne
Kuch arsa pehly umer k karnanamon k Naam say us Mai likha Howa is nw nikah e mutta Haram kia tha. Aur Mula Ali ka farman hai
"Aye Kash wo shakhs mutta Haram na karta to aj Zina zamnay say khatam ho chuka hota"
متعہ کی صرف ایک ہی قسم ہے جو قران میں، مانچویں پارے کی پہلی آیت میں مزکور ہے۔ سنی علما نے حضرت عمر کے دفاع کے لئے اس کا نام بدل کع مسیار رکھ دیا ہے۔ متعہ بالکل نکاح کی طرح ہے اور جس میں عربی صیغہ کا پڑھا جانا، گواہوں کی موجودگی اور حق مہرکا ہونا لازمی ہے فرق صرف مدت کا ہے۔ مدت کے اختتام پر عورت پر عدت بھی لازمی ہے۔ قران میں موجود حکم کو کوئی صحابی یا خلیفہ منسوخ نہیں کر سکتا۔ نکاح مسیار کی بھی یہی شرائط ہیں، صرف نام کا فرق ہے۔
Jazak Allah from Karachi Pakistan
Sura: 4 - an-Nisaa' (The Women) Ayat: 24
۞ وَالْمُحْصَنَاتُ مِنَ النِّسَاءِ إِلَّا مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ ۖ كِتَابَ اللَّهِ عَلَيْكُمْ ۚ وَأُحِلَّ لَكُمْ مَا وَرَاءَ ذَٰلِكُمْ أَنْ تَبْتَغُوا بِأَمْوَالِكُمْ مُحْصِنِينَ غَيْرَ مُسَافِحِينَ ۚ فَمَا اسْتَمْتَعْتُمْ بِهِ مِنْهُنَّ فَآتُوهُنَّ أُجُورَهُنَّ فَرِيضَةً ۚ وَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِيمَا تَرَاضَيْتُمْ بِهِ مِنْ بَعْدِ الْفَرِيضَةِ ۚ إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَلِيمًا حَكِيمًا (24
اورتم پر حرام ہیں شادی شدہ عورتیں- علاوہ ان کے جو تمہاری کنیزیں بن جائیں- یہ خدا کا کھلا ہوا قانون ہے اور ان سب عورتوں کے علاوہ تمہارے لئے حلال ہے کہ اپنے اموال کے ذریعہ عورتوں سے رشتہ پیدا کرو عفت و پاک دامنی کے ساتھً سفاح و زنا کے ساتھ نہیں پس جو بھی ان عورتوں سے تمتع کرے ان کی اجرت انہیں بطور فریضہ دے دے اور فریضہ کے بعد آپس میں رضا مندی ہوجائے تو کوئی حرج نہیں ہے بیشک اللہ علیم بھی ہے اور حکیم بھی ہے
Also (prohibited are) women already married, except those whom your right hands possess: Thus hath Allah ordained (Prohibitions) against you: Except for these, all others are lawful, provided ye seek (them in marriage) with gifts from your property,- desiring chastity, not lust, seeing that ye derive benefit from them, give them their dowers (at least) as prescribed; but if, after a dower is prescribed, agree Mutually (to vary it), there is no blame on you, and Allah is All-knowing, All-wise.
And all married women (are forbidden unto you) save those (captives) whom your right hands possess. It is a decree of Allah for you. Lawful unto you are all beyond those mentioned, so that ye seek them with your wealth in honest wedlock, not debauchery. And those of whom ye seek content (by marrying them), give unto them their portions as a duty. And there is no sin for you in what ye do by mutual agreement after the duty (hath been done). Lo! Allah is ever Knower, Wise.
And all married women except those whom your right hands possess (this is) Allah's ordinance to you, and lawful for you are (all women) besides those, provided that you seek (them) with your property, taking (them) in marriage not committing fornication. Then as to those whom you profit by, give them their dowries as appointed; and there is no blame on you about what you mutually agree after what is appointed; surely Allah is Knowing, Wise.
[ Muta permitted in Quran ]
Read Surah Baqarah - Ayat 39 [2:39]
2:39
وَٱلَّذِينَ كَفَرُوا۟ وَكَذَّبُوا۟ بِـَٔايَٰتِنَآ أُو۟لَٰٓئِكَ أَصْحَٰبُ ٱلنَّارِ هُمْ فِيهَا خَٰلِدُونَ
Waallatheena kafaroo wakaththaboo biayatina olaika ashabu alnnari hum feeha khalidoona
اور جو انکار کرکے ہماری آیتوں کو جھٹلائیں، وه جہنمی ہیں اور ہمیشہ اسی میں رہیں گے
Bukhari mn imran-ibne-hasen to farmatay hn k hm nabi (A.S) k dour mn muta kia kartay the
Aap bayan ko phir se suno
Yani asli nikah nahi permission for fuking sex totally wrong in yr belive too,
Aap byan ko pora suno agar samaj nai aaya to bar bar suno agar phir bhi nai samaj main aata hy to pir beta cartoon netwark par kartoon deko
Jzak Allah
اللّٰہ تعالیٰ مفتی صاحب کو ہمیشہ خوش اور صحت مند رکھے، اور آپکے علم و حلم میں برکت عطا فرمائے، جواب سنکر اطمینان اور خوشی حاصل ہوئی،
مختار شاہ سرینگر کشمیر
وعليكم السلام ورحمة الله 💝
Thanks for your love 💕
سنن نسائی
کتاب: نکاح سے متعلقہ احادیث
باب: حالت سفر میں دلہن کے پاس (سہاگ رات کے لیے) جانے سے متعلق
حدیث نمبر: 3384
أَخْبَرَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل ابْنُ عُلَيَّةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ، عَنْ أَنَسٍ،أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَزَا خَيْبَرَ، فَصَلَّيْنَا عِنْدَهَا الْغَدَاةَ بِغَلَسٍ، فَرَكِبَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَرَكِبَ أَبُو طَلْحَةَ، وَأَنَا رَدِيفُ أَبِي طَلْحَةَ، فَأَخَذَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي زُقَاقِ خَيْبَرَ، وَإِنَّ رُكْبَتِي لَتَمَسُّ فَخِذَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَإِنِّي لَأَرَى بَيَاضَ فَخِذِ نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَّا دَخَلَ الْقَرْيَةَ، قَالَ: اللَّهُ أَكْبَرُ خَرِبَتْ خَيْبَرُ، إِنَّا إِذَا نَزَلْنَا بِسَاحَةِ قَوْمٍ فَسَاءَ صَبَاحُ الْمُنْذَرِينَ، قَالَهَا ثَلَاثَ مَرَّاتٍ، قَالَ: وَخَرَجَ الْقَوْمُ إِلَى أَعْمَالِهِمْ، قَالَ عَبْدُ الْعَزِيزِ: فَقَالُوا: مُحَمَّدٌ، قَالَ عَبْدُ الْعَزِيزِ، وَقَالَ بَعْضُ أَصْحَابِنَا وَالْخَمِيسُ وَأَصَبْنَاهَا عَنْوَةً، فَجَمَعَ السَّبْيَ، فَجَاءَ دِحْيَةُ، فَقَالَ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ، أَعْطِنِي جَارِيَةً مِنَ السَّبْيِ، قَالَ: اذْهَبْ فَخُذْ جَارِيَةً، فَأَخَذَ صَفِيَّةَ بِنْتَ حُيَيٍّ، فَجَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ، أَعْطَيْتَ دِحْيَةَ صَفِيَّةَ بِنْتَ حُيَيٍّ سَيِّدَةَ قُرَيْظَةَ وَالنَّضِيرِ، مَا تَصْلُحُ إِلَّا لَكَ، قَالَ: ادْعُوهُ بِهَا، فَجَاءَ بِهَا فَلَمَّا نَظَرَ إِلَيْهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: خُذْ جَارِيَةً مِنَ السَّبْيِ غَيْرَهَا، قَالَ: وَإِنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْتَقَهَا وَتَزَوَّجَهَا، فَقَالَ لَهُ ثَابِتٌ: يَا أَبَا حَمْزَةَ، مَا أَصْدَقَهَا ؟ قَالَ: نَفْسَهَا، أَعْتَقَهَا وَتَزَوَّجَهَا، قَالَ: حَتَّى إِذَا كَانَ بِالطَّرِيقِ جَهَّزَتْهَا لَهُ أُمُّ سُلَيْمٍ، فَأَهْدَتْهَا إِلَيْهِ مِنَ اللَّيْلِ، فَأَصْبَحَ عَرُوسًا، قَالَ: مَنْ كَانَ عِنْدَهُ شَيْءٌ فَلْيَجِئْ بِهِ، قَالَ: وَبَسَطَ نِطَعًا، فَجَعَلَ الرَّجُلُ يَجِيءُ بِالْأَقِطِ، وَجَعَلَ الرَّجُلُ يَجِيءُ بِالتَّمْرِ، وَجَعَلَ الرَّجُلُ يَجِيءُ بِالسَّمْنِ، فَحَاسُوا حَيْسَةً، فَكَانَتْ وَلِيمَةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
ترجمہ:
انس رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ خیبر فتح کرنے کے ارادے سے نکلے، ہم نے نماز فجر خیبر کے قریب اندھیرے ہی میں پڑھی پھر نبی اکرم ﷺ سوار ہوئے اور ابوطلحہ ؓ بھی سوار ہوئے اور میں ابوطلحہ کی سواری پر ان کے پیچھے بیٹھا، جب نبی اکرم ﷺ خیبر کے تنگ راستے سے گزرنے لگے تو میرا گھٹنا آپ ﷺ کی ران سے چھونے اور ٹکرانے لگا، (اور یہ واقعہ میری نظروں میں اس طرح تازہ ہے گویا کہ) میں آپ ﷺ کی ران کی سفیدی (و چمک) دیکھ رہا ہوں، جب آپ بستی میں داخل ہوئے تو تین بار کہا: اللہ أكبر خربت خيبر إنا إذا نزلنا بساحة قوم فساء صباح المنذرين اللہ بہت بڑا ہے، خیبر کی بربادی آئی، جب ہم کسی قوم کی آبادی (و حدود) میں داخل ہوجاتے ہیں تو اس پر ڈرائی گئی قوم کی بدبختی کی صبح نمودار ہوجاتی ہے ١ ؎۔ انس ؓ کہتے ہیں: (جب ہم خیبر میں داخل ہوئے) لوگ اپنے کاموں پر جانے کے لیے نکل رہے تھے۔ (عبدالعزیز بن صہیب کہتے ہیں:) لوگ کہنے لگے: محمد (آگئے) ہیں (اور بعض کی روایت میں الخمیس ٢ ؎ کا لفظ آیا ہے) یعنی لشکر آگیا ہے۔ (بہرحال) ہم نے خیبر طاقت کے زور پر فتح کرلیا، قیدی اکٹھا کئے گئے، دحیہ کلبی نے آ کر کہا: اللہ کے نبی! ایک قیدی لونڈی مجھے دے دیجئیے؟ آپ نے فرمایا: جاؤ ایک لونڈی لے لو، تو انہوں نے صفیہ بنت حیی ؓ کو لے لیا۔ (ان کے لے لینے کے بعد) ایک شخص نبی اکرم ﷺ کے پاس آیا اور عرض کیا: اللہ کے نبی! آپ نے دحیہ کو صفیہ بنت حیی کو دے دیا، وہ بنو قریظہ اور بنو نضیر گھرانے کی سیدہ (شہزادی) ہے، وہ تو صرف آپ کے لیے موزوں و مناسب ہے۔ آپ نے فرمایا: اسے (دحیہ کو) بلاؤ، اسے (صفیہ کو) لے کر آئیں ، جب وہ انہیں لے کر آئے اور نبی اکرم ﷺ نے انہیں ایک نظر دیکھا تو فرمایا: تم انہیں چھوڑ کر کوئی دوسری باندی لے لو ۔ انس ؓ کہتے ہیں: نبی اکرم ﷺ نے انہیں آزاد کر کے ان سے شادی کرلی، ثابت نے ان سے (یعنی انس سے) پوچھا: اے ابوحمزہ! آپ ﷺ نے انہیں کتنا مہر دیا تھا؟ انہوں نے کہا: آپ نے انہیں آزاد کردیا اور ان سے شادی کرلی (یہی آزادی ان کا مہر تھا) ۔ انس ؓ کہتے ہیں: آپ راستے ہی میں تھے کہ ام سلیم ؓ نے صفیہ کو آراستہ و پیراستہ کر کے رات میں رسول اللہ ﷺ کے پاس پہنچا دیا۔ آپ نے صبح ایک دول ہے کی حیثیت سے کی اور فرمایا: جس کے پاس جو کچھ (کھانے کی چیز) ہو وہ لے آئے ، چمڑا (دستر خوان) بچھا یا گیا۔ کوئی پنیر لایا، کوئی کھجور اور کوئی گھی لایا اور لوگوں نے سب کو ملا کر ایک کردیا (اور سب نے مل کر کھایا) یہی رسول اللہ ﷺ کا ولیمہ تھا۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الصلاة ١٢ ال صلاة ١٢ (٣١٧)، صحیح مسلم/النکاح ١٤ (١٣٦٥)، الجہاد ٤٣ (١٣٦٥) (مختصر)، سنن ابی داود/الخراج ٢٤ (٣٠٠٩)، (تحفة الأشراف: ٩٩٠)، مسند احمد (٣/١٠١، ١٨٦) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: وہ اپنی پہلی حالت پر برقرار نہیں رہ سکتی وہاں اسلامی انقلاب آ کر رہے گا اور ہم محمد اور محمد کے شیدائی جیسا چاہیں گے ویسا ہی ہوگا۔ ٢ ؎: چونکہ لشکر کے پانچ حصے مقدمہ، ساقہ، میمنہ، میسرہ، قلب ہوتے ہیں اس لیے اسے الخمیس کہا جاتا ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 3380
Who favours must offer his daughter for the same.
Awesome
Shia only
Daughters are humans or things to offer?
ماشاءاللہ بہت خوب جزاک اللہ تعالیٰ مفتی صاحب
اچھا جواب دیا ھے ماشاءاللہ
ماشاءاللہ اللہ پاک آپ کے علم میں اضافہ فرمائے عمر دراز کرے مان والی زندگی عطا فرمائے آمین ثم آمین
Explained the best
اللہ تعالیٰ حضرت کی عمر میں برکت عطا فرمائے آمین بہت اعلیٰ تعلیم فرمائی
Jhootey pe Allah ki Lanat. Sirf apne Aba o Ajdad ka deen Bachayaa. Achey ko bura or burey ko achi packing me dal ke dikhaya.
Misyaar Aik Rakhail System hai Sheikh Jaatey Hain, Sex Kartey Hain or Rawana Ho Jatey Hain. Biwi bacho se laa taaluqi.
mashaAllah sir explained very well jazak Allah
سورہ نساء آیت 24 بھی پڑھ لیں
@Statusasholic haha toa mutah nikah he toa hai magar makhoos time kai liye
ماشاءاللہ،،،بہت اچھے طریقے سے سمجھایا ھے
Doodh kaa doodh paani kaa paani kurdia
Hazrat Ji keh rahay thay aisay sawal mut karain app.
Buss phir kia jawab dia hay MashAllah
MashaAllah Allah ap ko salamat rkhay ameen Naheed sana
اٰمین ! یاربّ العالمین ☔️برحمتک یاارحم الرّاحمین !
Aslam o Alaikum mary Abu ge ka kia kahna Subhan Allah Allah bless on you and please dua Kar da shukria ap ki bati sumaira muneeri Pakistan se ❤❤❤❤❤❤❤
Subhan Allah jazak Allah khier bahe saheb
Muta has all those conditions which are for the nikah there's some misconception in mufti Saheb discription
Great Mufti Sb. Very logical and true description
Bohaat Aala janab Jazakallah Khair
سورہ احزاب آیت نمبر 26 جب اللہ تعالی اور رسول پاک صلی اللہ علیہ وآل وسلم جب کسی بات کا فیصلہ کردیں پھر کسی مومن مرد اور مومن عورت کو اختیار نہیں اور جس نے اللہ تعالی اور رسول پاک ص کی نافرمانی کی وہ گمراہ ھوگیا
ماشاءاللہ ۔بہت اچھی وضاحت پیش کی۔جزاک اللّٰہ
نکاح مسیار میں نے دو مرتبہ کہا کہ آپ دن دن میں مل عورت سے مل سکتے ہیں. کیوں رات میں نہیں مل سکتے...؟
The best guidence relating mutah and misyar-
Salute to your knowledge
Thanks lot for sharing your valuable knowledge Mufti Saheb 💚🧡❤
متع اور مسییار کے نتیجے میں جو اولاد پیدا ہو گی اس کا کیا ہو گا
@@muhammadsiddique6686 G bhai mutta ki jo awlad hai wo shia hogi or misyar wala sun,ni hogi bas itni c bat hai.
@@muhammadsiddique6686 me khud 1 tim momen ban giya tha 1 shia zakira tayba khanum se 6ma mutta kia pr kia bhala thi jawan ladki se zyada joshili thi.oski vedio hn nam tyba khanum hai bahot sexxxi hai.Lan ka kachmar banati hai .badhi zalim hai.
Masha Allah maulana sb.
excellent explanation..! zabarzast
خوش فہمی مذاھب کی اپنی جگہ مگر
ملتا ہے اجر سب کو اپنے اعمال کا ۔
Jazak Allah kafi achchi malomat di hai
Aap ny Karna hy
Nikah misyar ki zarorat ko kesy pura karey
ماشاءاللہ بہت خوب انتخاب ہے جناب آپ کا
Masha allah very beautiful clearfaction
There are two types of Nikah Misyar نکاح مسیار. (1) Nikah with an intention for a period of time (say one year). That is, it is not declared that the man will divorce her in one year. (2) The other type is that the man at the time of Nikah declares that he will divorce his wife in one year. The first one is allowed but the second is not allowed and it s considered Muta'.
The other point is that Shaykh Bin baz allowed the Saudi students who went to England and USA for education and away from their wives can do Nikah Misyar. After Bin Baz (Rahimullah) his successor ruled that this type of Nikah Misyar is not allowed. والله اعلم
Great information
جزاك الله خيرا
ماشاء اللہ، قرآن سنت کی روشنی میں دلائل کے ساتھ بہتر ین جواب
Meri sab se adaban guzarish hai mai ne jo aayat, Ahadis coments me post ki hain in ko zaroor padhen. Rabbulalamin ki barkateen ham sab ke sat hon Amen 🤲
As a Sunni hum nikah mota ko haram manty hn jis wja sy manty hn usi wajah sy hum nikah e misyar ko b haram manty hn...
Mutta ki ijazat Rasool ne di hai
Jazak Allah Allah pak salamt rakhen
Wah مسلمان wah, akhri khutbay mai متعہ ka alaan to yaad raha مگر Ali ki willayat ka alan bhool gae
پھر تو مسلک بدلنا پڑے گا مولا ناں کو