MaSha'ALLAH,Mofti Hamdard Sahib qibla,ALLAH aapki jazaekhair ataa fermaey,Aap ny behtreen nukat per guftugo ki ,MaSha'ALLAH Molana Nahafi sahib qibla ny bhe buhat he omdah tareqey sey bayan fermaya,ALLAH Tabarak 'Taala aap dunu hazrat ki tufiqat MN izafa fermaey,Aameen.
ماشاءاللہ قبلہ ہمدرد صاحب اپ نے بہت اچھے موضوع پر گفتگو رکھی اور قبلہ نجفی صاحب نے بھی بہت اچھی دلیل کے ساتھ گفتگو کی اللہ اپ دونوں کو اپنی حفظ و امان میں رکھے اور اپ دونوں کے علم میں مزید اضافہ کریں ❤❤❤
Both allama are very very impressive and full of knowledge may Allah subhan bless him and give him jannat fardoos as reward ameen beautiful and attractive discussion about true Islam
Mashallah (Shia)Ulama are amazingly knowledgeable and can give answers to any of your questions as they show the true religion. Social media age - you can’t hide truth anymore! It will come out based on who has more knowledge!!!
Aslam u alikum ra janab hamdard shab Allah pak ap ki tofeqat main azfa farmay ameen rab ul almeen ❤ qibla najfi shab ap ko mera salam ap waqi main fagray shia hain. Ap ki salamti ky leay allah rab ul izat sy dua go hon❤❤❤❤❤
سلامت رہیے آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا پیغام پہنچا دیا امت کے لئے صراط مستقیم کو واضح کر دیا اپنے جوابات سے اللّٰہ پاک آپ کو ہمیشہ اپنی حفاظت میں رکھیں آپ کو اجر عظیم عطا فرمائے ❤
ماشا اللہ جزاک اللہ ،اس پر بھی بات ہونی چاہئے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کے حقیقی جانشین یعنی بارہ امام اگر ساری امت مان لیتی اور اقتدار دے دیتی تو کیا کیا فائدے ہو جاتے اور نہ مان کر کیا کیا نقصانات ہوئے
السلام و علیکم ورحمة و برکاتہ مفتی فضل ہمدرد صاحب اللہ کریم سے دعا ہے کہ آپ کو اللہ کے خاص عالین نفوس مطہرات (آل محمد ص) کی محبت میں دوام ملے 🤲 آپ نے جس طرح ہماری پاک رسول زادی بی بی فاطمہ الزہراء اور ام الآئمہ کی وکالت کی ہے اس دفاع کیلئے یقینی طور پر ملکہ پاک فردوس بریں آپ سے راضی ہیں۔ صدقہ محمد و آل محمد ص اللہ کریم ہمارے علماء حق اور علامہ انور علی نجفی محترم کو صحت و عمر عطا فرمائے آمین ثم آمین ۔جزاک اللہ خیر❤❤❤
Honorabe Salam's M.F.Hamdrd&AAA.Najfi sb I am Suni& I ❤Hazrat Ali ra Ali Haq❤Ali Haq❤Ali Haq❤ Subhanallah Alhamdolillah Allahoakbar Mashallah La Hola Walaquwta illah Billah Hill Ali ul Azeem wastaghferullah Allahuma Suley ala Muhammad wa Ala Aley Muhammad saw L4all ❤ ❤Salam Pakistan ❤❤ ❤❤ ❤❤ ❤❤
مولا علی علیہ سلام کی سب سے بڑی فضیلت ”کَافر کہتے ہیں کہ آپ رسول نہیں ہیں، آپ اِن سے کہہ دیں کہ میری رسالت پر ایک اللہ شہید (حاضر ناظر گواہ) ہے اور اور دوسرا وہ جس کو پوری کتاب (قُرآن) کا عِلم ہے‟ (سورة الرّعد آیت-43)- اِس آیت کے ذیل میں حضور(ص) نے فرمایا، ” دوسرا گواہ علی ہے‟ - مولا علی عَلَیْہ السَّلَام نے فرمایا، ”میری سب سے بڑی فضیلت یہ ہے کہ لا شریک نے مجھے نبوت کی گواہی میں اپنے ساتھ شریک کیا‟- اِعلانِ نبوت کی گواہی سب مسلمان دیتے ہیں، لیکن عطائے نبوت کے گواہ صرف مولاِ علی عَلَیْہ السَّلَام ہیں، یعنی نبوت کا عُہدا مل رہا تھا اور آپ دیکھ رہے تھے!
ُوارثانِ قُرآن بہ نفسِ قُرآن قُرآن میراث ہے اور اللہتعالیٰ نے اِس کے وَارث مصطفےٰ بندوں کو بنایا (سورة فاطر آیت-32)- کیونکہ وارث ہمیشہ میراث سے اَفضل ہوتا ہے اِسی لیے اگر وَارث پر مصیبت آجائے تو جان بچانے کے لیئے اپنی میراث ( مال و دولت وغیرہ) کو صرف کر دیتا ہے- اِسی افضلیت کے تناظر میں وارثانِ قُرآن پر نظر ڈالتے ہیں- قُرآن اَلعِلم (تمام علوم کا سرشمہ) ہے (سورة آل ِ عمراَن آیت-61)، تو وارثانٍ قُرآن بابُ علم ، علم میں رَاسخ اور اُوتو العلم (جنہیں علم سے نوازا گیا) ہستیاں ہیں- قُرآن کا حقیقی مفہوم اللہتعالیٰ کےعلاواہ علم میں راسخ ہستیاں جانتی ہیں (سورة آل ِ عمراَن آیت-7)- اللہ تعالیٰ اُوتو العلم کے دَرجات بلند کر دے گا (سورة مُجادلہ آیت-11)- نیز ، قُرآن کی اصل جگہ اُوتو العلم کے سینے ہیں (سورة انکبوت آیت-49) - ارشادِ الِہٰی ہے، ”اگر کوئی قُرآن ہوتا جس کے وسیلے پہاڑ چلاے جاتے یا زمین کے فاصلے طے کیے جاتے یا مردوں سے کلام کیا جاسکتا تو یہ قُرآن ہے ۔ ۔ ۔‟ (سورة الرّعد آیت-31)- لہٰذا اُوتو العلم جملہ قُرآنی اُوصاف سے آرستہ ہیں - قُرآن واضع نورِ ہدایتہے (سورة النِّسَاء آیت-174) اور وارث مجسمِ نورِ ہدایت- قُرآن مُهَيۡمن (اَمین، غالب، حَاکم، محّافظ، نگہبان) ہے (سورة المَائدة آیت-48) اور وارث اَمین، محّافظ، نگہبان اورُ ِغالب ہستیاں ہیں- قُرآن بے عیب ہے یعنی اِس ہیں کوئی کجی نہیں (سورة الزُّمرآیت-28) اور وارث ہرعیب سے پاک- قُرآن کے قریب باطل کا گزر ناممکن ہے (سورة فصِلَت آیت-42) اور وارث معصوم ہستیاں ہیں- بہ کتاب بصیرت، حُجت، عقل اور فکر ہے (سورة الأعرَاف آیت-52) اور وارث صاحبِ بصیرت اور حُجّت اللہ ہیں- قُرآن وَاضح بیان اورمُسلمانوں کے لیئے ہدایت، خوشخبری اور رحمت ہے (سورة النّحل آیت-89)، اور وارث لوگوں کے لیئے نورِ ہدایت اور رحمت ہیں- قُرآن حکمت سے سرشار ہے (سورة یٰس آیت-2) اور وارث حِکمت کی معراج- یہ کتاب برحق ہے یعنی اِس میں سچ کے سوا کچھ نہیں (سورة فَاطرآیت-31) اور وارث اہلٍ حق کیونکہ 9- ہجری میں جب نجران کے عیسَایوں سے حضرت عیسیٰ عَلَیْہ لسَّلَام کی ولدیت کے مسعلے پر اتفاق نہ ہوسکا تو اللہتعالیٰ کے حکم پر حضور(ﷺ) نے انھیں مباہلے کی دعوت دی (سورة آل ِ عمراَن آیت-61)، اور اِس دعوتِ عام میں جو کہ جنگِ صداقت تھی آپ صرف صدیق ہستیوں (مولا علی، امام حسن و حسُین عَلَیْہ لسَّلَام اور بی بی فاطمہ سلام اللہ علیہا) کو ساتھ لے کر مباہلے کے لیےتشریف لائے؛ لیکن عیسَایوں کے بڑے پادری عبدل مسیح نے مباہلہ کرنے سے انکار کر دیا اور جزیہ دینا قبول کیا- اِس واقعہِ مباہلے کو اللہتعالیٰ نے قصہِ حق کہا (سورة آل ِ عمراَن آیت-62)- قُرآن عظیم ہے یعنی بلند رتبے والا (سورة الحجِر آیت-87) اور وارث نباءعظیم (عظیم خبر: غدیر خم میں اعلانِ ولایت مولا علی عَلَیْہ لسَّلَام)- قُرآن مبین ہے یعنی درخشاں کلام (سورة یٰس آیت-69)، اور وارث اِمام ِمبین (سورة یٰس آیت-12)- یہ کتاب بے مثل ہبے اور تمام جن و اِنس مل کر قُرآن کی مثل کتاب نہیں لا سکتے (سورة الاسراء آیت-88) اور وارث بے مثل- قُرآن مجید ہے یعنی جلیل اُلقدر (سورة قٓ آیت-1) اور وارث پیکرِ اقدارٍآعلیٰ- قُرآن فرقان ہے یعنی حق اور باطل میں فیصلا کرنے والا (سورة الفُرقان آیت-1) اور وارث حق اور باطل کو عیاں کرنے والے- وقعہ کربلا کے بعد سرِ مبارک اِمام حسین عَلَیْہ لسَّلَام کا نوکٍ نیزہ پر قُرآن کی تلاوت کرنا اِس اَمر کی روشن دلیل ہے- قُرآن کریم ہے یعنی بڑے فضل اور رتبے والا (سورة الواقِعَة آیت-77) اور وارث مرتبے کی معراج- قُرآن اہِلِ اِیمان کےلیے شّفا (پیاس بجهانا)، یعنی حاجت روا ہے (سورة فُصِلَت آیت-44) اور وارث مالکِ شّفا- قُرآن کا مکمل سمھجنا مشکل ہے (سورة آل ِ عمراَن آیت-7) اور وارث مشکل کشا ہیں- قُرآن طاہر ہے نیز اِس کی معنویت کی گہرائی تک نہیں پہنچ سکتا مگر طاہر (سورة واقعہ آیت-79) اور طہارت کے زُمرے میں اہلِ بیت کا مقام بلند ترین ہے کیونکہ بی بی فاطمہ سلام اللہ علیہا، مولا علی، اِمام حسن اور حسُین عَلَیْہ لسَّلَام حضور کے ساتھ چادر کے اندر موجود تھے جب ارشاد ہوا: ”۔ ۔ ۔ اللہ نے یہ ارادہ کر لیا کہ صرف اور صرف اے اہلِ بیت تمھیں ہر نجاست سے دور رکھے اور اِس طرح پاک رکھے جو پاکیزگی کا حق ہے‟ (سورة الأحزاب آیت-33)- حضور (ﷺ) نے فرمایا، ”میں تمھارے درمیان دو گراں قدر چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں ایک قُرآن اور دوسری میری عِطرت (اہلِ بیت)، یہ دونوں ایک دوسرے سے جدا نہ ہوں گے یہاں تک کہ قیامت میں حوض کوثر پر مجھ سے نہ آن ملیں- اگر اِن دونوں سے متمسک رہو گے تو ہرگز گمراہ نہ ہو گے‟(صحاح ستّہ)- ‟ اور یہ کہ، ”میرے بارہ خلیفہ ہوں گے جن سب کا تعلق قبیلہ قریش سے ہو گا اور اِن میں آخری مُحَمَّد المھدی ہو گا‟ (صحاح ستہ)-
وہ ہستیاں جو مذکورہ جملہ قرانی وراثتی اور مُستند اَحادیث کے مَعیار پر پوری اترتی ہیں وہ یہ ہیں: علی بن ابو طالب، حسن بن علی، حسُین بن علی، علی بن حسُین، مُحَمَّد بن علی، جعفر بن مُحَمَّد، موسَىٰ بن جعفر، علی بن موسَىٰ، مُحَمَّد بن علی، علی بن مُحَمَّد، حسن بن علی اور مُحَمَّد بن حسن- امام مُحَمَّد المھدی عَلَیْہ السَّلَام اللہتعالیٰ کی مشیعت کےتحت پردہ ِغیب میں ہیں جس طرح حضرت ادریس، خزر، الیاس اور عیسَیٰ عَلَیْہ السَّلَام- شب قدر میں مَلَائِکہ اور روح القُدس کا نزول ہوتا ہے اور وہ لاتے ہیں اللہتعالیٰ کا اَمر (سورة القَدر آیت-4)، جو کہ دلیل ہے کسی صاحب ِ اَمر کی موجودگی کی جن کے پاس اَمر آتا ہے اور وہ امام ِحاضر ہیں اِرشاد الِہٰی ہے، -”۔ ۔ ۔پھر ہم نے قُرآن کے وارث بناے مصطفےٰ (چُننے ہوئے) بندے۔ ۔ ۔ ‟ (سورة فَاطر آیت-32)- اللہتعالیٰ مصطفےٰ بندوں پر سَلام بھیجتا ہے (سورة النَّمل آیت-59)- اِسی لیے وارثِ قُرآن ہونے کی حثیت سے مسجد نبوی میں اِن کے ناموں کے ساتھ عَلَیْہ السَّلَام کندہ ہے- فرمانِ الِہٰی ہے،” اے ایمان والو! اﷲ سے ڈرتے رہو اور اہلِ صدق (کی معیّت) میں شامل رہو‟ (سورة توبہ آیت-119)- حضور(ﷺ) نے فرمایا،” میرے بارویں خلیفہ کا جب ظہور ہوگا تو آسمان سے عیسَیٰ (وارثِ انجیل) آئیں گے اور نماز پڑھیں گے مُحَمَّد المھدی (وارثٍ قُرآن) کے پیچھے‟ (صحاح ستہ)-
سوال یہ ہے کہ اس عمل پر اتفاق کیوں نہیں کہ ہاتھ کھول کر یا باندھ کر اور اگر باندھ کر تو کس مقام پر ہاتھ باندھ کر نماز پڑھی جاے- ایسا کیوں ہوا جبکہ حضور نے 23 سال یہ عمل مختلف مقامات پر کیا لیکن مسلمانوں میں اس عمل پر اتفاق نہیں کہ حضور(ص) نے ہاتھ کھول کر یا باندھ کر اور اگر باندھ کر تو کس مقام پر ہاتھ باندھ کر نماز پڑھی- - آج کا مسلمان یہ پوچھنے پر حق بجانب ہے کہ ایسا کیوں ہوا اور دین کے اس اہم رکن میں کیوں تفرقہ پڑا، سوچیے! نیز، اس سے یہ پتہ چلا کہ دودھ میں کتنا پانی ملایا گیا-
Willayat e faqih b haq hai lykin ap K awr ap K idhary walay K haq may Nahi hai as waja say willayat e faqih KO Nahi manty khud b haq many bad may dusro KO haq punchaye
قرانی اسطلاح میں خَلِیفہ کے معنی ہیں نمائندہ- خَلِیفة اُلله کا مطلب ہے اللہتعالیٰ کا نمائندہ جو اِس دنیا میں اللہ تعالیٰ کے امر سے دین ِاسلام کی تبلیغ اور اِس کا دفاع کرے- نیز، یہ ضروری نہیں کہ خَلِیفة اُلله اپنے وقت کا حاکم بھی ہو- جب اللہ تعالیٰ نے فرشتوں سے فرمایا، ”میں زمین میں اپنا خَلِیفہ بنانے والا ہوں، تو وہ بولے تو اٍیسے کو خَلِیفہ بنائے گا جو اِس میں فطنہ انگیزی اور خونریزی کرے گا؟ حالانکہ ہم تیری حمد اور پاکیزگی بیان کرتے ہیں‟- جواب میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا،” میں وہ کچھ جانتا ہوں جو تم نہیں جانتے‟- پھر اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم عَلَیْہ لسَّلَام کو تمام (اشیاء کے) نام سکھا دیئے اور اُنہیں فرشتوں کے سامنے پیش کیا اور فرمایا، ”مجھے اِن اشیاء کے نام بتاو اگر تم سّچے ہو‟- جب فرشتے اُن اشیاء کے نام نہ بتلا سکے اور حضرت آدم عَلَیْہ لسَّلَام نے بتلا دیئے تو اللہ تعالیٰ کے حکم پر تمام فرشتوں نے حضرت آدم عَلَیْہ لسَّلَام کو سجدہ کیا سوائے جن ابلیس کے (سورة البَقرَة آیت- 30تا 34)- لِہٰذا، حضرت آدم عَلَیْہ لسَّلَام کو منصبٍ ِخلافت الٰہیہ علم کی بنیاد پر ملا- اِسی طرح اُس وقت کے سرداروں کی مخالفت کے باوجود، وقت کے نبی نے اللہ تعالیٰ کی مرضی کے مطابق حضرت طالوت عَلَیْہ لسَّلَام کو علم کی بنیاد پر خَلِیفہ مقرر کیا (سورة البَقرَة آیت-247)- نیز، اللہ تعالیٰ نے اپنے خُلّافہ داوُد اورسُلیمان عَلَیْہ لسَّلَام کو علم و حکمت سے نوازا اور لوگوں پر فضیلت بخشی (سورة اَلنمل آیت-15)- مزید برآں، حضرت موسٰی عَلَیْہ لسَّلَام کی دعا کے جواب میں حضرت ہارون عَلَیْہ لسَّلَام کو اُن کا وزیر مقرر کیا ( سُورة طٰه آیت-29، 30، 32 اور 36)- نیز، اللہ تعالیٰ نے حضرت اِبراھیم عَلَیْہ لسَّلَام کو جب کہ وہ عہدہِ نبوت و رسالت پر فائز تھے عظیم قربانی میں کامیابی کے بعد پوری انسانیت کا اِمام بنایا اور اِس عُہدہِ اِمامت (اِمامُ اُلناس) کو اولادِ اِبراھیم میں رکھا، نیز بتلایا کہ یہ عُہدہِ اِمامت ظالم کو نہیں ملے گا (سورة البَقرَة آیت-124)- لِہٰذا، اِمامُ اُلناس ظلم ِاکبر اور ظلم ِ اصغر سے پاک ہو گا یعنی معصوم- ابلیس کو معصوم ہستیوں پر کوئ اختیار نہیں (سورة صٓ آیت-83)- نبوت اور رِسالت کےعُہدے عالم ِ ارواح میں دیئے گئے- اِرشاد ِ الِہٰی ہے، ”اور (مُحَمَّد) یاد کرو اُس وقت کو جب تمھیں سب نبیوں پر گواہ بنایا تھا ۔ ۔ ۔‟ (سورة آل ِ عمراَن آیت-81)؛ ”اللہ جسے چاہتا ہے خلیق کرتا اور چنتا ہے (نبی، رسول یا اِمام)، بندوں میں کسی کو چُننے کا اختیار نہیں اور اللہ اِس شرک سے پاک ہے‟ (سورة القَصَص آیت-68)؛ اور ”اِن سب رسولوں (کے لیئے) ﷲ کا دستور (یہی رہا ہے) جنہیں ہم نے آپ سے پہلے بھیجا تھا اور آپ ہمارے دستور میں کوئی تبدیلی نہیں پائیں گے‟ (سُورة الْإِسْرَاء آیت-77)- لِہٰذا، خلافتِ الٰہیہ کا سلسلہ تا قیامت اِسی طرح قائم رہے گا اور اِس میں اَوّلین انتحابِ معیارِفضیلت علم و حکمت ہے- نیز خَلِیفہ کا رُتبہ ”عَلَیْہ السَّلَام‟ ہوتا ہے-
قُرآن تمام علوم کا سرچشمہ ہے (سورة آل ِ عمراَن آیت-61)- اِرشاد ِ الِہٰی ہے، ”۔ ۔ ۔ اور اللہ نے آپ (مُحَمَّد) پر کتاب اور حکمت نازل فرمائی اور اُس نے آپ کو وہ سب علم عطا کر دیا جو آپ نہیں جانتے تھے ۔ ۔ ۔‟ (سورة النِّسَاء آیت-113)- قُرآن کا حقیقی مفہوم اللہ تعالیٰ کے علاوہ علم میں رَاسخ ہستیاں جانتی ہیں (سورة آلٍ ِعمراَن آیت-7)، اور اِن ہستیوں میں مولا علی عَلَیْہ لسَّلَام کا مُقام حضرت مُحَمَّد(ﷺ) کے بعد سب سے بلند ہے- اللہ تعالیٰ نے ہر شہ کا علم اِمامٍ مبین میں رکھا (سورة یٰس آیت-12)، اور حضور (ﷺ) نے فرمایا، ”اِمامٍ ِمبین ذاتٍ ِ علی ہے‟ یعنی درخشاں اِمام- ارشاد ہوا، ”کافر کہتے ہیں کہ آپ رسول نہیں ہیں، آپ اِن سے کہہ دیں کہ میری گواہی کے لیئے ایک اللہ شہید (حاظر اور ناظر گواہ) ہے اور دوسرا وہ جس کو پوری کتاب (قُرآن) کا علم ہے‟ (سورة الرّعد آیت-43)، اِس آیت کے ذیل میں حضور(ﷺ) نے فرمایا، ”دوسرا گواہ علی ابنٍِ ابو طالب ہے‟- قُرآن کی اصل جگہ اُوتو العلم (جنہیں علم دیا گیا) کےسینے ہیں (سورة العنكبوت آیت-49)- اللہ تعالیٰ اُوتو العلم کے دَرجات بہت زیادہ بلند کردے گا (سورة المجادلة آیت-11)- قُرآن طاہر ہے اور اِس کی معنویّت کی گہرائی تک نہیں پہنچ سکتا مگر طاہر (سورة الواقِعَة آیت-79)- طہارت کے زُمرے میں اہلِ بیت کا مقام بلند ترین ہے کیونکہ بی بی فاطمہ سلام اللہ علیہا، مولا علی، اِمام حسن وحسُین عَلَیْہ لسَّلَام ہی چادرکے اندر حضور(ﷺ) کے ساتھ موجود تھے جب آیتِ تطہیر کا یہ حصہ نازل ہوا: ”اللہ نے یہ اِرادہ کر لیا کہ صرف اور صرف اے اہلِ بیت تمھیں ہر نجاست سے دور رکھے اور اِس طرح پاک رکھے جو پاکیزگی کا حق ہے‟ (سورة الأحزاب آیت-33)-
10ِ-ہجری میں حج سے واپسی پر حضور (ﷺ) کو حکم ہوا،” اے رسول اعلانِ عام کرو اُس حکم کا جس کی وحی تم پر کی گئی، اور اگر تم نے یہ کام نہ کیا تو گویا رسِالت کا کوئی کا م نہ کیا ۔ ۔ ۔‟ (سورة لمَائدة آیت-67)- لِہٰذا غدیرِخم میں حضور (ﷺ) نے حاجیوں کے بڑے مجمعے میں اعلان کیا، ”جِس جِس کا میں مولا (حَاکم) اُس اُس کا یہ علی مولا‟ (صحاح ستّہ)- اعلانِ غدیر پر اللہ نے فرمایا،”۔ ۔ ۔ آج کے دن ہم نے اپنی نعمت کو تمام کیا اور دین مکمل ہوا ۔ ۔ ۔‟ (سورة المَائدة آیت-3)- لِہٰذا دینِ اسلام کی اکملیت مولا علی عَلَیْہ لسَّلَام کی ولایت سے جڑی ہے اور یہ ختم نبوت پر مہر ہے!
janab mufti sahib and janab aallama sahab . ap dono asan rasta deen kin say layna chahye or kin say nahe ap loug keon asan explanation say katrarahay hain.? sab say pahlay ye bata deyn jo ambeyas 124000 ( join mai prohet Mohammed kay abaou ajdad hain. Allay Mohammed Madounay resalat zuryet ey prophet fatema ir Ali key nasal say hin jin mai last imam ( care taker of version of deen ey illahi khujatay khuda min jani khuda bahjay gaey HADI hain ). in aab 124000 ambeyas and zuryet eybnabi sab duroud ey ibraheemi ka juzz hain .in sab ko paidaeish kay waqt in sab kay default in built mai khuda nay dunyavi ustad kay bagheer qoudrat ey khuda say perfect eylem ey deen o dunya or perfect justice karnay key abilities aatta karkay dunya mai bahja. perfection wala justice ye sab karnay key salaheyet rakhtay thay min janub ye bhi aattaey khuda in sab ko thii/ hai ( jo shaheed hain wo bhi zinda hain). erfect justice yanay IN MAY SAY ZULM KESSI KAY PAS NAHE THA KOEY KHATA KAR OR SUNNER NAHE RAHA) khUda nay inn ko MASOOM khalq keya MASOOM KHALQ NA KARTA TU FUNYAVI GAINS KEY WAJHA SAY KIEY SURETY NAHE THII KAY KHUDA KA TAAROUF YA DEEN KEY TABLEIGH YE ABD EYBKHUDA BAGHEER BUDAT KAY LOUGON TAK POUHCHAEEN GAY ( KHUDA KA DEEN USS KEY MERZI KHUD KHAS AFRAD KO KHALQ KEYA KHAS QUALITIES KAY SAATH KAY USS KO YE AFRAD MOUTARIF KARAEEN OR DEEN EY ILLAHI KEY TABLEIGH KAREEN .in afrad kay allawa khuda nay kessi ko isqabil nahe samjha kay deen key tableigh ka kan sounpta. ye afrad sab kay sab duroud ey ibraheemi ka juzz hain khuda her lahza in ko duroud salawat salam ir salute paish ksrta hai keon kay khuda jaanta hai inn sab nay uss kay IRADEY (usekay khuda apni makhlouq mai moutarif ho uss kay deen key tableigh ho bagheer bidat) kay mission kay leyye jo sincere services or sacrifices in sab nay paidh keen khuda nay inn sab ko TASLEEM keya and as gratitude in sab ko innam deya kah her lahza inn sab ko ani janib say or hum sab key janub say duroud salawst salam ir salute paidh karta hai. ye sab afrad aik lahza bhi bout parady nahe rahay na he inn sab kay waldeen ye sab her lahza khuda kay eybadat gouzar reyazat karnay walsy khuda iay bundey rahay khuda her lagza inn sab say RAZI raha kabhi fhazabnak nahe hoa inn sab per . ye sab includive hain shajraey prohet Mohammed mai jo dhajraey tayyaba hai inn he kay alfaz jis ko ye aada kartay thay being musalman and abd ey illshe kalmarh tayyaba kahlata hai in he jumlon ko aada karnay say koey bhi shajraey khabessa ka ferd agardil say kalmary tayyaba ka iqrar karay tu islam mai shamil houta hai. whi beling to shajraey khabessa ?? sarray wo afrad kessi bhi nasal key continuity ho jo kabhi bhi auji payza bhi bout parast raha ho lableigh ey hz ibraheem kay kay bawajoud bout parast raha ho ya baad kay ambeyas key tableigh kay bawajoud bout parast na chouri ho yahan tak last nabi prophet Mohammed key tableigh ka zamana aagaya ho ye saray afrad or in key nadlern ouper goyzashta sab shajraey khabessa say houti hain ye sab khud or inn key goyzashta nasleen lhuda key naferman bundey thay ( khuda ka 124000 ambeyas ko apnay pas say bahjna uss key munsha key takmeel wo chahta tha kay uss kay sab makhlouq sirf khuda key eybadat kateen jab kay khuda key is munsha kay against ye afrad botoon ko khuda maantay thay or un he key eybadat kartay thay khuda in say or inn key ouper key naslon say kabhe razi nahe raha hameisha ghazabnak raha. jab aessay qabelay walon nay apni adhe zindagi bout paradti mai gouzarnay kay baad toufeeq hoey kay prophet Mohammed key basiz kay baad 8 sal mehnat kay baad in sab ko islanm ba moushsraf karaya kalmary tayyab samjhaya . or dua karna deen ka h😢sa hai or kaha hum sab duago hon inn sab afrad kay leyye jo newly kalmago hain khuda inn say RAZI HO JAEY raziallah ho un humma (r.a) keon kay jab tak in key goyzashta jaslon nay or khyd inn sab nay bout parasti key khuda in per ghazabnak raha razi nahe raha an jabkay kalma perh leyya tu dua hai kah ab khyda inn say RazI ho . kdon kay inn sab kay waldeen bout paradt thay musalman nahe thay tu in kay waldeen key humbistari bagheer nikah kay contract kay hoey or iss qusm key humbistari deen ey illahi mai QURANI AAYAT KEY RIH SAY ZINA HAI. OR YE SAB AESSI APNAY WALDEEN JEY HUMBUSTARI SAY OAUDA HIEY ISS LEYYE YE SAV WALADUL ZINA HAIN . ( islam mai mehram na mehram ka bataya gaya hai mehram afrad key shaadi bhi zina hai for example books mai leikha hai hz abu bakr key maa un kay bap key sagi bahteyji thiin. . aessi sourat mai ap kaheen gay isalam qobool karnay ka keya faida. tu arz hai . isalm wo ool karnay kay baad 6-7 nasleen agar jaeyz uslami nikah say chaleen tu nutfa pak ho jaata hai( science kahti hai genes 7 naslon baad tabdeel hojaati hain yansy naak zani khoon tahir hojasta hai) or ho sakta yai iss nasal mai koey ferd reyazat eybadat key uss maqam pwe hon kah qourbey khyda hasil karlay tu uss key dua say uss ksy abaou ajdad key bhi maafi miljaey. magar agar wo bout parSt mertay tu jannat ka allowance un ko na milta seehda jahenum hai zani ir waladul zina kay leyye Qurani aayat key Roh say. kalma perhnay say nutfa change nahe houta AB AHLAY DUNNAT PAS JANTAY BOHJTAY 2 AATAT KA EYLEM RAJHTAY HIEY agar dil pasandi zameer faroyshibiareen tu bus dua he karsaktay hain un kay leyye (r.a) himmat karkay ye sab ga ki wonay gaq mai samjheen . aayet 33 surah nisa khuda ka irada (wada) RIJS ko pahtaknay na dey dil inn key ekteba ko haq sach na maaneen jab jay prophet nay ba hukm ey khuda aajjarey resalat sab kalmago say mangi hai ekteba or mouadat ey aqreba ey Mohammed yanay xuryet ey prophet Mohammed key. ye pak o pakeeza nasal ey prophet Mohammed ksy afrad shsjrary tayyaba say bhi or sirtaj ey ambeya key zuryet nasal ey fatema or Ali kay houtay hoey ap sab jaantay bahjtay kah prohet kay akhri salin mai taza kamago sab napsk nutfay bout parasti walay waldeen key oulad hain ap un nahaq afrad key ekteba karrahay hain un ko jouhr deya jo halali nasal ey prophet say hain khoon ey rasool hain shajeaey tattaba say hain un he ka jalma ey tayyaba ap oerh jar nysalman kahlatay hain . ap un key defa mai jan kahpa rahay hain jo khud adhe say zeyada umr bout parast thay wo sab nutfay say naoak RIJS thay najaey humbistari of bout parast maa bao say paida yanay waldeen kay zina say paida waladul zina . ap sab ger gaal mai un say baderja aatam bahtwr hain . mutafiq eylah gadees hai prophet nay hz umar say kaha tha sounch kar myskora rahay thay. kaha muskoranay ka sabab ye hai wo hon gay meray bahi jo bin deikhay mouj per eyman laeen gay. hz umar nay iaha hum byi tu ap kay bahi hain kaha tum tu mouj ko deikh rahay ho. khas baat ye hai aglay waqton kay loug prophet ko uss waqt kay saathyoun say bahter lagay . ap nutfy say pak apnay say bahter key ekteba kareen ap kabhi bout parast nahe rahay nasal der nasal ap bouhat bahter hain .ap iaheen gay hum nsy zeyarat prophet key nahe key unsaathyoun nay key. lillah samjheen kafiron yahoudyoun or eyssayoun nay bhi prophet key zeyarat key thii keya wo ap say afzal hain. khuda hum sab ko un kay rastay per khuda qaeym rakh jin per tu kabhi ghazabnak nahe raha jin per tairi naymat hai( her lahza duroyd salawat salam and salute khyda oaish karta hai ibraheem aallay ubraheem Mohammed o Aallay Mohammed oer) aey khuda hum ko un kay rastay per qaeym na rakh jin per taira ghazab nazil raha or tu un say Razinahe tha( surah himd).
In fact Islam is based on Tawheed ideology that is to believe in one Allah who is creator of millions of prophets Alongwith their Ahalibyat. All the living or non living things that existed or will exist in the universe other than Allah are creatures of Allah . We have been advised by the Prophet to protect and respect Ahalibyat bayat because of the fact that they are blood relatives of prophet Pbuh and not for worship of the statues of their Coffins, Shrines and their leftovers and over glorification of Ahalibyat or any other human being as share holders in the absolute authority of Allah , which is totally Shirik and the Shrik in Alquran is highest crime in the eyes of Allah . The Shirik divides because of false religious beliefs . which have created several share holders in the authority of Allah . Tawheed ideology stands mentioned at 2698 places in Alquran. I am sure that Imam Mehdi will unite Ummah on Tawheed ideology. Sunnis and Shias both are united to respect Ahalibyat as human beings and not as shareholders in the absolute authority of Allah. Sunnis are at liberty to accept any school of thought but the Shias are bound to accept only Jaifery school of thought which is also further divided at least in six groups. Hence Tawheed ideology is a path of final truth that is guaranty for our unity and can not divide us. To avoid any differences in Ummah we should study the works done by our rulers for unity and prosperity of Ummah and their Dawa work for raising of Islam irrespective of their Fazayil which are recorded in Hadith books either true or false as the history of past people is open before our eyes.
*السلام علیکم *** صبح بخیر *** *کوئی اعمال قبول نہیں ھونگے جب تک اجر ء *رسالت رسول اللہ کو مودت اھل *ء بیت کی صورت میں نہیں دیا جائے گا* *قُل لَّا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ أَجْرًا إِلَّا الْمَوَدَّةَ فِي* الْقُرْبَىٰ ۗ قرآن رٹنے کیلئے نہیں* سمجھنے کیلئے نازل ھوا ھے**
ُوارثانِ قُرآن بہ نفسِ قُرآن قُرآن میراث ہے اور اللہتعالیٰ نے اِس کے وَارث مصطفےٰ بندوں کو بنایا (سورة فاطر آیت-32)- کیونکہ وارث ہمیشہ میراث سے اَفضل ہوتا ہے اِسی لیے اگر وَارث پر مصیبت آجائے تو جان بچانے کے لیئے اپنی میراث ( مال و دولت وغیرہ) کو صرف کر دیتا ہے- اِسی افضلیت کے تناظر میں وارثانِ قُرآن پر نظر ڈالتے ہیں- قُرآن اَلعِلم (تمام علوم کا سرشمہ) ہے (سورة آل ِ عمراَن آیت-61)، تو وارثانٍ قُرآن بابُ علم ، علم میں رَاسخ اور اُوتو العلم (جنہیں علم سے نوازا گیا) ہستیاں ہیں- قُرآن کا حقیقی مفہوم اللہتعالیٰ کےعلاواہ علم میں راسخ ہستیاں جانتی ہیں (سورة آل ِ عمراَن آیت-7)- اللہ تعالیٰ اُوتو العلم کے دَرجات بلند کر دے گا (سورة مُجادلہ آیت-11)- نیز ، قُرآن کی اصل جگہ اُوتو العلم کے سینے ہیں (سورة انکبوت آیت-49) - ارشادِ الِہٰی ہے، ”اگر کوئی قُرآن ہوتا جس کے وسیلے پہاڑ چلاے جاتے یا زمین کے فاصلے طے کیے جاتے یا مردوں سے کلام کیا جاسکتا تو یہ قُرآن ہے ۔ ۔ ۔‟ (سورة الرّعد آیت-31)- لہٰذا اُوتو العلم جملہ قُرآنی اُوصاف سے آرستہ ہیں - قُرآن واضع نورِ ہدایتہے (سورة النِّسَاء آیت-174) اور وارث مجسمِ نورِ ہدایت- قُرآن مُهَيۡمن (اَمین، غالب، حَاکم، محّافظ، نگہبان) ہے (سورة المَائدة آیت-48) اور وارث اَمین، محّافظ، نگہبان اورُ ِغالب ہستیاں ہیں- قُرآن بے عیب ہے یعنی اِس ہیں کوئی کجی نہیں (سورة الزُّمرآیت-28) اور وارث ہرعیب سے پاک- قُرآن کے قریب باطل کا گزر ناممکن ہے (سورة فصِلَت آیت-42) اور وارث معصوم ہستیاں ہیں- بہ کتاب بصیرت، حُجت، عقل اور فکر ہے (سورة الأعرَاف آیت-52) اور وارث صاحبِ بصیرت اور حُجّت اللہ ہیں- قُرآن وَاضح بیان اورمُسلمانوں کے لیئے ہدایت، خوشخبری اور رحمت ہے (سورة النّحل آیت-89)، اور وارث لوگوں کے لیئے نورِ ہدایت اور رحمت ہیں- قُرآن حکمت سے سرشار ہے (سورة یٰس آیت-2) اور وارث حِکمت کی معراج- یہ کتاب برحق ہے یعنی اِس میں سچ کے سوا کچھ نہیں (سورة فَاطرآیت-31) اور وارث اہلٍ حق کیونکہ 9- ہجری میں جب نجران کے عیسَایوں سے حضرت عیسیٰ عَلَیْہ لسَّلَام کی ولدیت کے مسعلے پر اتفاق نہ ہوسکا تو اللہتعالیٰ کے حکم پر حضور(ﷺ) نے انھیں مباہلے کی دعوت دی (سورة آل ِ عمراَن آیت-61)، اور اِس دعوتِ عام میں جو کہ جنگِ صداقت تھی آپ صرف صدیق ہستیوں (مولا علی، امام حسن و حسُین عَلَیْہ لسَّلَام اور بی بی فاطمہ سلام اللہ علیہا) کو ساتھ لے کر مباہلے کے لیےتشریف لائے؛ لیکن عیسَایوں کے بڑے پادری عبدل مسیح نے مباہلہ کرنے سے انکار کر دیا اور جزیہ دینا قبول کیا- اِس واقعہِ مباہلے کو اللہتعالیٰ نے قصہِ حق کہا (سورة آل ِ عمراَن آیت-62)- قُرآن عظیم ہے یعنی بلند رتبے والا (سورة الحجِر آیت-87) اور وارث نباءعظیم (عظیم خبر: غدیر خم میں اعلانِ ولایت مولا علی عَلَیْہ لسَّلَام)- قُرآن مبین ہے یعنی درخشاں کلام (سورة یٰس آیت-69)، اور وارث اِمام ِمبین (سورة یٰس آیت-12)- یہ کتاب بے مثل ہبے اور تمام جن و اِنس مل کر قُرآن کی مثل کتاب نہیں لا سکتے (سورة الاسراء آیت-88) اور وارث بے مثل- قُرآن مجید ہے یعنی جلیل اُلقدر (سورة قٓ آیت-1) اور وارث پیکرِ اقدارٍآعلیٰ- قُرآن فرقان ہے یعنی حق اور باطل میں فیصلا کرنے والا (سورة الفُرقان آیت-1) اور وارث حق اور باطل کو عیاں کرنے والے- وقعہ کربلا کے بعد سرِ مبارک اِمام حسین عَلَیْہ لسَّلَام کا نوکٍ نیزہ پر قُرآن کی تلاوت کرنا اِس اَمر کی روشن دلیل ہے- قُرآن کریم ہے یعنی بڑے فضل اور رتبے والا (سورة الواقِعَة آیت-77) اور وارث مرتبے کی معراج- قُرآن اہِلِ اِیمان کےلیے شّفا (پیاس بجهانا)، یعنی حاجت روا ہے (سورة فُصِلَت آیت-44) اور وارث مالکِ شّفا- قُرآن کا مکمل سمھجنا مشکل ہے (سورة آل ِ عمراَن آیت-7) اور وارث مشکل کشا ہیں- قُرآن طاہر ہے نیز اِس کی معنویت کی گہرائی تک نہیں پہنچ سکتا مگر طاہر (سورة واقعہ آیت-79) اور طہارت کے زُمرے میں اہلِ بیت کا مقام بلند ترین ہے کیونکہ بی بی فاطمہ سلام اللہ علیہا، مولا علی، اِمام حسن اور حسُین عَلَیْہ لسَّلَام حضور کے ساتھ چادر کے اندر موجود تھے جب ارشاد ہوا: ”۔ ۔ ۔ اللہ نے یہ ارادہ کر لیا کہ صرف اور صرف اے اہلِ بیت تمھیں ہر نجاست سے دور رکھے اور اِس طرح پاک رکھے جو پاکیزگی کا حق ہے‟ (سورة الأحزاب آیت-33)- حضور (ﷺ) نے فرمایا، ”میں تمھارے درمیان دو گراں قدر چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں ایک قُرآن اور دوسری میری عِطرت (اہلِ بیت)، یہ دونوں ایک دوسرے سے جدا نہ ہوں گے یہاں تک کہ قیامت میں حوض کوثر پر مجھ سے نہ آن ملیں- اگر اِن دونوں سے متمسک رہو گے تو ہرگز گمراہ نہ ہو گے‟(صحاح ستّہ)- ‟ اور یہ کہ، ”میرے بارہ خلیفہ ہوں گے جن سب کا تعلق قبیلہ قریش سے ہو گا اور اِن میں آخری مُحَمَّد المھدی ہو گا‟ (صحاح ستہ)-
وہ ہستیاں جو مذکورہ جملہ قرانی وراثتی اور مُستند اَحادیث کے مَعیار پر پوری اترتی ہیں وہ یہ ہیں: علی بن ابو طالب، حسن بن علی، حسُین بن علی، علی بن حسُین، مُحَمَّد بن علی، جعفر بن مُحَمَّد، موسَىٰ بن جعفر، علی بن موسَىٰ، مُحَمَّد بن علی، علی بن مُحَمَّد، حسن بن علی اور مُحَمَّد بن حسن- امام مُحَمَّد المھدی عَلَیْہ السَّلَام اللہتعالیٰ کی مشیعت کےتحت پردہ ِغیب میں ہیں جس طرح حضرت ادریس، خزر، الیاس اور عیسَیٰ عَلَیْہ السَّلَام- شب قدر میں مَلَائِکہ اور روح القُدس کا نزول ہوتا ہے اور وہ لاتے ہیں اللہتعالیٰ کا اَمر (سورة القَدر آیت-4)، جو کہ دلیل ہے کسی صاحب ِ اَمر کی موجودگی کی جن کے پاس اَمر آتا ہے اور وہ امام ِحاضر ہیں اِرشاد الِہٰی ہے، -”۔ ۔ ۔پھر ہم نے قُرآن کے وارث بناے مصطفےٰ (چُننے ہوئے) بندے۔ ۔ ۔ ‟ (سورة فَاطر آیت-32)- اللہتعالیٰ مصطفےٰ بندوں پر سَلام بھیجتا ہے (سورة النَّمل آیت-59)- اِسی لیے وارثِ قُرآن ہونے کی حثیت سے مسجد نبوی میں اِن کے ناموں کے ساتھ عَلَیْہ السَّلَام کندہ ہے- فرمانِ الِہٰی ہے،” اے ایمان والو! اﷲ سے ڈرتے رہو اور اہلِ صدق (کی معیّت) میں شامل رہو‟ (سورة توبہ آیت-119)- حضور(ﷺ) نے فرمایا،” میرے بارویں خلیفہ کا جب ظہور ہوگا تو آسمان سے عیسَیٰ (وارثِ انجیل) آئیں گے اور نماز پڑھیں گے مُحَمَّد المھدی (وارثٍ قُرآن) کے پیچھے‟ (صحاح ستہ)-
آپ دونوں علماء کرام سلامت رہیں۔
Kamal Kamal aur sirf Kamal Allah pak ap dono hazrat ko ajar e Azeem atta farmai ameen
ماشاءاللہ
اللہ تعالیٰ صدقے محمد ص وآل محمد ع کے آپ دونوں افراد کے علم میں اضافہ فرمائے
بہت ہی اعلیٰ معیاری پروگرام ۔ ایسے بار بار دیکھیں آور سمجھیں
Suma jazak Allah Mufti Sahib and Maulna Anwar Ali Najfi Well done MashaAllah
MaSha'ALLAH,Mofti Hamdard Sahib qibla,ALLAH aapki jazaekhair ataa fermaey,Aap ny behtreen nukat per guftugo ki ,MaSha'ALLAH Molana Nahafi sahib qibla ny bhe buhat he omdah tareqey sey bayan fermaya,ALLAH Tabarak 'Taala aap dunu hazrat ki tufiqat MN izafa fermaey,Aameen.
ماشاءاللہ قبلہ ہمدرد صاحب اپ نے بہت اچھے موضوع پر گفتگو رکھی اور قبلہ نجفی صاحب نے بھی بہت اچھی دلیل کے ساتھ گفتگو کی اللہ اپ دونوں کو اپنی حفظ و امان میں رکھے اور اپ دونوں کے علم میں مزید اضافہ کریں ❤❤❤
ڈرامہ دونوں ایک فرقہ سے تعلق رکھتے ہیں
Geo mufti sb and allama sb
masha Allah bhtreewwn program najafi sahb ny bhtren daleel di
Mashallah mufti shb....mola salmat rhke Ameen.
Both allama are very very impressive and full of knowledge may Allah subhan bless him and give him jannat fardoos as reward ameen beautiful and attractive discussion about true Islam
Mashallah (Shia)Ulama are amazingly knowledgeable and can give answers to any of your questions as they show the true religion. Social media age - you can’t hide truth anymore! It will come out based on who has more knowledge!!!
Impressive and we'll needed information
ماشاءاللّٰه 🌹
بہت زبردست 🙏
اللّٰہ تعالیٰ دونوں علماء کو دشمنان اسلام ، دشمنان اہلبیت ( علیہ السّلام) کے شر سے محفوظ رکھے 🤲
ماشاء اللہ! خدا آپ کو سلامت رکھے۔آمین رب العالمین
Agha najafi apko mubarak bad paish kartay hain itni behtreen guftugu par...jazakAllah
Aslam u alikum ra janab hamdard shab Allah pak ap ki tofeqat main azfa farmay ameen rab ul almeen ❤ qibla najfi shab ap ko mera salam ap waqi main fagray shia hain. Ap ki salamti ky leay allah rab ul izat sy dua go hon❤❤❤❤❤
سلامت رہیے آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا پیغام پہنچا دیا امت کے لئے صراط مستقیم کو واضح کر دیا اپنے جوابات سے
اللّٰہ پاک آپ کو ہمیشہ اپنی حفاظت میں رکھیں آپ کو اجر عظیم عطا فرمائے ❤
LABAIK YA HUSSAIN YA ALI MADAT SALAM GHAZI
Mashallah appka allah aur khol khol wazahat kanay tawfeek dye.
❤️ اللھم صل علی محمد و آل محمد و عجل فرجھم الشریف
Allaha aap dono hr bala she bachaye haq milgaya
5th
Jub se Noor wajood me aya jub se yahi to Farq hai Mola ALI HEN KIYA
ماشا اللہ جزاک اللہ ،اس پر بھی بات ہونی چاہئے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کے حقیقی جانشین یعنی بارہ امام اگر ساری امت مان لیتی اور اقتدار دے دیتی تو کیا کیا فائدے ہو جاتے اور نہ مان کر کیا کیا نقصانات ہوئے
May Allah subhan bless you and your;s mother's who born a true Muslim.
السلام و علیکم ورحمة و برکاتہ مفتی فضل ہمدرد صاحب اللہ کریم سے دعا ہے کہ آپ کو اللہ کے خاص عالین نفوس مطہرات (آل محمد ص) کی محبت میں دوام ملے 🤲 آپ نے جس طرح ہماری پاک رسول زادی بی بی فاطمہ الزہراء اور ام الآئمہ کی وکالت کی ہے اس دفاع کیلئے یقینی طور پر ملکہ پاک فردوس بریں آپ سے راضی ہیں۔
صدقہ محمد و آل محمد ص اللہ کریم ہمارے علماء حق اور علامہ انور علی نجفی محترم کو صحت و عمر عطا فرمائے آمین ثم آمین ۔جزاک اللہ خیر❤❤❤
❤❤❤❤❤❤❤❤
❤❤
استاد محترم علامہ انور علی نجفی صاحب عصر حاضر کے نامور اور جید عالم دین ہیں
Honorabe Salam's
M.F.Hamdrd&AAA.Najfi sb
I am Suni& I ❤Hazrat Ali ra
Ali Haq❤Ali Haq❤Ali Haq❤
Subhanallah Alhamdolillah Allahoakbar Mashallah La Hola Walaquwta illah Billah Hill Ali ul Azeem wastaghferullah Allahuma Suley ala Muhammad wa Ala Aley Muhammad saw L4all ❤
❤Salam Pakistan ❤❤
❤❤ ❤❤ ❤❤
مولا علی علیہ سلام کی سب سے بڑی فضیلت
”کَافر کہتے ہیں کہ آپ رسول نہیں ہیں، آپ اِن سے کہہ دیں کہ میری رسالت پر ایک اللہ شہید (حاضر ناظر گواہ) ہے اور اور دوسرا وہ جس کو پوری کتاب (قُرآن) کا عِلم ہے‟ (سورة الرّعد آیت-43)- اِس آیت کے ذیل میں حضور(ص) نے فرمایا، ” دوسرا گواہ علی ہے‟ - مولا علی عَلَیْہ السَّلَام نے فرمایا، ”میری سب سے بڑی فضیلت یہ ہے کہ لا شریک نے مجھے نبوت کی گواہی میں اپنے ساتھ شریک کیا‟- اِعلانِ نبوت کی گواہی سب مسلمان دیتے ہیں، لیکن عطائے نبوت کے گواہ صرف مولاِ علی عَلَیْہ السَّلَام ہیں، یعنی نبوت کا عُہدا مل رہا تھا اور آپ دیکھ رہے تھے!
👌✌️
Mufti sab kahin kahin "hang" hojate hen...haqeeqat ko jaan kar..!!
Hamen bhi bohat SE nae baaten sekhne KO milleen...!!
ُوارثانِ قُرآن بہ نفسِ قُرآن
قُرآن میراث ہے اور اللہتعالیٰ نے اِس کے وَارث مصطفےٰ بندوں کو بنایا (سورة فاطر آیت-32)- کیونکہ وارث ہمیشہ میراث سے اَفضل ہوتا ہے اِسی لیے اگر وَارث پر مصیبت آجائے تو جان بچانے کے لیئے اپنی میراث ( مال و دولت وغیرہ) کو صرف کر دیتا ہے- اِسی افضلیت کے تناظر میں وارثانِ قُرآن پر نظر ڈالتے ہیں-
قُرآن اَلعِلم (تمام علوم کا سرشمہ) ہے (سورة آل ِ عمراَن آیت-61)، تو وارثانٍ قُرآن بابُ علم ، علم میں رَاسخ اور اُوتو العلم (جنہیں علم سے نوازا گیا) ہستیاں ہیں- قُرآن کا حقیقی مفہوم اللہتعالیٰ کےعلاواہ علم میں راسخ ہستیاں جانتی ہیں (سورة آل ِ عمراَن آیت-7)- اللہ تعالیٰ اُوتو العلم کے دَرجات بلند کر دے گا (سورة مُجادلہ آیت-11)- نیز ، قُرآن کی اصل جگہ اُوتو العلم کے سینے ہیں (سورة انکبوت آیت-49) - ارشادِ الِہٰی ہے، ”اگر کوئی قُرآن ہوتا جس کے وسیلے پہاڑ چلاے جاتے یا زمین کے فاصلے طے کیے جاتے یا مردوں سے کلام کیا جاسکتا تو یہ قُرآن ہے ۔ ۔ ۔‟ (سورة الرّعد آیت-31)- لہٰذا اُوتو العلم جملہ قُرآنی اُوصاف سے آرستہ ہیں - قُرآن واضع نورِ ہدایتہے (سورة النِّسَاء آیت-174) اور وارث مجسمِ نورِ ہدایت- قُرآن مُهَيۡمن (اَمین، غالب، حَاکم، محّافظ، نگہبان) ہے (سورة المَائدة آیت-48) اور وارث اَمین، محّافظ، نگہبان اورُ ِغالب ہستیاں ہیں- قُرآن بے عیب ہے یعنی اِس ہیں کوئی کجی نہیں (سورة الزُّمرآیت-28) اور وارث ہرعیب سے پاک- قُرآن کے قریب باطل کا گزر ناممکن ہے (سورة فصِلَت آیت-42) اور وارث معصوم ہستیاں ہیں- بہ کتاب بصیرت، حُجت، عقل اور فکر ہے (سورة الأعرَاف آیت-52) اور وارث صاحبِ بصیرت اور حُجّت اللہ ہیں- قُرآن وَاضح بیان اورمُسلمانوں کے لیئے ہدایت، خوشخبری اور رحمت ہے (سورة النّحل آیت-89)، اور وارث لوگوں کے لیئے نورِ ہدایت اور رحمت ہیں- قُرآن حکمت سے سرشار ہے (سورة یٰس آیت-2) اور وارث حِکمت کی معراج- یہ کتاب برحق ہے یعنی اِس میں سچ کے سوا کچھ نہیں (سورة فَاطرآیت-31) اور وارث اہلٍ حق کیونکہ 9- ہجری میں جب نجران کے عیسَایوں سے حضرت عیسیٰ عَلَیْہ لسَّلَام کی ولدیت کے مسعلے پر اتفاق نہ ہوسکا تو اللہتعالیٰ کے حکم پر حضور(ﷺ) نے انھیں مباہلے کی دعوت دی (سورة آل ِ عمراَن آیت-61)، اور اِس دعوتِ عام میں جو کہ جنگِ صداقت تھی آپ صرف صدیق ہستیوں (مولا علی، امام حسن و حسُین عَلَیْہ لسَّلَام اور بی بی فاطمہ سلام اللہ علیہا) کو ساتھ لے کر مباہلے کے لیےتشریف لائے؛ لیکن عیسَایوں کے بڑے پادری عبدل مسیح نے مباہلہ کرنے سے انکار کر دیا اور جزیہ دینا قبول کیا- اِس واقعہِ مباہلے کو اللہتعالیٰ نے قصہِ حق کہا (سورة آل ِ عمراَن آیت-62)- قُرآن عظیم ہے یعنی بلند رتبے والا (سورة الحجِر آیت-87) اور وارث نباءعظیم (عظیم خبر: غدیر خم میں اعلانِ ولایت مولا علی عَلَیْہ لسَّلَام)- قُرآن مبین ہے یعنی درخشاں کلام (سورة یٰس آیت-69)، اور وارث اِمام ِمبین (سورة یٰس آیت-12)- یہ کتاب بے مثل ہبے اور تمام جن و اِنس مل کر قُرآن کی مثل کتاب نہیں لا سکتے (سورة الاسراء آیت-88) اور وارث بے مثل- قُرآن مجید ہے یعنی جلیل اُلقدر (سورة قٓ آیت-1) اور وارث پیکرِ اقدارٍآعلیٰ- قُرآن فرقان ہے یعنی حق اور باطل میں فیصلا کرنے والا (سورة الفُرقان آیت-1) اور وارث حق اور باطل کو عیاں کرنے والے- وقعہ کربلا کے بعد سرِ مبارک اِمام حسین عَلَیْہ لسَّلَام کا نوکٍ نیزہ پر قُرآن کی تلاوت کرنا اِس اَمر کی روشن دلیل ہے- قُرآن کریم ہے یعنی بڑے فضل اور رتبے والا (سورة الواقِعَة آیت-77) اور وارث مرتبے کی معراج- قُرآن اہِلِ اِیمان کےلیے شّفا (پیاس بجهانا)، یعنی حاجت روا ہے (سورة فُصِلَت آیت-44) اور وارث مالکِ شّفا- قُرآن کا مکمل سمھجنا مشکل ہے (سورة آل ِ عمراَن آیت-7) اور وارث مشکل کشا ہیں- قُرآن طاہر ہے نیز اِس کی معنویت کی گہرائی تک نہیں پہنچ سکتا مگر طاہر (سورة واقعہ آیت-79) اور طہارت کے زُمرے میں اہلِ بیت کا مقام بلند ترین ہے کیونکہ بی بی فاطمہ سلام اللہ علیہا، مولا علی، اِمام حسن اور حسُین عَلَیْہ لسَّلَام حضور کے ساتھ چادر کے اندر موجود تھے جب ارشاد ہوا: ”۔ ۔ ۔ اللہ نے یہ ارادہ کر لیا کہ صرف اور صرف اے اہلِ بیت تمھیں ہر نجاست سے دور رکھے اور اِس طرح پاک رکھے جو پاکیزگی کا حق ہے‟ (سورة الأحزاب آیت-33)-
حضور (ﷺ) نے فرمایا، ”میں تمھارے درمیان دو گراں قدر چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں ایک قُرآن اور دوسری میری عِطرت (اہلِ بیت)، یہ دونوں ایک دوسرے سے جدا نہ ہوں گے یہاں تک کہ قیامت میں حوض کوثر پر مجھ سے نہ آن ملیں- اگر اِن دونوں سے متمسک رہو گے تو ہرگز گمراہ نہ ہو گے‟(صحاح ستّہ)- ‟ اور یہ کہ، ”میرے بارہ خلیفہ ہوں گے جن سب کا تعلق قبیلہ قریش سے ہو گا اور اِن میں آخری مُحَمَّد المھدی ہو گا‟ (صحاح ستہ)-
وہ ہستیاں جو مذکورہ جملہ قرانی وراثتی اور مُستند اَحادیث کے مَعیار پر پوری اترتی ہیں وہ یہ ہیں: علی بن ابو طالب، حسن بن علی، حسُین بن علی، علی بن حسُین، مُحَمَّد بن علی، جعفر بن مُحَمَّد، موسَىٰ بن جعفر، علی بن موسَىٰ، مُحَمَّد بن علی، علی بن مُحَمَّد، حسن بن علی اور مُحَمَّد بن حسن- امام مُحَمَّد المھدی عَلَیْہ السَّلَام اللہتعالیٰ کی مشیعت کےتحت پردہ ِغیب میں ہیں جس طرح حضرت ادریس، خزر، الیاس اور عیسَیٰ عَلَیْہ السَّلَام- شب قدر میں مَلَائِکہ اور روح القُدس کا نزول ہوتا ہے اور وہ لاتے ہیں اللہتعالیٰ کا اَمر (سورة القَدر آیت-4)، جو کہ دلیل ہے کسی صاحب ِ اَمر کی موجودگی کی جن کے پاس اَمر آتا ہے اور وہ امام ِحاضر ہیں اِرشاد الِہٰی ہے، -”۔ ۔ ۔پھر ہم نے قُرآن کے وارث بناے مصطفےٰ (چُننے ہوئے) بندے۔ ۔ ۔ ‟ (سورة فَاطر آیت-32)- اللہتعالیٰ مصطفےٰ بندوں پر سَلام بھیجتا ہے (سورة النَّمل آیت-59)- اِسی لیے وارثِ قُرآن ہونے کی حثیت سے مسجد نبوی میں اِن کے ناموں کے ساتھ عَلَیْہ السَّلَام کندہ ہے-
فرمانِ الِہٰی ہے،” اے ایمان والو! اﷲ سے ڈرتے رہو اور اہلِ صدق (کی معیّت) میں شامل رہو‟ (سورة توبہ آیت-119)- حضور(ﷺ) نے فرمایا،” میرے بارویں خلیفہ کا جب ظہور ہوگا تو آسمان سے عیسَیٰ (وارثِ انجیل) آئیں گے اور نماز پڑھیں گے مُحَمَّد المھدی (وارثٍ قُرآن) کے پیچھے‟ (صحاح ستہ)-
Fiq e Akbar kya hai
سوال یہ ہے کہ اس عمل پر اتفاق کیوں نہیں کہ ہاتھ کھول کر یا باندھ کر اور اگر باندھ کر تو کس مقام پر ہاتھ باندھ کر نماز پڑھی جاے- ایسا کیوں ہوا جبکہ حضور نے 23 سال یہ عمل مختلف مقامات پر کیا لیکن مسلمانوں میں اس عمل پر اتفاق نہیں کہ حضور(ص) نے ہاتھ کھول کر یا باندھ کر اور اگر باندھ کر تو کس مقام پر ہاتھ باندھ کر نماز پڑھی- - آج کا مسلمان یہ پوچھنے پر حق بجانب ہے کہ ایسا کیوں ہوا اور دین کے اس اہم رکن میں کیوں تفرقہ پڑا، سوچیے! نیز، اس سے یہ پتہ چلا کہ دودھ میں کتنا پانی ملایا گیا-
Willayat e faqih b haq hai lykin ap K awr ap K idhary walay K haq may Nahi hai as waja say willayat e faqih KO Nahi manty khud b haq many bad may dusro KO haq punchaye
خلاَفتِ الٰہیہ بہ نفسٍ ِ قُرآن
قرانی اسطلاح میں خَلِیفہ کے معنی ہیں نمائندہ- خَلِیفة اُلله کا مطلب ہے اللہتعالیٰ کا نمائندہ جو اِس دنیا میں اللہ تعالیٰ کے امر سے دین ِاسلام کی تبلیغ اور اِس کا دفاع کرے- نیز، یہ ضروری نہیں کہ خَلِیفة اُلله اپنے وقت کا حاکم بھی ہو-
جب اللہ تعالیٰ نے فرشتوں سے فرمایا، ”میں زمین میں اپنا خَلِیفہ بنانے والا ہوں، تو وہ بولے تو اٍیسے کو خَلِیفہ بنائے گا جو اِس میں فطنہ انگیزی اور خونریزی کرے گا؟ حالانکہ ہم تیری حمد اور پاکیزگی بیان کرتے ہیں‟- جواب میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا،” میں وہ کچھ جانتا ہوں جو تم نہیں جانتے‟- پھر اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم عَلَیْہ لسَّلَام کو تمام (اشیاء کے) نام سکھا دیئے اور اُنہیں فرشتوں کے سامنے پیش کیا اور فرمایا، ”مجھے اِن اشیاء کے نام بتاو اگر تم سّچے ہو‟- جب فرشتے اُن اشیاء کے نام نہ بتلا سکے اور حضرت آدم عَلَیْہ لسَّلَام نے بتلا دیئے تو اللہ تعالیٰ کے حکم پر تمام فرشتوں نے حضرت آدم عَلَیْہ لسَّلَام کو سجدہ کیا سوائے جن ابلیس کے (سورة البَقرَة آیت- 30تا 34)- لِہٰذا، حضرت آدم عَلَیْہ لسَّلَام کو منصبٍ ِخلافت الٰہیہ علم کی بنیاد پر ملا- اِسی طرح اُس وقت کے سرداروں کی مخالفت کے باوجود، وقت کے نبی نے اللہ تعالیٰ کی مرضی کے مطابق حضرت طالوت عَلَیْہ لسَّلَام کو علم کی بنیاد پر خَلِیفہ مقرر کیا (سورة البَقرَة آیت-247)- نیز، اللہ تعالیٰ نے اپنے خُلّافہ داوُد اورسُلیمان عَلَیْہ لسَّلَام کو علم و حکمت سے نوازا اور لوگوں پر فضیلت بخشی (سورة اَلنمل آیت-15)- مزید برآں، حضرت موسٰی عَلَیْہ لسَّلَام کی دعا کے جواب میں حضرت ہارون عَلَیْہ لسَّلَام کو اُن کا وزیر مقرر کیا ( سُورة طٰه آیت-29، 30، 32 اور 36)- نیز، اللہ تعالیٰ نے حضرت اِبراھیم عَلَیْہ لسَّلَام کو جب کہ وہ عہدہِ نبوت و رسالت پر فائز تھے عظیم قربانی میں کامیابی کے بعد پوری انسانیت کا اِمام بنایا اور اِس عُہدہِ اِمامت (اِمامُ اُلناس) کو اولادِ اِبراھیم میں رکھا، نیز بتلایا کہ یہ عُہدہِ اِمامت ظالم کو نہیں ملے گا (سورة البَقرَة آیت-124)- لِہٰذا، اِمامُ اُلناس ظلم ِاکبر اور ظلم ِ اصغر سے پاک ہو گا یعنی معصوم- ابلیس کو معصوم ہستیوں پر کوئ اختیار نہیں (سورة صٓ آیت-83)- نبوت اور رِسالت کےعُہدے عالم ِ ارواح میں دیئے گئے- اِرشاد ِ الِہٰی ہے، ”اور (مُحَمَّد) یاد کرو اُس وقت کو جب تمھیں سب نبیوں پر گواہ بنایا تھا ۔ ۔ ۔‟ (سورة آل ِ عمراَن آیت-81)؛ ”اللہ جسے چاہتا ہے خلیق کرتا اور چنتا ہے (نبی، رسول یا اِمام)، بندوں میں کسی کو چُننے کا اختیار نہیں اور اللہ اِس شرک سے پاک ہے‟ (سورة القَصَص آیت-68)؛ اور ”اِن سب رسولوں (کے لیئے) ﷲ کا دستور (یہی رہا ہے) جنہیں ہم نے آپ سے پہلے بھیجا تھا اور آپ ہمارے دستور میں کوئی تبدیلی نہیں پائیں گے‟ (سُورة الْإِسْرَاء آیت-77)- لِہٰذا، خلافتِ الٰہیہ کا سلسلہ تا قیامت اِسی طرح قائم رہے گا اور اِس میں اَوّلین انتحابِ معیارِفضیلت علم و حکمت ہے- نیز خَلِیفہ کا رُتبہ ”عَلَیْہ السَّلَام‟ ہوتا ہے-
قُرآن تمام علوم کا سرچشمہ ہے (سورة آل ِ عمراَن آیت-61)- اِرشاد ِ الِہٰی ہے، ”۔ ۔ ۔ اور اللہ نے آپ (مُحَمَّد) پر کتاب اور حکمت نازل فرمائی اور اُس نے آپ کو وہ سب علم عطا کر دیا جو آپ نہیں جانتے تھے ۔ ۔ ۔‟ (سورة النِّسَاء آیت-113)- قُرآن کا حقیقی مفہوم اللہ تعالیٰ کے علاوہ علم میں رَاسخ ہستیاں جانتی ہیں (سورة آلٍ ِعمراَن آیت-7)، اور اِن ہستیوں میں مولا علی عَلَیْہ لسَّلَام کا مُقام حضرت مُحَمَّد(ﷺ) کے بعد سب سے بلند ہے- اللہ تعالیٰ نے ہر شہ کا علم اِمامٍ مبین میں رکھا (سورة یٰس آیت-12)، اور حضور (ﷺ) نے فرمایا، ”اِمامٍ ِمبین ذاتٍ ِ علی ہے‟ یعنی درخشاں اِمام- ارشاد ہوا، ”کافر کہتے ہیں کہ آپ رسول نہیں ہیں، آپ اِن سے کہہ دیں کہ میری گواہی کے لیئے ایک اللہ شہید (حاظر اور ناظر گواہ) ہے اور دوسرا وہ جس کو پوری کتاب (قُرآن) کا علم ہے‟ (سورة الرّعد آیت-43)، اِس آیت کے ذیل میں حضور(ﷺ) نے فرمایا، ”دوسرا گواہ علی ابنٍِ ابو طالب ہے‟- قُرآن کی اصل جگہ اُوتو العلم (جنہیں علم دیا گیا) کےسینے ہیں (سورة العنكبوت آیت-49)- اللہ تعالیٰ اُوتو العلم کے دَرجات بہت زیادہ بلند کردے گا (سورة المجادلة آیت-11)- قُرآن طاہر ہے اور اِس کی معنویّت کی گہرائی تک نہیں پہنچ سکتا مگر طاہر (سورة الواقِعَة آیت-79)- طہارت کے زُمرے میں اہلِ بیت کا مقام بلند ترین ہے کیونکہ بی بی فاطمہ سلام اللہ علیہا، مولا علی، اِمام حسن وحسُین عَلَیْہ لسَّلَام ہی چادرکے اندر حضور(ﷺ) کے ساتھ موجود تھے جب آیتِ تطہیر کا یہ حصہ نازل ہوا: ”اللہ نے یہ اِرادہ کر لیا کہ صرف اور صرف اے اہلِ بیت تمھیں ہر نجاست سے دور رکھے اور اِس طرح پاک رکھے جو پاکیزگی کا حق ہے‟ (سورة الأحزاب آیت-33)-
10ِ-ہجری میں حج سے واپسی پر حضور (ﷺ) کو حکم ہوا،” اے رسول اعلانِ عام کرو اُس حکم کا جس کی وحی تم پر کی گئی، اور اگر تم نے یہ کام نہ کیا تو گویا رسِالت کا کوئی کا م نہ کیا ۔ ۔ ۔‟ (سورة لمَائدة آیت-67)- لِہٰذا غدیرِخم میں حضور (ﷺ) نے حاجیوں کے بڑے مجمعے میں اعلان کیا، ”جِس جِس کا میں مولا (حَاکم) اُس اُس کا یہ علی مولا‟ (صحاح ستّہ)- اعلانِ غدیر پر اللہ نے فرمایا،”۔ ۔ ۔ آج کے دن ہم نے اپنی نعمت کو تمام کیا اور دین مکمل ہوا ۔ ۔ ۔‟ (سورة المَائدة آیت-3)- لِہٰذا دینِ اسلام کی اکملیت مولا علی عَلَیْہ لسَّلَام کی ولایت سے جڑی ہے اور یہ ختم نبوت پر مہر ہے!
جاری حصہ دوم میں
Fiq e asghar kya hai
janab mufti sahib and janab aallama sahab . ap dono asan rasta deen kin say layna chahye or kin say nahe ap loug keon asan explanation say katrarahay hain.?
sab say pahlay ye bata deyn jo ambeyas 124000 ( join mai prohet Mohammed kay abaou ajdad hain. Allay Mohammed Madounay resalat zuryet ey prophet fatema ir Ali key nasal say hin jin mai last imam ( care taker of version of deen ey illahi khujatay khuda min jani khuda bahjay gaey HADI hain ).
in aab 124000 ambeyas and zuryet eybnabi sab duroud ey ibraheemi ka juzz hain .in sab ko paidaeish kay waqt in sab kay default in built mai khuda nay dunyavi ustad kay bagheer qoudrat ey khuda say perfect eylem ey deen o dunya or perfect justice karnay key abilities aatta karkay dunya mai bahja. perfection wala justice ye sab karnay key salaheyet rakhtay thay min janub ye bhi aattaey khuda in sab ko thii/ hai ( jo shaheed hain wo bhi zinda hain). erfect justice yanay IN MAY SAY ZULM KESSI KAY PAS NAHE THA KOEY KHATA KAR OR SUNNER NAHE RAHA) khUda nay inn ko MASOOM khalq keya MASOOM KHALQ NA KARTA TU FUNYAVI GAINS KEY WAJHA SAY KIEY SURETY NAHE THII KAY KHUDA KA TAAROUF YA DEEN KEY TABLEIGH YE ABD EYBKHUDA BAGHEER BUDAT KAY LOUGON TAK POUHCHAEEN GAY ( KHUDA KA DEEN USS KEY MERZI KHUD KHAS AFRAD KO KHALQ KEYA KHAS QUALITIES KAY SAATH KAY USS KO YE AFRAD MOUTARIF KARAEEN OR DEEN EY ILLAHI KEY TABLEIGH KAREEN .in afrad kay allawa khuda nay kessi ko isqabil nahe samjha kay deen key tableigh ka kan sounpta.
ye afrad sab kay sab duroud ey ibraheemi ka juzz hain khuda her lahza in ko duroud salawat salam ir salute paish ksrta hai keon kay khuda jaanta hai inn sab nay uss kay IRADEY (usekay khuda apni makhlouq mai moutarif ho uss kay deen key tableigh ho bagheer bidat) kay mission kay leyye jo sincere services or sacrifices in sab nay paidh keen khuda nay inn sab ko TASLEEM keya and as gratitude in sab ko innam deya kah her lahza inn sab ko ani janib say or hum sab key janub say duroud salawst salam ir salute paidh karta hai.
ye sab afrad aik lahza bhi bout parady nahe rahay na he inn sab kay waldeen ye sab her lahza khuda kay eybadat gouzar reyazat karnay walsy khuda iay bundey rahay khuda her lagza inn sab say RAZI raha kabhi fhazabnak nahe hoa inn sab per . ye sab includive hain shajraey prohet Mohammed mai jo dhajraey tayyaba hai inn he kay alfaz jis ko ye aada kartay thay being musalman and abd ey illshe kalmarh tayyaba kahlata hai in he jumlon ko aada karnay say koey bhi shajraey khabessa ka ferd agardil say kalmary tayyaba ka iqrar karay tu islam mai shamil houta hai.
whi beling to shajraey khabessa ??
sarray wo afrad kessi bhi nasal key continuity ho jo kabhi bhi auji payza bhi bout parast raha ho lableigh ey hz ibraheem kay kay bawajoud bout parast raha ho ya baad kay ambeyas key tableigh kay bawajoud bout parast na chouri ho yahan tak last nabi prophet Mohammed key tableigh ka zamana aagaya ho ye saray afrad or in key nadlern ouper goyzashta sab shajraey khabessa say houti hain ye sab khud or inn key goyzashta nasleen lhuda key naferman bundey thay ( khuda ka 124000 ambeyas ko apnay pas say bahjna uss key munsha key takmeel wo chahta tha kay uss kay sab makhlouq sirf khuda key eybadat kateen jab kay khuda key is munsha kay against ye afrad botoon ko khuda maantay thay or un he key eybadat kartay thay khuda in say or inn key ouper key naslon say kabhe razi nahe raha hameisha ghazabnak raha. jab aessay qabelay walon nay apni adhe zindagi bout paradti mai gouzarnay kay baad toufeeq hoey kay prophet Mohammed key basiz kay baad 8 sal mehnat kay baad in sab ko islanm ba moushsraf karaya kalmary tayyab samjhaya . or dua karna deen ka h😢sa hai or kaha hum sab duago hon inn sab afrad kay leyye jo newly kalmago hain khuda inn say RAZI HO JAEY raziallah ho un humma (r.a) keon kay jab tak in key goyzashta jaslon nay or khyd inn sab nay bout parasti key khuda in per ghazabnak raha razi nahe raha an jabkay kalma perh leyya tu dua hai kah ab khyda inn say RazI ho .
kdon kay inn sab kay waldeen bout paradt thay musalman nahe thay tu in kay waldeen key humbistari bagheer nikah kay contract kay hoey or iss qusm key humbistari deen ey illahi mai QURANI AAYAT KEY RIH SAY ZINA HAI. OR YE SAB AESSI APNAY WALDEEN JEY HUMBUSTARI SAY OAUDA HIEY ISS LEYYE YE SAV WALADUL ZINA HAIN . ( islam mai mehram na mehram ka bataya gaya hai mehram afrad key shaadi bhi zina hai for example books mai leikha hai hz abu bakr key maa un kay bap key sagi bahteyji thiin. .
aessi sourat mai ap kaheen gay isalam qobool karnay ka keya faida. tu arz hai . isalm wo ool karnay kay baad 6-7 nasleen agar jaeyz uslami nikah say chaleen tu nutfa pak ho jaata hai( science kahti hai genes 7 naslon baad tabdeel hojaati hain yansy naak zani khoon tahir hojasta hai) or ho sakta yai iss nasal mai koey ferd reyazat eybadat key uss maqam pwe hon kah qourbey khyda hasil karlay tu uss key dua say uss ksy abaou ajdad key bhi maafi miljaey. magar agar wo bout parSt mertay tu jannat ka allowance un ko na milta seehda jahenum hai zani ir waladul zina kay leyye Qurani aayat key Roh say.
kalma perhnay say nutfa change nahe houta
AB AHLAY DUNNAT PAS JANTAY BOHJTAY 2 AATAT KA EYLEM RAJHTAY HIEY agar dil pasandi zameer faroyshibiareen tu bus dua he karsaktay hain un kay leyye (r.a) himmat karkay ye sab ga ki wonay gaq mai samjheen .
aayet 33 surah nisa khuda ka irada (wada) RIJS ko pahtaknay na dey dil inn key ekteba ko haq sach na maaneen jab jay prophet nay ba hukm ey khuda aajjarey resalat sab kalmago say mangi hai ekteba or mouadat ey aqreba ey Mohammed yanay xuryet ey prophet Mohammed key.
ye pak o pakeeza nasal ey prophet Mohammed ksy afrad shsjrary tayyaba say bhi or sirtaj ey ambeya key zuryet nasal ey fatema or Ali kay houtay hoey ap sab jaantay bahjtay kah prohet kay akhri salin mai taza kamago sab napsk nutfay bout parasti walay waldeen key oulad hain ap un nahaq afrad key ekteba karrahay hain un ko jouhr deya jo halali nasal ey prophet say hain khoon ey rasool hain shajeaey tattaba say hain un he ka jalma ey tayyaba ap oerh jar nysalman kahlatay hain . ap un key defa mai jan kahpa rahay hain jo khud adhe say zeyada umr bout parast thay wo sab nutfay say naoak RIJS thay najaey humbistari of bout parast maa bao say paida yanay waldeen kay zina say paida waladul zina . ap sab ger gaal mai un say baderja aatam bahtwr hain . mutafiq eylah gadees hai prophet nay hz umar say kaha tha sounch kar myskora rahay thay. kaha muskoranay ka sabab ye hai wo hon gay meray bahi jo bin deikhay mouj per eyman laeen gay. hz umar nay iaha hum byi tu ap kay bahi hain kaha tum tu mouj ko deikh rahay ho. khas baat ye hai aglay waqton kay loug prophet ko uss waqt kay saathyoun say bahter lagay . ap nutfy say pak apnay say bahter key ekteba kareen ap kabhi bout parast nahe rahay nasal der nasal ap bouhat bahter hain .ap iaheen gay hum nsy zeyarat prophet key nahe key unsaathyoun nay key. lillah samjheen kafiron yahoudyoun or eyssayoun nay bhi prophet key zeyarat key thii keya wo ap say afzal hain. khuda hum sab ko un kay rastay per khuda qaeym rakh jin per tu kabhi ghazabnak nahe raha jin per tairi naymat hai( her lahza duroyd salawat salam and salute khyda oaish karta hai ibraheem aallay ubraheem Mohammed o Aallay Mohammed oer) aey khuda hum ko un kay rastay per qaeym na rakh jin per taira ghazab nazil raha or tu un say Razinahe tha( surah himd).
مفتی صاحب حیران کشمکش کہ علیء کب سے ساتھ ہیں اس جواب پہ
Sarkaar mairay please ghulu maat kiya karain, sahee rastay paar hotay hoyay bhi garbar kaar daitay hain
In fact Islam is based on Tawheed ideology that is to believe in one Allah who is creator of millions of prophets Alongwith their Ahalibyat. All the living or non living things that existed or will exist in the universe other than Allah are creatures of Allah . We have been advised by the Prophet to protect and respect Ahalibyat bayat because of the fact that they are blood relatives of prophet Pbuh and not for worship of the statues of their Coffins, Shrines and their leftovers and over glorification of Ahalibyat or any other human being as share holders in the absolute authority of Allah , which is totally Shirik and the Shrik in Alquran is highest crime in the eyes of Allah . The Shirik divides because of false religious beliefs . which have created several share holders in the authority of Allah . Tawheed ideology stands mentioned at 2698 places in Alquran. I am sure that Imam Mehdi will unite Ummah on Tawheed ideology.
Sunnis and Shias both are united to respect Ahalibyat as human beings and not as shareholders in the absolute authority of Allah. Sunnis are at liberty to accept any school of thought but the Shias are bound to accept only Jaifery school of thought which is also further divided at least in six groups. Hence Tawheed ideology is a path of final truth that is guaranty for our unity and can not divide us.
To avoid any differences in Ummah we should study the works done by our rulers for unity and prosperity of Ummah and their Dawa work for raising of Islam irrespective of their Fazayil which are recorded in Hadith books either true or false as the history of past people is open before our eyes.
*السلام علیکم *** صبح بخیر *** *کوئی اعمال قبول نہیں ھونگے جب تک اجر ء *رسالت رسول اللہ کو مودت اھل *ء بیت کی صورت میں نہیں دیا جائے گا*
*قُل لَّا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ أَجْرًا إِلَّا الْمَوَدَّةَ فِي* الْقُرْبَىٰ ۗ
قرآن رٹنے کیلئے نہیں* سمجھنے کیلئے نازل ھوا ھے**
ُوارثانِ قُرآن بہ نفسِ قُرآن
قُرآن میراث ہے اور اللہتعالیٰ نے اِس کے وَارث مصطفےٰ بندوں کو بنایا (سورة فاطر آیت-32)- کیونکہ وارث ہمیشہ میراث سے اَفضل ہوتا ہے اِسی لیے اگر وَارث پر مصیبت آجائے تو جان بچانے کے لیئے اپنی میراث ( مال و دولت وغیرہ) کو صرف کر دیتا ہے- اِسی افضلیت کے تناظر میں وارثانِ قُرآن پر نظر ڈالتے ہیں-
قُرآن اَلعِلم (تمام علوم کا سرشمہ) ہے (سورة آل ِ عمراَن آیت-61)، تو وارثانٍ قُرآن بابُ علم ، علم میں رَاسخ اور اُوتو العلم (جنہیں علم سے نوازا گیا) ہستیاں ہیں- قُرآن کا حقیقی مفہوم اللہتعالیٰ کےعلاواہ علم میں راسخ ہستیاں جانتی ہیں (سورة آل ِ عمراَن آیت-7)- اللہ تعالیٰ اُوتو العلم کے دَرجات بلند کر دے گا (سورة مُجادلہ آیت-11)- نیز ، قُرآن کی اصل جگہ اُوتو العلم کے سینے ہیں (سورة انکبوت آیت-49) - ارشادِ الِہٰی ہے، ”اگر کوئی قُرآن ہوتا جس کے وسیلے پہاڑ چلاے جاتے یا زمین کے فاصلے طے کیے جاتے یا مردوں سے کلام کیا جاسکتا تو یہ قُرآن ہے ۔ ۔ ۔‟ (سورة الرّعد آیت-31)- لہٰذا اُوتو العلم جملہ قُرآنی اُوصاف سے آرستہ ہیں - قُرآن واضع نورِ ہدایتہے (سورة النِّسَاء آیت-174) اور وارث مجسمِ نورِ ہدایت- قُرآن مُهَيۡمن (اَمین، غالب، حَاکم، محّافظ، نگہبان) ہے (سورة المَائدة آیت-48) اور وارث اَمین، محّافظ، نگہبان اورُ ِغالب ہستیاں ہیں- قُرآن بے عیب ہے یعنی اِس ہیں کوئی کجی نہیں (سورة الزُّمرآیت-28) اور وارث ہرعیب سے پاک- قُرآن کے قریب باطل کا گزر ناممکن ہے (سورة فصِلَت آیت-42) اور وارث معصوم ہستیاں ہیں- بہ کتاب بصیرت، حُجت، عقل اور فکر ہے (سورة الأعرَاف آیت-52) اور وارث صاحبِ بصیرت اور حُجّت اللہ ہیں- قُرآن وَاضح بیان اورمُسلمانوں کے لیئے ہدایت، خوشخبری اور رحمت ہے (سورة النّحل آیت-89)، اور وارث لوگوں کے لیئے نورِ ہدایت اور رحمت ہیں- قُرآن حکمت سے سرشار ہے (سورة یٰس آیت-2) اور وارث حِکمت کی معراج- یہ کتاب برحق ہے یعنی اِس میں سچ کے سوا کچھ نہیں (سورة فَاطرآیت-31) اور وارث اہلٍ حق کیونکہ 9- ہجری میں جب نجران کے عیسَایوں سے حضرت عیسیٰ عَلَیْہ لسَّلَام کی ولدیت کے مسعلے پر اتفاق نہ ہوسکا تو اللہتعالیٰ کے حکم پر حضور(ﷺ) نے انھیں مباہلے کی دعوت دی (سورة آل ِ عمراَن آیت-61)، اور اِس دعوتِ عام میں جو کہ جنگِ صداقت تھی آپ صرف صدیق ہستیوں (مولا علی، امام حسن و حسُین عَلَیْہ لسَّلَام اور بی بی فاطمہ سلام اللہ علیہا) کو ساتھ لے کر مباہلے کے لیےتشریف لائے؛ لیکن عیسَایوں کے بڑے پادری عبدل مسیح نے مباہلہ کرنے سے انکار کر دیا اور جزیہ دینا قبول کیا- اِس واقعہِ مباہلے کو اللہتعالیٰ نے قصہِ حق کہا (سورة آل ِ عمراَن آیت-62)- قُرآن عظیم ہے یعنی بلند رتبے والا (سورة الحجِر آیت-87) اور وارث نباءعظیم (عظیم خبر: غدیر خم میں اعلانِ ولایت مولا علی عَلَیْہ لسَّلَام)- قُرآن مبین ہے یعنی درخشاں کلام (سورة یٰس آیت-69)، اور وارث اِمام ِمبین (سورة یٰس آیت-12)- یہ کتاب بے مثل ہبے اور تمام جن و اِنس مل کر قُرآن کی مثل کتاب نہیں لا سکتے (سورة الاسراء آیت-88) اور وارث بے مثل- قُرآن مجید ہے یعنی جلیل اُلقدر (سورة قٓ آیت-1) اور وارث پیکرِ اقدارٍآعلیٰ- قُرآن فرقان ہے یعنی حق اور باطل میں فیصلا کرنے والا (سورة الفُرقان آیت-1) اور وارث حق اور باطل کو عیاں کرنے والے- وقعہ کربلا کے بعد سرِ مبارک اِمام حسین عَلَیْہ لسَّلَام کا نوکٍ نیزہ پر قُرآن کی تلاوت کرنا اِس اَمر کی روشن دلیل ہے- قُرآن کریم ہے یعنی بڑے فضل اور رتبے والا (سورة الواقِعَة آیت-77) اور وارث مرتبے کی معراج- قُرآن اہِلِ اِیمان کےلیے شّفا (پیاس بجهانا)، یعنی حاجت روا ہے (سورة فُصِلَت آیت-44) اور وارث مالکِ شّفا- قُرآن کا مکمل سمھجنا مشکل ہے (سورة آل ِ عمراَن آیت-7) اور وارث مشکل کشا ہیں- قُرآن طاہر ہے نیز اِس کی معنویت کی گہرائی تک نہیں پہنچ سکتا مگر طاہر (سورة واقعہ آیت-79) اور طہارت کے زُمرے میں اہلِ بیت کا مقام بلند ترین ہے کیونکہ بی بی فاطمہ سلام اللہ علیہا، مولا علی، اِمام حسن اور حسُین عَلَیْہ لسَّلَام حضور کے ساتھ چادر کے اندر موجود تھے جب ارشاد ہوا: ”۔ ۔ ۔ اللہ نے یہ ارادہ کر لیا کہ صرف اور صرف اے اہلِ بیت تمھیں ہر نجاست سے دور رکھے اور اِس طرح پاک رکھے جو پاکیزگی کا حق ہے‟ (سورة الأحزاب آیت-33)-
حضور (ﷺ) نے فرمایا، ”میں تمھارے درمیان دو گراں قدر چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں ایک قُرآن اور دوسری میری عِطرت (اہلِ بیت)، یہ دونوں ایک دوسرے سے جدا نہ ہوں گے یہاں تک کہ قیامت میں حوض کوثر پر مجھ سے نہ آن ملیں- اگر اِن دونوں سے متمسک رہو گے تو ہرگز گمراہ نہ ہو گے‟(صحاح ستّہ)- ‟ اور یہ کہ، ”میرے بارہ خلیفہ ہوں گے جن سب کا تعلق قبیلہ قریش سے ہو گا اور اِن میں آخری مُحَمَّد المھدی ہو گا‟ (صحاح ستہ)-
وہ ہستیاں جو مذکورہ جملہ قرانی وراثتی اور مُستند اَحادیث کے مَعیار پر پوری اترتی ہیں وہ یہ ہیں: علی بن ابو طالب، حسن بن علی، حسُین بن علی، علی بن حسُین، مُحَمَّد بن علی، جعفر بن مُحَمَّد، موسَىٰ بن جعفر، علی بن موسَىٰ، مُحَمَّد بن علی، علی بن مُحَمَّد، حسن بن علی اور مُحَمَّد بن حسن- امام مُحَمَّد المھدی عَلَیْہ السَّلَام اللہتعالیٰ کی مشیعت کےتحت پردہ ِغیب میں ہیں جس طرح حضرت ادریس، خزر، الیاس اور عیسَیٰ عَلَیْہ السَّلَام- شب قدر میں مَلَائِکہ اور روح القُدس کا نزول ہوتا ہے اور وہ لاتے ہیں اللہتعالیٰ کا اَمر (سورة القَدر آیت-4)، جو کہ دلیل ہے کسی صاحب ِ اَمر کی موجودگی کی جن کے پاس اَمر آتا ہے اور وہ امام ِحاضر ہیں اِرشاد الِہٰی ہے، -”۔ ۔ ۔پھر ہم نے قُرآن کے وارث بناے مصطفےٰ (چُننے ہوئے) بندے۔ ۔ ۔ ‟ (سورة فَاطر آیت-32)- اللہتعالیٰ مصطفےٰ بندوں پر سَلام بھیجتا ہے (سورة النَّمل آیت-59)- اِسی لیے وارثِ قُرآن ہونے کی حثیت سے مسجد نبوی میں اِن کے ناموں کے ساتھ عَلَیْہ السَّلَام کندہ ہے-
فرمانِ الِہٰی ہے،” اے ایمان والو! اﷲ سے ڈرتے رہو اور اہلِ صدق (کی معیّت) میں شامل رہو‟ (سورة توبہ آیت-119)- حضور(ﷺ) نے فرمایا،” میرے بارویں خلیفہ کا جب ظہور ہوگا تو آسمان سے عیسَیٰ (وارثِ انجیل) آئیں گے اور نماز پڑھیں گے مُحَمَّد المھدی (وارثٍ قُرآن) کے پیچھے‟ (صحاح ستہ)-