BALTI QASIDA|| MOLA ALI (AS) | 13 RAJAB | with balti/urdu lyrics

Поділитися
Вставка
  • Опубліковано 3 жов 2024
  • #baltiqasida #13rajab #molaalias #madah #manqabat #qasida

КОМЕНТАРІ • 6

  • @MohdSadiq-ed7vg
    @MohdSadiq-ed7vg 9 місяців тому +1

    Mashallah .khuda salamat rekhy .

  • @Shah-dm7lg
    @Shah-dm7lg 10 місяців тому +1

    ms

  • @MohammadAli-rl3bi
    @MohammadAli-rl3bi 6 місяців тому +1

    ماشا ء اللہ، بہت خوبصورت طریقے سے پڑھا ہے ۔ طرز اور لحن کے ساتھ ادائیگی بھی کمال کی ہے ۔ البتہ ایک دومصرعوں کو غلط پڑھا ہے ۔ میں یہاں پورا قصیدہ پیش کررہاہوں ۔ جس برادر نے ویڈیو میں متعقلہ اشعار کو تحریر کیا ہے اس نے بھی غلطیاں کی ہیں ۔ گزارش ہے کہ بوا عباس کا دیوان گوگل پر سرچ کریں تو آن لائن مل جاتا ہے ۔ اس لئے اس میں دیکھ کر اشعار کو صحیح پڑھنے اور لکھنے کی کوشش کیجئے ۔
    علیؑ منگتخپو وجہ اللہ، دے صورت پوے معانی ان
    خدا ہلتنمی رگیہ لونگ پوینگ نو خدا تھونگمی نشانی ان
    نبی فیقپوانگ علیؑ چک ان سو چکلہ تھونگ نرے کھونگ نیس
    قبول بید دولہ سا ناسی، علیؑ احمد ثانی ان
    خدا سی روحی علمینگ نو نبی لا یسئلونک زیرس
    سلونی کھیانگلہ کوید نارے، علیؑ شیس پو ژہ کانی ان
    نبیؐ ان ناظم شرع و علیؑ ان ناصر اسلام
    نبیؐ معمار بیت اللہ علیؑ بطحائی بانی ان
    شیمیا ستروق بور بو بگیل بے مین علیؑ عالم پو خسون چوکسید
    علیؑ حکمت پوبے شوقبوینگ مسیح دونگ چہ مدانی ان
    زمانہ بر سر جنگ است مولا وقت امداد است
    نفس کھر زگق لہ جوکھناسی دی گردش پو زمانی ان
    سنینی خسمبی جہازو لا تلاطم لنگفنہ فکری
    علیؑ لا قاو بیاسے گوستوب علیؑ امن و امانی ان
    نہ سکسپی بنگ پوبینگ کوا نہ، یری مینتخپو سنیکھہ بنگ
    رگسے یانگلہ صفت زیربو، درونگ خسمبو جوانی ان
    شکر سپلبی کشیو ربسپی اشیو لا دینگ علیؑ یود سوک
    نتی پیشانی وے طغرائی اسمن نقش مانی ان
    ملک الموت لا شوخ زیر، علیؑ دیدار پو سکومسے شید
    تہ نی مک لا علیؑ تھونگنارے ستروقپو مژد گانی ان
    سنہ نے بیوس ہے ینی عباس زفرط منت دونان
    سہ نان کوفیاں حقا، مرا بر دل سنانی ان
    آخری شعرایک معمہ ہے اس لئے اسے سمجھنے کیلئے اس کے پس منظراور تلمیحات کو سمجھنا ضروری ہے ۔

  • @MohammadAli-rl3bi
    @MohammadAli-rl3bi 6 місяців тому +1

    آخری شعر کی تشریح ملاحظہ کیجئے:
    ترجمہ: مولا آپ ہی عباس کا خیال رکھیں، (اور اس کی مشکلات کو حل کریں)۔ کیونکہ کم ظرف اور فرومایہ کوفیوں کی تین روٹیوں کی منت گزاری میرے دل میں نیزے کی انی کی طرح چبھ رہی ہیں۔
    مشکل الفاظ کی تشریح:
    فرط: زیادتی، شدت
    منت: بلتی زبان میں منت کو ترن کہتے ہیں۔ پس فرط منت کے معنی ہیں حدسے زیادہ منت چڑھانا
    دوناں: یہ ذو معنی لفظ ہے۔ پہلا معنی ہے دو روٹیاں، جس کی طرف دوسرے مصرعہ میں سہ نان یعنی تین روٹیاں ہونے کی وجہ سے تبادر ذہنی ہوتا ہے۔ دوسرا معنی ہے کم ظرف افراد۔ دون کا لفظ فارسی میں گھٹیا اور کم ظرف کو کہتے ہیں۔ دوناں، دون کی جمع ہے۔ اس لئے منت دوناں کے معنی ہیں کم ظرفوں کی منت گزاری۔ بوا عباس نے اس شعر میں بھی ایہام سے کام لیا ہے۔
    سہ نان کوفیاں: کوفیوں کی تین روٹیاں۔ یہ ایک مشہو واقعے کی طرف تلمیح ہے۔ واقعہ یہ ہے کی ایک مرتبہ کوفہ کے رہنے والے دو لوگ ایک ساتھ سفر کر رہے تھے۔ ایک جگہ جب ان دونوں نے کھانے کیلئے اپنی روٹیاں نکالیں تو ایک اور مسافر بھی پہنچ گیا۔ اس نے کہا کہ مجھے بھی اپنے کھانے میں شریک کیجئے، کیونکہ میرے پاس کوئی غذا نہیں ہے۔ میں آپ دونوں کو معاوضہ دوں گا۔ یہ دونوں راضی ہوئے۔ ان میں سے ایک کے پاس پانچ اور دوسرے کے پاس تین روٹیاں تھیں، جو ان تینوں نے ملکر کھالیں۔ کھانے کے بعد اس تیسرے مسافر نے ان کو آٹھ درہم بطور معاوضہ ادا کیا اور اپنی راہ لی۔ اب جس کی پانچ روٹیاں تھیں اس نے تین روٹیوں والے ساتھی کو کہا کہ تین درہم وہ رکھ لے اور پانچ درہم اس کے ہوئے۔ تین روٹیوں والے نے کہا کہ یہ زیادتی ہے، کیونکہ مسافر نے دونوں کی روٹیوں میں سے کھا یا ہے، او ر یہ حساب کرنا ناممکن ہے کہ اس نے کس کی روٹیوں سے کتنا کھایا۔ اس لئے یہ آٹھ درہم ان دونوں میں برابری کی بنیاد پر تقسیم ہونا چاہئے، یعنی ہر ایک کو چار چار درہم ملنا چاہئے۔ اس پر ان دونوں میں اختلاف ہوا اور یہ اپنا تنازعہ حل کرانے کیلئے امیرالمومنین کے پاس آئے، جو اس وقت خلیفہ وقت تھے۔ آپ نے ان کا مقدمہ سن کر پہلے پانچ روٹیوں والے سے پوچھا کہ کیا وہ اپنی خوشی سےتین درہم اپنے ساتھی کو دینا چاہتا ہے، تو اس نے اقرار کیا۔ تب آپ نے تین روٹیوں والے سے فرمایا کہ اگر وہ تین درہم قبول کرے تو اس کے حق میں بہتر ہوگا۔ مگر وہ شخص نہیں مانا، اور اصرار کیا کہ اس کے ساتھ انصاف کیا جائے۔ مولا (ع) نے فرمایا کہ اگر انصاف کیا جائے تو اس کے حصے میں صرف ایک درہم آتا ہے، اور سات درہم اس کے ساتھی کے حصے میں جاتا ہے۔ اس نے حیران ہوکر پوچھا کہ یہ کس بیناد پر ہوا۔ آپ (ع) نے فرما یا کہ: تمہاری تین اور اس کی پانچ روٹیاں تھیں۔ اور تم دونوں نے ایک ساتھ مل کر ان روٹیوں کو کھایا۔ اس لئے یہ سمجھا جائےگا کہ تینوں نے ان روٹیوں سے برابر برابر کھایا۔ اب 5+3 یعنی کل 8 روٹیوں کو تین سے ضرب دیں تو 24 حصے بنے۔ 24 حصوں کو 3 لوگوں میں تقسیم کیا تو ہر ایک کے حصے میں 8 ٹکڑے آئے۔ تین روٹیوں والے، تم نے اپنی روٹیوں کے 9 ٹکڑوں میں سے 8 ٹکڑے خود کھا لئے، اور تیسرے مسافر نے تمہاری روٹیوں میں سے صرف ایک ٹکڑا کھایا، اس لئے تمہارے حصے میں اس کے دئے ہوئے 8 درہموں میں سے صرف 1 درہم آیا۔ جبکہ 5 روٹیوں والے کی روٹیوں کے 15 ٹکڑے ہوئے، جن مین سے 8 اس نے خود کھائے اور 7 اس تیسرے مسافر نے کھایا۔ اس لئے اس مسافر کے دئے ہوئے 8 درہموں میں سے 7 درہم اس کے ہوئے۔
    شگر کے بزرگوں کے مطابق قصہ یہ ہوا تھا کہ شگر کے کسی بڑے خاندان نے بوا عباس کو اپنے بچوں کو پڑھانے کیلئے استاد رکھا ، اور اس کے عوض انہیں صرف تین وقت کا کھانا دیتے تھے۔اور اوپر سے ان پر منت بھی چڑھاتے تھے، کہ ان پر ترس کھاکر بچوں کا اتالیق معین کیا ہے۔ اس پر بو ا عباس نے جل کر یہ شعر کہا تھا۔

    • @mehditvworld
      @mehditvworld  6 місяців тому

      ماشاءاللہ زبردست