مزار پیمبر پہ جاکر سب احوال بابا سے کہ کر روتی رہی فاطمہ روتی رہی فاطمہ ترے بعد مجھ کو ستایا گیا ہے اے بابا مرا در جلایا گیا ہے وہ در میرے اوپر گرایا گیا ہے تری لاڈلی کو رلایا گیا ہے مزار پیمبر پہ جاکر سب احوال بابا سے کہ کر ستایا ہے اہل مدینہ نے اتنا شہید ہوگیا بطن میں میرا بچہ مری پسلیاں ہوگئ ہیں شکستہ اذیت میں ہر پل گذرتا ہے میرا مزار پیمبر پہ جاکر سب احوال بابا سے کہ کر ابھی غم بھرا ہے وہ آنکھوں میں منظر علی کا گلا ریسماں میں جکڑ کر انھیں لے گئے کھینچ کے گھر سے باہر بچا پائی حیدر کو نہ تیری دختر مزار پیمبر پہ جاکر سب احوال بابا سے کہ کر بتاؤں میں کتنے ستم مجھ پہ ٹوٹے اگر دن پہ پڑتے تو تاریک ہوتے گذر جاتا ہے روزو شب روتے روتے بلالو اے بابا مجھے پاس اپنے مزار پیمبر پہ جاکر سب احوال بابا سے کہ کر ترے بعد بدلا ہے ایسا زمانہ نہیں رہنے لائق اے بابا مدینہ ہیں سب دشمن جاں نہیں کوئی اپنا سنے کون یہ دردو غم کا فسانہ مزار پیمبر پہ جاکر سب احوال بابا سے کہ کر ستم سب لعینوں کے سہتی ہوں بابا اذیت میں ہر لمحہ رہتی ہوں بابا شکستہ غموں سے میں اتنی ہوں بابا عصا لیکے ہاتھوں میں چلتی ہوں بابا مزار پیمبر پہ جاکر سب احوال بابا سے کہ کر جدا آپ مجھ سے ہوئے جب سے بابا گرفتار رنج و محن میں ہے زہرا دیا گھر جلا کے جو امت نے پرسہ میں ہر وقت پڑھتی ہوں صبت علیا مزار پیمبر پہ جاکر سب احوال بابا سے کہ کر تڑپ کر غموں سے محمد کی جائی ردا سر سے زہرا نے اپنے ہٹائی جو بالوں کی اپنے سفیدی دکھائی لحد زلزلے میں پیمبر کی آئی مزار پیمبر پہ جاکر سب احوال بابا سے کہ کر لحد پہ نبی کی یہ کہتی ہے زہرا میری زندگی ہے مصائب کا صحرا کئے چشم اشکوں سے تر غم رسیدہ وہ بابا کو اطہر سنا کر یہ نوحہ مزار پیمبر پہ جاکر سب احوال بابا سے کہ کر
😭😭😭😭
Mashallah lyrics bhej dijiye
مزار پیمبر پہ جاکر سب احوال بابا سے کہ کر
روتی رہی فاطمہ روتی رہی فاطمہ
ترے بعد مجھ کو ستایا گیا ہے
اے بابا مرا در جلایا گیا ہے
وہ در میرے اوپر گرایا گیا ہے
تری لاڈلی کو رلایا گیا ہے
مزار پیمبر پہ جاکر سب احوال بابا سے کہ کر
ستایا ہے اہل مدینہ نے اتنا
شہید ہوگیا بطن میں میرا بچہ
مری پسلیاں ہوگئ ہیں شکستہ
اذیت میں ہر پل گذرتا ہے میرا
مزار پیمبر پہ جاکر سب احوال بابا سے کہ کر
ابھی غم بھرا ہے وہ آنکھوں میں منظر
علی کا گلا ریسماں میں جکڑ کر
انھیں لے گئے کھینچ کے گھر سے باہر
بچا پائی حیدر کو نہ تیری دختر
مزار پیمبر پہ جاکر سب احوال بابا سے کہ کر
بتاؤں میں کتنے ستم مجھ پہ ٹوٹے
اگر دن پہ پڑتے تو تاریک ہوتے
گذر جاتا ہے روزو شب روتے روتے
بلالو اے بابا مجھے پاس اپنے
مزار پیمبر پہ جاکر سب احوال بابا سے کہ کر
ترے بعد بدلا ہے ایسا زمانہ
نہیں رہنے لائق اے بابا مدینہ
ہیں سب دشمن جاں نہیں کوئی اپنا
سنے کون یہ دردو غم کا فسانہ
مزار پیمبر پہ جاکر سب احوال بابا سے کہ کر
ستم سب لعینوں کے سہتی ہوں بابا
اذیت میں ہر لمحہ رہتی ہوں بابا
شکستہ غموں سے میں اتنی ہوں بابا
عصا لیکے ہاتھوں میں چلتی ہوں بابا
مزار پیمبر پہ جاکر سب احوال بابا سے کہ کر
جدا آپ مجھ سے ہوئے جب سے بابا
گرفتار رنج و محن میں ہے زہرا
دیا گھر جلا کے جو امت نے پرسہ
میں ہر وقت پڑھتی ہوں صبت علیا
مزار پیمبر پہ جاکر سب احوال بابا سے کہ کر
تڑپ کر غموں سے محمد کی جائی
ردا سر سے زہرا نے اپنے ہٹائی
جو بالوں کی اپنے سفیدی دکھائی
لحد زلزلے میں پیمبر کی آئی
مزار پیمبر پہ جاکر سب احوال بابا سے کہ کر
لحد پہ نبی کی یہ کہتی ہے زہرا
میری زندگی ہے مصائب کا صحرا
کئے چشم اشکوں سے تر غم رسیدہ
وہ بابا کو اطہر سنا کر یہ نوحہ
مزار پیمبر پہ جاکر سب احوال بابا سے کہ کر
Lyrics video ke discription me hai