@@theserviceofthenationisour6562 جی جب آپ پشاور پہنچے پھر پشاور میں کسی سے بھی پوچھ لے کہ اصحاب بابا جانا ہے وہ آپ کو راستہ دیکھا دے گا یا اگر پشاور میں کوئی جان پہچان والا ہوں تو بہت آسانی ہوگی کیونکہ پشاور سے تھوڑا سا فاصلہ ہے لیکن موٹر کار وغیرہ آسانی جاسکتا ہے اور وہاں کے لوگ بھی اچھے ہیں
@@zulfiqargilaniاگر آپ آنا چاہتے ہیں تو پہلے پشاور آنا ہوگا انشاء اللہ بہت سے لوگوں کو راستہ معلوم ہے آپ دیکھا دے گا ، ڈھونڈنے سے بہت کچھ مل جاتا ہے آگر لگن سچی ہوں تو
عیسیٰ خیل سے آگے پہاڑوں کے دامن میں بھی اصحاب کی لمبی قبر موجود ہے کالا باغ شہر میں بھی ایک قبر ہے میں نے دونوں جگہ کی زیارت کی ہے میرے گاؤں میانی سرگودھامیں نو گزے کی قبر ہے گیلانی صاحب الله آپ کو صحت دے بھیرہ سے آپ کے ساتھ ہوں
میرا پروگرام ہے میانوالی اور کالا باغ جانے کا۔ کوشش کروں گا کہ ان قبروں کا وی لاگ بھی کروں۔ آپ بھیرہ سے ساتھ ہیں تو میری دعا ہے کہ ایسا ہمیشہ رہے۔ بہت شکریہ آپ کا۔ خوش رہیں، سلامت رہیں۔
Mashaallah,ashab baba hm b kyi bar dekh chuke han,laiken jis tafseel k sath ap ne zikr kya to bohat maza aya,ashab baba ka mutaliq mere pas b bohat kuch ha,Allah apko jazaye khair da
No doubt you are doing a great job digging out hidden facts though not based on pure history yet your goodself deserve appreciation for visiting places known and respected in a particular area.thanks
السلام علیکم گیلانی صاحب ۔۔۔ اج تو اپ نے دل و دماغ کو باغ باغ کردیا جس کے لیے دل کے تہہ سے مشکور ھون ۔۔۔۔ بہت پہلے مین نے عرض کی تھی کہ ایک روز اپ کو ھمارے قریب مکھڈ شریف لے کر جاون گا۔وھان پر تاریخ ھی تاریخ ھے ۔ایک بہت بڑی بہت پرانی لایبری بھی ھے جس مین قلمی نخسے بھی ھین۔ امید ھے وہ وقت جلد انے والا ھے جب اپ میرے ھمراہ مکھڈ شریف مین ھون گے۔
وعلیکم السلام جناب میں کسی بھی وقت مکھڈ آنے کو تیار ہوں۔ انتظار صرف اس بات کا ہے کہ کوئی مقامی دوست مل جائے جو مجھے مطلوبہ جگہوں پر لے جائے۔ یہ تو میں جانتا ہوں کہ مکھڈ ایسی جگہ ہے جہاں تاریخ ٹھہر گئی ہے لیکن میں مکھڈ پہنچ کر کہاں ٹھہروں یہ اب تک طے نہیں ہو سکا کیونکہ میرے شناساوں میں سے کوئی مکھڈ کا رہنے والا نہیں۔ آپ کوئی رہنمائی فرما دیں۔ وی لاگ پسند کرنے کا بہت شکریہ۔ خوش رہیں، سلامت رہیں۔
Sahaba ki baaz miat mubarik, jaisay Hazrat Jabir, Hazrat Huzaifa ko 1910 main Dajla se shif kia gia.. wo sab normal height k thay. Ye lambi qabrain khazanay ya Kisi or maqsad k liay theen
حضرت سنان بن سلمی رضہ کے نام سے ایک صحابی کی قبر مبارک بلوچستان کے علاقے خضدار میں بھی موجود ہیں۔پختہ کمرے کے اندر قبر پر سنان بن سلمی رضہ نام بھی لکھا ہوا ہے۔میرے خیال میں فتح ایران کے وقت ہی اسلام بلوچستان میں پہنچ چکا تھا۔۔
یہ بات اظہرمن الشمس ہےاسلام تلوارسےنہیں پھیلا لیکن تحفظِ اسلام اوردفاعِ اسلام کےلیۓتلوارکی اہمیت ہمیشہ رہی ھے۔جناب رسالت مآب ﷺ کےدوراقدس سےہی تلوارکی اہمیت روزروشن کی طرح عیاں ہے۔بدروحنین۔سےلیکرکربلا تک تاریخ اسلام میں تلوبرہی نظرآتی ھے
تمام حقائق قرائن اور قیاسیات سے بات پایہء تبوت تک پہنچی ہے کہ یہ مزار جعلی ہے علامہ ابن اثیر الجزری نے اپنے کتاب اسد الغالبہ میں لکھا ہے کہ حضرت سنان بن سلمہ رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ عراق میں دفن ہیں مگر ہم لوگ قبر پرست ہیں اسی وجہ سے یہ مزار بن گیا آج بھی یہ علاقہ سنسان اور غیر آباد ہے تو اس زمانے میں کیا خاک آباد ہوگا
یہ جعلی ہے یا اصلی، میں اس بارے میں کوئی سند نہیں دے سکتا۔ میں نے وہ تمام روایات بیان کر دی ہیں جو مقبول ہیں۔ آپ نے ایک مورخ کا حوالہ دیا ہے اور میں نے کئی ایک نام لیے ہیں۔ یہ فیصلہ آپ خود کر لیں کہ کون اصلی ہے اور کون جعلی۔ ویسے حضرت سنان کی ایک قبر خضدار کے آس پاس بھی ہے۔
@@zulfiqargilani شاہ جی یہ ہمارا علاقہ ہے بڑے بوڑھوں سے ہزار مرتبہ پوچھا ہے کہ یہ مزار کس طرح بنا ہے وہی پرانی کہانی کہ خواب میں دیکھا ہے کہ یہاں ایک صحابی مدفون ہیں پشتون مورخین کے مطابق شہاب الدین غوری کے زمانے تک پشاور کی آدھی آبادی بدھہ مت اور ہندؤں پر مشتمل تھی پندرھویں اور سولہویں صدی کے پشتون مورخین کے کتابوں میں اس کا ذکر تک نہیں ہاں سنا ہے مذکورہ پیر بالا مقبرے میں اسی اولیاء کرام دفن ہیں
@@SajidAlikpk جھوٹی جعلی قبریں ۔۔ کسی بد قما ش نے شائد ذریعہ معاش کے لۓ بنایا ہو؟ جعلی قبروں کی مختصر تعارف ۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کی قبر، کوفہ میں ، نجف میں اورمزار شریف ، بلخ افغانستان میں بھی ہے حضرت حسین بن علی کی قبر کربلا میں بھی ہے اور قاہرہ میں بھی ہے حضرت زینب کی قبر دمشق میں بھی ہے اور قاہرہ میں بھی ہے ۔
سوال نمبر ایک ۔۔۔حضرت سنان سندھ میں حکمران تھے ۔ تو ادھر کیا کر رھے تھے۔۔؟ سوال نمبر دو ۔۔ کد کوئی اور شہر کا نام ھو سکتا ھے ۔ کوئٹہ شہر تو انگریزوں نے اپنی چھاؤنی بنانے کے لیے آباد کیا۔۔۔تو آپ کے تاریخی صحابہ کون سے کوئٹہ آپ نے جنگ کرنے بھیج دیے ۔۔۔ سوال نمبر تین۔۔چلو مان لیا کہ ان کے آبا و اجداد کے خواب میں ا کر اپنی قبروں کی فرمائش کی ۔ تو ان کو کیسے پتا چلا کہ ان میں سے حضرت سنان کی یہ قبر ھے۔۔۔
میں شاید آپ کے تمام سوالات کے مقصل جواب نہ دے سکوں کیونکہ اگر ایسا ہو بھی جائے تو بھی آپ کی تشفی نہیں ہو گی۔ اس کی وجہ بھی بتا دیتا ہوں کہ کچھ لوگ حجتی ہوتے ہیں جنہیں کبھی مطمئن نہیں کیا جا سکتا۔ آپ اپنے سوالات سے ہی حجتی لگے ہیں مجھے۔ سب سے پہلے تو آپ پورا وی لاگ دیکھیں جس میں تمام وجوہات بتائی گئی ہیں کہ وہ قلات کیوں گئے اور پھر وادی پشاور کیوں آئے۔ کوئٹہ انگریزوں نے آباد نہیں کیا بلکہ یہ علاقہ 7000 قبل مسیح سے 2500 قبل مسیح کے دوران آباد ہوا۔ یہ مہر گڑھ کا ہم عصر اور وادی سندھ کی تہذیب کا شہر ہے۔ انگریزوں نے اس مقام کو صرف چھاونی کے لیے منتخب کیا تھا، آباد نہیں کیا۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ زمین کی ہئیت اور ناموں میں تبدیلی عام سی بات ہے۔ کلاچی، کراچی بن گیا، نیرون کوٹ حیدرآباد ہو گیا، پرش پورہ پشاور میں تبدیل ہوا تو کد کوئٹہ کیوں نہیں بن سکتا۔ وہ میرے تاریخی صحابہ نہیں، بلکہ مختلف لوگوں کی لکھی ہوئی تواریخ کے متفقہ صحابی ہیں۔ اس قبر میں صرف حضرت سنان دفن نہیں بلکہ 37 یا 47 افراد دفن ہیں، مختلف روایات کے مطابق۔ یہ بھی وی لاگ میں بتایا ہوا ہے۔
اس سے ایک غلط فہمی تو دور ھوتی ھے کہ برصغیر میں باب الااسلام سندھ نہیں پشاور یا پلوچستان ھے وہاں حضر ت سہیل بن عدی رض کی قبر مپارک ھے یہ دونوں محمد بن قاسم سے پہلے کے ھیں
سندھ کو زبردستی باب الاسلام بنایا گیا ہے۔ ویسے بھی محمد بن قاسم اسلام کی تبلیغ کے لیے نہیں بلکہ اہل بیت کی سرکوبی کے لیے آیا تھا اپنے آقاوں کے کہنے پر۔
حضرت سنان رحمۃ اللہ علیہ ، کو، حضرت علی نے ادھر بہیجا تھا آپ جہاد کرتے ھوئے اٹک اور پھر پشاور ائے۔۔ ۔۔۔۔ اب یہاں یہ بھی بات ثابت ھوتی ھے کہ۔ بر صغیر میں محمد بن قاسم سے پہلے حضرت سنان تشریف لائے اور باب اسلام سندھ نہیں بلکہ مکران بلوچستان اور صوبہ کے پی کے۔۔ھے
میں کئی بار جاچکا ہوں ، دل کو سکون ملتا ہے ، اصحاب بابا ، امیر حضرت ثنان بن سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ تھے
محترم بہتر اور مکمل ریفرینس تفصیل مل سکتی ہے
@@theserviceofthenationisour6562 جی جب آپ پشاور پہنچے پھر پشاور میں کسی سے بھی پوچھ لے کہ اصحاب بابا جانا ہے وہ آپ کو راستہ دیکھا دے گا یا اگر پشاور میں کوئی جان پہچان والا ہوں تو بہت آسانی ہوگی کیونکہ پشاور سے تھوڑا سا فاصلہ ہے لیکن موٹر کار وغیرہ آسانی جاسکتا ہے اور وہاں کے لوگ بھی اچھے ہیں
@Taaj556
ماشا اللہ
@theserviceofthenationisour6562
کچھ ریفرنسز دیے ہیں میں نے۔ اگر آپ کے پاس مزید حوالے ہوں تو براہ کرم شئیر کر دیں۔
@@zulfiqargilaniاگر آپ آنا چاہتے ہیں تو پہلے پشاور آنا ہوگا انشاء اللہ بہت سے لوگوں کو راستہ معلوم ہے آپ دیکھا دے گا ، ڈھونڈنے سے بہت کچھ مل جاتا ہے آگر لگن سچی ہوں تو
Mashallah
SubhanAllah
Shah sb thanku so much for informative vedios..
Stay Blessed ❤
Thank you so much. May Allah bless you too.
ماشاء اللہ بہت ہی خوبصورت
جزاک اللہ۔ بہت شکریہ۔ سلامت رہیں۔
Very nice information Sha g 👍
Thank you so much dear
MashaAllah ❤❤Nice Vlog❤❤
Bohat shukriya aap ka
ماشاءاللہ جزاک اللّہ
بہت شکریہ آپ کا۔ سلامت رہیں۔
کمال ویڈیو ہے گیلانی صاحب انتہائی
جزاک اللہ سرکار
AlhamdoLillah I visited this site in 2003 on Eid ul Azha....
Hope I'm guided by Allah SWT to go there again
That's great
جزاک اللہ
بہت شکریہ سرکار
بہت اچھی تحقیق کی ھے شاہ جی
بہت شکریہ جناب
Zabardast and informative
Thank you so much sir
nice vedio...
Thank you so much
عیسیٰ خیل سے آگے پہاڑوں کے دامن میں بھی اصحاب کی لمبی قبر موجود ہے کالا باغ شہر میں بھی ایک قبر ہے میں نے دونوں جگہ کی زیارت کی ہے میرے گاؤں میانی سرگودھامیں نو گزے کی قبر ہے گیلانی صاحب الله آپ کو صحت دے بھیرہ سے آپ کے ساتھ ہوں
میرا پروگرام ہے میانوالی اور کالا باغ جانے کا۔ کوشش کروں گا کہ ان قبروں کا وی لاگ بھی کروں۔ آپ بھیرہ سے ساتھ ہیں تو میری دعا ہے کہ ایسا ہمیشہ رہے۔ بہت شکریہ آپ کا۔ خوش رہیں، سلامت رہیں۔
اگر آپ عیسی خیل سے آگے جانے کا ارادہ رکھتے ہیں تو وھاں سے آگے پہاڑوں پر درہ تنگ پر برزگ ،، پیرشاہ زمان شاہ گیلانی ،، کے مزار کے اوپر بھی ویلاگ بنائیں
جھوٹی قبریں ۔۔ کسی بد قما ش نے شائد ذریعہ معاش کے لۓ بنایا ہو؟
Mashaallah,ashab baba hm b kyi bar dekh chuke han,laiken jis tafseel k sath ap ne zikr kya to bohat maza aya,ashab baba ka mutaliq mere pas b bohat kuch ha,Allah apko jazaye khair da
Masha Allah
Excellent....
Thanks a lot
Zabardast V log hai yeh app tehqeeq shuda ha
Bohat shukriya janab
Assalam o Alykum very authentic information about Sahabi Rasool SAW.welldone shah gee.
Wa alekum us Salam
Bohat shukriya janab. Khush rahen, salamat rahen.
MashaAllah ❤️💖
Jazak Allah. Salamat rahen.
Walekumsalaam jilanisab Eid mubarak
Bohat shukriya. Aap ko bhi Eid Mubarak.
Lost memories I been there almost 20 years ago with one of my friend
Great
good
Thank you
*SHAH JI HAAZIR HOSHIYAAAR BAASHHH*👍
Jazak Allah sarkar. Khush rahen.
Osm Sir ❤❤
Bohat shukriya
No doubt you are doing a great job digging out hidden facts though not based on pure history yet your goodself deserve appreciation for visiting places known and respected in a particular area.thanks
Thank you so much for the appreciation. Stay blessed.
❤
Bohat shukriya
گیلانی صاحب بہت خوب
کوھاٹ میں بھی ایک ایسی قبر ھے جس میں مقامی لوگوں کے مطابق چالیس شہداء دفن ھیں
کیا وہ بھی صحابہ ھو سکتے ھیں
جب تک تاریخ نہ پڑھ لوں اس کی تصدیق یا تردید نہیں کر سکتا۔
السلام علیکم گیلانی صاحب ۔۔۔ اج تو اپ نے دل و دماغ کو باغ باغ کردیا جس کے لیے دل کے تہہ سے مشکور ھون ۔۔۔۔
بہت پہلے مین نے عرض کی تھی کہ ایک روز اپ کو ھمارے قریب مکھڈ شریف لے کر جاون گا۔وھان پر تاریخ ھی تاریخ ھے ۔ایک بہت بڑی بہت پرانی لایبری بھی ھے جس مین قلمی نخسے بھی ھین۔ امید ھے وہ وقت جلد انے والا ھے جب اپ میرے ھمراہ مکھڈ شریف مین ھون گے۔
وعلیکم السلام جناب
میں کسی بھی وقت مکھڈ آنے کو تیار ہوں۔ انتظار صرف اس بات کا ہے کہ کوئی مقامی دوست مل جائے جو مجھے مطلوبہ جگہوں پر لے جائے۔ یہ تو میں جانتا ہوں کہ مکھڈ ایسی جگہ ہے جہاں تاریخ ٹھہر گئی ہے لیکن میں مکھڈ پہنچ کر کہاں ٹھہروں یہ اب تک طے نہیں ہو سکا کیونکہ میرے شناساوں میں سے کوئی مکھڈ کا رہنے والا نہیں۔
آپ کوئی رہنمائی فرما دیں۔
وی لاگ پسند کرنے کا بہت شکریہ۔ خوش رہیں، سلامت رہیں۔
❤❤❤
Thanks a lot
سلام عليکم گيلاني صاحب گوجرانوالہ ميں راجہ رنجيت سنگ کی حويلی کا بھی ويلاگ کريں
وعلیکم السلام جناب
مجھے گوجرانوالہ آنا ہے۔ ان شا اللہ جب بھی آیا، اس حویلی کا وی لاگ بھی کروں گا۔
Sahaba ki baaz miat mubarik, jaisay Hazrat Jabir, Hazrat Huzaifa ko 1910 main Dajla se shif kia gia.. wo sab normal height k thay. Ye lambi qabrain khazanay ya Kisi or maqsad k liay theen
Is lambi qabar men 37 ya 47 afraad dafan hen.
حضرت سنان بن سلمی رضہ کے نام سے ایک صحابی کی قبر مبارک بلوچستان کے علاقے خضدار میں بھی موجود ہیں۔پختہ کمرے کے اندر قبر پر سنان بن سلمی رضہ نام بھی لکھا ہوا ہے۔میرے خیال میں فتح ایران کے وقت ہی اسلام بلوچستان میں پہنچ چکا تھا۔۔
بالکل درست۔ بلوچستان میں اسلام اسی دور میں پہنچ گیا تھا۔ یہ بھی ٹھیک ہے کہ ان کی ایک قبر خضدار میں بھی بتائی جاتی ہے۔
تبصرے کا شکریہ۔ سلامت رہیں۔
آپ کے اس وی لاگ سے پتا چل رہا ہے کہ حضرت سنان بن سلمی زیادہ تر بلوچستان میں رہے۔مکران بھی بلوچستان کا علاقہ ہے۔ناں کہ سندھ کا۔۔
اس زمانے میں مکران کا نام زیادہ مشہور تھا۔ بلوچستان کا نام بعد میں آیا ہے۔ جو نام قدیم تواریخ میں ملتے ہیں، وہ مکران اور سندھ ہی ہیں۔
Dera Ismail khan ki Tehsil Panyala mai be Suhaba karam ki mazarath hai...
Jee, bohat shukriya
Sanan bin salama (Salama bin Mohbik k baitay thay) h Salma nahi.
Mazrat k sath
Correction ka shukriya sarkar. Khush rahen.
Good ho gaya .. ❤❤ syed sab hazar sanaan bin salmaa ke aek mazar khuzdar baluchistan may bhee hy us ke kaya haqeqat hy 😂😂
Historians is baray men khamosh hen
یہ بات اظہرمن الشمس ہےاسلام تلوارسےنہیں پھیلا لیکن تحفظِ اسلام اوردفاعِ اسلام کےلیۓتلوارکی اہمیت ہمیشہ رہی ھے۔جناب رسالت مآب ﷺ کےدوراقدس سےہی تلوارکی اہمیت روزروشن کی طرح عیاں ہے۔بدروحنین۔سےلیکرکربلا تک تاریخ اسلام میں تلوبرہی نظرآتی ھے
بہت شکریہ سرکار۔ خوش رہیں، سلامت رہیں۔
Please change music very bad impact
Dj bula lien? Constant variation in music according to the situation!
Zeeshan bhai aka baalwala put same type of pbm
@xyzabc-nt8ir
This music is identification of my channel
@gulhasan7990
Shayed aesa hi karna paday
تمام حقائق قرائن اور قیاسیات سے بات پایہء تبوت تک پہنچی ہے کہ یہ مزار جعلی ہے علامہ ابن اثیر الجزری نے اپنے کتاب اسد الغالبہ میں لکھا ہے کہ حضرت سنان بن سلمہ رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ عراق میں دفن ہیں مگر ہم لوگ قبر پرست ہیں اسی وجہ سے یہ مزار بن گیا آج بھی یہ علاقہ سنسان اور غیر آباد ہے تو اس زمانے میں کیا خاک آباد ہوگا
یہ جعلی ہے یا اصلی، میں اس بارے میں کوئی سند نہیں دے سکتا۔ میں نے وہ تمام روایات بیان کر دی ہیں جو مقبول ہیں۔ آپ نے ایک مورخ کا حوالہ دیا ہے اور میں نے کئی ایک نام لیے ہیں۔ یہ فیصلہ آپ خود کر لیں کہ کون اصلی ہے اور کون جعلی۔ ویسے حضرت سنان کی ایک قبر خضدار کے آس پاس بھی ہے۔
@@zulfiqargilani شاہ جی یہ ہمارا علاقہ ہے بڑے بوڑھوں سے ہزار مرتبہ پوچھا ہے کہ یہ مزار کس طرح بنا ہے وہی پرانی کہانی کہ خواب میں دیکھا ہے کہ یہاں ایک صحابی مدفون ہیں پشتون مورخین کے مطابق شہاب الدین غوری کے زمانے تک پشاور کی آدھی آبادی بدھہ مت اور ہندؤں پر مشتمل تھی پندرھویں اور سولہویں صدی کے پشتون مورخین کے کتابوں میں اس کا ذکر تک نہیں ہاں سنا ہے مذکورہ پیر بالا مقبرے میں اسی اولیاء کرام دفن ہیں
آپ کی کسی بات سے انکار ممکن نہیں
@@SajidAlikpk
جھوٹی جعلی قبریں ۔۔ کسی بد قما ش نے شائد ذریعہ معاش کے لۓ بنایا ہو؟
جعلی قبروں کی مختصر تعارف ۔
حضرت علی رضی اللہ عنہ کی قبر، کوفہ میں ، نجف میں اورمزار شریف ، بلخ افغانستان میں بھی ہے
حضرت حسین بن علی کی قبر کربلا میں بھی ہے اور قاہرہ میں بھی ہے
حضرت زینب کی قبر دمشق میں بھی ہے اور قاہرہ میں بھی ہے ۔
سوال نمبر ایک ۔۔۔حضرت سنان سندھ میں حکمران تھے ۔ تو ادھر کیا کر رھے تھے۔۔؟
سوال نمبر دو ۔۔ کد کوئی اور شہر کا نام ھو سکتا ھے ۔ کوئٹہ شہر تو انگریزوں نے اپنی چھاؤنی بنانے کے لیے آباد کیا۔۔۔تو آپ کے تاریخی صحابہ کون سے کوئٹہ آپ نے جنگ کرنے بھیج دیے ۔۔۔
سوال نمبر تین۔۔چلو مان لیا کہ ان کے آبا و اجداد کے خواب میں ا کر اپنی قبروں کی فرمائش کی ۔ تو ان کو کیسے پتا چلا کہ ان میں سے حضرت سنان کی یہ قبر ھے۔۔۔
میں شاید آپ کے تمام سوالات کے مقصل جواب نہ دے سکوں کیونکہ اگر ایسا ہو بھی جائے تو بھی آپ کی تشفی نہیں ہو گی۔ اس کی وجہ بھی بتا دیتا ہوں کہ کچھ لوگ حجتی ہوتے ہیں جنہیں کبھی مطمئن نہیں کیا جا سکتا۔ آپ اپنے سوالات سے ہی حجتی لگے ہیں مجھے۔
سب سے پہلے تو آپ پورا وی لاگ دیکھیں جس میں تمام وجوہات بتائی گئی ہیں کہ وہ قلات کیوں گئے اور پھر وادی پشاور کیوں آئے۔
کوئٹہ انگریزوں نے آباد نہیں کیا بلکہ یہ علاقہ 7000 قبل مسیح سے 2500 قبل مسیح کے دوران آباد ہوا۔ یہ مہر گڑھ کا ہم عصر اور وادی سندھ کی تہذیب کا شہر ہے۔ انگریزوں نے اس مقام کو صرف چھاونی کے لیے منتخب کیا تھا، آباد نہیں کیا۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ زمین کی ہئیت اور ناموں میں تبدیلی عام سی بات ہے۔ کلاچی، کراچی بن گیا، نیرون کوٹ حیدرآباد ہو گیا، پرش پورہ پشاور میں تبدیل ہوا تو کد کوئٹہ کیوں نہیں بن سکتا۔
وہ میرے تاریخی صحابہ نہیں، بلکہ مختلف لوگوں کی لکھی ہوئی تواریخ کے متفقہ صحابی ہیں۔
اس قبر میں صرف حضرت سنان دفن نہیں بلکہ 37 یا 47 افراد دفن ہیں، مختلف روایات کے مطابق۔ یہ بھی وی لاگ میں بتایا ہوا ہے۔
اور ہو سکتا ہے کہ قدر بھی خضدار کو کہا گیا ہو۔۔
ممکن ہے جناب۔ میں نے تو قدیم تواریخ کے حوالے دیے ہیں کیونکہ ہمارے پاس یہی ایک ذریعہ تھا۔
السلام علیکم اپ جہاں بھی جاتے ہیں نہ کسی بھی قلعہ میں آپ وڈیو بنانے کی اجازت نہ لیں
وعلیکم السلام جناب
آپ کا حکم سر آنکھوں پر لیکن بعض جگہ بغیر اجازت آپ کچھ نہیں کر سکتے۔
اس سے ایک غلط فہمی تو دور ھوتی ھے کہ برصغیر میں باب الااسلام سندھ نہیں پشاور یا پلوچستان ھے وہاں حضر ت سہیل بن عدی رض کی قبر مپارک ھے یہ دونوں محمد بن قاسم سے پہلے کے ھیں
سندھ کو زبردستی باب الاسلام بنایا گیا ہے۔ ویسے بھی محمد بن قاسم اسلام کی تبلیغ کے لیے نہیں بلکہ اہل بیت کی سرکوبی کے لیے آیا تھا اپنے آقاوں کے کہنے پر۔
حضرت سنان رحمۃ اللہ علیہ ، کو، حضرت علی نے ادھر بہیجا تھا آپ جہاد کرتے ھوئے اٹک اور پھر پشاور ائے۔۔
۔۔۔۔
اب یہاں یہ بھی بات ثابت ھوتی ھے کہ۔ بر صغیر میں محمد بن قاسم سے پہلے حضرت سنان تشریف لائے اور باب اسلام سندھ نہیں بلکہ مکران بلوچستان اور صوبہ کے پی کے۔۔ھے
اتنی کتابوں کے حوالے دیے لیکن آپ کی سوئی پھر حضرت علی پر اٹک گئی۔
Dera Ghazi khan me ik lambi kabar hy , us k bary me ksi ko ilm ni hy , ap udhar ain or search kr k logo k ilm me izafa kreen thanks
Jee main koshish karon ga
❤❤❤
Bohat shukriya