اللہ تعالی رحم کرے تمہاری سونچ پر امام شافعی رحمہ اللہ نے کیا خوب فرمایا ہے " وَعَينُ الرِضا عَن كُلِّ عَىبٍ كَلِيلَةٌ وَلَكِنَّ عَينَ السُخطِ تُبدي المَساوِيا" : اور خوشنودی کی انکھ ہر عیب دیکھنے سے عاجز ہیں جب کہ ناراضگی کی انکھ عیب و مساوی کو کھوج کر ابھارتی ہیں
Use some sense if 2000 deaths cant make ur consceince wakeup then u shud introspect at what level of firka parsti u r.. Yaar itna be kya namak halal ho tum log jo apne malikyu k uff b bardasht nhi hoti, kya hum uff nhi kr skte.. Molvi sahab is 110% right alsaud now sees this spiritual journey as a way to make ur economy tht is y more nd more penny is looted more nd more hajis r being accomodated
ہر سال کی طرح اس سال بھی حج پر وفات پانے والے حاجیوں کی موت کی ذمہ داری سعودی عرب کی حکومت اور وہاں کے شاہی خاندان پر عائد ہوتی ہے۔ 1. حجاج اپنی عمر بھر کی کمائی خرچ کرکے، ایک بہت بڑی رقم بطور فیس ادا کرتے ہیں، اور دوسری طرف سعودی حکومت بھی حاجیوں کی تعداد کو ہر سال بڑھانے کی کوشش میں لگی رہتی ہے، تاکہ زیادہ سے زیادہ منافع کمایا جاسکے۔ لہٰذا یہ سعودی بادشاہ اور وہاں کی مطلق العنان حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ حاجیوں کی زندگی کا تحفظ یقینی بنائے۔ 2. یہ جھوٹ جو سعودی حکومت اور ان کے زرخرید لوگ پھیلا رہے ہیں کہ مرنے والے حاجیوں میں زیادہ تعداد ان لوگوں کی ہے جو رجسٹرڈ حاجی نہیں تھے۔ یہ محض پروپیگنڈا ہے۔ سعودیہ میں باضابطہ سفری اجازت نامے کے بغیر کوئی پَر بھی نہیں مار سکتا ہے۔ بلکہ ویزہ اور غیر ملکیوں کے سفر کے حوالے سے جتنی سخت پالیسی سعودی عرب اور دوسرے خلیجی ممالک کی ہے اتنی اور کسی جگہ نہیں ہے۔ وہاں کی حکومت ایسی ہے کہ مسجد کے مولوی کو پرچی پر دعا لکھ کے دی جاتی ہے، تاکہ وہ ایسی دعا نہ کرے جس میں وہاں کے ظالم حکمرانوں کا نام آ جائے، کجا کہ کسی کو بغیر سفری دستاویزات ملک میں داخل ہونے دیں، یہ تو ناممکن ہے۔ لہٰذا اگر کوئی زر خرید مولوی اس حوالے سے سعودی حکومت کا دفاع کررہا ہے، تو یہ ایسا گھناؤنا عمل ہے جس کو عوام کے سامنے بتانے کی ضرورت ہے، تاکہ لوگ غلط فہمی کے شکار نا ہوں۔ 3. علمائے حق کا ہر زمانے میں یہ وطیرہ رہا ہے کہ وہ حکمرانوں کو مسلمانوں کی جان و مال اور عزت و آبرو کے ساتھ کھلواڑ کرنے پر ان کی سرزنش کرتے رہے ہیں۔ تاریخ اسلام کا ہر صفحہ کھول کر دیکھ لیں، کچھ مفاد پرست علماء نے ناجائز طور پر اپنے ذاتی مفاد، گروہی مفادات، یا مسلکی مفادات کے لیے ہر زمانے میں ظالم حکمرانوں کا ساتھ دیا ہے۔ ان کی سرزنش کرنے کے بجائے، ان کے سامنے حق کی بات کہنے کے بجائے، ان کے جھوٹ کا دفاع کیا ہے، ان کی غلط کاریوں کے حق میں فتویٰ دئے ہیں، اور مسلمانوں کے حقوق کی بات کرنے کے بجائے حکمرانوں کی ہاں میں ہاں ملائی ہے۔ یہ مفاد پرست علماء، شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار ہوتے ہیں۔ اور ان کا کردار ہر زمانے میں گھناؤنا رہا ہے۔ پسِ تحریر: ہزاروں میل دور ایک مسلم ریاست میں، مسلمانوں کی اندوہناک موت، جانی و مالی نقصان پر بات کرکے سوال کرنے کے بجائے، بادشاہ کی ناجائز حمایت اور باطل دفاع قابل افسوس عمل ہے۔ کوئی حق پرست، سلف الصالحین کا چاہنے والا اس طرح کی بات ہرگز نہیں کرسکتا ہے، اس پر جتنا افسوس کیا جائے کم ہے۔
You are 💯% right
وہ پیش لفظ تھا جس نے رُلا دیا ہے تجھے سنبھال خود کو، ابھی داستان باقی ہے !!
Thought provoking lecture keep it up
Mashallah....apka besabri se intezar tha...❤
❤😊
Speech caption kya ha?
Ulama che muft chakker karaan...gareeb aah baraan aes ker wataw tath jayi
Kayi kayi haj kerte hain ye log
Bokhlahat
اللہ تعالی رحم کرے تمہاری سونچ پر
امام شافعی رحمہ اللہ نے کیا خوب فرمایا ہے " وَعَينُ الرِضا عَن كُلِّ عَىبٍ كَلِيلَةٌ
وَلَكِنَّ عَينَ السُخطِ تُبدي المَساوِيا"
: اور خوشنودی کی انکھ ہر عیب دیکھنے سے عاجز ہیں جب کہ ناراضگی کی انکھ عیب و مساوی کو کھوج کر ابھارتی ہیں
Use some sense if 2000 deaths cant
make ur consceince wakeup then u shud introspect at what level of firka parsti u r.. Yaar itna be kya namak halal ho tum log jo apne malikyu k uff b bardasht nhi hoti, kya hum uff nhi kr skte.. Molvi sahab is 110% right alsaud now sees this spiritual journey as a way to make ur economy tht is y more nd more penny is looted more nd more hajis r being accomodated
ہر سال کی طرح اس سال بھی حج پر وفات پانے والے حاجیوں کی موت کی ذمہ داری سعودی عرب کی حکومت اور وہاں کے شاہی خاندان پر عائد ہوتی ہے۔
1. حجاج اپنی عمر بھر کی کمائی خرچ کرکے، ایک بہت بڑی رقم بطور فیس ادا کرتے ہیں، اور دوسری طرف سعودی حکومت بھی حاجیوں کی تعداد کو ہر سال بڑھانے کی کوشش میں لگی رہتی ہے، تاکہ زیادہ سے زیادہ منافع کمایا جاسکے۔ لہٰذا یہ سعودی بادشاہ اور وہاں کی مطلق العنان حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ حاجیوں کی زندگی کا تحفظ یقینی بنائے۔
2. یہ جھوٹ جو سعودی حکومت اور ان کے زرخرید لوگ پھیلا رہے ہیں کہ مرنے والے حاجیوں میں زیادہ تعداد ان لوگوں کی ہے جو رجسٹرڈ حاجی نہیں تھے۔ یہ محض پروپیگنڈا ہے۔ سعودیہ میں باضابطہ سفری اجازت نامے کے بغیر کوئی پَر بھی نہیں مار سکتا ہے۔ بلکہ ویزہ اور غیر ملکیوں کے سفر کے حوالے سے جتنی سخت پالیسی سعودی عرب اور دوسرے خلیجی ممالک کی ہے اتنی اور کسی جگہ نہیں ہے۔
وہاں کی حکومت ایسی ہے کہ مسجد کے مولوی کو پرچی پر دعا لکھ کے دی جاتی ہے، تاکہ وہ ایسی دعا نہ کرے جس میں وہاں کے ظالم حکمرانوں کا نام آ جائے، کجا کہ کسی کو بغیر سفری دستاویزات ملک میں داخل ہونے دیں، یہ تو ناممکن ہے۔
لہٰذا اگر کوئی زر خرید مولوی اس حوالے سے سعودی حکومت کا دفاع کررہا ہے، تو یہ ایسا گھناؤنا عمل ہے جس کو عوام کے سامنے بتانے کی ضرورت ہے، تاکہ لوگ غلط فہمی کے شکار نا ہوں۔
3. علمائے حق کا ہر زمانے میں یہ وطیرہ رہا ہے کہ وہ حکمرانوں کو مسلمانوں کی جان و مال اور عزت و آبرو کے ساتھ کھلواڑ کرنے پر ان کی سرزنش کرتے رہے ہیں۔
تاریخ اسلام کا ہر صفحہ کھول کر دیکھ لیں، کچھ مفاد پرست علماء نے ناجائز طور پر اپنے ذاتی مفاد، گروہی مفادات، یا مسلکی مفادات کے لیے ہر زمانے میں ظالم حکمرانوں کا ساتھ دیا ہے۔ ان کی سرزنش کرنے کے بجائے، ان کے سامنے حق کی بات کہنے کے بجائے، ان کے جھوٹ کا دفاع کیا ہے، ان کی غلط کاریوں کے حق میں فتویٰ دئے ہیں، اور مسلمانوں کے حقوق کی بات کرنے کے بجائے حکمرانوں کی ہاں میں ہاں ملائی ہے۔ یہ مفاد پرست علماء، شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار ہوتے ہیں۔ اور ان کا کردار ہر زمانے میں گھناؤنا رہا ہے۔
پسِ تحریر:
ہزاروں میل دور ایک مسلم ریاست میں، مسلمانوں کی اندوہناک موت، جانی و مالی نقصان پر بات کرکے سوال کرنے کے بجائے، بادشاہ کی ناجائز حمایت اور باطل دفاع قابل افسوس عمل ہے۔
کوئی حق پرست، سلف الصالحین کا چاہنے والا اس طرح کی بات ہرگز نہیں کرسکتا ہے، اس پر جتنا افسوس کیا جائے کم ہے۔
And in whole valley Ahel e hadith imams gave Friday sermons to defend Saudi mismanagement.
Afsoos iss sonch pai.
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، اضحك الله وسنك يا اخي❤❤❤❤❤