قرآن میں شرک کی حدود کے بارے میں بہت واضح ہدایات دی گئی ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے شرک کو ناقابل معافی گناہ قرار دیا ہے اور فرمایا ہے کہ وہ شرک کو معاف نہیں کرتا، لیکن اس کے علاوہ جو کچھ ہے اسے وہ معاف کر سکتا ہے اگر وہ چاہے1۔ قرآن میں شرک کی مذمت کے بہت سے آیات موجود ہیں، جیسے کہ سورہ النساء میں اللہ فرماتا ہے: “إِنَّ اللَّهَ لَا يَغْفِرُ أَن يُشْرَكَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَٰلِكَ لِمَن يَشَاءُ ۚ وَمَن يُشْرِكْ بِاللَّهِ فَقَدِ افْتَرَىٰ إِثْمًا عَظِيمًا” (النساء 4:48) یہ آیت بتاتی ہے کہ اللہ تعالیٰ شرک کو معاف نہیں کرتا، اور جو کوئی اللہ کے ساتھ شرک کرتا ہے وہ بہت بڑا گناہ کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، سورہ لقمان میں لقمان حکیم اپنے بیٹے کو نصیحت کرتے ہوئے کہتے ہیں: “وَإِذْ قَالَ لُقْمَانُ لِابْنِهِ وَهُوَ يَعِظُهُ يَا بُنَيَّ لَا تُشْرِكْ بِاللَّهِ إِنَّ الشِّرْكَ لَظُلْمٌ عَظِيمٌ” (لقمان 31:13) یہ آیت شرک کو بہت بڑا ظلم قرار دیتی ہے۔ شرک کی حدود کو سمجھنے کے لیے ان آیات کا غور سے مطالعہ کرنا ضروری ہے، اور اسلامی علماء کی تفسیرات کا مطالعہ بھی مددگار ہو سکتا ہے2۔
کیا آ پ بے مثال اللہ کے مدد کرنے کی صفت میں کسی طرح کی کمی یا نقص سمجھتے ہیں کہ آ پ کو اس کے سوا کسی اور سے مدد مانگنے کی ضرورت پڑتی ہہے۔ حقیقت میں وہ اللہ کامل قدرت والی ذات ہہے، وہ لا یعودہ حفظھما والی ذات ہہے۔ وہ ذرہ بھی نہیں تھکتا اس پوری کائنات کی حفاظت کرنے میں ، تو آ پ کو کیونکر کسی اور سہارے کی ضرورت پڑتی ہہے، پھر تو وہ سہارا آ پ کا دوسرا الہ ہہے۔ گو کہ یہ بات سمجھنا آ سان نہیں ہے ، بس جسے ا للّہ سمجھا دے ، ہدایت دے۔
Maasha Allah.
Mashaallah bahut khoob
Great speach
جزاک اللہ خیرا۔۔أپ نے خوبصورت انداز میں وضاحت کی۔۔
Masha Allah
Very informative and concrete speech
Subhanallah subhanallah
Bohat khooob
Masha Allaha
Mashallah bai shk
❤❤❤
Alhm biggest sch
Az wneya nbbi che
❤❤❤❤❤
Mashallah
Nbiie paygunbr aam bada chn heve drga be
Shirikh pahlay samjo ,
Gustakoo tooba karo,
Shaytaan nay be aadam a.s ko sajdaa karna shirikh samja
قرآن میں شرک کی حدود کے بارے میں بہت واضح ہدایات دی گئی ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے شرک کو ناقابل معافی گناہ قرار دیا ہے اور فرمایا ہے کہ وہ شرک کو معاف نہیں کرتا، لیکن اس کے علاوہ جو کچھ ہے اسے وہ معاف کر سکتا ہے اگر وہ چاہے1۔
قرآن میں شرک کی مذمت کے بہت سے آیات موجود ہیں، جیسے کہ سورہ النساء میں اللہ فرماتا ہے: “إِنَّ اللَّهَ لَا يَغْفِرُ أَن يُشْرَكَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَٰلِكَ لِمَن يَشَاءُ ۚ وَمَن يُشْرِكْ بِاللَّهِ فَقَدِ افْتَرَىٰ إِثْمًا عَظِيمًا” (النساء 4:48)
یہ آیت بتاتی ہے کہ اللہ تعالیٰ شرک کو معاف نہیں کرتا، اور جو کوئی اللہ کے ساتھ شرک کرتا ہے وہ بہت بڑا گناہ کرتا ہے۔
اس کے علاوہ، سورہ لقمان میں لقمان حکیم اپنے بیٹے کو نصیحت کرتے ہوئے کہتے ہیں: “وَإِذْ قَالَ لُقْمَانُ لِابْنِهِ وَهُوَ يَعِظُهُ يَا بُنَيَّ لَا تُشْرِكْ بِاللَّهِ إِنَّ الشِّرْكَ لَظُلْمٌ عَظِيمٌ” (لقمان 31:13)
یہ آیت شرک کو بہت بڑا ظلم قرار دیتی ہے۔
شرک کی حدود کو سمجھنے کے لیے ان آیات کا غور سے مطالعہ کرنا ضروری ہے، اور اسلامی علماء کی تفسیرات کا مطالعہ بھی مددگار ہو سکتا ہے2۔
کیا آ پ بے مثال اللہ کے مدد کرنے کی صفت میں کسی طرح کی کمی یا نقص سمجھتے ہیں کہ آ پ کو اس کے سوا کسی اور سے مدد مانگنے کی ضرورت پڑتی ہہے۔
حقیقت میں وہ اللہ کامل قدرت والی ذات ہہے، وہ
لا یعودہ حفظھما والی ذات ہہے۔ وہ ذرہ بھی نہیں تھکتا اس پوری کائنات کی حفاظت کرنے میں ، تو آ پ کو کیونکر کسی اور سہارے کی ضرورت پڑتی ہہے، پھر تو وہ سہارا آ پ کا دوسرا الہ ہہے۔
گو کہ یہ بات سمجھنا آ سان نہیں ہے ، بس جسے ا للّہ سمجھا دے ، ہدایت دے۔
My favourite
U r turning topic..polytheist is one believes in ALLAH and seeks help from others..
Masha allah
❤❤❤